Viewing 15 posts - 1 through 15 (of 15 total)
  • Author
    Posts
  • Sardar Sajid
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #1

    میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں ایک نمبر ہونے کے لیے دو نمبر ہونا ضروری ہوتا ہے

    ‏میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں ناجائز قبضہ والے پلاٹ پر حرام کمائی سے بنائے گئے گھر کے ماتھے پہ ‘ہذا من فضل ربی’ جلی حروف سے لکھا جاتا ہے

    ‏میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں ذخیرہ اندوزی کی بدولت بیس روز لوٹ مار کرنے کے بعد رمضان کا آخری عشرہ گزارنے کے لیے حاجی صاحب مدینہ شریف کا رخ کرتے ہیں

    ‏میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں بڑے راشی کے ماتھے پر بڑا محراب بنا ہوتا ہے

    میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں سب سے بڑا سمگلر ہمیشہ حاجی صاحب کہلاتا ہے

    میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں تھانے دار کے باپ کے جنازے میں پورا شہر امڈ آتا ہے لیکن اسی تھانے دار کے اپنے جنازے میں اس وجہ سے کوئی شرکت نہیں کرتا کہ اس کی میت کسی کے کام نہیں آسکتی

    میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں پورا دن چوک میں کھڑے ہو کر دوسروں کی ماؤں بہنوں کو گھورنے والوں کے سامنے اگر ان کی اپنی بہن کا نام بھی لے لیا جائے تو ان کا خون رگیں پھاڑ کر باہر نکل آتا ہے

    ‏میں ‏اس دیس میں رہتا ہوں جہاں وکیل کی بجائے جج ہائر کرنے کو ترجیح دی جاتی ہے

    ‏میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں حرام نہ کھانے والے کو بزدل اور بےوقوف گردانا جاتا ہے

    میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں پندرہ بیس بندے اکٹھے ہو کر ایک شخص کی پھینٹی لگانے کے بعد خود کو پہلوان کہلواتے ہیں

    ‏‏میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں موروثیت کو جمہوریت گردانا جاتا ہے اور جہاں خاندانی جائیداد کے ساتھ ساتھ پارٹیاں بھی وراثت میں دی جاتی ہیں

    ‏میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں حق رائے دہی گولڈ لیف کی ڈبی, قیمے والے نان اور بریانی کے ایک پیکٹ کے عوض فروخت کیا جاتا ہے

    ‏میں ‏اس دیس میں رہتا ہوں جہاں اربوں ہڑپ کر جانے والے “ایک دھیلے کی کرپشن” نہ کرنے کی قسم کھا لیتے ہیں

    میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں عوام کے نمائندے سرعام اپنا ووٹ بیچنے کے بعد فخر سے مٹھائیاں تقسیم کرتے ہیں اور یہ قوم انہیں ہار پہناتی ہے

    ‏میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں محلے میں لگائی بجھائی کرنے والا مشہور ہو کر صحافی بن جاتا ہے

    ‏‎ایک داڑھی والے معزز رکن اسمبلی سے کسی نے کہا شرم نہیں آتی داڑھی رکھ کر کرپشن کرتے ہو؟
    جواب ملا کہ داڑھی گلے تک جاکر ختم ہو جاتی ہے۔ اس سے آگے پیٹ شروع ہو جاتا ہے

    ‏میں اس قوم کا فرد ہوں جس کو اپنے گناہ صرف تب یاد آتے ہیں جب زمین لرزتی اور آسمان کپکپاتا ہے

    سردار ساجد عارف

    • This topic was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #2

    سلام عرض ہے سردار صاحب، آج آپ فیصل واوڈا کی چڑھی ہوئ گڈی پر بھی چند حروف لکھ دیں ، سنا ہے اسکا وکیل ھائیکورٹ کے گیٹ پر کھڑا اس کے فون کا انتظار کررہا تھا ۔ جیسے ہی واوڈا نے اپنے مبارک ھاتھوں سے سینیٹر کے لیے ملنے والا ووٹ ڈالا ، معزز وکیل نے ھائیکورٹ کے جج سے کہا کہ کیسا کیس ؟ فیصل واوڈا نے تو اسمبلی سے استعفا دے دیا ہے ۔

    سردار صاحب، آپ کو صادق اور امین کا پاکستان کے اداروں کے ساتھ کھلواڑہ کیسا لگا ؟

    کک باکسر
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #3
    میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں اپوزیشن بھڑکیں مارنے کے  کے بعد دم دبا کر بھاگ جاتی ہے ۔ ڈرپوک 

    پہلے خود بھاگی

    پھر باپ بھگا دیا