Viewing 4 posts - 21 through 24 (of 24 total)
  • Author
    Posts
  • Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #21

    گھوسٹ صاحب ، آپ کی حمایت کا میں بہت مشکور ہوں ۔ مجھے لفظ لکھ کر مٹانے میں کوئ قباحت نہیں اگر یہ کسی کے پیمانے پر معیار سے گر جائیں ۔ ھاں مجھے افسوس اس بات کا ضرور ہے کہ زندگی میں کبھی بھول چوک کر بھی ام خبائث کے ایک قطرہ کو بھی پاس نہ بھٹکنے دینے کے باوجود وہ چند حرف میری شخصیت کے بارے میں غلط تاثر دے گئے ۔ شاید یہ ایک انتباہ ہے کہ نفرت کی آگ ، شخصیت کی اچھائیوں کو ختم کردیتی ہے ۔ لیکن میرا خیال ہے زندگی ان ہی تجربات اور مشاھدات سے سبق حاصل کرنے کا نام ہے ۔

    زیدی صاحب،
    ایک آدھ روز قبل آپ نے کہیں لکھا تھا کہ آپ اپنے آپ کو اول مسلمان اور پھر دیگر کچھ اور سمجھتے ہیں
    آپ کو یاد ہو گا کچھ عرصہ قبل میں نے مذھب اور سیاست کے عنوان سے دھاگہ بنایا تھا آپ شائد ڈرون سے ویو لے کر آگے نکل گئے ہوں یا شائد آپ کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا ہو گا وجہ جو بھی ہو مگر میں نے اسمیں انسانی طرز عمل کے اس پہلو پر گفتگو کی تھی کہ کسطرح ایک شخص بیک وقت مذھب اور سیاست کی ٹوپی پہنتا ہے مذھب اپنے ہییت میں خلوص ہے اسمیں اگر مگر چوں چراں کی گنجائش نہیں ہے وہ آپ کو چند اصول بتاتا ہے اور اپ سے توقع رکھتا ہے کہ انپر من و عن عمل کریں گے . مذھب آپ کی زندگی کے ہر پہلو کا احاطہ کرتا ہے آپ کے ہر عمل پر اثر انداز ہوتا ہے چاہے وہ انفرادی زندگی سے متعلق ہو یا اجتماعی زندگی سے . نیکی کی جزا ہے بدی کی سزا ہے .
    سیاست اور اقتدار کی سیاست تو جھوٹ، منافقت ، دغا بازی ، بہتان ، مفاد پرستی اور کسی اصول کے بغیر خود غرضی پر مبنی ہوتی ہے . میری نظر میں مذھب اور سیاست کے لئے درکار اجزائے ترکیبی میں کھلا تصادم ہے تو آخر کسطرح ایک شخص ایک ہی وقت میں مذھب اور سیاست کی ٹوپیاں پہن لیتا ہے اور اسکو اسمیں کہیں تضاد نظر نہیں آتا ؟

    Judge
    Moderator
    Offline
      #22

      گھوسٹ صاحب ، آپ کی حمایت کا میں بہت مشکور ہوں ۔ مجھے لفظ لکھ کر مٹانے میں کوئ قباحت نہیں اگر یہ کسی کے پیمانے پر معیار سے گر جائیں ۔ ھاں مجھے افسوس اس بات کا ضرور ہے کہ زندگی میں کبھی بھول چوک کر بھی ام خبائث کے ایک قطرہ کو بھی پاس نہ بھٹکنے دینے کے باوجود وہ چند حرف میری شخصیت کے بارے میں غلط تاثر دے گئے ۔ شاید یہ ایک انتباہ ہے کہ نفرت کی آگ ، شخصیت کی اچھائیوں کو ختم کردیتی ہے ۔ لیکن میرا خیال ہے زندگی ان ہی تجربات اور مشاھدات سے سبق حاصل کرنے کا نام ہے

      ۔ لیٹس موو آن ۔

      اس تھریڈ میں اب تک انجان صاحب نے نہ تو روکا، نہ ہی ٹوکا اور نہ ہی موضوع سے ھٹنے پر وارننگ جاری کی ۔ یہ سب قصور انجان کا ہے ، ورنہ یہ حال نہ ہوتا ۔

      Bcz Anjaan is learning moderation and a moderator should always work with patience.

      I hope he will overcome his problems in coming centuries.

      Zaidi
      Participant
      Offline
      • Advanced
      #23
      زیدی صاحب، ایک آدھ روز قبل آپ نے کہیں لکھا تھا کہ آپ اپنے آپ کو اول مسلمان اور پھر دیگر کچھ اور سمجھتے ہیں آپ کو یاد ہو گا کچھ عرصہ قبل میں نے مذھب اور سیاست کے عنوان سے دھاگہ بنایا تھا آپ شائد ڈرون سے ویو لے کر آگے نکل گئے ہوں یا شائد آپ کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا ہو گا وجہ جو بھی ہو مگر میں نے اسمیں انسانی طرز عمل کے اس پہلو پر گفتگو کی تھی کہ کسطرح ایک شخص بیک وقت مذھب اور سیاست کی ٹوپی پہنتا ہے مذھب اپنے ہییت میں خلوص ہے اسمیں اگر مگر چوں چراں کی گنجائش نہیں ہے وہ آپ کو چند اصول بتاتا ہے اور اپ سے توقع رکھتا ہے کہ انپر من و عن عمل کریں گے . مذھب آپ کی زندگی کے ہر پہلو کا احاطہ کرتا ہے آپ کے ہر عمل پر اثر انداز ہوتا ہے چاہے وہ انفرادی زندگی سے متعلق ہو یا اجتماعی زندگی سے . نیکی کی جزا ہے بدی کی سزا ہے . سیاست اور اقتدار کی سیاست تو جھوٹ، منافقت ، دغا بازی ، بہتان ، مفاد پرستی اور کسی اصول کے بغیر خود غرضی پر مبنی ہوتی ہے . میری نظر میں مذھب اور سیاست کے لئے درکار اجزائے ترکیبی میں کھلا تصادم ہے تو آخر کسطرح ایک شخص ایک ہی وقت میں مذھب اور سیاست کی ٹوپیاں پہن لیتا ہے اور اسکو اسمیں کہیں تضاد نظر نہیں آتا ؟

      یہ بھی ایک دلچسپ موضوع ہے ۔ آپ نے میرے لفظ معترضہ کی وجہ سے میری گفتگو کو” بہکی” گفتگو قرار دیا ۔ اس کے معنی یہ ہوئے کہ کوئ ذی ہوش اس قسم کے الفاظ کا استعمال نہیں کرتا ۔ آپ کے ذھن میں لفظ”خماری” آیا اور آپ نے اسے خماری سے تشبیہ دی ۔ آپ کے تصور میں بھی نہ ہوگا کہ یہ الفاظ کن جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں ۔ نہ ہی آپ کو یہ محسوس ہوا ہوگا کہ ان الفاظ کے پس منظر میں وہ کونسے محرکات ہیں جو مائل بہ عمل ہیں ۔
      انسانی مشاھدات بھی اپنی حدودو قیاص کے محتاج ہیں ۔ مشاھدات کو حقیقت کی کسوٹی پر پرکھنا بہت مشکل ہے ۔ اور پھر مشاھدات کن عوامل پر انحصار کرتے ہیں ۔ یہ تو اپنی فطرتی دی ہوئ قوتوں کے محتاج ہوتے ہیں ۔ اور ھر شخص کی یہ قدرتی صلاحیتیں منفرد اور مختلف ہو تی ہیں ۔

      جہاں تک میرے خیالات کا تعلق ہے ، میرے نزدیک اسلام میں قومیت کی کوئ جگہ نہیں ۔ اور ان ہی خیالات کا اظہار میں انجان سے کر رھا تھا ۔ بحرحال ، اس موضوع کے لیے ایک مفصل بحث اور وقت درکار ہے اور انشاء اللہ اسے ہم ضرور ٹچ کریں گے ۔

      JMP
      Participant
      Offline
      Thread Starter
      • Professional
      #24

      ان معزز محترم ہستیوں کا شکریہ جنہوں نے اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا

      میرے نزدیک اگر میں اپنی پسند یا نا پسند کا تعیین کرنے سے پہلے یہ سوچوں کے میرے لئے کیا اور کیوں کچھ اہم ہے، میں کس حد تک اپنے اصولوں کا سودا کر کے کسی کی حمایت یا مخالفت کر سکتا ہوں تو شاید مجھے اپنے فیصلوں پر کسی حد تک اطمینان ہو

      میرے خیال میں پاکستان کی سیاسی جماعتوں سے فرشتوں کی صفت اور مشکل اصولوں کی پاسداری کی توقع کرنے سے پہلے یہ ضروری ہے کے میں یہ دیکھوں کے کیا میں خود ان معیار پر پورا اترتا ہوں یا نہیں.

      ایک زمانہ میں مھے پاکستان پیپلز پارٹی کسی حد تک اچھی لگتی تھی کیونکہ اس جماعت نے کسی حد تک نظریاتی اور جمہوری سیاست کی بنیاد رکھنے میں کچھ قدم اٹھاے . آہستہ آہستہ ہماری سیاست نظریاتی اور جمہوری سیاست سے دور ہوتی گئی اور پاکستان پیپلز پارٹی بھی اسی راہ پر چل پڑی جو کچھ اور جماعتوں نے اپنائی اور اس جماعت سے میرا لگاؤ تقریباً ختم ہو گیا

      میرے لئے اہم ہے کہ

      ١) کوئی بھی سیاسی جماعت بہت زیادہ وعدے نہ کرے مگر جن وعدوں کا ذکر کرے ان پر عمل کرنے کی پوری کوشش کرے
      ٢) اگر جمہوریت کا پرچار کرتی ہے تو اپنی جماعت اور سیاسی قیادت میں اس پر عمل کرے
      ٣) اپنی غلطیوں کا اعتراف کرے
      ٤) پاکستان اور پاکستانیوں کی پہچان کا تعیین کرے .
      ٥) سیاسی اور نظریاتی اختلاف میں نفرت کو اس حد تک نہ لے جاۓ کے قوم بکھر جاۓ. قوم میں گفتگو کے رجحان کو اہمیت دے نہ کے الزامات، طعنے بازی اور ذات پر حملوں کو پسند کرے

    Viewing 4 posts - 21 through 24 (of 24 total)

    You must be logged in to reply to this topic.

    ×
    arrow_upward