Viewing 4 posts - 1 through 4 (of 4 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    صوبائی دارالحکومت پشاور کے معروف قصہ خوانی بازار کی گلی کوچہ رسالدار میں شیعہ مسلک کی مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے حملے میں کم از کم 56 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
    ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال محمد عاصم نے دھماکے میں56 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ 194 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
    اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ 10 زخمیوں کی حالت نازک ہے۔
    میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پشاور کے ایس ایس پی آپریشنز ہارون رشید نے بتایا کہ بظاہر یہ ایک خودکش حملہ تھا جس کے دوران گیٹ پر موجود پولیس اہلکاروں کو پہلے نشانہ بنایا گیا جس کے بعد حملہ آور نے مسجد میں گھس کر دھماکہ کیا۔
    ایس ایس پی آپریشنز ہارون رشید نے بتایا ہے کہ حملہ آور نے پہلے گیٹ پر موجود پولیس کے محافظوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک پولیس کانسٹیبل ہلاک جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوا۔
    عینی شاہدین کے مطابق جس وقت حملہ کیا گیا اس وقت مسجد میں نمازیوں کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ حملہ آور نے دھماکہ کرنے سے قبل فائرنگ بھی کی۔
    مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں زخمیوں کی تعداد کافی زیادہ ہے اور سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
    وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبرپختونخوا سے اس واقعے کی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔

    نماز کی تیاری جاری تھی

    اس واقعے کے عینی شاہد علی حیدر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت نمازِ جمعہ کی تیاری جاری تھی اس وقت کم از کم ایک حملہ آور پستول لے کر مسجد میں آیا اور نمازیوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا اور فائرنگ کے بعد حملہ آور نے بم کا دھماکہ کیا۔
    بی بی سی کے نامہ نگار بلال احمد کے مطابق دھماکے کے بعد اہل علاقہ میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے اور کسی بھی پولیس والے کو متاثرہ مسجد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے تاہم کچھ دیر قبل ہی پاکستانی فوج کے اہلکاروں کے آنے پر صورتحال نارمل ہوئی۔
    ایس ایس پی آپریشنز نے مزید بتایا کہ اس حوالے سے کوئی مخصوص تھریٹ الرٹ جاری نہیں کیا گیا تھا بلکہ عمومی الرٹ کے تحت سکیورٹی تعینات تھی۔
    صحافی محمد زبیر خان کے مطابق مرکزی مسجد کوچہ رسالدار پشاور میں مرکزی شیعہ مسجد ہے جہاں پر تقریباً پورے پشاور سے لوگ جمعہ کی نماز پڑھنے آتے ہیں۔
    کوچہ رسالدار انتہائی تنگ اور پیچیدہ گلیوں والا علاقہ ہے۔
    واقعے کے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ تنگ راستوں کے باعث زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے میں بھی مشکلات کا سامنا رہا کیونکہ جائے حادثہ تک گاڑی نہیں جا سکتی ہے۔
    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ زخمیوں کو تین سے چار سو میٹر تک ہاتھوں اور چارپائیوں پر اٹھا کر سڑک تک پہنچایا گیا اور وہاں سے پھر ایمبولینس کے ذریعے سے ہسپتال لے جایا جا رہا ہے۔
    ایک اور عینی شاہد کے مطابق مسجد میں جمعہ کا خطبہ جاری تھا کہ اس دوران پہلے انتہائی شدید فائرنگ ہوئی۔ ‘ایسے لگا کہ دو اطراف سے فائرنگ ہو رہی ہے۔ فائرنگ کا سلسلہ شاید ایک یا دو منٹ تک جاری رہا ہو گا کہ اس کے بعد فوراً شدید دھماکے کی آواز آئی۔
    مسجد کے در و دیوار دھماکے سے لرز اٹھے۔ یہ مسجد زیادہ بڑی نہیں ہے۔ اس میں 400 سے 450 نمازیوں کی گنجائش موجود ہے۔ واقعے کے وقت مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی۔
    علاقے میں موجود ایک اور شخص کے مطابق اس وقت عوام انتہائی مشتعل ہیں۔ ‘وہ پولیس، حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کر رہے ہیں جبکہ تھوڑی دیر پہلے سکیورٹی دستے بھی موقع پر پہنچے ہیں۔
    جائے وقوعہ سے ملنے والی ایک آڈیو میں سُنا جا سکتا ہے کہ لوگوں سے لاؤڈ سپیکر پر ہسپتال پہنچنے اور خون کے عطیات دینے کے لیے کہا جا رہا ہے۔

    https://www.bbc.com/urdu/pakistan-60614637

    Anees Akhtar
    Participant
    Offline
    • Newbie
    #2

    صوبائی دارالحکومت پشاور کے معروف قصہ خوانی بازار کی گلی کوچہ رسالدار میں شیعہ مسلک کی مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے حملے میں کم از کم 56 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں

    Why is it necessary to define the “Maslik”first? What is important first the loss of life or the Maslik?

    Shame on the Reporter.

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    • Member
    #3
    صوبائی دارالحکومت پشاور کے معروف قصہ خوانی بازار کی گلی کوچہ رسالدار میں شیعہ مسلک کی مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے حملے میں کم از کم 56 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں Why is it necessary to define the “Maslik”first? What is important first the loss of life or the Maslik? Shame on the Reporter.

    ھر قسم کے حادثے کی ایسی خبر پڑھتے ھوئے ھر انسان صرف ایک چیز کو ڈھونڈ رھا ھوتا ھے، یعنی کہ “وجہ”؛ لہٰذا وجہ بیان کرنارپورٹنگ کا سب سے اہم جزو ھے۔

    ویسے تو دولت اسلامیہ کیلیے ھر ٹیکس پیئر پاکستانی مرتد اور واجب القتل ھے، لیکن سب سے اھم یعنی زیادہ ریٹنگ حاصل کرنے والے ٹارگٹس فوجی اور پھر شیعہ ھیں۔ ان دونوں کے قتل سے ملکی اور غیر ملکی سطح پر زیادہ کوریج ملتی ھے۔ لہذا، مارنے والے اتنے بیوقوف بھی نہیں۔ 

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    • Member
    #4
    ماشاللہ، یہاں سبھی ذھین لوگ ھیں فورم پر،لہذا وہ سیاست ڈاٹ پی-کے والی جنگیں، صف بندیاں، لڑائیاں، رونقیں، پھرتیاں وغیرہ نہیں ھے۔ پہلے بھی عرض کی تھی کہ کچھ پیسے وغیرہ ھی دے کر سہی کچھ طالبانی بھائیوں کو پکڑ کے لے آئیں تاکہ رونق لگی رھے۔ خیر ، سب   بھائیوں/بہنوں کو سلام و آداب۔ 
Viewing 4 posts - 1 through 4 (of 4 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi