Viewing 20 posts - 61 through 80 (of 127 total)
  • Author
    Posts
  • Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #61
    باوا جی اگر آپ میری پوسٹز ایم کیو ایم والی ہٹ تھریڈ میں پڑھ لیں تو امید ہے کہ آپ مجھے پرو ڈیم و کریٹ پائیں گے اور میں نے شخصیات اور پارٹیز کو ایک طرف رکھ کر پروپیگنڈا اور مہم جوئیوں کو آڑھے ہاتھوں لیا تھا۔ یہاں مسئلہ یہ ہے کہ پانامہ انکشافات بیرون ملک ہوئے ہیں اور متعدد ممالک و شخصیات اسکی زد میں آئے ہیں۔ اسکا 95000 فوجیوں کا ہتھیار ڈالنے، منتخب حکومتوں کو گرانے اعب کرپشن کی غضب کہانیاں بنانے وغیرہ سے کیا تعلق ہے ؟ دنیا بھر میں جس جس ملک میں حکمران جماعت کے رحمی رشتہ داروں کے نام آئے تو اپوزیشن جماعتوں اور حکومتی اداروں نے سوالات اٹھائے۔ اپوزیشن کا یہی کام ہے۔ وزیراعظم سرخرو ہو جائیں تو اور مضبوط ہونگے۔

    سچ گوئی بھائی جیاپ نے تاریخ ساز لمحات کا ذکر کیا تھااپکے لئے تاریخ ساز لمحات وہ ہونگے جب اپکے ایک سیاسی حریف کو کرپشن کے الزامات (جو ابھی ثابت نہیں ھوئے ہیں) میں حکومت سے فارغ کیا جائے گا جب کہ میرے لئے تاریخ ساز لمحات وہ ہوتے اگر میرا ملک اور میرے ملک کا بار بار ائین توڑنے (جو ثابت شدہ ہیں) پر فوجیوں کے گلے میں پٹے ڈال کر انہیں چوراہوں اور پارکوں میں الٹا لٹکایا جاتا تاکہ دوبارہ کوئی فوجی کبھی بھول کر بھی امور مملکت میں مداخلت کرنے کی جراءت نہ کرتااپکے لئے کرپشن کے چھوڑے موٹے کیسز پر سزا دینا اہم ہے اور میرے لئے ملک اور ائین توڑنے والوں کو کیفر کردار تک پہچانا اہم ہے

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #62
    باوا بھائی حقیقت بیان کی تھی۔ دوبارہ ٹائپ کروں گا۔

    سچ گوئی بھائی جیمیں بھی وہی “حقیقت” جاننا چاھتا ہوں جس کا انکشاف اپنے صوبے کی ادھی ابادی کو غربت سے نکالنے والوں کی بجائے صرف اپ پر ہوا ہے اور وہ بھی ایک واٹس اپ میسج کے زریعے:bigsmile:

    Gulraiz
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #63
    سچ گوئی بھائی جی اپ نے تاریخ ساز لمحات کا ذکر کیا تھا اپکے لئے تاریخ ساز لمحات وہ ہونگے جب اپکے ایک سیاسی حریف کو کرپشن کے الزامات (جو ابھی ثابت نہیں ھوئے ہیں) میں حکومت سے فارغ کیا جائے گا جب کہ میرے لئے تاریخ ساز لمحات وہ ہوتے اگر میرا ملک اور میرے ملک کا بار بار ائین توڑنے (جو ثابت شدہ ہیں) پر فوجیوں کے گلے میں پٹے ڈال کر انہیں چوراہوں اور پارکوں میں الٹا لٹکایا جاتا تاکہ دوبارہ کوئی فوجی کبھی بھول کر بھی امور مملکت میں مداخلت کرنے کی جراءت نہ کرتا اپکے لئے کرپشن کے چھوڑے موٹے کیسز پر سزا دینا اہم ہے اور میرے لئے ملک اور ائین توڑنے والوں کو کیفر کردار تک پہچانا اہم ہے

    باوا جی

    کیا وجہ ہے کہ پھوج کے خلاف ہوتے ہوئے بھی لوگ اور سیاستدان بکہرے ہوئے ہیں کیوں ایکدوسرے کی حمایت میں نہیں بولتے جب پھوج کسی پر ظلم کرتی ہے اور لوگوں کو غائب کرکے انکی تشدد زدہ لاشیں پہینگتی ہے بلکہ الٹا حکومت میں رہتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ یہ امن ہماری حکومت کا کارنامہ ہے -آج کراچی جیسا سیاسی طورپر متحرک شہربالکل خاموش ہے وہاں کے لوگ منتخب جمہوری حکومت کی حمایت میں باہر کیوں نہیں آتے – پھوج نے انہیں مارمار کر ادھہ موا کردیا ہے

    عدلیہ نے پھوج کے کہنے پر چپ سادہی ہوئی ہے حالانکہ یواین اور انسانی حقوق کی کمیشن سب کہہ رہے ہیں کہ ماورائے عدالت قتل ہورہے ہیں

    ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے فوجی و قاضینہ کوئی بندہ بچا نہ کوئی بندہ نواز

    ن لیگ کو ببلو کے ساتھہ اس سلوک پر تو بڑی تکلیف ہے کیا میاں جی ان وحشی درندوں کو روک نہیں سکتے کہ لوگوں کو غائب کرکرکے انکی تشدد زدہ لاشیں کیوں پہینکتے ہو – کوئی شکایت ہے تو عدالت میں پیش کرو – یاد رکہئیے کہ ایک تشدد زدہ لاش ہی اسکی بے گناہی کا سب سے بڑا ثبوت ہوتی ہے

    کیوں میاں جی پھوج کے کہنے پر حسین حقانی کیس میں پھٹے پاجامے پر انڈروئیر پہنکر بھاگے بھاگے سپریم کورٹ گئے تھے – کیا جرم تھا حسین حقانی کا–آج کیوں مران اور پی پی کو دوش دیتے ہیں

    وقت گذرا جارہا ہے اپنی کوتاہیں اور غلطیوں کو درست کرنے کا

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #64
    باوا جی

    کیا وجہ ہے کہ پھوج کے خلاف ہوتے ہوئے بھی لوگ اور سیاستدان بکہرے ہوئے ہیں کیوں ایکدوسرے کی حمایت میں نہیں بولتے جب پھوج کسی پر ظلم کرتی ہے اور لوگوں کو غائب کرکے انکی تشدد زدہ لاشیں پہینگتی ہے بلکہ الٹا حکومت میں رہتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ یہ امن ہماری حکومت کا کارنامہ ہے -آج کراچی جیسا سیاسی طورپر متحرک شہربالکل خاموش ہے وہاں کے لوگ منتخب جمہوری حکومت کی حمایت میں باہر کیوں نہیں آتے – پھوج نے انہیں مارمار کر ادھہ موا کردیا ہے

    عدلیہ نے پھوج کے کہنے پر چپ سادہی ہوئی ہے حالانکہ یواین اور انسانی حقوق کی کمیشن سب کہہ رہے ہیں کہ ماورائے عدالت قتل ہورہے ہیں

    ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے فوجی و قاضی نہ کوئی بندہ بچا نہ کوئی بندہ نواز

    ن لیگ کو ببلو کے ساتھہ اس سلوک پر تو بڑی تکلیف ہے کیا میاں جی ان وحشی درندوں کو روک نہیں سکتے کہ لوگوں کو غائب کرکرکے انکی تشدد زدہ لاشیں کیوں پہینکتے ہو – کوئی شکایت ہے تو عدالت میں پیش کرو – یاد رکہئیے کہ ایک تشدد زدہ لاش ہی اسکی بے گناہی کا سب سے بڑا ثبوت ہوتی ہے

    کیوں میاں جی پھوج کے کہنے پر حسین حقانی کیس میں پھٹے پاجامے پر انڈروئیر پہنکر بھاگے بھاگے سپریم کورٹ گئے تھے – کیا جرم تھا حسین حقانی کا–آج کیوں مران اور پی پی کو دوش دیتے ہیں

    وقت گذرا جارہا ہے اپنی کوتاہیں اور غلطیوں کو درست کرنے کا

    گلریز بھائیفوج کے خلاف لوگوں اور سیاستدانوں کے تقسیم ہونے کی بنیادی وجہ فوج کا ملک اور اقتدار پر طویل قبضہ ہے. اب بھی ایک سول حکومت ہونے کے باوجود ملک پر فوج ہی کی اصل حکومت ہےہر سیاسی پارٹی اور ہر سیاستدان نے جمہوری رویہ اپنانے اور آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنے میں مدد کرنے کی بجائے فوج کی آمریت کا ساتھ دیکر اپنا مفاد حاصل کیا ہے. بھٹو نے جنرل ایوب خان، نواز شریف نے ضیاء الحق، قاف لیگ اور ایم کیو ایم نے پرویز مشرف کے مارشل لاء کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں. مولوی تو ہمیشہ سے ہی ملاں ملٹری اتحاد کا حصہ ہیں. بینظیر اور نواز شریف نے ایک دوسرے کی حکومتیں گرانے کیلیے بھی فوج کا سہارہ لیا اور عمران خان نواز شریف کے خلاف فوج کو وہی خدمات فراہم کر رہا ہے جو ماضی میں اصغر خان فراہم کیا کرتا تھاکبھی کوئی اپنی حکومت گرانے کیلیے فوج کو زمہ دار قرار دیتا ہے اور پھر وہی دوسروں کی حکومت گرانے کیلیے فوج کا ساتھ دیتا ہے. اسی طرح کبھی کوئی لاشیں گرانے کیلیے فوج کو زمہ دار قرار دیتا ہے اور پھر وہی فوج کے ساتھ ملکر لاشیں گراتا ہےفوج کا اپنے مفادات کیلیے سیاستدانوں کو استعمال کرنا اور سیاستدانوں کا اپنے مفادات کی خاطر فوج کی گود میں بیٹھنا کوئی نیا کھیل نہیں ہے. یہ کھیل اس ملک میں ہمیشہ سے کھیلا جا رہا ہے اور پتہ نہیں کب تک کھیلا جاتا رہے گا؟فوج اور سیاستدانوں کے مفادات کے اس کھیل میں نقصان ملک کا ہوا ہے، عوام کا ہوا ہے، جمہوریت کا ہوا ہے، ملک کے اداروں کا ہوا ہے اور آئین و قانون کا ہوا ہے

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #65
    ویسے باوا جی وزیر اغظم تو اس کو نادرا بھی بنا سکتی ہے ، نیم چینج کی درخواست دے دیں ، عمران نیازی کی جگہ وزیر اغظم نیازی

    جمہور پسند بھائی جینادرا کسی کا نیم چینج اسوقت تک نہیں کر سکتی ہے جب تک نادرا کو اسکا کوئی ڈاکومنٹری پروف نہ دیا جائےبابا جی کے پاس اخبار میں نیم چینج کا اشتہار دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے:)

    Sohraab
    Participant
    Offline
    • Expert
    #66
    واہ ، عزیز من کی جے ہو :rock:

    aziz e mohtram ki jay ho :rock:  

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #67
    گلریز بھائی فوج کے خلاف لوگوں اور سیاستدانوں کے تقسیم ہونے کی بنیادی وجہ فوج کا ملک اور اقتدار پر طویل قبضہ ہے. اب بھی ایک سول حکومت ہونے کے باوجود ملک پر فوج ہی کی اصل حکومت ہے ہر سیاسی پارٹی اور ہر سیاستدان نے جمہوری رویہ اپنانے اور آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنے میں مدد کرنے کی بجائے فوج کی آمریت کا ساتھ دیکر اپنا مفاد حاصل کیا ہے. بھٹو نے جنرل ایوب خان، نواز شریف نے ضیاء الحق، قاف لیگ اور ایم کیو ایم نے پرویز مشرف کے مارشل لاء کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں. مولوی تو ہمیشہ سے ہی ملاں ملٹری اتحاد کا حصہ ہیں. بینظیر اور نواز شریف نے ایک دوسرے کی حکومتیں گرانے کیلیے بھی فوج کا سہارہ لیا اور عمران خان نواز شریف کے خلاف فوج کو وہی خدمات فراہم کر رہا ہے جو ماضی میں اصغر خان فراہم کیا کرتا تھا کبھی کوئی اپنی حکومت گرانے کیلیے فوج کو زمہ دار قرار دیتا ہے اور پھر وہی دوسروں کی حکومت گرانے کیلیے فوج کا ساتھ دیتا ہے. اسی طرح کبھی کوئی لاشیں گرانے کیلیے فوج کو زمہ دار قرار دیتا ہے اور پھر وہی فوج کے ساتھ ملکر لاشیں گراتا ہے فوج کا اپنے مفادات کیلیے سیاستدانوں کو استعمال کرنا اور سیاستدانوں کا اپنے مفادات کی خاطر فوج کی گود میں بیٹھنا کوئی نیا کھیل نہیں ہے. یہ کھیل اس ملک میں ہمیشہ سے کھیلا جا رہا ہے اور پتہ نہیں کب تک کھیلا جاتا رہے گا؟ فوج اور سیاستدانوں کے مفادات کے اس کھیل میں نقصان ملک کا ہوا ہے، عوام کا ہوا ہے، جمہوریت کا ہوا ہے، ملک کے اداروں کا ہوا ہے اور آئین و قانون کا ہوا ہے

    @bawaa jiباوا جی،آپ کی تقریبا تمام ہی باتوں سے اتفاق ہے ریکارڈ کی درستگی کے لئے چند حقائق بیان کرنا ضروری ہیںایم کیو ایم نے سن ٢٠٠٠ میں اپنے خلاف جاری ٨ سالہ( ١٩٩٢ -٢٠٠٠) خونی آپریشن کے با وجود پرویز مشرف کے مارشلا کے زیر اثر بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا اور شاید یہ واحد جماعت تھی جس نے بائیکاٹ کیا تھا جس کے نتیجہ نعمت اللہ صاحب کراچی کے ناظم بنے تھےجب سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کو تین سالہ آئینی کوور فراہم کیا تو ٢٠٠٢ میں اس نے عام انتخابات کا انعقاد کیا جس میں تمام جماعتوں کے ساتھ ایم کیو ایم نے بھی حصہ لیا اور اپنے حلقوں میں لینڈ سلائڈ کامیابی حاصل کی عوام کے ایم کیو ایم پر اعتماد اور مشرف کے معاشی اہداف میں کراچی کی مرکزی اہمیت نے مشرف کو مجبور کیا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ تعلقات قائم کئے جاہیںمشرف کے ساتھ اقتدار میں شرکت سے ایم کیو ایم کو تزویراتی اور ٹکٹکل دنوں فوائد حاصل ہوے ایک تو عوام نے اس پر اعتماد کرکے اس کے خلاف ١٠ سالہ بدترین آپریشن اور اس کے پروپیگنڈا کو مسترد کیا دوسرا فوجی اسٹبلشمنٹ نے متحدہ پر الزام لگا کر پھر اس کے ساتھ تعلقات قائم کرکے اپنے ہی آپریشن اور الزامات کی نفی کردی یہ ایم کیو ایم کی بہت بڑی کامیابی تھیمشرف کے ساتھ ایم کیو ایم کے سیاسی اتحاد کا موازنہ ہر لحاظ سے بھٹو، نواز شریف اور عمران خان اور اسی قبیل کے دیگر رہنماؤں سے یکسر مختلف ہے درج بالا رہنماؤں کی ملٹری گملوں میں پیدائش اور پرورش سے قبل اپنی کویی سیاسی حیثیت یا مقام نہیں تھا کویی سیاسی جدو جہد نہیں تھی ان کا جو بھی مقام بنا وہ مارشلا کی حمایت اور ان کی مفاد پرستی اور موقع پرستی کے کردار کا اینہ دار ہےگلریز بھائی کا جو نقطہ ہے وہ یہی ہے کہ جب ایک سیاسی رہنما اور جماعت پر آپ کی نظروں کے سامنے پابندی لگ رہی ہے اس کے ساتھ ہاتھ ہورہا ہے سیاسی کارکنان کو ماورا عدالت قتل کیا جارہا ہے تو سیاسی نظریات سے اختلاف کے باوجود سیاسی قوتیں اس عمل پر خموشی کیوں اختیار کرتیں ہیں؟ نہ صرف خاموشی بلکہ کھل کر فوج کے اس قابل نفرت عمل کی حمایت کرتیں ہیں آبادی کے ایک طبقہ کو جب اسطرح دیوار سے لگایا جاتا ہے تو تاریخ کے ہر طالب علم کو اس کے ممکنہ نتائج کا علم ہوتا ہے

    Gulraiz
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #68

    باوا جی بات کافی حد تک جی پی بھائی نے واضح کردی ہے لیکن اپنے دو اہم باتوں پر تبصرے سے گریزکیا ، چاہونگا کہ اسپر اپنی رائے دیں

    ۱- میمو گیٹ پر میاں صاحب کا طرز عمل ٹھیک تھا یا غلط- آیا وہ پھوج کے اشارے پر کسی کٹھہ پتلی کے طورپر سپریم کورٹ گئے تھے یا اپنے طورپر- کیا صدر اور وزیراعظم کا استحقاق نہیں کہ وہ جنرلوں سے استعفیٰ لیں – آیا جنرل غدار تھے یا گیلانی، زرداری اور حسین حقانی – کیا کالے اوبامہ نے گورے فوجی سربراہ سے استعفیٰ نہیں لیا تو کیا وہ امریکہ کا غدار ہوگیا

    ۲- کراچی مین سیاسی کارکنوں کو دہشتگرد قرار دیکر جسطرح کنجر انہیں غائب کرکے انکی تشدد زدہ لاشیں پھینکتے ہیں کیا یہ درست طریقہ ہے – آیا نون لیگ کی حکومت اور وزیراعظم اسکو درست سمجہتے ہیں یا نہیں ، اگر نہیں تو انہوں نے اسکو روکنے کے لئیے آج تک کوئی اقدام کیوں نہیں کیا یا اپنی کرسی بچانے کے لئیے کچھہ کہنے اور کرنے سے بچتے رہے – اب اپنے اوپر مصیبت آئی ہے تو وہ کسطرح اپنی حمایت کی لوگوں سے توقع کرسکتے ہیں -= ہماری بلا سے جمہوریت رہے یا مارشل لا ائے ، ہمارے لئیے تو یہ مارشل لا سے بد تر ہے بلکہ جو کچھہ بھارتی فوج کشمیر مین کررہی ہے اس سے بھی بد تر ہے کہ جب کراچی کی عورتیں کشمیر کی لڑکیوں کو سنگباری کرتی دیکہتی ہیں تو حیرت سے تکتی ہیں کہ کتنی خوش نصیب ہیں کہ پتھر مارتی ہیں تو جواب میں گولی نہیں آتی

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #69

    باوا جی بات کافی حد تک جی پی بھائی نے واضح کردی ہے لیکن اپنے دو اہم باتوں پر تبصرے سے گریزکیا ، چاہونگا کہ اسپر اپنی رائے دیں

    ۱- میمو گیٹ پر میاں صاحب کا طرز عمل ٹھیک تھا یا غلط- آیا وہ پھوج کے اشارے پر کسی کٹھہ پتلی کے طورپر سپریم کورٹ گئے تھے یا اپنے طورپر- کیا صدر اور وزیراعظم کا استحقاق نہیں کہ وہ جنرلوں سے استعفیٰ لیں – آیا جنرل غدار تھے یا گیلانی، زرداری اور حسین حقانی – کیا کالے اوبامہ نے گورے فوجی سربراہ سے استعفیٰ نہیں لیا تو کیا وہ امریکہ کا غدار ہوگیا

    ۲- کراچی مین سیاسی کارکنوں کو دہشتگرد قرار دیکر جسطرح کنجر انہیں غائب کرکے انکی تشدد زدہ لاشیں پھینکتے ہیں کیا یہ درست طریقہ ہے – آیا نون لیگ کی حکومت اور وزیراعظم اسکو درست سمجہتے ہیں یا نہیں ، اگر نہیں تو انہوں نے اسکو روکنے کے لئیے آج تک کوئی اقدام کیوں نہیں کیا یا اپنی کرسی بچانے کے لئیے کچھہ کہنے اور کرنے سے بچتے رہے – اب اپنے اوپر مصیبت آئی ہے تو وہ کسطرح اپنی حمایت کی لوگوں سے توقع کرسکتے ہیں -= ہماری بلا سے جمہوریت رہے یا مارشل لا ائے ، ہمارے لئیے تو یہ مارشل لا سے بد تر ہے بلکہ جو کچھہ بھارتی فوج کشمیر مین کررہی ہے اس سے بھی بد تر ہے کہ جب کراچی کی عورتیں کشمیر کی لڑکیوں کو سنگباری کرتی دیکہتی ہیں تو حیرت سے تکتی ہیں کہ کتنی خوش نصیب ہیں کہ پتھر مارتی ہیں تو جواب میں گولی نہیں آتی

    آپ کی ساری باتیں صحیح ہیں ..لائیک بھی دینا چاہتی تھی .ایک نا مناسب لفظ کی وجہ سے ایسا نہ کر سکیآپ سے درخواست ہے کہ جتنا مرضی غصہ ہے ، نکالیں ..لیکن …….باقی آپ خود سمجھدار ہیںکوشش یہ ہی ہے کہ ایسی ریت یہاں پروان  نہ ہی چڑھے تو بہتر ہے ..

    Sajjad
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #70
    …….باقی آپ خود سمجھدار ہیں کوشش یہ ہی ہے کہ ایسی ریت یہاں پروان نہ ہی چڑھے تو بہتر ہے ..

    جو شخص بچپں میں تمیز نہیں سیکھتاوہ بڑا ہو کے بھی نہیں سیکھتا( شیخ سعدی )And it is a copy and paste!

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #71
    Begger

    Begger

    نیا پا کستان نہیں بنا ۔۔۔۔ تبدیلی نہیں آئی ۔۔۔ دھرنہ نہیں چلا ۔۔۔۔۔۔

    چلو بد بختو ۔۔۔۔ ھن ۔۔۔ چندہ ۔۔۔ تے ۔۔۔ دیو ۔۔۔۔ نا ۔۔۔۔۔ سو ٹے ۔۔۔۔ دا ۔۔۔ بندوبست تے کرئیے۔۔۔

     عظیم پیسہ مانگنے والا لیڈر ۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Sajjad
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #72
    Begger

    Begger

    نیا پا کستان نہیں بنا ۔۔۔۔ تبدیلی نہیں آئی ۔۔۔ دھرنہ نہیں چلا ۔۔۔۔۔۔

    چلو بد بختو ۔۔۔۔ ھن ۔۔۔ چندہ ۔۔۔ تے ۔۔۔ دیو ۔۔۔۔ نا ۔۔۔۔۔ سو ٹے ۔۔۔۔ دا ۔۔۔ بندوبست تے کرئیے۔۔۔

    عظیم پیسہ مانگنے والا لیڈر ۔۔

    The picture appears to be about “Naya England”!!

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #73
    گھوسٹ پروٹوکول صاحب۔۔۔۔۔آپ کی تو ایم کیو ایم سے لازوال عقیدت چھپائے نہیں چھپتی۔۔۔۔۔۔  قسم سے ایم کیو ایم کے بارے میں تو آپ کی تحریر پڑھ کر ایک ہی فلمی جملہ ذہن میں آتا ہے۔۔۔۔۔۔۔جج صاحب۔۔۔۔۔ میرا بیٹا بے گناہ ہے۔۔۔۔۔۔ میرا بیٹا کچھ غلط کر ہی نہیں سکتا۔۔۔۔۔۔آپ نے یہاں یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ ایم کیو ایم نے مشرف سے ہاتھ نہیں ملایا تھا بلکہ جنرل مشرف کو مجبوراً ایم کیو ایم سے ہاتھ ملانا پڑا۔۔۔۔۔جس زمانے میں ایم کیو ایم نے مشرف سے ہاتھ ملایا تھا(معذرت۔۔۔۔۔ غنڈے مشرف نے باحیا دوشیزہِ ایم کیو ایم کا ہاتھ زبردستی پکڑ لیا تھا) اسی زمانے میں مَیں نے فاروق ستار کا ایک انٹرویو پڑھا تھا جس میں اُن سے یہی پوچھا گیا تھا کہ آپ نے ایک ملٹری جرنیل سے کیوں ہاتھ ملایا ہے تو فاروق ستار کاجواب کچھ یوں تھا کہ ہم لوگ اتنے عرصہ سے مار کھا رہے تھے اور کارکن بھی سوال کر رہے تھے کہ ایسا کب تک چلے گا اِس لئے ہم نے مشرف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا(دو چار لفظوں کا ہَیر پھیر ہوسکتا ہے لیکن مفہوم بالکل یہی تھا۔۔۔۔۔۔ کافی پرانی بات ہے اور اُس زمانے میں اخبارات کے انٹرنیٹ ایڈیشن زیادہ نہیں ہوا کرتے تھے ورنہ میں وہ انٹرویو ڈھونڈ نکالتا)۔۔۔۔۔۔اور میرے خیال میں آپ کی ایک اور بات بھی غلط ہے۔۔۔۔۔ ۲۰۰۲ کے الیکشن میں تو ایم کیو ایم کو جھٹکا لگا تھا۔۔۔۔۔۔کراچی کی کچھ نشستیں جو ایم کیو ایم ہمیشہ جیتتی آئی تھی وہ ہار گئی تھی۔۔۔۔۔۔میں بالکل یہ کہتا ہوں کہ ایم کیو ایم نے دُرست فیصلہ کیا تھا جب مشرف کے ساتھ اقتدار میں شرکت کی۔۔۔۔۔۔ سیاست میں میکیاولی کی تعلیمات کو اپنانا پڑتا ہے۔۔۔۔۔۔۔ اور ایم کیو ایم ہو، پیپلز پارٹی ہو، ن لیگ ہو، پی ٹی آئی ہو یا پھر اسٹیبلشمنٹ ہی کیوں نہ ہو یہ سب ایک سے بڑھ کر ایک میکیاولی ہیں۔۔۔۔۔۔باقی جہاں تک آپ کی یہ بات کہ اسٹیبلشمنٹ نے اپنے الزامات کی نفی کردی تو جنابِ عالی ایسا کچھ نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔ غلام اسحاق خان نےکرپشن کے الزامات لگا کر بے نظیر کی حکومت برطرف کردی تھی۔۔۔۔۔۔ اُن الزامات میں آصف زرداری کا نام بھی شامل تھا۔۔۔۔۔۔ پھر جب غلام اسحاق خان کے دور میں نواز شریف کی حکومت ختم ہوئی اور نگران حکومت بنانے کا مرحلہ آیا تو بے نظیر نے بھی یہی کیا تھا کہ آصف زرداری کو اُس نگران حکومت میں وزیر کے طور پر شامل کراکر یہ پیغام دینا چاہا کہ جس شخص پر کرپشن کے الزامات لگائے گئے آج اُسی شخص کو وزیر بنایا جارہاہے۔۔۔۔۔ لیکن کیا اس سے ثابت ہوگیا کہ آصف زرداری نے کبھی کوئی کرپشن نہیں کی۔۔۔۔۔۔ مسئلہ آپ کے ساتھ بھی وہی ہے کہ کائنات کی تمام قوتیں ایم کیو ایم کے خلاف ہیں۔۔۔۔۔۔ جب تک آپ اِس مائنڈسَیٹ کے ساتھ رہیں گے کبھی بھی اچھا تجزیہ نہیں کرسکتے۔۔۔۔۔ البتہ لمبے لمبے قصیدے یا فقہِ جعفریہ والوں کی طرح شامِ غریباں ضرور مناسکتے ہیں۔۔۔۔۔۔ایک بات ہمیشہ یاد رکھئے گا کہ سیاست میں تاثر(پرسیپشن) اہمیت رکھتا ہے۔۔۔۔۔آپ کو اگر یاد ہو پی کے پولیٹکس پر غالباً آپ نے ہی ایک تھریڈ بنایا تھا جس میں تمام ممبروں کو دعوت دی گئی تھی کہ وہ اپنی زندگی کی سوانح عمری قسم کی تحریر لکھیں ۔۔۔۔۔۔  شاید زندہ دل صاحب نے آپ سے پوچھا تھا کہ آپ اپنے بارے میں کیا لکھیں گے۔۔۔۔۔ آپ نے اپنے بارے میں لکھا تھا کہ جوانی(یا اوائل میں) میں جس ٹرین کا ٹکٹ لیا تھا آج بھی وہی ٹکٹ ہاتھ میں ہے۔۔۔۔۔۔۔   مسئلہ اُسی کم بخت ٹکٹ میں ہے۔۔۔۔۔۔۔ جس دن وہ ٹکٹ اپنے دماغ پر سے، اپنی آنکھوں پر سے، اپنے ہاتھ میں سے نکال باہر پھینکیں گے(دوسرے الفاظ میں جس دن ایم کیو ایم کے سرکاری ترجمان بننا چھوڑ دیں گے) تو شاید شاید دنیا کو بہتر انداز میں دیکھ سکیں گے۔۔۔۔۔۔
    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #74
    BlackSheep saahibآپ کے سیاسی مکالمہ پڑھ کر آپ کے سیاسی طور پر “چ” (چین) ہونے میں رہا سہا شبہ ختم ہوجاتا ہے محسوس ہوتا ہے میری ایم کیو ایم سے متعلق پوسٹ پڑھ کر آپ گہری غنودگی سے جاگ کر جو اول فول گھٹنوں میں آتا ہے شروع ہوجاتے ہیں یہاں پر ہر سیاسی پارٹی کے حمایتی اور ہمدرد موجود ہیں جو اپنی اظھار راہے کا مظاہرہ کرتے ہیں مگر میری نظر سے آپ کا ان صاحبان کا نفسیاتی تجزیہ نہیں گزرا ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بنی اگنوسٹکا کی کالی کتاب میں کہیں لکھا ہے کہ گھوسٹ کے مکالمہ سے زیادہ گھوسٹ کی نفسیات کا تجزیہ کروبھائی جان مکالمہ کو دیکھیں اس کے پس منظر کو سمجھیں اور بیان کئے گئے حقائق کو اگر آپ اگر غلط ثابت کرنا چاہییں تو متضاد حقائق پیش کریںمیں آپ کو ایک موقع اور دیتا ہوں کہ اپنے تبصرہ سے رجوع کریں ورنہ اس کے خلاف اپنے دلائل پیش کریں دوسری صورت میں آپ کے تبصرہ کا پوسٹ مارٹم کرکے لاش کسی “بوری” میں بند کرکے آپ کے حوالے کردی جائے گی
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #75
    @bawaa jiباوا جی، آپ کی تقریبا تمام ہی باتوں سے اتفاق ہے ریکارڈ کی درستگی کے لئے چند حقائق بیان کرنا ضروری ہیں ایم کیو ایم نے سن ٢٠٠٠ میں اپنے خلاف جاری ٨ سالہ( ١٩٩٢ -٢٠٠٠) خونی آپریشن کے با وجود پرویز مشرف کے مارشلا کے زیر اثر بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا اور شاید یہ واحد جماعت تھی جس نے بائیکاٹ کیا تھا جس کے نتیجہ نعمت اللہ صاحب کراچی کے ناظم بنے تھے جب سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کو تین سالہ آئینی کوور فراہم کیا تو ٢٠٠٢ میں اس نے عام انتخابات کا انعقاد کیا جس میں تمام جماعتوں کے ساتھ ایم کیو ایم نے بھی حصہ لیا اور اپنے حلقوں میں لینڈ سلائڈ کامیابی حاصل کی عوام کے ایم کیو ایم پر اعتماد اور مشرف کے معاشی اہداف میں کراچی کی مرکزی اہمیت نے مشرف کو مجبور کیا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ تعلقات قائم کئے جاہیں مشرف کے ساتھ اقتدار میں شرکت سے ایم کیو ایم کو تزویراتی اور ٹکٹکل دنوں فوائد حاصل ہوے ایک تو عوام نے اس پر اعتماد کرکے اس کے خلاف ١٠ سالہ بدترین آپریشن اور اس کے پروپیگنڈا کو مسترد کیا دوسرا فوجی اسٹبلشمنٹ نے متحدہ پر الزام لگا کر پھر اس کے ساتھ تعلقات قائم کرکے اپنے ہی آپریشن اور الزامات کی نفی کردی یہ ایم کیو ایم کی بہت بڑی کامیابی تھی مشرف کے ساتھ ایم کیو ایم کے سیاسی اتحاد کا موازنہ ہر لحاظ سے بھٹو، نواز شریف اور عمران خان اور اسی قبیل کے دیگر رہنماؤں سے یکسر مختلف ہے درج بالا رہنماؤں کی ملٹری گملوں میں پیدائش اور پرورش سے قبل اپنی کویی سیاسی حیثیت یا مقام نہیں تھا کویی سیاسی جدو جہد نہیں تھی ان کا جو بھی مقام بنا وہ مارشلا کی حمایت اور ان کی مفاد پرستی اور موقع پرستی کے کردار کا اینہ دار ہے گلریز بھائی کا جو نقطہ ہے وہ یہی ہے کہ جب ایک سیاسی رہنما اور جماعت پر آپ کی نظروں کے سامنے پابندی لگ رہی ہے اس کے ساتھ ہاتھ ہورہا ہے سیاسی کارکنان کو ماورا عدالت قتل کیا جارہا ہے تو سیاسی نظریات سے اختلاف کے باوجود سیاسی قوتیں اس عمل پر خموشی کیوں اختیار کرتیں ہیں؟ نہ صرف خاموشی بلکہ کھل کر فوج کے اس قابل نفرت عمل کی حمایت کرتیں ہیں آبادی کے ایک طبقہ کو جب اسطرح دیوار سے لگایا جاتا ہے تو تاریخ کے ہر طالب علم کو اس کے ممکنہ نتائج کا علم ہوتا ہے

    بہت شکریہ گھوسٹ پروٹوکول بھائی جیآپ نے خود ہی تسلیم کر لیا ہے کہ ایم کیو ایم نے جنرل پرویز مشرف کے مارشل لاء سے فائدہ اٹھایا ہےجب بھٹو، نواز شریف، عمران خان اور الطاف حسین سب نے ملک کا آئین توڑ کر غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے اقتدار پر قابض ہونے والے فوجی آمروں کی حمایت کی ہے تو الطاف حسین کی طرف سے جنرل پرویز مشرف کی فوجی آمریت کی حمایت کو کیسے جائز قرار دیا جا سکتا ہے؟اگر ملک کا آئین توڑ کر غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے اقتدار پر قابض ہونے والے فوجی آمروں کی حمایت کرنا ناجائز ہے تو اسکا اطلاق چند مخصوص سیاستدانوں کی بجائے بلا تفریق سب سیاستدانوں پر ہونا چاہیے اور کسی سیاستداں کو اس سلسلے میں استثنیٰ حاصل نہیں ہونا چاہیے

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #76

    باوا جی بات کافی حد تک جی پی بھائی نے واضح کردی ہے لیکن اپنے دو اہم باتوں پر تبصرے سے گریزکیا ، چاہونگا کہ اسپر اپنی رائے دیں

    ۱- میمو گیٹ پر میاں صاحب کا طرز عمل ٹھیک تھا یا غلط- آیا وہ پھوج کے اشارے پر کسی کٹھہ پتلی کے طورپر سپریم کورٹ گئے تھے یا اپنے طورپر- کیا صدر اور وزیراعظم کا استحقاق نہیں کہ وہ جنرلوں سے استعفیٰ لیں – آیا جنرل غدار تھے یا گیلانی، زرداری اور حسین حقانی – کیا کالے اوبامہ نے گورے فوجی سربراہ سے استعفیٰ نہیں لیا تو کیا وہ امریکہ کا غدار ہوگیا

    ۲- کراچی مین سیاسی کارکنوں کو دہشتگرد قرار دیکر جسطرح کنجر انہیں غائب کرکے انکی تشدد زدہ لاشیں پھینکتے ہیں کیا یہ درست طریقہ ہے – آیا نون لیگ کی حکومت اور وزیراعظم اسکو درست سمجہتے ہیں یا نہیں ، اگر نہیں تو انہوں نے اسکو روکنے کے لئیے آج تک کوئی اقدام کیوں نہیں کیا یا اپنی کرسی بچانے کے لئیے کچھہ کہنے اور کرنے سے بچتے رہے – اب اپنے اوپر مصیبت آئی ہے تو وہ کسطرح اپنی حمایت کی لوگوں سے توقع کرسکتے ہیں -= ہماری بلا سے جمہوریت رہے یا مارشل لا ائے ، ہمارے لئیے تو یہ مارشل لا سے بد تر ہے بلکہ جو کچھہ بھارتی فوج کشمیر مین کررہی ہے اس سے بھی بد تر ہے کہ جب کراچی کی عورتیں کشمیر کی لڑکیوں کو سنگباری کرتی دیکہتی ہیں تو حیرت سے تکتی ہیں کہ کتنی خوش نصیب ہیں کہ پتھر مارتی ہیں تو جواب میں گولی نہیں آتی

    گلریز بھائی جیجب میں کہتا ہوں کہ میں آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے فروغ پر یقین رکھتا ہوں تو اسکا مطلب یہی ہوتا ہے کہ میں تمام غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر جمہوری اقدامات کا مخالف ہوں قطع نظر اسکے کہ یہ اقدامات کوئی فوجی کرتا ہے یا کوئی سویلینزمیرے خیال میں میری اس وضاحت سے آپکو اپنے سوالوں کا جواب مل گیا ہوگا:)

    Gulraiz
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #77
    گلریز بھائی جی جب میں کہتا ہوں کہ میں آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے فروغ پر یقین رکھتا ہوں تو اسکا مطلب یہی ہوتا ہے کہ میں تمام غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر جمہوری اقدامات کا مخالف ہوں قطع نظر اسکے کہ یہ اقدامات کوئی فوجی کرتا ہے یا کوئی سویلینز میرے خیال میں میری اس وضاحت سے آپکو اپنے سوالوں کا جواب مل گیا ہوگا :)

    باوا جی آپکا مطلب ہے کہ میاں جی ممو گیٹ میں ٹہیک گئے تھے ، انپر پھوج کا کوئی دبائو نہ تھا اور یہ کہ زرداری ، گیلانی اور حقانی غیر آئینی تھے اور وہ غداری تھی

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ کتا بلی بھی مرجائے تو ہڑتال ہوجاتی ہے وہ بھی ٹہیک تھا اور اب جو لاشیں پہنک رہی ہیں اور لوگ غائب ہورہے ہیں وہ بھی ٹہیک ہے آئینی اور قانونی ہے

    وزیراعظم اپکا ہے اور ذمہ داری بھی اسی کی ہے – لگتا ہے کہ پھوج کو انکی اشیرباد ہے کہ مارے جائو سالوں کو میری طرف سے کوئی اعتراض نہیں- نہ کوئی انصاف ، نہ عدالت اور نہ انسانیت

    ٹھیک سمجہا ہوں نا میں —- شاباش ، زندہ باد، جیو اور جیتے رہو آ

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #78

    باوا جی آپکا مطلب ہے کہ میاں جی ممو گیٹ میں ٹہیک گئے تھے ، انپر پھوج کا کوئی دبائو نہ تھا اور یہ کہ زرداری ، گیلانی اور حقانی غیر آئینی تھے اور وہ غداری تھی

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ کتا بلی بھی مرجائے تو ہڑتال ہوجاتی ہے وہ بھی ٹہیک تھا اور اب جو لاشیں پہنک رہی ہیں اور لوگ غائب ہورہے ہیں وہ بھی ٹہیک ہے آئینی اور قانونی ہے

    وزیراعظم اپکا ہے اور ذمہ داری بھی اسی کی ہے – لگتا ہے کہ پھوج کو انکی اشیرباد ہے کہ مارے جائو سالوں کو میری طرف سے کوئی اعتراض نہیں- نہ کوئی انصاف ، نہ عدالت اور نہ انسانیت

    ٹھیک سمجہا ہوں نا میں —- شاباش ، زندہ باد، جیو اور جیتے رہو آ

    گلریز بھائی جیالطاف بھائی نے جنرل پرویز مشرف سمیت کسی فوجی ڈکٹیٹر کے مارشل لاء کی بہتی گنگا میں کبھی ہاتھ نہیں دھوئے ہیں اور نہ ہی کبھی فوج کے ساتھ ملکر لاشیں گرائی ہیںاب تو خوش ہو جائیں یار، چلیں اب جلدی سے غصہ تھوک دیں:)کوشش کرتا ہوں کہ سچ لکھنے سے گریز کروں لیکن پھر بھی کبھی کبھی سچ لکھنے کا دورہ پڑ جاتا ہے:bigsmile:

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #79
    بہت شکریہ گھوسٹ پروٹوکول بھائی جی آپ نے خود ہی تسلیم کر لیا ہے کہ ایم کیو ایم نے جنرل پرویز مشرف کے مارشل لاء سے فائدہ اٹھایا ہے جب بھٹو، نواز شریف، عمران خان اور الطاف حسین سب نے ملک کا آئین توڑ کر غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے اقتدار پر قابض ہونے والے فوجی آمروں کی حمایت کی ہے تو الطاف حسین کی طرف سے جنرل پرویز مشرف کی فوجی آمریت کی حمایت کو کیسے جائز قرار دیا جا سکتا ہے؟ اگر ملک کا آئین توڑ کر غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے اقتدار پر قابض ہونے والے فوجی آمروں کی حمایت کرنا ناجائز ہے تو اسکا اطلاق چند مخصوص سیاستدانوں کی بجائے بلا تفریق سب سیاستدانوں پر ہونا چاہیے اور کسی سیاستداں کو اس سلسلے میں استثنیٰ حاصل نہیں ہونا چاہیے

    باوا جی بہت شکریہبس یہاں میں کچھ نا گزیر وجوہات کی کی وجہ سے قلم روکتا ہوں چند اشعار یاد آرہے ہیں آپ خوش رہیںکرنے گئے تھے اس سے تغافل کا ہم گلہکی ایک ہی نگاہ کہ بس خاک ہوگئےبس ختم کر یہ بازئی عشق غالبمقدر کے ہارے کبھی جیتا نہیں کرتےرہی نہ طاقت گفتار اور اگر ہو بھیکس امید پہ کہئے کہ آرزو کیا ہے

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #80
    گھوسٹ پروٹوکول صاحب۔۔۔۔۔کچے میں پاؤں رکھنے کی میری عادت نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ میں چاہوں گا کہ اگر آپ کچھ پوسٹ مارٹم کرسکیں۔۔۔۔۔۔جہاں تک آپ کا یہ  گِلہ کہ مکالمہ کے بجائے شخص کی نفسیات کا مطالعہ کیوں جاتا ہے اور دوسری سیاسی جماعتوں کے حمایتیوں اور ہمدردوں  کو چھوڑ کر صرف آپ کی نفسیات کا مطالعہ کیوں کیا جاتا ہے تو اس کی کچھ وجوہات ہیں۔۔۔۔۔۔ کچھ ذاتی خود غرضی اور کچھ آپ کی خوبی۔۔۔۔۔۔اول تو میرا یہ سمجھنا ہے کہ بجائے شخص کی تحریر پڑھنے کے شخص کو پڑھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔ اگر انسان کو ہی پڑھ لیا جائے تو اس کی تحریر(نقطہِ نظر) کا پہلے ہی اندازہ ہوگا کہ وہ کیا کہنے والا ہے۔۔۔۔۔دوسرا یہ کہ لوگوں کے دماغوں سے کھیلنا میرا مشغلہ ہے۔۔۔۔۔۔  آپ بھی میرے لیے ایک کیس اسٹڈی ہیں۔۔۔۔۔جہاں تک یہ بات کہ آپ کو ہی کیوں چُنا جاتا ہے تو اس کی وجہ آپ کی خوبی ہے کہ باقی فنڈویانِ کرام کہیں زیادہ گئے گذرے ہیں۔۔۔۔۔۔ خیر مذاق سے قطعِ نظر آپ کچھ عقلی اور منطقی استدلال سے بات کرتے ہیں لیکن تب تک جب تک بات آپ کی جوانی کی پہلی محبت ایم کیو ایم پر نہ آئے۔۔۔۔۔۔ اور جب بات ایم کیو ایم پر آجائے تو پھر تو وہی ۔۔۔۔۔۔ پاکستانی اداکار محمد علی کے الفاظ میں۔۔۔۔۔۔جج صاحب۔۔۔۔۔۔ میری شبّو(ایم کیو ایم) بے گناہ ہے۔۔۔۔۔۔ میری شبّو( ایم کیو ایم) کچھ برا نہیں کرسکتی۔۔۔۔۔۔
    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
Viewing 20 posts - 61 through 80 (of 127 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi