Viewing 6 posts - 1 through 6 (of 6 total)
  • Author
    Posts
  • unsafe
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #1

    اچھّا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبانِ عقل
    لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے

    پیر کامل علامہ اقبال رحمت اللہ کی جرمن معشوقہ شادی شدہ ہونے کے باوجود جن کو پانے کے لئے ان کو خوش کرنے کے لئے راوی ، نیل و فرات کے ترانے بھول کر جرمن دریاؤں دریا ہیڈل برگ کے کنارے غزلیں لکھتے رہے … ایما کے لئے یہ بہت ہی مشکل تھا کہ ایک شادی شدہ مشرقی بندے سے شادی کرے لہٰذا خط و کتابت چلتی رہی

    علامہ اقبال کا اپنی جرمن معشوق کو لکھا ہوا ایک خط

    محبت اور ہجرت:
    “میں (علامہ اقبال) نے اپنے والد صاحب کو لکھ دیا ہے کہ انھیں میری شادی طے کرنے کا کوئی حق نہیں تھا، خصوصاً جب کہ میں نے پہلے ہی اس قسم کے کسی بندھن میں گرفتار ہونے سے انکار کر دیا تھا۔ میں اس کی کفالت کے لیے تیار ہوں لیکن اس کو ساتھ رکھ کر اپنی زندگی کو عذاب بنا لینے کے بالکل تیار نہیں ہوں۔ ایک انسان کی حیثیت سے مجھے بھی خوش رہنے کا حق حاصل ہے، اگر سماج یا قدرت مجھے یہ حق دینے سے انکار کرتے ہیں تو میں دونوں کا باغی ہوں۔ اب صرف ایک ہی تدبیر ہے کہ میں ہمیشہ کے لیے اس بدبخت ملک سے چلا جاؤں یا پھر شراب میں پناہ لوں جس سےخودکشی آسان ہو جاتی ہے”

    ایما کی ایک تصویر جو علامہ اقبال ہر وقت اپنے ساتھ رکھتے تھے  

    • This topic was modified 54 years, 4 months ago by .
    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2
    کیوں علامہ اقبال کے پیچھے پڑے  ہیں ..کوئی پرانا جھگڑا چل رہا ہے ان سے

    :thinking:

    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #3
    اب صرف ایک ہی تدبیر ہے کہ میں ہمیشہ کے لیے اس بدبخت ملک سے چلا جاؤں یا پھر شراب میں پناہ لوں جس سےخودکشی آسان ہو جاتی

    Hahahaha

    And Fundoos declared Pakistan dream of this idiot

    brethawk
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #4
    Tu? Allama sahab bhi Insaan hi thay koi Terminator type Humanoid Robot tu nahin thay jinka koi dil Aur ehsaas hi na Tha.

    Insaan jitna marzi buland qamat Aur aala paye ka Aalim ho, isaani jazbaat se aare nahin reh sakta.

    Khud tumharay samnay 24-6 saal ki koi European haseena ajaye tu main daikhun ga Kay tum kis tarah apnay emotions pay control rakh patay ho.

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    unsafe
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #5
    dear hawk, iqbal did not like a hawk, rather he likeed a shaheen….

    پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں
    کرگس کا جہاں اور ہے، شاہیں کا جہاں اور

    Actully the point is contraction in Qual and Feal of Hadhrat Allama Iqbal. He cursed westren socitey and their nymph but secretely fell in love with a german lady whom he wanted to married, instead of there is someone already in his house. That is not called fare in our language ,, yet in other verse iqbal is stating

    اُٹھا نہ شیشہ گرانِ فرنگ کے احساں
    سفالِ ہند سے مِینا و جام پیدا کر
    میں شاخِ تاک ہوں، میری غزل ہے میرا ثمر
    مرے ثمر سے میء لالہ فام پیدا کر
    مرا طریق امیری نہیں، فقیری ہے
    خودی نہ بیچ، غریبی میں نام پیدا کر!

    Iqral tribute his final thoughts to Emma on the river Neckar

    اے دل تو بھی خموش ہو جا
    ایما تیری نہیں ہو سکتی سو جا

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #6
    dear hawk, iqbal did not like a hawk, rather he likeed a shaheen….

    :cwl: :cwl: :cwl: ™©

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
Viewing 6 posts - 1 through 6 (of 6 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi