Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 81 total)
  • Author
    Posts
  • Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1

    اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ – 96:1

    مسلمانوں کا ماننا ہے کہ یہ ہے وہ پہلی وحی جو الله نے بذریعہ جبرائیل حضرت محمد پر نازل کی. وحی کے نزول کا یہ سلسلہ بائیس دسمبر ٦٠٩ صدی عیسوی کو شروع ہوا اور تقریبا تئیس سال بعد سن ٦٣٢ عیسوی کو بلاخر اس وحی پر اختتام پزیر ہوا

    ۚ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِّإِثْمٍ ۙ فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ – 5:3

    ان تئیس سالوں میں ٦٢٣٦ آیات کا نزول ہوا،جنہیں ١١٤ سورتوں میں ترتیب دیا گیا اور ان سورتوں کے مجموعہ کو قرآن کا نام دیا گیا. اس زمانے میں قران کو مختلف طریقہ سے محفوظ کیا جاتا تھا، پتوں، کھالوں، ہڈیوں وغیرہ پر آیات کو لکھنے کے ساتھ ساتھ چند ذہین مسلمان ان کو حفظ بھی کرتے تھے. خلافت راشدہ کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمان کے دور میں سورتوں کو ترتیب دے کر قران کو کتابی شکل دی گئی اور اور ہڈیوں، پتوں وغیرہ پر لکھی تمام آیات کریمہ کو جلا کر تلف کر دیا گیا. اسلام کے پیروکاروں کا ماننا ہے چونکے قران الله تعالیٰ کا براہ راست کلام ہے اسی لئے یہ کسی بھی غلطی سے پاک ہے اور قران پاک کی حفاظت کی زمہ داری بھی خود اللہ پاک نے اٹھا رکھی ہے. اس تھریڈ کا مقصد قرآن پاک کا تنقیدی جائزہ لینا ہے. مسلمانوں کا یہ دعوا کہ قران غلطیوں سے پاک ہے کتنا حقیقت پر مبنی ہے، اگے چل کر دیکھتے ہیں

    صنعا قران 

    ١٩٧٢ میں یمن کے داراحکومت صنعا میں موجود مرکزی جامعہ مسجد کی مرمت کے دوران مزدوروں کو ایک پرانی دیوار کے اندر سے قدیم قران کا ایک مجموعہ ملا. یہ مرکزی مسجد حضور کے صحابہ کرام نے سن ٦ ہجری کو تعمیر کروائی تھی اور محققین کاماننا ہے کے یہ قران ساتویں صدی عیسوی کے زمانے میں لکھا گیا تھا. اس قران میں سب سے دلچسپ بات یہ ہیں کے اس پر لکھی ہوئی آیات کو ایک دفعہ مٹا کر دوبارہ لکھا گیا ہےاور یہ بھی بہت صاف دکھائی دے رہا ہے کے اس میں کوئی زیر زبر پیش وغیرہ بلکل نہیں ہے اورج ح خ ب ت وغیرہ میں فرق کرنا انتہائی دشوار ہےحتہکہ آجکل کی عربی پڑھنے والے صنعا قران کے صرف چھ حروف ہی پہچان سکتے ہیں

    صنعا قران سے ایک بات فورا ثابت ہوتی ہے کے قران پاک میں رد و بدل کیا گیا ہے. املا کی غلطیوں کا امکان بہت زیادہ ہے جس سے قران کی آیات کا مفھوم بھی بدلنے کا اندیشہ ہے. قران پاک کے بارے میں مسلمان کہتے ہیں کے اس میں کئی ایسی  باتیں موجود ہیں جو اس کے نزول سے پہلے ہرگز موجود نہیں تھیں. لیکن حقیقت اس دعوے کے بلکل بر عکس ہے کیونکہ قران میں کوئی ایسی بات نہیں ہے جو اس زمانے کے انسانوں کو پہلے نہ پتا ہو. اس پر ایک سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے اگر قران میں کوئی نئی بات نہیں تو اس کے نزول کی کیا وجہ ہے؟ 

    قران کی بنیاد 

    قران میں اس بات کے واضع ثبوت ہیں کہ یہ یہودی اور عیسائی تعلیمات سے بہت متاثر ہے. اس کی وجہ حضور کی پہلی بیگم حضرت خدیجہ تھیں جو خود ایک عیسائی فرقے کی پیروکار تھیں۔  نصرانی عیسایوں کا ایک فرقہ ہے جسکا بانی نستورئوس نامی ایک عیسائی پادری تھا. نصرانیوں کو پانچوی صدی کے وسط میں بدعتی اور بدعقیدہ قرار دے کر رومی سلطنت سے بے دخل کر دیا گیا تھا. اس سے قبل ایرئوس نامی ایک عیسائی پادری اور اس کے حواریوں کو بھی سلطنت روم سے بے دخل کیا جا چکا تھا. اس کے علاوہ حضرت عیسی کی وفات کے فورا بعد ایک آیبیونائٹس نامی فرقہ بھی عیسائیت  سے خارج قرار دیا گیا تھا.  بے دخلی کے بعد عیسایوں کے یہ فرقے  اپنی تمام کتب اورعلم لے کر جزیرہ عرب میں رہائش پزیر ہوے جہاں انہوں نے اپنا تعلیمات عربوں تک بھی پہنچائی. یہ تمام فرقے قدیم زبان ارمیا کی ایک ذیلی زبان سریانی بولتے تھے ، سریانی زبان بولنے والے لوگ آج بھی شام میں موجود ہیں

    سریانی زبان کی ایک جھلک، کیا اس میں کچھ الفاظ آپ کے جانے پہنچانے ہیں ؟

    سریانی زبان میں لکھی ہوئی ایک نصرانی مزہبی کتاب

    لفظ قران خود بھی سریانی زبان کے لفظ “قریان” سے نکلا ہے،  جسکا مطلب تھا “عبادات یا دعاؤں کی کتاب “. لیکن آج تک مسلمانوں کو اس حقیقت کا پتا نہیں ہے۔ 

    وَكَذَٰلِكَ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَىٰ وَمَنْ حَوْلَهَا وَتُنذِرَ يَوْمَ الْجَمْعِ لَا رَيْبَ فِيهِ ۚ فَرِيقٌ فِي الْجَنَّةِ وَفَرِيقٌ فِي السَّعِيرِ – 42:7

    اس آیت میں مصنف کو یہ کہنے کی کیا ضرورت تھی کہ یہ ہم نے یہ قران عربی میں نازل کیا؟ کتاب کی زبان کو اس طرح پیش کرنے کا کیا مقصد ہو سکتا ہے. اس کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ قران کے مصنف نے زیادہ معلومات دوسری زبانوں اور تہذیبوں سے متاثر ہو کر لکھی تھی اور غیروں کے علوم کو اپنا بنا کر پیش کرنے کے لئے ضروری تھا کہ یہ آیت لکھی جائے.

    وَمِنْهُمُ الَّذِينَ يُؤْذُونَ النَّبِيَّ وَيَقُولُونَ هُوَ أُذُنٌ ۚ قُلْ أُذُنُ خَيْرٍ لَّكُمْ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَيُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِينَ وَرَحْمَةٌ لِّلَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ ۚ وَالَّذِينَ يُؤْذُونَ رَسُولَ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ – 9:61

    یہ آیت اس بات کا واضع ثبوت ہی کے نصرانیوں نے حضرت محمد پر ان کی کتابوں سے علم چرانے کا الزام لگایا تو اللہ نے نصرانیوں کو دردناک عذاب کی دھمکی دی.

    وَلَقَدْ نَعْلَمُ أَنَّهُمْ يَقُولُونَ إِنَّمَا يُعَلِّمُهُ بَشَرٌ ۗ لِّسَانُ الَّذِي يُلْحِدُونَ إِلَيْهِ أَعْجَمِيٌّ وَهَٰذَا لِسَانٌ عَرَبِيٌّ مُّبِينٌ – 16:103

    اس آیت میں قران کے مصنف کو مزید کہنا پڑا کے یہ عربی کتاب ہے. بلکے قران حکیم کئی بار اس بات کا ذکر آتا ہے کہ یہ عربی کتاب ہے اور اس کو نہ ماننے والوں کے لیے درد ناک عذاب کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں

    وَعَلَى الَّذِينَ هَادُوا حَرَّمْنَا كُلَّ ذِي ظُفُرٍ ۖ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلَّا مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ۚ ذَٰلِكَ جَزَيْنَاهُم بِبَغْيِهِمْ ۖ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ – 6:146

    اس آیت میں لفظ الحوایا کے کیا معنی ہیں؟ اس میں تمام علما کا اختلاف ہے مگر یہ لفظ سریانی زبان سے نکلا ہے اور حقیقت میں “الجوایا” لفظ ہے جس کا مطلب ہیں آنتیں. جب قران میں نقطے زیر زبر پیش کا اضافہ ہو رہا تھا تو غلطی سے اس کو الحوایا لکھ دیا گیا

    فَنَادَاهَا مِن تَحْتِهَا أَلَّا تَحْزَنِي قَدْ جَعَلَ رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِيًّا – 19:24

    الله حضرت مریم کو مخاطب کر کے کہتا ہے بیشک تیرے رب نے تیرے نیچے ایک نہر بہا دی ہے

    عربی زبان میں سریا کا مطلب ہے نہر یا دریا. لیکن مریم کے نیچے نہر بہانے سے الله کی کیا مراد ہے ؟ اصل میں مصنف قران نے حضرت عیسئ کی کہانی نصرانیوں سے متاثر ہو کر لکھی ہے جس میں لفظ سریا کا ذکر آتا ہے اور سریانی زبان میں سریا کا مطلب ہے ابن حلال۔ اب قران کی اس آیت  کے معنی بھی واضع ہو جاتے ہیں کہ ہم نے تمھیں ابن حلال دیا ہے۔ 

    قران میں موجود سائنسی غلطیاں

    وَجَعَلَ الْقَمَرَ فِيهِنَّ نُورًا وَجَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا – 71:16

    اور ہم نے چاند کو نور کیا اور سورج کو چراغ

    قران کے مصنف کو اس بات کا علم نہیں تھا کے چاند نور نہیں ہے بلکے وہ محض سورج کی روشنی کو ریفلیکٹ کرتا ہے

    وَخَسَفَ الْقَمَرُ – 75:8

    قران کا مصنف مزید کہتا ہے کہ چاند کالا ہو جائے گا یہ بجھ جائے گا، حالانکہ آج ہم جانتے ہیں کہ چاند کی تو اپنی کوئی روشنی ہی نہیں ہے

    أَلَمْ تَرَوْا كَيْفَ خَلَقَ اللَّهُ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ طِبَاقًا – 71:15
    کیا تم دیکھتے نہیں کہ اللہ نے کیونکر سات آسمان بناے ایک پر ایک

    یہاں پر مصنف نے قدیم بابل کی میسوپوٹیمیا تہذیب کی ایک کہاوت کو نقل کیا ہے جس میں سات آسمانوں کا ذکر ہے، آج ہم جانتے ہیں کے کوئی سات آسمان موجود نہیں ہیں. اور نیلا آسمان محض روشنی کی ریفریکشن ہے جس میں نیلا رنگ بکھر کر زمینی فضا میں پھیل جاتا ہے

    إِنَّا زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِزِينَةٍ الْكَوَاكِبِ – 37:6

    اس آیت میں مصنف کہتا ہے کے ہم نے سب سے نچلے آسمان کو ستاروں سے آراستہ کیا. قران کے مصنف کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کے ستارے صرف چمک دھمک اور خوبصورتی کے لئے نہیں ہیں اور ہمارا سورج بھی ایک ستارہ ہے

    اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ وَمِنَ الْأَرْضِ مِثْلَهُنَّ يَتَنَزَّلُ الْأَمْرُ بَيْنَهُنَّ لِتَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ وَأَنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَاطَ بِكُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا – 65:12

    اس آیت میں سات زمینوں کا بھی ذکر ہے، اب کہاں ہیں وہ ساتھ زمینیں ؟ یہ قران کی ایک بہت بڑی غلطی ہے

    هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا ثُمَّ اسْتَوَىٰ إِلَى السَّمَاءِ فَسَوَّاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ ۚ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ – 2:29

    اس آیت میں مصنف کہتا ہے کے الله نے انسانوں کے لئے زمین پر سب کچھ بنایا پھر آسمانوں کو تخلیق کیا. یعنی زمیں پہلے وجود میں آئی اور باقی سب کچھ بعد میں. یہ بھی ایک غلطی ہے کیونکے زمیں کا وجود قائنات کے وجود کے بہت بعد میں ہوا ہے

    وَالْجِبَالَ أَوْتَادًا – 78:7
    قران پاک دراصل زمیں کو چپٹی بتاتا ہے اور پہاڑ اس پھیلی ہوئی چپٹی زمیں پر میخوں کی مانند لگے ہوے ہیں جو اس کو ہلنے سے یعنی زلزلوں سے روکتے ہیں

    أَوَلَمْ يَرَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَنَّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ كَانَتَا رَتْقًا فَفَتَقْنَاهُمَا ۖ وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ ۖ أَفَلَا يُؤْمِنُونَ – 21:30

    اس آیت میں مصنف کہتا ہے کہ الله نے آسمانوں اور زمین کو کھولا اور ہر جاندار چیز پانی سے بنائی. پانی سے جاندار چیز کیسے بنی؟ آج تک سائنس میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے

    دراصل قران کے مصنف نے فلکیات سے متعلق بیشتر معلومات قدیم یونانی تہذیب سے متاثر ہو کر لکھی ہیں جس کا واضع ثبوت قران میں موجود غلطیاں خود ہیں 

    اس کے علاوہ قران میں کئی غلطیاں جن کا ذکر کرنے کے لئے پوری ایک کتاب لکھی جا سکتی ہے لیکن فلحال اتنا ہی کافی ہے . قران کو اگر عقیدت اور تعزیم کی عینک کے بغیر پڑھا جائے تو اس حقیقت بہت جلدی آشکار ہو جاتی ہے

    • This topic was modified 54 years, 4 months ago by .
    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #2
    یہ تنقیدی جائزہ لکھنے والے نے سائینس کی ماں بہن بہت اچھے طریقے سے ایک کی ہے
    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    Zed

    پہلے تو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ قرآن ہے کیا ..پھر اس پر تنقید کی جا سکتی ہے

    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #4
    یہ تنقیدی جائزہ لکھنے والے نے سائینس کی ماں بہن بہت اچھے طریقے سے ایک کی ہے

    کیا قران پاک سائنس کی کتاب ہے؟

    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #5
    Zed پہلے تو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ قرآن ہے کیا ..پھر اس پر تنقید کی جا سکتی ہے

    ایک عربی قبائلی سردار کی ذہنی اختراع ہے اور کیا؟

    وہی کتاب جس کی کئی ایات ایک بکری کھا گئی؟

    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #6
    کیا قران پاک سائنس کی کتاب ہے؟

    بلکل بھی نہیں سائنس کا سکوپ بہت وسیع نہیں اور یہ صرف سادہ چیزوں کے مطالعہ تک محدودہے – جبکہ قران انسانی رویوں سے لے کر اور بہت سے کمپلس موضوعات کا احاطہ کرتا ہے – یہ سائنس والی پخ آپ نے چھوڑی تھی میں نہیں

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    بلکل بھی نہیں سائنس کا سکوپ بہت وسیع نہیں اور یہ صرف سادہ چیزوں کے مطالعہ تک محدودہے – جبکہ قران انسانی رویوں سے لے کر اور بہت سے کمپلس موضوعات کا احاطہ کرتا ہے – یہ سائنس والی پخ آپ نی چھوڑی تھی میں نہیں –

    سائیٹ بھائی

    زیڈ بھائی نے اتنی محنت کی ہے، اب آپ ایسے تو نہ کریں

    سائنس کا کریڈٹ نہ سہی، انکی محنت اور لگن کا کریڈٹ تو دے دیں

    :bigsmile:

    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #8
    کیا قران پاک سائنس کی کتاب ہے؟

    ١) بگ بینگ تھیوری کے مطابق کائنات کی تخلیق کے دوران ظاہری آسمان (کاسموس) کی سات سٹجیز رہی ہیں. اور ستارے سب سے آخری، نچلی یا ہمارے قریب ترین سٹیج کے دوران وجود میں آئے. میں کہتا ہوں قران کا اشارہ اس طرف تھا – اسی زمینی ماحول (ایٹموسفیر ) بھی مختلف تہوں کا مجموعہ ہے یہ اشارہ اس طرف بھی ہو سکتا ہے

    ٢) چاند کے بجھنے والی آیت سے اگلے والی آیت پڑھیں تو صورتحال بلکل واضح ہو جائے گی اور آپ کواصل سیاق و سباق کا پتا چلے گا – پھر جائیں دیکھیں کہ آج کی سائنس سولر سسٹم کے خاتمے کے بارے میں بلکل ویسا ہی نہیں کہ رہی ہے جیسا کہ قران میں بیان کیا گیا ہے – اس سلسلے میں اگر مدد درکار ہو تو بندا حاضر ہے

    ٣) کوئی بھی خلیہ ستر فیصد پانی ہی ہوتا ہے – پانی کے بغیر زندگی کا وجود نا ممکن ہے – سائنسدانوں کا اس پے اتفاق ہے کے زندگی کی ابتدا پانی سے ہی ہوئی تھی – اور آج بھی ناسا یا سائنسدان دنیا سے باہر کسی اور سیارے پر زندگی کی تلاش کی بات کرتے ہیں تو وہ سب سے پہلے یہی دیکھتے ہیں کہ وہاں پانی موجود ہے یا نہیں – اگر پانی موجود نا ہو تو زندگی کی تلاش بے سود سمجھی جاتی ہے

    یہ آپ کی اعتراضات والی دیگ کے چند دانوں کی صورتحال ہے – اس اندازہ ہوتا ہے کے باقی دیگ کیسی ہو گی

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #9
    سائیٹ بھائی زیڈ بھائی نے اتنی محنت کی ہے، اب آپ ایسے تو نہ کریں سائنس کا کریڈٹ نہ سہی، انکی محنت اور لگن کا کریڈٹ تو دے دیں :bigsmile:

    جی بلکل صفائی اور کوشش کے نمبر انکو دیے جا سکتے ہیں – لیکن انکا مضمون ایسے ہی ہے جسے فزکس کے پیپر میں طالب علم تھرسٹی کرو لکھ کر سو بٹا سو نمبر کی امید رکھے

    :bigsmile:

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    کیا قران پاک سائنس کی کتاب ہے؟

    سائنس اور معاشرتی علوم کی مشترکہ کتاب ہے

    :)

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #11
    کیا قران پاک سائنس کی کتاب ہے؟

    اس وقت رات کے دو بج رہے ہیں ..بیچ میں آنکھ کھل گئی تھی ..اپنی دلچسپی کا موضوع  دیکھا تو کمنٹ کرنے سے باز نہ رہ سکی ..رمضان اور لاک ڈاون  نے سارا سکیجول برباد کر رکھا ہے ..کل بزی ہوں ..شوال کے چھ روزے رکھنے کے بعد ایک اور عید منانے کا ارادہ ہے ..کل شام یا پرسوں آپ سے اس موضوع  پر ضرور بات ہوگی ..اگر یہ تھریڈ بھی کسی حادثہ کا شکار نہ ہو گیا تو

    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #12
     یہ آپ کی اعتراضات والی دیگ کے چند دانوں کی صورتحال ہے – اس اندازہ ہوتا ہے کے باقی دیگ کیسی ہو گی

    Unfortunately,  this rules applies on Quran not me. I am human being who is infallible but if Quran even has one single bad grain, it will prove its falsehood.

    I will reply later to your defense of this hodge podge of ancient myths and religious concepts called Quran.

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #13
    Unfortunately, this rules applies on Quran not on me. I am human being who is infallible but if Quran even has one single bad grain, it will prove its falsehood. I will reply later to your defense of this hodge podge of ancient myths and religious concepts called Quran.

    نا بھائی ابھی تو یہ دیگ والی مثال آپ پر ہی لاگو ہوتی ہے – کیونکہ آپ کے اعتراضات بودے ثابت ہووے ہیں – باقی آپ جو رام لیلہ لکھنا چاھتے ہیں آپ اس سلسلے میں آزاد ہیں – میں شائد مصروفیت کی بنا پر آپ کی ذیادہ مدد نہیں کر پاؤں گا – آپ کے سوالات نئے نہیں ہیں اور ان پر میرا اور قرار کا مکالمہ بہت پہلے ہو چکا ہے – آپ اگر تھوڑی محنت کریں تو میرے جوابات ابھی اس فورم پر سرچ کر سکتے ہیں –

    شب بخیر

    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #14
    نا بھائی ابھی تو یہ دیگ والی مثال آپ پر ہی لاگو ہوتی ہے – کیونکہ آپ کے اعتراضات بودے ثابت ہووے ہیں – باقی آپ جو رام لیلہ لکھنا چاھتے ہیں آپ اس سلسلے میں آزاد ہیں – میں شائد مصروفیت کی بنا پر آپ کی ذیادہ مدد نہیں کر پاؤں گا – آپ کے سوالات نئے نہیں ہیں اور ان پر میرا اور قرار کا مکالمہ بہت پہلے ہو چکا ہے – آپ اگر تھوڑی محنت کریں تو میرے جوابات ابھی اس فورم پر سرچ کر سکتے ہیں – شب بخیر

    A few of my objections are rebutted but not all of them. Even if one is left standing than Quran will be proven as falsehood.

    I’d love to know how you and Qarar settled the discussion.

    Now remember that the word heaven is used many times in Quran so your explanation of 7 skies or heavens must be applicable to all such references in the Quran.

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #15
    بگ بینگ تھیوری کے مطابق کائنات کی تخلیق کے دوران ظاہری آسمان (کاسموس) کی سات سٹجیز رہی ہیں. اور ستارے سب سے آخری، نچلی یا ہمارے قریب ترین سٹیج کے دوران وجود میں آئے. میں کہتا ہوں قران کا اشارہ اس طرف تھا – اسی زمینی ماحول (ایٹموسفیر ) بھی مختلف تہوں کا مجموعہ ہے یہ اشارہ اس طرف بھی ہو سکتا ہے

    First of all big bang theory is not about the creation of the universe but rather coming in to existence of the universe. I am sure you understand the difference between the two concepts.

    How conveniently did you forget that Quran mentions in another chapter that God created Earth first and than moved to towards the next stage of creation called seven heavens. So seven stages of big bang theory doesnt really fit in the Quran.

    Seven stages of cosmos are not the same as the seven layers of heavens mentioned in the Quran. But let me just entertain this though for second and agree with you that it is indeed the seven stages of cosmos than the credit for this goes to ancient mesopotamian pagans who first propagated the idea of seven heavens which eventually found it’s way in to the glorious Quran.

    And secondly, this idea of seven heavens must be applicable to all other such references in the Quran as well such as, one reference of heaven in quran cannot differ in meaning with another reference of the same word heaven. Otherwise it will just matter of twisting the word to suite one’s point of view.

    And how can it be seven layers of earth’s atmosphere, when Quran also mentions that stars are at the seventh layer of heaven. Is Quran saying that stars are at really that close to us?

    Yes, I think quran really says that there are seven skies and stars are at most nearest sky.

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #16
    چاند کے بجھنے والی آیت سے اگلے والی آیت پڑھیں تو صورتحال بلکل واضح ہو جائے گی اور آپ کواصل سیاق و سباق کا پتا چلے گا – پھر جائیں دیکھیں کہ آج کی سائنس سولر سسٹم کے خاتمے کے بارے میں بلکل ویسا ہی نہیں کہ رہی ہے جیسا کہ قران میں بیان کیا گیا ہے – اس سلسلے میں اگر مدد درکار ہو تو بندا حاضر ہے

    وَجُمِعَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ – 75:9

    This is the next verse, which says sun and moon will join, this makes the claim in the previous verse about moon darkening even more ridiculous. When moon is absorbed by a red giant sun (like a whale ingesting plankton), it will melt and evaporate which is complete opposite of darkening.

    Also keep in mind moon is believed to be a “light” by the inventor of Quran hence it talks about it turning off which in itself is a false claim. As we all know that moon doesnt emit any light but merely reflects suns light. And moon “turns off during” lunar eclipse when earth comes in between sun and moon and moon “darkens and turns off” as Quran claims will happen during the day of judgment.

    Scientists predict that sun will swell into an red giant about 5 billions years from now which is a really really long time from now. Don’t  forget Glorious Quran mentions that this event happens at the day of  Qayamat and also says that it will happen in a very near future. How ridiculous is such a claim that day of judgment is the day when sun blooms in to a cosmological phenomenon called red giant.

    Sun and moon have such a size difference that it is completely insignificant to the sun. It will be like a fly hitting a freight train. This event is completely negligible to the sun. This isn’t really a spectacular union of two great celestial bodies as Quran claims it.

    Here is the comparison of Sun and earth’s current size, imagine how the sun will compare to earth when it is a red giant. You can also imagine the size of red giant sun versus the moon.

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #17
    ) کوئی بھی خلیہ ستر فیصد پانی ہی ہوتا ہے – پانی کے بغیر زندگی کا وجود نا ممکن ہے – سائنسدانوں کا اس پے اتفاق ہے کے زندگی کی ابتدا پانی سے ہی ہوئی تھی – اور آج بھی ناسا یا سائنسدان دنیا سے باہر کسی اور سیارے پر زندگی کی تلاش کی بات کرتے ہیں تو وہ سب سے پہلے یہی دیکھتے ہیں کہ وہاں پانی موجود ہے یا نہیں – اگر پانی موجود نا ہو تو زندگی
    کی تلاش بے سود سمجھی جاتی ہے

    And do these who adamantly reject not see that the sky and the earth are closed up and then we open them forth [ causing rain to pour and streams to gush forth] , and we bring all thing to life with [that] water. Will they still not come to accept [the truth].21:30

    I deliberately threw in this little gem because I wanted to give muslims a chance at chest thumping but alas this concept of life forming in or from water is a fundamental part of theory of evolution. So does that mean muslims now believe in the theory of evolution? Interestingly some Muslims use this verse to prove big bang, and others use it prove that life started in water as in the theory of evolution.

    But the fact it is again copied from ancient mythology and their is nothing of substance in this tale of earth ripping away from the heavens (which by the way earlierly according to you were the stages of big bang). Lol

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #18
    چونکہ آپ نے جتنی بھی آیات لکھی ہیں ان کا ترجمہ لکھنے کی بجاے اپنے کمنٹس لکھ دیئے ہیں یا جس کتاب سے بھی یہ مضمون لیا ہے اس کے مصنف نے ایسا کیا ہے لہذا مجھے ان آیات کا ترجمہ ڈھونڈھ کرلکھنا ہوگا اور اس کا جواب بھی دوں گا

    سائنسی غلطیوں والے باب میں پہلی ہی آیت کریمہ کو نہ سمجھی سے غلط کہہ دیاگیا ہے حالانکہ چاند کو نور اور سورج کو چراغ کہنا بالکل بھی غلط نہیں ہے، سورج ایک چراغ ہی تو ہے جبکہ چاند کو نور قرار دینے پر اعتراض ہے، بہتر تھا پہلے نور کے معنی دیکھتے کیا ہیں، نور کا مطلب روشنی ہی ہے جس سے یہ بتانا مقصود تھا کہ اصل روشنی چراغ یعنی سورج ہی کی ہے چاند تو اس روشنی کو اگے پنہچانے والا ہے

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #19
    اس وقت رات کے دو بج رہے ہیں ..بیچ میں آنکھ کھل گئی تھی ..اپنی دلچسپی کا موضوع دیکھا تو کمنٹ کرنے سے باز نہ رہ سکی ..رمضان اور لاک ڈاون نے سارا سکیجول برباد کر رکھا ہے ..کل بزی ہوں ..شوال کے چھ روزے رکھنے کے بعد ایک اور عید منانے کا ارادہ ہے ..کل شام یا پرسوں آپ سے اس موضوع پر ضرور بات ہوگی ..اگر یہ تھریڈ بھی کسی حادثہ کا شکار نہ ہو گیا تو

    اب آ ہی چکی ہیں تو ماڈ بن جائیں میں نے بھی سلیم رضا کو مزاق کرنا چھوڑ دیا ہے، ہم مل کر سیریس موضوعات پر لکھا کریں گے

    :bigthumb:

    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #20
    جی بلکل صفائی اور کریڈٹ کے نمبر انکو دیے جا سکتے ہیں – لیکن انکا مضمون ایسے ہی ہے جسے فزکس کے پیپر میں طالب علم تھرسٹی کرو لکھ کر سو بٹا سو نمبر کی امید رکھے :bigsmile:

    استاد جس صفائی سے قران کے مصنف نے دوسرے مذاہب اور تہذیبوں سے کہانیاں چرائی ہیں اس حساب سے صفائی کے فل مارکس قران کے مصنف کے بنتے ہیں۔

    جہاں