Thread: ڈارون کا نظریہ ارتقا
- This topic has 223 replies, 17 voices, and was last updated 3 years, 8 months ago by unsafe.
-
AuthorPosts
-
4 Jul, 2020 at 8:29 am #83سائیٹ بھائی ٹوپی پہنا کر عینک لگا دیں تو پہچان کرنی مشکل ہو جاتی ہے کہ بندر ہے یا کتا ہے؟ سیاست پی کے پر پاکستانی کی آئی ڈی سے ایک یوتھیے نے اپنی ڈی پی میں کتے کو عینک لگا کر ٹوپی پہنائی ہوئی تھی، یقین کریں مجھے آج تک نہیں پتہ چلا ہے کہ وہ بندر تھا، کتا تھا یا بلی تھی؟ اس فکری بیوہ کا بھی یہی حال ہے
باوا جی پہچاننے کا تو ایک ہی طریقہ ہے پر ڈی این اے والی بات پے انکو غصہ آ جاتا ہے – کیونکہ اگر ڈی این اے ہو گیا تو بھیڑوں کی کھال میں چھپے کئی کتے بندر بے نقاب ہو جانے ہیں – اور یہ جو فکری بیوہ ہے یہ تو ستانوے فیصد چوہا بھی ہے -ان میں اویں تو ڈنگروں والی خصلتیں نہیں پائی جاتیں
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
4 Jul, 2020 at 8:30 am #84باوا جی ۔۔ چھڈو انیاں دی جان ۔۔۔۔۔یقین کریں ایک ہی قسم کی باتیں پڑھکر ۔۔۔۔۔دماغ کی چولیں ہل کے رہ گئی ہیں ۔۔فورم پر نظر مارو تو لگتا ہے ۔۔۔۔پھر اسلامیات کی کلاس شروع ہوگئی ہے ۔پہلے ہی کرونا کی وجہ سے ٹینشن بنی ہوئی ہے اوپر سے ان لوگوں نے خواہ مخواہ ۔ ایک الگ بیزاری بنائی ہوئی ہے ۔۔۔۔۔۔رضا بھائی سال میں ایک ادھ دفع اسلامیات بھی پڑھ لینی چاہیے – بندہ اپنے آپ کو نیک نیک سمجھنا شروع کر دیتا ہے
- thumb_up 2 mood 4
- thumb_up GeoG, Bawa liked this post
- mood shami11, SaleemRaza, shahidabassi, نادان react this post
4 Jul, 2020 at 8:34 am #85رضا بھائی باقی بندر یہ سوچ کر انسان بننے سے گریز کر رہے ہونگے کہ پہلے والے بندر انسان بن کر بھی انسان نہیں بن سکے ہیں اور ان کی حرکتیں بندروں کے لئے بھی شرمندگی کا باعث بن رہی ہیں اس لئے ہم ایسے گھٹیا انسان بننے سے بندر ہی اچھے ہیںباوا جی بندر ان دیسی دہریوں کو دیکھ کر کہتے ہوں گے – اینا نالوں اسی آپ سیانے آں -اگر واقعی ہی یہ دہریے اپنے آپ کو بندروں کی اولاد سمجتھے ہیں اور بندروں میں اگر ارتقاء آج بھی جاری ہوتا تو کوئی بندر ادھر لاگ ان ہو کے اقبال کی جان کو ضرور رو رہا ہوتا اور کہ رہا ہوتا وے لوکو میں لٹی گئی منوں اقبال نے شعر نئی ڈگڈگی سناکے لٹ لیا جے –
پر ٹھیرو یہ دہائی تو کچھ عرصۂ پہلے ایک بندر یہاں بھی دیا کرتا تھا – کہیں وہ ارتقاء تو نہیں فرما گیا- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
4 Jul, 2020 at 8:37 am #86بھائی یہ نہ ممکن ہے نظریہ ارتقا ایک قدرتی تھیوری ہے اور شائد آپ کو تھیوری کی سمجھ نہیں …. مذہب کہتے ہیں کہ آدم سے انسانیت کا آغاز ہوا اور اس کو خدا نے اپنے ہاتھوں سے بنایا اور پھر روح پھونکی …. جب کہ ارتقا کہتا ہے کہ انسان اس دنیا میں سٹیجز سے آیا ہے ….اور اس نے آہستہ آہستہ ترقی ہے …. مذہب کہتا ہے خدا نے انسان کو چیزوں کے نام سیکھے ویغیرا … آپ اپنی طرف سے کہانیاں بنا کر باوے آدم کو بھی نظریہ ارتقا میں شامل کر لیں پر حقیقت میں یہ بات ووہی لوگ کرتے ہیں جن کو نظریہ ارتقا کی سمجھ نہیںکدی ہوریزینٹل جین ٹرانسفر دا سنیا اے – ہم ہوریزینٹل جین ٹرانسفر کے ماننے والے ہیں – تم ڈارون کی تھیوری مانتے ہو اس لئے تم ہو گے بندر کی اولاد – ہم نہیں
4 Jul, 2020 at 9:08 am #87باوا جی پہچاننے کا تو ایک ہی طریقہ ہے پر ڈی این اے والی بات پے انکو غصہ آ جاتا ہے – کیونکہ اگر ڈی این اے ہو گیا تو بھیڑوں کی کھال میں چھپے کئی کتے بندر بے نقاب ہو جانے ہیں – اور یہ جو فکری بیوہ ہے یہ تو ستانوے فیصد چوہا بھی ہے -ان میں اویں تو ڈنگروں والی خصلتیں نہیں پائی جاتیںجیری ایس تھریڈ تے وچاریاں نال ہو گئی اے
غیر محفوظ وڈیاں نوں تے باقی سارے غیر محفوظ نوں رون دے ہون گے
چنگا پلا پردہ پیہ سی – سارا جنگل رشتے دار بنا دتا اے
4 Jul, 2020 at 10:15 am #89وہ سب اصحاب جن کا سارا اسلام ڈارون پے ٹکا ہے ان سے گزراش ہے کہ
یہ اصحاب حقیقت سے بہت دور ہیں
ورنہ ثابت کریں مورث ان کے لنگور ہیں
جیو جی صاحب۔۔ اس مکالمے کو اپنی ذات پر مت لیجئے گا۔ ۔ مجموعی تناظر میں پیش کررہا ہوں۔۔
ایک احمق مومن کا ایک انسان کے ساتھ زندگی کے آخری لمحات میں مکالمہ۔
احمق مومن: میں ارتقا شرتقا کو نہیں مانتا، میں بندر کی اولاد کیوں بنوں۔۔ میں تو آدم کی اولاد ہوں۔۔۔
انسان: جنابِ عالی! سائنس مذہب کی طرح نہیں کہ آپ مانتے نہیں تو حقیقت بدل جائے گی۔۔ اگر آپ کے نزدیک تھیوری آف ایوولیوشن کا مطلب انسان کا بندر کی اولاد ہونا ہے تو آپ خود بھی بندر کی اولاد ہیں کیونکہ ارتقاء تو بہرحال حقیقت ہے اور آپ کے نہ ماننے سے حقیقت تو بدلنے والی نہیں۔۔۔
احمق مومن: بکواس مت کرو۔۔ جب میں مانتا ہی نہیں تو پھر اس واہیات سائنسی تھیوری کا مجھ پر کیا اثر۔۔۔
انسان: (احمق مومن کی طرف ترحم آمیز نظروں سے دیکھتے ہوئے)۔۔ مومن صاحب۔۔ اگر کوئی شخص گریویٹی کو نہ مانے تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ گریویٹی اس پر اثر انداز نہیں ہوگی۔۔؟
احمق مومن: ( خوراک کی تلاش میں ناک میں انگلی گھماتے ہوئے)۔۔ یہ گریوٹی کیا بلا ہے؟ کیا یہ قرآن میں لکھی ہے یا سائنس کی بکواس ہے۔۔؟
انسان: یہ سائنس نے بتایا ہے۔۔
احمق مومن: تب میں اسے نہیں مانتا۔۔۔ جو چیز قرآن میں ہے صرف وہی حتمی سچ ہے باقی یہ سائنس وائنس سب بکواس ہے۔۔
انسان: (تھوڑی دیر خاموش رہا پھر بولا)۔ لیکن گریویٹی تمہارے نہ ماننے کے باوجود تم پر اثر انداز ہوتی ہے۔۔
احمق مومن: (اپنے چنے بھر کے دماغ کو کھجاتے ہوئے)۔۔ بکواس مت کرو۔۔ جب میں گریویٹی کو مانتا ہی نہیں تو وہ مجھ پر کیسے اثر انداز ہوسکتی ہے۔۔
انسان: (احمق مومن کے کندھے کو تھپتھپاتے ہوئے) چل بیٹا ۔۔ ذرا چھٹی منزل پر چلتے ہیں۔۔
۔احمق مومن خوشی خوشی انسان کے ساتھ عمارت کی چھٹی منزل پر جاپہنچا۔۔۔ انسان نے احمق مومن کے ساتھ چھٹی منزل کے کنارے کھڑے ہوکر نیچے دیکھتے ہوئے کہا۔۔ سائنس کہتی ہے کہ اگر تم یہاں سے چھلانگ لگاؤ تو گریویٹی کی وجہ سے نیچے کی طرف گرو گے۔۔
احمق مومن نے زور دار قہقہہ لگایا اور کہا۔۔۔ اچھا تو میں ابھی سائنس کی اس بکواس کو غلط ثابت کئے دیتا ہوں۔۔۔ احمق مومن نے اپنی پھٹی ہوئی شلوار کے پائنچے اوپر اٹھائے جیسے پانی میں کودنے والا ہو، منزل کے کنارے چڑھا اور اللہ اکبر کا نعرہ بلند کرتے ہوئے چھلانگ لگادی۔۔۔
۔۔
۔۔
۔۔
۔۔
۔۔
اعلان۔۔ احمق مومن کا جنازہ رات دس بجے میانی صاحب کے قبرستان میں پڑھایا جائےگا، احباب سے شرکت کی اپیل ہے۔۔۔
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
- mood 5
- mood shami11, GeoG, brethawk, unsafe, shahidabassi react this post
4 Jul, 2020 at 12:31 pm #93انکا ڈارون کی تحقیق پر یقین کا پختہ ثبوت مل گیا۔4 Jul, 2020 at 12:32 pm #94باوا جی پہچاننے کا تو ایک ہی طریقہ ہے پر ڈی این اے والی بات پے انکو غصہ آ جاتا ہے – کیونکہ اگر ڈی این اے ہو گیا تو بھیڑوں کی کھال میں چھپے کئی کتے بندر بے نقاب ہو جانے ہیں – اور یہ جو فکری بیوہ ہے یہ تو ستانوے فیصد چوہا بھی ہے -ان میں اویں تو ڈنگروں والی خصلتیں نہیں پائی جاتیںسائیٹ بھائی
یہ ستانوے فیصد نہیں بلکہ سو فیصد چوہا ہے
یہ بھی اسی وردی پوش چوہے کی طرح کا ایک چوہا ہے جو عدالت جاتے ہوئے بھاگ کر ملٹری ہسپتال کے بیڈ کے نیچے جا چھپا تھا
ایک بار یہ بزدل چوہا جنگل میں پریشانی کے عالم میں اپنے بل سے باہر نکل کر ادھر ادھر چکر لگا رہا تھا. ساتھ والے بل کے باہر بیٹھا ایک خرگوش کافی دیر سے اس بزدل چوہے کا تماشہ دیکھ رہا تھا. آخر خرگوش سے چوہے کی پریشانی دیکھکر رہا نہ گیا اور اسکے قریب جا کر پوچھا کہ
چوہے صاحب، خیر تو ہے؟ اتنے غیر محفوظ اور پریشان کیوں لگ رہے ہو؟
چوہا پسینہ پونجھتے ہوئے بولا کہ کیا آپ نے نہیں سنا ہے کہ شہر سے کچھ شکاری جنگل میں شیر کا شکار کرنے آئے ہوئے ہیں؟ خرگوش بولا کہ ہاں، سنا تو ہے لیکن اس سے ہمیں کیا؟ چوہا پریشانی کے عالم میں بھاگ کر بل میں گھستے ہوئے بولا
کیا پتہ کوئی شکاری شیر سمجھتے ہوئے مجھے ہی گولی مار کر پھڑکا دے
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
- mood 6
- mood shami11, GeoG, SaleemRaza, brethawk, shahidabassi, SAIT react this post
4 Jul, 2020 at 12:54 pm #95شاہد بھائی – قسمے ، یہ پوسٹ لکھتے ہوئے آپ کے بارے میں ہی سوچ رہا تھاآرائیوں کا تو اسی فی صد تک ڈی این اے پیاز سے ملتا ہے
سارے انسانوں کا یا صرف ارائیں- mood 6
- mood Bawa, GeoG, SaleemRaza, shahidabassi, نادان, SAIT react this post
4 Jul, 2020 at 12:59 pm #96پھر آپ کہتے ہو مجھے کوئی سیریس نہی لیتا ، اور آتے جاتے ہر کوئی گھنٹی کی طرح بجا کر چلا جاتا ہےیہ حضرت نوح کی بدعا لگی تھی جب ان کا ستر پاک کھل گیا تھا تو ایک بیٹا ہنسا تھا اس کو کہا تھا تو جل جاے تو وہ کالا ہو گیا … ایک کو کچھ نہیں کہا تو وہ گورا ہو گیا اور جس نے ستر پاک ڈانپا تھا اس کو دعا دی اور وہ براؤن ہو گیا- mood 6
- mood Bawa, GeoG, SaleemRaza, shahidabassi, نادان, SAIT react this post
4 Jul, 2020 at 2:00 pm #97یہ حضرت نوح کی بدعا لگی تھی جب ان کا ستر پاک کھل گیا تھا تو ایک بیٹا ہنسا تھا اس کو کہا تھا تو جل جاے تو وہ کالا ہو گیا … ایک کو کچھ نہیں کہا تو وہ گورا ہو گیا اور جس نے ستر پاک ڈانپا تھا اس کو دعا دی اور وہ براؤن ہو گیامجھے یقین ہے یہ بات تم نے مجلس میں کسی ذاکر سے سنی ہو گی
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
4 Jul, 2020 at 2:07 pm #98جیو جی صاحب۔۔ اس مکالمے کو اپنی ذات پر مت لیجئے گا۔ ۔ مجموعی تناظر میں پیش کررہا ہوں۔۔
ایک احمق مومن کا ایک انسان کے ساتھ زندگی کے آخری لمحات میں مکالمہ۔
احمق مومن: میں ارتقا شرتقا کو نہیں مانتا، میں بندر کی اولاد کیوں بنوں۔۔ میں تو آدم کی اولاد ہوں۔۔۔
انسان: جنابِ عالی! سائنس مذہب کی طرح نہیں کہ آپ مانتے نہیں تو حقیقت بدل جائے گی۔۔ اگر آپ کے نزدیک تھیوری آف ایوولیوشن کا مطلب انسان کا بندر کی اولاد ہونا ہے تو آپ خود بھی بندر کی اولاد ہیں کیونکہ ارتقاء تو بہرحال حقیقت ہے اور آپ کے نہ ماننے سے حقیقت تو بدلنے والی نہیں۔۔۔
احمق مومن: بکواس مت کرو۔۔ جب میں مانتا ہی نہیں تو پھر اس واہیات سائنسی تھیوری کا مجھ پر کیا اثر۔۔۔
انسان: (احمق مومن کی طرف ترحم آمیز نظروں سے دیکھتے ہوئے)۔۔ مومن صاحب۔۔ اگر کوئی شخص گریویٹی کو نہ مانے تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ گریویٹی اس پر اثر انداز نہیں ہوگی۔۔؟
احمق مومن: ( خوراک کی تلاش میں ناک میں انگلی گھماتے ہوئے)۔۔ یہ گریوٹی کیا بلا ہے؟ کیا یہ قرآن میں لکھی ہے یا سائنس کی بکواس ہے۔۔؟
انسان: یہ سائنس نے بتایا ہے۔۔
احمق مومن: تب میں اسے نہیں مانتا۔۔۔ جو چیز قرآن میں ہے صرف وہی حتمی سچ ہے باقی یہ سائنس وائنس سب بکواس ہے۔۔
انسان: (تھوڑی دیر خاموش رہا پھر بولا)۔ لیکن گریویٹی تمہارے نہ ماننے کے باوجود تم پر اثر انداز ہوتی ہے۔۔
احمق مومن: (اپنے چنے بھر کے دماغ کو کھجاتے ہوئے)۔۔ بکواس مت کرو۔۔ جب میں گریویٹی کو مانتا ہی نہیں تو وہ مجھ پر کیسے اثر انداز ہوسکتی ہے۔۔
انسان: (احمق مومن کے کندھے کو تھپتھپاتے ہوئے) چل بیٹا ۔۔ ذرا چھٹی منزل پر چلتے ہیں۔۔
۔احمق مومن خوشی خوشی انسان کے ساتھ عمارت کی چھٹی منزل پر جاپہنچا۔۔۔ انسان نے احمق مومن کے ساتھ چھٹی منزل کے کنارے کھڑے ہوکر نیچے دیکھتے ہوئے کہا۔۔ سائنس کہتی ہے کہ اگر تم یہاں سے چھلانگ لگاؤ تو گریویٹی کی وجہ سے نیچے کی طرف گرو گے۔۔
احمق مومن نے زور دار قہقہہ لگایا اور کہا۔۔۔ اچھا تو میں ابھی سائنس کی اس بکواس کو غلط ثابت کئے دیتا ہوں۔۔۔ احمق مومن نے اپنی پھٹی ہوئی شلوار کے پائنچے اوپر اٹھائے جیسے پانی میں کودنے والا ہو، منزل کے کنارے چڑھا اور اللہ اکبر کا نعرہ بلند کرتے ہوئے چھلانگ لگادی۔۔۔
۔۔
۔۔
۔۔
۔۔
۔۔
اعلان۔۔ احمق مومن کا جنازہ رات دس بجے میانی صاحب کے قبرستان میں پڑھایا جائےگا، احباب سے شرکت کی اپیل ہے۔۔۔
کتنی بری بات ہے یار
آپ ہمارے مومن بھائی کو ایسا سمجھتے ہیں
ٹھیک ہے تحریک انصاف کو سپورٹ کرنے والے ایسے ہی مومن لگتے ہیں اوپر دے خالی
مگر اگر اس پیمانے سے پتر کافر قبیلے کو پرکھا جایے
تو کالی نیلی بھیڑیں ہی اصل مومن رہ جاتیں ہیں
@مومن
- mood 5
- mood brethawk, shami11, Zinda Rood, Bawa, SAIT react this post
4 Jul, 2020 at 5:59 pm #99نہی – اس باندر کے ساتھ علامہ اقبال نے ضرور کچھ کیا ہے ، شائد محبوبہ کو لکھے گئے خط پہلے وہ اس باندر کو سناتے تھے اور باندر کو علامہ اقبال کے ساتھ پیار ہو گیا ، مگر علامہ اقبال کے ایسے شوق نہی تھےباوا جی بندر ان دیسی دہریوں کو دیکھ کر کہتے ہوں گے – اینا نالوں اسی آپ سیانے آں -اگر واقعی ہی یہ دہریے اپنے آپ کو بندروں کی اولاد سمجتھے ہیں اور بندروں میں اگر ارتقاء آج بھی جاری ہوتا تو کوئی بندر ادھر لاگ ان ہو کے اقبال کی جان کو ضرور رو رہا ہوتا اور کہ رہا ہوتا وے لوکو میں لٹی گئی منوں اقبال نے شعر نئی ڈگڈگی سناکے لٹ لیا جے – پر ٹھیرو یہ دہائی تو کچھ عرصۂ پہلے ایک بندر یہاں بھی دیا کرتا تھا – کہیں وہ ارتقاء تو نہیں فرما گیا4 Jul, 2020 at 6:12 pm #100ڈارون کا ارتقا قدرتی انتخاب پر زور دیتا ہے اور تمام مذاہب کی بنیاد معجزوں پر ہے۔ جیسے نوح کی کشتی میں جوڑوں کا اکٹھا ہونا، مچھلی کے پیٹ میں ایک انسان کا مہینوں زندہ رہنا، ایک شخص کا اپنی قوم کے لئے دریا کو چیر کر اس میں راستہ بنانا، چند اصحاب کا کسی غار میں سینکڑوں سال سوتے رہنا، آسمان سے پکے پکائے کھانوں کا اُترنا، ابابیلوں کا ہاتھیوں کے لشکر کو کنکریاں مار کر غارت کرنا، کسی کنواری کا اولاد کو جنم دینا، لاٹھیوں کا سانپ بن جانا، چاند کا شق ہو جانا، ہنومان کا ہزاروں کلومیٹر لمبی جست لگانا، عیسیٰ کا مُردوں کو زندہ کرنا وغیرہ وغیرہ۔
معجزے کا مطلب کسی امر کا خلاف فطرت ہونا اور کسی امر کے خلاف فطرت ہونے کا مطلب، سفید، صاف اور سیدھا سیدھا جھوٹ ہوتا ہے۔
اور جس کا مطلب اُتنا ہی سیدھا سادہ یہ ہے کہ تمام مذاہب کی بنیاد جھوٹ پر ہے۔- thumb_up 1
- thumb_up Zinda Rood liked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.