Viewing 101 post (of 101 total)
  • Author
    Posts
  • Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #101
    ایک بہت خوبصورت غزل کے شعار ہم سے کسی کے بخت کے تارا نہیں ملا بچھڑا جو ایک بار دوبارہ نہیں ملا کاغذ کی کشتوں پر سواری کا شوق تھا اب یہ شکاتیں ہیں ۔۔۔کنارہ نہیں ملا انصر ہمارے وہم و گمان میں ۔نہ تھا۔۔کہہ تم یہ کہہ کے چھوڑ دو گے سہارا نہیں ملا ہم سے کسی کے بخت کا تارا نہیں ملا بچھڑا جو ایک بار دہ بارہ نہیں ملا۔ 😢

    :cry: :cry:   :cry:   :cry:   :cry:لگتا ہے اگلی قسط بڑی دردناک ہوگی

Viewing 101 post (of 101 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi