حفیظ بھائی – یہ کیا سین ہے ؟ سوشل میڈیا پر بھی اس کے بڑے. چرچے ہیں آج کل
خان صاحب نے مختلف اوقات میں حلف اٹھا کر کہا کہ “یہ ہیں میرے اثاثے” مگر ان کے وہ تمام حلف جھوٹے تھے ، خاتون نے ان حلوف کی لسٹ بنائی ہے ، اس وقت جو معاملہ ہے وہ یہ ہے کہ خان صاحب کے والد صاحب نے ان کو ایک جائیداد 2004 میں فروخت کی لیکن خان صاجب نے اپنے ٹیکس ریٹرن میں ان کا ذکر نہیں کیا ، 2009 میں پہلی بار اس کا ذکر اپنی ٹیکس ریٹرن میں کیا ، 2019 میں اس جائیداد کو فروخت کیا گیا لیکن خریدار کو ٹیکس ادا نہ کرنا پڑے اس لئے ایک ہی خریدار کو دو ماہ میں اسی 80 ٹکڑے کرکے جائیداد بیچی گئی ، جس کے باوجود خان صاحب کو قریب نوے لاکھ روپے ٹیکس ادا کرنا پڑا ، کتنا ٹیکس بچایا گیا وہ اس سے عیاں ہے