Viewing 20 posts - 41 through 60 (of 393 total)
  • Author
    Posts
  • Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #41
    مولانا طارق جمیل نے میڈیا سے متعلق اپنے گزشتہ روز کے بیان پر معافی مانگ لی اور کہا کہ غلطی ہوگئی، وہ سب سے معذرت خواہ ہیں https://jang.com.pk/news/763142 شوبز کے لوگ میڈیا سے اپنے تعلقات بگاڑ کر زیادہ عرصۂ میڈیا میں زندہ نہیں رہ سکتے ہیں

    جس بات کو مولانا نے خود جھوٹا ماں لیا ہمارے انصافی اسے سچ بنانے کی کوشش کررہے ہیں

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #42
    ۔ اگر یہ شوبزنس ڈسکو مولوی ۔۔۔۔۔ احساس دلاتا تو لوگ اس کی تعریف کرتے ۔۔۔ لیکن گندہ آدمی ایک حاکم کی تعریفوں کے پل با ند ھنے میں مصروف تھا ۔۔۔۔۔ اور میڈیا سمیت ھر کسی کو ۔۔۔۔ ولن ۔۔۔۔ بتا کر ۔۔۔۔ اپنی جھوٹ کی فلم چلا رھا تھا ۔۔۔۔ مذ ھب کی وجہ سے لوگوں نے دوسرے پوائنٹ پر تو نہیں پکڑا لیکن ۔۔۔۔ اس ڈسکو مولوی کو ۔۔۔۔۔ میڈیا والوں نے پکڑ لیا ۔۔۔۔ اور مزے کی بات یہ ہے کہ ۔۔۔۔ میڈ یا ۔۔۔۔ والوں نے بھی ڈسکو کو اس لیئے پکڑ لیا کہ میڈ یا کو پتہ ہے ھم بے شک جھوٹے ہیں ۔۔۔۔ لیکن ایک خوشامدی کاروباری جھوٹا مولوی کیسے کسی دوسرے کو جھوٹا کہہ سکتا ہے پھر وہی ہوا ۔۔۔۔۔ میڈ یا نے اس کو کا ن پکڑوائے ۔۔۔۔۔ اور اس نے ۔۔۔۔۔ جاوید چوھدری سے معافی ما نگ کر اپنے جھوٹی فلم کا اینڈ کیا ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    خوشامد بھی تو جھوٹ ہی ہوتی ہے

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #43
    ایک اور ابھرتا ہوا اثاثہ بھی کچھ دنوں آپ کی سکرینوں پر نمودار ہوگا

    https://pbs.twimg.com/media/EWYxM_DXgAARREw?format=jpg&name=900x900

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #44
    Zinda Rood جی یہ کرونا تو ٹھیک نہیں کر سکتے مگر بہت سستی سروس فراهم کرتے ہیں – غریب لوگوں نے کہاں دوسرے شہر دیکھے ہوتے نہ کبھی کوئی انٹرٹینمنٹ – یہ لوگ آپ کو ٹریول کی سہولت دیتے ہیں مسجد میں مفت ٹھراتے ہیں اکثر مفت کھانا کہلاتے ہیں پورے شہر میں پھراتے ہیں اور آپ سے کوئی منافع بھی نہیں مانگتے – آپ ان کی تعلیمات کو نا بھی مانیں تو آپ اتنے فریش ہو کر آتے ہیں کہ آپ کو اندازہ نہیں – آزمائش شرط ہے –

    جہاں تک میرا مشاہدہ ہے تبلیغی جماعت کے ساتھ زیادہ تر وہ لوگ جاتے ہیں جو گھریلو ذمہ داریوں سے فرار چاہتے ہیں یا پھر ان کے پاس کوئی کام کاج نہیں ہوتا، یا پھر وہ کوئی غلط کام کرکے بھاگے ہوتے ہیں یا پھر وہ عمر کے آخری حصے میں ہوتے ہیں۔ اس مصروف زندگی میں کسی کام کاج والے ذمہ دار شخص کے پاس تو اتنا وقت ہی نہیں ہوتا کہ وہ ایسی فضول سرگرمیوں میں شرکت کرسکے۔۔

    میں نے مختلف لوگوں اور معاشروں کے عمیق مشاہدے سے ایک نتیجہ اخذ کیا ہے کہ جو لوگ اپنی زندگی میں، لین دین میں، دوسروں کے ساتھ معاملات میں زیادہ بددیانت ہوتے ہیں، دھوکہ کرتے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، یعنی اخلاقی انحطاط کا شکار ہوتے ہیں، وہی زیادہ مذہبی بھی ہوتے ہیں، کیونکہ ان کے ضمیر کی کچوکے مارتی خلش کو تھپکی دے کر سلانے کا کام مذہب بخوبی کرتا ہے، اسی لئے وہ لوگ زیادہ مذہب کی طرف مائل ہوتے ہیں، زیادہ نمازیں پڑھتے ہیں، زیادہ حج اور عمرے کرتے ہیں، خیرات بھی زیادہ کرتے ہیں، کیونکہ ان کے پاس مال بھی زیادہ تر ناجائز ذرائع سے کمایا ہوا ہوتا ہے۔ جو شخص اپنی زندگی کے معاملات میں دیانتدار ہو، وہ زیادہ مذہبی بھی نہیں ہوتا، یہ میرا مشاہدہ ہے، کیونکہ اس کا ضمیر مطمئن ہوتا ہے، اس لئے وہ زیادہ مسجد کی طرف نہیں بھاگتا اور نہ ہی آسمان کی طرف منہ اٹھا کر معافیاں مانگتا ہے۔

    گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ نظر سے گزری، کافی دلچسپ ہے اور مذہبی لوگوں کے جرم کے ساتھ تعلق کو وضاحت سے بیان کرتی ہے۔۔۔

    لندن کا مشہور رائل البرٹ ہال تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ سب کی نظریں پردے پر گڑی ہوئی تھیں۔ ہر ایک آنکھ اپنے پسندیدہ سٹینڈ اپ کامیڈین کی ایک جھلک دیکھنے کو بے قرار تھی۔ چند ہی لمحوں بعد پردہ اٹھا اور اندھیرے میں ایک روشن چہرہ جگمگایا جس کو دیکھ کر تماشائی اپنی سیٹوں سے کھڑے ہو گئے اور تالیاں کی گونج میں اپنے پسندیدہ کامیڈین کا استقبال کیا۔یہ گورا چٹا آدمی مشہور امریکی سٹینڈ اپ کامیڈین ایمو فلپس تھا۔ اس نے مسکراتے ہوئے چہرے کے ساتھ ہاتھ اٹھا کر اپنے چاہنے والوں کا شکریہ ادا کیا اور بڑی ہی گھمبیر آواز میں بولا”دوستو میرا بچپن بہت ہی کسمپرسی کی حالت میں گزرا تھا، مجھے بچپن سے ہی بائیکس کا بہت شوق تھا۔ میرا باپ کیتھولک تھا، وہ مجھے کہتا تھا کہ خدا سے مانگو وہ سب دیتا ہے۔ میں نے بھی خدا سے مانگنے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی تھی اور دن رات اپنے سپنوں کی بائیک کو خدا سے مانگنا شروع کر دیا۔ میں جب بڑا ہوا تو مجھے احساس ہوا کہ میرا باپ اچھا آدمی تھا لیکن تھوڑا سا بے وقوف تھا، اس نے مذہب کو سیکھا تو تھا لیکن سمجھا نہیں تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن میں سمجھ گیا تھا”۔

    اتنا کہہ کر ایمو فلپس نے مائیکروفون اپنے منہ کے آگے سے ہٹا لیا اور ہال پر نظر ڈالی تو دور دور انسانوں کے سر ہی سر نظر آ رہے تھے لیکن ایسی پِن ڈراپ سائلنس تھی کہ اگر اس وقت سٹیج پر سوئی بھی گرتی تو شاید اس کی آواز کسی دھماکے سے کم نہ ہوتی۔ ہر شخص ایمو فلپس کی مکمل بات سننا چاہتا تھا کیونکہ وہ بلیک کامیڈی کا بادشاہ تھا، وہ مذاق ہی مذاق میں فلسفوں کی گھتیاں سلجھا دیتا تھا۔

    ایمو نے مائیکروفون دوبارہ اپنے ہونٹوں کے قریب کیا، اور بولا”میں بائیک کی دعائیں مانگتا مانگتا بڑا ہو گیا لیکن بائیک نہ ملی، ایک دن میں نے اپنی پسندیدہ بائیک چرا لی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بائیک چرا کر گھر لے آیا اور اس رات میں نے ساری رات خدا سے گڑ گڑا کر معافی مانگی اور اگلے دن معافی کے بعد میرا ضمیر ہلکا ہو چکا تھا اور مجھے میری پسندیدہ بائیک مل چکی تھی اور میں جان گیا تھا کہ مذہب کو کیسے استعمال کیا جاتا ہے”۔اتنا کہہ کر جیسے ہی ایمو فلپس خاموش ہوا تو پورا ہال قہقوں سے گونج اٹھا، ہر شخص ہنس ہنس کر بے حال ہو گیا (اور کیا آپ جانتے ہیں اس لطیفے کو سٹینڈ اپ کامیڈی کی تاریخ کے سب سے مشہور لطیفے کا اعزاز حاصل ہے)۔ اتنا کہہ چکنے کے بعد ایمو فلپس نے پھر سے مائیکروفون ہونٹوں کے قریب کیا اور بولا”اگر تم کبھی کسی مال دار شخص کو خدا سے معافی مانگتے دیکھو تو یاد رکھنا وہ مذہب سے زیادہ چوری پر یقین رکھتا ہے”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اتنا کہہ کر ایمو فلپس پردے کے پیچھے غائب ہو گیا اور لاکھوں شائقین ہنستے ہنستے رو پڑے کیونکہ یہ ایسا جملہ تھا جس نے بہت سارے فلسفوں کی گھتیاں سلجھا دی تھیں۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #45
    جس بات کو مولانا نے خود جھوٹا ماں لیا ہمارے انصافی اسے سچ بنانے کی کوشش کررہے ہیں

    عمران خان نے ہر بات پر جھوٹ بول کر اتنی بار ان یوتھیوں کو ماموں بنایا ہے کہ اب انہیں ہر جھوٹ بولنے والے سے ماموں بننے کی عادت ہوگئی ہے

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #46
    Tariq Jamil and whole Tablighi cult are freaking morons. They are good for nothing but  spreading religious opium and Coronavirus. This moron should be behind bars for spreading so much Corona in Pakistan instead he is jerking off PM on national TV. Tablighis are the nursery of terrorism. They are the front office of Jihadi organizations.

    مومن bhai – chila my ass, if I could I would ban this idiocy.

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #47
    Tariq Jamil and whole Tablighi cult are freaking morons. They are good for nothing but spreading religious opium and Coronavirus. This moron should be behind bars for spreading so much Corona in Pakistan instead he is jerking off PM on national TV. Tablighis are the nursery of terrorism. They are the front office of Jihadi organizations. مومن bhai – chila my ass, if I could I would ban this idiocy.

    شیرازی جی

    اتنا غصہ نہ کھایا کریں ورنہ لوگ یہ کہہ کر آپ کو چھیڑنا شروع ہو جائیں گے

    شیرازی جی، تبلیغ تے جانا جے؟

    :bigsmile: :lol: :hilar:

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #48

    جہاں تک میرا مشاہدہ ہے تبلیغی جماعت کے ساتھ زیادہ تر وہ لوگ جاتے ہیں جو گھریلو ذمہ داریوں سے فرار چاہتے ہیں یا پھر ان کے پاس کوئی کام کاج نہیں ہوتا، یا پھر وہ کوئی غلط کام کرکے بھاگے ہوتے ہیں یا پھر وہ عمر کے آخری حصے میں ہوتے ہیں۔ اس مصروف زندگی میں کسی کام کاج والے ذمہ دار شخص کے پاس تو اتنا وقت ہی نہیں ہوتا کہ وہ ایسی فضول سرگرمیوں میں شرکت کرسکے۔۔

    میں نے مختلف لوگوں اور معاشروں کے عمیق مشاہدے سے ایک نتیجہ اخذ کیا ہے کہ جو لوگ اپنی زندگی میں، لین دین میں، دوسروں کے ساتھ معاملات میں زیادہ بددیانت ہوتے ہیں، دھوکہ کرتے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، یعنی اخلاقی انحطاط کا شکار ہوتے ہیں، وہی زیادہ مذہبی بھی ہوتے ہیں، کیونکہ ان کے ضمیر کی کچوکے مارتی خلش کو تھپکی دے کر سلانے کا کام مذہب بخوبی کرتا ہے، اسی لئے وہ لوگ زیادہ مذہب کی طرف مائل ہوتے ہیں، زیادہ نمازیں پڑھتے ہیں، زیادہ حج اور عمرے کرتے ہیں، خیرات بھی زیادہ کرتے ہیں، کیونکہ ان کے پاس مال بھی زیادہ تر ناجائز ذرائع سے کمایا ہوا ہوتا ہے۔ جو شخص اپنی زندگی کے معاملات میں دیانتدار ہو، وہ زیادہ مذہبی بھی نہیں ہوتا، یہ میرا مشاہدہ ہے، کیونکہ اس کا ضمیر مطمئن ہوتا ہے، اس لئے وہ زیادہ مسجد کی طرف نہیں بھاگتا اور نہ ہی آسمان کی طرف منہ اٹھا کر معافیاں مانگتا ہے۔

    گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ نظر سے گزری، کافی دلچسپ ہے اور مذہبی لوگوں کے جرم کے ساتھ تعلق کو وضاحت سے بیان کرتی ہے۔۔۔

    بلکل ایسا نہیں ہے پاکستان میں شادی شدہ آدمی بغیر کام کے رہ ہی نہیں سکتا اور یہاں بہت بڑی تحداد میں کام والے ہیں پاکستان میں ویلے بہت ہیں تو اکا دکا وہ بھی ہیں اگرچے نو جوان ان کاموں میں کم ہی پڑتے ہیں لوگ زیادہ تر کام میں بریک کے لئے اسے استحمال کرتے ہیں سسٹم بھی انہیں سپورٹ کرتا ہے خاص کر کے پی کے میں جہاں ہر دوسرا تبلیخی ہے کچھ بے ایمانی بھی ہوتی ہے مگر بے ایمانی تو ہے ہی زیادہ اور ہر جگہ – کسی بھی چیز کا مشائد ہ اس کام کے اندر جائے بغیر نہیں ہو سکتا ہے میں یہ سب اس کام میں جانے اور سوال جواب کرنے کے بحد بتا رہا ہوں –

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #49

    مجھے کسی کی نیت کا کوئی علم نہیں ہے لہٰذا کسی شخص کے اعمال پر بات کرنا بہت مشکل ہے اور شاید غلط بھی ہے . میں البتہ محترم مولانا صاحب سے بہت متاثر ہوا ہوںاور اگر کمزور نہ ہوتا تو مولانا صاحب کے ہاتھ سے اپنے گناہوں کے خاتمے کے ازالے کا قدم اٹھا ہی لیتا

    میں نے محترم مولانا صاحب کی بیس پچیس منٹ کی تقریر سنی اور یہی سوچتا رہا کے

    ١) مولانا صاحب کی تقریر کا مقصد کیا تھا
    ٢) مولانا صاحب کس حثیت میں تقریر فرما رہے تھے
    ٣) مولانا صاحب کس کو موجودہ حالات کا ذمےدار بتا رہے تھے. حکمران کو، عوام کو، بے حیائی کو، جھوٹ کو یا کسی اور کچھ اور کو
    ٤) اگر یہ عذاب ہے اور ہمارے اعمال کا نتیجہ ہے تو پھر تو پوری دنیا کے اعمال برے ہیں اور ان کے بھی جن سے امداد لیکر اس عذاب کا علاج کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے
    ٥) کیا اللہ تعالیٰ صرف رونے دھونے والی دعا کو ہی قبول کرتے ہیں
    ٦) اگر نیتوں کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے تو سب کو جھوٹا اور بے حیا کہنے کا حق مولانا صاحب کو کس نے دیا

    ویسے محترم مولانا صاحب کسی اور جگہہ یہ بھی فرما چکے ہیں کے وہ مرحوم بھٹو کو پسند کرتے تھے، بینظیر بھٹو کو شہید قرار دے چکے ہیں اور ماضی میں ایسی ہی دعائیں محترم نواز شریف صاحب کے لئے بھی کر چکے ہیں.

    میرے خیال میں ہم بحثیت قوم سب کو اپنا حکمران آزمانا چاہتے ہیں اور کسی کو بار بار بھی تو کیا حرج ہے کے محترم مولانا صاحب کو بھی حکومت دے دی جاۓ . وہ جانتے ہیں کے ہمارے ملک کی بری حالت کے پیچھے کیا اسباب ہیں اور یہ بھی جانتے ہیں کے تمام برائیوں کا خاتمہ گڑ گڑا کے دعا مانگنے سے ختم ہو سکتے ہیں

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #50
    کر دی نہ پھر سیاسی نابالغوں والی بات :bigsmile: کیا اداکار شوبز کے لوگ نہیں ہوتے ہیں؟ :thinking:

    باوا جی سو نا سمجھ

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #51

    جہاں تک میرا مشاہدہ ہے تبلیغی جماعت کے ساتھ زیادہ تر وہ لوگ جاتے ہیں جو گھریلو ذمہ داریوں سے فرار چاہتے ہیں یا پھر ان کے پاس کوئی کام کاج نہیں ہوتا، یا پھر وہ کوئی غلط کام کرکے بھاگے ہوتے ہیں یا پھر وہ عمر کے آخری حصے میں ہوتے ہیں۔ اس مصروف زندگی میں کسی کام کاج والے ذمہ دار شخص کے پاس تو اتنا وقت ہی نہیں ہوتا کہ وہ ایسی فضول سرگرمیوں میں شرکت کرسکے۔۔

    میں نے مختلف لوگوں اور معاشروں کے عمیق مشاہدے سے ایک نتیجہ اخذ کیا ہے کہ جو لوگ اپنی زندگی میں، لین دین میں، دوسروں کے ساتھ معاملات میں زیادہ بددیانت ہوتے ہیں، دھوکہ کرتے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، یعنی اخلاقی انحطاط کا شکار ہوتے ہیں، وہی زیادہ مذہبی بھی ہوتے ہیں، کیونکہ ان کے ضمیر کی کچوکے مارتی خلش کو تھپکی دے کر سلانے کا کام مذہب بخوبی کرتا ہے، اسی لئے وہ لوگ زیادہ مذہب کی طرف مائل ہوتے ہیں، زیادہ نمازیں پڑھتے ہیں، زیادہ حج اور عمرے کرتے ہیں، خیرات بھی زیادہ کرتے ہیں، کیونکہ ان کے پاس مال بھی زیادہ تر ناجائز ذرائع سے کمایا ہوا ہوتا ہے۔ جو شخص اپنی زندگی کے معاملات میں دیانتدار ہو، وہ زیادہ مذہبی بھی نہیں ہوتا، یہ میرا مشاہدہ ہے، کیونکہ اس کا ضمیر مطمئن ہوتا ہے، اس لئے وہ زیادہ مسجد کی طرف نہیں بھاگتا اور نہ ہی آسمان کی طرف منہ اٹھا کر معافیاں مانگتا ہے۔

    گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ نظر سے گزری، کافی دلچسپ ہے اور مذہبی لوگوں کے جرم کے ساتھ تعلق کو وضاحت سے بیان کرتی ہے۔۔۔

    تبلیغیوں سے میرا ابتدائی تعارف تو کافی پرانا ہے بچپن میں یاد ہے عجیب و غریب حلیوں میں چہروں پر احمقانہ سی مسکراہٹ سجاے تین چار کے ٹولوں میں یہ جماعت کسی بھی علاقے پر ٹڈی دل کی طرح حملہ آور ہو جاتی تھی دروازے کی گھنٹی کے بجنے کے بعد جس شخص نے بھی دروازہ کھولنے کی غلطی یا گناہ کیا ہو تو یہ اس کو ہر حالت میں جنت کا ٹکٹ دینے پر مصر ہوجاتے تھے جسکا ٹکٹ کاونٹر مقامی مسجد میں ہوتا تھا جہاں یہ لوگ مفت میں طعام و قیام کی سہولتوں سے فائدہ اٹھاتے تھے ان لوگوں کا طریقہ واردات اس قدر بودا اور خلاف نفسیات ہے کہ مجھے حیرت ہوتی ہے کہ یہ لوگ دین کی تبلیغ کرتے ہیں یا لوگوں دین سے متنفر کرتے ہیں . خیر آپ کا بھائی ایک آدھ مرتبہ سے زیادہ نہیں پھنسا . اگر ایک مرتبہ ٹڈی دل کے حملہ کی خبر ہوجاتی تھی تو میں تو دروازہ ہی نہیں کھولتا تھا حرام ہے جو یہ لوگ تین دفع بیل بجانے کے بعد چلے جاتے . عموما ان سے کہیں زیادہ گھنٹیاں بجاتے تھے .
    انسے میرا حقیقی واسطہ اپنی پیشہ ورانہ زندگی کے ابتدائی دور میں ہوا تھا جہاں میری ٹیم کے اسی فیصدی لوگوں کا تعلق تبلیغیوں سے تھا جو جتنا بڑا تبلیغی تھا اتنا ہی بڑا حرام خور اور فسادی تھا مجھے تو حیرت ہو تی تھی کہ ان لوگوں نے چہروں پر داڑھیاں سجآیی ہویں ہیں پائنچے ٹخنوں سے اوپر ہیں ہر دوسری بات میں قران اور حدیث کا حوالہ ہوتا ہے اسکے باوجود یہ لوگ اسقدر جھوٹے اور مکار کیسے بنے ہوے ہیں؟
    مگر جسطرح ہاتھوں کی تمام انگلیاں برابر نہیں ہوتیں اسی طرح کچھ ایسے لوگوں سے بھی واقفیت ہے جو انتہائی خوش اخلاق اور نفیس ہیں اور دنیوی کے ساتھ ساتھ دنیاو ی معاملات میں بھی قابل بھروسہ سمجھے جاتے ہیں

    مومن
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #52
    Tariq Jamil and whole Tablighi cult are freaking morons. They are good for nothing but spreading religious opium and Coronavirus. This moron should be behind bars for spreading so much Corona in Pakistan instead he is jerking off PM on national TV. Tablighis are the nursery of terrorism. They are the front office of Jihadi organizations. مومن bhai – chila my ass, if I could I would ban this idiocy.

    don’t be so mad, Corona rules … very important and simply explained. Just read and try to understand.

    1. In principle you are not allowed to leave the house, but if you want you can.

    2. Masks are useless, but you should definitely wear one because it can save lives.

    3.All stores are closed except those that are open.

    4.This virus is deadly, but not too scary, except that it may lead to a global catastrophe in which many die.

    5.Everyone has to stay at home, but it is important to GO OUT, especially in the sunshine, but it is better not to go out, except of course for sports, but actually NO …

    6. There is no shortage of food in the supermarket, but there are many things that are missing and others are not there at the moment.

    7. The virus has no effect on children except those on whom it affects.

    8.Animals are not affected, but there is still a cat that tested positive in Belgium in February when nobody else was tested, plus a few tigers here and there and rarely dogs, actually no dogs, but sometimes they do …
    Any surface other than your pet’s fur can naturally transmit the disease.

    9.You will have many symptoms if you are sick, but you can also get sick without symptoms, have symptoms without being sick, or be contagious without symptoms, and visa versa.

    10. You cannot go to old people’s homes or visit your grandparents, but you have to take care of the elderly and best bring food and medicine.

    11. The virus remains active on different surfaces for two hours, no four, no six, no, did I say hours, maybe days? But it needs a humid environment. But not really.
    The virus doesn’t actually stay in the air, but it does often. Especially in a closed room ..
    Basically, this is not a smear virus, but smear infection would be possible.

    We should remain locked up until the virus goes away, but it will only go away if we achieve collective immunity, i.e. if it circulates.
    We can’t be locked up too much for that, so it’s better to stay at home most of the time.

    13.If you were sick, you may get sick later, but in between you are immune.

    14.Golden rule: use your brain and if not, have an enormous supply of flour, yeast, pasta and toilet paper ready – that will help.

    In this sense .. take that ♥ ️, that will save you or not. 🤣

    مومن
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #53
    شیرازی جی اتنا غصہ نہ کھایا کریں ورنہ لوگ یہ کہہ کر آپ کو چھیڑنا شروع ہو جائیں گے شیرازی جی، تبلیغ تے جانا جے؟ :bigsmile: :lol: :hilar:

    باوا جی ۔۔۔ اتنا کڑوا اور غصے والا  ایک ملحد انسان ہی ہو سکتا ہے ۔۔۔۔میں اس کو اپنی سروس پیش کر رہا ہوں اور نا معلوم کیا اول فول بولنا شروع ہو گیا ہے ۔۔۔۔یار نہیں لگانا چلہ تو نہ لگاو کوئی زبردستی تو نہیں ہے ۔۔۔۔

    Tariq Jamil and whole Tablighi cult are freaking morons. They are good for nothing but spreading religious opium and Coronavirus. This moron should be behind bars for spreading so much Corona in Pakistan instead he is jerking off PM on national TV. Tablighis are the nursery of terrorism. They are the front office of Jihadi organizations. مومن bhai – chila my ass, if I could I would ban this idiocy.

    مومن
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #54
    شیرازی بھائی کو میں نے قریب سے دیکھا ہے وہ واپسی کا راستہ بہت پیچھے چھوڑ آئے ہیں – وہ دوسرے ملحدوں کی طرح بہت شدت پسند بھی اگرچے نہیں ہیں -بس یوں سمجھ لیں گوروں کو دیکھ کر کچھ لوگ انہی کے رنگ میں رنگے جاتے ہیں ایسے ہی ہیں ہمارے شیرازی صاحب – آپ اپنا نشانہ بلیک شیپ کو بنائیں وہی شیطان اعظم ہے خبیث بہت عرصے سے غائب بھی ہے پتا نہیں کہاں مومنوں کو بہکا کر اپنے راستے پر لگا رہا ہو گا – BlackSheep

    افسوس ان لوگوں کی زندگیوں پر ۔۔۔نہ ادھر کے رہے نہ ادھر کے ۔۔۔۔اپنوں سے یہ نفرت کرتے ہیں اور غیر ان کو اپناتے نہیں ۔۔۔چائے جتنی بھی انگریزی بول لو چمڑی تو نہیں بدل سکتے ۔۔۔ان بے چاروں پر رحم اتا ہے مجھے کبھی کبھی ۔۔۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #55
    مولانا نے تھرتھلی مچا دی ہے ویسے ہاہاہاہا ، خیر اس بات پے تو سب کا اتفاق ہے کہ جھوٹے پے الله کی لعنت ہو ، حامد میر ، کلاسرا وغیرہ وغیرہ ہوں یا خود مولانا طارق جمیل ، جھوٹے پے الله کی لعنت ہو گی ضرور ، دیکھتے جایئے

    مجھے تو یقین ہوگیا کہ آپ نے کبھی جھوٹ نہیں بولا مگر ہم غریبوں ، گنہگاروں پر رحم کیجئے اتنی بددعائیں رمضان کے پہلے دن ہی کبھی نہ سنی تھیں

    :.(

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #56
    جس بات کو مولانا نے خود جھوٹا ماں لیا ہمارے انصافی اسے سچ بنانے کی کوشش کررہے ہیں

    شائد اسی لئے ان کا دائرہ ہر دن سکڑتا جارہا ہے

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #57
    تبلیغیوں سے میرا ابتدائی تعارف تو کافی پرانا ہے بچپن میں یاد ہے عجیب و غریب حلیوں میں چہروں پر احمقانہ سی مسکراہٹ سجاے تین چار کے ٹولوں میں یہ جماعت کسی بھی علاقے پر ٹڈی دل کی طرح حملہ آور ہو جاتی تھی دروازے کی گھنٹی کے بجنے کے بعد جس شخص نے بھی دروازہ کھولنے کی غلطی یا گناہ کیا ہو تو یہ اس کو ہر حالت میں جنت کا ٹکٹ دینے پر مصر ہوجاتے تھے جسکا ٹکٹ کاونٹر مقامی مسجد میں ہوتا تھا جہاں یہ لوگ مفت میں طعام و قیام کی سہولتوں سے فائدہ اٹھاتے تھے ان لوگوں کا طریقہ واردات اس قدر بودا اور خلاف نفسیات ہے کہ مجھے حیرت ہوتی ہے کہ یہ لوگ دین کی تبلیغ کرتے ہیں یا لوگوں دین سے متنفر کرتے ہیں . خیر آپ کا بھائی ایک آدھ مرتبہ سے زیادہ نہیں پھنسا . اگر ایک مرتبہ ٹڈی دل کے حملہ کی خبر ہوجاتی تھی تو میں تو دروازہ ہی نہیں کھولتا تھا حرام ہے جو یہ لوگ تین دفع بیل بجانے کے بعد چلے جاتے . عموما ان سے کہیں زیادہ گھنٹیاں بجاتے تھے . انسے میرا حقیقی واسطہ اپنی پیشہ ورانہ زندگی کے ابتدائی دور میں ہوا تھا جہاں میری ٹیم کے اسی فیصدی لوگوں کا تعلق تبلیغیوں سے تھا جو جتنا بڑا تبلیغی تھا اتنا ہی بڑا حرام خور اور فسادی تھا مجھے تو حیرت ہو تی تھی کہ ان لوگوں نے چہروں پر داڑھیاں سجآیی ہویں ہیں پائنچے ٹخنوں سے اوپر ہیں ہر دوسری بات میں قران اور حدیث کا حوالہ ہوتا ہے اسکے باوجود یہ لوگ اسقدر جھوٹے اور مکار کیسے بنے ہوے ہیں؟ مگر جسطرح ہاتھوں کی تمام انگلیاں برابر نہیں ہوتیں اسی طرح کچھ ایسے لوگوں سے بھی واقفیت ہے جو انتہائی خوش اخلاق اور نفیس ہیں اور دنیوی کے ساتھ ساتھ دنیاو ی معاملات میں بھی قابل بھروسہ سمجھے جاتے ہیں

    بچپن میں جب قریبی مسجد میں نماز پڑھنے جایا کرتا تھا تو کئی بار مسجد میں تبلیغی جماعت آئی ہوتی، تبلیغی نماز کے فوراً بعد اعلان کرتے کہ دین کی باتیں ہوں گی، شرکت کریں۔ میں بھی اکثر ان کی دین کی باتیں سننے کیلئے بیٹھ جاتا، کئی بار ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔ بچپن میں تبلیغ والوں کی مشہورِ عام چھ باتیں بھی رٹ لیں۔ ہر وعظ میں یہ چلے کا وعدہ لینا نہیں بھولتے تھے۔ سہ روزہ چلہ، سات روزہ چلہ ، چالیس روزہ چلہ اور نہ جانے کتنے کتنے روزہ چلے انہوں نے بنائے ہوتے تھے۔ اور چلوں پر جانے کا وعدہ زبردستی لیتے یہ کہہ کر کہ نیت کرلیں، ثواب ملنا شروع ہوجائے گا۔ چلے پر جانے کی انچاس کروڑ نیکیوں والا بھی کوئی فارمولا گھڑ رکھا تھا ان لوگوں نے۔ عمر کے ماہ و سال بیتے تو تبلیغ والوں سے بھی اکتاہٹ ہوگئی، ایک تو یہ زبردستی مسجد کے دروازے پر کھڑے ہوکر دین کی باتیں سننے پر مجبور کرتے تھے، دوسرا پھر گلیوں میں گشت کیلئے ساتھ لے جاتے، گھروں کے دروازہ کھٹکھٹا کر ، دوکانوں پر کھڑے لوگوں کو گھیر کر ان کے کانوں میں زبردستی دین کی باتیں انڈیلتے۔ ان سے جان چھڑانا بہت مشکل ہوگیا تو میں نے مسجد ہی بدل لی۔۔ ہمارا ایک ہمسایہ تھا، وہ شروع میں تبلیغیوں کی سرگرمیوں میں بڑے ولولے کے ساتھ شرکت کرتا، پھر یوں ہونے لگا کہ جب بھی شہر کی کسی مسجد میں کوئی تبلیغی ٹولہ آتا، مقامی تبلیغی انہیں فرض سمجھ کر اس ہمسائے کے گھر لاحاضر کرتے، وہ بیچارہ اتنا تنگ آیا کہ نماز پڑھنا ہی چھوڑ دیا، اور جب بھی تبلیغی آتے، وہ کہلوا دیتا کہ گھر میں نہیں ہوں۔۔۔

    خیر میری نظر میں یہ ایک فضول جماعت ہے اور محض لوگوں کا وقت ضائع کرتی ہے۔ اور جہاں تک میرا مشاہدہ ہے زیادہ تر بے وقوف اور کم عقل لوگ تبلیغی جماعت کے ساتھ چلے لگاتے ہیں اور ان کی باتوں سے متاثر ہوتے ہیں۔ تبلیغی جماعت کے واعظین نہایت سطحی ذہنیت کے مالک ہوتے ہیں، قرآن اور تبلیغی نصاب کے علاوہ اور کوئی کتاب انہوں نے پڑھی نہیں ہوتی۔ ایک طرح سے کنویں کے مینڈک ہوتے ہیں۔ جنت کی لمبی ٹانگوں والی بہتر حوروں کے لالچ میں نگر نگر، قریہ قریہ آوارہ پھرتے رہتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ زندگی میں بڑے کارآمد مقصد کے حصول پر لگے ہوئے ہیں۔۔ 

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #58
    Tariq Jamil and whole Tablighi cult are freaking morons. They are good for nothing but spreading religious opium and Coronavirus. This moron should be behind bars for spreading so much Corona in Pakistan instead he is jerking off PM on national TV. Tablighis are the nursery of terrorism. They are the front office of Jihadi organizations.
    مومن bhai – chila my ass, if I could I would ban this idiocy.

    ہاہاہا۔۔ شیرازی صاحب آپ نے تو بیچارے کی امیدوں پر پانی پھیردیا۔۔ یہ فاترالعقل  ایک پکے سچے ملحد کو احمق (مومن) بنانے چلا تھا۔۔۔

    مومن
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #59

    ہاہاہا۔۔ شیرازی صاحب آپ نے تو بیچارے کی امیدوں پر پانی پھیردیا۔۔ یہ فاترالعقل ایک پکے سچے ملحد کو احمق (مومن) بنانے چلا تھا۔۔۔

    احمق کون ہے اور عقل مند کون ہے یہ تو وقت بتائے گا ۔۔۔۔کس نے کیا گویا اور کس نے کیا پایا یہ بھی معلوم ہو جائے گا ۔۔۔

    ایک ان دیکھے دائرس سے جو حال ہوا ہے ان کا کہ ان کی عقل ٹھکانے ا گئی ۔۔۔۔

    مومن
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #60

    بچپن میں جب قریبی مسجد میں نماز پڑھنے جایا کرتا تھا تو کئی بار مسجد میں تبلیغی جماعت آئی ہوتی، تبلیغی نماز کے فوراً بعد اعلان کرتے کہ دین کی باتیں ہوں گی، شرکت کریں۔ میں بھی اکثر ان کی دین کی باتیں سننے کیلئے بیٹھ جاتا، کئی بار ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔ بچپن میں تبلیغ والوں کی مشہورِ عام چھ باتیں بھی رٹ لیں۔ ہر وعظ میں یہ چلے کا وعدہ لینا نہیں بھولتے تھے۔ سہ روزہ چلہ، سات روزہ چلہ ، چالیس روزہ چلہ اور نہ جانے کتنے کتنے روزہ چلے انہوں نے بنائے ہوتے تھے۔ اور چلوں پر جانے کا وعدہ زبردستی لیتے یہ کہہ کر کہ نیت کرلیں، ثواب ملنا شروع ہوجائے گا۔ چلے پر جانے کی انچاس کروڑ نیکیوں والا بھی کوئی فارمولا گھڑ رکھا تھا ان لوگوں نے۔ عمر کے ماہ و سال بیتے تو تبلیغ والوں سے بھی اکتاہٹ ہوگئی، ایک تو یہ زبردستی مسجد کے دروازے پر کھڑے ہوکر دین کی باتیں سننے پر مجبور کرتے تھے، دوسرا پھر گلیوں میں گشت کیلئے ساتھ لے جاتے، گھروں کے دروازہ کھٹکھٹا کر ، دوکانوں پر کھڑے لوگوں کو گھیر کر ان کے کانوں میں زبردستی دین کی باتیں انڈیلتے۔ ان سے جان چھڑانا بہت مشکل ہوگیا تو میں نے مسجد ہی بدل لی۔۔ ہمارا ایک ہمسایہ تھا، وہ شروع میں تبلیغیوں کی سرگرمیوں میں بڑے ولولے کے ساتھ شرکت کرتا، پھر یوں ہونے لگا کہ جب بھی شہر کی کسی مسجد میں کوئی تبلیغی ٹولہ آتا، مقامی تبلیغی انہیں فرض سمجھ کر اس ہمسائے کے گھر لاحاضر کرتے، وہ بیچارہ اتنا تنگ آیا کہ نماز پڑھنا ہی چھوڑ دیا، اور جب بھی تبلیغی آتے، وہ کہلوا دیتا کہ گھر میں نہیں ہوں۔۔۔

    خیر میری نظر میں یہ ایک فضول جماعت ہے اور محض لوگوں کا وقت ضائع کرتی ہے۔ اور جہاں تک میرا مشاہدہ ہے زیادہ تر بے وقوف اور کم عقل لوگ تبلیغی جماعت کے ساتھ چلے لگاتے ہیں اور ان کی باتوں سے متاثر ہوتے ہیں۔ تبلیغی جماعت کے واعظین نہایت سطحی ذہنیت کے مالک ہوتے ہیں، قرآن اور تبلیغی نصاب کے علاوہ اور کوئی کتاب انہوں نے پڑھی نہیں ہوتی۔ ایک طرح سے کنویں کے مینڈک ہوتے ہیں۔ جنت کی لمبی ٹانگوں والی بہتر حوروں کے لالچ میں نگر نگر، قریہ قریہ آوارہ پھرتے رہتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ زندگی میں بڑے کارآمد مقصد کے حصول پر لگے ہوئے ہیں۔۔

    جو لوگ اتنی جلدی اکتا جاتے ہیں وہ کہیں بھی خوش  نہیں رہ سکتے ۔۔۔۔

Viewing 20 posts - 41 through 60 (of 393 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi