Thread: راج نیتی کا کھیل: روف کلاسرہ
- This topic has 48 replies, 12 voices, and was last updated 5 years, 8 months ago by Aamir Siddique.
-
AuthorPosts
-
25 Aug, 2018 at 9:42 am #1ان یوتھیوں کے لئے جو رؤف کلاسرہ کے پروگرامز بہت شوق سے یہاں اپلوڈ بھی کرتے تھے اور ان پر سر بھی دھنتے تھے اب ذرا اس کالم کا جواب بھی مرحمت فرمائیں یا دو چار یوتھیاں یعنی کہ گالیاں ہی دے دیں کلاسرا کو
راج نیتی کا کھیل
روف کلاسرہزبیدہ جلال کو وفاقی وزیر کا حلف اٹھاتے دیکھ کر بہت پرانی یادیں حملہ آور ہوئیں۔
پھر خیال آیا‘ عمران خان کو اب سمجھ آرہی ہوگی کہ اپوزیشن کرنا کتنا آسان ہے۔ جب‘ جو جی چاہا کہہ دیا۔ نہ کوئی مجبوری‘ نہ مصلحت۔ عمران خان کواب وہ سب کام کرنے پڑ رہے ہیں‘ جن کے خلاف وہ بائیس سال لڑتے رہے۔ انہیں وہی کچھ کرنا پڑ رہا ہے جو راج نیتی میں کرنا پڑتا ہے۔ اقتدار چاہیے تو پھر اقتدار کی شرائط بھی پوری کرو۔ اچھی تقریر تھی‘ لیکن یہ بات عمران خان کو بھی معلوم ہے کہ کچھ دن باتوں کا اثر رہے گا۔ ہم سب ان کی واہ واہ کریں گے لیکن پھر زمینی حقائق ان پر ناگن کی طرح حملہ آور ہوں گے۔
عمران کی کابینہ کے نام دیکھ کر ہی پتہ چل جانا چاہیے کہ راج نیتی میں کیسے کیسے کمپرومائز کرنے پڑتے ہیں۔ وہ جو کہتے ہیں کہ سارا جہاں کسی کو نہیں ملتا۔ اس کابینہ میں جتنے لوگ ہیں‘ ایک آدھ کو چھوڑ کر باقی چہروں پر نظر ڈالیں تو آپ کو احساس ہو گا کہ وہ عمران خان کے ایجنڈے سے نہ تو متفق ہیں نہ انہیں پاکستان کو بدلنے میں دلچسپی ہے۔ ان کے چہرے بتا رہے ہیں کہ وہ یہاں ویسا انقلاب لانے نہیں آئے جس کا وعدہ عمران خان نے کررکھا ہے۔ وہ کچھ ماہ یقینا انتظار کریں گے‘ پھر اپنے پر پرزے نکالنے شروع کر دیں گے۔ وزرا میں سے اکثریت وہی ہے جو پچھلے کئی ادوار میں وزیر رہ چکے ہیں۔ انہیں پتہ ہے ہر وزیراعظم اس نئے مسلمان کی طرح ہوتا ہے جو تمام مذہبی فرائض ادا کرتا ہے۔ وہ نوے دن کا پلان دیتا ہے۔ وہ بڑی بڑی باتیں کرتا ہے اور پھر دھیرے دھیرے چراغوں میں روشنی نہیں رہتی‘ اگرچہ عمران خان کے حامی یہ کہہ سکتے ہیں: جس نے بائیس برس یہ سب وعدے دعوے کیے ہیں وہ آسانی سے نہیں بھولنے دے گا۔
لوگ کہتے ہیں: نئی حکومت آئی ہے‘ کچھ دن تو اسے دیں۔ تو کیا دودھ میں پڑی مکھی کو بندہ آنکھیں بند کرکے نگل جائے؟ باقی وزرا کو چھوڑیں دو کو ہی لے لیں۔ فہمیدہ مرزا اور زبیدہ جلال۔ جب فہمیدہ مرزا کو پہلی خاتون سپیکر بنایا گیا‘ تو سب خوش ہوئے تھے کہ سندھ میں بینظیر بھٹو کے بعد کسی خاتون کو اہم عہدہ ملا ہے‘ سندھ کی عورت اب مزید مضبوط ہو گی۔ کچھ عرصے بعد پتہ چلا‘ پاکستانی سیاست میں عام لوگ یا عورت مضبوط نہیں ہوتی بلکہ وہ سیاسی گھرانے مضبوط اور امیر ہوتے ہیں جو اہم عہدوں پر فائز ہوں۔ ہمارے سرائیکی علاقوں میں یہی کچھ ہوا۔ ان علاقوں میں صدر‘ وزیراعظم یا گورنر اور وزرا کے عہدے دے کر سیاسی گھرانوں کو ہی مضبوط کیا گیا ہے۔ معاشی طاقت اسلام آباد اور لاہور میں رکھ کر سیاسی عہدے ان سرائیکیوں میں بانٹ دیے گئے۔ وہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتے گئے۔
یہی کچھ فہمیدہ مرزا کے کیس میں ہوا۔ سپیکر کی کرسی پر بیٹھتے ہی انہیں اپنے ذاتی کام یاد آ گئے۔ انہوں نے پانچ برسوں میں مختلف بینکوں سے چوراسی کروڑ روپے کا قرضہ معاف کرایا۔ اپنے امریکہ میں علاج پر تیس لاکھ روپے بھی اسمبلی کے بجٹ سے خرچ کیے۔ سپیکرشپ کے آخری روز مراعات کا ایک پیکیج اپنے لیے تاحیات خود منظور کیا۔ اب وہ وفاقی وزیر ہیں۔ کبھی خان صاحب فرماتے تھے: وہ بینک لوٹنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ اسی طرح ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی پر الطاف حسین کو چھ ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے الزامات کی ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہے۔ وہ بھی وزیر ہیں۔ باقی ہمارے دوست انور منصور اور فروغ نسیم ہمیں بتائیں گے کہ جب سندھ میں ایم کیو ایم کے 35 قاتل جنرل مشرف دور میں پے رول پر رہا کیے گئے تھے تو اس میں کس کا کیا ہاتھ تھا۔ بہت کچھ سامنے آجائے گا۔
لیکن میرے لیے حیران کن زبیدہ جلال کا وزیر بننا ہے۔ جب زبیدہ جلال بلوچستان سے ایم این اے بن کر اسلام آباد آئیں تو جنرل مشرف نے انہیں دنیا کے سامنے روشن خیال چہرہ بنا کر پیش کیا۔ امریکن وائٹ ہائوس تک میں پروٹوکول دیا گیا‘ لیکن کچھ عرصے بعد ایک خوفناک سکینڈل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ وہ سکینڈل تھا: ”توانا پاکستان‘‘۔ بلوچستان کے سکول جاتے بچوں کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کیا گیا‘ جس کے مطابق غذائی قلت کے شکار بچوں کو سکول میں دودھ بسکٹ دیے جانے تھے‘ اور ساتھ میں والدین کی حوصلہ افزائی کی جانی تھی کہ وہ بچوں کو سکول بھیجیں۔ بات یہیں تک نہیں رکی بلکہ وہ اپنے صوبے سے ایک افسر کو اپنے ساتھ لائیں‘ جس نے کھل کر مال بنایا۔ وزیر اعظم انکوائری کمیشن رپورٹ میں بھی زبیدہ جلال پر سنگین الزامات لگے کہ وہ فنڈز کھا گئی تھیں۔ اس وقت کے سینیٹر انور بیگ کو انکوائری کا سربراہ بنایا گیا۔ وہ انکوائری رپورٹ پڑھ کر انسان کے کانوں سے دھواں نکل آئے۔ زبیدہ جلال نے بلوچستان کے بچوں کے دودھ بسکٹ کے لئے مختص فنڈز اپنی رہائش گاہ کی آرائش پر خرچ کر دیے تھے۔ وزیراعظم معائنہ کمیشن رپورٹ میں زبیدہ جلال پر توانا پاکستان سکینڈل کے مرکزی ملزم عرفان اللہ خان کی پشت پناہی کا الزام تھا۔ عرفان اللہ کو اس پروجیکٹ سے علیحدہ کیا گیا تو زبیدہ جلال نے دوسرا پروجیکٹ دلوا دیا۔ توانا پاکستان سکینڈل میں کمپنیوں کو غیرقانونی ادائیگیاں کی گئیں۔ اکتوبر دو ہزار آٹھ میں سینیٹ کی کمیٹی کی جانب سے سفارش کی گئی کہ توانا پاکستان سکینڈل میں زبیدہ جلال کے کردار پر تحقیقات کی جائیں۔ انکوائری سے پتہ چلا کہ زبیدہ جلال اور عرفان اللہ پر توانا پاکستان فنڈز سے ملائیشیا میں کاروبار کرنے کا الزام بھی تھا۔ انور بیگ کی رپورٹ میں اور بھی متعدد اہم انکشافات کیے گئے تھے۔
اس دوران نیب نے ایکشن لیا۔ اس محکمے کے تمام چھوٹے ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا۔ انہیں نیب نے پانچ سے دس برس تک کی سزائیں سنا دیں۔ ایک دن نیشنل بینک گیا تو خاتون منیجر‘ جو میرے ایک دوست کی بیوی تھیں‘ بیٹھی رو رہی تھیں۔ مجھے دیکھا تو پھٹ پڑیں۔ پوچھا: کیا ہوا؟ بولیں: آج اس غریب ڈرائیور کی بیوی اور بچے بینک آئے تھے اور روتے رہے کہ اسے نیب نے پانچ برس کی سزا سنا دی ہے۔ جرم کیا تھا؟ وہ زبیدہ جلال کی وزرات سے سکینڈل میں ملوث افسران کے چیک بینک لے کر آتا تھا‘ اور جمع کراتا تھا۔ اب ڈرائیور کو کیا پتہ کس کو اور کیوں ادائیگی کی جا رہی ہے۔ وہ بولیں: انہیں بھی نیب نے بلایا تھا‘ انہوں نے سب ریکارڈ پیش کیا‘ ان بے چارے اہلکاروں کا کیا قصور؟ وہ تو چیک جمع کرانے یا کیش کرانے آتے تھے‘ انہیں کیا پتہ تھا‘ زبیدہ جلال اور ان کے افسران کیا کھیل کھیل رہے تھے۔
کچھ دنوں بعد ایک بوڑھا آدمی میرے دفتر آیا۔ اپنا نام ظہور بتایا۔ وہ بھی وزرات میں کلرک تھا۔ اس کو پکڑ لیا گیا تھا کہ دفتر میں اجلاس کے شرکا کے لیے منگوائے گئے کھانوں کے بل کی تم منظوری دیتے تھے‘ تم نے ٹی اے ڈی اے بھی لیا۔ اسے پانچ برس سزا دلوائی گئی تھی۔ ڈیڑھ سال جیل گزارنے کے بعد وہ ضمانت پر تھا‘ تو نیب نے اسے اس وقت پکڑ لیا جب وہ لال مسجد سے اپنے چھوٹے پوتے کے ساتھ نماز پڑھ کر نکل رہا تھا۔ نیب نے کہا: تم دو لاکھ روپے دے کر معاملہ سیٹل کرائو۔ تیسری دفعہ مجھے ایک ماہ پہلے اس کا میسیج آیا کہ نیب نے دوبارہ بلایا ہے۔ اب اس کے بیٹے کا میسیج آیا ہے کہ اس کے بوڑھے باپ کو ہارٹ اٹیک ہو گیا ہے۔
جب دو ہزار آٹھ میں‘ سکینڈل میں زبیدہ جلال کے خلاف ایکشن ہونے لگا تھا تو زرداری نے بچا لیا تھا۔ نیب کے ایک خان افسر نے‘ جو ایف آئی اے سے ڈیپوٹیشن سے آیا ہوا تھا‘ اپنے قبیلے کے سب افسران کو بچا لیا کیونکہ زرداری کو زبیدہ جلال کے صدارتی ووٹ کی ضرورت تھی۔
اب عمران خان نے زبیدہ جلال کو ووٹ کے لیے وزیر بنا لیا ہے۔
زبیدہ جلال پر نہ کوئی آسمان ٹوٹا‘ نہ سزا ہوئی۔ سزا ملی تو ڈرائیور کو جو چیک بینک لے کر جاتا تھا یا اس بوڑھے کلرک کو جو ان افسران کے لیے منگوائے گئے کھانوں کے بل پر دستخط کرتا تھا۔ اس سکینڈل میں ملوث فیڈرل سیکرٹری، پروجیکٹ ڈائریکٹر اور وزیر تک‘ سب بچ گئے۔ سزائیں ملیں تو ڈرائیور اور کلرک کو۔ عمران نے اس خاتون کو وزیر بنایا‘ جس پر بلوچستان کے بچوں کے دودھ اور بسکٹ کے پیسے کھانے کا الزام تھا‘ اور خود بچوں کے دماغوں کی تصویریں قوم کو خطاب میں دکھا رہے تھے کہ انہیں دودھ اور غذا نہیں ملی۔
ڈرائیور جیل میں ہے۔ کلرک ہارٹ اٹیک کی وجہ سے بسترِ مرگ پر ہے جبکہ سکینڈل کی ذمہ دار خاتون اب عمران خان کی کابینہ کی وزیر ہے۔
یہ ہے راج نیتی کا کھیل۔- local_florist 1 thumb_up 2
- local_florist Bawa thanked this post
- thumb_up barca, Believer12 liked this post
25 Aug, 2018 at 10:15 am #2سب باتوں کی ایک بات اگر لیڈر ایماندار ہوتو اسطرح کے لوگوں آرام سے قابو کرسکتا ہے۔ اور یہ کوالٹی اسوقت کے وزیراعظم عمران خان میں ہے۔- thumb_up 1 mood 2
- thumb_up Aamir Siddique liked this post
- mood shami11, Malik495 react this post
25 Aug, 2018 at 10:57 am #3جی ملک صاحب پوسٹ نمبر دو کے جواب سے تسلی ہوئی یا مزید چاہیے ؟؟- mood 2
- mood Malik495, Believer12 react this post
25 Aug, 2018 at 12:26 pm #4کوالٹی ؟ یہ کوالٹی کیسے ہو گئی جب جان کر بھی ایسے کرپٹ لوگوں کو اپنی صفوں میں شامل کیا جائے – کل جب یہ لوگ اپنا چن چڑھا ئیں گے تو لیڈر کی بے بسی دیکھنے والی ہو گیویسے بھی عمران خان جھوٹ بولنے میں مہارت رکھتا ہے اور اس کی ٹیم بھی ، سب کچھ ہرا ہرا بتاتے رہیں گے
سب باتوں کی ایک بات اگر لیڈر ایماندار ہوتو اسطرح کے لوگوں آرام سے قابو کرسکتا ہے۔ اور یہ کوالٹی اسوقت کے وزیراعظم عمران خان میں ہے۔- thumb_up 6 mood 1
- thumb_up Bawa, barca, Guilty, Malik495, Believer12, GeoG liked this post
- mood Aamir Siddique react this post
25 Aug, 2018 at 1:28 pm #5سب باتوں کی ایک بات اگر لیڈر ایماندار ہوتو اسطرح کے لوگوں آرام سے قابو کرسکتا ہے۔ اور یہ کوالٹی اسوقت کے وزیراعظم عمران خان میں ہے۔ہا ہا ہا
عجب بے منطقی بات کرتے ہیں اور کمال یہ کہ اُس پر قائم بھی رہتے ہیں
جو بات بات پر کمپرومائزز کرتا ہے وہ لیڈر نہیں موقع پرست ہوتا ہے
اچھا تبدیلی کے دم چھلوں کا عجب حال ہے تبدیلی تبدیلی کہتے ہیں لیکن دوسری پارٹیوں کے ممبران کی طرح شخصیت پرستی میں مگن ہیں ابے اگر تبدیلی کے ایک نقطے کو بھی سمجھ سکو تو دوسروں کی طرح شخصیت پرستی کو چھوڑ کر عمران نیازی کی قلابازیوں پر سوال تو اُٹھاو تم لوگ تو نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے ورکروں سے بھی گئے گزرے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بیچارے
25 Aug, 2018 at 1:39 pm #6عامر میری شبھ کمنائیں ہیں کے عمران خان وہتبدیلی ڈیلیور کرے جس کا اس نے قوم سے وعدہ کیا تھا ، پر ابھی تک کی صورتحال دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کے چل چلائوں والا کام چل رہا ہے ، لیڈر اپنی صفت اور اپنی ٹیم سے پہچانا جاتا ہے ، ابھی تک کی ٹیم ، ٹیم کم پر لنڈے کا اسٹال زیادہ لگ رہی ہےجی ملک صاحب پوسٹ نمبر دو کے جواب سے تسلی ہوئی یا مزید چاہیے ؟؟- thumb_up 5 mood 1
- thumb_up GeoG, barca, Malik495, Aamir Siddique, Believer12 liked this post
- mood Athar react this post
25 Aug, 2018 at 2:31 pm #7سب باتوں کی ایک بات اگر لیڈر ایماندار ہوتو اسطرح کے لوگوں آرام سے قابو کرسکتا ہے۔ اور یہ کوالٹی اسوقت کے وزیراعظم عمران خان میں ہے۔اس ایمانداری کی مثال ایسے پولیس والے کی ہیں جو چوک میں کھڑا پیسے خود نہیں پکڑتا بلکہ ساتھ کھڑی فروٹ کی ریھڑی والے کو دلواتا ہے اور شام کو وہاں سے فروٹ لے جاتا ہے
خان صاحب بھی اتنے ہی ایماندار ہیں کہ پیسے خود نہیں پکڑتے اس کے لئے انہوں نے بندے رکھے ہوے ہیں جو بعد میں ان کو ننگے پیروں دو کروڑ کا عمرہ کرواتے ہیں
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 5
- thumb_up barca, shami11, Malik495, Athar, Believer12 liked this post
25 Aug, 2018 at 2:37 pm #8جی ملک صاحب پوسٹ نمبر دو کے جواب سے تسلی ہوئی یا مزید چاہیے ؟؟ہو گئی تسلی یا کج ہور کراں
- thumb_up 1 mood 2
- thumb_up Malik495 liked this post
- mood Believer12, shami11 react this post
25 Aug, 2018 at 4:59 pm #9سب باتوں کی ایک بات اگر لیڈر ایماندار ہوتو اسطرح کے لوگوں آرام سے قابو کرسکتا ہے۔ اور یہ کوالٹی اسوقت کے وزیراعظم عمران خان میں ہے۔لیکن عمران خان تو خود دنیا کا سب سے بڑا چندہ خور ۔۔۔ اور ۔۔۔۔ زانی ۔۔۔۔ ہے ۔۔۔۔۔ وائٹ کالر این جی او بنا کر ۔۔۔۔ یہ سالوں سے کروڑوں ڈالر کھا رھا ہے ۔۔۔
یہ تو خود ۔۔۔۔۔ چندے کھانے والا ۔۔۔۔۔ حرام خور ۔۔۔۔ چور ۔۔۔۔۔ ہے ۔۔۔۔۔
جیسا یہ چور خود ہے ۔۔۔۔ ویسے ہی وزیر۔۔۔۔ لے کر آگیا ہے ۔۔۔۔۔۔
- mood 2
- mood shami11, Aamir Siddique react this post
25 Aug, 2018 at 5:19 pm #10جی ملک صاحب پوسٹ نمبر دو کے جواب سے تسلی ہوئی یا مزید چاہیے ؟؟میں قوم کا پیسا واپس لاؤں گا .. میں انہیں رلاؤں گا ان کی چیخیں نکلیں گی آپ میرا ساتھ دیں .. ایک ایک پائی جو قوم کی لوٹی گئی وہ میں واپس لاؤں گا
ملٹری سیکریٹری نے کان میں کہا
وہ خان صاحب آپ کی کابینہ میں فہمیدہ مرزا ، بابر اعوان ، زبیدہ جلال ، خالد مقبول ، پرویز خٹک جس پر اپنی ہی پارٹی کے لوگوں نے کرپشن اور لوٹ مار کرنے کے الزامات لگائے ہوئے ہیں .اور پارٹی میں موجود دوسرے بڑے بڑے لیڈران جن پر نیب کیسز ہیں . ان سب کے پیسے بھی واپس دلوائیں گے یا نہیں ..
خان صاحب : یار ان سب کے پیسے میں پانچ سال پورے کر کے جاتے ہوئے قومی خزانے میں ڈلوا دوں گا فلحال ان کی فائلیں نہ کھولیں ایویں ہوا شوا لگ جائے گی
سیکریٹری : او کے پی ایم صاحب
تسلی ہو گئی یا وہ فہرست بھی یہاں اپلوڈ کروں جن جن لوٹوں اور انقلابیوں کے خلاف کیسز ہیں یا کافی ہے اتنا ہی
- thumb_up 2 mood 1
- thumb_up Guilty, GeoG liked this post
- mood Aamir Siddique react this post
25 Aug, 2018 at 5:39 pm #11ہمیں تو فلحال یہ محسوس ہونے لگا ہے کہاسلام کے نام پر ضیاء نے پاکستانیوں کو بیوقوف بنایا
احتساب کے نام پر شرفو گدھے نے پاکستانیوں کو بیوقوف بنایا
اب نیازی انصاف کے نام پر پاکستانیوں کو بیوقوف بنا رہا ہے
یہ اب اپنی دکان کھول کر بیٹھ گیا ہے
بس دکاندار بدلتے رہے ہیں مال وہی بکتا رہا ہے نئی پیکنگ میں پرانا مال
- thumb_up 3 mood 1
- thumb_up Believer12, Guilty, GeoG liked this post
- mood Aamir Siddique react this post
25 Aug, 2018 at 5:43 pm #12ہمیں تو فلحال یہ محسوس ہونے لگا ہے کہ اسلام کے نام پر ضیاء نے پاکستانیوں کو بیوقوف بنایا احتساب کے نام پر شرفو گدھے نے پاکستانیوں کو بیوقوف بنایا اب نیازی انصاف کے نام پر پاکستانیوں کو بیوقوف بنا رہا ہے یہ اب اپنی دکان کھول کر بیٹھ گیا ہے بس دکاندار بدلتے رہے ہیں مال وہی بکتا رہا ہے نئی پیکنگ میں پرانا مالضیاء اور مشرف ڈکٹیٹر تھے اور یاد رہے عمران خان حکومت میں آنے سے پہلے سے تین بار کے کرپٹ وزیر اعظم کو جیل بھجوا چکا ہے ، فرق جان کے جیو
25 Aug, 2018 at 5:45 pm #13میں قوم کا پیسا واپس لاؤں گا .. میں انہیں رلاؤں گا ان کی چیخیں نکلیں گی آپ میرا ساتھ دیں .. ایک ایک پائی جو قوم کی لوٹی گئی وہ میں واپس لاؤں گا ملٹری سیکریٹری نے کان میں کہا وہ خان صاحب آپ کی کابینہ میں فہمیدہ مرزا ، بابر اعوان ، زبیدہ جلال ، خالد مقبول ، پرویز خٹک جس پر اپنی ہی پارٹی کے لوگوں نے کرپشن اور لوٹ مار کرنے کے الزامات لگائے ہوئے ہیں .اور پارٹی میں موجود دوسرے بڑے بڑے لیڈران جن پر نیب کیسز ہیں . ان سب کے پیسے بھی واپس دلوائیں گے یا نہیں .. خان صاحب : یار ان سب کے پیسے میں پانچ سال پورے کر کے جاتے ہوئے قومی خزانے میں ڈلوا دوں گا فلحال ان کی فائلیں نہ کھولیں ایویں ہوا شوا لگ جائے گی سیکریٹری : او کے پی ایم صاحب تسلی ہو گئی یا وہ فہرست بھی یہاں اپلوڈ کروں جن جن لوٹوں اور انقلابیوں کے خلاف کیسز ہیں یا کافی ہے اتنا ہیجی پلیز ان وزراء کی لسٹ پیش کیجیئے جن پے نیب کیسز ہیں اور وہ عمران خان نے بند کروا دیئے ہیں
25 Aug, 2018 at 5:47 pm #14ہو گئی تسلی یا کج ہور کراںآپ بزرگ ہیں آپ کی بے تکی باتوں پے بھی صبر ہی کرنا چاہیے
ویسے بتاتا چلوں تسلی ملک صاحب کروانے آئے تھے
دھنیا واد
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
25 Aug, 2018 at 5:47 pm #15ضیاء اور مشرف ڈکٹیٹر تھے اور یاد رہے عمران خان حکومت میں آنے سے پہلے سے تین بار کے کرپٹ وزیر اعظم کو جیل بھجوا چکا ہے ، فرق جان کے جیوچہ پدی چہ بدی کا شوربا
جے ہو بوٹ والی سرکار کی جس نے پکانے میں ہوا بھر دی اور بچے کلکاریاں مارتے پھر رہے ہیں۔
ہنہہ
- thumb_up 1 mood 1
- thumb_up GeoG liked this post
- mood Aamir Siddique react this post
25 Aug, 2018 at 5:51 pm #16عامر میری شبھ کمنائیں ہیں کے عمران خان وہتبدیلی ڈیلیور کرے جس کا اس نے قوم سے وعدہ کیا تھا ، پر ابھی تک کی صورتحال دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کے چل چلائوں والا کام چل رہا ہے ، لیڈر اپنی صفت اور اپنی ٹیم سے پہچانا جاتا ہے ، ابھی تک کی ٹیم ، ٹیم کم پر لنڈے کا اسٹال زیادہ لگ رہی ہےبس آپ اپنی شبھ کامنائیں قائم رکھیں ، اللہ زندگی دے خان کو تبدیلی آئے ہی آئے ، سو فیصد وعدے شاید نا پورے ہوں لیکن نیت اور کوشش سو فیصد ہے
ایک بار پھر یاد دلا دوں ابھی تک خان اپنے سارے چیلنجز میں کامیاب ہوا ہے ، کرکٹر نہیں بن سکتا ، ہسپتال نہیں بن سکتا ، یونیورسٹی نہیں بن سکتی اور باوا جی کو تو ہمیشہ سے وشواس تھا کہ وزیر اعظم تو بن ہی نہیں سکتا
- mood 1
- mood Bawa react this post
25 Aug, 2018 at 5:52 pm #17چہ پدی چہ بدی کا شوربا جے ہو بوٹ والی سرکار کی جس نے پکانے میں ہوا بھر دی اور بچے کلکاریاں مارتے پھر رہے ہیں۔ ہنہہآپ لوگ ہی کہتے تھے عمران خان اتنا بونگا ہے کہ اسٹبلشمنٹ اسے لفٹ نہیں کرائے گی
25 Aug, 2018 at 6:28 pm #19میں قوم کا پیسا واپس لاؤں گا .. میں انہیں رلاؤں گا ان کی چیخیں نکلیں گی آپ میرا ساتھ دیں ..اس کی اپنی چیخیں صرف ایک ہی ھفتے میں ۔۔۔۔ ما ئیک پومپیو ۔۔۔۔۔ نے نکلوا دی ہیں ۔۔۔۔۔۔
ان سب چھچھوروں کی تسلی کا پورا بند وبست ہے ۔۔۔۔۔۔
- thumb_up 1 mood 1
- thumb_up Malik495 liked this post
- mood Aamir Siddique react this post
25 Aug, 2018 at 6:49 pm #20آپ اپنی زندگی میں اگر نظر ڈالیں تو آپ کو یہی لگتا ہے لوگ کہتے تھے کے نہی ہو گا پر میں نے کر دیا ، کرکٹر بننا اس کا ذاتی فیصلہ تھا ، ویسا ہی جیسے آٹھ بچوں کا باپ بنناہسپتال کا کریڈٹ جاتا ہے عمران خان – واقعی میں آسان کام نہ تھا پر اس سے بڑے رفاہی ادارے چل رہے ہیں پر میڈیا پر ان کا اتنا سننا نہی ہوتا ، کبھی انڈس ہسپتال کراچی کا دیکھیئے گا ، اور ایدھی کو کون نہی جانتا
اس بات کا کریڈٹ میں عمران خان کی شیروانی کو دیتا ہو ، وہ لطیفہ ہے جو غلطی آپ کو بیوی سے ہو وہ غلطی نہی ہوتی ، اس لئے باوا جی کا لب لباب اسی شیروانی کا تھا جو ابھی بھی عمران خان کی قسمت میں نہی ہے
بس آپ اپنی شبھ کامنائیں قائم رکھیں ، اللہ زندگی دے خان کو تبدیلی آئے ہی آئے ، سو فیصد وعدے شاید نا پورے ہوں لیکن نیت اور کوشش سو فیصد ہے ایک بار پھر یاد دلا دوں ابھی تک خان اپنے سارے چیلنجز میں کامیاب ہوا ہے ، کرکٹر نہیں بن سکتا ، ہسپتال نہیں بن سکتا ، یونیورسٹی نہیں بن سکتی اور باوا جی کو تو ہمیشہ سے وشواس تھا کہ وزیر اعظم تو بن ہی نہیں سکتا- thumb_up 3 mood 1
- thumb_up GeoG, Malik495, Bawa liked this post
- mood Aamir Siddique react this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.