Thread: جوڈیشل مارشل لاء؟
- This topic has 42 replies, 14 voices, and was last updated 6 years, 9 months ago by Shiraz.
-
AuthorPosts
-
7 Jul, 2017 at 7:19 am #1قرار نامہ7/6/2017*************عمران خان کا کہنا ہے کہ حکمران بتائیں کہ ان کے خلاف سازش کون کر رہا ہے؟ نام لے کر بتائیں کہ سازش فوج کررہی ہے یا سپریم کورٹ؟عمران خان کی بات سنی تو مجھے کچھ خیال آیا …لہٰذا آج میرا موڈ سازشی تھیوری پر بحث کرنے پر ہےابھی چند دن پہلے ایک کالم پڑھنے کا اتفاق ہوا جس میں بھی جمہوریت کے خلاف کسی سازش کا ذکر کیا گیا تھا بلکہ جوڈیشل مارشل لاء کی باتیں کی گئیں اور ملک میں صدارتی نظام لانے کی افواہوں پر بھی تبصرہ کیا گیا …سوال یہ ہے کہ اگر ایسی سازش ہے تو اس کے کون کون سے کردار ہیں اور کیا اس کے کامیاب ہونے کے امکانات ہیں …مزید براں کیا دنیا میں جوڈیشل مارشل لاء کی کچھ مثالیں ہیں …اور ملین ڈالر کا سوال کہ پاکستان کے عوام اور سیاسی جماعتیں جوڈیشل مارشل لاء کو آسانی سے قبول کرلیں گے؟سوشل میڈیا میں بھی اس سازشی تھیوری پر بات کچھ حد تک چل رہی ہے کہ اس دفعہ والا مارشل لاء فوجی نہیں بلکہ جوڈیشل مارشل لاء ہوگا ….یعنی آئین میں ترمیم کا اختیار فوجی جنرل کو نہیں دیا جاۓ گا بلکہ سپریم کورٹ اس “اختیار” کو اپنے پاس رکھے گی ….اگر تو کچھ میڈیا ہاؤسز کی طرح کچھ جج حضرات بھی حلقہ عمرانیہ میں داخل ہوچکے ہیں …اور اگر فوجی جرنیلوں کی…. قوم کو “کرپٹ” سیاستدانوں سے پاک کرنے اور قوم کا بیڑا پار لگانے کی خواہش سپریم کورٹ کے معزز ججوں میں بھی سرایت کر گئی ہے تو کوئی بعید نہیں کہ جج حضرات قوم کے “بہتر مفاد” میں فیصلہ کرتے ھوئے وزیراعظم کو نااہل قرارر دے دیں ….سپریم کورٹ کی تاریخ گواہ ہے کہ نظریہ ضرورت کو دفن نہیں کیا جاسکا ….اور چونکہ آئین کی تشریح کا اختیار سپریم کورٹ کو حاصل ہے تو آئین کے ہی کسی آرٹیکل سے یہ تشریح ڈھونڈنی مشکل نہیں کہ وزیراعظم کی نااہلی کے بعد ملک میں “آئینی بحران” پیدا ہو گیا ہے اور سپریم کورٹ مختصر مدت کے لیے …فلاں آرٹیکل کے تحت فوج کو اپنا “آئینی کردار” ادا کرنے کے لیے بلا سکتی ہےچونکہ وفاق کے تمام ادارے سپریم کورٹ کے حکم کے پابند ہیں تو اس لیے اس فوجو مداخلت کو فوجی بھی نہیں کہا جاسکے گا …..ایک دوسرا راستہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جے آئی ٹی میں تفصیل سے درج کی جانے والی حکومتی ریکارڈ ٹیمپرنگ کے معائنے کے بعد سپریم کورٹ اس نتیجے پر پہنچے کہ نواز شریف کے حکومت میں ہوتے ھوئے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا ہونا ناممکن ہے …اس لیے نواز شریف کونا اہل کرنے کے ساتھ ساتھ فوج کو سپریم کورٹ کے زیر نگرانی احتساب کا حکم دے دیا جاۓ …چونکہ نون لیگ کا کوئی اور وزیراعظم بھی تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے …اس لیے پارلیمنٹ کو احتساب ہونے تک معطل کرنے جیسے فیصلے بھی کیے جاسکتے ہیںہر فوجی جنرل سیاستدانوں کو کرپٹ سمجھتا ہے، انہیں بلڈی سویلینز کا لقب دیتا ہے ….پانچ رکنی پانامہ لیکس بینچ کے دو جج حضرات نے تو پہلے ہی نواز شریف کی نا اہلی کا فیصلہ لکھ دیا تھا ….باقی تین بھی سیاستدانوں کے لیے سسیلین مافیا وغیرہ کے الفاظ استعمال کر رہے ہیں ….اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کچھ جج حضرات بھی فوجی جرنیلوں سے متفق ہیں کہ ملک کی بہتری کے لیے کچھ سیاسی خاندانوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ضروری ہے …تاہم ایک براہ راست فوجی مارشل لاء کی مخالفت سامنے آسکتی ہے لیکن اگر فوجی پس پردہ رہیں اور جج سامنے رہ کر اس “کرپٹ نظام” کی بہتری کی کوششیں کریں تو عوام عارضی طور پر اسے قبول بھی کر سکتے ہیںدھرنا نمبر ایک میں بھی جاوید ہاشمی نے کچھ اسی قسم کی بات عمران خان کے حوالے سے کہی تھو کہ کچھ جرنیلوں نے یقین دہانی کروائی تھی کہ نیا آنے والا چیف جسٹس جوڈیشل مارشل لاء کا حامی ہے جس کے تحت نئے انتخابات کروائے جانے تھے ….شاید ہاشمی نے وہ سکرپٹ اس وقت تو ناکام بنا دیا تھا مگر موجودہ صورتحال میں ایسے سکرپٹ کی کامیابی کے امکانات بھی ہیںانتخابات سے ایک سال پہلے نواز شریف کے گرد گھیرا تنگ کیے جانے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟ ملک میں طاقت کے مراکز کو یہ اندازہ ہے کہ تحریک انصاف نے ابھی بھی وہ طاقت نہیں پکڑی جوکہ انتخابات میں کامیابی کے لیے ضروری ہے …اصل میں پارلیمانی طریقہ کار عمران خان کو سوٹ ہی نہیں کرتا ….نواز شریف ایلیکٹیبلز کی سیاست میں عمران سے کہیں آگے ہے ..عمران خان جیسے شخص کے لیے صرف صدارتی نظام سوٹ کرتا ہے جس میں ایک میکراں جیسا نو آموز انسان صرف ایک سال پہلے پارٹی بناکر فرانس کا صدارتی الیکشن جیت سکتا ہے …میکراں کو پارٹی کو منظم کرنے اور ایلیکٹیبلز ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں پڑی ….لہذا اس سازشی تھیوری میں کوئی ایک بات سچ ہے تو یہ کہ صدارتی نظام لائے بغیر عمران خان کو اقتدار نہیں مل سکتا ….اگر آج ملک میں صدارتی نظام ہو اور عمران خان کا مقابلہ نواز شریف سے ہو تو میں عمران خان کی کامیابی کی پیشگوئی کروں گا …لیکن پارلیمانی طرز انتخاب میں نواز شریف کو ہرانا بہت مشکل ہےاس لیے اگر جوڈیشل مارشل لاء کے نتیجےملک صدارتی سسٹم کی طرف جاتا ہے تو ان افواہوں میں وزن ہوگا کہ فوج اور عدلیہ گٹھ جوڑ کرکے عمران کا راستہ ہموار کر رہی ہیںجوڈیشل مارشل لاء کوئی انوکھی چیز نہیں …یہ کئی ملکوں میں آزمایا جاچکا ہے ….حالیہ دور میں تھائی لینڈ کے سابق وزیراعظم تھاکسن شینا وترا کی پارٹی کو اس صورتحال سے گزرنا پڑا تھا …تھاکسن شینا وترا ایک ارب پتی کاروباری انسان تھا جس نے دو ہزار ایک …اور پھر دو ہزار پانچ میں یکے بعد دیگرے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ..فوجی جنتا کی تھاکسن سے نہ بنتی تھی ….بطور وزیراعظم تھاکسن شینا وترا نے اپنی کمپنی فارن انویسٹرز کو بیچی تو اس پر الزام لگا کہ اس نے قانون میں تبدیلی کرکے ٹیکس میں ذاتی فوائد حاصل کے تھے …اپوزیشن نے دھرنے دینے شروع کیے تو وزیراعظم تھاکسن نے ایک بار پھر اسمبلی توڑ کر الیکشن کا اعلان کردیا …تھاکسن کو تیسری دفعہ بھی اپنی کامیابی کا یقین تھا کیونکہ عوام میں اپوزیشن کے دعووں کو پزیرائی نہ ملی تھی …اپوزیشن نے متوقع شکست کے پیش نظر انتخابات کا بائیکاٹ کیا …تھاکسن نے اپوزیشن کے بغیر الیکشن تو جیت لیا مگر فوج نے سپریم کورٹ کے ساتھ مل کر ان الیکشنز کو کالعدم قرار دلوا دیا …سپریم کورٹ کی ججمنٹ کے بعد فوج نے ٹیک اوور کیا اور تھاکسن نے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کی ..سپریم کورٹ نے تھاکسن کی پارٹی پر پابندی لگا دی …دو تین سال بعد…دو ہزار گیارہ میں جب فوج کو یہ گمان گزرا کہ تھاکسن کی پارٹی …لیڈر کے بغیر کمزور ہو چکی ہے …نئے الیکشن کا اعلان کیا گیا …تاہم فوج کے سب اندازے غلط ثابت ھوئے اور تھاکسن کی پارٹی جوکہ کے ایک نئے نام سے الیکشن لڑ رہی تھی …نے سادہ اکثریت حاصل کرلی … تھاکسن شینا وترا جوکہ ابھی تک جلاوطن تھا … کی بہن ینگ لک شینا وترا نے وزیراعظم کا منصب سنبھالا….تھاکسن نے الطاف بھائی کے ماڈل کو استعمال کرتے ھوئے تھائی لینڈ سے باہر رہتے ھوئے اپنی بہن کے ذریعے حکومت کرنا شروع کیتاہم یہ سلسلہ فوج کو زیادہ عرصہ ہضم نہ ہوسکا….دو ہزار چودہ میں فوج نے ملک کی سپریم کورٹ کی ذریعے ایک بار پھر سازش کی اور وزیراعظم ینگ لک شینا وترا کو ایک معمولی سے چارج پر …جوکہ پولیس کے ایک افسر کے تبادلے کے بارے میں تھا …نااہل قرار دے دیا گیا…سپریم کورٹ کے احکامات پر فوجی جنتا نے ایک بار پھر حکومت سنبھالی جوکہ آج تک قائم ہے ..آرمی چیف وزیراعظم کے عھدے پر فائز ہے …فوج نے دوہزار سترہ میں الیکشن کا وعدہ کیا تھا مگر اس کا کوئی امکان نظر نہیں آتاجوڈیشل مارشل لاء کی دوسری مثال مصر میں نظر آئی جب مصر کے پہلے جمہوری صدر محمد مرسی کو سپریم کورٹ کے حکم پر برطرف کیا گیا اور آرمی چیف السیسی نے حکومت سنبھالی ….قبضے کے بعد ایک نام نہاد ریفرینڈم میں ملک کا نیا آئین منظور کیا گیا …جس کو سپریم کورٹ نے منظور کیا …الیکشن کروائے گئے اور یوں آرمی چیف السیسی نے صدر کے منصب پر بھی قبضہ کرلیاحکمرانوں کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ چلنے اور بھی روایات ہیں مگر سپریم کورٹ نے نا اہلی کا فیصلہ نہیں کیا …جیسے برازیل کی صدر دیلمہ روسیف پر مقدمہ چلا تو برازیل کی اپنی پارلمینٹ نے مواخذے کی تحریک پیش کرکے ..دو ہزار سولہ میں …صدر کو اقتدار سے الگ کردیا …اسی طرح جنوبی کوریا کی صدر پارک کو بھی کرپشن کے الزامات کا سامنا تھا …کیس تو اپنی جگہ چلا مگر پارلیمنٹ نے صدر پارک کے خلاف مواخذے کی قرارداد منظور کرلی اور صدر کو اقتدار سے عیلحدہ ہونا پڑاپاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں جمہوری روایات نہیں …یہاں لوگ حکومتی ناکامیوں کو جمہوری ناکامی سمجھتے ہیں …ملک کے تقریباً پچاس فیصد لوگ ہر وقت فوجی آمریت کو خوش آمدید کہنے کو تیار رہتے ہیں …لہذا اگر جوڈیشل مارشل لاء کی سازشی تھیوری کو سچ مان کر یہ اندازہ لگانے کی کوشش کی جاۓ کہ عوام اس کو قبولیت کی سند دیں گے یا نہیں تو یہ ماننے میں کوئی عار نہیں کہ کوئی قابل ذکر مخالفت دیکھنے کو نہیں ملے گی …سب سے بڑی اپوزیشن جماعت تحریک انصاف تو ہر روز یہ دعا مانگتی ہے کہ آرمی چیف مداخلت کرے ….پیپلز پارٹی کو ابھی تک یاد ہے جب نواز شریف نے گیلانی کے خلاف فوج سے مل کر چھرا گھونپا تھا …لہٰذا نواز شریف کو پیپلز پارٹی سے بھی کوئی امداد کی توقع نہیں کرنی چاہئیے ….ایم کیو ایم سے نواز شریف نے بنا کر نہیں رکھی …اور ویسے بھی ایم کیو ایم خود تنظیمی انتشار کا شکار ہے ….فاروق ستار اینڈ کمپنی کو اسٹیبلشمنٹ کی مخالفت کا کیا فائدہ ہوگا؟ رہ گئیں مذہبی تنظیمیں ..یعنی جماعت اسلامی اور مولانا فضل الرحمان ….یہ تو خود اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیمیں ہیں ..جنھیں بقول شاعر …میں تیرا چراغ ہوں جلائے جا بجھائے جا …کے مصداق کسی بھی راہ پر لگایا جاسکتا ہےنون لیگ اکیلی کیسے اس جوڈیشل مارشل لاء سے نمٹے گی؟ تو میری نظر میں نہیں نمٹ سکتی ….پیپلز پارٹی بھٹو کے زمانے میں ایک بڑی قوت تھی …وہ بھی فوج کے تشدد کے سامنے نہیں ٹھہر سکی ..تو نون لیگ کس کھیت کی مولی ہےلہٰذا اگر کوئی سازش ہے تو اس کے کامیابی کے واضح امکانات ہیں
- local_florist 4 thumb_up 7
- local_florist Bawa, جمہور پسند, barca, نادان thanked this post
- thumb_up SaleemRaza, JMP, Shirazi, Ghost Protocol, EasyGo, Believer12, BlackSheep liked this post
7 Jul, 2017 at 7:45 am #2نیا چول نامہ:bigsmile:- mood 1 pan_tool 1
- mood Ghost Protocol react this post
- pan_tool Qarar slapped this post
7 Jul, 2017 at 8:20 am #3اگر ن لیگ یہ سمجھتی ہے کہ ایسی کوئی سازش ہو سکتی ہے تو ان کے لیے اسے روکنے کا آسان طریقہ ہے کہ نواز شریف استعفا دے کر کسی ایسے شخص کو وزیرِاعظم بنا دے جس کا نام پانامہ کیس میں نہ ہو۔ویسے بغیر آئین کا تیا پانچہ کئے صدارتی نظام نہیں لایا جا سکتا۔ موجودہ آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی ریفرینڈم کے ذریعے آئین میں تبدیلی کی جائے۔ ایسا کرنے کے لئے نئے الیکشن کروانے پڑیں گے کہ موجودہ اسمبلیاں بھی ایسا کرنے کی مجاز نہیں۔..ویسے قرار صاحب، میرے ذہن میں ایک دوسری تھیوری بھی ہے۔مودی نے اپنے امریکی دورہ میں ٹرمپ کو اس بات پر راضی کیا کہ نواز شریف کو بچایا جائے۔ اور میکین کے موجودہ دورہِ پاکستان کے دوران پاکستان ملٹری کو اس بارے بتا دیا گیا ہے کہ امریکہ نواز شریف کو تمام الزامات سے کلئیر دیکھنا چاہتا ہے۔ اور ایسے میں ہو سکتا ہے کہ نواز اور ساری فیملی کو جے آئی ٹی کلئیر قرار دے دے۔- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
7 Jul, 2017 at 8:50 am #4Qarar sahibThanks for the Qarar Nama. Always a pleasure to read your viewpoint.As you have mentioned your blog is an analysis of a conspiracy theory and in a conspiracy theory one can extend their imagination to no limits, yet you have also provided some reasonable logic to further your argument. In order for the so called establishment to act and strive for removal of PM Nawaz Sharif sahib, one has to to understand and or find a reason for the establishment to go to this extreme . I dont know what Nawaz Sharif has done or could have done to create this big a rift with the establishment. He is not in control of the foreign policy which the establishment likes to take charge of. As far as internal affairs are concerned, the establishment is fully managing it. As far as budget allocation is concerned, Nawaz Sharif hasnt reduced any budget allocation for the establishment. Nawaz Sharif has popular support which bodes well for him to launch Maryam Nawaz sahiba (it seems that Maryam sahiba is also using her fathers name just like Benazir did) for the next round. Nawaz Sharif has twice committed the mistake of annoying establishment which resulted in premature termination of his government ans as such he is expected not to do something similar in his third tenure and that too when the elections are just around the corner. So what is establishment afraid of that is compelling it to act?7 Jul, 2017 at 9:20 am #5اگر ن لیگ یہ سمجھتی ہے کہ ایسی کوئی سازش ہو سکتی ہے تو ان کے لیے اسے روکنے کا آسان طریقہ ہے کہ نواز شریف استعفا دے کر کسی ایسے شخص کو وزیرِاعظم بنا دے جس کا نام پانامہ کیس میں نہ ہو۔ ویسے بغیر آئین کا تیا پانچہ کئے صدارتی نظام نہیں لایا جا سکتا۔ موجودہ آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی ریفرینڈم کے ذریعے آئین میں تبدیلی کی جائے۔ ایسا کرنے کے لئے نئے الیکشن کروانے پڑیں گے کہ موجودہ اسمبلیاں بھی ایسا کرنے کی مجاز نہیں۔ . . ویسے قرار صاحب، میرے ذہن میں ایک دوسری تھیوری بھی ہے۔ مودی نے اپنے امریکی دورہ میں ٹرمپ کو اس بات پر راضی کیا کہ نواز شریف کو بچایا جائے۔ اور میکین کے موجودہ دورہِ پاکستان کے دوران پاکستان ملٹری کو اس بارے بتا دیا گیا ہے کہ امریکہ نواز شریف کو تمام الزامات سے کلئیر دیکھنا چاہتا ہے۔ اور ایسے میں ہو سکتا ہے کہ نواز اور ساری فیملی کو جے آئی ٹی کلئیر قرار دے دے۔Nawaz Sharif shouldn’t resign and take establishment head on like he did in first dharna. Soft coup is worse than hard coup,
- thumb_up 1
- thumb_up Qarar liked this post
7 Jul, 2017 at 9:39 am #6میں آپ کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ فوج عدلیہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے عمران خان کی راہ ہموار کررہی ہے، عمران خان فوج کے لئے کبھی بھی قابل قبول نہیں ہوسکتا، وہ بھی ایسی صورت میں جب کہ نواز شریف جیسا تابع دار شخص موجود ہو،۔۔۔ نواز شریف کو دبانے کے لئے فوج کے پاس نواز شریف کی ہزار خامیاں موجود ہیں، جن میں سب سے بڑی خامی اس کا کرپٹ ہونا ہے، جبکہ عمران خان کو دبانے کے لئے فوج کے پاس کچھ نہیں ہوگا، مزید برآں عمران خان بطور اپوزیشن فوج کے ساتھ جتنا مرضی ایڈجسٹ ایبل ہو، لیکن بطور حکمران وہ کسی کی ڈکٹیشن نہیں لے گا، اس کا مزاج ہی ایسا نہیں، عمران خان نے لڑکپن سے لے کر اب تک ایک سٹار کی زندگی گزاری ہے، دنیا بھر کی شہرت اور عزت وہ دیکھ چکا ہے، اور ایسے شخص کے مزاج میں نرگسیت اور ایک قسم کے بالادستی فیکٹر کا آجانا کوئی اچنبھے کی بات نہیں، ایسے شخص کو دبانا آسان نہیں۔- جبکہ دوسری طرف نواز شریف عزت ، شہرت کے معاملہ میں نہ تین میں تیرہ میں، آج بھی احساس کمتری کا شکار ہے، بات کرے تو دس بار گھگھیاتا ہے اور گلہ صاف کرتا ہے، ایسے شخص کو دبانا بہت آسان ہوتا ہے۔۔۔ اور اسی لئے فوج کی گڈ بکس میں ہے۔۔۔ جہاں تک سازش کی بات ہے تو اس کا موقع کون دیتا ہے، جب معلوم ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے سازشی عناصر ہر وقت موقع کی تاک میں ہوتے ہیں تو سیاستدان کیوں کرپشن کرتے ہیں، کیوں ان کو موقع دیتے ہیں، جب تک سیاستدان کرپشن سے باز نہیں آتے، فوج سیاست میں مداخلت کرتی رہے گی، جب تک کرپشن سے پاک سیاسی حکومت نہیں آتی فوج کو سیاست میں دخل دینے سے نہیں روکا جاسکتا۔ ۔۔ سیاستدانوں کو اپنی مارل اتھارٹی سے عوام میں اپنی عزت اور وقعت بڑھانی ہوگی، آج سیاستدانوں کے کرتوتوں کی وجہ سے عوام میں سیاستدانوں کی رتی برابر عزت نہیں، یہی وجہ ہے کہ فوجی حکومت آنے پر عوام ذرا مزاحمت نہیں کرتے، بلکہ اسے کھلے دل سے خوش آمدید کہتے ہیں۔- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
7 Jul, 2017 at 11:05 am #7میرا نہیں خیال کوئی جوڈیشل مارشل لا کے امکانات ہے ، کیونکہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سیاسی مسائل کورٹ میں لانے کے سخت مخالف ہے … کورٹ نے پانامہ کیس میں اپنے حدود سے کچھ تجاوز کیا ضرور ، لیکن بنچ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ہم بھی انسان ہے غلطیاں ہوتی ہےپانامہ کیس کو حد سے زیادہ میڈیا کوریج اور جے آئی ٹی کو حکومت نے دماغ پر حاوی کر لیا … نواز شریف کی نا اہلی آن دی ٹیبل ہے ہی نہیںبنچ کے سربراہ پر یقین رکھنا ہو گا ، یہ جج آئین سے کھلواڑ نہیں کرے گا ، اب تک حکومت کو ٹف ٹائم ملا بھی تو اس لیے کہ انویسٹیگیشن پر اپوزیشن انگلی نہ اٹھا سکے:) پاکستان کی سیاست ، جج اور جرنیل … کوئی الٹی چیز ہوتے دیر بھی نہیں لگتیISLAMABAD: Justice Ejaz Afzal Khan, who authored the main judgment in Panamagate case, believes that disqualification of Prime Minister Nawaz Sharif by the Supreme Court will not only be a deviation from the ‘law and book’ but will also foment chaos, doom and disaster for society.“We, for an individual case, would not dispense with due process and thereby undo, obliterate and annihilate our jurisprudence which we built up in centuries in our sweat, in our toil, in our blood,” Justice Khan writes.https://tribune.com.pk/story/1389690/sc-cant-deviate-law-book/- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
7 Jul, 2017 at 11:25 am #8قرار صاحب
نطریہ ضرورت جب تک ہے جب تک نظریہ اجابت ہے یعنی ٹی ٹی دیکہکر ججوں کی ٹٹی نکل جاتی ہے اور ساتھہ میں پی پی بھی
یاد نہیں ایک جج نے دہشتگردوں کو کچہہ کہہ دیا تھا تو اسکا بیٹا ہی ان دہشتگردوں نے اغوا کرلیا اور پھر تسلی بھی دے رہے ہیں کہ ہم واپس لائینگے
7 Jul, 2017 at 12:43 pm #9میرا نہیں خیال کوئی جوڈیشل مارشل لا کے امکانات ہے ، کیونکہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سیاسی مسائل کورٹ میں لانے کے سخت مخالف ہے … کورٹ نے پانامہ کیس میں اپنے حدود سے کچھ تجاوز کیا ضرور ، لیکن بنچ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ہم بھی انسان ہے غلطیاں ہوتی ہے پانامہ کیس کو حد سے زیادہ میڈیا کوریج اور جے آئی ٹی کو حکومت نے دماغ پر حاوی کر لیا … نواز شریف کی نا اہلی آن دی ٹیبل ہے ہی نہیں بنچ کے سربراہ پر یقین رکھنا ہو گا ، یہ جج آئین سے کھلواڑ نہیں کرے گا ، اب تک حکومت کو ٹف ٹائم ملا بھی تو اس لیے کہ انویسٹیگیشن پر اپوزیشن انگلی نہ اٹھا سکے پاکستان کی سیاست ، جج اور جرنیل … کوئی الٹی چیز ہوتے دیر بھی نہیں لگتی ISLAMABAD: Justice Ejaz Afzal Khan, who authored the main judgment in Panamagate case, believes that disqualification of Prime Minister Nawaz Sharif by the Supreme Court will not only be a deviation from the ‘law and book’ but will also foment chaos, doom and disaster for society. “We, for an individual case, would not dispense with due process and thereby undo, obliterate and annihilate our jurisprudence which we built up in centuries in our sweat, in our toil, in our blood,” Justice Khan writes. https://tribune.com.pk/story/1389690/sc-cant-deviate-law-book/جمہور پسند بھائیپتہ نہیں آپ کو یہ خوش فہمی کس بنیاد پر ہے کہنواز شریف کی نا اہلی آن دی ٹیبل نہیں ہے اور بنچ کا سربراہ آئین سے کھلواڑ نہیں کرے گاکیا پہلے پانچ رکنی بنچ کے دو ججز نواز شریف کو بغیر کسی ثبوت نااہل قرار دے کر آئین سے کھلواڑ نہیں کر چکے ہیں؟اس کیس میں تو شروع سے ہی اسٹبلشمنٹ سپریم کورٹ سے آئین اور قوم سے کھلواڑ کروا رہی ہے. شاید آپ بھول گئے ہیں کہ یہ کیس ایک بار سننے سے انکار کرنے کے بعد کب، کیسے اور کیوں سپریم کورٹ نے سننا شروع کیا تھا؟اسکے بعد سے اب تک اسٹبلشمنٹ، جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ جو کچھ کر رہے ہیں، کیا اسکا مقصد صرف اپوزیشن کو لولی پاپ دینا ہے؟
- local_florist 1 thumb_up 3
- local_florist نادان thanked this post
- thumb_up barca, جمہور پسند, Shirazi liked this post
7 Jul, 2017 at 1:28 pm #10باوا جی شاید خوش فہمی ہی ہو میری لیکن مجھے تو یہی سمجھ آرہا ہےپانامہ اگر سیاسی کیس تھا تو نواز شریف سیاسی طور پر اس کا دفاع نہ کر سکا ، اس نے عدالت کا دائرہ اختیار چیلنج نہ کیا ، الٹا خط اور منی ٹریل پیش کر دیعدالت کیس جانے پر سب سے زیا ہ خوش حکومت ہی تھی ، بابا جی کا لاک ڈاون ناکام کیا اس دلیل سے کہ اب سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرولیکن پہلے فیصلے میں بھی نواز شریف کو باریک راستہ ملا اور نظام نہیں لپیٹا ، اور اس دفع پورا دروازہ کھول کر دیں گےجمہور پسند بھائی پتہ نہیں آپ کو یہ خوش فہمی کس بنیاد پر ہے کہ نواز شریف کی نا اہلی آن دی ٹیبل نہیں ہے اور بنچ کا سربراہ آئین سے کھلواڑ نہیں کرے گا کیا پہلے پانچ رکنی بنچ کے دو ججز نواز شریف کو بغیر کسی ثبوت نااہل قرار دے کر آئین سے کھلواڑ نہیں کر چکے ہیں؟ اس کیس میں تو شروع سے ہی اسٹبلشمنٹ سپریم کورٹ سے آئین اور قوم سے کھلواڑ کروا رہی ہے. شاید آپ بھول گئے ہیں کہ یہ کیس ایک بار سننے سے انکار کرنے کے بعد کب، کیسے اور کیوں سپریم کورٹ نے سننا شروع کیا تھا؟ اسکے بعد سے اب تک اسٹبلشمنٹ، جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ جو کچھ کر رہے ہیں، کیا اسکا مقصد صرف اپوزیشن کو لولی پاپ دینا ہے؟7 Jul, 2017 at 1:31 pm #11. . ویسے قرار صاحب، میرے ذہن میں ایک دوسری تھیوری بھی ہے۔ مودی نے اپنے امریکی دورہ میں ٹرمپ کو اس بات پر راضی کیا کہ نواز شریف کو بچایا جائے۔ اور میکین کے موجودہ دورہِ پاکستان کے دوران پاکستان ملٹری کو اس بارے بتا دیا گیا ہے کہ امریکہ نواز شریف کو تمام الزامات سے کلئیر دیکھنا چاہتا ہے۔ اور ایسے میں ہو سکتا ہے کہ نواز اور ساری فیملی کو جے آئی ٹی کلئیر قرار دے دے۔یہ شوشہ موید پیرزادہ نے چھوڑا تھا اور اس کے بعد تاریخی چھترول کروائی تھی ٹویٹر پرمکین کو پتا ہے اصل طاقت کہاں ہیں اور وہ اسی سے ملا تھااور حقانی گروپ کے خلاف ڈو مور کا مطالبہ کر کے گیا ہےساتھ دھمکی بھی دے گیا ہے
- local_florist 1 thumb_up 3
- local_florist نادان thanked this post
- thumb_up جمہور پسند, JMP, Bawa liked this post
7 Jul, 2017 at 1:36 pm #12کوئی معزز ممبر بتا سکتا ہےپاناما لیک پر آئس لینڈ اور پاکستان کے علاوہ اسی کے قریب ملکوں کا نام تھاوہاں پر بھی سنا تھا تحقیقات ہو رہی ہیں اور لوگوں کو سزا مل رہی ہےکوئی انفورمشن دے سکتا ہے کس کس ملک میں کس کس کو سزا ہوئی ہے ؟اور پانامہ لیک میں امریکہ کے کسی بھی بھی آدمی کا نام نہیں ہےاس کی کوئی خاص وجہ ؟- thumb_up 2
- thumb_up جمہور پسند, Bawa liked this post
7 Jul, 2017 at 5:56 pm #13کوئی معزز ممبر بتا سکتا ہے پاناما لیک پر آئس لینڈ اور پاکستان کے علاوہ اسی کے قریب ملکوں کا نام تھا وہاں پر بھی سنا تھا تحقیقات ہو رہی ہیں اور لوگوں کو سزا مل رہی ہے کوئی انفورمشن دے سکتا ہے کس کس ملک میں کس کس کو سزا ہوئی ہے ؟ اور پانامہ لیک میں امریکہ کے کسی بھی بھی آدمی کا نام نہیں ہے اس کی کوئی خاص وجہ ؟آئس لینڈ کا صدر پانامہ لیکس سے پہلے ہی دھرنے کی زد میں تھا ،دوسرا صدر جو آیا ہے اسکا اپنا نام پانامہ لیکس میں ہے لیکن عوام کو اس سے کوئی مسئلا نہیں ہے ، مالٹا کے صدر کو بھی عہدہ چھوڑنا پر عوام نے اسی کو دوبارہ منتخب کر لیا ، مالٹا کی اپوزیشن کو ہن آرام ہے ، برطانیہ کے وزیراعظم نے کہا “میرا نام پانامہ لیکس میں نہیں ہے میرے والد کا ہے انکی کمپنی میں اور میرے بہن بھائیوں نے بیچ کر پیسے کھرے کر لئے ہیں جس پر میں نے اپنے حصّے کا ٹیکس ادا کردیا ہے ،والد صاحب پیسے کہاں سے لائے مجھے کیا پتا ؟؟” اپوزیشن نے جواب میں اطمینان کا اظہار کیا اور معاملہ ختم ہوگیالیکن پاکستان میں الٹی گنگا بہتی ہے
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- local_florist 2 thumb_up 3
- local_florist barca, نادان thanked this post
- thumb_up JMP, Bawa, جمہور پسند liked this post
7 Jul, 2017 at 7:58 pm #14اگر ن لیگ یہ سمجھتی ہے کہ ایسی کوئی سازش ہو سکتی ہے تو ان کے لیے اسے روکنے کا آسان طریقہ ہے کہ نواز شریف استعفا دے کر کسی ایسے شخص کو وزیرِاعظم بنا دے جس کا نام پانامہ کیس میں نہ ہو۔ ویسے بغیر آئین کا تیا پانچہ کئے صدارتی نظام نہیں لایا جا سکتا۔ موجودہ آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی ریفرینڈم کے ذریعے آئین میں تبدیلی کی جائے۔ ایسا کرنے کے لئے نئے الیکشن کروانے پڑیں گے کہ موجودہ اسمبلیاں بھی ایسا کرنے کی مجاز نہیں۔ . . ویسے قرار صاحب، میرے ذہن میں ایک دوسری تھیوری بھی ہے۔ مودی نے اپنے امریکی دورہ میں ٹرمپ کو اس بات پر راضی کیا کہ نواز شریف کو بچایا جائے۔ اور میکین کے موجودہ دورہِ پاکستان کے دوران پاکستان ملٹری کو اس بارے بتا دیا گیا ہے کہ امریکہ نواز شریف کو تمام الزامات سے کلئیر دیکھنا چاہتا ہے۔ اور ایسے میں ہو سکتا ہے کہ نواز اور ساری فیملی کو جے آئی ٹی کلئیر قرار دے دے۔ہوسکتا ہے آپ کی سازشی تھیوری میں وزن ہو …مگر تاریخ گواہ ہے کہ امریکیوں کو ایک ڈکٹیٹر زیادہ سوٹ کرتا ہے جو عوام کو جواب دہ نہ ہو اور جس نے الیکشن میں ووٹ نہ لینے ہوں
7 Jul, 2017 at 8:01 pm #15I dont know what Nawaz Sharif has done or could have done to create this big a rift with the establishment. He is not in control of the foreign policy which the establishment likes to take charge of. As far as internal affairs are concerned, the establishment is fully managing it. As far as budget allocation is concerned, Nawaz Sharif hasnt reduced any budget allocation for the establishment. Nawaz Sharif has popular support which bodes well for him to launch Maryam Nawaz sahiba (it seems that Maryam sahiba is also using her fathers name just like Benazir did) for the next round. Nawaz Sharif has twice committed the mistake of annoying establishment which resulted in premature termination of his government ans as such he is expected not to do something similar in his third tenure and that too when the elections are just around the corner. So what is establishment afraid of that is compelling it to act?میں آپ کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ فوج عدلیہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے عمران خان کی راہ ہموار کررہی ہے، عمران خان فوج کے لئے کبھی بھی قابل قبول نہیں ہوسکتا، وہ بھی ایسی صورت میں جب کہ نواز شریف جیسا تابع دار شخص موجود ہو،۔۔۔ نواز شریف کو دبانے کے لئے فوج کے پاس نواز شریف کی ہزار خامیاں موجود ہیں، جن میں سب سے بڑی خامی اس کا کرپٹ ہونا ہے، جبکہ عمران خان کو دبانے کے لئے فوج کے پاس کچھ نہیں ہوگا، مزید برآں عمران خان بطور اپوزیشن فوج کے ساتھ جتنا مرضی ایڈجسٹ ایبل ہو، لیکن بطور حکمران وہ کسی کی ڈکٹیشن نہیں لے گا،۔آپ کو معلوم ہے کہ فوج اپنے آپ کو کرپشن سے پاک اور ملک کا واحد منظم ادارہ سمجھتا ہے …ہوسکتا ہے کہ فوج میں یہ سوچ پنپ رہی ہو کہ پاکستان کے کرپٹ خاندانی سیاستدان …الیکشن کے ذریعے سسٹم سے باہر نہیں کیے جا سکتے ….انہیں مشرف دور کی طرح ملک سے باہر رکھ کر یا سیاست سے مستقل باہر نکال کر ہی ملک کی حالت سنور سکتی ہے ….اگر سپریم کورٹ میں بھی یہی سوچ ہے تو اس پر عمل بھی کیا جاسکتا ہے
7 Jul, 2017 at 8:05 pm #16میرا نہیں خیال کوئی جوڈیشل مارشل لا کے امکانات ہے ، کیونکہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سیاسی مسائل کورٹ میں لانے کے سخت مخالف ہے … کورٹ نے پانامہ کیس میں اپنے حدود سے کچھ تجاوز کیا ضرور ، لیکن بنچ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ہم بھی انسان ہے غلطیاں ہوتی ہے پانامہ کیس کو حد سے زیادہ میڈیا کوریج اور جے آئی ٹی کو حکومت نے دماغ پر حاوی کر لیا … نواز شریف کی نا اہلی آن دی ٹیبل ہے ہی نہیں بنچ کے سربراہ پر یقین رکھنا ہو گا ، یہ جج آئین سے کھلواڑ نہیں کرے گا ، اب تک حکومت کو ٹف ٹائم ملا بھی تو اس لیے کہ انویسٹیگیشن پر اپوزیشن انگلی نہ اٹھا سکے پاکستان کی سیاست ، جج اور جرنیل … کوئی الٹی چیز ہوتے دیر بھی نہیں لگتی ISLAMABAD: Justice Ejaz Afzal Khan, who authored the main judgment in Panamagate case, believes that disqualification of Prime Minister Nawaz Sharif by the Supreme Court will not only be a deviation from the ‘law and book’ but will also foment chaos, doom and disaster for society. “We, for an individual case, would not dispense with due process and thereby undo, obliterate and annihilate our jurisprudence which we built up in centuries in our sweat, in our toil, in our blood,” Justice Khan writes. https://tribune.com.pk/story/1389690/sc-cant-deviate-law-book/مجھے معلوم نہیں تھا کہ ایک جج نے یہ کمنٹس بھی لکھے ہیں …اور یہ جائز کمنٹس بھی ہیں کیونکہ انصاف کا تقاضا ہے کہ کسی سزا سے پہلے ملزم پر فرد جرم عائد کی جاۓ …فرد جرم عائد کرنا پہلا سٹیپ ہوتا ہے ….اس کے بعد جے آئی ٹی ..اور فیصلہ آتا ہے …مگر اس کیس میں سپریم کورٹ کے دو ججوں نے پہلے نا اہل کیا اور پھر جے آئی ٹی بنی … جبکہ اس پورے کیس میں ابھی تک نہ کوئی ایف آئی آر کاٹی گئی ہے اور نہ ہی کسی ملزم پر فرد جرم عائد کی گئی ہے …نواز شریف کی نا اہلی اگر ہونی ہے تو کوئی اسے نہیں روک سکتا مگر کم از کم ایک پراسیس تو فالو کیا جاۓ …جس سے عوام کو اندازہ ہوکہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جارہے ہیںانصاف کے دو تقاضے ہیں …ایک یہ کہ انصاف ہونا چاہئیے مگر دوسرا اور اتنا ہی اہم نکتہ یہ ہے کہ انصاف ہوتا ہوا دکھائی بھی دینا چاہئیے …اگر پبلک کا بڑا طبقہ یہ سمجھے کہ انصاف نہیں ہو رہا تو ایسے سیاسی فیصلے فائدے کی بجائے نقصان دیتے ہیںمیں دو مثالیں دیتا ہوںجے آئی ٹی قطری شہزادے کا بیان لینے میں ٹال مٹول کر رہی ہے …وہ بہت اہم گواہ ہے اور اگر اس نے کچھ دستاویزات دینے کا وعدہ بھی کیا ہے تو کیا فرق پڑتا ہے کہ وہ پاکستان آئے یا آپ اس کے پاس قطر چلے جائیں ….یہ تو عام سی بات ہے کہ تحقیقاتی ادارے ایسے گواہان کے پاس خود جا کر انفارمیشن لیتے ہیں جوکہ خود ملزم نہیں ….حماد بن جاسم قطر کا سابق وزیراعظم ہے ….اس کے نزدیک اس للو پنجو جے آئی ٹی کی کیا اہمیت ہے جس کے سامنے وہ ایک ملزم کی طرح پیش ہو ….جے آئی ٹی کا یہ وطیرہ نہیں ہونا چاہئیے کہ وہ شہزادے کو “حکم” دے کر پیش ہونے کا کہے …اہم غیر ملکی شخصیات سے درخواست کی جاتی ہے حکم نہیں دیا جاتا …کیونکہ آپ کو حقائق جاننے میں دلچسپی ہے یا پروٹوکول میں کہ شہزادہ سفارت خانے کیوں نہیں آرہا؟دوسری اہم بات یہ کہ میں نے مغرب کے جوڈیشل سسٹم کا بھی بغور جائزہ لیا ہے …میں نے کبھی کوئی مثال نہیں دیکھی کہ ملزمان یا گواہان کو اپنے وکیلوں کے بغیر اکیلے میں جے آئی ٹی کی عمارت میں گھنٹوں تفتیش کے لیے بلایا گیا ہو …وکیل کی سہولت ہر جوڈیشل سسٹم دیتا ہے تاکہ ملزمان یا گواہان کو ہراساں نہ کیا جاۓ …مگر یہاں یہ سٹینڈرڈ طریقہ کار اپنایا نہیں جارہا
- thumb_up 3
- thumb_up JMP, جمہور پسند, نادان liked this post
7 Jul, 2017 at 8:11 pm #17آپ کو معلوم ہے کہ فوج اپنے آپ کو کرپشن سے پاک اور ملک کا واحد منظم ادارہ سمجھتا ہے …ہوسکتا ہے کہ فوج میں یہ سوچ پنپ رہی ہو کہ پاکستان کے کرپٹ خاندانی سیاستدان …الیکشن کے ذریعے سسٹم سے باہر نہیں کیے جا سکتے ….انہیں مشرف دور کی طرح ملک سے باہر رکھ کر یا سیاست سے مستقل باہر نکال کر ہی ملک کی حالت سنور سکتی ہے ….اگر سپریم کورٹ میں بھی یہی سوچ ہے تو اس پر عمل بھی کیا جاسکتا ہےQarar sahibThanks. Could be.Does it mean that their intention is good but their assumption could be partly wrong and execution completely flawed.
- thumb_up 1
- thumb_up نادان liked this post
7 Jul, 2017 at 8:17 pm #18ہوسکتا ہے آپ کی سازشی تھیوری میں وزن ہو …مگر تاریخ گواہ ہے کہ امریکیوں کو ایک ڈکٹیٹر زیادہ سوٹ کرتا ہے جو عوام کو جواب دہ نہ ہو اور جس نے الیکشن میں ووٹ نہ لینے ہوںامریکی ہماری فوج سے اب کوئی امید نہیں رکھتے۔اب تو انہیں وہی چاہیے جو ان کے سامنے کھڑا ہو سکتا ہو۔حالات بدل چکے ہیں اور دوست بھی۔ اب امریکہ ایک طاقتورپاکستانی فوج کا متمنی نہیں ہو سکتا۔
7 Jul, 2017 at 8:25 pm #19امریکی ہماری فوج سے اب کوئی امید نہیں رکھتے۔ اب تو انہیں وہی چاہیے جو ان کے سامنے کھڑا ہو سکتا ہو۔ حالات بدل چکے ہیں اور دوست بھی۔ اب امریکہ ایک طاقتور پاکستانی فوج کا متمنی نہیں ہو سکتا۔عباسی صاحب …آپ پاکستان کی فوج کی بات کر رہے ہیں یا امریکی ، روسی، جرمن یا برطانوی فوج کیطاقتور فوج؟اکہتر میں بہادری ، سیاچین میں بہادری ، کارگل میں بہادری … نائن الیون کے بعد امریکی نائب وزیر خارجہ کے ایک فون پر ڈھیر ہو جانے والے جرنیلوں کی طاقت سے کوئی نہیں ڈرا کرتا
- thumb_up 2
- thumb_up JMP, جمہور پسند liked this post
7 Jul, 2017 at 8:30 pm #20Qarar sahib Thanks. Could be. Does it mean that their intention is good but their assumption could be partly wrong and execution completely flawed.اگر نیت ٹھیک بھی ہے تو ایک سسٹم کو فالو کیا جانا ضروری ہے …جمہوریت میں فوج سویلینز کے انڈر کام کرتی ہے …جونکہ فوجی سویلینز کو کرپٹ اور ناکارہ سمجھتے ہیں اس لیے ان کی عزت نہیں کرتے …ملک کو ٹھیک کرنے کا ٹھیکہ قوم نے فوج کو نہیں دیا …اس لیے نیت ٹھیک ہے یا غلط یہ غیر متعلق ہے
- local_florist 1
- local_florist JMP thanked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.