- This topic has 4 replies, 3 voices, and was last updated 4 years, 9 months ago by Believer12.
-
AuthorPosts
-
14 Jun, 2019 at 12:07 pm #1
Prime Minister Imran Khan causes embarrassment for Pakistan at SCO in Bishkek. All heads of States are standing to respect each other till last Guest arrives. PM kept sitting despite asked twice –#SCOSummit2019 #Bishkek pic.twitter.com/XvBH4axhiw
— Muqtida Gillani (@muqtida) June 14, 2019
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے 19 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے کرغزستان کے دارالحکومت بشکک میں موجود ہیں جس میں روس کے صدر ولادی میر پوٹن،چین کے صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت عالمی رہنما شریک ہیں۔
افتتاحی اجلاس کے آغاز سے قبل آنے والے سربراہان مملکت اور حکومت کا باضابطہ تعارف کرایا گیا۔ نام پکارنے میں سربراہ مملکت یا حکومت ہال میں داخل ہوتے ہیں اور پھر اپنی اپنی نشست پر جا کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔
اس تعارفی تقریب میں دیکھا یہ گیا کہ وزیراعظم عمران خان ہال میں داخل ہونے کے بعد اپنی نشست پر جا کر بیٹھ گئے۔ اس کے بعد جب ان کا نام پکارا گیا تو انہوں نے کھڑے ہو کر اور دل پر ہاتھ رکھ کر شکریہ ادا کیا اور دوبارہ اپنی نشست پر براجمان ہو گئے۔
اس دوران ہال میں موجود دیگر شرکاء کھڑے رہے اور آنے والے مہمانوں کا تالیاں بجا کر استقبال کرتے رہے۔ وزیراعظم عمران خان کے اس اقدام کی مخالفت اور حق میں سوشل میڈیا پر بحث کا آغاز ہو گیا اور تحریک انصاف کے حامیوں اور مخالفین میں دلائل اور جوابی دلائل کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
حیدر عباس نامی ٹوئٹر صارف نے کانفرنس کے اجلاس کی فوٹیج شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان ایک بار پھر رسومات کو نظر انداز کرتے ہوئے۔مشہور کارٹونسٹ صابر نذر نے ٹویٹ کیا کہ ‘عمران کیوں کھڑا ہو۔ یہ ہینڈسم ہے، ورلڈ کپ جیتا ہے۔
نیوز نیشن نامی ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا کہ وزیراعظم عالمی رہنماؤں کے جمع ہونے پر بیٹھے رہے۔
نائلہ عنایت نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ‘ وہ آئے، وہ بیٹھے، وہ کھڑے ہو گئے، جلنے والے کہیں گے کہ وزیراعظم عمران خان کو آداب کا علم نہیں، میں کہوں گی کہ وہ ابھی بھی ہینڈسم ہیں’۔
رویندر سنگھ روبن نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ‘پروٹوکول توڑنا پاکستان کے وزیراعظم کی عادت بن گئی ہے، کانفرنس کے تعارفی سیشن میں عمران خان کا رویہ متکبرانہ تھا۔ اس سے قبل او آئی سی اجلاس کے موقع پر بھی عمران خان کو شاہ سلمان کو نظر انداز کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
احمد علی نے ٹویٹ کیا کہ ‘ اگر وزیراعظم پروٹوکول نہیں جانتے تو یہ کوئی بڑا ایشو نہیں،یہ ہمارے سفارت کاروں کی ذمہ داری ہے کہ انہیں بریف کریں کہ انہیں کیا کرنا ہے۔ یہ شرمناک ہے۔
اس پر آتش نامی ٹوئٹر ہینڈل سے جواب آیا کہ ‘ نہیں، انہوں نے کوئی پروٹوکول نہیں توڑا، پروٹوکول ذہنی غلامی اور چھوٹے لوگوں کے لیے ہوتے ہیں، ایک لیڈر اپنا پروٹوکول خود بناتا ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے 19 واں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر ولامیر پوٹن،چینی صدر شی جن پنگ اور کرغزستان کے صدر سے ملاقاتیں ہوئیں تاہم انڈین وزیراعظم نریندر مودی سے ان کی علیک سلیک نہیں ہوئی۔
- local_florist 1
- local_florist Bawa thanked this post
14 Jun, 2019 at 4:05 pm #3لوگ پتا نہیں ان چیزوں کو اتنی اہمیت کیوں دیتے ہیں، ڈونالڈ ٹرمپ بھی اس طرح کی سینکڑوں حرکتیں کر چکا ہے اور اب بھی کر رہا ہے، اسکی فین بیس آج بھی اسی طرح مضبوط ہے، عمران خان کو پروا نہیں اور نہ ہی اسکی صحت پر کوئی اثر پڑتا ہے کے چند ٹویٹری چرند پرند اپنی الٹیاں ٹویٹر پر کرتے رہتے ہیں.جو بندا غیر ملکی دوروں میں ننگے پاؤں چلتا ہو تو آپ کے خیال سے اسکو ان چیزوں کی فکر ہوگی ؟
- mood 1
- mood Believer12 react this post
14 Jun, 2019 at 5:29 pm #4لوگ پتا نہیں ان چیزوں کو اتنی اہمیت کیوں دیتے ہیں، ڈونالڈ ٹرمپ بھی اس طرح کی سینکڑوں حرکتیں کر چکا ہے اور اب بھی کر رہا ہے، اسکی فین بیس آج بھی اسی طرح مضبوط ہے، عمران خان کو پروا نہیں اور نہ ہی اسکی صحت پر کوئی اثر پڑتا ہے کے چند ٹویٹری چرند پرند اپنی الٹیاں ٹویٹر پر کرتے رہتے ہیں. جو بندا غیر ملکی دوروں میں ننگے پاؤں چلتا ہو تو آپ کے خیال سے اسکو ان چیزوں کی فکر ہوگی ؟- mood 1
- mood Believer12 react this post
14 Jun, 2019 at 9:17 pm #5لوگ پتا نہیں ان چیزوں کو اتنی اہمیت کیوں دیتے ہیں، ڈونالڈ ٹرمپ بھی اس طرح کی سینکڑوں حرکتیں کر چکا ہے اور اب بھی کر رہا ہے، اسکی فین بیس آج بھی اسی طرح مضبوط ہے، عمران خان کو پروا نہیں اور نہ ہی اسکی صحت پر کوئی اثر پڑتا ہے کے چند ٹویٹری چرند پرند اپنی الٹیاں ٹویٹر پر کرتے رہتے ہیں. جو بندا غیر ملکی دوروں میں ننگے پاؤں چلتا ہو تو آپ کے خیال سے اسکو ان چیزوں کی فکر ہوگی ؟لوگ تو عمران کو پاکستان کا ڈونلڈ ٹرمپ بھی کہتے ہیں، ویسے اس بات میں کوی حرج نہیں اگر کوی بھول چوک کر جاے مگر ادب و آداب کی اپنی ایک اہمیت ہوتی ہے اگر کسی نے پہلے نہیں سیکھے تو بعد میں بھی سیکھ سکتا ہے اس میں کسی بھی قسم کی شرم یا انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہئے، عمران کو اگر پوچھا جاے تو وہ خود بھی شرمسار ہوتا ہوگا کہ اس نے کیوں ایسا کیا، جب سعودی کنگ کو کوی بات بتانے کی کوشش کررہا تھا تو جب تک ترجمان بات ختم آگے پنہچا نہ دیتا وہیں کھڑے رہنا چاہئے تھا کیونکہ جس کو کوی اہم بات کی گئی ہو وہ بھی جواب دینا چاہتا ہوگا، اس طرح کی غلطیاں ایسی نہیں کہ ان پر بہت شرمندہ ہوا جاے بلکہ ان پر قابو پانے کا بہت بہتر طریقہ یہ ہے کہ کہیں بھی شمولیت سے پہلے وزارت خارجہ کے کسی سئنئیر سے رہنمای لے لیا کریں
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.