Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 48 total)
  • Author
    Posts
  • Atif Qazi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    خاندان کا سربراہ ہونے کا ایک نقصان یہ ہوتا ہے کہ پورے خاندان کی خوشی یا غمی میں شرکت کرنا ایک فریضہ بن جایا کرتا ہے، اسی فریضے کی ادائیگی میں عید سے چند روز قبل اسلام آباد جانا پڑ گیا۔ چونکہ قائد عوام محترم جناب نواز شریف کی اڈیالہ جیل منتقلی اور الیکشن میں خلائی مخلوق کے ہاتھوں جمہور پسندوں کی شکست کا صدمہ ابھی تازہ تھا اسلئے سوچا ذہن کو مصروف رکھنے کیلئے براستہ سڑک اپنی گاڑی میں اس سفر کا اہتمام کیا جائے۔ نیز ہر قسم کے فاسد خیالات اور رنگینیوں سے متاثر ہونے کے خدشے کے پیش نظر اہلیہ کو بھی ساتھ لیا جائے۔

    چنانچہ ایک صبح پوپھٹنے سے پہلے بیدار ہوئے اور ساتھ حیران بھی کیونکہ بہت عرصے بعد سورج نکلتے دیکھنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ واللہ شکر ادا کیا کہ ہم چرند پرند نہیں بلکہ انسان ہیں ورنہ روز اپنی نیند خراب کرکے دانہ دنکہ چگنے میلوں سفر کرنا پڑتا۔

    گاڑی کو ایک روز پہلے ہی نئے ٹائروں اور موبل آئل سے آراستہ کیا تھا اسلئے بظاہر کوئی تشویش کی بات نہیں تھی لیکن پھر بھی ردِبلا کے طور پر “میاں دے نعرے وجن گے” اور ایک واری فیر شیر” کے نعرے زیرلب بُڑبُڑا کر گاڑی پر پھونک ماری، الحمداللہ تمام راستے گاڑی نے کوئی چوں چرا نہیں، مفاد عامہ کیلئے یہ نسخہ عام کیا جارہا ہے البتہ غیر مقلد یعنی انصافی دوست اس وظیفے سے دور رہیں کیونکہ اپنی تاثیر میں جلالی مانا جاتا ہے اور خاکیوں پر اس کی تاثیر تباہ کُن بتائی جاتی ہے ، نیز اس وظیفے کی گردان کیلئے زیادہ وقت باوضو اور پاک صاف رہنا پڑتا ہے جوکہ بوجوہ انصافی دوستوں کیلئے ممکن نہیں۔

    کچلاک، قلعہ سیف اللہ اور ژوب تک تو تمام ماحول اپنا اپنا سا لگا کیونکہ یہاں کے لوگ بہت خودار مانے جاتے ہیں البتہ ڈیرہ اسماعیل خان پہنچتے ہی عجیب سی بےچینی محسوس ہونا شروع ہوگئی، یوں جیسے ماحول ایک انوکھی سی نحوست کا شکار ہے۔ ابھی اس کی وجہ جاننے کیلئے گیان باندھا ہی تھا کہ بڑے بیٹے نے خوشی سے لرزتی ہوئی آواز میں مطلع کیا کہ بابا یہاں تو ہر جگہ پی ٹی آئی کے جھنڈے لگے ہوئے ہیں۔ ایک پٹواری بدقسمت باپ کی صورتحال کا کوئی کیسے اندازہ کرسکتا ہے جس کا بیٹا عافیت کی کشتی میں سوار ہونے سے انکار کردے اور گمراہی میں خوش ہو۔ بہرحال ماحول پر چھائی نحوست کی وجہ کا ادراک ہوتے ہی دل کو اطمینان ہوا اور بچوں کو سمجھایا کہ یہاں سے استغفار کا ورد کرتے ہوئے گذرنا ہے کیونکہ بزرگوں نے ایسی بستیوں سے گزرتے ہوئے اس استغفار کے ورد کو خوب مفید بتایا ہے۔

    البتہ چونکہ بھوک چمک چمک کر اب نڈھال ہونے کے قریب تھی اسلئے ایک مناسب ہوٹل پر گاڑی روکی اور بچوں کو فیملی ہال میں بٹھا کر جھنڈوں کی شکل میں اس تبدیلی کی وجہ جاننے کیلئے ہوٹل مالک کے ساتھ گپ شپ لگائی۔ پتہ چلا کہ الیکشن سے پہلے تو کسی کی جرات نہیں تھی کہ یہاں جھنڈے لگاتا کیونکہ علاقہ مولانا صاحب کا گھر مانا جاتا ہے لیکن الیکشن کے بعد خلائی مخلوق نے بہت دلجمعی سے اس کام میں حصہ لیا اور علاقے کے عام عوام کے پاس سوائے کڑھنے کے اور کوئی چارہ نہیں۔ البتہ جس دن مولانا صاحب نے نکلنے کا کال دی تو تمام علاقہ ان کا ہم سفر ہوگا۔

    ڈی آئی خان، میانوالی، تلہ گنگ سے ہوتے ہوئے بلکسر موٹر وے انٹرچینج سے موٹروے پر نزول کیا تو شام کے آٹھ بج چکے تھے اور تمام دن کی ڈرائیونگ کے باعث آنکھوں کی حالت ایسی ہورہی تھی جیسی عمران خان کی آنکھیں، لہذا بڑے صاحبزادے کو ڈرائیونگ سیٹ سونپ کر تلقین کی کہ آہستہ چلانا۔ لیکن انصافی نسل غالبا” آہستہ کا مطلب ایک سو تیس چالیس سمجھتی ہے اسی لئے کچھ دیر بعد بیٹے کی آواز آئی کہ پیٹرولنگ کار نے رکنے کا اشارہ کیا ہے۔

    میاں دے نعرے وجن گے کے وظیفے کے بعد ایسی انہونی ہونا ناممکن تھا اسلئے بیٹے سے پوچھا کہ کوئی بےقاعدگی کی ہے تو جواب ملا کہ “روک سکو تو روک لو نامی چربہ گانا ایک بار گنگنایا تھا اور کچھ نہیں۔ سو بیٹے کو تسلی دی کہ تیرا کچھ قصور نہیں بالکا، ایسے منحوس شبد منہ سے نکالنے والوں کا انجام ایسا ہی ہوتا ہے۔ اسی اثنا میں پیٹرولنگ کار نزدیک آکر رکی اور تیزرفتاری کا مژدہ سنا اور جیب سے ساڑھے سات سو روپے نکولا یہ جا اور وہ جا۔

    پیسے میرے گرچہ بچوں پر لٹانے کیلئے ہیں

    کچھ مگر موٹروے پولیس کے ہاتھوں نکلوانے کیلئے ہیں

    رات ساڑھے گیارہ بجے اسلام آباد میں قیام، طعام اور وغیرہ کی سہولت دستیاب ہوئی، صبح اٹھ کر حاجات ضروریہ یعنی تعزیت وغیرہ میں دن بِتایا اور شام کو دیگر عزیز رشتہ داروں کی مہمان نوازی کا۔ بار بار دل چاہتا کہ اڈیالہ جاکر ثواب کی نیت سے جیل کے گرد ایک طواف کیا جائے لیکن سُنا ہے خفیہ والے ہر آنے جانے والے بلکہ رونے دھونے والے پر کڑی نظر رکھنا شروع کردیتے ہیں سو اس حرکت سے اجتناب کیا۔ البتہ تینوں رب دیاں راکھاں والا گانا خوب گنگنایا، بےشک برائی کو دل میں برا سمجھنا بھی ایمان کا ایک درجہ ہے ۔

    رات کو لاہور کا قصد کیا اور اگلے تین روز پھر یہیں قیام رہا، عید منانے کے علاوہ یہاں فورٹریس میں شاپنگ کی عیاشی بھی نصیب ہوئی، دوست دیرینہ عامر صدیق کو آنے کی اطلاع پہنچائی لیکن بوجہ چوکیداری بنی گالہ ہاوس وہ آنے سے قاصر رہے۔ اُسی رات چونکہ پرانی لکشمی میں کڑاہی سے کام و دہن کی تواضع کی تھی اسلئے نجانے کیوں شب بھر عامر کو دولتیاں رسید کی خواہش دل میں بار بار جاگتی رہی۔

    لاہور یاترا کے دوران حیران کُن امر یہ تھا کہ تقریبا” آدھے رشتہ داروں کو اے آر وائی کے پروپیگنڈے کے زیر اثر پایا۔ تھوڑی سی گفتگو کے نتیجے میں پیش کئے جانے والے حقائق جب لاہوریوں کے چودہ طبق روشن کرتے تو آخر میں مری مری سی آواز ان کے گلے سے یہی نکلتی کہ چلو ایک بار اسے بھی چانس ملنا چاہیے تھا۔ میڈیا کی زہرناکی کا اصل میں اب اندازہ ہورہا تھا ۔

    حلف برداری، گارڈ آف آنر میں برپا تماشہ وغیرہ بھی لاہور موجودگی کے دوران ہی پیش آیا، سوچا تھا عمران خان کی حکومت کم از کم تین ماہ مکمل کرلے تو تنقید شروع کی جائے گی لیکن خان صاحب نے ہمارے ارادوں کو بھانپ کر اپنے وزیر اور مشیر ہی ایسے تعینات کردئیے کہ اب ہماری تنقید کی ضرورت ہی نہ رہی۔ تمام حکومت ایک دن کوئی نہ کوئی پھلجڑی چھوڑتی ہے اور اگلے روز یوٹرن لے کر معافی مانگ لیتی ہے۔

    بہرحال لاہور کے بعد سیالکوٹ اور اُگوکی اور پھر واپسی لیکن یہ سفر ہر لحاظ سے یادگار رہا۔ پُرلطف اور ناقابل فراموش۔ پنجاب کا روائیتی کلچر، مہمان نوازی، ملنساری اور وسیع القلبی نے ہمیشہ کی طرح بہت متاثر کیا۔ جئے پنجاب۔

    کوئٹہ واپسی پر بےتحاشہ کام اور مصروفیات نے بالکل اجازت نہ دی کہ محفل میں حاضری لگائی جاسکے حالانکہ پی ٹی آئی کی حکومت ہر روز ایک شگوفہ تخلیق کررہی ہے لیکن انشاللہ اب کوشش ہوگی کہ گرم تندور میں ایک آدھ روٹی یہ خاکسار بھی روزانہ لگا دیا کرے تاکہ آخرت میں فخر سے کہہ سکے کہ ہم نے زہر کو زہر ہی لکھا قند نہیں۔۔

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2
    خوش آمدید ، آپ کو اپنے درمیان دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے

    کوئی بے پر کی اڑا رہا تھا کے آپ کو مریم بی بی کی تصویر کے ساتھ اڈیالہ جیل کے باہر دیکھا گیا ہے، شیو بڑھی ہوئی ہے اور کھانے پینے کا کوئی ہوش نہی ہے

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #3
    خوش آمدید ، آپ کو اپنے درمیان دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے کوئی بے پر کی اڑا رہا تھا کے آپ کو مریم بی بی کی تصویر کے ساتھ اڈیالہ جیل کے باہر دیکھا گیا ہے، شیو بڑھی ہوئی ہے اور کھانے پینے کا کوئی ہوش نہی ہے

    کوئی کمزور ایمان والا ن لیگی ہی پیٹھ میں ایسا چھرا گھونپ سکتا ہے۔  صاحب ایمان بندہ ایسا سوچ بھی نہیں سکتا کہ میری داڑھی بڑھی ہوئی ہو اور مجھے کھانے پینے کا ہوش ہی نہ ہو۔

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    کوئی کمزور ایمان والا ن لیگی ہی پیٹھ میں ایسا چھرا گھونپ سکتا ہے۔ صاحب ایمان بندہ ایسا سوچ بھی نہیں سکتا کہ میری داڑھی بڑھی ہوئی ہو اور مجھے کھانے پینے کا ہوش ہی نہ ہو۔

    تھریڈ  کا نام ۔۔بدل کر میاں  دی حمد و ثناء ۔رکھ دیں ۔

    :bigsmile:

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #5
    تھریڈ کا نام ۔۔بدل کر میاں دی حمد و ثناء ۔رکھ دیں ۔ :bigsmile:

    روف کلاسرہ مردود کی خار میں” کیوں نہ رکھ دوں؟؟

    سُنا ہے آپ نے پیر بدل لیا ہے اور اب روف کلاسرہ کے معجزات کے منکر ہوگئے ہیں :lol: ؟؟

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #6
    اور ایک واری فیر شیر” کے نعرے زیرلب بُڑبُڑا کر گاڑی پر پھونک ماری، الحمداللہ تمام راستے گاڑی نے کوئی چوں چرا نہیں،


    سنا ہے وہاں تک جاتے ہوئے  ہمارے شیر میاں صاحب نے بھی چوں چرا  نہیں کی ۔۔۔

    :bigsmile:

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #7
    ا،


    سنا ہے وہاں تک جاتے ہوئے ہمارے شیر میاں صاحب نے بھی چوں چرا نہیں کی ۔۔۔ :bigsmile:

    بھائی ! مشرف کے پیروکار ہونے کے ناطے آپ کو واقعی اس بات پر حیرت ہوگی کہ میاں صاحب بغیر چوں چرا کئے جیل کیسے چلے گئے؟؟ جب کہ جیل جانے سے پہلے ملک کا سکون تہس نہس کرنا چاہیے ، جیل یا عدالت کے راستے میں بم پھوڑنے جاہییں اور آخر میں کمر درد کا بہانہ بنا کر بیرون ملک کمر لچکانی چاہیے :bigsmile: ۔

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8
    بھائی ! مشرف کے پیروکار ہونے کے ناطے آپ کو واقعی اس بات پر حیرت ہوگی کہ میاں صاحب بغیر چوں چرا کئے جیل کیسے چلے گئے؟؟ جب کہ جیل جانے سے پہلے ملک کا سکون تہس نہس کرنا چاہیے ، جیل یا عدالت کے راستے میں بم پھوڑنے جاہییں اور آخر میں کمر درد کا بہانہ بنا کر بیرون ملک کمر لچکانی چاہیے :bigsmile: ۔

    آئندہ سے پنجاب کا پروگرام بنے ۔تو پہلے بتایئے گا ۔۔

    خاکی والوں سے ایسی مدارت کروائیں گے آپ واپسی کا راستہ بھول جائیں گے ۔۔۔۔۔۔

    ویسے میں مشرف کا حامی بلکل نہیں ہوں اور نہ ہی مجھے وہ پسند ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔

    جب آپکو علم ہے کہہ مرہم صاحبہ  اڈیالہ جیل میں پابند سلاسل ہیں ۔۔۔۔تو آپ لاہور میں کیا کر رے تھے ۔۔۔۔۔

    :bigsmile:

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #9
    آئندہ سے پنجاب کا پروگرام بنے ۔تو پہلے بتایئے گا ۔۔ خاکی والوں سے ایسی مدارت کروائیں گے آپ واپسی کا راستہ بھول جائیں گے ۔۔۔۔۔۔ ویسے میں مشرف کا حامی بلکل نہیں ہوں اور نہ ہی مجھے وہ پسند ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ جب آپکو علم ہے کہہ مرہم صاحبہ اڈیالہ جیل میں پابند سلاسل ہیں ۔۔۔۔تو آپ لاہور میں کیا کر رے تھے ۔۔۔۔۔ :bigsmile:

    جی مجھے معلوم ہے آپ فرقہ ملامتیہ سے تعلق رکھتے ہیں اسلئے سوائے ملامت کے دیگر جذبات آپکے اہم نہیں۔ لیکن یہ جذبہ ن لیگ کیلئے ہی کیون جاگتا ہے یہ سمجھنے سے قاصر ہوں۔

    میں لاہور اسلئے گیا تاکہ کوئی شک نہ کرے کہ میں اڈیالہ کا چکر لگانا چاہتا ہوں۔ مریم تو ہر عزت دارلیگی کی بہن کی طرح ہے اور بہن کیلئے بھائی دعا ہی کرسکتے ہیں۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    اگر ایک دو دن مزید نہ آتے تو میں تھریڈ بناڈالتا ، اچھا خاصا مضمون بھی تیار کیا ہوا تھا ، خیر
    آئندہ جانا بھی ہو تو ہر روز حاضری کے نشان چھوڑ جایا کریں یوں ایکدم غائب ہوجانا جیسے سلیم رضا کے سر سے سینگ کوی اچھا امپریشن نہیں دیتا ، آپ بچے بھی نہیں ہیں کہ ڈانٹ ڈپٹ کی جاۓ ، لہذا خود ہی خیال کیا کریں
    باقی لاہور کو آبادی نے دفن کردیا اس کے باوجود لاہور کی سیر ہمیشہ دل میں رہتی ہے ، اسلام آباد میں بھی رہا ہوں مگر وہاں بھی لاہور جیسی بات نہیں ، میٹرو اور اورنج ترین نے شہر کو ایک ترقی یافتہ روپ بھی دے دیا ہے اب دیکھتے ہیں ایک سرائیکی وزیر اعلی اس شہر دلفریب کا کیا حشر کرتا ہے ویسے تو پیرنی جی کا آستانہ بھی لاہور کے پوش ایریا میں ہمیشہ سے رہا ہے ، لاہور جیسی خوبصورتی بھی کسی اور شہر میں ملنی مشکل ہے ، بس رہنے ہی دو
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #11
    جی مجھے معلوم ہے آپ فرقہ ملامتیہ سے تعلق رکھتے ہیں اسلئے سوائے ملامت کے دیگر جذبات آپکے اہم نہیں۔ لیکن یہ جذبہ ن لیگ کیلئے ہی کیون جاگتا ہے یہ سمجھنے سے قاصر ہوں۔ میں لاہور اسلئے گیا تاکہ کوئی شک نہ کرے کہ میں اڈیالہ کا چکر لگانا چاہتا ہوں۔ مریم تو ہر عزت دارلیگی کی بہن کی طرح ہے اور بہن کیلئے بھائی دعا ہی کرسکتے ہیں۔

    لیکن ہر ن لیگی  جان قربان  کرنے کا جذبہ نہیں رکھتا حلانکہ جب آپ کا یہ بیان سامنے آیا تھا ۔۔۔کہہ میں مریم پر جان قربان کر سکتاہوں ۔۔۔۔۔۔خیر کیا اب بھی آپ آپنے کہے پر قائم ہیں ۔۔یا۔۔زیادہ لوگ میدان میں آنے کی وجہ سے آپ آپنے سے کیے ہوئے وعدے سے مکر رے ہیں ۔۔

    کیونکہ ہم جس عاطف کو جانتے ہیں ۔۔جب وہ کوئی بات کہہ دیتا ہے ۔پھر آپنی بھی نہیں سنتا ۔

    :bigsmile:

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #12
    لیکن ہر ن لیگی جان قربان کرنے کا جذبہ نہیں رکھتا حلانکہ جب آپ کا یہ بیان سامنے آیا تھا ۔۔۔کہہ میں مریم پر جان قربان کر سکتاہوں ۔۔۔۔۔۔خیر کیا اب بھی آپ آپنے کہے پر قائم ہیں ۔۔یا۔۔زیادہ لوگ میدان میں آنے کی وجہ سے آپ آپنے سے کیے ہوئے وعدے سے مکر رے ہیں ۔۔ کیونکہ ہم جس عاطف کو جانتے ہیں ۔۔جب وہ کوئی بات کہہ دیتا ہے ۔پھر آپنی بھی نہیں سنتا ۔ :bigsmile:

    لکھنے کے ساتھ آپ کی پڑھنے کی حس بھی ناکارہ ہوتی جارہی ہے رضا بھائی۔ میں چیلنج سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ میں نے یہ الفاظ استعمال نہیں کئے۔ پی ٹی آئی کی صحبت فرمانے کے بعد آپ بھی جھوٹ ایسے تواتر اور یقین سے بولنے لگے ہیں کہ سچ لگے۔

    لاؤ رسیداں کڈو یعنی ثبوت دو۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13
    لکھنے کے ساتھ آپ کی پڑھنے کی حس بھی ناکارہ ہوتی جارہی ہے رضا بھائی۔ میں چیلنج سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ میں نے یہ الفاظ استعمال نہیں کئے۔ پی ٹی آئی کی صحبت فرمانے کے بعد آپ بھی جھوٹ ایسے تواتر اور یقین سے بولنے لگے ہیں کہ سچ لگے۔ لاؤ رسیداں کڈو یعنی ثبوت دو۔

    پڑھنے کی صلاحیت کیلئے دو ایک جیسی، سیدھے فوکس والی آنکھیں نہایت ضروری ہوتی ہیں

    :disco:

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #14
    Atif Qazi sahib

    محترم عاطف صاحب

    بہت شکریہ

    بہت اچھی تحریر ہے . لگتا ہے لکھتے وقت قلم کو دل نے تھام رکھا تھا

    بیچ بیچ میں مزاح نے وہ مزہ دیا جیسے حلوے یا قلفی میں بیچ بچ میں پستہ بادام دیتا ہے

    یہ تیز گاڑی چلانے والے فرزند ارجمند وہی ہیں جو کچھ دن پہلے اسکوٹر سے پھسل گئے تھے ؟

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15
    Atif sahib

    محترم عاطف صاحب

    بہت شکریہ

    بہت اچھی تحریر ہے . لگتا ہے لکھتے وقت قلم کو دل نے تھام رکھا تھا

    بیچ بیچ میں مزاح نے وہ مزہ دیا جیسے حلوے یا قلفی میں بیچ بچ میں پستہ بادام دیتا ہے

    یہ تیز گاڑی چلانے والے فرزند ارجمند وہی ہیں جو کچھ دن پہلے اسکوٹر سے پھسل گئے تھے ؟

    جے بھیا ۔۔

    روندی یاراں ۔۔نوں ۔۔لے ۔۔لے ۔۔۔ناں ۔۔پراواں دا ۔۔

    پنجاب کے سفر نامے کا  آوٹ میں نواز شریف  کا رونا ۔رویا گیا ہے ۔۔۔۔۔جس کو ہم مسترد کرتے ہیں ۔

    Sohraab
    Participant
    Offline
    • Expert
    #16
    Atif Qazi

    Welcome back Tapaswi maharaj ji

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #17
    Atif Qazi

    عاطف صاحب،
    گھر واپسی” مبارک ہو کیا شاندار تحریر ہے دل باغ باغ ہوگیا ”
    کچھ بے موقع سا شعر ہے مگر یاد آرہا ہے
    یہ مسائل “تصوف” یہ تیرا بیان غالب
    تجھے ہم “پڑھا لکھا” سمجھتے گر نہ “پٹواری” ہوتا

    :tape: :tape:

    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #18
    Welcome back Atif Bhai love your travelogue. I can fully feel your pain, I cut down interest in American politics after Trump. He extended his reign to Pakistan. Pakistan ain’t playing any cricket either counting days for NFL season …

    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #19
    ابھی ایک انصافی کو آپ کا سفر نامہ پڑھایا تو بولا آپ کا دوست گاڑی تو اپنی ہی بتا رہا ہے لیکن جب یہ ایک واری فر شیر کے نعرے پر سٹارٹ ہوئی ہے تو مجھے یقین ہے کم از کم پٹرول اس میں ہر صورت سرکاری جلا ہے۔
    ویلکم بیک
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #20
    عاطف بھائی

    آپ نے لاہور جانا تھا تو آپ بتا دیتے

    آپکے بہانے میں بھی پاکستان کا چکر لگا لیتا اور بھارت کے نامور صحافی اور ادیب جمنا داس اختر کی تاریخی رہائش گاہ میں آپکا شرف میزبانی بھی حاصل کر لیتا

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 48 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi