Viewing 16 posts - 1 through 16 (of 16 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    پنجاب پولیس کے کارناموں پہ سالہا سال سے سر دھنتے آ رہے ہیں لیکن سنیچر کے سانحے نے دل ہلا کے رکھ دیا ہے۔
    یہ ہی ملتان روڈ ، یہ ہی یوسف والا ٹول پلازہ، جہاں سے میں ہفتے میں دو سے تین بار گزرتی ہوں اور سوچتی ہوں ‘گر جنت برروئے زمین است۔۔اسی ٹول پلازہ پر چچا زاد بھائی کی شادی میں شرکت کے لیے جانے والے ‘مبینہ’ دہشت گرد، مہر خلیل، ان کی بیگم، 13 سالہ بچی اور ٹیکسی ڈرائیور ذیشان کو ‘مبینہ’ مقابلے میں گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا۔
    یہ سانحہ کسی غلط رپورٹ، کسی غلط فہمی، کسی بھتہ خوری، کسی وقتی اشتعال یا کسی لمحاتی غلط فیصلے کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ چار انسانوں کی زندگیاں، تین معصوم بچوں کا مستقبل، پنجاب پولیس جیسے بڑے ادارے کے لیے جو ملک کے سب سے بڑے صوبے میں نہایت جاں فشانی سے قانون کی بالادستی قائم رکھے ہوئے ہے کوئی اہمیت نہیں رکھتا ہو گا۔
    اس ادارے کے پیشِ نظر اپنے اہلکاروں کی عزت اور نوکری ہے اسی لیے اس سانحے کے فوراً بعد ایک چٹھا ٹائپ کرایا گیا، جو یقیناً کسی غلط فہمی، لمحاتی غلط فیصلے یا وقتی اشتعال کا نتیجہ نہیں تھا۔ اس میں مقتولین کو دیکھ لیے جانے کے باوجود انھیں داعش کے ‘مبینہ’ دہشت گرد بتایا گیا جو ایک امریکی شہری کے قتل اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کے اغوا میں مطلوب تھے اور ایک ‘مبینہ’ ریڈ بک میں ان کے نام لکھے ہوئے تھے۔
    اسی پر بس نہیں کیا گیا بلکہ ان پر خود کش جیکٹ، ہینڈ گرینڈ اور دیگر اسلحہ بھی ڈال دیا گیا۔ الیکٹرانک میڈیا پر چلانے کے لیے ٹکر بھی مہیا کر دیے گئے۔ جائے وقوعہ پہ مطلوبہ خطرناک ترین دہشت گردوں کی لاشیں، راہ گیروں کی تفتیش کے لیے چھوڑ کر تین بچوں کو اٹھا کر بوکھلاتے ہوئے فرار بھی ہو گئے۔
    سوالات تو بہت سارے ہیں لیکن ایک اہم ترین سوال یہ ہے کہ کیا پولیس والوں کے ہاتھ میں ہتھیار دیتے ہوئے انھیں فائرنگ کا اختیار بھی دیا جاتا ہے؟ اگر جواب ہاں میں ہے تو دوسرا سوال یہ اٹھتا ہے کہ یہ اختیار انھیں کس صورت میں ملتا ہے ؟ کسی بھی نہتے شخص پر صرف شک کی صورت میں سیدھی فائرنگ کا اختیار پولیس کو کس نے اور کب دیا؟ اور اگر پولیس کے پاس یہ اختیار بھی ہے تو کیا ان کی تربیت ایسی کی جاتی ہے کہ وہ اندازہ لگا سکیں کہ ‘مبینہ’ مشکوک واقعی مشکوک ہے یا نہیں؟
    اگر کوئی ‘مبینہ’ ریڈ بک واقعی موجود تھی اور اس میں مہر خلیل، 13 سالہ اریبہ خلیل ،نبیلہ خلیل اور ذیشان عرف مولوی کے نام بطور دہشت گرد درج تھے اور محلے داروں، رشتے داروں کے مطابق یہ شریف شہری تھے تو اس ‘مبینہ’ ریڈ بک کی کیا ساکھ رہ جاتی ہے؟ دوسری صورت میں کیا ‘داعش’ اس قدر پھیل چکی ہے کہ پورا محلہ، پورا گاؤں بلکہ اب تو پورا ملک ان ‘خطرناک ‘دہشت گردوں کے لیے سراپا احتجاج ہے۔ کیا ہم سب داعش کے رکن ہیں؟
    ہماری پولیس کی ساکھ کیا ہے سب اچھی طرح جانتے ہیں۔ آدھے سے زیادہ جرائم کا اندراج کرانے کوئی جاتا ہی نہیں۔ مجرموں سے زیادہ نقصان پولیس والے ’چائے پانی’ مانگ مانگ کر پہنچا دیتے ہیں۔ اگر کوئی جی دار کیس درج کرانے کی ٹھان ہی لیتا ہے تو اس کی ‘کچی رپورٹ’ کو پکی ‘ایف آئی آر’ تک پہنچانے کے لیے سفارشوں اور رشوتوں کے پل باندھنے پڑتے ہی فٹا فٹ ‘ایف آئی آر  اسی وقت درج ہوتی ہے جب کسی سے دشمنی نکالنے کو اس پر ‘مدعا’ ڈالنا ہو۔
    غیر تربیت یافتہ، غیر ذمہ دار پولیس اہلکار، جو زیادہ تر، برادری اور سفارشوں رشوتوں کے بل پر بھرتی کیے جاتے ہیں، ایسے واقعات کا باعث بنتے ہیں۔ ماورائے عدالت قتل، ہمارے خطے میں ایک عام سی بات سمجھی جاتی ہے۔ الٹا ایسے پولیس والوں کو شجاعت کا نشان گردانا جاتا ہے۔
    پولیس کے متضاد بیانات کا پول کبھی نہ کھلتا اگر جائے وقوعہ کی کئی ویڈیوز سامنے نہ آ جاتیں۔ یہ 2019 ہے، ہمارے ادارے آج بھی کالونیل دور میں جی رہے ہیں۔ انھیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ جلیانوالہ باغ ہو، پشاور کا سن تیس ہو ، سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو یا ساہیوال ٹول پلازہ کا ‘مبینہ’ پولیس مقابلہ، ایک ‘ریڈ بک ‘ تاریخ کے پاس بھی ہے جس میں بڑے واضح اور جلی حروف میں ظالموں کا نام لکھا ہوا ہوتا ہے اور تاریخ اپنے مجرموں کو کبھی معاف نہیں کرتی ہے۔

    بشکریہ ……. آمنہ مفتی

    https://www.bbc.com/urdu/pakistan-46935169

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2
    یہ لوگ غیر تربیت یافتہ نہیں تھے، یہ منجھے ہوئے دہشتگرد تھے جو پچھلے ستر سالوں سے لوگوں کو گھروں سے اٹھا کر قتل کر رہے ہیں

    ساہیوال سانحے کے معصوم لوگوں کو مارنے والے آئی ایس آئی کے دہشتگرد تھے

    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #3

    سی ٹی ڈی والوں نے انٹلیجنس کو عملی جامہ پہنایا ، ان کا کیا قصور

    جن لوگوں نے انٹلیجنس جنریٹ کی ، وہی اصل قصور وار ہے ، ان کو سزا دینا بزدار ، عمران اور عدالت کے بس کا روگ نہیں

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4

    سی ٹی ڈی والوں نے انٹلیجنس کو عملی جامہ پہنایا ، ان کا کیا قصور

    جن لوگوں نے انٹلیجنس جنریٹ کی ، وہی اصل قصور وار ہے ، ان کو سزا دینا بزدار ، عمران اور عدالت کے بس کا روگ نہیں

    سی ٹی ڈی والوں کا انٹلیجنس کو عملی جامہ پہنانے کا یہ کونسا طریقہ تھا؟ کیا انکی یہی ٹریننگ تھی؟ انکے پاس کونسی بلٹ پروف یا بم پروف کار تھی؟ جب انٹیلیجنس رپورٹ تھی اور کئی گھنٹے پلاننگ کا وقت بھی تھا تو کیا پلاننگ کرکے انہیں ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا تھا؟ کیا ایک عام گاڑی انکے قریب سے گزار کر دیکھا نہیں جس سکتا تھا کہ کار میں کون کون ہے؟ کیا اس کار کو کسی غیر آباد جگہ پر ٹائرز پنکچر کرکے روکا نہیں جا سکتا تھا اور دہشتگردوں کا گھیراو کرکے انہیں وارننگ دے کر غیر مسلح ہو کر کار سے باہر نکلنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا تھا؟ سی ٹی ڈی کو بار بار کہانیاں بدلنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

    اس کام میں آئی ایس آئی ملوث ہے. اس ملک میں تو تین سو لوگوں کے قاتل راؤ انوار کو کوئی ہاتھ نہیں لگا سکا ہے تو آئی ایس آئی کی وردی پہنے ان معصوم لوگوں پر فائرنگ کرکے انہیں بچوں کے سامنے قتل کرنے والے دہشتگرد فوجیوں کو کون کیفر کردار تک پہنچا سکے گا؟ نہ کوئی جے آئی ٹی، نہ کوئی عدالت اور نہ ہی کوئی سول حکومت ، خاص طور پر فوجیوں کے بوٹ چاٹنے والی کوئی سول حکومت تو ہرگز نہیں

    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5

    باوا جی سی ٹی ڈی کو ایس ایس جی طرز پر ٹرین کیا گیا ہے
    ان کو جب ٹارگٹ ملتا ہے تو پھر انہوں نے کام تمام کرنا ہوتا ہے اور کویلٹرل ڈیمج ہو سکتا ہے
    سی ٹی ڈی پنجاب عام پولیس فورس بلکل نہیں … لہذا ان سے عام پولیس کی توقع بھی نہیں کرنی چاہیے

    Premier Sharif also thanked Army Chief General Raheel Sharif for ‘taking personal interest in the training of the elite force personnel’.

    https://www.dawn.com/news/1160645

    انٹلیجنس سٹرانگ ، اکورئٹ اور پن پائنٹ ہونی چاہئیے ،میری رائے میں انٹیلیجنس ایجنسی زیادہ قصور وار ہے سی ٹی ڈی کے مقابلے میں

    سی ٹی ڈی والوں کا انٹلیجنس کو عملی جامہ پہنانے کا یہ کونسا طریقہ تھا؟ کیا انکی یہی ٹریننگ تھی؟ انکے پاس کونسی بلٹ پروف یا بم پروف کار تھی؟ جب انٹیلیجنس رپورٹ تھی اور کئی گھنٹے پلاننگ کا وقت بھی تھا تو کیا پلاننگ کرکے انہیں ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا تھا؟ کیا ایک عام گاڑی انکے قریب سے گزار کر دیکھا نہیں جس سکتا تھا کہ کار میں کون کون ہے؟ کیا اس کار کو کسی غیر آباد جگہ پر ٹائرز پنکچر کرکے روکا نہیں جا سکتا تھا اور دہشتگردوں کا گھیراو کرکے انہیں وارننگ دے کر غیر مسلح ہو کر کار سے باہر نکلنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا تھا؟ سی ٹی ڈی کو بار بار کہانیاں بدلنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ اس کام میں آئی ایس آئی ملوث ہے. اس ملک میں تو تین سو لوگوں کے قاتل راؤ انوار کو کوئی ہاتھ نہیں لگا سکا ہے تو آئی ایس آئی کی وردی پہنے ان معصوم لوگوں پر فائرنگ کرکے انہیں بچوں کے سامنے قتل کرنے والے دہشتگرد فوجیوں کو کون کیفر کردار تک پہنچا سکے گا؟ نہ کوئی جے آئی ٹی، نہ کوئی عدالت اور نہ ہی کوئی سول حکومت ، خاص طور پر فوجیوں کے بوٹ چاٹنے والی کوئی سول حکومت تو ہرگز نہیں
    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #6
    جب آپ مختلف زاویوں سے ۔۔۔ واردات کا جا ئرزہ لیتے ہیں ۔۔۔۔۔اور پرانی وارداتوں سے ۔۔۔۔  نئی واردات کی مما ثلت  ۔۔۔۔۔۔ بھی سمجھ لیتے ہیں ۔۔۔۔۔

    اور ٹائمنگ بھی چیک کرلیتے ہیں ۔۔۔۔۔ سیاق سبا ق ۔۔۔۔ کو بھی جوڑ لیتے ہیں ۔۔۔۔

    اور یہ بھی ڈبل چیک کرلیتے ہیں کہ اسی طرح کی پچھلی واردات میں بھی ۔۔۔ بے گناہ خاندان عورتوں سمیت قتل کیا گیا تھا ۔۔۔اور لوگ ۔۔۔ مقاصد ڈھونڈ ڈھونڈ کر بھی نہ ڈھونڈ سکے تھے

    اور نئی ساھیوا ل ۔۔۔ واردات میں ۔۔۔۔ بطور خاص ۔۔۔ بے گناہ خاندان عورتوں بچوں سمیت ۔۔۔۔ قتل کیا گیا ہے ۔۔۔۔اور لوگ ۔۔۔ مقاصد ڈھونڈ ڈھونڈ کر بھی نہ ڈھونڈ سکیں ہیں ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔

    میرا یہ زاتی خیال ہے ۔۔۔۔ ایسی وارداتیں ۔۔۔۔ جان بوجھ کر ۔۔۔۔ پلان کرکے ۔۔۔ خفیہ ایجنیساں ۔ ترتیب دیتی ہیں ۔۔۔۔۔

    تاکہ ھر کچھ مہینوں بعد ۔۔۔۔ پبلک کو ۔۔۔۔  بندوق کے درشن کروائے جائیں ۔۔۔۔ اور دھشت گردی کے سانپ کو ہوا لگوائی جائے ۔۔۔

    یا پھر ملک میں کوئی ایسی عجیب وغریب ۔۔۔ بے سرپیر ۔۔۔۔ ۔واردات کی  جائے کہ حکومت ھل کر رہ جائے ۔۔۔۔ اور ڈی ٹریک ہوجائے ۔۔

    اور ۔۔۔۔۔ بالخصوص اس نئی ۔۔۔ سا ھیوال ۔۔۔ والی واردات کے بارے میں میرا قوی خیال ہے ۔۔۔۔۔ کہ

    یہ واردات ۔۔۔۔ خفیہ ایجنیسوں نے جان بوجھ کر ۔۔۔۔ پلان کرکے ۔۔۔ بے گناہ ڈھونڈ کر ۔۔۔۔ بے گناہ عورتوں بچوں کو ہلا ک کیا ۔۔۔۔۔ ا ۔۔۔۔۔

    تاکہ ۔۔۔۔ عمران خان کی نئی نویلی حکومت پر ایک اور کاری ضرب لگا کر ۔۔۔۔ حکومت کو ۔۔۔ پھونتھل ۔۔۔ کردیا جائے ۔۔۔۔

    جب عمران خان کی حکومت نئی نئی آئی تھی ۔۔۔ تب بھی خفیہ ایجنیسوں نے ۔۔۔۔ ملتان میں ۔۔۔ ما نیکا خاندان سے ۔۔۔ فلم چلا کر  عمران خان کو پریشر میں لے گئے تھے ۔۔۔

    اب بھی ۔۔۔ یہ واردات ۔۔۔ کی گئی تاکہ ۔۔۔ عورتوں بچوں ۔۔۔ کے قتل دیکھ کر پورا ملک ۔۔۔۔ سراپا احتجاج بن جائے اور ۔۔۔ حکومت کے پاوں سے زمین کھینچ لی جائے ۔۔۔۔

    اور پھر اندر خانے ۔۔۔ حکومت سے جو ۔۔۔ انہونیاں کروانی ہوں وہ سپورٹ اورسیکورٹی کے نام پر کروا لی جائٰیں ۔۔۔

    یا کم ازکم ۔۔۔۔ حکومت کو ایسی پریشانی میں ڈال  کر مزید ۔۔۔ ڈی ٹریک ۔۔۔۔ کیا جائے اور ۔۔۔۔ ایکسٹرا ۔۔۔ پریشر بلڈ کردیا جائے ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔

    میرا دعوی ۔۔۔۔ اس طرح کی ۔۔۔۔ عوام سے متعلق ۔۔۔ مزید وارداتیں بھی ہوتی رھیں گی ۔۔۔ تاکہ حکومت کو ۔۔۔۔ جب چاھے ڈی ٹریک کردیا جائے

    اور جب چاھے ۔۔۔۔ حکومت کو اندر خانے ۔۔۔۔ کان پکڑوا دئے جائیں ۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔ مجھے زاتی طور پر یقین ہے ۔۔۔ یہ ایک منظم سوچی سمجھی واردات ہے ۔۔۔ جو خفیہ ایجنسیوں نے  ۔۔۔۔ عمران حکومت ۔۔۔ کو ۔۔۔ پریشر ۔۔۔ میں لانے ۔۔۔ پھونتلا نے کے لیئے کی ہے ۔۔۔۔۔

    کیونکہ جب حکومت ۔۔ پھونتھل جاتی ہے ۔۔۔ وہ ٹھیک سمت میں کا م جاری نہیں رکھ سکتی ۔۔۔ اور یہی خفیہ ایجنیسوں کا اصل ۔۔۔۔ مقصد ہوتا ہے کہ ۔۔۔ سول حکومت  کا ایک ھاتھ آگے اور ایک ھاتھ پیچھے ہی رھے ۔۔۔

    اور اصل ۔۔۔ طاقت ۔۔۔ خفیہ ایجنسی ۔۔۔۔ اپنی پاکٹ میں ہی رکھے ۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔

    ۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7

    باوا جی سی ٹی ڈی کو ایس ایس جی طرز پر ٹرین کیا گیا ہے ان کو جب ٹارگٹ ملتا ہے تو پھر انہوں نے کام تمام کرنا ہوتا ہے اور کویلٹرل ڈیمج ہو سکتا ہے سی ٹی ڈی پنجاب عام پولیس فورس بلکل نہیں … لہذا ان سے عام پولیس کی توقع بھی نہیں کرنی چاہیے

    Premier Sharif also thanked Army Chief General Raheel Sharif for ‘taking personal interest in the training of the elite force personnel’.

    https://www.dawn.com/news/1160645

    انٹلیجنس سٹرانگ ، اکورئٹ اور پن پائنٹ ہونی چاہئیے ،میری رائے میں انٹیلیجنس ایجنسی زیادہ قصور وار ہے سی ٹی ڈی کے مقابلے میں

    صحرائی بھائی

    یہ کونسی ٹریننگ ہے؟ کسی مشکوک کار کو چاروں طرف سے فائرنگ کرکے اندر بیٹھے لوگوں کو گولیوں سے بھون دینے کیلیے کونسی ٹریننگ درکار ہوتی ہے؟

    یہ کام تو چار ہیجڑے بھی کر سکتے ہیں. ان ہیجڑوں کو بندوقیں دیں اور ان کو بتا دیں کہ فلاں کار پر چاروں طرف سے اندھا دھند گولیاں برسانی ہے تو وہ بھی تالیاں بجائے ہوئے چاروں طرف سے فائرنگ کرکے اندر بیٹھے لوگوں کو مار دیں گے

    ٹریننگ تو یہ ہوتی ہے کہ دہشتگردوں پر زندہ قابو پایا جائے اور ان کو گرفتار کرکے انکے نیٹ ورک کا پتہ چلایا جائے اور انکے گروپ کا خاتمہ کیا جائے اور انہیں عدالتوں سے سزائیں دلوا کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے

    انٹیلیجنس ملنے کا مطلب یہ نہیں ہوتا ہے کہ اس انٹیلیجنس کو ڈبل چیک کیے بغیر ہی معصوم لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جائے. کیا سی ٹوٹی ڈی کو کسی نے احکامات دیے تھے کہ کار میں بیٹھے لوگوں کے بارے میں جانے بغیر اور انہیں گرفتاری دینے کا موقع دیے بغیر فائرنگ کرکے مار دینا ہے؟

    اس انٹیلیجنس کو ڈبل چیک کرنے کیلیے سی ٹی ڈی کے پاس اتنا زیادہ وقت اور مواقع تھے. وہ کار لاہور چونگی امر سدھو سے چل کر تین گھنٹوں میں ساہیوال پہنچی تھی اور راستے میں کتنے ٹول پلازہ آئے تھے جہاں دیکھا جا سکتا تھا کہ کار میں کون کون سوار ہے اور پھر اس کے مطابق کاروائی کی جا سکتی تھی

    اگر نواز شریف نے اس قاتل سی ٹی ڈی کی ٹریننگ کی اتنی ہی تعریف کی تھی تو اب کیا ہی اچھا ہو کہ یہ سی ٹی ڈی کسی ایسی ہی انٹیلیجنس کی بنیاد پر نواز شریف اور مریم نواز کو بھی دہشتگرد قرار دے کر لاہور کی کسی مصروف سڑک پر آتے جاتے دن دیہاڑے پھڑکا دے تاکہ آئیندہ کوئی فوجیوں کے بوٹ چاٹنے کیلیے ایسے قاتلوں کی تعریف کرنے سے پہلے اپنے انجام کے بارے میں بھی ضرور سوچے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #8

    باوا جی آپ کے جذبات سمجھ سکتا ہوں ، لیکن جنہوں نے اس خاندان کو دہشت گرد بنایا ، گاڑی کو کا لغدم تنظیم سے جوڑ ا ، ان کو فالو اور ٹارگٹ کرنے کا کہا

    وہ میری نظر میں گولی چلانے والوں سے زیادہ قصور وار  ہے

    سی ٹی ڈی کی کیا مجال کہ وہ آئی ایس آئی کی انٹلیجنس کو ڈبل چیک کریں

    صحرائی بھائی یہ کونسی ٹریننگ ہے؟ کسی مشکوک کار کو چاروں طرف سے فائرنگ کرکے اندر بیٹھے لوگوں کو گولیوں سے بھون دینے کیلیے کونسی ٹریننگ درکار ہوتی ہے؟ یہ کام تو چار ہیجڑے بھی کر سکتے ہیں. ان ہیجڑوں کو بندوقیں دیں اور ان کو بتا دیں کہ فلاں کار پر چاروں طرف سے اندھا دھند گولیاں برسانی ہے تو وہ بھی تالیاں بجائے ہوئے چاروں طرف سے فائرنگ کرکے اندر بیٹھے لوگوں کو مار دیں گے ٹریننگ تو یہ ہوتی ہے کہ دہشتگردوں پر زندہ قابو پایا جائے اور ان کو گرفتار کرکے انکے نیٹ ورک کا پتہ چلایا جائے اور انکے گروپ کا خاتمہ کیا جائے اور انہیں عدالتوں سے سزائیں دلوا کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے انٹیلیجنس ملنے کا مطلب یہ نہیں ہوتا ہے کہ اس انٹیلیجنس کو ڈبل چیک کیے بغیر ہی معصوم لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جائے. کیا سی ٹوٹی ڈی کو کسی نے احکامات دیے تھے کہ کار میں بیٹھے لوگوں کے بارے میں جانے بغیر اور انہیں گرفتاری دینے کا موقع دیے بغیر فائرنگ کرکے مار دینا ہے؟ اس انٹیلیجنس کو ڈبل چیک کرنے کیلیے سی ٹی ڈی کے پاس اتنا زیادہ وقت اور مواقع تھے. وہ کار لاہور چونگی امر سدھو سے چل کر تین گھنٹوں میں ساہیوال پہنچی تھی اور راستے میں کتنے ٹول پلازہ آئے تھے جہاں دیکھا جا سکتا تھا کہ کار میں کون کون سوار ہے اور پھر اس کے مطابق کاروائی کی جا سکتی تھی اگر نواز شریف نے اس قاتل سی ٹی ڈی کی ٹریننگ کی اتنی ہی تعریف کی تھی تو اب کیا ہی اچھا ہو کہ یہ سی ٹی ڈی کسی ایسی ہی انٹیلیجنس کی بنیاد پر نواز شریف اور مریم نواز کو بھی دہشتگرد قرار دے کر لاہور کی کسی مصروف سڑک پر آتے جاتے دن دیہاڑے پھڑکا دے تاکہ آئیندہ کوئی فوجیوں کے بوٹ چاٹنے کیلیے ایسے قاتلوں کی تعریف کرنے سے پہلے اپنے انجام کے بارے میں بھی ضرور سوچے
    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #9

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10

    باوا جی آپ کے جذبات سمجھ سکتا ہوں ، لیکن جنہوں نے اس خاندان کو دہشت گرد بنایا ، گاڑی کو کا لغدم تنظیم سے جوڑ ا ، ان کو فالو اور ٹارگٹ کرنے کا کہا

    وہ میری نظر میں گولی چلانے والوں سے زیادہ قصور وار ہے

    سی ٹی ڈی کی کیا مجال کہ وہ آئی ایس آئی کی انٹلیجنس کو ڈبل چیک کریں

    صحرائی بھائی

    یار آپ کیا بات کرتے ہیں؟

    کیا سی ٹی ڈی آئی ایس آئی کے ما تحت ادارہ ہے؟ کیا آئی ایس آئی نے سی ٹی ڈی کو یہ حکم دیا تھا کہ یہ کار میں بچے اور عورتیں بھی ہوں تو تب بھی انہیں گولیوں سے بھون دیں؟

    جب پولیس نے پیچھے سے فائرنگ کی تو ٹائر پنکچر ہونے کے بعد کار بیریئر سے ٹکرانے کے بعد رک گئی. اسکے بعد جب پولیس نے کار کو گھیر کر فائرنگ کرنے کی کوشش کی تو زخمی حالت میں خلیل نے ان سے کہا کہ ہم شادی پر جا رہے ہیں اور ہمارے ساتھ بچے بھی ہیں، ہم سے پیسے لے لیں اور ہمیں نہ ماریں. اس پر پولیس نے کہا کہ بچوں کو باہر نکال دیں لیکن اسی دوران وہ زخموں کی وجہ سے بیسوش ہوگیا. پولیس والوں نے بچوں کو زخمی حالت میں کار سے نکال کر باقی چاروں زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کی بجائے ان پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کر دیا اور انکے مرنے کی تسلی ہونے کے بعد بچے اور سامان لیکر وہاں سے چلے گئے. بے حسی کی مزید انتہا یہ تھی کہ زخمی بچوں کو ہسپتال لیجانے کی بجائے پٹرول پمپ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے

    اس سے زیادہ ریاستی بربریت اور کیا ہو سکتی ہے؟

    مجھے سی ٹی ڈی اور آئی ایس آئی سے زیادہ غصہ ان بے شرم اور بے غیرت وزراء پر آ رہا ہے جو وردی پوشوں کی بربریت پر پردہ ڈالنے کی خاطر ابھی تک ان معصوم لوگوں کو دہشتگرد ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں

    Naeem
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #11
    If the Minister responsible for CTD is not sacked, then the PM must resign.
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12
    صحرائی بھائی یار آپ کیا بات کرتے ہیں؟ کیا سی ٹی ڈی آئی ایس آئی کے ما تحت ادارہ ہے؟ کیا آئی ایس آئی نے سی ٹی ڈی کو یہ حکم دیا تھا کہ یہ کار میں بچے اور عورتیں بھی ہوں تو تب بھی انہیں گولیوں سے بھون دیں؟ جب پولیس نے پیچھے سے فائرنگ کی تو ٹائر پنکچر ہونے کے بعد کار بیریئر سے ٹکرانے کے بعد رک گئی. اسکے بعد جب پولیس نے کار کو گھیر کر فائرنگ کرنے کی کوشش کی تو زخمی حالت میں خلیل نے ان سے کہا کہ ہم شادی پر جا رہے ہیں اور ہمارے ساتھ بچے بھی ہیں، ہم سے پیسے لے لیں اور ہمیں نہ ماریں. اس پر پولیس نے کہا کہ بچوں کو باہر نکال دیں لیکن اسی دوران وہ زخموں کی وجہ سے بیسوش ہوگیا. پولیس والوں نے بچوں کو زخمی حالت میں کار سے نکال کر باقی چاروں زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کی بجائے ان پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کر دیا اور انکے مرنے کی تسلی ہونے کے بعد بچے اور سامان لیکر وہاں سے چلے گئے. بے حسی کی مزید انتہا یہ تھی کہ زخمی بچوں کو ہسپتال لیجانے کی بجائے پٹرول پمپ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے اس سے زیادہ ریاستی بربریت اور کیا ہو سکتی ہے؟ مجھے سی ٹی ڈی اور آئی ایس آئی سے زیادہ غصہ ان بے شرم اور بے غیرت وزراء پر آ رہا ہے جو وردی پوشوں کی بربریت پر پردہ ڈالنے کی خاطر ابھی تک ان معصوم لوگوں کو دہشتگرد ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں

    باواجی

    جن پولیس والوں نے بچوں کو پیڑول پہمپ پر چھوڑا تھا ۔۔اس بے شرمی اور بے حسی پر  ہی عمر بھر کے لیے قید میں ڈال دینا چاہئے ۔۔۔۔ہمارامعاشرہ ڈھیٹائی کو اس معراج کو چھو چکا ہے ۔جہاں پر کسی کو سوچھتے ہوئے بھی شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔۔۔۔ان لوگوں کو سیاسی بنیادوں پر غلام بھرتی کر لیا جاتا ہے ۔اور ان حکم کے غلاموں سے  لوگوں کے گلے کٹائے جاتے ہیں ۔۔

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13
    If the Minister responsible for CTD is not sacked, then the PM must resign.

    سر سب سے پہلے تو متعلقہ ادارے کا سربراہ  جو ان لوگوں کو گائیڈ  کر رہا تھا اس کا استعفی  بنتا ہے اور  اس کی غیر ذمہ داری ہر سزا بنتی ہے ۔۔۔کہہ اس سے یہ جانی نقصان کیونکہ کر ہوا ہے ۔۔۔اس  کے بعد دوسرے لوگ آتے ہیں ۔جہنوں بے  بندے مارنے کا حکم دیا تھا ۔۔۔۔پھر جکر کہیں اعلی  احکام کی باری آتی ہے ۔۔۔وہ بھی تب جب انہوں نے ذمہ داران کو کوور اپ دیا ہو ۔۔۔

    قانوں نافذ کرنے والے اداروں ۔۔اور فوج میں بھی بڑے پیمانے پر غلط فہمی کی بنا پر لوگ مارے جاتےہیں ۔۔۔لیکن یہ تعین کرنا باقی ہے ۔کہہ مثاثرہ خاندان کسی غلط فہمی کی بھنٹ چڑ گیا یے  یا ان کو جان بوجھ کر مارا گیا یے ۔

    تب ہی جکر کسی کے استعفی کی بات کی جاسکتی ہے ۔ویسے بھی ہمارے ہاں غیرت کے نام پر قتل تو سکتے ہیں لیکن استعفے کا رواج ذرا کم ہی  ہے

    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #14

    بس باوا جی یہ بحث عارضی ہے کہ کونسا ادارہ ذمہ دار ہے ، حقیقت میں ریاست ہی ذمہ دار ہوتی ہے

     اطمینان اس بات کا ہے کہ آواز اٹھ رہی ہے ظلم کے خلاف اور مظبوط سے مظبوط تر ہوتی جا رہی ہے

    امیدہے کہ ان قاتلوں کا انجام راؤ انور جیسا نہیں ہو گا اور متاثر ہ خاندان کی کو پورا انصاف ملے گا

    صحرائی بھائی یار آپ کیا بات کرتے ہیں؟ کیا سی ٹی ڈی آئی ایس آئی کے ما تحت ادارہ ہے؟ کیا آئی ایس آئی نے سی ٹی ڈی کو یہ حکم دیا تھا کہ یہ کار میں بچے اور عورتیں بھی ہوں تو تب بھی انہیں گولیوں سے بھون دیں؟ جب پولیس نے پیچھے سے فائرنگ کی تو ٹائر پنکچر ہونے کے بعد کار بیریئر سے ٹکرانے کے بعد رک گئی. اسکے بعد جب پولیس نے کار کو گھیر کر فائرنگ کرنے کی کوشش کی تو زخمی حالت میں خلیل نے ان سے کہا کہ ہم شادی پر جا رہے ہیں اور ہمارے ساتھ بچے بھی ہیں، ہم سے پیسے لے لیں اور ہمیں نہ ماریں. اس پر پولیس نے کہا کہ بچوں کو باہر نکال دیں لیکن اسی دوران وہ زخموں کی وجہ سے بیسوش ہوگیا. پولیس والوں نے بچوں کو زخمی حالت میں کار سے نکال کر باقی چاروں زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کی بجائے ان پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کر دیا اور انکے مرنے کی تسلی ہونے کے بعد بچے اور سامان لیکر وہاں سے چلے گئے. بے حسی کی مزید انتہا یہ تھی کہ زخمی بچوں کو ہسپتال لیجانے کی بجائے پٹرول پمپ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے اس سے زیادہ ریاستی بربریت اور کیا ہو سکتی ہے؟ مجھے سی ٹی ڈی اور آئی ایس آئی سے زیادہ غصہ ان بے شرم اور بے غیرت وزراء پر آ رہا ہے جو وردی پوشوں کی بربریت پر پردہ ڈالنے کی خاطر ابھی تک ان معصوم لوگوں کو دہشتگرد ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15

    بس باوا جی یہ بحث عارضی ہے کہ کونسا ادارہ ذمہ دار ہے ، حقیقت میں ریاست ہی ذمہ دار ہوتی ہے

    اطمینان اس بات کا ہے کہ آواز اٹھ رہی ہے ظلم کے خلاف اور مظبوط سے مظبوط تر ہوتی جا رہی ہے

    امیدہے کہ ان قاتلوں کا انجام راؤ انور جیسا نہیں ہو گا اور متاثر ہ خاندان کی کو پورا انصاف ملے گا

    صحرائی بھائی

    ابھی اس ملک میں نہ وہ عدالتیں بنی ہیں اور نہ ہی وہ منصف پیدا ہوئے ہیں جو وردی پوش دہشتگردوں کو سزا دے سکیں

    چند دن وردی پوش دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی خوش فہمی میں مبتلا رہ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #16
    If the Minister responsible for CTD is not sacked, then the PM must resign.

    اگر اس منسٹر سے استعفیٰ مانگا گیا تو عمران خان کو اپنا اور وزیر اعلیٰ کا استعفیٰ بھی دینا ہوگا ورنہ تحریک عدم اعتماد تو لازمی ہوگی، راجہ بشارت قاف لیگ کا تھم ہے

Viewing 16 posts - 1 through 16 (of 16 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi