Viewing 20 posts - 21 through 40 (of 217 total)
  • Author
    Posts
  • Judge
    Moderator
    Offline
      #21
      Bawa

      unsafe

      Stop using vulgar words i-e naika etc

      GeoG
      Participant
      Offline
      • Expert
      #22

      ڈبویا مجھ کو ہونے نے میں نا ہوتا تو جوتا ہوتا

      :cwl: :cwl: :cwl:

      Bawa
      Participant
      Offline
      • Expert
      #23
      Bawa unsafe Stop using vulgar words i-e naika etc

      :thinking:

      جج صاحب

      نائیک کا مطلب کیا ہے اور نائیک کی مونث کیا ہے؟

      Zinda Rood
      Participant
      Offline
      • Professional
      #24

      کچھ عرصہ قبل ایک آرٹیکل پڑھا تھا، جس میں انسانی نفسیات اور اخلاقی کشمکش پر مبنی کچھ فرضی سچوئیشنز بیان کی گئی تھیں، ایک ہی صورتحال کو مختلف پوزیشن سے دیکھنے پر کیسے ایک ہی شخص کی رائے تبدیل ہوجاتی ہے۔ مثلاً ایک فرضی صورتحال ہے جس میں چھ لوگ بارش سے بچنے کیلئے ایک غار میں پناہ لیتے ہیں،، بارش رکنے کے بعد جب وہ باہر نکلنے لگتے ہیں تو ان میں سے ایک بھارے تن و توش کی خاتون غار کے دہانے میں پھنس جاتی ہے۔ غار سے باہر نکلنے کا اور کوئی راستہ نہیں۔ وہ خاتون  باوجود اپنی اور اپنے ساتھیوں کی کوششوں کے غار کے دہانے سے نکل نہیں پاتی اور وہیں پھنسی رہ جاتی ہے۔ غار میں پانی بھرتا جارہا ہے، کچھ دیر بعد غار پانی سے بھرجائے گا اور اگر وہ خاتون راستے سے نہ ہٹی تو خاتون سمیت سب لوگ مرجائیں گے۔۔ اتفاق سےغار میں موجود ایک شخص کے پاس ڈائنامائیٹ ہے۔ اگر وہ غار کے دہانے کو ڈائنا مائیٹ سے اڑا دے تو راستہ کھل سکتا ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ عورت یقینی طور پر مرجائے گی۔۔

      اگر آپ کے سامنے یہ فرضی صورتحال رکھی جائے تو آپ غار میں پھنسے لوگوں کو کیا مشورہ دیں گے؟ کیا انہیں ایک عورت کو مار  کر باقی پانچ لوگوں کی زندگی بچالینی چاہئے؟ اگر آپ یوٹیلیٹیرئن اپروچ رکھتے ہیں تو شاید آپ ہاں میں جواب دیں، اگر بہت حساس ہیں تو شاید ایک عورت کی جان لینے کو بھی مائل نہ ہوں۔۔

      فرض کریں آپ اس غار میں موجود چھ لوگوں میں سے ایک ہیں؟ تب آپ کا مذکورہ بالا پوچھے گئے سوال پر کیا جواب ہوگا۔۔۔؟ 

      صورتحال کو تھوڑا اور تبدیل کرتے ہیں، فرض کریں دہانے میں پھنسی خاتون آپ ہی ہیں، یا وہ خاتون آپ کی والدہ ہے، تب آپ کا جواب کیا ہوگا؟؟  

      گمان غالب ہے کہ بیشتر افراد کا بیان کردہ سچویشن میں رول تبدیل ہونے پر جواب میں بھی فرق آجائے گا، ۔ حالانکہ صورتحال تو ایک سی ہے، مگر صرف ناظر کا مقام تبدیل ہونے پر اس کی رائے تبدیل ہوسکتی ہے۔ اگر غار میں پھنسے افراد سے آپ کا کوئی واسطہ نہیں تو آپ غیر جانبداری سے بالکل منطقی اور عقلی انداز میں صورتحال کا جائزہ لے کر اپنی رائے دیں گے۔ مگر جب آپ خود غار کے اندر پہنچ گئے، غار کی صورتحال آپ کی ذات کو بھی متاثر کررہی ہے، تب آپ کی سوچ میں منطق کے ساتھ جذبات اور اپنی ذاتی مفاد کا لحاظ بھی شامل ہوجائے گا۔۔

      ایسا ہی میرے خیال میں حالیہ بحث میں قرار اور بلیک شیپ کے معاملے میں ہے۔ میری نظر میں بلیک شیپ پاکستان کے حالات و واقعات کو ایک طرح سے اپنی ذات سے الگ ہوکر دیکھتا ہے اور اسی لحاظ سے اپنی رائے کا اظہار کرتا ہے، بہ الفاظ دیگر بلیک شیپ غار سے باہر بیٹھے ہوئے شخص کی طرح ہے ۔ تھریڈ ہذا میں بلیک شیپ  صاحب نے خود بھی پاکستان کے تئیں اپنی غیر  جذباتیت / لاتعلقی کا دیانتداری سے اعتراف کیا ہے۔

      جس ملک کو چھوڑ دیا، اپنی زندگی ایک نئے ملک میں ترتیب دے لی تو پھر یہ پیچھے مُڑ مُڑ کر پاکستان کے حالات پر آہیں بھرنے کی کوئی تُک مجھے سمجھ نہیں آتی۔۔۔۔۔ میرا کہنا ہے کہ اگر اتنا ہی پاکستان کے بارے میں خیال ہے تو مغربی ممالک میں اپنا سب کچھ(غیر ملکی شہریت سمیت) چھوڑ چھاڑ کر پاکستان منتقل ہوجاؤ تاکہ پاکستان میں جو مشکلات ہیں وہ آپ پر بھی بِیتیں اور اُن مشکلات کا فرسٹ ہینڈ اندازہ ہو تاکہ پھر جو آہیں نکلیں گی وہ یقیناً اثر رکھتی ہوں گی اور ضرور عرش پر پہنچیں گی۔۔۔۔۔ اب مغربی ممالک میں بیٹھ کر جمہوریت کا دفاع کیسے ہوتا ہے۔۔۔۔۔ اپنی آئی ڈی پر ایواٹار لگانے سے؟ ویسے تو مشن امپاسبل ہی لگتا ہے مگر شاید فورم کا کوئی ٹام کروز کرسکتا ہے۔۔۔۔۔

      …..

      قرار مزاح سے قطع نظر ویسے بھی پاکستان اب ایک معنوں میں میرا اور آپ کا ملک نہیں رہا۔۔۔۔۔ یہ ہمارا سابقہ ملک ہے۔۔۔۔۔ بس یہی میرا اور آپ کا پاکستان سے ناطہ ہے۔۔۔۔۔ باقی سب کہانیاں ہیں۔۔۔۔۔ جو پاکستان میں رہنے والے اپنے لئے بہتر سمجھتے ہیں اُنہیں کرنے دو۔۔۔۔۔ اُن کے رنگ میں بھنگ ڈالنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔۔

      قرار کا معاملہ یہاں مختلف ہے۔ قرار غار میں پھنسے ہوئے آدمی کے طور پر اپنی رائے اور خیالات کا اظہار کرتا ہے۔میری نظر میں قرار صاحب خود کو بلیک شیپ کی طرح پاکستان سے لاتعلق نہیں سمجھتے اور پاکستان کے حالات سے اپنی ذات کو متاثر سمجھتے ہیں بہت سے دیگر پاکستانیوں کی طرح۔ یہاں وہ اور میں ایک ہی پوزیشن پر ہیں کیونکہ میں بھی خود کو غار میں پھنسا آدمی سمجھتا ہوں،  میری ذات بھی پاکستان کے حالات سے افیکٹ ہوتی ہے، اس لئے میں بھی پاکستان کے حالات پر جلتا کڑھتا ہوں اور یہ فطری بات ہے۔ بلیک شیپ صاحب میں آپ کو یہ کیفیت اس لئے نظر نہیں آئے گی کیونکہ وہ ذہنی طور پر یہ تسلیم کرچکے ہیں کہ پاکستان انکا سابقہ وطن ہے اور پاکستان کے حالات سے ان کو بظاہر کچھ فرق نہیں پڑنے والا۔۔۔

      اب ذرا بلیک شیپ صاحب کے اٹھائے گئے موضوع پر کچھ اظہارِ خیال۔۔ اس سے تو اختلاف نہیں کیا جاسکتا کہ طاقت کی اپنی اہمیت ہے اور سیاست و کارِ حکمرانی میں طاقت ایک بڑا اہم فیکٹر ہے۔ مگر یہ بات نظر انداز نہیں کرنی چاہیے کہ طاقت اپنی ذات میں کچھ نہیں ہوتی، طاقت کے پسِ پشت مختلف عوامل ہوتے ہیں جو طاقت کو طاقت بناتے ہیں۔ اور طاقت سے مراد کیا ہے؟ کیا محض ڈنڈے کی طاقت ، طاقت ہوتی ہے؟ پاکستانی فوج کی مثال لے لیں، کیا پاکستانی فوج کی طاقت صرف ڈنڈا ہے یا پاکستانی عوام کی جذباتی و نظریاتی حمایت؟ اگر پاکستانی فوج کو عوام کی اکثریت کی حمایت حاصل نہ ہو تو کیا یہ آٹھ آٹھ دس دس سال کیلئے ملک پر قابض ہوکر بلامزاحمت حکمرانی کرسکتے ہیں؟ یہاں میں اور بلیک شیپ ایک ہی صفحے پر ہیں کہ معاشرہ عوام کا عکس ہوتا ہے اور اس بات کے ذمے دار عوام ہی ہیں، اور جب تک عوام تبدیل نہیں ہوتے، تب تک یہ معاملہ یونہی چلے گا۔۔

      یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ عوام کیسے تبدیل ہوں گے؟ عوام میں تبدیلی کیسے آئے گی اور یہی وہ اصل نکتہ ہے جس پر میرا خیال ہے قرار کا بلیک شیپ سے اختلاف پیدا ہوا۔ کیونکہ (میری نظر میں) قرار کا موقف ہے کہ کہ سیاست میں دخیل فوجی مقتدرہ کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے، ان پر تنقید کی جانی چاہیے جبکہ بلیک شیپ کا رویہ فیض صاحب کی طرح ہے کہ بھاڑ میں جھونکو یہ ملک ایسے ہی چلتا رہے گا۔۔ خیر یہاں میں بلیک شیپ صاحب سے اختلاف کروں گا، میری نظر میں ہر زمانے میں، ہر معاشرے میں عوام کے درمیان ایک ایسی اقلیت ہوتی ہے جو معاشرے کی کریم ہوتی ہے، (جس کو آپ اکثر تخلیقی اقلیت / کریئٹیو مائنارٹی کہتے ہیں) یہی لوگ روایت شکن ہوتے ہیں، جن میں ہمتِ کفر ہوتی ہے۔ میری نظر میں یہی لوگ معاشرے میں تبدیلی کا باعث بنتے ہیں۔ کیونکہ یہ بہتی رو کے ساتھ نہیں بہتے، بلکہ مزاحمت کرتے ہیں ۔ ان کا ہتھیار ان کے قلم اور منہ سے نکلنے والے الفاظ ہوتے ہیں۔ یہ درست ہے کہ سیکھتا انسان خود ہی ہے، مگر کوئی سکھانے والا، بولنے والا ہوگا تو سیکھنے والوں کی تعداد اور رفتار بھی زیادہ ہوگی۔۔ پاکستانی معاشرہ اخلاقی لحاظ سے کرپٹ ہے، مگر میرے خیال میں یہ بات اطمینان بخش ہے کہ جب کسی کے ساتھ کچھ غلط ہوتا ہے تو معاشرے سے کم ہی سہی آواز اٹھتی ہے، فرض کریں اگر معاشرے کے سبھی افراد یہ تسلیم کرلیں کہ یہ جیسا ہورہا ہے، ویسا ہی ہوتے رہنا ہے جب تک عوام تبدیل نہیں ہوتی تو سوچیے کہ کیا معاشرے پر جمود نہ طاری ہوجائے گا؟ عوام ہے کیا؟ ہم ہی تو ہیں عوام۔۔۔۔ 

       میرے خیال میں معاشرے کی اس روایت شکن اقلیت کی مزاحمت زندہ رہنی چاہیے، مزاحمت کا اظہار سوچ اور الفاظ سے ہوتا ہے۔ اگر کوئی طبقہ ہم پر غاصب ہے تو اس کو غاصب کہتے رہنا چاہیے، اور یہ محض آئیڈیلزم نہیں ہے، اس سے معاشرے میں سوچ کی تبدیلی کا عمل تیز ہوتا ہے۔ سوچیے اگر امریکی معاشرے میں مارٹن لوتھر کنگ سیاہ فاموں کے ساتھ سفید فاموں کے سلوک کو کانسٹنٹ سمجھ کر خاموشی سے قبول کرلیتا تو وہاں سیاہ فاموں کو ملنے والے حقوق کا عمل تاخیر کا شکار نہ ہوجاتا؟ مارٹن لوتھر کنگ آواز نہ اٹھاتا، تو یقین آنے والے وقتوں میں کوئی اور اٹھاتا، مگر معاشرے کے ارتقاء کا عمل سست ہوجاتا۔ اس لئے میری نظر میں اکثریت کی مسلط کردہ روایات کے خلاف آواز اٹھانا، مزاحمت کرنا، جدوجہد کرنا یہی معاشروں میں تبدیلی کا سبب بنا کرتا ہے۔۔

      • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
      Bawa
      Participant
      Offline
      • Expert
      #25
      خالی جگہ پر کرتے جائیں اور پڑھتے جائیں

      سارے کام مجھے ہی نہیں کرنے ہیں، کوئی کام خود بھی کر لیا کریں

      :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

      ================== =========

      چک اوئے، …… چک ……..
      خود داری دے پھٹے چک

      کسے نوں نیڑھے آن نہ دیویں
      ھتھ ……… نوں پان نہ دیویں
      اپنے ناں کروا لے بُک
      چک اوئے، …… چک ……..

      چکن دا ہو جا عادی ………
      انگلینڈ وچ تینوں ملی آزادی
      نہ کسے دا ڈر نہ دکھ
      چک اوئے، …… چک ……..

      جرنیل جے نیڑے آؤں نہ دیوے
      ہتھ ……… نوں پاون نہ دیوے
      لمی جئی بنوا لے ہُک
      چک اوئے، …… چک ……..

      BlackSheep
      Participant
      Offline
      Thread Starter
      • Professional
      #26

      میری نظر میں ہر زمانے میں، ہر معاشرے میں عوام کے درمیان ایک ایسی اقلیت ہوتی ہے جو معاشرے کی کریم ہوتی ہے، (جس کو آپ اکثر تخلیقی اقلیت / کریئٹیو مائنارٹی کہتے ہیں) یہی لوگ روایت شکن ہوتے ہیں، جن میں ہمتِ کفر ہوتی ہے۔ میری نظر میں یہی لوگ معاشرے میں تبدیلی کا باعث بنتے ہیں۔ کیونکہ یہ بہتی رو کے ساتھ نہیں بہتے، بلکہ مزاحمت کرتے ہیں ۔ ان کا ہتھیار ان کے قلم اور منہ سے نکلنے والے الفاظ ہوتے ہیں۔

      زندہ رُود۔۔۔۔۔

      آپ کی تحریر پر تو اظہارِ خیال کچھ بعد میں کرتا ہوں مگر یہ مندرجہ بالا حصہ ذرا فوری توجہ کا متقاضی ہے۔۔۔۔۔

      کیا آپ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ اِس فورم پر وقت بے وقت جو جمہوری بَین ڈالے جاتے ہیں اُن کا حقیقی مقصد پاکستان میں حقیقی جمہوریت ہی ہے یا کچھ اور۔۔۔۔۔

      کچھ اور کی تعریف ہم اِس طرح بھی کرسکتے ہیں کہ صرف اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کی تشہیر۔۔۔۔۔

      زندہ رُود۔۔۔۔۔ ایک دفعہ مسٹر اَتھرا سے بات ہورہی تھی عقائد کے حوالے سے تو میرا کہنا تھا کہ عقائد تو شاید خالص نہیں ہوسکتے مگر عقائد کیلئے کسی شخص کی وابستگی اور نیت ضرور خالص ہوسکتی ہے۔۔۔۔۔ اور مَیں یعنی بلیک شیپ، سچی نیت و وابستگی کی بہت قدر کرتا ہوں چاہے عقائد کچھ بھی ہوں کیونکہ یہ چیز بہت نایاب ہوتی ہے اور خال خال ہی ملتی ہے۔۔۔۔۔

      وہی بات کہ طالبان بُرے نہیں مگر طالبان کے عقائد برے(میرے اور آپ کے نزدیک) ہیں۔۔۔۔۔ مگر اُن کی نیت خالص ہے۔۔۔۔۔

      اِس کے ساتھ ایک دوسرا نکتہ ملاتا ہوں۔۔۔۔۔ مردم شناسی۔۔۔۔۔ یعنی انسان کی پہچان۔۔۔۔

      اتنے عرصے فورم کے افراد کا طرزِ عمل دیکھنے کے بعد اب کیا آپ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ اِس فورم کے حق پرست و معزز بلاگر و ہمنوا واقعی حقیقی جمہوریت کی خاطر یہ رنڈی رونا مچائے رہتے ہیں۔۔۔۔۔ یعنی اِن لوگوں کی جمہوریت کیلئے نیت و وابستگی واقعی سچی اور خالص ہے۔۔۔۔۔

      آپ کی تحریر کے اِس حصہ سے تو یہ تاثر جاتا ہے کہ حق پرست و معزز بلاگر و ہمنوا کسی قسم کی تخلیقی اقلیت کے نمائندے ہیں۔۔۔۔۔

      :facepalm: :cwl: :facepalm: ™©

      Zinda Rood
      Participant
      Offline
      • Professional
      #27
      زندہ رُود۔۔۔۔۔ آپ کی تحریر پر تو اظہارِ خیال کچھ بعد میں کرتا ہوں مگر یہ مندرجہ بالا حصہ ذرا فوری توجہ کا متقاضی ہے۔۔۔۔۔ کیا آپ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ اِس فورم پر وقت بے وقت جو جمہوری بَین ڈالے جاتے ہیں اُن کا حقیقی مقصد پاکستان میں حقیقی جمہوریت ہی ہے یا کچھ اور۔۔۔۔۔ کچھ اور کی تعریف ہم اِس طرح بھی کرسکتے ہیں کہ صرف اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کی تشہیر۔۔۔۔۔ زندہ رُود۔۔۔۔۔ ایک دفعہ مسٹر اَتھرا سے بات ہورہی تھی عقائد کے حوالے سے تو میرا کہنا تھا کہ عقائد تو شاید خالص نہیں ہوسکتے مگر عقائد کیلئے کسی شخص کی وابستگی اور نیت ضرور خالص ہوسکتی ہے۔۔۔۔۔ اور مَیں یعنی بلیک شیپ، سچی نیت و وابستگی کی بہت قدر کرتا ہوں چاہے عقائد کچھ بھی ہوں کیونکہ یہ چیز بہت نایاب ہوتی ہے اور خال خال ہی ملتی ہے۔۔۔۔۔ وہی بات کہ طالبان بُرے نہیں مگر طالبان کے عقائد برے(میرے اور آپ کے نزدیک) ہیں۔۔۔۔۔ مگر اُن کی نیت خالص ہے۔۔۔۔۔ اِس کے ساتھ ایک دوسرا نکتہ ملاتا ہوں۔۔۔۔۔ مردم شناسی۔۔۔۔۔ یعنی انسان کی پہچان۔۔۔۔ اتنے عرصے فورم کے افراد کا طرزِ عمل دیکھنے کے بعد اب کیا آپ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ اِس فورم کے حق پرست و معزز بلاگر و ہمنوا واقعی حقیقی جمہوریت کی خاطر یہ رنڈی رونا مچائے رہتے ہیں۔۔۔۔۔ یعنی اِن لوگوں کی جمہوریت کیلئے نیت و وابستگی واقعی سچی اور خالص ہے۔۔۔۔۔ آپ کی تحریر کے اِس حصہ سے تو یہ تاثر جاتا ہے کہ حق پرست و معزز بلاگر و ہمنوا کسی قسم کی تخلیقی اقلیت کے نمائندے ہیں۔۔۔۔۔ :facepalm: :cwl: :facepalm: ™©

      بلیک شیپ صاحب۔۔۔ میری یہ تحریر مجموعی تناظر میں ہے نہ کہ صرف اسی فورم تک محدود۔ جہاں تک آپ کا معزز بلاگر بارے سوال ہے تو یہ آپ کے گمان میں بھی کیسے گزرا کہ موصوف کسی تخلیقی اقلیت کے قریب سے بھی کبھی گزرا ہوگا۔ موصوف تو جنم سے ن لیگیا ہے اور شاید اپنی آخری آرام گاہ پر کچھ ایسا کتبہ لکھوائے گا۔۔۔ 

      ۔”پیدا ہونے سے وفات پانے تک ہر قسم کی ملاوٹ سے پاک، خالص ن لیگیا، “۔ :cwl: :cwl: :cwl: ۔ ۔

      Qarar
      Participant
      Offline
      • Professional
      #28
      بلیک شیپ صاحب ….یہ درست ہے کہ طاقت کی اپنی نفسیات ہوتی ہے یہ آپ اور میں دونوں مانتے ہیں اور یہ بھی جانتے ہیں کہ جن کے پاس طاقت ہوتی ہے وہ اسے کیسے برقرار بھی رکھتے ہیں یا کوشش کرتے ہیں…فوج کی طاقت دو وجوہات سے ہے …ایک ڈنڈا اور دوسرے عوام …میری اپنی راۓ میں ڈنڈے کے زور پر اقتدار پر قبضہ تو کیا جا سکتا ہے مگر اسے برقرار رکھنے کے لیے عوامی حمایت کی ضرورت ہوتی ہے ..اگر عوامی حمایت بیس تیس فیصد ہو تو ڈنڈے کا استعمال بڑھ جاتا ہے اور اگر آدھے سے زیادہ ملک جمہوریت کی رخصتی پر مٹھایاں بانٹنا شروع ہوجاۓ تو پھر ڈنڈے کے استعمال کی ضرورت نہیں رہتی

      میرا خیال ہے آپ کی تحریر کے آخری حصے نے  آپ کے اندر تضاد یا اندرونی کشمکش کو کچھ اجاگر کیا ہے …آپ زبانی جو مرضی کہتے رہیں مگر عملی طور پر آپ دلچسپی پاکستانی سیاست اور افئیرز سے اب تک ہے …ورنہ دانش گردی پر آپ کی موجودگی کیا معنی رکھتی ہے؟ ..جیسے کہ شیرازی صاحب نے کہا کہ ہم نے پاکستان چھوڑ دیا ہے مگر پاکستان ہمیں نہیں چھوڑتا …ورنہ کیا وجہ ہے کہ میں سی این این ..نیو یارک ٹائمز …واشنگٹن پوسٹ تو ضرور پڑھتا ہوں مگر جنگ اور جیو نیوز یا ڈان کے ساتھ بھی ویسی ہی دلچسپی ہے ..بی بی سی سے زیادہ بی بی سی اردو پسند ہے ..پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی جیت سے خوشی بھی ہوتی ہے اور انڈیا سے جیتے تو زیادہ ہی لطف آتا ہے

      یہ بھی درست ہے کہ یہاں دانش گرد پر ایسے تحفے  موجود ہیں جو فوج پر تنقید کرتے ہیں ..جمہوریت کے لٹنے پر آنسو بہاتے ہیں مگر ان میں منافقت بھی ہے کہ اگر یہی فوج آج شریف خاندان پر دست  شفقت رکھدے اور عمران خان کو ٹھڈے لگانا شروع کردے تو پھر ان  کے لیے سب ٹھیک ہے ..لیکن بات یہاں کچھ لوگوں کی نہیں بلکہ اس موضوع پر ہورہی ہے کہ ایک شہری کے طور پر ہم خاموش تماشائی کا کردار ادا کریں یا ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائیں …بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو ..اقلیتوں کی حق تلفی ہو ..خواتین کی بے حرمتی ہو یا جانوروں کے ساتھ ظلم ..میں ایک انسان ہونے کے ناطے اس پر کچھ لکھنا چاہوں گا …کیونکہ یہ واقعات چاہے ہزاروں میل دور ہو رہے ہوں مجھے افسردہ کرتے ہیں …میں آپ کی طرح یہ ہرگز نہیں کہ سکتا کہ جو ہو رہا ہے ٹھیک ہور آہا ہے ..میرے ذاتی خیال میں اس قسم کے صحافی جو یہ کہتے ہیں  اس قابل نہیں کہ ان کو قوٹ کیا جاۓ یا ان کی مثال دی جاۓ

      آپ کی آبزرویشن درست ہے کہ میں اب احادیث اور قرانی آیات کو بہت کم قوٹ کرتا ہوں …میرے پاس ان کے انبار موجود ہیں مگر شاید کچھ بوریت ہونے لگی گے …یاپھر زندہ رود (اور اب ان سیف) یہ کام مجھ سے کہیں بہتر انداز میں انجام دے رہے ہیں …ان پرانی بحثوں کا اپنا  مزا ہوتا تھا لیکن میں نے کبھی بھی وہ مباحثے اس غرض سے نہیں کیے تھے کہ میں کسی کو ملحد بنانا چاہتا تھا یا ان سے ان کا اسلام چھینننا چاہتا تھا …اپنے سابقہ خدا کے فضل و کرم سے ..جب میں مسلمان تھا تب بھی تبلیغی نہیں تھا اور اب جب اسلام چھوڑ دیا ہے تو تب بھی تبلیغ سے میلوں دور ہوں …اس فورم کے ایک سے زائد ممبران نے مجھے اپروچ کیا ہے کہ میں ان کو ملحد ازم کے بارے میں کچھ معلومات دوں یا گائیڈ کروں..اور میں نے معذرت کرکے ان کو حضرت گوگل علیہ السلام کی طرف بھیج دیا …میں اور آپ متفق ہیں کہ کسی کو سکھایا نہیں جاسکتا ..انسان خود سیکھتا ہے …تاہم میرا یہ بھی یقین ہے کہ اپنی آواز کو خاموش کرنا بھی مناسب نہیں ..ان فورمز سے اور سوشل میڈیا سے میں نے بذات خود بہت کچھ سیکھا ہے

      آپ نے ارتقاء کی مثال دی ہے تو آپ بتائیں کہ آپ اپنے آپ کو ارتقاء کے سفر میں کہاں پاتے ہیں؟ ارتقاء میرا ..بلیک شیپ کا ..زندہ رود ..شیرازی یا ان سیف کا محتاج نہیں ہے …ارتقاء میں سول سوسائٹی ..صحافی وغیرہ بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں ..ایسے لوگ صف اول میں ہیں جن کو نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے جنھیں دھمکیاں ملتی ہیں ..کچھ کو مالی اور جانی تقصان بھی ہوا ہے لیکن وہ لوگ اب بھی ایکٹو ہیں …پھر وہ لوگ بھی ہیں جو بیرون ملک کسی سیف ہاؤس میں بیٹھ کر ….ان نا انصافیوں  پر بات کرتے ہیں ..اور کچھ  خاموش تماشائی بن کر رہنا پسند کرتے ہیں …تبدیلی یا ارتقاء ناگزیر ہیں  آپ اس کا حصہ بننا چاہیں یا نہ  ..صرف رفتار زیادہ یا کم ہوسکتی ہے

      اور اب بات کرتے ہیں فوج پر
      ابھی تک کے مطابق تو لگتا ہے کہ فوج کا اثر و رسوخ آیندہ پندرہ بیس سالوں میں کم نہیں ہوگا …فوج کا کونسٹینٹ ہونا ان کے میڈیا کنٹرول کا محتاج ہے …ورنہ ان کی کرپشن کی داستانیں تو ہمالیہ سے اونچی اور دیوار چین سے لمبی ہیں …بنگلہ دیش میں بھی دو جماعتوں کے درمیان یہی چپقلش تھی ..ان کے ہاں بھی کسی نئی لیڈرشپ نے جنم نہیں لیا ..پرانے ہی چہرے تھے جنہوں نے ڈلیور کیا …حسینہ واجد پہلے بھی پانچ سال اقتدار میں رہ چکی تھی اور کچھ بھی نہ کرسکی تھی کیونکہ اسٹیبلشمنٹ پارٹیوں کو آپس میں لڑا رہی تھی …اب آرمی آرام سے بیٹھی  ہے ..اور حسینہ واجد کوئی کٹھ پتلی نہیں …اس نے بنگلہ دیش کو کہاں سے کہاں پوھنچا دیا ہے ..اور اس کی جگہ کوئی اور بھی ہوتا تو یہی ہونا تھا کیونکہ عرصہ ہوا اسٹیبلشمنٹ بیک فٹ پر چلی گئی ہے اور سازشیں نہیں کر رہی حالانکہ حسینہ بھی ایک ڈکٹیٹر سے کم نہیں
      لہٰذا میرے لیے کمرے میں موجود سفید ہاتھی کا انکار کرنا بہت مشکل ہے…اگر فوج نے پچاس سال بھی کونسٹینٹ کے طور پر رہنا ہے تو یہ کیا بات ہی کہ میں اسے قبول کرلوں اور ان پر تنقید بند کردوں؟ امریکا میں آکر ایک ہی حق کا تو سب سے زیادہ احساس ہوا ہے اور وہ ہے اظہار راۓ کی آزادی

      آپ کو فورم پر کچھ تنقید کا سامنا اس لیے بھی ہے کہ آپ کہتے تو یہی ہیں کہ پاکستان سے کچھ لینا دینا نہیں مگر آپ سیاسی معاملات میں اپنی راۓ رکھتے ہیں …شریفوں پر تنقید ..الطاف حسین پر اور دوسروں پر تنقید بھی کرتے ہیں ..تنقید کا مطلب کہ ان کا مذاق وغیرہ اڑاتے ہیں ..سوشل ایشوز پر بھی آپکی راۓ آچکی ہے ..پھر فوج کو استثنیٰ دینے پر اصرار  کیوں؟ آپ کے بقول یہ ذہنی ارتقاء ہے جبکہ مجھے لگتا ہے یہ  شاید شاھد عباسی کی صحبت کا اثر ہے…آپ عباسی کی ایک اور راۓ کو اینڈورس کرتے پائے گئے کہ پاکستان کو فوج نے بنگلہ دیش ماڈل کی طرز پر عمران خان حکومت کو مکمل سپورٹ کرکے ..مخالفین کی دبا کر کے …پاکستان کی معیشت کو ٹھیک کرنے کا تہیہ کرلیا ہے اور اہم اور دورس فیصلے کرنے کی ٹھان لی ہے
      ..یہاں مجھے کچھ حیرانی بھی ہوئی  کہ آپ فوج کے بارے میں بہت بڑے مغالطے میں مبتلا ہیں …ہسٹری بتاتی ہے کہ فوج کبھی بھی ملک کا نہیں سوچتی وہ صرف اپنا سوچتی ہے اور آرمی چیف اپنا سوچتا ہے …اپنے ساتھیوں کا سوچتا ہے ..چیف بننے کے بعد سب سے پہلے ایکسٹینشن کا سوچتا ہے اور اس کے لیے ایک مکمل پلان بناتا ہے

      تاہم فوج کے ڈسپلن کو سیاستدان اپنے حق میں بھی استعمال کرسکتے ہیں …صرف ایک چیف بندے کے پتر بن کر رہے تو ڈسپلن کی وجہ سے کور کمانڈر اور نچلے درجے کے افسر بھی اپنی اوقات میں واپس آسکتے ہیں …میں عوام اور سیاستدانوں کے لیے ٹاپ  ڈاؤن اپروچ کی کامیابی کا کوئی امکان نہیں دیکھتا تاہم فوج میں یہ ممکن ہے

      ہم دونوں نے صفحے کالے کردیے مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا مجھے فوج کو کونسٹینٹ کہنے میں کوئی اعتراض نہیں مگر اس پر تنقید نہ کروں یہ مجھ سے نہیں ہوگا

      Guilty
      Participant
      Offline
      • Expert
      #29

      ۔ تھریڈ ہذا میں بلیک شیپ صاحب نے خود بھی پاکستان کے تئیں اپنی غیر جذباتیت / لاتعلقی کا دیانتداری سے اعتراف کیا ہے۔

      ۔

      او بھا ئی میرے تم تو اس جھوٹ کو آگے مت بڑھاؤ ۔۔۔۔۔

      اگر بلیک شیپ ۔۔۔ پا کستان کے معا ملات و مسائل سے لا تعلق ہوچکا ہوتا ۔۔۔۔۔ تو ۔۔۔ پا کستانی فورم ۔۔۔ پر ۔۔۔ امب ۔۔۔ لینے نہ آتا ۔۔۔

      بندہ اتنا جھوٹ بولے جتنا ھضم ہوسکے ۔۔۔۔ اتنا جھوٹ نہ بولے کہ ۔۔۔۔۔  جس کا سرا ہی الٹا  ہو ۔۔۔۔۔

      • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
      Guilty
      Participant
      Offline
      • Expert
      #30

      میں اور بلیک شیپ ایک ہی صفحے پر ہیں کہ معاشرہ عوام کا عکس ہوتا ہے اور اس بات کے ذمے دار عوام ہی ہیں، اور جب تک عوام تبدیل نہیں ہوتے، تب تک یہ معاملہ یونہی چلے گا۔۔

      ۔

      یہ بات کہ معاشرہ عوام کا عکس ہوتا ہے ۔۔۔ اس بات کی زمہ دار عوام ہی ہیں ۔۔۔۔

      تو یہ بات بھی کم علمی کم عقلی پر مبنی ہے  ۔۔۔۔۔

      عوامی معاشرہ ۔۔۔۔۔ جو ۔۔۔  دو سو سال غلامی ۔۔۔ جنگ آزادی میں مبتلا رھا ہو ۔۔۔۔ جہاں مسلحہ افواج ۔۔۔ معاشرہ چلا تی ہوں ۔۔۔

      ایسے معا شرے  یا ۔۔۔ کابل اور قندوز جیسے معاشرے یا ۔۔۔ فلسطین ۔۔۔ بغداد ۔۔۔ جیسے معاشرے ۔۔۔ جہاں سیاست ۔۔۔ اسلحہ و طاقت کے زور پر چلتی ہو

      وہ معاشرے ۔۔۔۔ خود ۔۔۔۔ ہی ۔۔۔ آسیب کا شکار ہوتے ہیں ۔۔۔۔ ایسے معذور ۔۔۔۔ معاشروں کا الزام عوام ۔۔۔۔ نہ  صرف کم عقلی بلکہ ۔۔۔۔  شرمنا ک بات ہے ۔۔۔

      طاقت کے کھیل ۔۔۔ طاقت کی سیاست ۔۔۔۔ مسلحہ ۔۔۔ کنٹرول  کے سائے میں ۔۔۔ معاشرے کی زمہ داری ۔۔۔۔ عوام پر قطعاً نہیں ڈالی جا سکتی ۔۔۔۔

      اگر کوئی شخص ۔۔۔ پاکستان کابل غزہ جیسے  ۔۔۔ معذور و محکوم ۔۔۔۔ جنگوں ۔۔۔ لشکروں ۔۔۔ غازیوں ۔۔۔ اوسا موں سے ۔۔۔ بھرے معاشروں کی زمہ داری ۔۔۔۔ عوام پر ڈالتا ہے ۔۔۔

      اس کو ڈاکٹر کو دکھا نے کی ضرورت ہے  ۔۔۔۔۔

      • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
      Guilty
      Participant
      Offline
      • Expert
      #31

      جبکہ مجھے لگتا ہے یہ شاید شاھد عباسی کی صحبت کا اثر ہے…آپ عباسی کی ایک اور راۓ کو اینڈورس کرتے پائے گئے کہ پاکستان کو فوج نے بنگلہ دیش ماڈل کی طرز پر عمران خان حکومت کو مکمل سپورٹ کرکے ..مخالفین کی دبا کر کے …پاکستان کی معیشت کو ٹھیک کرنے کا تہیہ کرلیا ہے

      ۔

      قرارجی اگر آپ بھی دیا نتداری سے  بیان کردیں تو اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ ۔۔۔ بلیک شیپ پر شاھد عباسی کی صحبت کا اثر ہوگیا ۔۔۔۔

      سب کے ویوز پوسٹ ہوتے رھتے ہیں ۔۔۔۔۔ بلیک شیپ ۔۔۔۔ پا کستان کے ھر سیا ستدان ۔۔۔۔ ھر سیاسی پارٹی میں کیٹرے نکا لتا رھتا ہے ۔۔۔۔ اور ۔۔۔ پا ک فوج کو ۔۔۔ کلین چٹ پکڑاتا پھرتا ہے ۔۔۔

      یہ ایک گھٹیا قسم کے تعصب کے سوا کچھ بھی نہیں ۔۔۔۔۔۔

      پا کستان ایسے متعصب لوگوں سے بھرا پڑا ہے ۔۔۔ جو سیاستدانوں کو صرف اس لیئے نا پسند کرتے ہیں ۔۔۔ کہ ۔۔۔ ان کا پہناوا ۔۔۔ ما ونٹ بیٹن جیسا نہیں ہوتا ۔۔۔۔

      اور ان کو ۔۔۔۔ پینٹ پتلون ۔۔۔ وردی والا  ۔۔۔۔  ڈھولا ۔۔۔۔ ہی چا ھیے ۔۔

      ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

      نادان
      Participant
      Offline
      • Expert
      #32
      BlackSheep Sahib Whatever you wrote here is common sense, power is power and morality is morality. Power is pragmatic and morality is ideal. Power trumps morality and what not. You and @nadan Jee are on same page when you blame politicians for over powering Generals. But let’s not ignore the simple fact Politicians derive power from masses. They don’t command armed troops, they command political groups. If masses don’t find anything wrong with Generals calling the shots Politicians can’t turn things around. The power dynamics that you highlighted is global. Why Generals don’t command same authority in India, U.K. or U.S. as they do in Pakistan or Egypt. It’s the political upbringing of masses. Congress didn’t win India freedom but at least they showed some resistance to British Raj. Americans won freedom through war of independence. That gave them opportunity to bring political awareness to masses and that in turn helped to keep armed men on back seats. The repeated anti establishment rants on these pages and other social media forums is part of that political awareness that we lacked. It will help push military back in barracks. On the contrary explaining power dynamics like you tried and blaming Politicians is nothing but defeatist mindset that accept this as reality. I couldn’t agree more with Qarar Sahib the Punjabis specifically and others in generally needs to overcome their begharti and call spade a spade. Until they realize and say military is not their savior but it exploits them things won’t change. One day we will be like India and rest of the developed world, where Generals won’t take over, seek extensions and won’t define foreign policy. They won’t head every civilian institution and their retirement won’t cost exchequer billions. We will be civilized country, Last but not the least, for us the first generation expats Pakistan is not our ex country. It is our country. The reason you and I spend time here, follow news, watch cricket, get frustrated on their social and economic problems, listen music, eat desi food … we are out of Pakistan but Pakistan is NOT out of us. We are bit lucky unlike our fellow countrymen living in Pakistan, we can express lot more freely be it religion or military. If if distance ourselves from our roots it will further delay reform process. The reforms that are inevitable. Iftikhar Chaudhry’s courts targeting few individuals politically questioned loyalties of dual nationals. In today’s world of economic immigrants it’s a joke. IK stood by courts in opposition but I was hoping sanity will prevail when he comes to power especially with his popularity among expats. Today you seem to be on same page as Iftikhar Chaudhry and military establishment on expats.

      میں آج بھی اپنے موقف پر قائم ہوں .

      میں (عوام ) ہر الیکشن میں لائن  لگا کر ووٹ دے کر آتی ہوں ..اپنا نمائندہ چنتی ہوں جو میری  صحیح طریقے سے ترجمانی کر سکے

      میں (عوام ) جب جب کسی ڈکٹیٹر نے ریفدنڈم کروایا ..میں اسے چھٹی کا دن سمجھ کر انجوئے کرتی رہی ..اور پولنگ بوتھ  پر الو بولتے رہے .

      لیکن جب اس الیکشن کے سارے ڈرامے کے بعد پتا چلتا ہے کہ میں جسے ووٹ دے کر کامیاب کرانا چاہتی تھی وہ کہیں اور سے اقتدار مانگ رہا تھا .

      تو مجھے بتاؤ کہ فوج کو اپنا مائی باپ کون سمجھ رہا تھا

      جب تک کرپٹ عدلیہ ، کرپٹ سیاست دان موجود رہیں گے ..فوج حکمرانی کرتی رہے گی ..کبھی پردے کے پیچھے ..کبھی سامنے آ کر

      شاید نہرو نے کہا تھا جتنی تیزی سے پاکستان میں حکمران تبدیل ہوتے ہیں ..اتنی تیزی سے تو میں اپنی دھوتی بھی تبدیل نہیں کرتا ..یہ بات اس نے کسی بھی مارشل لاء  کے آنے سے پہلے کہی تھی

      پاکستان کی بدقسمی ہے کہ اسے کبھی کوئی صحیح رہنما نہیں ملا .

      نادان
      Participant
      Offline
      • Expert
      #33
      بہت عرصے پہلے یہ بات کہی تھی یا لکھی تھی ، بلیک شیپ کی تحریروں میں وہ جادو نہی رہا جو پڑہنے والے کو اپنے زیر اثر کر لیتا تھا ، لگتا ہے یہ زبردستی کسی نے کنپٹی پر رکھ کر اس سے لکھوائی ہے اور سنائی دو یا تین بندوں کو کروائی جا رہی ہے ٹائٹل دیکھ کر مجھے ایسا لگا جیسے بلیک شیپ صاحب کا ضمیر جاگ گیا لیکن ان کا باجوہ شریف ابھی تک اٹین شین ہے یہ بات آپ کی درست ہے ، ہماری پوری قوم کو اپنا نجات دہندہ سمجھتی ہے ، کراچی میں نالوں کی صفائی پر ایسے خوبصورت ارشادات دیکھنے کو ملے کے مت پوچھیں ، لیکن انہیں یہ نہی پتا یہ تین دن نالا صفائی کراچی والوں کو سوا ارب کی پڑی ہے

      لگتا ہے میرا سایہ  پڑ  گیا

      :lol:

      نادان
      Participant
      Offline
      • Expert
      #34
      شیرازی صاحب۔۔۔۔۔۔ بات دراصل یہ ہے کہ آپ کم کم ہی فورم پر آتے ہیں تو شاید آپ کو اِس معاملے میں میرے خیالات سے مکمل آگاہی نہ ہو۔۔۔۔۔ مَیں پاکستان کے حالات کی سب سے زیادہ ذمہ داری وہاں رہنے والے عوام پر ڈالتا ہوں اور میرا یہ موقف آج کا نہیں بلکہ سالوں پرانا ہے۔۔۔۔۔ کوئی دو سال پہلے مَیں نے باقاعدہ اِس موضوع پر ایک صفحہ بنایا تھا جس کا مرکزی خیال یہی تھا کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو آخر طاقت ملتی کہاں سے ہے۔۔۔۔۔ ویسے آپ کو بھی اُس صفحہ پر لکھنے کی دعوت بھی دی گئی تھی۔۔۔۔۔ یہ مادام کا موقف رہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو طاقت پاور ہنگری سیاستدان فراہم کرتے ہیں۔۔۔۔۔ آپ نے بلاوجہ ہی مجھے مادام سے ساتھ نتھی کردیا۔۔۔۔۔ حد ہی کردی آپ نے تو۔۔۔۔۔ :facepalm: ;-) :facepalm: ™© ہماری پیاری اسٹیبلشمنٹ

      جس بات پر آج آپ شرمندہ ہو رہے ہیں ..کل جب تاریخ لکھی جائے گی تو آپ فخر سے کہتے پھریں گے کہ ہم بھی اس عظیم ہستی کے قریب رہے ہیں ہم نے بھی فیض اٹھایا ہے

      :bigthumb:

      Qarar
      Participant
      Offline
      • Professional
      #35
        پاکستان کی بدقسمی ہے کہ اسے کبھی کوئی صحیح رہنما نہیں ملا .

      مل تو گیا ہے دو سال پہلے

      :)

      نادان
      Participant
      Offline
      • Expert
      #36
      مل تو گیا ہے دو سال پہلے :)

      بے بس ہے …بھان متی  کا کنبہ ہے

      Guilty
      Participant
      Offline
      • Expert
      #37
      بے بس ہے …بھان متی کا کنبہ ہے

      ۔

      مطلب ھم پھر ۔۔۔۔ نہ ۔۔۔۔ ہی سمجھیں ۔۔۔۔

      ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

      نادان
      Participant
      Offline
      • Expert
      #38
      ۔ مطلب ھم پھر ۔۔۔۔ نہ ۔۔۔۔ ہی سمجھیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

      نہیں

      ابھی صفائی ہو رہی ہے .پھر آپ کو نیا پاکستان بھی دیں گے ..انشاء الله

      Shirazi
      Participant
      Offline
      • Professional
      #39
      BlackSheep sahib

      You are right I am not here as frequent as I used to be or would like to be. But I recall couple of years back you were the biggest critic of 800 pound gorilla in the room and used to find this as at the roots of every ill. But it sounds like you have evolved and now like @nadan Jee and @shahidabbasi blame politicians more than 800 pound gorilla.

      @nadan Jee I can understand but you? Why do you think Politicians are forced to crack deals with Generals? Politicians derive their power from masses and military control mass media. They brain wash masses. Politicians are forced to play on their turf. If in US, UK and India military control narrative through barrel of gun like they do in Egypt and Pakistan you won’t see any democracy there. When out Generals are questioned about marriage halls and Osama within a mile from PMA, the  questioner end up like Saleem Shahzad. It suits @nadan Jee’s naivety to blame Politicians but you have set bar very high for BlackSheep. The expectations from you to call spade a spade, no constant. Mughals were not constant, British were not constant Generals won’t be constant. The political evolution is slow but steady. Generals will go back to barracks, it may not happen in Bawa Jee’s  life time but it is bound  to happen.

      But I can understand your feeling

      اک ہجر جو ھم کو لھک ہے تا دیر اسے دھوراہیں کیا

      وہ ذہر جو دل میں اتار لیا اب اس کے ناز اٹھایں کیا

      Bawa
      Participant
      Offline
      • Expert
      #42
      BlackSheep sahib You are right I am not here as frequent as I used to be or would like to be. But I recall couple of years back you were the biggest critic of 800 pound gorilla in the room and used to find this as at the roots of every ill. But it sounds like you have evolved and now like @nadan Jee and @shahidabbasi blame politicians more than 800 pound gorilla. @nadan Jee I can understand but you? Why do you think Politicians are forced to crack deals with Generals? Politicians derive their power from masses and military control mass media. They brain wash masses. Politicians are forced to play on their turf. If in US, UK and India military control narrative through barrel of gun like they do in Egypt and Pakistan you won’t see any democracy there. When out Generals are questioned about marriage halls and Osama within a mile from PMA, the questioner end up like Saleem Shahzad. It suits @nadan Jee’s naivety to blame Politicians but you have set bar very high for BlackSheep. The expectations from you to call spade a spade, no constant. Mughals were not constant, British were not constant Generals won’t be constant. The political evolution is slow but steady. Generals will go back to barracks, it may not happen in Bawa Jee’s life time but it is bound to happen. But I can understand your feeling اک ہجر جو ھم کو لھک ہے تا دیر اسے دھوراہیں کیا وہ ذہر جو دل میں اتار لیا اب اس کے ناز اٹھایں کیا

      شیرازی جی

      اس ملک میں ملک ریاض کانسٹینٹ ہے اور پلاٹ کی طاقت بندوق، ترازو اور قلم کی طاقت سے کہیں زیادہ ہے

      فوجی، ججز، بیوروکریٹس، جرنلسٹس، بزنس مین، جاگیردار اور سیاست دان سب ملک ریاض کی غلامی پر فخر کرتے ہیں

    Viewing 20 posts - 21 through 40 (of 217 total)

    You must be logged in to reply to this topic.

    ×
    arrow_upward DanishGardi