Thread: چلو چلو، دوبارہ جیل چلو
- This topic has 87 replies, 10 voices, and was last updated 5 years, 3 months ago by Bawa.
-
AuthorPosts
-
23 Oct, 2018 at 3:17 pm #21باوا جی تین ججز نے اقامہ پر نا اهل کیا تھا اور دو نے اسمبلی کی تقریر پر …. لہذا فیصلہ تین ججز کا رہے گا اور آگے چلینج یہی ہو گا
جمھوریت پسند بھائی جی
پانچوں ججز نے تا حیات نااہل قرار دیا تھا
اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کس نے کس بنیاد پر نااہل قرار دیا تھا؟
23 Oct, 2018 at 3:21 pm #22تا حیات نہ اہل سپریم کورٹ نے کرپشن کی بنیاد پر کیا تھا اور اگر اس کیس میں کرپشن ثابت نا ہو سکی تو سپریم کورٹ کس بنیاد پر کسی کو تا حیات نا اہل کر سکتی ہے ویسے بھی میرے خیال میں اب میاں صاحب کو پیچھے بیٹھ کر کام کرنا چاہیے – کیونکہ اگر وہ فرنٹ سیٹ پر رہے تو فوج کو ان کا تھوبرہ شریف پسند نہیں آناکرپشن پر تاحیات نااہل تو قرار نہیں دیا گیا تھا
تاحیات نااہلی تو صادق اور امین نہ ہی ونے پر ہوئی تھی
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
23 Oct, 2018 at 3:21 pm #23باوا جی پانچ جج تھے اور دو مختلف فیصلے ، مختلف وقتوں پر ……. کیا پانچوں ججز نے ایک فیصلے پر سائن کیے ہے؟ …لہذا جس فیصلے پر مجاریٹی ججز کے سائن ہوں گے وہی رائج ہو گا اور آگے چیلنج ہو گاجمھوریت پسند بھائی جی پانچوں ججز نے تا حیات نااہل قرار دیا تھا اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کس نے کس بنیاد پر نااہل قرار دیا تھا؟23 Oct, 2018 at 3:25 pm #24باوا جی پانچ جج تھے اور دو مختلف فیصلے ، مختلف وقتوں پر ……. کیا پانچوں ججز نے ایک فیصلے پر سائن کیے ہے؟ …لہذا جس فیصلے پر مجاریٹی ججز کے سائن ہوں گے وہی رائج ہو گا اور آگے چیلنج ہو گاجمھور پسند بھائی جی
آخری فیصلہ پانچوں نے سنایا تھا اور اس پر پانچوں کے دستخط تھے
- local_florist 1 thumb_up 2
- local_florist جمہور پسند thanked this post
- thumb_up GeoG, Atif Qazi liked this post
23 Oct, 2018 at 3:29 pm #25باوا جی آخری فیصلے سے پہلے جسٹس کھوسہ نے کہا تھا ، ہم اپنا فیصلہ دے چکے …اب تین رکنی بنچ دے گا .جمھور پسند بھائی جی آخری فیصلہ پانچوں نے سنایا تھا اور اس پر پانچوں کے دستخط تھے23 Oct, 2018 at 3:32 pm #26کرپشن پر تاحیات نااہل تو قرار نہیں دیا گیا تھا تاحیات نااہلی تو صادق اور امین نہ ہی ونے پر ہوئی تھیباوا بھائی صادق اور امین بظاھر مافیا اور کرپشن کی بنیاد پر نہیں رہے تھے
یعنی بنیاد کرپشن کا ہونا تھا اگر اس کیس میں اور دوسرے کیسوں میں بری ہونے سے وہ بنیاد ہی نہ رہی تو بلڈنگ کیسے کھڑے رہے گی ؟؟
23 Oct, 2018 at 3:35 pm #28باوا بھائی صادق اور امین بظاھر مافیا اور کرپشن کی بنیاد پر نہیں رہے تھے
یعنی بنیاد کرپشن کا ہونا تھا اگر اس کیس میں اور دوسرے کیسوں میں بری ہونے سے وہ بنیاد ہی نہ رہی تو بلڈنگ کیسے کھڑے رہے گی ؟؟
جیو کی بھائی جی
نااہلی کا فیصلہ تو حقائق چھپانے پر ہوا تھا
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
23 Oct, 2018 at 3:36 pm #29باوا جی فیصلے کے ابتدا میں لکھا ہے
This judgment is in continuation of our judgments dated 20.04.2017 in Constitution Petitions No. 29, 30 of 2016 and Constitution Petition No. 03 of 2017 which ended up in the following order of the Court :
“By a majority of 3 to 2 (Asif Saeed Khan Khosa and Gulzar Ahmed, JJ) dissenting, who have given separate declarations and directions
جمھور پسند بھائی آخری فیصلے پر دستخط تو پانچوں نے ہی کئے تھے23 Oct, 2018 at 3:39 pm #30جیو جی نا اہلی کا احتساب کیسز سے کوئی تعلق نہیں نواز شریف کے کیس میں ، مریم نواز اہل ہو جائے گی …اگر سزا ختم ہوئیسپریم کورٹ کے فیصلے کے اثرات لارجر بنچ یا آئینی ترمیم ہی ختم کر سکتی ہے
تا حیات نہ اہل سپریم کورٹ نے کرپشن کی بنیاد پر کیا تھا اور اگر اس کیس میں کرپشن ثابت نا ہو سکی تو سپریم کورٹ کس بنیاد پر کسی کو تا حیات نا اہل کر سکتی ہے ویسے بھی میرے خیال میں اب میاں صاحب کو پیچھے بیٹھ کر کام کرنا چاہیے – کیونکہ اگر وہ فرنٹ سیٹ پر رہے تو فوج کو ان کا تھوبرہ شریف پسند نہیں آنا- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
23 Oct, 2018 at 3:41 pm #31باوا جی فیصلے کے ابتدا میں لکھا ہے This judgment is in continuation of our judgments dated 20.04.2017 in Constitution Petitions No. 29, 30 of 2016 and Constitution Petition No. 03 of 2017 which ended up in the following order of the Court : “By a majority of 3 to 2 (Asif Saeed Khan Khosa and Gulzar Ahmed, JJ) dissenting, who have given separate declarations and directionsجمھوریت پسند بھائی
نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ پانچوں ججز جا متفقہ فیصلہ تھا اور آخری فیصلے پر پانچوں کے ہی دستخط تھے
وہ اختلافی فیصلہ کیسے ہو سکتا ہے؟
- local_florist 2
- local_florist جمہور پسند, Atif Qazi thanked this post
23 Oct, 2018 at 3:54 pm #32باوا جی اس دو رکنی بنچ نے صرف نواز شریف کو ڈی سیٹ کیا تھا ، تا حیات نا اہل نہیں اور ساتھ میں خدیبیہ کیس اوپن کرنے کا کہا تھا …کیا ان کے فیصلے سے آپ بتا سکتے ہے کہ کدھر انہوں نے آرٹیکل ٦٢ کا حوالہ دیا ؟؟
جمھوریت پسند بھائی نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ پانچوں ججز جا متفقہ فیصلہ تھا اور آخری فیصلے پر پانچوں کے ہی دستخط تھے وہ اختلافی فیصلہ کیسے ہو سکتا ہے؟23 Oct, 2018 at 3:54 pm #33انشاء الله جی انشاء الله
.
ویسے ابھی جیل بھیجنے کا بس پہلا قدم ہی اٹھایا ہے اور اس پر بھی محفل سیاپا شروع
.
بقول غالب
.
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت ، درد سے بھر نہ آیے کیوں
روئیں گے ہم ہزار بار ، کوئی ہمیں رلائے کیوں.
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
23 Oct, 2018 at 4:02 pm #34باوا جی اس دو رکنی بنچ نے صرف نواز شریف کو ڈی سیٹ کیا تھا ، تا حیات نا اہل نہیں اور ساتھ میں خدیبیہ کیس اوپن کرنے کا کہا تھا … کیا ان کے فیصلے سے آپ بتا سکتے ہے کہ کدھر انہوں نے آرٹیکل ٦٢ کا حوالہ دیا ؟؟Justice Asif Saeed Khosa, who headed the five-member Supreme Court bench that issued the decisive Panama Papers verdict disqualifying former prime minister Nawaz Sharif, made clear on Wednesday that all judges on the bench had agreed on the July 28 judgement.
The content of the minority judgement of April 20 [where the verdict was 3-2] and majority judgement of July 28 may have been different, but they both reached the same conclusion: Nawaz Sharif stands disqualified, said the judge.
The two dissenting judges in the April 20 order — Justice Khosa and Justice Gulzar — had signed on a “different” verdict on July 28, Haris maintained, after which they were no longer a part of the bench.
Justice Khosa, however, informed the counsel that the final verdict had been signed by all five judges, and the bench members had previously disagreed only over the formation of the Joint Investigation Team (JIT).
“None of the three judges [who ruled in favour of further investigation on April 20] had disagreed with the minority verdict [of disqualifying Sharif]”, he emphasised.
Justice Khosa said that the two judges who ruled in favour of disqualification on April 20 did not add anything in the July 28 verdict.
Dissenting judges also sign final judgements, he said, adding that similar examples existed in judicial history.
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- local_florist 2 thumb_up 1
- local_florist جمہور پسند, Atif Qazi thanked this post
- thumb_up GeoG liked this post
23 Oct, 2018 at 4:07 pm #35انشاء الله جی انشاء الله . ویسے ابھی جیل بھیجنے کا بس پہلا قدم ہی اٹھایا ہے اور اس پر بھی محفل سیاپا شروع . بقول غالب . دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت ، درد سے بھر نہ آیے کیوں روئیں گے ہم ہزار بار ، کوئی ہمیں رلائے کیوں .شاہ جی نواز شریف کا نام آپکو قومے سے بیدار کیوں کر دیتا ہے
- mood 3
- mood Bawa, جمہور پسند, Atif Qazi react this post
23 Oct, 2018 at 4:14 pm #36باوا جی یہ تین رکنی اور پانچ رکنی بنچ ایک پیچیدہ مسلہ بن چکا …اگر یہ کیس کبھی دوبارہ کھلا تو یہ مسلہ حل ہو جائے گا
Justice Asif Saeed Khosa, who headed the five-member Supreme Court bench that issued the decisive Panama Papers verdict disqualifying former prime minister Nawaz Sharif, made clear on Wednesday that all judges on the bench had agreed on the July 28 judgement. The content of the minority judgement of April 20 [where the verdict was 3-2] and majority judgement of July 28 may have been different, but they both reached the same conclusion: Nawaz Sharif stands disqualified, said the judge. The two dissenting judges in the April 20 order — Justice Khosa and Justice Gulzar — had signed on a “different” verdict on July 28, Haris maintained, after which they were no longer a part of the bench. Justice Khosa, however, informed the counsel that the final verdict had been signed by all five judges, and the bench members had previously disagreed only over the formation of the Joint Investigation Team (JIT). “None of the three judges [who ruled in favour of further investigation on April 20] had disagreed with the minority verdict [of disqualifying Sharif]”, he emphasised. Justice Khosa said that the two judges who ruled in favour of disqualification on April 20 did not add anything in the July 28 verdict. Dissenting judges also sign final judgements, he said, adding that similar examples existed in judicial history. https://www.dawn.com/news/135741323 Oct, 2018 at 7:57 pm #37جسٹس جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے تین رکنی بینچ میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس مشیر عالم کو شامل کیا گیا تھا تاہم جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے معذرت کے بعد چیف جسٹس نےجسٹس مظہر عالم میاں خیل کو بینچ میں شامل کر لیا ہےhttps://jang.com.pk/news/567010-sc-to-hear-an-appeal-against-release-of-nawaz-family
- local_florist 1
- local_florist Atif Qazi thanked this post
23 Oct, 2018 at 7:59 pm #38جمھوریت پسند بھائی نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ پانچوں ججز جا متفقہ فیصلہ تھا اور آخری فیصلے پر پانچوں کے ہی دستخط تھے وہ اختلافی فیصلہ کیسے ہو سکتا ہے؟باواجی ۔۔
آپ پر سوالوں کی بارش دیکھ کر مجھے وہ میراثی یاد آگیا جس نے ثواب سمجھ کر چوہدری کے جنازے کو کندہ دیا تھا ۔۔لیکن جب کافی دور جانے کے بعد وہ پھٹ پڑا ۔۔۔
کہہ وڈھے چوہدری صاحب کو کیا میں نے مارا ہے ۔۔
مجھے تو لگتا ہے نوازشریف کو نااہل آپ نے کیا ہے
- mood 3
- mood Bawa, جمہور پسند, Atif Qazi react this post
23 Oct, 2018 at 8:11 pm #39باوا جی یہ تین رکنی اور پانچ رکنی بنچ ایک پیچیدہ مسلہ بن چکا … اگر یہ کیس کبھی دوبارہ کھلا تو یہ مسلہ حل ہو جائے گااصل میں پہلا فیصلہ جزوی فیصلہ تھا جس میں پانچ میں سے دو ججز نے نواز شریف کی قومی اسمبلی کی تقاریر اور قوم سے خطاب کو بنیاد بنا کر نا اہلی کا فیصلہ کیا تھا جبکہ تین ججز نے اسکی مزید انویسٹیگیشن کیلیے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا اور اپنا فیصلہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے تک موخر کر دیا تھا. بعد میں ان تین ججز نے اقامہ کی نہ لے جانے والی تنخواہ بلیک ڈکشنری کی رو سے اثاثہ قرار دے کر کو نا اہل قرار دیا تھا. اصل فیصلہ اٹھائیس جولائی ہی کو جاری ہوا تھا اور یہ پانچ رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا تھا اور اس پر پانچوں ججز نے دستخط کیۓ تھے. نظر ثانی کی درخواست میں جسٹس کھوسہ نے کلیئر کر دیا تھا کہ اٹھائیس جولائی کو نواز شریف کی نا اہلی کا فیصلہ متفقہ فیصلہ تھا لیکن دو ججز کے نزدیک اسکی وجوہات باقی تین ججز کی وجوہات سے مختلف تھیں
یہ کیس کیسے کھلے گا اور کس بنیاد پر کھلے گا کیونکہ اس کیس میں صرف ایک ہی نظر ثانی کی اپیل تھی جس پر فیصلہ آ چکا ہے. بھٹو کیس کی طرح اس کیس کو ری اوپن کرنے کی درخواست کی جا سکتی ہے لیکن یہ آئیندہ چار پانچ سال تک ممکن نظر نہیں آتا ہے. صرف آئینی ترمیم سے یہ نا اہلی ختم کی جا سکتی ہے لیکن ایسا ہونا بھی مستقبل قریب میں ممکن نہیں ہے. یہ تب ہی ممکن ہے جو مسلم لیگ نون قومی اسمبلی اور سینیٹ میں واضح اکثریت رکھتی ہو یا پھر جوڈیشری سے نا اہلی کا فیصلہ کروانے والا فوجیوں کا ڈنڈا اسے دوبارہ چڑھا ہو
- thumb_up 2
- thumb_up جمہور پسند, Atif Qazi liked this post
23 Oct, 2018 at 8:13 pm #40باواجی ۔۔ آپ پر سوالوں کی بارش دیکھ کر مجھے وہ میراثی یاد آگیا جس نے ثواب سمجھ کر چوہدری کے جنازے کو کندہ دیا تھا ۔۔لیکن جب کافی دور جانے کے بعد وہ پھٹ پڑا ۔۔۔ کہہ وڈھے چوہدری صاحب کو کیا میں نے مارا ہے ۔۔ مجھے تو لگتا ہے نوازشریف کو نااہل آپ نے کیا ہےرضا بھائی
میں تو یہ تھریڈ کھول کر پھنس گیا تھا. ساری رات جواب دینے میں گزر گئی
تکلف میں تھریڈ چھوڑ کر جا بھی نہیں سکتا تھا
- mood 3
- mood جمہور پسند, SaleemRaza, Atif Qazi react this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.