• This topic has 20 replies, 11 voices, and was last updated 4 years ago by JMP.
Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 21 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    میری جب بھی کسی سے سائنسی مضامین پر بحث ہوتی ہے تو جب اگلا فریق یہ کہتا یے کہ ہماری مذہبی کتاب میں یہ لکھا ہے تو میں فوراً مزید بحث سے گریز کرتا ہوں اور یہ کہ کر بحث کا ٹاپک کلوز کرتا ہوں کہ آپ درست فرما رہے ہیں۔
    اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جب بھی کوئی بندہ مذہب اور سائنس کو مکس کرتا ہے تو دراصل یہ قصور اس کا نہیں۔ اول تو اس کی بنیادی سائنس ہی کمزور ہوتی ہے دوسرا اسے مذہب کا مفہوم بھی نہیں پتہ ہوتا۔ ایسے لوگوں کو قصوروار میں اس لیے بھی نہیں سمجھتا کیونکہ ان کا آئی کیو لیول ہی نوے سے کم ہوتا ہے تو ایسے لوگوں سے بحث کرنا دراصل کبوتر کے ساتھ شطرنج کھیلنے کے مترادف ہے۔ اگر آپ کبوتر کے ساتھ شطرنج کھیلیں گے تو وہ شطرنج کا لطف ہی خراب کرے گا۔ دوسرا معاملہ یہ بھی ہے کہ اکثر دانشور یہ بھی فرماتے رہتے ہیں کہ جس فورم پر مذہب کو سائنس سے دور رکھا جائے تو دراصل وہ فورم ایک فتنہ ہے۔ لیکن یقین مانئیے، ان دانشورں نے سائنس اور مذہبی عقائد دونوں کا جنازہ نکالنا شروع کیا ہوا ہے اور مذہب اور سائنس سے ناواقف ہوتے ہیں۔

    سوال یہ بنتا ہے کہ مذہب اور سائنس دو الگ چیزیں کیوں ہیں؟

    مذاہب کا تعلق عقائد سے ہے جبکہ سائنس کا تعلق سائنٹیفک میتھڈ سے ہے۔

    سائنس سے مراد ایسا علم جو مشاہدات اور تجربات کی بنیاد پر ہو

    نا تو عقائد کو درست ثابت کرنے کے لیے کسی سائنسی سہارے کی ضرورت ہے اور نا ہی سائنس کو اپنی بات منوانے کے لیے کسی مذہبی سہارے کی۔ کیونکہ یہ دونوں چیزیں ایک دوسرے سے الگ ہیں۔ سائنس میں عقائد نہیں نظریات ہوتے ہیں۔ مذہب کا اپنا ایک ڈسپلن ہے اور سائنس کا اپنا۔ اور یہ دونوں نا ہی ایک دوسرے کی ضد ہیں اور نا ہی ایک دوسرے کی نفی۔
    اس کی مثال کچھ ایسی ہی ہے جیسی ایک فٹبال پلئیر اور ایک کرکٹ پلئیر کی۔ فٹبال پلئیر نے اپنے ڈسپلن میں رہ کر کھیلنا ہے اور کرکٹ والے نے اپنے۔ ان کھیلوں کے قوانین کا دور دور تک ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں۔ اگر یہاں کوئی فٹبال کے قوانین کو کرکٹ کی روشنی میں ثابت کرے گا تو وہ دراصل جہالت ہی ہوگی اور بالکل یہ معاملہ کرکٹ کے ساتھ ہے۔
    اب دیکھو اس وقت دنیا میں انسانیت کی آبادی تقریباً آٹھ ارب ہے اور مذاہب کی تعداد چار ہزار ہے۔ ان مذاہب کے نظریات اور عقائد ایک دوسرے سے محتلف ہیں۔ جبکہ ان مذاہب کے آگے کئی اور فرقے بھی ہوتے ہیں جن کے عقائد بھی ایک دوسرے سے محتلف ہیں۔ جس طرع ہمارے نزدیک ہمارا مذہب ہی سچا ہے ان کے نزدیک بھی ان کا ہی مذہب سچا ہوتا ہے۔ اگر ہم واقعہ معراج کو (جو کہ ہمارے نزدیک سچا معجزہ ہے) نظریہ اضافیت سے ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو عیسائی بھی اپنے عقائد سائنس سے ثابت کرنا شروع کر دیں گے۔ جبکہ ہندو بھی لکشمن اور رام وغیرہ والے اپنے عقائد اضافیت سے ثابت کرنا شروع کردیں گے۔ تو یہاں سائنس گئی تیل لینے۔ جب کہ ان واقعات کا تعلق عقائد اور معجزات سے ہے۔
    اگر ایسا ہی ہوتا تو آج ہر مذہب کی سائنس الگ ہوتی۔ اور نا ہی ہم آج زمین کو گول مانتے۔ ہمارے نزدیک کعبہ دنیا کا مرکز ہوتا جبکہ عیسائیوں سائنس سے روم کو کرہ ارض کا مرکز ثابت کرتے۔ ہندو انڈیا کو اور یہودی اسرائیل کو۔ قادیانی ربوہ کو تو بدمت والے مائنٹ ایورسٹ کو۔ جو سراسر سائنس اور مذیب دونوں سے ناواقفیت ثابت کرتا۔ ہندوؤں کی مثال سامنے ہے۔ ان کے پی ایچ ڈی ڈاکٹرز سائنس سے گائے کے موتر کو صحت بحش ثابت کرتے ہیں جو سراسر غلط ہے۔
    آپ اس کی مثال چپٹی زمین (فلیٹ ارتھ ) کی مثال سے لے سکتے ہیں۔ آج بھی کچھ لوگ مذہب اور سوڈو سائنس سے اسے ثابت کرنے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔
    میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ سائنس ایک ہی ہے اور وہ ”نیچرل سائنس“ ہے وہی حقیقی سائنس ہے۔ اور یہاں کسی بھی اور سائنس جیسے مذہبی سائنس اور الحادی سائنس کی کوئی ٹرم نہیں۔ اگر کوئی بندہ ایسا کرتا ہے تو یہ ”سوڈو سائنس“ کہلاتی ہے۔
    لہذا عقائد کو سائنس سے ثابت کر کے عقائد کی توہین نا کریں۔ سائنس کا الگ ڈسپلن ہے اور مذہب کا اپنا ڈسپلن۔

    بشکریہ …….. ضرغام خاور وڑائچ

    https://www.humsub.com.pk/306361/zergham-khawar/

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #3
    Science is a thing, religion is just a scam. Of course they are different.
    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    مذ ھب ۔۔۔ بلکہ کوئی بھی مذ ھب کبھی سا ئینس سے اپنا مقا بلہ  نہین کرتا ہے ۔۔۔۔

    بلکہ مذ ھب اپنا مقا بلہ کسی بھی علم  مطلب سا ئینس ۔۔جغرافیہ ۔۔۔۔ فزکس ۔۔۔ سوکس ۔۔۔۔۔ کسی سے بھی  نہیں کرتے ہیں ۔۔۔

    ۔۔۔۔

    مقابلہ کی پرابلم ۔۔۔ پھدو ملحد ین ۔۔۔۔ کی ہے ۔۔۔۔۔

    یہ اسلام چھوڑ جاتے ہیں ۔۔۔۔ تو  بھئی پھدو لوگو ۔۔۔۔۔ اسلام چھوڑنا ہے تو چھوڑ جاؤ ۔۔۔۔ جاؤ دفعہ ہوجاؤ ۔۔۔

    لیکن کیا ہوتا ہے ۔۔۔۔ پھدو ملحد ین کو ۔۔۔۔۔ اسلام چھوڑ کر کوئی کیڑہ بے چین کرتا رھتا ہے ۔۔۔۔

    تب یہ اسلام سے بد لہ لینے ۔۔۔۔ واپس آ تے ہیں ۔۔۔۔۔ اور ۔۔۔ اپنے  آپ کو ۔۔۔۔۔علم سا ئینس کے پیچھے کھڑا کر ۔۔۔۔ اپنے دل کے پھپھولے پھوڑتے رھتے ہیں ۔۔۔۔

    کہ ۔۔۔ مذ ھب تو برا ہوتا ہے ۔۔۔۔ سا ئینس تو پیاری ہوتی ہے ۔۔۔۔ سا ئینس تو یہ کرتی ہے ۔۔۔۔۔ مزھب تو ظالم تھا ۔۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔

    یہ پھدو لوگ ۔۔۔۔۔ سا ئینس ۔۔۔ کا مقابلہ مذا ھب سے کروا کر ۔۔۔۔۔ خود ہی مزے لیتے رھتے ہیں ۔۔۔۔

    مذ ھب یا مذ ھب کے  مانے والے ۔۔۔۔۔ نہ سا ئینس سے کوئی مقا بلہ کرتے ہیں نہ کسی اور علم سے ۔۔۔

    ۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مذ ھب ۔۔۔۔ سا ئینس جیسے کسی بھی علم  کو بالکل کوئی اھمیت نہیں دیتا اور نہ پروا ہ  کرتا ہے ۔۔۔

    مذ ھب کی اپنی تعلیمات ہوتی ہیں اس کا اپنا ایجنڈا ہوتا ہے مذ ھب اس پر زور دیتا ہے اور بس

    ۔۔

    مذ ھب ایک عقید ہ اور کوڈ آف لا ئف ہوتا ہے ۔۔۔۔۔  وہ سب چیزوں سے الگ ہوتا ہے ۔۔۔۔ اس کا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں ہوتا ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔

    یہ پھدو  ملحد لوگوں کے اندر  بے چینی  بے ما ئیگی  کا کیڑہ ہوتا ہے ۔۔۔۔ جو ھروقت ۔۔۔۔ مز ھب کا سا ئینس سے مقابلہ کرتے پھر تے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #5
    میں مذہب اور سائنس کو الگ الگ نہیں دیکھتا اور اپنے اس موقف کو ثابت کرنے کیلئے ہمیشہ ثقیل قسم کی گفتگو سے پہلو تہی کرتے ہوے نیچرل انداز میں بات سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں

    اس آرٹیکل کے لکھنے والے نے کھیل کی مثال دی ہے اسی کو لے کر میں اپنی بات کرتا ہوں ، مثلا تمام جسمانی کھیلوں ہاکی، کرکٹ فٹبال، کبڈی، وغیرہ میں حصہ لینے کیلئے بعض شرائط مشترکہ ہیں، ان تمام کھیلوں کے پلئیرز سٹیمنا بڑھانے کیلئے رننگ کرتے ہیں، جم جاتے ہیں، تیراکی اور ہائکنگ سے اپنے جسم مضبوط بناتے ہیں، ان مشترکہ کاوشوں کے بغیر وہ کوی بھی کھیل نہیں کھیل سکتے ، ان مشقوں کے بعد ہی  وہ اپنی مخصوص گیم کی علیحدہ علیحدہ پریکٹس کرتے ہیں مثلا فٹ بال والے پاوں سے فٹ بال کو ککس لگاتے ہیں تو کرکٹ اور ہاکی والے بلا اور ہاکی کا استعمال کرتے ہیں

    بالکل اسی طرح تمام مذاہب میں تعلیمات تھوڑی بہت مختلف ہیں مگر ان سب مذاہب میں کچھ تعلیمات ہیں جو مشترکہ ہیں مثلا ایک خدا کی عبادت، خدا کے نبی کی اطاعت اور انسانیت کی بھلای،ظلم کو روکنے کیلئے نصیحت، کوشش اور جنگ شادی وغیرہ

    اب آتے ہیں کہ مذہب کا سائنس سے کیا رشتہ ہے؟

    مذہب خدا کی طرف سے ہوتا ہے اور اس کی تعلیات کو انسانوں تک پنہچانے کیلیئے اللہ تعالی ایک باصلاحیت اور پارسا بندے کو چنتا ہے پھر سب سے پہلے اسے خود تعلیمات دیتا اور سکھاتا ہے جس کے بعد وہ بندہ باقی تمام انسانوں کو اللہ کا پیغام پنہچاتا ہے گویا اس کام کیلئے کم از کم ایک بندہ ایسا ضرور ہوتا ہے جس سے اللہ براہ راست کلام کرتا ہے اور وہ نبی ہوتا ہے

    سائنس کا مختصر ترین تعارف یہ ہوسکتا ہے کہ اس کائنات اور ہماری زمین کے اندر موجود اشیا کے علم کو ساینس کہہ سکتے ہیں، اب کائنات کو بھی اللہ نے پیدا کیا ہے یعنی ساینس بھی اسی کی جس کا مذہب ہے، جیسے مزہب رفتہ رفتہ اپنی تعلیمات میں جدت اور  وسعت لاتا رہتا ہے یعنی آدم علیہ سلام کے دور میں اتنا ہی مذہب تھا کہ لباس سے جسم کو ڈھکا جاے اور ایک خدا کا تصور مگر آج مذہب کی جدید شکل دکھای دیتی ہے مذہب ہمیں شادی، طلاق، والدین اولاد اور خونی رشتہ داروں کے حقوق ، جائیداد غرض تمام معاملات میں رہنمای مہیا کرتا ہے

    اسی طرح سانیس بھی مذہب کے ساتھ ساتھ جدید ہوتی گئی آج لاکھوں لوگوں تک چینلز کے تھرو تراویح اور حج مکہ سے براہ راست پنہچ جاتے ہیں چینلز سے ہی تمام مذہبی تہواروں عید شبرات معراج رمضان محرم وغیرہ کا پتا لگتا ہے گویا ساینس تو مزہب کی خدمتگزار ہے

    میں یہ سمجھتا ہوں کہ مذہب اور سائینس کا مقابلہ کریں تو مذہب سانیس پر حاوی ہے بلکہ سائنس مذہب سے کافی پیچھے ہے قرآن مجید میں رات اور دن کے ادلنے بدلنے اور یعنی زمین کی گردش سورج کے سورس آف لائف ہونے کائنات کی پئدایش بگ بینگ تھیوری یعنی ایک دھماکے کے تھرو۔ ایک بہت ہی چھوٹے زرے کا ذکر ملتا ہے جس میں سے آگ نکلتی ہے یہ سب چودہ سو سال پہلے بتایا گیا ہے مگر سائنس تقریبا اسی نوے سال پہلے اس پر پنہچ پاتی ہے ساینس کی اہمیت گھٹانے کی ضرورت نہیں کیونکہ سائنسئ ترقی انسانی دماغ اور ریسرچ کی مرہوں منت ہے  جس پر صدیاں لگ جاتی ہیں تب جاکر کوی تھیوری ثابت ہوپاتی ہے جیسے سرن لیبارٹری میں گارڈ پارٹیکل کی دریافت آئین سٹائین  دور سے لے کر اس دور تک کی ایک لمبی کہانی ہے جس میں پاکستانی سائنسدان عبدلسلام کا بھی نمایاں حصہ تھا اب جاکر یہ تھیوری ثابت ہوسکی ہے، اسی طرح ایٹم بم کی ایجادہے جو دراصل ایٹم کو پھاڑنے کا واقعہ ہے اس پر سائنس قرآن سے تیرہ سو سال پیچھے رہ گئی ہے یعنی قرآن میں چودہ سو سال پہلے ایک چھوٹے ذرے کا ذکر ملتا ہے جسے پھاڑنے سے بے پناہ توانای خارج ہوتی ہے۔ اللہ تعالی اسی تھیوری کے متعلق چودہ سو سال پہلے اپنے ایک نبی کو بتا چکا جب فرمایا کہ وما ادرک ماالحطمہ یعنی تم کیا شعور کہ حطمہ کیا ہے؟ نار اللہ الموقدہ، بھڑکتی ہوی آگ ہے۔ یہی ایٹم کی دریافت اور اس کے اندر چھپی ہوی بے انداز توانای کی تھیوری ہے

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #6

    Of course they are different.

    Religion states that God creates everything  .

    Scientists, on the other hand, have proven that there are two things in the air that have been known to cause women to get pregnant: their legs.

    :bigthumb:

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #7

    Of course they are different.

    Religion states that God creates everything .

    Scientists, on the other hand, have proven that there are two things in the air that have been known to cause women to get pregnant: their legs.

    :bigthumb:

    Religion says that everything is created by God and where in science proved that everything is not created by someone (God). In fact science itself says that matter can neither be created nor destroyed; which means a man cannot create or destroy matter. When a man cannot create or destroy a mass then there is someone who created otherwise science should prove that matter can be created itself.

    Shirazi

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8

    Of course they are different.

    Religion states that God creates everything .

    Scientists, on the other hand, have proven that there are two things in the air that have been known to cause women to get pregnant: their legs.

    :bigthumb:

    کوی نمی والی جگہ ہو اس جگہ پر پڑی ایک اینٹ بھی اٹھائیں تو نیچے سینکڑوں کیڑے ہوتے ہیں ، اوتھے کیڑی عورت تے کیڑا حمل تے کیڑیاں لتاں؟

    اللہ نے ہی پیدا کیا ہے ورنہ عورت کو حاملہ کرنے والا مرد پہلے کیسے پیدا ہوگیا؟

    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #9

    بٹوانی کیسے کرنی ہے
    کونسی مٹی پاک ہوتی ہے
    کونسا پانی پاک ہوتا ہے
    اونٹ کے پیشاب میں شفا ہے
    ماں کے پیٹ میں کیا ہے، یہ صرف الله جانتا ہے
    دم دار ستارے شیاطین ہیں
    ہجر اسود جنت کا پتھر ہے
    اب زم زم میں شفا ہے
    مرد کو عورت پر فضیلت ہے
    زمیں ساکت ہے، گھوم نہیں رہی

    پہلا انسان آدم تھا

    یاجوج ماجوج ایک ظالم قوم ہے جس کو ایک دیوار کے پیچھے قید کر دیا گیا ہے۔

    عورت کو الله نے آدم کی پسلی سے بنایا ہے

    سیکس کے بعد غسل فرض ہے، پہلے بیشک جانور جیسی بدبو آ رہی ہو کوئی مسلہ نہیں

    دین اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے

    اسلام کی مندرجہ بالا بونگیاں ملاحظہ کریں، پھر یہ کہنا کے سائنس اسلام میں دخل نہ دے، یہ دونوں الگ الگ ہیں. یعنی سچ اور جھوٹ الگ الگ چیزیں ہیں، جھوٹ کو سچ سے رد مت کریں. ہاہاہا

    سائنس نے مذھب کو ننگا کر دیا ہے

    Emperor has no clothes.

    Once an emperor had caused such fear in his subjects that no one told him the expensive “outfit” he was “wearing” was vaporware (did not really exist). Finally a child blurted out that he was naked, because the child was fearless and not trained to subservience.

    Religion especially Islam is that emperor and science fearlessly proclaims that religion is naked aka nonsense.

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #10
    کوی نمی والی جگہ ہو اس جگہ پر پڑی ایک اینٹ بھی اٹھائیں تو نیچے سینکڑوں کیڑے ہوتے ہیں ، اوتھے کیڑی عورت تے کیڑا حمل تے کیڑیاں لتاں؟ اللہ نے ہی پیدا کیا ہے ورنہ عورت کو حاملہ کرنے والا مرد پہلے کیسے پیدا ہوگیا؟

    Did you even study the most basic high school level science?

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #11

    بٹوانی کیسے کرنی ہے کونسی مٹی پاک ہوتی ہے کونسا پانی پاک ہوتا ہے اونٹ کے پیشاب میں شفا ہے ماں کے پیٹ میں کیا ہے، یہ صرف الله جانتا ہے دم دار ستارے شیاطین ہیں ہجر اسود جنت کا پتھر ہے اب زم زم میں شفا ہے مرد کو عورت پر فضیلت ہے زمیں ساکت ہے، گھوم نہیں رہی پہلا انسان آدم تھا عورت کو الله نے آدم کی پسلی سے بنایا ہے سیکس کے بعد غسل فرض ہے، پہلے بیشک جانور جیسی بدبو آ رہی ہو کوئی مسلہ نہیں دین اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے

    اسلام کی مندرجہ بالا بونگیاں ملاحظہ کریں، پھر یہ کہنا کے سائنس اسلام میں دخل نہ دے، یہ دونوں الگ الگ ہیں. یعنی سچ اور جھوٹ الگ الگ چیزیں ہیں، جھوٹ کو سچ سے رد مت کریں. ہاہاہا

    سائنس نے مذھب کو ننگا کر دیا ہے Emperor has no clothes. Once an emperor had caused such fear in his subjects that no one told him the expensive “outfit” he was “wearing” was vaporware (did not really exist). Finally a child blurted out that he was naked, because the child was fearless and not trained to subservience. Religion especially Islam is that emperor and science is that child who fearlessly blurts out that it is naked.

    زیڈ صاحب مذہب ہی نے انسان کو پہلے پہل جینے کا قرینہ سکھایا اسے اچھے برے میں فرق کی سمجھ دی اسے سوالیزاشن کا سبق پڑھایا اور اسے بتایا جو کچھ زمین اور آسمان میں ہے اس کا مشائد ہ کرو جب انسان کا شعور اسے اس مقام پر لے آیا کہ وہ مشائد ے میں نئی منزلوں پر پوھنچنے لگا تو اس نے اس کا نام سا ئنس رکھ دیا اور صدیوں تک علم و دانش کے جس عمل سے گزر کر وہ یہاں تک پوھنچا اسی کا مذاق اڑانا شروع کر دیا – حضرت آدم سے لے کر نبی پاک محمّد (ص ) تک مذہب نے انسانی ذھن کی تعمیر کی اور ایک صدیوں پر مشتمل عمل سے اسے وہ ذھن ملا جو آگے کی ریسرچ کی بنیاد بنا -زیڈ صاحب مجھے آپ بندر سے انسان بننے کی تھیوری والے لگتے ہیں لگے رہیں آپ جیسے بھی بہت ہیں –

    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #12
    زیڈ صاحب مذہب ہی نے انسان کو پہلے پہل جینے کا قرینہ سکھایا اسے اچھے برے میں فرق کی سمجھ دی اسے سوالیزاشن کا سبق پڑھایا اور اسے بتایا جو کچھ زمین اور آسمان میں ہے اس کا مشائد ہ کرو جب انسان کا شعور اسے اس مقام پر لے آیا کہ وہ مشائد ے میں نئی منزلوں پر پوھنچنے لگا تو اس نے اس کا نام سا ئنس رکھ دیا اور صدیوں تک علم و دانش کے جس عمل سے گزر کر وہ یہاں تک پوھنچا اسی کا مذاق اڑانا شروع کر دیا – حضرت آدم سے لے کر نبی پاک محمّد (ص ) تک مذہب نے انسانی ذھن کی تعمیر کی اور ایک صدیوں پر مشتمل عمل سے اسے وہ ذھن ملا جو آگے کی ریسرچ کی بنیاد بنا -زیڈ صاحب مجھے آپ بندر سے انسان بننے کی تھیوری والے لگتے ہیں لگے رہیں آپ جیسے بھی بہت ہیں –

    Don’t tell me you don’t believe in theory of evolution :o

    You think Adam and eve had sons and daughters who engaged in incest to start the mankind?

    Apes and humans have a common ancestor, we evolved over a very long period of time, millions of years.

    First human skeleton is 195,000 years old. We learned to speak about 80, 000 years ago, we learned to write about 5000 years ago and now we are going through an exponential growth in terms of our knowledge and understanding of our existence and the universe around us.

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #13
    سائنس کے پیچھے چھپ کر مزہب کو گالی دینے والے سائنس کو اُس مقام پر لیجاتے ہیں جس پر کئی کم عقل و کم فہم لوگ یہ تبصرہ کرنے میں حق بجانب لگتے ہیں کہ

    سائنس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزہب کی کوکھ سے جنم لینے والی وہ اولاد جو شعور کی عمر کو پہنچی تو اپنے ہی والدین کو گالی دینے لگے۔

    سائنس کے بغیر مزہب لنگڑا ہے اور مزہب کے بغیر سائنس اندھی۔

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #14

    میری نظر میں سائنس اور مذہب دو بالکل الگ الگ چیزیں ہیں، دونوں کا دائرہ کارمختلف ہے۔ سائنس ایک علم ہے، مختلف علوم کا مجموعہ ہے، کائنات کے اسرارورموز کو سمجھنے، لاینحل اور الجھی گتھیاں سلجھانے کا نام ہے، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ سائنس کسی ایک شخص کی ایجاد یا دریافتوں کا نام نہیں، سائنس انسان کی اجتماعی دانش کا نتیجہ ہے، کوئی ایک شخص یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ سائنس کا علم اس کے مرہونِ منت ہے۔ اس کے علاوہ سائنس ایک مسلسل علم ، پیہم عمل کا نام ہے۔ سائنس کوئی جامد چیز نہیں ہے، اس میں ہر کوئی اپنے علم کی بنیاد پر اضافہ کرسکتا ہے، یا پہلے سے موجود خامیوں کو درست کرسکتا ہے۔

    سائنس سے متعلق سب سے خوبصورت بات یہ ہے کہ سائنس کبھی کبھی قطعی یا حتمی ہونے کا دعویٰ نہیں کرتی، ایک عام سا آدمی ثبوت اور دلیل کی بنیاد پر کسی بھی بڑے سے بڑے سائنس دان کو چیلنج کرسکتا ہے ۔ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ سائنس کے کسی بھی دعوے ، تھیوری یا لاء پر آپ کو آنکھ بند کرکے یقین نہیں کرنا ہوتا، بلکہ آپ دستیاب شواہد کی بنیاد پر کسی بھی دعوے کو پرکھ سکتے ہیں اور بیشتر سائنسی قوانین یا تھیوریز کو آپ خود تجربہ کرکے اس کے صحیح یا غلط ہونے کی جانچ کرسکتے ہیں۔۔۔

    دوسری طرف مذہب کیا ہے۔فی زمانہ جو قابلِ ذکر مذاہب موجود ہیں ان کی تاریخ پڑھیں، ان کو کسی ایک شخص نے کسی پہاڑ پر، یا کسی غارمیں یا کسی صحرا میں کھڑے ہوکر ایجاد کیا۔مذہب کی کل تعلیمات، سارے دعوے اور “معجزے” کسی ایک شخص کے دعوے پر ٹکے ہوتے ہیں، وہ ایک شخص جو دعوے کرتا ہے، اس پر آنکھ بند کرکے یقین کرنا ہوتا ہے، اگر وہ کہتا ہے کہ میرے پاس فرشتہ آتا ہے تو آپ کو آنکھ بندکرکے یقین کرنا ہے، اگر وہ کہتا ہے میرا خدا سے ڈائریکٹ رابطہ ہے تو اس کا کوئی ثبوت آپ کو نہیں دیا جائے گا، آپ نے بس آمنا و صدقنا کہنا ہے، اگر وہ کہتا ہے کہ میں راتوں رات کسی گھوڑا نما جانور پر بیٹھ کر خلاؤں سے ہوتا ہوا خدا سے مل آیا ہوں، جنت جہنم دیکھ آیا ہوں تب بھی آپ کو آنکھیں بندکرکے اس کے دعوے پر یقین کرنا ہوتا ہے، آپ کو کسی بھی بات کا کوئی ثبوت نہیں دیاجاتا ہے۔ پھر وہ آپ کو کچھ شاعرانہ قسم کا کلام سناتا ہے اور آپ کو کہتا ہے کہ یہ خدا کا کلام ہے اور اس کا بھی کوئی ثبوت نہیں دیا جاتا، آپ کو بس سرجھکا کر اس پر ایمان لانا ہے اور بنا چوں چراں کئے یہ تسلیم کرنا ہے کہ یہ کلام واقعی خدا کا ہے اور اس جیسا کلام اور کوئی ہوہی نہیں سکتا۔۔

    پھر مذہب کے کسی دعوے کو آپ یا کوئی بھی شخص کبھی بھی پرکھ نہیں سکتا، اس کے سچ یا جھوٹ ہونے کی جانچ نہیں کرسکتا۔  مذہب میں ایک اہم بات یہ ہے کہ مذہب ایجاد کرنے والے شخص کی ذات کی حیثیت عملی طور پر اس مذہب میں دعویٰ کردہ خدا سے بھی بڑھ کر ہوتی ہے، کیونکہ خدا سمیت پورے مذہب کی عمارت اس شخص کی ذات پر ٹکی ہوتی ہے، اس لئے اس ذات کو تنقید سے بالاتر، سوال سے بالاتر قرار دے دیا جاتا ہے۔ سائنس کے برعکس مذہب اپنی ہر تعلیمات، ہر دعوے کو قطی اور حتمی قرار دیتا ہے، سائنس متحرک ہے تو مذہب پتھر کی طرح جامد، سائنس کا علم گزرتے وقت اور بدلتے زمانوں کے ساتھ بڑھتا رہتا ہے، جبکہ مذہبی تعلیمات ہزار سال بعد بھی وہی رہتی ہیں۔

    مذہب اور سائنس میں ایک اور اہم فرق یہ ہے کہ سائنس آپ کے تجسس کو ابھارتی ہے، آپ کے اندر مزید سوالات کو جنم دیتی ہے اور سوالات کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ سائنس آپ کو بغیر دلیل اور منطق کے بنے بنائے اور گھڑے گھڑائے جواب نہیں دیتی۔ جبکہ مذہب ہر چیز ، ہر سوال کا ایک گھڑا گھڑایا جواب آپ کو تھما دیتا ہے، بارش کیوں ہوتی، زلزلہ کیسے آتا ہے، سورج گرہن اور چاند گرہن کیوں لگتے ہیں، انسان کو بیماری کیوں لگتی ہے، پرندے کیسے اڑتے ہیں، ان سب سوالوں کا جواب آپ کو مذہب ایک ہی دیتا ہے کہ یہ سب کچھ خدا کے حکم سے ہوتا ہے۔ اس طرح انسان کے سوچنے سمجھنے کے عمل اور دماغ کے استعمال کی ضرورت ہی ختم کردیتا ہے۔ 

    سائنس میں آپ کو اپنی بات ، اپنا دعویٰ منطق کی بنیاد پر ثابت کرنا ہوتا ہے، دلائل اور شواہد کے ذریعے اپنے دعوے کو سپورٹ فراہم کرنی ہوتی ہے، جبکہ مذہب میں دلیل و منطق کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی، مذہبی شخصیت کتنا ہی غیر منطقی اور عقل سے بالاتر دعویٰ کرسکتی ہے اور پیروکاروں کو اس پر یقین کرنا ہوتا ہے، بغیر سوال کئے۔ مذہبی شخصیت اگر یہ کہہ دے کہ اس نے ہاتھ کی انگلی اٹھا کر لاکھوں میل دور خلا میں تیرتے چاند کے دو ٹکڑے کردیئے ہیں تو اس پر بھی پیروکاروں کو ایمان لانا ہوتا ہے ۔ نہ صرف ایمان لانا ہوتا ہے بلکہ جارحانہ اور پرتشددانہ انداز میں اس دعوے کا دفاع بھی کرنا ہوتا ہے، جبکہ دوسری طرف آپ کسی بھی سائنسی دعوے یا تھیوری کا نہ صرف مذاق اڑاسکتے ہیں، بلکہ اس کو ماننے سے انکار بھی کرسکتے ہیں کوئی بھی سائنسدان یا اس سائنسی دعوے کو ماننے والا آپ پر برہم نہیں ہوگا۔۔۔

    ایک اور ہم فرق یہ ہے کہ کوئی بھی سائنسی علم کا شیدائی آپ کا ایسا نہیں ملے گا جو یہ کہے کہ بھئی فلاں سائنسدان یا فلاں سائنسی تھیوری کے ساتھ میرے جذبات جڑے ہیں، اس کا انکار مت کرو، یا مذاق مت اڑاؤ، جبکہ دوسری طرف مذہبی پیروکار ہر دم اس بات کا واویلہ کرتے رہتے ہیں کہ ان کے نازک جذبات مجروح ہورہے ہیں، اور جس چیز یا شخصیت کو وہ مقدس جانتے ہیں، ان کو دوسرے لوگ  بھی اسی طرح مقدس جانیں۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #15
    Don’t tell me you don’t believe in theory of evolution :o You think Adam and eve had sons and daughters who engaged in incest to start the mankind? Apes and humans have a common ancestor, we evolved over a very long period of time, millions of years. First human skeleton is 195,000 years old. We learned to speak about 80, 000 years ago, we learned to write about 5000 years ago and now we are going through an exponential growth in terms of our knowledge and understanding of our existence and the universe around us.

    I don’t believe theory of evolution as it is a brain child of a human. The numbers which you are showing are human estimated as well and cannot be prove that it is 100% true. How can you say for sure that this skeleton is 195,000 years old? These number cannot proved that there is no God. Anything cannot be created by itself and science is far behind to prove that. Yes human brain has passed through a long evolution process to come to this state and religions have big role in it.

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #16
    I don’t believe theory of evolution as it is a brain child of a human. The numbers which you are showing are human estimated as well and cannot be prove that it is 100% true. How can you say for sure that this skeleton is 195,000 years old? These number cannot proved that there is no God. Anything cannot be created by itself and science is far behind to prove that. Yes human brain has passed through a long evolution process to come to this state and religions have big role in it.

    You believe in gravity as it is a brain child of a human?

    Do you believe in Germ theory as it is a brain child of a human?

    I asked you about Adam and Eve, do you believe in Adam and Eve?

    Salman
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #17
    اگر مذہب اور سائنس دو الگ الگ موضوع ہیں جیسا کہ وہ ہیں تو دونوں کی طرف انسانی رویہ بھی ایک جیسا، ممکن حد تک تعصب سے پاک اور غیر جانبدر ہونا چاہیے لیکن نہیں ہوتا یا ہو سکتا

    انسان کو جذبات اور تعصب جو اس کا جھکاؤ متعین کرتے ہیں، سے مفر نہیں

    مذہب مخالفین کی یہ بات تو کسی حد تک صحیح ہے کہ سائنسی علم کے انفرادی اجزاء، تھیوریز اور ایجادات کے ساتھ تعصب ممکن ہی نہیں

    لیکن یہ بات صحیح نہیں کہ سائنس کے ساتھ بحثیتِ موضوع یا مضمون ان کا کوئی تعصب، جذباتی وابستگی یا اس کی طرف ان کا کوئی جھکاؤ نہیں ہوتا

    یہ جھکاؤ ان کے الفاظ، بیان، اسلوب اور طرزِ بیان میں بہت واضح ہوتا ہے

    مذہب کا بگ وے میں فوکس اخلاقیات ہیں اور کسی حد تک مو ضوع کائنات اور زندگی بارے میں نظریات و آراء

    قرآن یا دوسری الہامی یا مذہبی کتب میں مسٹ (نص یا حدود) بہت کم اور مے، مائٹ، شُدّ بہت زیادہ

    مذہب کے مخالفین اپنا سارا بیانیہ، ساری کہانی، ساری تنقید مے، مائٹ، شڈ اور فروعیات کے گرد ترتیب دیتے ہیں جس کا کسی بھی مذہب کی روح سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا

    سائنس مادے سے ڈیل کرتی ہے اسلئے سٹینڈرڈ ہے جبکہ مذہب روحانی تجربے سے ڈیل کرتا ہے جو ہر انسان کا ان گنت ویری ابلز کی انوالومنٹ کی وجہ سے مختلف ہوتا ہے اسلئے بہت حد تک انفرادی ہوتا ہے

    مذہب مخالف اپنی تنقید میں مذہبی احمقوں کی سوچ و عمل کو نشانہ بنا کر پورے مذہبی طبقے کو رگیدتے ہیں اور یہی کچھ مذہبی احمق بھی مخالف پارٹی کے ساتھ کرتے ہیں

    اب یہ مذہب مخالف لوگوں کی چوائس ہے کہ وہ خود کو مذہبی احمقوں کی سطح پر گرا کر انہی کے ساتھ سینگ پھنسائے رکھنا چاہتے ہیں (یہ چیز انسیڈینٹلی انکے تعصب اور جذباتی وابستگی یا جھکاؤ کا بھی پتا دے گی) یا پھر کشادہ ذہن اور وسیع المشرب مذہبی حلقے کے ساتھ مکالمہ کرنا چاہتے ہیں

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #18
    You believe in gravity as it is a brain child of a human? Do you believe in Germ theory as it is a brain child of a human? I asked you about Adam and Eve, do you believe in Adam and Eve?

    Physical phenomena of universe are created by God to run it. God created a system for everything; he arranged food for every creature. Can science create food? Germs are also creature of God just like others. Yes I believe Adam and Eva were first couple on earth and human was not created from monkey. Is this a big deal that after thousands of year’s research human now understands God’s system. Human after research getting more resources from nature which are kept for human already.

    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #19
    Physical phenomena of universe are created by God to run it. God created a system for everything; he arranged food for every creature. Can science create food? Germs are also creature of God just like others. Yes I believe Adam and Eva were first couple on earth and human was not created from monkey. Is this a big deal that after thousands of year’s research human now understands God’s system. Human after research getting more resources from nature which are kept for human already.

    Did you just ask me if science can create food? Science is feeding majority of the world with genetically modified Chickens, rice, potatoes, corn, wheat etc.

    Human are not created from Monkeys, but rather both of them evolved from a common ancestor. There is no creation here, just evolution.

    You think humans descended when Adam’s sons, Cain and Abel, had sex with their own sisters? That is more plausible for you than evolution over millions of years.

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #20
    Did you just ask me if science can create food? Science is feeding majority of the world with genetically modified Chickens, rice, potatoes, corn, wheat etc. Human are not created from Monkeys, but rather both of them evolved from a common ancestor. There is no creation here, just evolution. You think humans descended when Adam’s sons, Cain and Abel, had sex with their own sisters? That is more plausible for you than evolution over millions of years.

    Can science create a food has a different meaning. Can science do anything if despite adding all those chemicals God does not wishes to raise chicken or vegetables? You are on the mercy of God on one time meal. I asked that if all of those things which human mix together were not there in first place, can human create them? I am an Engineer and know how much effort is required to create a small project, this entire world is a mega project, is this running itself? No one is project manager or in charge of the world? You call it God or with any other name but some one created the world and someone is running it.

    Your science has no problem with sex between siblings then why you have problem with that. My point is that human was created in its current form and only evolution was its brain development for which prophets were sent to educate and develop it.

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 21 total)