Viewing 20 posts - 21 through 40 (of 88 total)
  • Author
    Posts
  • Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #21
    باوا جی تین ججز نے اقامہ پر نا اهل کیا تھا اور دو نے اسمبلی کی تقریر پر …. لہذا فیصلہ تین ججز کا رہے گا اور آگے چلینج یہی ہو گا

    جمھوریت پسند بھائی جی

    پانچوں ججز نے تا حیات نااہل قرار دیا تھا

    اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کس نے کس بنیاد پر نااہل قرار دیا تھا؟

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #22
    تا حیات نہ اہل سپریم کورٹ نے کرپشن کی بنیاد پر کیا تھا اور اگر اس کیس میں کرپشن ثابت نا ہو سکی تو سپریم کورٹ کس بنیاد پر کسی کو تا حیات نا اہل کر سکتی ہے ویسے بھی میرے خیال میں اب میاں صاحب کو پیچھے بیٹھ کر کام کرنا چاہیے – کیونکہ اگر وہ فرنٹ سیٹ پر رہے تو فوج کو ان کا تھوبرہ شریف پسند نہیں آنا

    کرپشن پر تاحیات نااہل تو قرار نہیں دیا گیا تھا

    تاحیات نااہلی تو صادق اور امین نہ ہی ونے پر ہوئی تھی

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #23
    باوا جی پانچ جج تھے اور دو مختلف فیصلے ، مختلف وقتوں پر ……. کیا پانچوں ججز نے ایک فیصلے پر سائن کیے ہے؟ …لہذا جس فیصلے پر مجاریٹی ججز کے سائن ہوں گے وہی رائج ہو گا اور آگے چیلنج ہو گا

    جمھوریت پسند بھائی جی پانچوں ججز نے تا حیات نااہل قرار دیا تھا اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کس نے کس بنیاد پر نااہل قرار دیا تھا؟
    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #24
    باوا جی پانچ جج تھے اور دو مختلف فیصلے ، مختلف وقتوں پر ……. کیا پانچوں ججز نے ایک فیصلے پر سائن کیے ہے؟ …لہذا جس فیصلے پر مجاریٹی ججز کے سائن ہوں گے وہی رائج ہو گا اور آگے چیلنج ہو گا

    جمھور پسند بھائی جی

    آخری فیصلہ پانچوں نے سنایا تھا اور اس پر پانچوں کے دستخط تھے

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #25
    باوا جی آخری فیصلے سے پہلے جسٹس کھوسہ نے کہا تھا ، ہم اپنا فیصلہ دے چکے …اب تین رکنی بنچ دے گا .

    جمھور پسند بھائی جی آخری فیصلہ پانچوں نے سنایا تھا اور اس پر پانچوں کے دستخط تھے
    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #26
    کرپشن پر تاحیات نااہل تو قرار نہیں دیا گیا تھا تاحیات نااہلی تو صادق اور امین نہ ہی ونے پر ہوئی تھی

    باوا بھائی صادق اور امین بظاھر مافیا اور کرپشن کی بنیاد پر نہیں رہے تھے

    یعنی بنیاد کرپشن کا ہونا تھا اگر اس کیس میں اور دوسرے کیسوں میں بری ہونے سے وہ بنیاد ہی نہ رہی تو بلڈنگ کیسے کھڑے رہے گی ؟؟

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #27
    جمھور پسند بھائی

    آخری فیصلے پر دستخط تو  پانچوں نے ہی کئے تھے

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #28

    باوا بھائی صادق اور امین بظاھر مافیا اور کرپشن کی بنیاد پر نہیں رہے تھے

    یعنی بنیاد کرپشن کا ہونا تھا اگر اس کیس میں اور دوسرے کیسوں میں بری ہونے سے وہ بنیاد ہی نہ رہی تو بلڈنگ کیسے کھڑے رہے گی ؟؟

    جیو کی بھائی جی

    نااہلی کا فیصلہ تو حقائق چھپانے پر ہوا تھا

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #29

    باوا جی فیصلے کے ابتدا میں لکھا ہے

    This judgment is in continuation of our judgments dated 20.04.2017 in Constitution Petitions No. 29, 30 of 2016 and Constitution Petition No. 03 of 2017 which ended up in the following order of the Court :

    “By a majority of 3 to 2 (Asif Saeed Khan Khosa and Gulzar Ahmed, JJ) dissenting, who have given separate declarations and directions

    جمھور پسند بھائی آخری فیصلے پر دستخط تو پانچوں نے ہی کئے تھے
    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #30
    جیو جی نا اہلی کا احتساب کیسز سے کوئی تعلق نہیں نواز شریف کے کیس میں ، مریم نواز اہل ہو جائے گی …اگر سزا ختم ہوئی

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے اثرات لارجر بنچ یا آئینی ترمیم ہی ختم کر سکتی ہے

    تا حیات نہ اہل سپریم کورٹ نے کرپشن کی بنیاد پر کیا تھا اور اگر اس کیس میں کرپشن ثابت نا ہو سکی تو سپریم کورٹ کس بنیاد پر کسی کو تا حیات نا اہل کر سکتی ہے ویسے بھی میرے خیال میں اب میاں صاحب کو پیچھے بیٹھ کر کام کرنا چاہیے – کیونکہ اگر وہ فرنٹ سیٹ پر رہے تو فوج کو ان کا تھوبرہ شریف پسند نہیں آنا
    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #31
    باوا جی فیصلے کے ابتدا میں لکھا ہے This judgment is in continuation of our judgments dated 20.04.2017 in Constitution Petitions No. 29, 30 of 2016 and Constitution Petition No. 03 of 2017 which ended up in the following order of the Court : “By a majority of 3 to 2 (Asif Saeed Khan Khosa and Gulzar Ahmed, JJ) dissenting, who have given separate declarations and directions

    جمھوریت پسند بھائی

    نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ پانچوں ججز جا متفقہ فیصلہ تھا اور آخری فیصلے پر پانچوں کے ہی دستخط تھے

    وہ اختلافی فیصلہ کیسے ہو سکتا ہے؟

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #32
    باوا جی اس دو رکنی بنچ نے صرف نواز شریف کو ڈی سیٹ کیا تھا ، تا حیات نا اہل نہیں اور ساتھ میں خدیبیہ کیس اوپن کرنے کا کہا تھا …

    کیا ان کے فیصلے سے آپ بتا سکتے ہے کہ کدھر انہوں نے آرٹیکل ٦٢ کا حوالہ دیا ؟؟

    جمھوریت پسند بھائی نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ پانچوں ججز جا متفقہ فیصلہ تھا اور آخری فیصلے پر پانچوں کے ہی دستخط تھے وہ اختلافی فیصلہ کیسے ہو سکتا ہے؟
    Shah G
    Participant
    Offline
    • Professional
    #33
    انشاء الله جی انشاء الله
    .
    ویسے ابھی جیل بھیجنے کا بس پہلا قدم ہی اٹھایا ہے اور اس پر بھی محفل سیاپا شروع
    .
    بقول غالب
    .
    دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت ، درد سے بھر نہ آیے کیوں
    روئیں گے ہم ہزار بار ، کوئی ہمیں رلائے کیوں

    .

    https://www.youtube.com/watch?v=sKcm7P9DCRA

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #34
    باوا جی اس دو رکنی بنچ نے صرف نواز شریف کو ڈی سیٹ کیا تھا ، تا حیات نا اہل نہیں اور ساتھ میں خدیبیہ کیس اوپن کرنے کا کہا تھا … کیا ان کے فیصلے سے آپ بتا سکتے ہے کہ کدھر انہوں نے آرٹیکل ٦٢ کا حوالہ دیا ؟؟

    Justice Asif Saeed Khosa, who headed the five-member Supreme Court bench that issued the decisive Panama Papers verdict disqualifying former prime minister Nawaz Sharif, made clear on Wednesday that all judges on the bench had agreed on the July 28 judgement.

    The content of the minority judgement of April 20 [where the verdict was 3-2] and majority judgement of July 28 may have been different, but they both reached the same conclusion: Nawaz Sharif stands disqualified, said the judge.

    The two dissenting judges in the April 20 order — Justice Khosa and Justice Gulzar — had signed on a “different” verdict on July 28, Haris maintained, after which they were no longer a part of the bench.

    Justice Khosa, however, informed the counsel that the final verdict had been signed by all five judges, and the bench members had previously disagreed only over the formation of the Joint Investigation Team (JIT).

    “None of the three judges [who ruled in favour of further investigation on April 20] had disagreed with the minority verdict [of disqualifying Sharif]”, he emphasised.

    Justice Khosa said that the two judges who ruled in favour of disqualification on April 20 did not add anything in the July 28 verdict.

    Dissenting judges also sign final judgements, he said, adding that similar examples existed in judicial history.

    https://www.dawn.com/news/1357413

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #35
    انشاء الله جی انشاء الله . ویسے ابھی جیل بھیجنے کا بس پہلا قدم ہی اٹھایا ہے اور اس پر بھی محفل سیاپا شروع . بقول غالب . دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت ، درد سے بھر نہ آیے کیوں روئیں گے ہم ہزار بار ، کوئی ہمیں رلائے کیوں .

    شاہ جی نواز شریف کا نام آپکو قومے سے بیدار کیوں کر دیتا ہے

    :lol:

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #36
    باوا جی یہ تین رکنی اور پانچ رکنی بنچ ایک پیچیدہ مسلہ بن چکا …

    اگر یہ کیس کبھی دوبارہ کھلا تو یہ مسلہ حل ہو جائے گا

    Justice Asif Saeed Khosa, who headed the five-member Supreme Court bench that issued the decisive Panama Papers verdict disqualifying former prime minister Nawaz Sharif, made clear on Wednesday that all judges on the bench had agreed on the July 28 judgement. The content of the minority judgement of April 20 [where the verdict was 3-2] and majority judgement of July 28 may have been different, but they both reached the same conclusion: Nawaz Sharif stands disqualified, said the judge. The two dissenting judges in the April 20 order — Justice Khosa and Justice Gulzar — had signed on a “different” verdict on July 28, Haris maintained, after which they were no longer a part of the bench. Justice Khosa, however, informed the counsel that the final verdict had been signed by all five judges, and the bench members had previously disagreed only over the formation of the Joint Investigation Team (JIT). “None of the three judges [who ruled in favour of further investigation on April 20] had disagreed with the minority verdict [of disqualifying Sharif]”, he emphasised. Justice Khosa said that the two judges who ruled in favour of disqualification on April 20 did not add anything in the July 28 verdict. Dissenting judges also sign final judgements, he said, adding that similar examples existed in judicial history. https://www.dawn.com/news/1357413
    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #37
    جسٹس جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے تین رکنی بینچ میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس مشیر عالم کو شامل کیا گیا تھا تاہم جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے معذرت کے بعد چیف جسٹس نےجسٹس مظہر عالم میاں خیل کو بینچ میں شامل کر لیا ہے

    https://jang.com.pk/news/567010-sc-to-hear-an-appeal-against-release-of-nawaz-family

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #38
    جمھوریت پسند بھائی نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ پانچوں ججز جا متفقہ فیصلہ تھا اور آخری فیصلے پر پانچوں کے ہی دستخط تھے وہ اختلافی فیصلہ کیسے ہو سکتا ہے؟

    باواجی ۔۔

    آپ پر سوالوں کی بارش دیکھ کر مجھے  وہ میراثی  یاد آگیا جس نے ثواب سمجھ کر چوہدری کے جنازے کو کندہ دیا تھا ۔۔لیکن جب کافی دور جانے کے بعد  وہ پھٹ پڑا ۔۔۔

    کہہ وڈھے چوہدری صاحب کو کیا میں نے مارا ہے ۔۔

    مجھے تو لگتا ہے نوازشریف کو نااہل آپ نے کیا ہے

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #39
    باوا جی یہ تین رکنی اور پانچ رکنی بنچ ایک پیچیدہ مسلہ بن چکا … اگر یہ کیس کبھی دوبارہ کھلا تو یہ مسلہ حل ہو جائے گا

    اصل میں پہلا فیصلہ جزوی فیصلہ تھا جس میں پانچ میں سے دو ججز نے نواز شریف کی قومی اسمبلی کی تقاریر اور قوم سے خطاب کو بنیاد بنا کر نا اہلی کا فیصلہ کیا تھا جبکہ تین ججز نے اسکی مزید انویسٹیگیشن کیلیے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا اور اپنا فیصلہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے تک موخر کر دیا تھا. بعد میں ان تین ججز نے اقامہ کی نہ لے جانے والی تنخواہ بلیک ڈکشنری کی رو سے اثاثہ قرار دے کر کو نا اہل قرار دیا تھا. اصل فیصلہ اٹھائیس جولائی ہی کو جاری ہوا تھا اور یہ پانچ رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا تھا اور اس پر پانچوں ججز نے دستخط کیۓ تھے. نظر ثانی کی درخواست میں جسٹس کھوسہ نے کلیئر کر دیا تھا کہ اٹھائیس جولائی کو نواز شریف کی نا اہلی کا فیصلہ متفقہ فیصلہ تھا لیکن دو ججز کے نزدیک اسکی وجوہات باقی تین ججز کی وجوہات سے مختلف تھیں

    یہ کیس کیسے کھلے گا اور کس بنیاد پر کھلے گا کیونکہ اس کیس میں صرف ایک ہی نظر ثانی کی اپیل تھی جس پر فیصلہ آ چکا ہے. بھٹو کیس کی طرح اس کیس کو ری اوپن کرنے کی درخواست کی جا سکتی ہے لیکن یہ آئیندہ چار پانچ سال تک ممکن نظر نہیں آتا ہے. صرف آئینی ترمیم سے یہ نا اہلی ختم کی جا سکتی ہے لیکن ایسا ہونا بھی مستقبل قریب میں ممکن نہیں ہے. یہ تب ہی ممکن ہے جو مسلم لیگ نون قومی اسمبلی اور سینیٹ میں واضح اکثریت رکھتی ہو یا پھر جوڈیشری سے نا اہلی کا فیصلہ کروانے والا فوجیوں کا ڈنڈا اسے دوبارہ چڑھا ہو

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #40
    باواجی ۔۔ آپ پر سوالوں کی بارش دیکھ کر مجھے وہ میراثی یاد آگیا جس نے ثواب سمجھ کر چوہدری کے جنازے کو کندہ دیا تھا ۔۔لیکن جب کافی دور جانے کے بعد وہ پھٹ پڑا ۔۔۔ کہہ وڈھے چوہدری صاحب کو کیا میں نے مارا ہے ۔۔ مجھے تو لگتا ہے نوازشریف کو نااہل آپ نے کیا ہے

    رضا بھائی

    میں تو یہ تھریڈ کھول کر پھنس گیا تھا. ساری رات جواب دینے میں گزر گئی

    :cry:

    تکلف میں تھریڈ چھوڑ کر جا بھی نہیں سکتا تھا

    :.(

Viewing 20 posts - 21 through 40 (of 88 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi