Viewing 4 posts - 1 through 4 (of 4 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے سعودی عرب نے مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
    سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق مسجد نبوی میں روضہ رسولﷺ بھی عمرے پر پابندی کے عرصے کے دوران بند رہے گا جبکہ جنت البقیع بھی میں زائرین کے جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
    خیال رہے کہ گزشتہ روز مطاف (خانہ کعبہ کے اطراف کےصحن) کو بھی تفصیلی صفائی اور جراثیم کش اقدامات کے لیے خالی کروالیا گیا تھا جس کے بعد نماز کی ادائیگی مسجد کے احاطے میں ہوئی۔
    عرب نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ خانہ کعبہ کے اطراف میں جہاں زائرین 7 مرتبہ طواف کرتے ہیں اور صفا اور مروہ کی پہاڑیوں کے درمیان سعی کا مقام عمرے سے پابندی ہٹائے جانے تک بند رہے گا تاہم مسجد کے اندر نماز کی ادائیگی جاری رہے گی۔
    ایک سعودی عہدیدار کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مطاف خالی کروا کر گہرائی سے صفائی ایک عارضی اقدام ہے جس کی اس سے قبل کوئی مثال نہیں ملتی۔
    اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز اور تصاویر میں خانہ کعبہ کے آس پاس کا مقام بالکل خالی دکھائی دیا جہاں تقریباً ہر وقت زائرین کا ہجوم موجود ہوتا ہے۔
    واضح رہے کہ 4 مارچ کو سعودی عرب نے کوروناوائرس پھیلنے کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کردی تھی۔
    رپورٹ کے مطابق ‘کورونا وائرس کے حوالے سے نگرانی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی تجاویز پر شہریوں اور مقیم افراد کے لیے عمرے کی ادائیگی کو عارضی طور پر معطل کیا گیا۔
    سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ فیصلے کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور حالات تبدیل ہوتے ہی فیصلے کو واپس لے لیا جائے گا۔
    اس سے قبل حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کی تھی تاہم دونوں مقدس شہر سعودی عرب کے شہریوں کے لیے اب بھی کھلے ہوئے ہیں جہاں شہریوں کو نماز اور عبادات کرنے کی اجازت ہے۔
    خیال رہے کہ چین سے شروع ہونے والے کورونا وائرس دنیا کے درجنوں ممالک میں پہنچ چکا ہے اور اس کے خطرے کے پیش نظر متعدد ممالک نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مختلف پابندیاں عائد کردی ہیں۔
    سعودی عرب میں اب تک کورنا وائرس کے 5 کیسز سامنے آچکے ہیں اور سعودی عرب کی جانب سے ایران پر مسافروں کی آمدو رفت کا صحیح دستاویزی اندراج نہ کر کے کورونا وائرس کےعالمی خطرے میں اضافے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    کورونا وائرس

    کورونا وائرس کو جراثیموں کی ایک نسل کا حصہ قرار دیا جاتا ہے جو مائیکرو اسکوپ میں یہ نوکدار رنگز جیسا نظر آتا ہے اور نوکدار ہونے کی وجہ سے ہی اسے کورونا کا نام دیا گیا ہے جو اس کے وائرل انویلپ کے ارگرد ایک ہالہ سے بنادیتے ہیں۔
    کورونا وائرسز میں آر این اے کی ایک لڑی ہوتی ہے اور وہ اس وقت تک اپنی تعداد نہیں بڑھاسکتے جب تک زندہ خلیات میں داخل ہوکر اس کے افعال پر کنٹرول حاصل نہیں کرلیتے، اس کے نوکدار حصے ہی خلیات میں داخل ہونے میں مدد فرہم کرتے ہیں بالکل ایسے جیسے کسی دھماکا خیز مواد سے دروازے کو اڑا کر اندر جانے کا راستہ بنایا جائے۔
    ایک بار داخل ہونے کے بعد یہ خلیے کو ایک وائرس فیکٹری میں تبدیل کردیتے ہیں اور مالیکیولر زنجیر کو مزید وائرسز بنانے کے لیے استعمال کرنے لگتے ہیں اور پھر انہیں دیگر مقامات پر منتقل کرنے لگتے ہیں، یعنی یہ وائرس دیگر خلیات کو متاثر کرتا ہے اور یہی سلسلہ آگے بڑھتا رہتا ہے۔
    عموماً اس طرح کے وائرسز جانوروں میں پائے جاتے ہیں، جن میں مویشی، پالتو جانور، جنگلی حیات جیسے چمگادڑ میں دریافت ہوا ہے اور جب یہ انسانوں میں منتقل ہوتا ہے تو بخار، سانس کے نظام کے امراض اور پھیپھڑوں میں ورم کا باعث بنتا ہے۔
    ایسے افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے یعنی بزرگ یا ایچ آئی وی/ایڈز کے مریض وغیرہ، ان میں یہ وائرسز نظام تنفس کے سنگین امراض کا باعث بنتے ہیں۔

    https://www.dawnnews.tv/news/1121790/

    Amir Ali
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #2
    کہرام مچ گیا ہے، بعض لوگ تو کہتے پائے گئے ہیں کے قیامت کی آخری نشانیوں میں سے ایک اور نشانی پوری ہو گئی ہے۔ لوگوں کے خیال میں کبھی پہلے طواف نہیں رکا۔
    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    کہرام مچ گیا ہے، بعض لوگ تو کہتے پائے گئے ہیں کے قیامت کی آخری نشانیوں میں سے ایک اور نشانی پوری ہو گئی ہے۔ لوگوں کے خیال میں کبھی پہلے طواف نہیں رکا۔

    عامر بھائی! میں نے کہیں پڑھا تھا کہ یزید کے دور میں بھی طواف پر پابندی لگی تھی اور مطاف میں گھوڑے اور خچر باندھے گئے تھے۔

    اس کے علاوہ ایک بار تین سال تک حج منعقد نہیں ہوسکا تھا کیونکہ کوئی قبیلہ حجر اسود اکھاڑ کر لے گیا تھا اور بعد میں مذاکرات وغیرہ کے نتیجے میں حجراسود دو ٹکڑوں میں برامد کیا گیا تھا اور یوں تین سال بعد دوبارہ سے حج شروع ہوا۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    عامر بھائی! میں نے کہیں پڑھا تھا کہ یزید کے دور میں بھی طواف پر پابندی لگی تھی اور مطاف میں گھوڑے اور خچر باندھے گئے تھے۔ اس کے علاوہ ایک بار تین سال تک حج منعقد نہیں ہوسکا تھا کیونکہ کوئی قبیلہ حجر اسود اکھاڑ کر لے گیا تھا اور بعد میں مذاکرات وغیرہ کے نتیجے میں حجراسود دو ٹکڑوں میں برامد کیا گیا تھا اور یوں تین سال بعد دوبارہ سے حج شروع ہوا۔

    یہ چھوٹے واقعات ہیں مگر سب سے بڑا واقعہ جس کا قرآن مجید میں بھی ذکر ہے ابرہہ کی مکہ پر لشکر کشی تھی

    ابرہہ نے ایکبارلشکر کشی کی تھی مکہ کا قبیلہ قریش اپنے سردار کے کہنے پر پہاڑیوں پر چلا گیا کیونکہ ان میں مقابلے کی طاقت نہیں تھی  اور مکہ خالی کردیا  یہ سوچتے ہوے کہ جس کا گھر ہے وہ خود اس کی حفاظت کرے گا ہم میں اس کی حفاظت کی طاقت نہیں ہے ابرہہ بھی ڈر گیا کیونکہ ایسی روایات بھی اس نے سن رکھی تھیں کہ اس جگہ کی کوی خاص اہمیت ہے لہذا وہ موقع کی تلاش میں تھا کہ عزت سے واپسی اختیار کرلے کہ اتنے میں  اسے اطلاع دی گئی کہ مکہ کے سردار اسے ملنے آرہے ہیں ابرہہ نے خوش ہوکر سوچا کہ چلو کچھ سمجھوتہ ہوجاے گا مگر اسے اس وقت جھٹکا لگا جب عبدالمطلب نے اسے کہا کہ تمہارے بندے ہمارے کچھ اونٹ پکڑ لاے ہیں ان کی واپسی کی جاے ابرہہ نے حیرت سے کہا کہ میں تو مکہ کو ملیا میٹ کرنے آیا ہوں مگر آپ کو اونٹوں کی فکر ہے

    عبدالمطلب نے جواب دیا کہ مجھے اونٹوں کی فکر ہے کیونکہ ان کا رب میں ہوں خانہ کعبہ کا جو رب ہے وہ اپنے گھر کی حفاظت خود کرلے گا ابرہہ کو اس جواب پر بہت طیش آیا اور مکہ پر چڑھای کردی پھر یکدم اس کے لشکر میں خارش کی بیماری پڑ گئی

    ابرہہ کے لشکر میں کھرک کی بیماری غالبا ان پتھروں کی وجہ سے پیدا ہوی تھی جو ابابیلوں نے گراے تھے ان پتھروں میں گندھک کی آمیزش تھی اور پرندے اکثر ایسا کرتے ہیں کہ اگر ایک پرندے نے کوی کنکر اٹھایا تو سب پرندے وہ کنکر اٹھا لیتے ہیں اور اگر ایک گراتا ہے تو سب گرا دیتے ہیں

Viewing 4 posts - 1 through 4 (of 4 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi