Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 159 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) کے مطابق سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے لاپتا ہوگئے ہیں اور اس بات کی تصدیق ان کے اہلخانہ نے کی ہے۔
    دوسری جانب برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ کی اردو سروس کے ساتھ گفتگو میں بھی صحافی کی اہلیہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے شوہر لاپتہ ہیں۔
    انہوں نے بتایا کہ مطیع اللہ جان نے انہیں صبح اسکول چھوڑا تھا جس کے بعد ان کی گاڑی مل گئی ہے اور گاڑی میں چابی بھی لگی ہوئی ہے۔
    خیال رہے کہ مطیع اللہ جان کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت پر از خود نوٹس زیر سماعت ہے جس کی سماعت رواں ہفتے ہوگی۔
    قبل ازیں آج ہی کے روز صبح 11 بج کر 5 منٹ پر انہوں نے ایک صحافی کا انٹرویو ری ٹوئٹ کیا تھا اور اس کے ساتھ لکھا تھا کہ ’یہ ان لوگوں کی توجہ کے لیے ہے جو پاکستان میں قانون کی حکمرانی کے مصنوعی ایئر کنڈیشنڈ ماحول میں بیٹھتے ہیں اور جو سمجھتے ہیں کہ تنقید انسان کے ناقابل تسخیر وقار کی خلاف ورزی سے بھی بڑا جرم ہے‘۔
    دریں اثنا اینکر پرسن نجم سیٹھی نے چینج ڈاٹ آرگ پر مطیع اللہ جان کی ’فوری رہائی‘ کے لیے ایک پٹیشن کا آغاز کردیا ہے۔
    ان کی گمشدگی کی اطلاعات دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور ٹوئٹر پر ان کے حوالے سے ٹاپ ٹرینڈ بن گئے جس میں انہیں واپس لانے اور ’رہائی‘ کا مطالبہ کیا گیا۔

    https://www.dawnnews.tv/news/1137614/

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #2

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #3

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    مطیع اللہ جان کی ٹیوننگ ہونے والی تھی

    :serious:

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5
    پنجابیوں نے سکندر کے پچھواڑے میں تیر گھُسا کر اُس کو واپس مقدونیہ بھاگنے پر مجبور کردیا…. یہ صحافی تو بیچارہ صرف تنقید کرتا ہے … اور شائد ان کے اغوا میں خود سپرم کورٹ اور حکومت ملوث ہو .. کیوں کہ تنقید کرنا بھی یہاں جرم ہے 
    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #6
    مطیع اللہ جان ایک بہت ہی بہادر صحافی اور انسان ہے …ایسے ”کریک” لوگ ہی اس قسم کے ٹویٹ کرسکتے ہیں

    brethawk
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #7
    Maine Pakistan main Hamid Mir Aur Matiullah Jan se zeyada Bahadur, nadarr Aur zameer ki awaz par labaik kehnay walay journalists nahin daikhay aaj tak.

    Yeh buzdil, beygherat Aur nahatay logun par taqat ka istemaal karnay walay heejray is Bahadur insaan ko kabhi bhi kalima e Haq kehnay sey baaz nahin rakh sakien gay.

    Aur Imran Khan tu Aur teray selectors par lakh Di lanat Aur phitkaar wajib hay is incident Kay baad.

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8
    پنجابیوں نے سکندر کے پچھواڑے میں تیر گھُسا کر اُس کو واپس مقدونیہ بھاگنے پر مجبور کردیا…. یہ صحافی تو بیچارہ صرف تنقید کرتا ہے … اور شائد ان کے اغوا میں خود سپرم کورٹ اور حکومت ملوث ہو .. کیوں کہ تنقید کرنا بھی یہاں جرم ہے

    حکومت یا ایجنسیوں کا دماغ خراب ہے کہ توہین عدالت کے سلسلے کی پیشی میں جب صرف چند گھنٹے رہ گئے ہوں تو اغوا کر کے کیس سے بچائے گی یا ہمدریاں دلوائے گی ..

    واپس آگیا ہے گھر ….لوٹ کے بدھو

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #9

    سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے مبینہ طور پر اغوا ہونے کے کئی گھنٹے بعد منگل کو رات گئے گھر واپس پہنچ گئے۔
    خاندانی ذرائع نے کہا کہ مطیع اللہ جان کو نامعلوم افراد نے اسلام آباد کے قریب فتح جنگ کے صحرائی علاقے میں چھوڑا۔
    انہوں نے کہا کہ ان کی حالت ٹھیک ہے اور انہیں تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔
    صحافی اعزاز سید نے ٹوئٹ میں مطیع اللہ جان کے ہمراہ تصویر شیئر کی اور کہا کہ ‘میرے دوست کو خوش آمدید کہنے پر خوش ہوں، انہیں 12 گھنٹے بعد رہا کیا گیا۔
    نجی چینل ‘جیو نیوز’ نے مطیع اللہ جان کا حوالہ دے کر کہا کہ ‘انہیں اغوا کے بعد آنکھوں پر پٹی باندھ کر نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔
    اس کے بعد انہیں شہر کے اندر گھمایا جاتا رہا اور پھر فتح جنگ چھوڑ دیا گیا جہاں مقامی افراد نے اہلخانہ تک پہنچنے میں ان کی مدد کی۔
    واضح رہے کہ منگل کی صبح سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے مبینہ طور پر اغوا ہوگئے تھے اور اس بات کی تصدیق ان کے اہلیہ نے بھی کی تھی۔
    مطیع اللہ جان کی اہلیہ نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی گاڑی سیکٹر جی 6 میں اسکول کے باہر کھڑی تھی جس میں صحافی کا ایک موبائل فون بھی موجود تھا۔
    جیسے ہی اس خبر نے صحافیوں اور عالمی تنظیموں کی توجہ حاصل کی اسی دوران مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے 3 بج کر 17 منٹ پر ٹوئٹ کی گئی جو ممکنہ طور پر ان کے بیٹے نے کی۔
    ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’میرے والد کو دارالحکومت (اسلام آباد) کے وسط سے اغوا کیا گیا، میں انہیں تلاش کرنے کا اور ان کی گمشدگی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں, خدا ان کی حفاظت کرے۔
    وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے بھی مطیع اللہ جان کے اغوا ہونے کی تصدیق کی اور کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ مطیع اللہ جان کو اغوا کیا گیا، ہم نہیں تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اسے نبھائیں گے۔
    سوشل میڈیا پر ایک صحافی نے مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا کی سی سی ٹی وی فوٹیج شیئر کی تاہم پولیس نے اس کی تصدیق کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
    اطلاع ملنے کے بعد پولیس اسٹیشن آبپارہ کی نفری مذکورہ مقام پر پہنچی، سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) عمر خان اور دیگر پولیس افسران بھی موقع پر موجود تھے۔
    اس حوالے سے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) شوکت محمود نے بتایا کہ ابھی تک مطیع اللہ کی اہلیہ نے درخواست نہیں دی، اسکول کے باہر جہاں گاڑی کھڑی ہے اس کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
    مطیع اللہ جان کے اغوا کے فوری بعد سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین اور پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ٹوئٹ میں بتایا کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد کو معاملے پر کمیٹی کو بریف کرنے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
    خیال رہے کہ مطیع اللہ جان کے خلاف ایک متنازع ٹوئٹ پر سپریم کورٹ میں توہین عدالت کا از خود نوٹس زیر سماعت ہے جس کی سماعت رواں ہفتے ہوگی۔

    https://www.dawnnews.tv/news/1137666/

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #10

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #11
    Maine Pakistan main Hamid Mir Aur Matiullah Jan se zeyada Bahadur, nadarr Aur zameer ki awaz par labaik kehnay walay journalists nahin daikhay aaj tak. Yeh buzdil, beygherat Aur nahatay logun par taqat ka istemaal karnay walay heejray is Bahadur insaan ko kabhi bhi kalima e Haq kehnay sey baaz nahin rakh sakien gay. Aur Imran Khan tu Aur teray selectors par lakh Di lanat Aur phitkaar wajib hay is incident Kay baad.

    let there be no doubt that who were the abductors and why they were after him . Those brave journalists always scarify their peace for the freedom of those who are being suppress and their rights are being trampled..Matti Jan is one of them . I can’t stress more surprise on the insensitivity and stupidity of some who will never miss a  chance to open their mouth and swallow the whole Boot inside without even burping in public domain.  Hud hai Yaar, Zameer Farooshi ki Bhi. 

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12
    حکومت یا ایجنسیوں کا دماغ خراب ہے کہ توہین عدالت کے سلسلے کی پیشی میں جب صرف چند گھنٹے رہ گئے ہوں تو اغوا کر کے کیس سے بچائے گی یا ہمدریاں دلوائے گی .. واپس آگیا ہے گھر ….لوٹ کے بدھو

    اس بندے کو جس نے اغوا کیا تھا  جب انہیں علم ہوا اس کے پاس خود جامت کروانے کے پیسے نہیں ہیں وہ ہم کو کیا  تاوان میں جوئیں دے گا ۔۔۔۔۔۔۔

    ویسے بھی جو بندہ گڑ دینے سے مر رہا ہو اس کو زہر کیوں دیا جائے ۔۔۔۔

    مطلب اس کو عدالت میں پیش تو ہونا ہے پھر ایجنسی کو کیا ضرورت ہے ہاتھ گندے کرنے کی ۔۔۔

    :jhanda: :jhanda: :jhanda: :jhanda:

    اور اگر کسی ایجنسی نے اس کو اٹھایا بھی تھا تو کم ازکم اس منحوس کی حجامت ہی کر دیتے

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13
    اس بندے کو جس نے اغوا کیا تھا جب انہیں علم ہوا اس کے پاس خود جامت کروانے کے پیسے نہیں ہیں وہ ہم کو کیا تاوان میں جوئیں دے گا ۔۔۔۔۔۔۔ ویسے بھی جو بندہ گڑ دینے سے مر رہا ہو اس کو زہر کیوں دیا جائے ۔۔۔۔ مطلب اس کو عدالت میں پیش تو ہونا ہے پھر ایجنسی کو کیا ضرورت ہے ہاتھ گندے کرنے کی ۔۔۔ :jhanda: :jhanda: :jhanda: :jhanda: اور اگر کسی ایجنسی نے اس کو اٹھایا بھی تھا تو کم ازکم اس منحوس کی حجامت ہی کر دیتے

    یہ ہی تو …

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #14
    سو باتوں کی ایک بات مگر پھر جناب شبلی فراز صاحب کو یہ یبلی مارنے کی کیا ضرورت تھی ؟

    وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے بھی مطیع اللہ جان کے اغوا ہونے کی تصدیق کی اور کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ مطیع اللہ جان کو اغوا کیا گیا، ہم نہیں تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اسے نبھائیں گے۔

    :jhanda: :jhanda:

    اس بندے کو جس نے اغوا کیا تھا جب انہیں علم ہوا اس کے پاس خود جامت کروانے کے پیسے نہیں ہیں وہ ہم کو کیا تاوان میں جوئیں دے گا ۔۔۔۔۔۔۔ ویسے بھی جو بندہ گڑ دینے سے مر رہا ہو اس کو زہر کیوں دیا جائے ۔۔۔۔ مطلب اس کو عدالت میں پیش تو ہونا ہے پھر ایجنسی کو کیا ضرورت ہے ہاتھ گندے کرنے کی ۔۔۔ :jhanda: :jhanda: :jhanda: :jhanda: اور اگر کسی ایجنسی نے اس کو اٹھایا بھی تھا تو کم ازکم اس منحوس کی حجامت ہی کر دیتے
    EasyGo
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #15
    عدالت میں معافی یا مرضی کے بیان کی یقین دہانی چاہئے تھی

    فون پر نہیں مانا تو پھر ایسے ہی سہی

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #16
    سو باتوں کی ایک بات مگر پھر جناب شبلی فراز صاحب کو یہ یبلی مارنے کی کیا ضرورت تھی ؟ وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے بھی مطیع اللہ جان کے اغوا ہونے کی تصدیق کی اور کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ مطیع اللہ جان کو اغوا کیا گیا، ہم نہیں تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اسے نبھائیں گے۔ :jhanda: :jhanda:

    ان ضمیر فروش ، جوتا پوجنے والے لوٹا رجیم کو شک کا فائدہ دینا ظلمت میں رات کے کردار پہ شبہ کرنے جیسا ہے ۔
    اورپی ٹی آئ کے حمایتوں کی پھُرتیاں دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں ۔ الٹا مطیع پر ہی یہ ڈراما رچانے کا الزام لگا دیا ۔ بے شرمی اور بے ضمیری کی بھی کوئ حد ہے ۔
    ابھی کل ہی سپریم کورٹ کے ججوں نے بھی کھینچ کھینچ کے خوب جوتے لگائے ہیں مگر کہتے ہیں ناکہ بندہ بے شرم اور ڈھیٹ ہوجائے تو جو مرضی کرلو ، امب نہیں بگڑتا ۔

    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #17
    حکومت یا ایجنسیوں کا دماغ خراب ہے کہ توہین عدالت کے سلسلے کی پیشی میں جب صرف چند گھنٹے رہ گئے ہوں تو اغوا کر کے کیس سے بچائے گی یا ہمدریاں دلوائے گی .. واپس آگیا ہے گھر ….لوٹ کے بدھو

    Welcome back to political commentary but with such senseless and insensitive commentary if someone says something you will boycott the forum again for weeks.

    Jack Sparrow
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #18

    ایویں سیاپا پایا ہوا ہے. غریب آدمی کو جی سکس اسلام آباد سے فتح جنگ پراڈو میں سیر کروائی وہ بھی فری. پٹواریوں کا دماغ خراب ہے حکومت کے اچھے کاموں میں بھی کیڑے نکالتے رہتے ہیں

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #19

    ایویں سیاپا پایا ہوا ہے. غریب آدمی کو جی سکس اسلام آباد سے فتح جنگ پراڈو میں سیر کروائی وہ بھی فری. پٹواریوں کا دماغ خراب ہے حکومت کے اچھے کاموں میں بھی کیڑے نکالتے رہتے ہیں

    اس حکومت کی اتنی اوقات کہاں ہے جو یہ کسی کو اغوا کر سکے یا اغوا ہونے سے روک سکے؟ انہیں تو ٹی وی دیکھکر پتہ چلتا ہے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے

    یہ صحافیوں کا اغوا اور قتل جیسی گھٹیا حرکتیں ہمیشہ سے ہی وردی پوش دہشتگردوں کی رہی ہیں اور اب بھی ویڈیوز میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ اس اغوا میں وہی ملوث ہیں

    وہ سلیکٹڈ وزیر اعظم جو فخر سے کہتا تھا کہ مجھے سلیکٹرز تک پہنچانے میں میڈیا کا اہم کردار ہے، آج اسے فوجی ایجنسیوں کی اس کھلم کھلا دہشتگردی پر زبان تک کھولنے کی جرات نہیں ہو سکی ہے

    یہ نواز شریف ہی تھا جو حامد میر پر آئی ایس آئی کے حملے کے فورا بعد وزیر اعظم ہوتے ہوئے تمام خطرات کو بالائے طاق رکھکر ان وردی پوش دہشتگردوں کی دہشتگردی کے خلاف سینہ تان کر حامد میر کی عیادت کرنے ہسپتال پہنچ گیا تھا

    یہ فرق ہوتا ہے ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم اور ایک الیکٹڈ وزیر اعظم میں

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #20
    اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافی مطیع اللّٰہ جان اغوا کی درخواست نمٹادی

    https://jang.com.pk/news/799886

    اس ملک کی عدالتوں کی فوجی وردی پوش دہشتگردوں کے سامنے یہ اوقات ہے. کسی نے اغوا ہونے والے سے بلا کر نہیں پوچھا کہ اغوا کرنے والے کون تھے اور اغوا کرنے کے بعد اس کے ساتھ کیا کچھ ہوا ہے؟ ان عدالتوں کی جرات ہی نہیں ہے کہ وہ فوج کے کرتوتوں کے بارے میں زبان کھول سکیں

    یہ وہی عدالتیں ہیں جو ایک منتخب وزیر اعظم کو اپنے خاندان کے ساتھ ان عدالتوں کے سامنے پیش ہونے کے باوجود ڈان اور سسیلین مافیا جیسے القابات دے رہی تھیں حالانکہ ان بے شرم ججز کو پتہ تھا کہ اس ملک میں ڈان اور سسیلین مافیا وہ ہے جس نے بیرکوں سے نکل کر اسلحہ کے زور اور اپنی بدمعاشی کے بل بوتے پر اس ملک پر قبضہ کر رکھا ہے

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 159 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi