Viewing 20 posts - 21 through 40 (of 47 total)
  • Author
    Posts
  • نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #21

    نادان sahiba

    محترمہ

    بہت بہت شکریہ

    اگر برا نہ مانیں اور دل چاہے تو بتائیں کہ وہ کون سی حدود اور قیود ہیں جن کا آپ نے ذکر کیا ہے اور جو ان دو انسانوں کو جو اپنی مرضی سے ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کو جانوروں سے بدتر بناتے ہیں

    کیا شادی کے ببعد ہی وہ حدود اور قیود لاگو ہوتی ہیں

    بات اس حوالے سے ہو رہی ہے جو ملالہ  نے کی ..یعنی یقینا محض  روم میٹ  کے طور پر ساتھ رہنے کی بات نہیں ہو رہی ..جیسے کہ آپ کی دوسری پوسٹوں سے تاثر ملتا ہے

    ہم جس دنیا میں رہتے ہیں ..اور جس کی دنیا میں رہتے ہیں ..میں خود کو اس سے باہر نہیں کر سکتی ..اس لئے میرے جواب میں مذہب  کا حوالہ تو ضرور آئے گا ..اور جس مشرقی  معاشرے کی پیداوار ہوں اس کی بھی گہری چھاپ  ہے مجھ پر .

    جب آپ کسی کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں ..اور زندگی بھر ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں ..تو اس فیصلے کو میرے نزدیک قانونی حیثیت  لازمی دینی چاہئے ..ورنہ یہ محض اپنی ذمہ داریوں  سے بھاگنے کا بہانہ ہے ..جہاں تک میرا خیال ہے ..آپ ملک سے باہر رہتے ہیں ..اور آپ نے بھی شادی کو محض کاغذ کا ٹکڑا  سمجھنے والوں کا حال بھی دیکھا ہوگا ..شادی محض  جسمانی ضروریات پوری کرنے کا نام نہیں ..یہ ایک فیملی ابتدا کرنے کا نام ہے جس میں مرکزی حیثیت بچوں کو حاصل ہوتی ہے ..انسانی بچہ  جانور کا بچہ  نہیں ہے جو پیدا ہوتے ہی لمحوں میں اپنے پاؤں پر کھڑا بھی ہو جاتا ہے اور اپنی بھوک مٹانے کا انتظام بھی کر لیتا ہے ..انسانی بچے کو اس مقام تک پہنچنے کے لئے کئی  برس لگ جاتے ہیں ..بچے کی ضروریات محض  خوراک تک محدود نہیں ہوتیں ..اس کی تربیت اور تعلیم میں والدین کی زندگی لگ جاتی ہے ..یوں تو آپ کہہ سکتے ہیں کے طلاقیں  بھی تو ہوتی ہیں ..ٹوٹے گھروں کے بچوں کی کیا نفسیات ہوتی ہے ..اس کے ان کی زندگی پر کتنے دور رس اثرات پڑتے ہیں .آپ بخوبی واقف ہونے ..بچے کو گھر میں ماں اور باپ دونوں چاہئیں ہوتے ہیں ..یہ نہیں کہ دل بھر گیا تو سامان سمیٹا  اور کپل اپنے اپنے رستے پر چل دیئے ..ایک دفعہ  آپ شادی کے بندھن میں بندھ  جاتے ہیں تو آسانی سے ختم نہیں کرتے ..سمجھوتے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں ..ایسے میں معاشرے اور فیملی کا بھی ایک دباؤ رہتا ہے ..جو آپ کو اس بات پر آمادہ کرتا ہے کہ رشتے نبھائیں جائیں

    یہاں عام  مشاہدہ ہے ..ایک عورت رنگ برنگے بچے لئے پھر رہی ہوتی ہے ..جو اس کے مختلف بوائے فرینڈ سے ملے ہوتے ہیں ..باپ تو پتلی گلی سے نکل لیتے ہے ..ماں اکیلے سنگل مدر کے طور پر انہیں پال رہی ہوتی ہے ..ماں ایسی چیز ہے کہ وہ  اولاد چھوڑ نہیں سکتی ..میں ایسی ماؤں کی باتیں بھی سنتی ہوں ..کیا تکلیف دہ زندگی گزار رہی ہوتی ہیں ..

    اب آخر میں میں مذھب کا تڑکا  بھی لگا دیتی ہوں ..میرے مذھب میں یہ بڑے  گناہوں میں سے ایک ہے ..اس لئے ایسی کسی بھی بات کو سپورٹ نہیں کر سکتی ..اگر ساتھ رہنا ہی ہے تو باقاعدہ شادی کرنے میں کیا حرج ہے

    ویسے نیند میں ہوں اور تھکن بھی ہے ..اس لئے معلوم نہیں جو لکھا ہے اس میں کتنا ربط ہے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #22
    مذہبی اور معاشرتی لحاظ سے اس رشتے بارے مجھ سمیت کسی بھی ایشین کا نقطہِ نظر بہت واضح ہے لیکن بات اگر صرف لاجک کی بنیاد پر اور مذہبی یا معاشرتی اقدار ملحوظِ خاطر رکھے بغیر بھی کی جائےتب بھی کسی کانٹرکٹ کے تحت بنائی گئیں پارٹنرشپس ہی بہتر پنپتی ہیں۔ مغربی معاشرے میں چونکہ مادیت کا غلبہ ہے تو یہ لوگ دو دھیلے کی بھی معاشی پارٹنرشپ بغیر تحریری معائدے کے کرنا بیوقوفی سمجھتے ہیں لیکن خاندانی معاملات میں وہ اس کے بلکل الٹ سوچتے ہیں اور الٹ سوچ کی بھی اصل وجہ مادیت ہی ہے۔ معائدے کے تحت بنی پارٹنرشپ میں چونکہ سالیڈیرٹی کا عنصر آجاتا ہے تو وہ اسی جھنجل سے بچنے کے لئے بغیر شادی کی پارٹنرشپ کو ترجیح دیتے ہیں۔

    ۔

    مثلاً ایک ڈینش دوست جو کہ تقریبا ۵۰۰ ملین ڈالر رئیل سٹیٹ کا مالک ہے، نے ایک عورت کے ساتھ بغیر پیپر میریج کے رہنا شروع کر دیا۔ وہ تین سال سے اکٹھے تھے تو عورت کو کینسر ہو گیا۔ علاج معالجہ چلتا رہا (جو کہ ڈنمارک میں مفت ہے) لیکن جب حالت خراب ہوتی چلی گئی تو اسے جرمنی کے کسی ہسپتال لے جایا گیا۔ ایک دن میں اس کے گھر گیا تو باتوں باتوں میں اس نے منہ بنا کر ذکر کیا کہ جرمنی کے علاج پر اس کا پینتیس ہزار یورو لگ گیا ہے۔ اس کی اس بات میں سخاوت کا عنصر عیاں تھا کہ جیسے اس نے اپنی بیوی پر بہت ہی بڑا احسان کر دیا ہو۔ بیوی تو بیچاری فوت ہو گئی لیکن میں یہ ضرور سوچتا رہا کہ اگر دونوں نے شادی کر لی ہوتی تو کیا پھر بھی اس کا یہی رویہ ہوتا یا سالیڈیریٹی آف ویلتھ کے تحت یہ علاج بیوی پر احسان کی بجائے اس کا حق ہوتا۔
    تو میرے خیال میں یہ مسئلہ مادیت اور سالیڈیریٹی بارے ہے۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #23
    کہاں خبر ہوئی ..خبر ہوتی تو ” شاید ” لکھتی

    ۔”جانور بھی” شاید” ہی رہتے ہیں” ۔ اس کے تو صاف معنی ہیں کہ جانوروں کی اکثریت بھی حدود اور قیود کی پابندی کرتی ہے ماسوا چند ( شاید) کے ۔ کیا اس جملے میں خبر کا عنصر غالب نہیں ؟

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #24
    بات اس حوالے سے ہو رہی ہے جو ملالہ نے کی ..یعنی یقینا محض روم میٹ کے طور پر ساتھ رہنے کی بات نہیں ہو رہی ..جیسے کہ آپ کی دوسری پوسٹوں سے تاثر ملتا ہے ہم جس دنیا میں رہتے ہیں ..اور جس کی دنیا میں رہتے ہیں ..میں خود کو اس سے باہر نہیں کر سکتی ..اس لئے میرے جواب میں مذہب کا حوالہ تو ضرور آئے گا ..اور جس مشرقی معاشرے کی پیداوار ہوں اس کی بھی گہری چھاپ ہے مجھ پر . جب آپ کسی کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں ..اور زندگی بھر ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں ..تو اس فیصلے کو میرے نزدیک قانونی حیثیت لازمی دینی چاہئے ..ورنہ یہ محض اپنی ذمہ داریوں سے بھاگنے کا بہانہ ہے ..جہاں تک میرا خیال ہے ..آپ ملک سے باہر رہتے ہیں ..اور آپ نے بھی شادی کو محض کاغذ کا ٹکڑا سمجھنے والوں کا حال بھی دیکھا ہوگا ..شادی محض جسمانی ضروریات پوری کرنے کا نام نہیں ..یہ ایک فیملی ابتدا کرنے کا نام ہے جس میں مرکزی حیثیت بچوں کو حاصل ہوتی ہے ..انسانی بچہ جانور کا بچہ نہیں ہے جو پیدا ہوتے ہی لمحوں میں اپنے پاؤں پر کھڑا بھی ہو جاتا ہے اور اپنی بھوک مٹانے کا انتظام بھی کر لیتا ہے ..انسانی بچے کو اس مقام تک پہنچنے کے لئے کئی برس لگ جاتے ہیں ..بچے کی ضروریات محض خوراک تک محدود نہیں ہوتیں ..اس کی تربیت اور تعلیم میں والدین کی زندگی لگ جاتی ہے ..یوں تو آپ کہہ سکتے ہیں کے طلاقیں بھی تو ہوتی ہیں ..ٹوٹے گھروں کے بچوں کی کیا نفسیات ہوتی ہے ..اس کے ان کی زندگی پر کتنے دور رس اثرات پڑتے ہیں .آپ بخوبی واقف ہونے ..بچے کو گھر میں ماں اور باپ دونوں چاہئیں ہوتے ہیں ..یہ نہیں کہ دل بھر گیا تو سامان سمیٹا اور کپل اپنے اپنے رستے پر چل دیئے ..ایک دفعہ آپ شادی کے بندھن میں بندھ جاتے ہیں تو آسانی سے ختم نہیں کرتے ..سمجھوتے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں ..ایسے میں معاشرے اور فیملی کا بھی ایک دباؤ رہتا ہے ..جو آپ کو اس بات پر آمادہ کرتا ہے کہ رشتے نبھائیں جائیں یہاں عام مشاہدہ ہے ..ایک عورت رنگ برنگے بچے لئے پھر رہی ہوتی ہے ..جو اس کے مختلف بوائے فرینڈ سے ملے ہوتے ہیں ..باپ تو پتلی گلی سے نکل لیتے ہے ..ماں اکیلے سنگل مدر کے طور پر انہیں پال رہی ہوتی ہے ..ماں ایسی چیز ہے کہ وہ اولاد چھوڑ نہیں سکتی ..میں ایسی ماؤں کی باتیں بھی سنتی ہوں ..کیا تکلیف دہ زندگی گزار رہی ہوتی ہیں .. اب آخر میں میں مذھب کا تڑکا بھی لگا دیتی ہوں ..میرے مذھب میں یہ بڑے گناہوں میں سے ایک ہے ..اس لئے ایسی کسی بھی بات کو سپورٹ نہیں کر سکتی ..اگر ساتھ رہنا ہی ہے تو باقاعدہ شادی کرنے میں کیا حرج ہے ویسے نیند میں ہوں اور تھکن بھی ہے ..اس لئے معلوم نہیں جو لکھا ہے اس میں کتنا ربط ہے

    مادام . آپ کی اطلاح کے لئے عرض ہے پالتو جانوروں میں حدود قیود ہوتے ہیں . اور ایک چرواہا ساتھ ہوتا ہے جو ان کو ہانکتا ہے اور ان کی میٹنگ کا بندو بندست کرتا ہے بلکل جیسے انسانوں میں مولوی پادری کرتا ہے . انسانوں اور جانوروں کے مجودہ میٹنگ نظام میں بہت مماثلت رکھتا ہے .. البتہ اگر آپ کی مراد جنگلی جانور ہیں تو ان میں پالتو جانوروں سے زیادہ حدود و قیود ہوتی ہیں … مثال کے طور پر جنگلی بھینسا لے لیں … جب ان کی میٹنگ اور نئی نسل کا تعین کرنا ہوتا ہے تو ایسے نہیں ہوتا مولوی نے اجازت دے دی تو ایک غریب جو بچے پیدا کرنے کے قابل بھی نہیں ان کی تربیت اور پروش نہیں کر سکتا اس کی شادی کر دی ….جانوروں میں باقاعدہ مقابلہ ہوتا ہے جو سب سے زیادہ تقاقت ور ہوتا ہے اس کوزمنداری دی جاتی ہے ….انسانوں کو بس بہتر تعلیم اور شعور کی ضرورت ہے …. ان کو جانوروں کی طرح ہانکوواننے والے قانون قاعدوں کی ضرورت ہے …. ایسے میں جو لوگ صرف جنسی تعلق کی حد تک تعلقات رکھنا چاہتے ہیں ان کو بچے پیدا کرنے کی ذمداری نہیں دینی چاہے …
    آپ انسانوں کو تعلیم اور شعور دینے کی بجاے ان کو مزید جانور بنانے کی کوشش میں ہیں . جو کہ نہات ہی افسوس بات ہے

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #25

    مادام . آپ کی اطلاح کے لئے عرض ہے پالتو جانوروں میں حدود قیود ہوتے ہیں . اور ایک چرواہا ساتھ ہوتا ہے جو ان کو ہانکتا ہے اور ان کی میٹنگ کا بندو بندست کرتا ہے بلکل جیسے انسانوں میں مولوی پادری کرتا ہے . انسانوں اور جانوروں کے مجودہ میٹنگ نظام میں بہت مماثلت رکھتا ہے .. البتہ اگر آپ کی مراد جنگلی جانور ہیں تو ان میں پالتو جانوروں سے زیادہ حدود و قیود ہوتی ہیں … مثال کے طور پر جنگلی بھینسا لے لیں … جب ان کی میٹنگ اور نئی نسل کا تعین کرنا ہوتا ہے تو ایسے نہیں ہوتا مولوی نے اجازت دے دی تو ایک غریب جو بچے پیدا کرنے کے قابل بھی نہیں ان کی تربیت اور پروش نہیں کر سکتا اس کی شادی کر دی ….جانوروں میں باقاعدہ مقابلہ ہوتا ہے جو سب سے زیادہ تقاقت ور ہوتا ہے اس کوزمنداری دی جاتی ہے ….انسانوں کو بس بہتر تعلیم اور شعور کی ضرورت ہے …. ان کو جانوروں کی طرح ہانکوواننے والے قانون قاعدوں کی ضرورت ہے …. ایسے میں جو لوگ صرف جنسی تعلق کی حد تک تعلقات رکھنا چاہتے ہیں ان کو بچے پیدا کرنے کی ذمداری نہیں دینی چاہے … آپ انسانوں کو تعلیم اور شعور دینے کی بجاے ان کو مزید جانور بنانے کی کوشش میں ہیں . جو کہ نہات ہی افسوس بات ہے

    یعنی آپ خود مانتے ہیں کہ جانوروں تک میں حدود  و قیود کا خیال رکھا جاتا ہے اور آپ معاشرے کو اس سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں ..

    کیسے کر لیتے ہیں یہ آپ

    :thinking:

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #26
    میں نہائت واجبی سی تعلیم والا نہائت سطحی مثال سے بات کو سمجھنے والا

    جانتا ہوں تو بس انتا کہ “میں تو 25روپے کی سوفٹ ڈرنک”نہیں خریدتا جس کا ڈھکن کھلا ہوا

    تو ایسی عورت کے ساتھ تعلقات کیسے قائم رکھ سکتا ہوں جو راہ چلتی “کتیا کی طرح”ہو جس کو کوئی بھی کتا ٹانگوں میں دبا لے

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #27
    میں نہائت واجبی سی تعلیم والا نہائت سطحی مثال سے بات کو سمجھنے والا جانتا ہوں تو بس انتا کہ “میں تو 25روپے کی سوفٹ ڈرنک”نہیں خریدتا جس کا ڈھکن کھلا ہوا تو ایسی عورت کے ساتھ تعلقات کیسے قائم رکھ سکتا ہوں جو راہ چلتی “کتیا کی طرح”ہو جس کو کوئی بھی کتا ٹانگوں میں دبا لے

    آپ نے براہ راست کیل کے سر پہ ھتھوڑا ٹھونک دیا ۔ ویسے بات اسی طرح صاف اور بغیر کسی لیت و لعل کے کرنی چاھیے ۔ تاھم کئ مرد بھی اپنے کھلے ہوئے ڈھکنوں کے ہمراہ سرگشت ہیں ۔

    Anjaan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #28

    آپ نے براہ راست کیل کے سر پہ ھتھوڑا ٹھونک دیا ۔ ویسے بات اسی طرح صاف اور بغیر کسی لیت و لعل کے کرنی چاھیے ۔ تاھم کئ مرد بھی اپنے کھلے ہوئے ڈھکنوں کے ہمراہ سرگشت ہیں ۔

    اور

    جو نہ سمجھے وہ اناڑی ہے

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #29

    آپ نے براہ راست کیل کے سر پہ ھتھوڑا ٹھونک دیا ۔ ویسے بات اسی طرح صاف اور بغیر کسی لیت و لعل کے کرنی چاھیے ۔ تاھم کئ مرد بھی اپنے کھلے ہوئے ڈھکنوں کے ہمراہ سرگشت ہیں ۔

    سر جی کئی معاملات میں بے شرم ہوکر ہی بات کرنی پڑتی ہے اور جب یہاں بات ہی مرد و عورت کے تعلق پر ہو رہی ہے تو پھر آسان لفظوں میں بات کرنے میں کیا قباحت ہے

    جہاں تک آپ نے کھلے ڈھکنوں والے مردوں کی بات کی تو میں 0پرسنٹ بھی اُن کی حمائت نہیں کر سکتا

    میں کچھ عرصہ سعودیہ میں رہا وہاں میرے کلیگز وغیرہ حرام کاری کرتے تھے ایک مرتبہ مجھے بھی دعوت گناہ دی گئی تو میں نے کہا یار یہ سب ٹھیک نہیں اور انہیں بھی منع کیا کہ ایسا مت کیا کرو تو کہنے لگے یار اس کے بغیر گزارہ بھی تو نہیں تو میں نے صاف لفظوں میں کہا کہ پھر تو تمھارے گھروں میں تمھاری بیویاں بھی گزارہ نہیں کر رہی ہونگی یا جن کی شادی نہیں ہوئی اُن کو ایسی لڑکی سے شادی کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہوگا جس کا شادی سے پہلے گزارہ نہ ہوا ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    تو میری تحریر کا مخاطب دونوں ہی جنسیں ہیں چاہے وہ کتا ہو چاہے کتیا۔

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #30
    میں تمام فورمز پر طویل بحث و مباحثہ سے ہمیشہ کنی کتراتا ہوں ایک تو اپنی کم تعلیم کی بنا پر اور دوسری بڑی وجہ بحث برائے بحث میں طویل تحریروں سے جی چراتا ہوں کئی معاملات پر بات کلئیر ہوبھی گئی ہوتی ہے لیکن “کی بورڈ کے شیر”بننے کے چکر میں پانی میں مدھانی گھمانے سے لوگ باز نہیں آتے۔

    ابھی یہاں ان سیف بھائی نے خود ہی بات تقریباً ختم کردی ہے کہ جانور تک سیکس کرنے کےبارے میں بڑے چوزی ہوتے ہیں نر آپس میں لڑ لڑ کر اپنی مردانگی ثابت کرتے ہیں اور مادائیں بھی فاتح نر کے ساتھ بخوشی ملاپ کرتی ہیں پرندوں میں بھی مرد پرندے انوکھی سریلی آوازیں نکال نکال کر ماداوں کو اپنی طرف مائل کرتے ہیں بلکہ کئی پرندوں میں تو دیکھا گیا ہے کہ نر پہلے گھونسلہ بناتے ہیں مادی اُس گھونسلے کو دیکھتی ہے پرکھتی ہے اپنے انڈوں کے لیئے محفوظ سمجھتی ہے تب کہیں مرد کو ملاپ کی اجازت دیتی ہے

    تو اس طویل بات چیت کا نچوڑ کیا ہے؟؟؟؟؟

    وہ یہ کہ سیکس چاہئے انسان کرے جانور کرے یا چرند پرند اپنے “سپرم کی منتقلی”کے لیئے بہت سوچ بچار کرتے ہیں بہت حساس ہوتے ہیں اپنی نسل کی بقاءاور اس کی پرورش کے لیئے بہت زیادہ احتیاط کرتے ہیں

    ہم انسان کپڑا پہننے جوتا لینے ،کھانا کھانے میں تو بہت چوزی ہوتے ہیں تو پھر کیا وجہ ہے کہ اگر کوئی فرد اپنے جیون ساتھی کو منتخب کرنے میں چھان بھٹک کرے ایسی عورت یا ایسے مرد کا انتخاب کرے جو پہلے سے کسی سے تعلقات نہ رکھتا ہو تو کسی بھی فرد کو اس پر اعتراض کرنے کا کیا حق؟؟؟کوئی کون ہوتا ہے اس کے اس حق پر طنز کرنے والااس کا مزاق اڑانے والا۔

    پھر وہ اس کام کی انجام دہی پھر چاہئے مولوی کے سامنے بیٹھ کر قول و اقرار کرے پنڈٹ کے سامنے آگ کے پھیرے لے یا پادری کے سامنے صلیب کو گواہ بنا کر ساتھ رہنے کا عہد و پیماں کرے۔

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #31
    Anjaan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #32
    سر جی کئی معاملات میں بے شرم ہوکر ہی بات کرنی پڑتی ہے ۔

    Should bear in mind that this “Besharmi” is not approved by other members.

    THREAD CLOSED

    >>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #33
    Should bear in mind that this “Besharmi” is not approved by other members. THREAD CLOSED >>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>

    بھائی جی انگریجی ما کیا فرما گئے کچھ پلے نہیں پڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :facepalm: :facepalm: :facepalm: ۔

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #34

    اطہر صاحب .. اپ نے پہلے کہا ایسی عورت کے ساتھ تعلقات کیسے قائم رکھ سکتا ہوں جو راہ چلتی “کتیا کی طرح”ہو جس کو کوئی بھی کتا ٹانگوں میں دبا لے… پھر آپ نے دوسری پوسٹ میں کہا میں کچھ عرصہ سعودیہ میں رہا وہاں میرے کلیگز وغیرہ حرام کاری کرتے تھے ایک مرتبہ مجھے بھی دعوت گناہ دی گئی تو میں نے کہا یار یہ سب ٹھیک نہیں اور انہیں بھی منع کیا ایسا نہ کرو

    بات یہ ہے کہ اگر کچھ معاشرے کے افراد کھلے ڈکن والی بوتلیں پسند کرتے ہیں اور ان کے پاس یہ سہولیت میسر نہیں کہ وہ بند ڈکن والی بوتل کھولیں تو وہ کیا کریں … اور آپ کو ان کی یہ بات نہیں پسند تو پھر آپ اپنی مرضی مولوی بن کر ان پر نہ تھونپیں کیوں کہ انسان اپنی فطرت سے نہیں لڑ سکتا … اگر وہ ایسی چیز سے اپنی بھوک مٹا رہے ہیں جو جائز ہے اور ان کے لئے ہی بنی تو اس کے روکنے مزید نقصان یہ ہوں گے پھر وہ بچوں، مرغیوں اور جانوروں سے اپنی بھوک مٹانا شروع کر دیں گا …

    انسانوں اور جانوروں میں بہت فرق ہے .. انسان کو جب کوئی چیز میسر نہیں آتی تو وہ گندگی کے ڈھیر سے کھانا شروع کر دیتا ہے …. وہ جانور بن جاتا ہے ….

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #35
    یعنی آپ خود مانتے ہیں کہ جانوروں تک میں حدود و قیود کا خیال رکھا جاتا ہے اور آپ معاشرے کو اس سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں .. کیسے کر لیتے ہیں یہ آپ :thinking:

    جانور اور انسان میں بہت فرق ہے …. جانوروں میں سوچ نہیں ہوتی ہیں .. آگہی نہیں ہوتی …انسان جانوروں کے برعکس ہے .. اس لئے انسانوں کو جانوروں سے کومپائر کرنا بیوقوفی ہے …یہاں جانوروں کی مثال آپ کو دینے کا مقصد صرف یہ تھا کہ جانوروں میں بھی کوئی قانون قاعدے ہوتے ہیں … جو کہ آج کل انسانوں میں مذہبوں ، مولویوں اور کلچر نے ختم کیے ہوے ہیں … پاکستان میں اے روز آنر کلنگ کے واقعات ہوتے ہیں .. اس کے علاوہ شادی کے بعد لڑکیوں کا خودکشی کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے … انسانوں کو یہ پرانا دقیا نوسی نظام بدلنا ہو گیا جس کے حق میں آپ نے اوپر ایک پورا مضمون لکھا ہے …..

    اگر دو بالغ مرد عورت شادی کے بیغر یا شادی کر کے اپنا تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو یہ مولوی ، معاشرے اور کلچر کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہے ….

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #36

    جانور اور انسان میں بہت فرق ہے …. جانوروں میں سوچ نہیں ہوتی ہیں .. آگہی نہیں ہوتی …انسان جانوروں کے برعکس ہے .. اس لئے انسانوں کو جانوروں سے کومپائر کرنا بیوقوفی ہے …یہاں جانوروں کی مثال آپ کو دینے کا مقصد صرف یہ تھا کہ جانوروں میں بھی کوئی قانون قاعدے ہوتے ہیں … جو کہ آج کل انسانوں میں مذہبوں ، مولویوں اور کلچر نے ختم کیے ہوے ہیں … پاکستان میں اے روز آنر کلنگ کے واقعات ہوتے ہیں .. اس کے علاوہ شادی کے بعد لڑکیوں کا خودکشی کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے … انسانوں کو یہ پرانا دقیا نوسی نظام بدلنا ہو گیا جس کے حق میں آپ نے اوپر ایک پورا مضمون لکھا ہے …..

    اگر دو بالغ مرد عورت شادی کے بیغر یا شادی کر کے اپنا تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو یہ مولوی ، معاشرے اور کلچر کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہے ….

    ۔۔۔۔۔

    پا کستان میں آنر کلنگ اور خودکشی سے زیادہ  زنانہ جرائم  ہورھے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔

    جن میں ۔۔۔ عورتوں نے ۔۔۔ آشنا کے ساتھ مل کر ۔۔۔۔ شوھر کو قتل کردیا  ہے ۔۔۔۔۔

    اس وقت صرف ٹی وی کے بے شمار کرائمز پروگرام ریکارڈو ہوئے ہیں ۔۔۔۔

    جن میں عورتوں  نے سیکس جنون میں ۔۔۔۔ قتل جیسے جرائم کیے ہیں ۔۔۔۔گھروں سے بھا گی ہیں ۔۔۔۔

    اور یاروں کے ساتھ ۔۔۔۔ رات کو چار بجے سحری کھا کر ۔۔۔ قتل ہوئی ہیں ۔۔

    سینکڑوں ۔۔۔ واقعات پا کستان میں ہی رونما ہوئے ہیں جن میں شادی شد ہ عورتوں نے سیکس اوب سیشن میں جرائم کمٹ کیے ہیں ۔۔

    ٹیکنا لوجی کے پھیلنے سے ۔۔۔ عورتوں کے اندر سیکس اوب سیشن ۔۔۔۔ کھل کر ا یکسپوز ہوگیا ہے ۔۔۔۔

    جسم فروش پروفیشنل عورتوں کے علاوہ ۔۔۔۔ نارمل ریگولر ۔۔۔۔ گھریلوں ۔۔۔ عورتوں ۔۔۔ نے اپنے اندر ۔۔۔ کے سیکس اوب سیشن کو جس طرح ۔۔۔ ایکسپوز کیا ہے ۔۔۔۔۔

    اس نے مردوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ۔۔۔

    اس سے معاشرے میں  ۔۔ ڈیٹنگ ۔۔۔ سیکس ۔۔۔  عورتوں کے فری نظارے روٹین بن گئے ہیں ۔۔۔ اور ۔۔۔ مردوں کو ۔۔۔ عورتیں ۔۔۔ پہلے کی نسبت زیادہ آسانی سے مہیا ہوگئی ہیں ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Anjaan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #37
    ۔۔۔۔۔ پا کستان میں آنر کلنگ اور خودکشی سے زیادہ زنانہ جرائم ہورھے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔ جن میں ۔۔۔ عورتوں نے ۔۔۔ آشنا کے ساتھ مل کر ۔۔۔۔ شوھر کو قتل کردیا ہے ۔۔۔۔۔ اس وقت صرف ٹی وی کے بے شمار کرائمز پروگرام ریکارڈو ہوئے ہیں ۔۔۔۔ جن میں عورتوں نے سیکس جنون میں ۔۔۔۔ قتل جیسے جرائم کیے ہیں ۔۔۔۔گھروں سے بھا گی ہیں ۔۔۔۔ اور یاروں کے ساتھ ۔۔۔۔ رات کو چار بجے سحری کھا کر ۔۔۔ قتل ہوئی ہیں ۔۔۔۔ ٹیکنا لوجی کے پھیلنے سے ۔۔۔ عورتوں کے اندر سیکس اوب سیشن ۔۔۔۔ کھل کر ا یکسپوز ہوگیا ہے ۔۔۔۔ جسم فروش پروفیشنل عورتوں کے علاوہ ۔۔۔۔ نارمل ریگولر ۔۔۔۔ گھریلوں ۔۔۔ عورتوں ۔۔۔ نے اپنے اندر ۔۔۔ کے سیکس اوب سیشن کو جس طرح ۔۔۔ ایکسپوز کیا ہے اس سے معاشرے میں بے عورتوں کے فری نظارے معمول بن گئے ہیں ۔۔۔ بلکہ ۔۔۔ مردوں کو ۔۔۔ عورتیں ۔۔۔ پہلے کی نسبت زیادہ آسانی سے مہیا ہوگئی ہیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    what is that you have against women generally and Pakistani women in specific?

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #38
    what is that you have against women generally and Pakistani women in specific?

    ۔۔۔۔۔۔

    میں عورتوں کے خلاف نہیں ۔۔۔ میں تو صبح و شام ۔۔۔ خوبصورت عورت کے حصول کے لیئے سوچ بچار کرتا  رھتا ہوں ۔۔۔

    مجھے خوبصورت عورتیں اتنی زیادہ پسند ہیں ۔۔۔۔۔ میرے بس میں ہو  میں تو ۔۔۔ آٹھ دس عورتیں سا تھ رکھنے کو تیار ہوں ۔۔۔۔۔۔

    پوسٹ میں بیان کا مقصد ۔۔۔۔  ان سیف کے جھوٹ کو رد کرکے اصل صورت حال بیان  کرنا تھا ۔۔۔۔

    ۔۔۔ وہ یہ کہ عورتوں کے سیکس اور نا جائز تعلقات سے جڑے قتل ۔۔۔ اور جرائم میں زیادہ اضافہ ہوا ہے

    پچھلے تین چار مہینے میں  بھی ۔۔۔ پا کستان کے زیادہ تر ۔۔۔ جرائم شوز ۔۔۔۔ میں ۔۔۔ عورتوں کے شوھر کو قتل کردینے ۔۔۔۔ بھر مار دیکھنے کو ملی ہے ۔۔۔

    دوسرے ۔۔۔ ٹک ٹاک ۔۔۔ جیسے میڈ یا پر بھی ۔۔۔ نارمل گھریلو عورتوں لڑکیوں نے بھی  اپنی سیکس اوب سیشن کو ۔۔۔ ایکسپوز کیا ہے ۔۔۔۔

    حتٰی کے پا کستان میں بھی  ۔۔۔ ھر لڑکی ۔۔۔ بوائے فرینڈ ۔۔۔۔ ڈیٹنگ ۔۔۔ سیکس ۔۔۔ کے لیے پہلے سے زیادہ بے باک ہوچکی ہے ۔۔۔۔

    میڈ یا ۔۔۔ سڑکوں ۔۔۔ لڑکیاں عورتیں ۔۔۔۔ جسما نی نمائش کرکے بھی ۔۔۔۔ اپنی سیکس اوب سیشن کو ایکسپوز کرنے میں مردوں سے آگے ہیں ۔۔۔۔۔

    اس تمام صورت حال کے حوائے سے ۔۔۔۔ پاکستان میں بھی اور دنیا میں بھی ۔۔۔ لڑکیاں ۔۔۔ سیکس کے لیئے زیادہ مہیا ہوگئی ہیں ۔۔۔۔

    اب لڑکیاں ۔۔۔۔ مردوں کو ۔۔۔ پہلے کی نسبت بہت آسانی سے ڈیٹنگ ۔۔۔ فلرٹ اور سیکس کے لیئے مہیا ہوتی ہیں ۔۔۔۔۔۔

    اس میں عورتوں کی برائی نہیں ہورھی ہے ۔۔۔۔ اس میں صورت حال کا جائزہ بتا یا جارھا ہے ۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #39

    what is that you have against women generally and Pakistani women in specific?

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    پا کستانی وومن کی ازدواجی زندگی کے حوالے سے ایک سٹوری ملا حظہ  کرلیں  ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ایک خوبصورت انٹیلیجنٹ  سا ئینس سٹوڈنٹ لڑکی لاہور شہر میں رھتی تھی ۔۔۔ کراچی کا ایک مہا جر امیر  بزنس مین لاہور میں بھی بزنس کرتا تھا

    بزنس مین نے لڑکی سے شادی کرلی اور لڑکی کو کراچی لے گیا ۔۔۔۔  تین بچے پیدا ہوگئے ۔۔۔۔

    بزنس مین کو بزنس میں تین چار کروڑ کا نقصان  ہوگیا ۔۔۔ بزنس میں ۔۔۔ ھارٹ اٹیک سے فوت ہوگیا ۔۔۔

    بزنس مین کے بھا ئیوں گھروالوں نے ۔۔۔ لڑکی اور بچوں کا سارا مال رکھ لیا ۔۔۔ اور لڑکی بچوں کو گھر سے نکال دیا ۔۔۔

    کشمیری لڑکی ۔۔۔ امیر  مہا جروں کے ھاتھوں لٹ پٹ کر ۔۔۔  واپس لاہور اپنے گھر آگئی ۔۔۔۔ لڑکی کے والد پہلے ہی فوت ہوچکے تھے ۔۔۔ والدہ بوڑھی بھی اور ھارٹ کی مریض بھی ۔۔۔

    لڑکی  اپنی بوڑھی بیمار والدہ  اور بھا ئی کے گھر رھنے لگی  ۔۔۔بھا ئی بھی مشکل سے اپنے بیوی بچوں کو فیڈ کرتا ۔۔۔

    لڑکی کے پاس اپنی اور بچوں کی فا ئنا نشل ۔۔۔۔ کرائسس  کا بہت بڑا چیلنج بھی ۔۔۔۔ اور ۔۔۔ مسقتبل کی ازداوجی زندگی کا چیلنج بھی ہوگیا ۔۔۔۔۔

    لڑکی دوسری شادی کرنا چا ھتی  تھی  ۔۔۔۔ لیکن کوئی مرد ۔۔۔ اس شادی کرنے کو تیار نہیں ہوا ۔۔۔

    ایک دو  طلا ق یافتہ  رشتے آئے وہ مرد کہتے ۔۔۔ لڑکی خوبصورت ہے ۔۔۔ پھر بھی اکیلی لڑکی چاھیے ۔۔۔ بچے ھم نہیں پا لیں گے ۔۔۔۔

    لڑکی کہتی کہ ۔۔۔۔ میں ماں بھی ہوں ۔۔۔ بچوں کو ۔۔۔ کس کے آسرے پر اور کہاں چھوڑ دوں ۔۔

    کئی سال گزرے گئے رشتے کی امید یں دم توڑ گئیں ۔۔۔۔ لڑکی کی عمر بتیس سال ہوگئی ۔۔

    ۔۔ اس صورت حال میں لڑکی کو اپنی ازداجی زندگی بالکل ۔۔۔ ختم نظر آتی ہے  ۔۔۔۔

    حالات سے مجبور ہوکر ۔۔۔۔  لڑکی نے اپنی شادی کے خواب دیکھنے بند کردیئے اور ۔۔۔ وہ ساری زندگی بغیر ازدواجی زندگی کے گزارنے کے لیے زھن بنا لیا ۔۔۔

    اور یہ فوکس کیا کہ رشتہ ہونے کا کوئی چانس نہیں ہے ۔۔۔ زندگی اکیلے ہی گزرے گی ۔۔۔  اب صرف بچوں کی فکر کرنی ہے ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ایک جوان خوبصورت لڑکی ۔۔۔۔  خوا مخواہ ۔۔۔۔ حالالت کے جبر سے ضائع ہورھی  تھی  ایک پکی عمر کے بند ے کو اس کا پتہ چل گیا ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    پکی عمر کے  بندے نے لڑکی کی خوبصورتی ۔۔۔ مجبوری ۔۔۔ فرسٹریشن ۔۔۔ دیکھی تو ۔۔۔۔ اس کی ھیلپ کے تیار ہوگیا ۔۔۔۔

    اس بندے نے لڑکی کو واٹس ایپ کیا کہ ۔۔۔۔ میں تم سے عمر میں کافی زیادہ ہوں ۔۔۔ لیکن تمہاری ھیلپ کرسکتا ہوں ۔۔۔

    لڑکی نے فوراً پوچھا ۔۔۔ کیا آپ میرا اور میرے بچوں کا خرچہ اٹھا سکتے ہیں ۔۔۔۔ بندے نے جواب دیا ۔۔۔ ھاں میں آپ لوگوں کا خرچہ اٹھا سکتا ہوں ۔۔۔

    لڑکی واٹس ایپ پر رونے لگی اور کہتی کہ مجھے یقین نہیں آرھا ہے  ۔۔۔  کوئی روشنی کی کرن میرے لیئے ابھی باقی ہے ۔۔۔

    بند ے نے جواب دیا ۔۔۔ میرے خود کے پاس بھی جوان خوبصورت لڑکی ملنے  کی کرن بہت مدھم ہوچکی ہے ۔۔۔۔

    لڑکی نے جواب دیا مجھے آپ کی عمر پر کوئی اعتراض نہیں ہے  ۔۔۔۔ بندے نے جواب دیا   مجھے بھی کوئی اعتراض نہیں ہے ۔۔۔

    لڑکی نے کہا ۔۔۔۔ میرے پاس پیسے نہیں ہیں  میں کوئی فنکشن تقریب نہیں کرسکتی ۔۔۔ بند ے نے کہا ۔۔   بی ایس سی ۔۔۔ کی ڈگری  کافی ہے مجھے  فنکشن کی ضرورت نہیں

    لڑکی نے کہا ٹھیک ہے  ۔۔۔۔ آپ اکیلے آ جائیں اور نکا ح پڑھا کر مجھے لے جا ئیں ۔۔۔۔۔

    بندے نے پوچھا ۔۔۔ آپ کہاں رھنا پسند کریں گی ۔۔۔ لڑکی نے جواب دیا ۔۔۔۔ جہاں آپ کی مرضی ہے لے جائیں ۔۔۔۔ میرے پا س تو کوئی آپشن نہیں ۔۔۔

    اب آپ ہی میری روشنی ہیں ۔۔۔۔ اور ۔۔۔  آپ ہی میرے  فرشتے ہیں ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #40
    ۔۔۔۔۔ پا کستان میں آنر کلنگ اور خودکشی سے زیادہ زنانہ جرائم ہورھے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔ جن میں ۔۔۔ عورتوں نے ۔۔۔ آشنا کے ساتھ مل کر ۔۔۔۔ شوھر کو قتل کردیا ہے ۔۔۔۔۔ اس وقت صرف ٹی وی کے بے شمار کرائمز پروگرام ریکارڈو ہوئے ہیں ۔۔۔۔ جن میں عورتوں نے سیکس جنون میں ۔۔۔۔ قتل جیسے جرائم کیے ہیں ۔۔۔۔گھروں سے بھا گی ہیں ۔۔۔۔ اور یاروں کے ساتھ ۔۔۔۔ رات کو چار بجے سحری کھا کر ۔۔۔ قتل ہوئی ہیں ۔۔ سینکڑوں ۔۔۔ واقعات پا کستان میں ہی رونما ہوئے ہیں جن میں شادی شد ہ عورتوں نے سیکس اوب سیشن میں جرائم کمٹ کیے ہیں ۔۔ ٹیکنا لوجی کے پھیلنے سے ۔۔۔ عورتوں کے اندر سیکس اوب سیشن ۔۔۔۔ کھل کر ا یکسپوز ہوگیا ہے ۔۔۔۔ جسم فروش پروفیشنل عورتوں کے علاوہ ۔۔۔۔ نارمل ریگولر ۔۔۔۔ گھریلوں ۔۔۔ عورتوں ۔۔۔ نے اپنے اندر ۔۔۔ کے سیکس اوب سیشن کو جس طرح ۔۔۔ ایکسپوز کیا ہے ۔۔۔۔۔ اس نے مردوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ۔۔۔ اس سے معاشرے میں ۔۔ ڈیٹنگ ۔۔۔ سیکس ۔۔۔ عورتوں کے فری نظارے روٹین بن گئے ہیں ۔۔۔ اور ۔۔۔ مردوں کو ۔۔۔ عورتیں ۔۔۔ پہلے کی نسبت زیادہ آسانی سے مہیا ہوگئی ہیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    Dear what you have posted above they are result of Mullah Marriage which is forced on girl. SO the girl dont have feeling for the man whom she married through Mullah Marriage so they start love affairs.  All what you posted above is result of Sexuall Frustration and Mullah dominated culture of Sex

Viewing 20 posts - 21 through 40 (of 47 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi