Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 88 total)
  • Author
    Posts
  • Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    چیف جسٹس نثار ثاقب نے نواز شریف کی سزا معطل کرنے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل خود سننے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ایک تین رکنی بنچ بنانے کا فیصلہ کیا ہے. باقی دو ججز کون ہونگے، یہ ابھی واضح نہیں ہے

    سپریم کورٹ یہ کیس کل سنے گی

    https://dunyanews.tv/en/Pakistan/463316-SC-Bench-NAB-appeal-Nawaz-Maryam-Safdar-release

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #2
    یہ اپیل نیب نے آج ہی داخل کی تھی، یہ ہوتا ہے فوری انصاف مہیا کرنا

    نیب نے نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزا معطلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    نیب نے نوازشریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد محمد صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر 19 ستمبر کو فیصلہ سناتے ہوئے تینوں کی سزا معطل کردی تھی اور تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا جب کہ نیب کی جانب سے عدالتی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ قومی احتساب بیورو( نیب ) نے نوازشریف، مریم اور محمد صفدر کی سزا معطلی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا 19 ستمبر کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ نیب کی جانب سے دائر اپیل میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ نے مقدمہ کے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، ہائیکورٹ نے اپیل کے ساتھ سزا معطلی کی درخواستیں سننے کاحکم دیا تھا، ہائیکورٹ نے اپنے ہی حکم نامے کے برخلاف درخواستوں کی سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت اسلام آباد ہائی کورٹ کے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن(ر) محمد صفدر کی سزا معطلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔یاد رہے کہ 6 جولائی کو شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن(ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاو¿نڈ(ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاو¿نڈ (30کروڑ روپے سے زائد)جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے سزا دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا۔اپنی رہائی کے بعد سابق وزیرِاعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن(ر)محمد صفدر نے اپنے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل)میں ڈالے جانے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے وزارتِ داخلہ سے انہیں فہرست سے نکالنے کی درخواست کردی تھی۔تاہم سابق وزیرِ اعظم اور ان کے اہلِ خانہ کی درخواست پر وزارتِ داخلہ کی جانب سے اب تک کوئی جواب سامنے نہیں آیا جبکہ نیب سے اس حوالے سے رائے بھی طلب کرلی گئی۔

    https://www.nawaiwaqt.com.pk/22-Oct-2018/926667

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #3
    نیب کی درخواست خارج کر دیں گے کیونکہ ابھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل کا فیصلہ باقی ہے

    پھر بھی پاکستان کی عدالتوں کا کیا پتہ

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4

    سزا کو معطل دونوں طرفین کو سننے کے بعد کیا گیا تھا اور اس کی بحالی کے لئے کوئی مظبوط دلیل چاہیے اب ایسا فیصلہ اتنا آسان نہ ہو گا

    میرے خیال میں معطلی بحال رہے گی مگر ہائی کورٹ کو میریٹ پر فیصلہ کرنے کا ایک وقت مقرر کیا جایے گا

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5
    ہائی کورٹ ماتخت عدلیہ نہیں ، سپریم کورٹ اس کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتی نہ ہی اس کو ٹائم فریم دیا جا سکتا ہے نہ ہی نگران جج …لیکن بابا ڈیم نے نظام اتنا الٹ پلٹ دیا ہے کہ کچھ بھی ہو سکتا  ہے

    سزا کو معطل دونوں طرفین کو سننے کے بعد کیا گیا تھا اور اس کی بحالی کے لئے کوئی مظبوط دلیل چاہیے اب ایسا فیصلہ اتنا آسان نہ ہو گا

    میرے خیال میں معطلی بحال رہے گی مگر ہائی کورٹ کو میریٹ پر فیصلہ کرنے کا ایک وقت مقرر کیا جایے گا

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #6
    ہائی کورٹ ماتخت عدلیہ نہیں ، سپریم کورٹ اس کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتی نہ ہی اس کو ٹائم فریم دیا جا سکتا ہے نہ ہی نگران جج …لیکن بابا ڈیم نے نظام اتنا الٹ پلٹ دیا ہے کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے

    چ جسٹس کی سربراہی میں پہلے بھی سپریم کورٹ کا دو رکنی بنچ اسلام آباد ہائی کورٹ کے خلاف نیب کی اپیل خارج کرکے اس سے بیس ہزار جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کروا چکا ہے

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #7
    نواز شریف ڈیم کے حق میں نہیں بولا …..نہ ہی چندہ دیا ہے …یہ ایک نیگٹو پہلو ہے ان کے لیے

    بابا ڈیم کئی کیسز میں کہہ چکا ہے چندہ دو ورنہ میریٹ پر فیصلہ دیں گے ….

    چ جسٹس کی سربراہی میں پہلے بھی سپریم کورٹ کا دو رکنی بنچ اسلام آباد ہائی کورٹ کے خلاف نیب کی اپیل خارج کرکے اس سے بیس ہزار جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کروا چکا ہے
    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #8
    نواز شریف ڈیم کے حق میں نہیں بولا …..نہ ہی چندہ دیا ہے …یہ ایک نیگٹو پہلو ہے ان کے لیے بابا ڈیم کئی کیسز میں کہہ چکا ہے چندہ دو ورنہ میریٹ پر فیصلہ دیں گے ….

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ابھی نواز شریف کی سزا معطل کی ہے، ختم نہیں کی ہے۔ اس لئے لگتا یہی ہے کہ سپریم کورٹ اسوقت حرکت میں آئے گی جب اسلام آباد ہائی کورٹ نواز شریف کی سزا ختم کر دے گی

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #9
    ہائی کورٹ ماتخت عدلیہ نہیں ، سپریم کورٹ اس کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتی نہ ہی اس کو ٹائم فریم دیا جا سکتا ہے نہ ہی نگران جج …لیکن بابا ڈیم نے نظام اتنا الٹ پلٹ دیا ہے کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے

    I have a feeling that this occasion will be used for some comments or a move about number of judges in IHC after Justice Siddiqui, There are rumours that rather than inserting a new judge to be the junior most judge in IHC, one Establishment FAVOURED  Judge is being moved from LHC who is senior than Athar MinAllah, so he become senior most and will become next CJ of IHC, instead of Justice Athar.

    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #10
    Take them to the nearest Saudi consulate (read Slaughterhouse) and end this saga of corruption.
    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #11
    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ابھی نواز شریف کی سزا معطل کی ہے، ختم نہیں کی ہے۔ اس لئے لگتا یہی ہے کہ سپریم کورٹ اسوقت حرکت میں آئے گی جب اسلام آباد ہائی کورٹ نواز شریف کی سزا ختم کر دے گی

    باوا بھائی یہ اطہر من الله کے لکھے گیے فیصلے پر منحصر ہو گا کہ فیصلے میں کیا جھول ہیں اور سپریم کورٹ دوبارہ ٹرائل نہیں کروا سکتی بلکہ قانونی نقطوں پر ہی اس کو تبدیل کر سکتی ہے – تب تک پلوں کے نیچے سے بہت سا مزید پانی بہہ چکا ہو گا انور میرے خیال میں سیاسی حالات بہت مختلف ہو ں گے – سزا دینا اتنا آسان نہ ہو گا

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12
    Take them to the nearest Saudi consulate (read Slaughterhouse) and end this saga of corruption.

    correction for corruption charges they make them hostage in a five star hotel, however for saying anything against the Raja they are invited to consulates, shall they go to Pakistani consulate as all have been very vocal against Donkey Raja.

    :lol: :lol:   :lol:

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #13
    باوا بھائی یہ اطہر من الله کے لکھے گیے فیصلے پر منحصر ہو گا کہ فیصلے میں کیا جھول ہیں اور سپریم کورٹ دوبارہ ٹرائل نہیں کروا سکتی بلکہ قانونی نقطوں پر ہی اس کو تبدیل کر سکتی ہے – تب تک پلوں کے نیچے سے بہت سا مزید پانی بہہ چکا ہو گا انور میرے خیال میں سیاسی حالات بہت مختلف ہو ں گے – سزا دینا اتنا آسان نہ ہو گا

    جیو جی بھائی جی

    اس کیس سے نکل بھی جائیں تو بھی پیچھے دو ریفرنسز اور بھی ہیں۔ ان سے بھی اگر نکل جائیں تو تاحیات نااہلی کا خاتمہ تو آئینی ترمیم سے ہی اب ممکن ہے

    وہ آئینی ترمیم بھی چیلنج ہو سکتی اور منسوخ کی جا سکتی ہے اور شاید اس آئینی ترمیم کا اطلاق پچھلے سنائے جانے والے کیسز پر نہ ہو سکے جب تک آئینی ترامیم میں اسکا ذکر نہ ہو کہ اسکا اطلاق پچھلی سزاؤں پر بھی ہوگا

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #14
    نانوے فیصد چانسز ہے کہ ہائی کورٹ سزا ختم کرے گی ..ورنہ اتنا بڑا ریلیف نہیں ملتا …سپریم کورٹ اپیل میں نہ گواہ سن سکتی ہے نہ کوئی نئے ثبوت لے سکتی ہے ..صرف ہائی کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لے گی …اور سپریم کورٹ کے اپنے فیصلے ہے نیب کسیز میں… کہ  اثاثے کو نا جائز قرار دینے کے لیے کرپشن کا ثابت کرنا ضروری ہے …میرے خیال میں حاکم علی زرداری کا کیس تھا …وہ بھی کرپشن میں بری ہوا تھا اور دوسرے میں سزا دی تھی

    A three-member bench of the Supreme Court of Pakistan in a recent judgment has held in categorical terms that a person cannot be convicted in a case of assets beyond means unless the investigators thoroughly investigate and bring on record the sources of income of an accused and establish any nexus between misuse of his authority while holding a public office and amassing of wealth or accumulation of assets by him.

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ابھی نواز شریف کی سزا معطل کی ہے، ختم نہیں کی ہے۔ اس لئے لگتا یہی ہے کہ سپریم کورٹ اسوقت حرکت میں آئے گی جب اسلام آباد ہائی کورٹ نواز شریف کی سزا ختم کر دے گی
    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15
    جیو جی بھائی جی اس کیس سے نکل بھی جائیں تو بھی پیچھے دو ریفرنسز اور بھی ہیں۔ ان سے بھی اگر نکل جائیں تو تاحیات نااہلی تو آئینی ترمیم سے ہی اب ممکن ہے

    باوا بھائی اگر سزا ختم ہوتی ہے تو تاحیات نااہلی بھی ختم ہو جایے گی – دوسری بات جو پتلی تماشے والوں کے لئے تشویش کا سبب بن سکتی ہے کہ جسٹس اطہر اس فیصلے کے اوپر بیٹھا رہے اور نیب کورٹ کے فیصلوں کا انتظار کرتا رہے اور اپنے آوانفیلڈ کے فیصلے میں ان دو کیسوں کو بھی نہ لپیٹ جایے

    جو کھیل اسٹبلشمنٹ خود کھیل رہی ہے اس کھیل کو کسی اور کو کھیلنے یا ان کے کھیل کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #16
    باوا جی تاحیات نا اہلی چار رکنی  بھی بنچ ختم کر سکتا ہے ..

    جیو جی بھائی جی اس کیس سے نکل بھی جائیں تو بھی پیچھے دو ریفرنسز اور بھی ہیں۔ ان سے بھی اگر نکل جائیں تو تاحیات نااہلی تو آئینی ترمیم سے ہی اب ممکن ہے
    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #17

    باوا بھائی اگر سزا ختم ہوتی ہے تو تاحیات نااہلی بھی ختم ہو جایے گی – دوسری بات جو پتلی تماشے والوں کے لئے تشویش کا سبب بن سکتی ہے کہ جسٹس اطہر اس فیصلے کے اوپر بیٹھا رہے اور نیب کورٹ کے فیصلوں کا انتظار کرتا رہے اور اپنے آوانفیلڈ کے فیصلے میں ان دو کیسوں کو بھی نہ لپیٹ جایے

    جو کھیل اسٹبلشمنٹ خود کھیل رہی ہے اس کھیل کو کسی اور کو کھیلنے یا ان کے کھیل کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی

    جیو جی بھائی

    تاحیات نا اہلی کا تو نیب ریفرنسز سے کوئی تعلق نہیں ہے, وہ تو ایک مختلف کیس ہے

    تاحیات نا اہلی کا خاتمہ تو آئینی ترمیم سے ہی ممکن ہے

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #18
    باوا جی تاحیات نا اہلی چار رکنی بھی بنچ ختم کر سکتا ہے ..

    تا حیات نا اہلی تو پانچ رکنی بینچ کا فیصلہ ہے وہ چار رکنی بینچ ختم نہیں کر سکتا ہے

    پھر اسکی تو نظر ثانی اپیل کا فیصلہ بھی آ چکا ہے

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #19
    باوا جی تین ججز نے اقامہ پر نا اهل کیا تھا اور دو نے اسمبلی کی تقریر پر …. لہذا فیصلہ تین ججز کا رہے گا اور آگے چلینج یہی ہو گا

    تا حیات نا اہلی تو پانچ رکنی بینچ کا فیصلہ ہے وہ چار رکنی بینچ ختم نہیں کر سکتا ہے پھر اسکی تو نظر ثانی اپیل کا فیصلہ بھی آ چکا ہے
    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #20
    جیو جی بھائی تاحیات نا اہلی کا تو میں ریفرنسز سے کوئی تعلق نہیں ہے, وہ تو ایک مختلف کیس ہے تاحیات نا اہلی تو آئینی ترمیم سے ہی ممکن ہے

    تا حیات نہ اہل سپریم کورٹ نے کرپشن کی بنیاد پر کیا تھا اور اگر اس کیس میں کرپشن ثابت نا ہو سکی تو سپریم کورٹ کس بنیاد پر کسی کو تا حیات نا اہل کر سکتی ہے

    ویسے بھی میرے خیال میں اب میاں صاحب کو پیچھے بیٹھ کر کام کرنا چاہیے – کیونکہ اگر وہ فرنٹ سیٹ پر رہے تو فوج کو ان کا تھوبرہ شریف پسند نہیں آنا

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 88 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi