Thread: سائنس اور مذہب کا جھگڑا
- This topic has 33 replies, 12 voices, and was last updated 3 years, 11 months ago by JMP.
-
AuthorPosts
-
6 May, 2020 at 12:27 pm #22مثلا یورپ میں لائین بنانے کا رواج دیکھ لیں اور جنگ بدر کا احوال پڑھ لیں جب تین سو تیرہ مسلمانوں کی لائین سیدھی کرنے کیلئے رسول خدا نے تلوار کی نوک سے ریت پر لائین کھینچ دی تھی، اس چھوٹی سی معمولی مثال سے بتانا چاہتاہوں کہ ریسرچ کرلیں دنیا کے ہر اچھے قانون کے پیچھے مذہب ضرور ملے گا جو عوام الناس کے فائدے میں ہی ہوتا ہے
بیلیور صاحب۔۔ آپ کا اس فورم پر اپنا ہی ایک مقام ہے۔ ۔
کیا کوئی صاحبِ علم اس پر روشنی ڈال سکتا ہے کہ چیونٹیوں نے قطار بنانا جنگ بدر کے بعد سیکھا یا اس سے پہلے بھی قطار بنایا کرتی تھیں۔ ۔۔۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- mood 2
- mood Ghost Protocol, Zed react this post
6 May, 2020 at 1:12 pm #23فی الحال اتنا ہی کہ جب آپ یہودی اور عیسای ساینسدانوں کی ایجادات کا حوالہ دیتے ہیں تو بنو ملحدین کو یہ بات سخت ناگوار گزرتی ہے کیونکہ عیسای اور یہودی دونوں مزہب کو ماننے والے ہیں ۔ بات تب بنتی ہے اگر آپ کہیں کہ مذہب اور خدا کو نہ ماننے والے بڑی بڑی دوربینوں سے خلا میں ہونے والی ہر تبدیلی اور زمین کی طرف آنے والے ہر چھوٹے بڑے سیارچے پر نظر رکھتے ہیںمجھے لگتا ہے یہ سطور لکھتے وقت آپ کو شدید قسم کا روزہ لگا ہوا تھا۔ کچھ سمجھ نہیں آ یا، اخر کہنا کیا چاہتے ہیں آپ؟
6 May, 2020 at 7:37 pm #24سر جی، میں نے خالق کو سائنس کے تابع کر نے کی تو بات ہی نہیں کی۔
سوال بہت سادہ سا ہے کہ کیا دم دار ستارے شیاطیین پر برسائے جانے والے راکٹ ہیں؟ اور کیا سپرم ریڑھ کی ہڈی اور چھوٹی پسلی کے درمیان پایا جاتاہے؟
کیا آپ کے مطابق اس اسلامی خدا یا خالق کو ان باتوں کا علم تو ہونا چاہیے کے نہیں؟
سائنسی قوانین کو فالو کر کے انسان نے یہ حقیقت دریافت کی ہے کے دم دار ستارے اصل میں خلا میں تیرتے شہاب ثاقب ہیں۔ اور سپرم مرد کے ٹسٹیکلز میں بنتا اور سٹور ہوتا ہے۔
باقی آپ کو ان آیات کے نزول کی اصل کہانی زندرود بتا سکتے ہیں۔ شاید کسی ایک یونانی فلسفی کی باتوں کا چربہ بنا کر سپرم اور ریڑھ کی ہڈی والی کہانی گڑھی گئی تھی۔
ملحدوں کی سطحی عقل پر صرف ہنسا جا سکتا ہے . قرآن کا فہم اسی کو ملتا ہے جس کو اللہ توفیق دیتا ہے اور اسی قرآن سے اللہ بدبختوں کو گمراہ بھی کرتا ہے
میرا معبود اللہ ہے جس نے مجھے پیدا کیا اور موت کے بعد دوبارہ پیدا کرے گا اور امید ہے میرے ساتھ رحم والا معاملہ کرے گا
و ھوا العلیم الخبیر
بیشک میرا رب جاننے والا اور خبر رکھنے والا ہے
إِنَّہُمۡ يَكِيدُونَ كَيۡدً۬ا (١٥) وَأَكِيدُ كَيۡدً۬ا (١٦) فَمَهِّلِ ٱلۡكَـٰفِرِينَ أَمۡهِلۡهُمۡ رُوَيۡدَۢا (١٧)
بے شک وہ ایک تدبیر کر رہے ہیں (۱۵) اور میں بھی ایک تدبیر کر رہا ہوں (۱۶) پس کافرو ں کو تھوڑے دنوں کی مہلت دے دو (۱۷)
6 May, 2020 at 9:17 pm #25میرے خیال میں ہر شخص کو اپنی ذات کی حد تک یہ حق حاصل ہے کہ وہ کوئی بھی عقیدہ رکھے، چاہے وہ عقل کے کتنا ہی خلاف کیوں نہ ہو۔ مگر اس عقیدے کا اثر اس کی اپنی ذات تک محدود رہنا چاہیے، دوسروں پر یا سماج پر نہیں پڑنا چاہیے۔ پاکستانی معاشرے میں مذہب چونکہ انفرادی نہیں اجتماعی معاملہ ہے اس لئے مذہب ہمیشہ ان لوگوں کا ہدفِ تنقید رہے گا جو مذہب کی اجتماعی صورت کی وجہ سے اپنی شخصی آزادیوں میں مداخلت کا شکار رہتے ہیں۔ پاکستانی معاشرے میں ایک شخص پروں والے گھوڑے کے آسمانوں میں اڑنے والے عقیدے پر یقین رکھ کر بڑے آرام اور سکون سے رہ سکتا ہے، مگر کیا کسی شخص کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ پروں والے گھوڑے پر یقین نہ رکھ کر سکون سے رہ سکے، یا پھر چودہ صدیاں قبل گزرے ایک شخص کی غلامی قبول کرنے سے انکار کرکے سکون سے رہ سکے؟ مغربی ممالک میں مذہب فرد کا پرائیویٹ معاملہ ہے، وہاں کسی کو غرض نہیں کہ اس کے ہمسائے میں رہائش پذیر شخص کس عقیدے کا حامل ہے۔۔اس لئے وہاں مذہب بحث سے ہی نکل گیا ہے۔۔
سرجی مجھے آپ کی لاجک وہی لگی کہ شراب خانے جاکر وہاں کے نظام پر افسوس کرنا۔ بھائی آپ مسلم ملک میں بیٹھے ہو جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا وہی اسلام جسے آپ اوٹ پٹانگ کہانیوں پر گھڑا افسانہ سمجھتے ہو، اگر یہاں ان باتوں پر یقین نہ کیا جائے تو کیا ویٹی کن سٹی جاکر شبِ معراج پر لوگوں کو قائل کریں؟؟
اب ایک اور مثال سنیں! آنسہ نادان کی بےشمار باتوں کے علاوہ ایک بات مجھے بہت پسند تھی کہ وہ لوگوں کو اس سوال پر کہ کیا بطور خاتون آپ کو ان بیہودگیوں پر اعتراض نہیں (جو خاکسار، بیلیور، بارسا، جیک سپیرو یا پھر باوا بھائی، سائیٹ بھائی اور مخالف گروپ کا خاصہ ہے) تو وہ بہت لاجیکل جواب دیتی تھیں کہ مجھے پتہ ہے یہ ایک میچیور اور بالغ مردوں کا فورم ہے اور یہاں لازمی اس قسم کی خرافات ہونگی تو میں ان خرافات کو چھوڑ کر آگے بڑھ جاتی ہوں اور توجہ نہیں دیتی۔
سر ہمارے اسلامی ملک پاکستان میں بیٹھ کر آپ اسلام پر اعتراض کرنے والے ہوتے کون ہو، ہم جانیں ہمارا اسلام۔ آپ کو پسند نہیں تو لاو ادھر اپنا گاٹا۔ مجھے مُنڈی کاٹنے پر جنت ملنے کا امکان ہے۔
- mood 3
- mood GeoG, Muhammad Hafeez, Athar react this post
6 May, 2020 at 10:54 pm #26سرجی مجھے آپ کی لاجک وہی لگی کہ شراب خانے جاکر وہاں کے نظام پر افسوس کرنا۔ بھائی آپ مسلم ملک میں بیٹھے ہو جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا وہی اسلام جسے آپ اوٹ پٹانگ کہانیوں پر گھڑا افسانہ سمجھتے ہو، اگر یہاں ان باتوں پر یقین نہ کیا جائے تو کیا ویٹی کن سٹی جاکر شبِ معراج پر لوگوں کو قائل کریں؟؟ اب ایک اور مثال سنیں! آنسہ نادان کی بےشمار باتوں کے علاوہ ایک بات مجھے بہت پسند تھی کہ وہ لوگوں کو اس سوال پر کہ کیا بطور خاتون آپ کو ان بیہودگیوں پر اعتراض نہیں (جو خاکسار، بیلیور، بارسا، جیک سپیرو یا پھر باوا بھائی، سائیٹ بھائی اور مخالف گروپ کا خاصہ ہے) تو وہ بہت لاجیکل جواب دیتی تھیں کہ مجھے پتہ ہے یہ ایک میچیور اور بالغ مردوں کا فورم ہے اور یہاں لازمی اس قسم کی خرافات ہونگی تو میں ان خرافات کو چھوڑ کر آگے بڑھ جاتی ہوں اور توجہ نہیں دیتی۔ سر ہمارے اسلامی ملک پاکستان میں بیٹھ کر آپ اسلام پر اعتراض کرنے والے ہوتے کون ہو، ہم جانیں ہمارا اسلام۔ آپ کو پسند نہیں تو لاو ادھر اپنا گاٹا۔ مجھے مُنڈی کاٹنے پر جنت ملنے کا امکان ہے۔عاطف قاضی سے عاطف قادری تک کا سفر
ویسے طاق رات زیادہ مناسب رہے گی – جنت میں اعلی درجوں کے لئے
- mood 4
- mood Zinda Rood, Believer12, Atif Qazi, Muhammad Hafeez react this post
6 May, 2020 at 11:22 pm #27سرجی مجھے آپ کی لاجک وہی لگی کہ شراب خانے جاکر وہاں کے نظام پر افسوس کرنا۔ بھائی آپ مسلم ملک میں بیٹھے ہو جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا وہی اسلام جسے آپ اوٹ پٹانگ کہانیوں پر گھڑا افسانہ سمجھتے ہو، اگر یہاں ان باتوں پر یقین نہ کیا جائے تو کیا ویٹی کن سٹی جاکر شبِ معراج پر لوگوں کو قائل کریں؟؟ اب ایک اور مثال سنیں! آنسہ نادان کی بےشمار باتوں کے علاوہ ایک بات مجھے بہت پسند تھی کہ وہ لوگوں کو اس سوال پر کہ کیا بطور خاتون آپ کو ان بیہودگیوں پر اعتراض نہیں (جو خاکسار، بیلیور، بارسا، جیک سپیرو یا پھر باوا بھائی، سائیٹ بھائی اور مخالف گروپ کا خاصہ ہے) تو وہ بہت لاجیکل جواب دیتی تھیں کہ مجھے پتہ ہے یہ ایک میچیور اور بالغ مردوں کا فورم ہے اور یہاں لازمی اس قسم کی خرافات ہونگی تو میں ان خرافات کو چھوڑ کر آگے بڑھ جاتی ہوں اور توجہ نہیں دیتی۔ سر ہمارے اسلامی ملک پاکستان میں بیٹھ کر آپ اسلام پر اعتراض کرنے والے ہوتے کون ہو، ہم جانیں ہمارا اسلام۔ آپ کو پسند نہیں تو لاو ادھر اپنا گاٹا۔ مجھے مُنڈی کاٹنے پر جنت ملنے کا امکان ہے۔گویا آپ کا استدلال یہ ہے کہ پاکستان کی اکثریت جو سوچ رکھتی ہے، الگ سوچ رکھنے والی اقلیت کو بھی اسی سوچ کے سامنے سرِ تسلیم خم کردینا چاہیے اور کسی قسم کی آواز اٹھانے سے گریز کرنا چاہیے۔۔ میں آپ کے اس استدلال کو ضرور قبول کرتا اگر آپ کا اپنا طرزِ عمل اپنے اس قول سے ہم آہنگ ہوتا۔ لیکن میں دیکھتا ہوں بہت سے معاملات میں آپ کا اپنا موقف اکثریت کی رائے سے متصادم ہوتا ہے۔
مثلاً پاکستانی اکثریت چاہتی تھی کہ آسیہ بی بی نے توہینِ رسالت کی ہے یا نہیں، اسے پھانسی پر لٹکا دیا جائے، جبکہ آپ کا موقف اس کے برعکس رہا۔ پاکستان کی اکثریت کی نظر میں ممتاز قادری ہیرو اور عاشق رسول ہے جب آپ بے شمار بار اسے گالیوں سے نواز چکے ہیں۔ پاکستانیوں کی اکثریت توہینِ رسالت کے “مجرم” کو سزائے موت دینے کی حامی ہے جبکہ آپ کا موقف (میری معلومات کے مطابق) اس معاملے میں اکثریت سے مطابقت نہیں رکھتا۔۔ مثالیں تو اور بھی بے شمار دی جاسکتی ہیں، پر پہلے آپ اپنے قول پر عمل کرتے ہوئے اکثریت کی رائے کے مخالف جانے پر اپنے ان گناہوں پر معافی مانگیں اور آئندہ اکثریت کی سوچ کے مطابق چلنے کا عہد کریں تب ہی آپ کی رائے کو قابلِ غور سمجھا جاسکتا ہے۔۔
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
7 May, 2020 at 12:08 am #28بیلیور صاحب۔۔ آپ کا اس فورم پر اپنا ہی ایک مقام ہے۔ ۔
کیا کوئی صاحبِ علم اس پر روشنی ڈال سکتا ہے کہ چیونٹیوں نے قطار بنانا جنگ بدر کے بعد سیکھا یا اس سے پہلے بھی قطار بنایا کرتی تھیں۔ ۔۔۔
ایسی باتیں ہر معاشرے میں سنی سنای جاتی ہیں میں صرف اس بات کو اہمیت دیتا ہوں جو اللہ کی کتاب اور اس کے رسول کی صحیح حدیث ہو
صحیح حدیث کو پرکھنے کا یہ طریقہ ہے کہ اس کا راوی کون ہے اور قرآن اور سنت رسول سے متصادم تو نہیں
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
7 May, 2020 at 12:37 am #29گویا آپ کا استدلال یہ ہے کہ پاکستان کی اکثریت جو سوچ رکھتی ہے، الگ سوچ رکھنے والی اقلیت کو بھی اسی سوچ کے سامنے سرِ تسلیم خم کردینا چاہیے اور کسی قسم کی آواز اٹھانے سے گریز کرنا چاہیے۔۔ میں آپ کے اس استدلال کو ضرور قبول کرتا اگر آپ کا اپنا طرزِ عمل اپنے اس قول سے ہم آہنگ ہوتا۔ لیکن میں دیکھتا ہوں بہت سے معاملات میں آپ کا اپنا موقف اکثریت کی رائے سے متصادم ہوتا ہے۔
مثلاً پاکستانی اکثریت چاہتی تھی کہ آسیہ بی بی نے توہینِ رسالت کی ہے یا نہیں، اسے پھانسی پر لٹکا دیا جائے، جبکہ آپ کا موقف اس کے برعکس رہا۔ پاکستان کی اکثریت کی نظر میں ممتاز قادری ہیرو اور عاشق رسول ہے جب آپ بے شمار بار اسے گالیوں سے نواز چکے ہیں۔ پاکستانیوں کی اکثریت توہینِ رسالت کے “مجرم” کو سزائے موت دینے کی حامی ہے جبکہ آپ کا موقف (میری معلومات کے مطابق) اس معاملے میں اکثریت سے مطابقت نہیں رکھتا۔۔ مثالیں تو اور بھی بے شمار دی جاسکتی ہیں، پر پہلے آپ اپنے قول پر عمل کرتے ہوئے اکثریت کی رائے کے مخالف جانے پر اپنے ان گناہوں پر معافی مانگیں اور آئندہ اکثریت کی سوچ کے مطابق چلنے کا عہد کریں تب ہی آپ کی رائے کو قابلِ غور سمجھا جاسکتا ہے۔۔
میں شائید طنزیہ رائے رائے دینے میں شدید ناکام قسم کا آدمی ہوں۔ سر جی! یہاں آپ اور میری بات نہیں ہورہی یہاں میری رائے سے مراد اکثریتی رائے تھی اور آپ کی رائے سے مراد اقلیتی رائے ہے۔ شائید ایک آدھ معاملے میں آپ سے اختلاف (اپنی کم علمی کے باعث) کے باوجود میں فکری طور پر آپ کے خیالات کو اپنے خیالات سے ہم آہنگ ہی پاتا ہوں۔
مختلف معاملات میں اپنی منفرد یا انوکھی سوچ کی وجہ سے میں اس استدلال کا جواب چاہتا ہوں جو کسی مکالمے میں میرے سامنے آسکتا ہے۔ آپ سے مومن بن کر سوال کیا تھا آپ نے خود مومن بن کر میرا ماضی کھنگالنا شروع کردیا۔
- thumb_up 1 mood 2
- thumb_up GeoG liked this post
- mood Zed, Zinda Rood react this post
7 May, 2020 at 12:39 am #30عاطف قاضی سے عاطف قادری تک کا سفر
ویسے طاق رات زیادہ مناسب رہے گی – جنت میں اعلی درجوں کے لئے
میرا اسلام ، میری مرضی
ویسے جنت میں اعلیٰ حوروں کہہ دیتے تو گاٹا کاٹنے کا ایک الگ ہی سواد ہونا تھا۔ ہوسکتا ہے مجھے کوئی نارمل قد والی حور مل جاتی۔
7 May, 2020 at 2:56 am #31شائد اس ملحد کا لوٹا ٹرین میں رہ گیا ہوشائد ملحد ٹرین میں لگے لوٹے کی وجہ سے ہی اترا ہو
شائد ملحد ٹشو لینے کے لئے اترا ہو
ابے کس چکر میں پھنسا دیا ہے
باوا بھائی
ملحد کی مثال ایسے مسافر کی ہے جو پیشاب کرنے ٹرین سے نیچے اترتا ہے اور ٹرین چل پڑتی ہے. پیچھے کھڑا ننگ وجود ٹرین کو گالیاں بکتا رہ جاتا ہے
- mood 5
- mood GeoG, Atif Qazi, Muhammad Hafeez, Jack Sparrow, Ubaid Ullah Khan react this post
7 May, 2020 at 3:01 am #32میرا اسلام ، میری مرضی ویسے جنت میں اعلیٰ حوروں کہہ دیتے تو گاٹا کاٹنے کا ایک الگ ہی سواد ہونا تھا۔ ہوسکتا ہے مجھے کوئی نارمل قد والی حور مل جاتی۔اعلیٰ درجوں یعنی فرسٹ کلاس میں سروس کاکیاں اچھی والی ہی ہوتیں ہیں سرکار
پھر بھی اگر تسلی نہ ہو تو آلہ منڈی کاٹ پر کسی یوکرینی کا ہاتھ لگوا لیجیے گا
8 May, 2020 at 11:41 am #33صاحب! غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے میرا عقیدہ ہے اور غلامی سے انکار جدید دور میں رہنے کی ضرورت/تعلیم ہے۔ یہی میں آپ سے پوچھ رہا ہوں کہ کیا مجھے سائنس اور مذہب اکٹھے بھگتنے کی آزادی نہیں؟؟ مذہب نے مجھے ضرور غیرضروری پابندیوں میں جکڑا ہوا ہے لیکن اسی صفحے کو دیکھ لیں، لگتا ہے سائنس بھی مجھے جکڑنے کے چکر میں ہے۔ میری تو چھوٹی سی یہی خواہش ہے کہ اگر میں یہ یقین رکھتا ہوں کہ میرے رسولﷺ پروں والے گھوڑے پر آسمان کی سیر کرآئے یا پھر سیمن کی پیدائش پسلی اور کمر میں ہوتی ہے تو اس سے چونکہ سائنس کو کوئی نقصان نہیں تو میرے عقیدے کا مذاق کیوں؟؟
عاطف بھائی، در اصل آپ ڈسکشن کو ایک نظریتی رخ کی طرف موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جبکہ میں حقیقت پر بحث کرنا چاہ رہا ہوں۔
نظریاتی طور پر تو میں بلکل اس بات کا قائل ہونکے انسان کو اپنی ذاتی زندگی میں ہر طرح کی آزادی حاصل ہونی چاہیے۔ آپ چاہے تو غلامی رسول میں زندگی گذار دیں لیکن آپ دوسروں کو اسی بات پرمجبور نہیں کر سکتے۔ ۔
Your freedom ends where mine begins and vice versa.
اب ذرا حقیقت کی طرف آتے ہیں، آپ نے جتنے بھی نقاط اٹھائے ہیں حقیقت بلکل انکے برعکس ہے ۔ غلامی رسول کا مطلب ہے جو حضور کی شان پر انگلی اٹھاے اس کا سر تن سے جدا. انتہا پسندی کیا ہے؟ کسی کے مذھب میں شامل دقیانوسی روایت کی نشاندھی کرنا یا جو سوال کرے اس کا سر قلم کرنے کا پرچار کرنا ؟
یہاں کسی نے بھی کوئی مذاق نہیں اڑایا، صرف حقیقت بیان کی ہے.
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.