Viewing 9 posts - 1 through 9 (of 9 total)
  • Author
    Posts
  • Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    آج سے صرف ایک سال پہلے میری ایک کزن کا بیس سالہ جواں سال بیٹا لاہور شہر میں ایک المناک حادثے میں شہید ہوگیا تھا ، بہت ہی پیارا اور شرارتی نوجوان تھا ، اپنی ماں سے کہنے لگا کہ بہت اچھی جب مل گئی ہے صبح آٹھ بجے پنھچنا ہے پہلا دن ہے ناشتہ پھر سہی بس چلتا ہوں ، ماں کی ٹانگیں دباتا رہا اور پھر نئی جینز پہن کر ماں سے پوچھا کہ کیسی لگ رہی ہے، اس کی ایک ہی بہن تھی جس سے رات کو فون پر بات کرتا رہا تھا
    موٹر بائیک پر گھر سے نکلا ہی تھا کہ ایک ٹرالا اسے روندتا ہوا گزر گیا منہ اور سینہ بچ گیا مگر پیٹ پر سے ٹنوں وزنی وہیکل گزر گئی پندرہ منٹ بعد جب ماں کو یہ خبر دی گئی تو اس کی جو حالت ہوئی ہوگی وہ ناقابل بیان ہے خود مجھے ان سے بات کرنے کی ہمت ایک ماہ بعد ہوئی
    میں نے اسی دن اپنی پروفائل میں اس شہید نوجوان کی تصویر لگا دی تھی جو آج کے دن تک موجود ہے
    میری کزن شاعرہ بھی تھیں مگر بیٹے کی وفات کے بعد ان کے اشعار میں صرف بیٹے کی جدائی کا دکھڑا ملتا تھا ، ان کی صحت بھی کمزور ہوتی گئی اور بیٹے کی وفات کے صرف ایک سال کے اندر آج ان کی وفات کی خبر سن رہا ہوں تو بہت افسردہ ہوں
    انکو ان کے بیٹے کے پہلو میں دفن کردیا گیا ہے
    بیٹے کی المناک موت پر کلپتی ہوئی ایک ماں کی روح کو بالآخر بیٹے کے پاس جاکر ہی چین نصیب ہوا
    ماں اور بیٹےمیں محبت کی ایک عظیم اور لازوال داستان رقم ہوئیاللہ تعالی سے دعا ہے کہ آپس میں اس قدر پیار کرنے والے ان ماں بیٹے کو جنت میں بھی ساتھ ساتھ رکھے آمین

    سخت راتوں میں بھی آسان سفر لگتا ہے
    یہ میری ماں کی دعا وں کا اثر لگتا ہے

    • This topic was modified 54 years, 3 months ago by .
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2
    بیلور

    یار دل افسردہ کر دیا ہے تم نے خدا اس ماں کے درجات بلند کرے اور  جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے ۔۔۔۔

    :.(

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #3
    بیلور یار دل افسردہ کر دیا ہے تم نے خدا اس ماں کے درجات بلند کرے اور جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے ۔۔۔۔ :.(

    مجھے احساس ہے پوری فیملی اداس ہے مگر کیا کرسکتے تھے ، ماں اپنے بیٹوں کے ساتھ اسی طرح پیار کرتی ہے ان کے سامنے تمام دلیلیں ہیچ ہوجاتی تھیں کہ خوراک پر توجہ دن ، دوائی لیں ، ڈاکٹر سے چیک اپ ہر ہفتے کروائیں وغیرہ ، اصل مرض تو ہمیں معلوم تھی جس کا مداوا نہیں تھا
    میں اس لیے شئیر کررہا ہوں کہ ہم ماؤں کی قدر کرنا سیکھیں ان کی محبت کا ایک پل بھی ہم واپس نہیں دے سکتے ، مائیں تو صرف دیتی ہیں مانگتی کچھ نہیں

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    کسی اپنے کے بچھڑنے  کا کیا دکھ ہوتا ہے ..اپنی  تین عزیز از جان ہستیوں کو کھو کر پتا چلا ..

    اندازہ کر  سکتی ہوں کہ ماں اپنے جوان بیٹے کے غم میں کیسا کیسا تڑپی ہو گی ..سکوں ملا بھی ہوگا تو اس کے پاس پہنچ کر ..

    الله پاک ان دونوں کے درجات بلند کرے ..انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے ..

    Believer12

    Abdul jabbar
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5
    مجھے احساس ہے پوری فیملی اداس ہے مگر کیا کرسکتے تھے ، ماں اپنے بیٹوں کے ساتھ اسی طرح پیار کرتی ہے ان کے سامنے تمام دلیلیں ہیچ ہوجاتی تھیں کہ خوراک پر توجہ دن ، دوائی لیں ، ڈاکٹر سے چیک اپ ہر ہفتے کروائیں وغیرہ ، اصل مرض تو ہمیں معلوم تھی جس کا مداوا نہیں تھا میں اس لیے شئیر کررہا ہوں کہ ہم ماؤں کی قدر کرنا سیکھیں ان کی محبت کا ایک پل بھی ہم واپس نہیں دے سکتے ، مائیں تو صرف دیتی ہیں مانگتی کچھ نہیں

    بیلیور صاحب،آپ کی تحریر سے آنکھیں نم ہو گئیں۔ اللہ پاک(ماں اور بیٹا) دونوں کو اپنے جوار رحمت میں اعلا مقام عطا فرمائے۔۔۔۔ آمین
    جدائی اور ابدی جدائی کا دکھ جتنا گہرا اورطویل ماں کے لئے جوان بیٹے کا ہوتا ہے اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔خاتون کے دکھ کی گہرائی وہ ہی جانتی تھیں
    ۔دکھ “ماں” کی جدائی کا بھی بے انتہا ہوتا ہے جس سے انسانی زندگی میں ایسا خلا پیدا ہو جاتا ہے جو زندگی بھر بھرا نہیں جاتا۔ ایک ایسی ہستی جو اولاد کی سلامتی کے لئے دن رات دعائیں کرتی ہے۔ ایک شجر سایہ دار کی مانند وقت کی کڑی دھوپ میں ماں کی دعائیں ہی منزلیں آسان بنا دیتی ہیں۔ ماں ایک ایسی ہستی جو بڑھاپے میں بھی نہیں بھولتی،ہر مشکل، ہر تکلیف اور ہر دکھ کی گھڑی میں اللہ پاک کے ساتھ ساتھ ماں کا لفظ بھی بے ساختہ زبان پر آ جاتا ہے۔ ماں جس کی اولاد سے محبت کسی بات سے مشروط نہیں ہوتی، عفو و کرم کا یہ چشمہ اولاد کے لئے بہتا ہی رہتا ہے۔
    ۔مگر افسوس اس کی زندگی میں اولاد اکثر اپنے فرض سے لا پرواہی برتتی رہتی ہے۔ماں کی قدر و عظمت کا حقیقی احساس ہمیں اس کے ہمیشہ کے لئے جدا ہونے کے بعد ہوتا ہے۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے

    زندگانی کے سفر میں گردشوں کی دھوپ میں
    جب کوئی سایہ نہیں ملتا تو یاد آتی ہے ماں

    روح کے رشتوں کی یہ گہرائیاں تو دیکھئے
    چوٹ لگتی ہے ہمارے اور چلاتی ہے ماں

    پیار کہتے ہیں کسے اور مامتا کیا چیز ہے؟
    کوئی ان بچوں سے پوچھے جن کی مر جاتی ہے ماں

    اللہ کریم ہم سب کو اتنا شعور دے دے کہ ماں کی خدمت جیسےاہم ترین فرض کو بر وقت ادا کرتے رہیں۔

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #6
    بیلیور بھائی

    بہت ہی روح فرسا سانحہ ہے

    الله تعالیٰ مرحوم اور انکی والدہ کو جنت الفردوس میں جگہ دے، آمین

    یہ وہی سانحہ ہے جس کا آپ نے پچھلے سال بھی ذکر کیا تھا اور آپکی آئی ڈی میں تصویر بھی اسی کزن کے بیٹے کی ہے

    nayab
    Participant
    Offline
    • Professional
    #7
    خدارا ان اشعار کو کفر کا نام نہ دیجیو یہ صرف میری اپنی ماں سے محبت ہے
    ایک بار یہ شعر پڑھا تھا ہمیشہ کے لیے یاد رہ گیا

    روشنی بھی نہیں ہوا بھی نہیں”

    “ماں کا نعم البدل خدا بھی نہیں

    Believer12 اللہ آپ کی کزن اور ان کے بیٹے کی بخشش کرے اور جنت میں جگہ دے

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #8
    جس تن لاگے سو تن جانے اور نہ جانے کوووو

    نہائت افسو سناک خبر سنائی ہے

    دل افسردہ افسردہ ہوگیا

    اللہ کریم دونوں کی منزلیں آسان فرمائیں

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #9
    خدارا ان اشعار کو کفر کا نام نہ دیجیو یہ صرف میری اپنی ماں سے محبت ہے ایک بار یہ شعر پڑھا تھا ہمیشہ کے لیے یاد رہ گیا روشنی بھی نہیں ہوا بھی نہیں” “ماں کا نعم البدل خدا بھی نہیں Believer12 اللہ آپ کی کزن اور ان کے بیٹے کی بخشش کرے اور جنت میں جگہ دے

    ایک دفعہ کہاتھا ماں مجھے رات کو ڈر لگتا ہے

    میری ماں اس ڈر کی وجہ سے آج تک سوئی نہیں ۔

    تابش

Viewing 9 posts - 1 through 9 (of 9 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi