Viewing 4 posts - 101 through 104 (of 104 total)
  • Author
    Posts
  • Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #101
    باوا جی، اس کتاب میں دلچسپ واقعات کا ذکر ہے ان واقعات سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ امریکی میاں صاحب کو حقیقی حکمران سمجھ کر انسے ڈیل کررہے تھے امریکی بھی کیا سادہ تھے :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    گھوسٹ پروٹوکول بھائی

    اسوقت واقعی نواز شریف حقیقی حکمران بن گیا تھا

    الیکشن میں دو تہائی سے زیادہ سیٹیں لینے کے بعد اس نے جو اقدامات کیے تھے وہ یہ ثابت کرنے کیلیے کافی تھا

    اس نے آرمی چیف جنرل کرامت جہانگیر کو صرف ایک بیان دینے پر کان سے پکڑ لیا اور اسے دو آپشنز دیے کہ یا تو اپنا بیان پبلک میں واپس لے یا آستیفہ دے کر گھر جائے. جنرل کرامت اسی روز آستیفہ دے کر گھر چلا گیا اور نواز شریف نے جنرل پرویز مشرف کو آرمی چیف بنا دیا

    جنرل پرویز مشرف کی اور دیگر کور کمانڈرز کی مخالفت کی پرواہ نہ کرتے ہوئے انجینرنگ کور کے جنرل ضیاء الدین بٹ کو آئی ایس آئی کا چیف بنا دیا

    سپریم کورٹ نے اسے دو بار توہین عدالت کا نوٹس بھیجا لیکن اس نے کوئی پرواہ نہیں کی. تیسرے نوٹس پر اس نے سپریم کورٹ پر حملہ کروا کر چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو بھاگنے اور آستیفہ دینے پر مجبور کر دیا

    صدر فاروق لغاری نے چیف جسٹس کی حمایت کرنے کی کوشش کی تو اس کے پاس اٹھاؤں ٹو بی کی پاور ہونے کے باوجود گھر بھیج دیا اور رفیق تارڑ کو صدر پاکستان بنا دیا اور اس سے اٹھاؤں ٹو بی کی پاورز چھین لی

    وہ تو امیر المومنین بھی بننے لگا تھا اور اس مقصد کیلیے قومی اسمبلی سے دو تہائی کی مطلوبہ اکثریت سے منظوری بھی لے لی تھی لیکن معاملہ سینیٹ میں دو تہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے لٹک گیا

    اور اس نے کس طرح ثابت کرنا تھا کہ وہ واقعی پاکستان کا حقیقی حکمران ہے؟

    :bigsmile: :lol: :hilar:

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #102
    گھوسٹ پروٹوکول بھائی اسوقت واقعی نواز شریف حقیقی حکمران بن گیا تھا الیکشن میں دو تہائی سے زیادہ سیٹیں لینے کے بعد اس نے جو اقدامات کیے تھے وہ یہ ثابت کرنے کیلیے کافی تھا اس نے آرمی چیف جنرل کرامت جہانگیر کو صرف ایک بیان دینے پر کان سے پکڑ لیا اور اسے دو آپشنز دیے کہ یا تو اپنا بیان پبلک میں واپس لے یا آستیفہ دے کر گھر جائے. جنرل کرامت اسی روز آستیفہ دے کر گھر چلا گیا اور نواز شریف نے جنرل پرویز مشرف کو آرمی چیف بنا دیا جنرل پرویز مشرف کی اور دیگر کور کمانڈرز کی مخالفت کی پرواہ نہ کرتے ہوئے انجینرنگ کور کے جنرل ضیاء الدین بٹ کو آئی ایس آئی کا چیف بنا دیا سپریم کورٹ نے اسے دو بار توہین عدالت کا نوٹس بھیجا لیکن اس نے کوئی پرواہ نہیں کی. تیسرے نوٹس پر اس نے سپریم کورٹ پر حملہ کروا کر چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو بھاگنے اور آستیفہ دینے پر مجبور کر دیا صدر فاروق لغاری نے چیف جسٹس کی حمایت کرنے کی کوشش کی تو اس کے پاس اٹھاؤں ٹو بی کی پاور ہونے کے باوجود گھر بھیج دیا اور رفیق تارڑ کو صدر پاکستان بنا دیا اور اس سے اٹھاؤں ٹو بی کی پاورز چھین لی وہ تو امیر المومنین بھی بننے لگا تھا اور اس مقصد کیلیے قومی اسمبلی سے دو تہائی کی مطلوبہ اکثریت سے منظوری بھی لے لی تھی لیکن معاملہ سینیٹ میں دو تہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے لٹک گیا اور اس نے کس طرح ثابت کرنا تھا کہ وہ واقعی پاکستان کا حقیقی حکمران ہے؟ :bigsmile: :lol: :hilar:

    باوا جی،
    اور پھر دو جیپوں میں سوار ٹرپل ون بریگیڈ کے آٹھ فوجیوں نے امیر المومنین کے حقیقی اقتدار کی حقیقت دنیا کو بتادی

    :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #103
    باوا جی، اور پھر دو جیپوں میں سوار ٹرپل ون بریگیڈ کے آٹھ فوجیوں نے امیر المومنین کے حقیقی اقتدار کی حقیقت دنیا کو بتادی :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    گھوسٹ پروٹوکول بھائی

    اصل میں نواز شریف کو برادری ازم مار گئی تھی ورنہ شاید نوبت دو جیپوں میں سوار ٹرپل ون بریگیڈ کے آٹھ فوجیوںکے دنیا کو امیر المومنین کے حقیقی اقتدار کی حقیقت بتانے کی نوبت نہ آتی

    انجینئرنگ کور کے بندے کو آرمی چیف بنانے کی بجائے آرمڈ کور یا انفنٹری کور کے بندے کو آرمی چیف بنایا ہوتا تو نوبت جیل جانے اور ملک بدر ہونے تک نہ آتی. ہمیشہ آرمی چیف کا تعلق آرمڈ کور اور انفنٹری کور سے رہا ہے اور یہی دو کورز پاکستان کی فوج میں طاقتور ترین کورز ہیں

    نواز شریف تو کارکل کے بعد ہی جنرل پرویز مشرف کو ہٹا کر جنرل ضیاء الدین بٹ کو آرمی چیف بنانا چاہتا تھا لیکن کور کمانڈرز کا موڈ دیکھ کر عارضی طور پر چپ ہوگیا تھا اور نواز شریف کے والد نے جنرل پرویز مشرف اور نواز شریف کی صلح کروا دی تھی لیکن ان کے شکوک و شبہات کبھی ختم نہیں ہو سکے تھے

    نواز شریف نے برادری ازم میں اپنا تو بیڑہ غرق کروانا ہی تھا لیکن ساتھ جنرل ضیاء الدین کو بھی لے ڈوبا. جنرل پرویز مشرف جنرل ضیاء الدین کی صلاحیتوں کا بہت زیادہ معترف تھا اور اس نے جنرل ضیاء الدین کو آئی ایس آئی چیف بننے کی بجائے فوج میں آرمی چیف کے بعد دوسری سب سے اہم پوسٹ (سی جی ایس) کی آفر کی تھی لیکن جنرل ضیاء الدین نے جنرل پرویز مشرف کی آفر مسترد کرکے آئی ایس آئی چیف بننے کو ترجیع دی. اس کا بھی یہی خواہش تھی کہ جنرل پرویز مشرف کے بعد نواز شریف اسے آرمی چیف بنائے

    فوج جنرل کرامت جہانگیر کی ذلت آمیز رخصتی پر پہلے ہی غصے میں تھی اور پھر جنرل ضیاء الدین کو آئی ایس آئی چیف بنایا تو اس کے کان کھڑے ہو گئے تھے. فوج کو توقع تھی کہ نواز شریف کسی بھی وقت جنرل پرویز مشرف کو ہٹا کر ایک مسلم لیگی متوالے جنرل ضیاء الدین کو آرمی چیف ضرور بنائے گا. پھر ایسا ہی ہوا کہ جب نواز شریف نے انجینئرنگ کور کے جنرل ضیاء الدین کو آرمی چیف بنایا تو فوج فورا حرکت میں آ گئی اور وزیر اعظم ہاؤس پر قبضہ کر لیا. فوج اپنی پوری کوشش کے باوجود نواز شریف کا آستیفہ لینے میں ناکام رہی جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا اور جیل میں ڈال کر اس پر ہائی جیکنگ کا کیس ڈال کر سزا سنا دی گئی

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #104
    زیدی صاحب۔۔۔۔۔ مجھے بیرونِ مُلک تارکینِ وطن حضرات کا مسئلہِ حُب الوطنی کبھی سمجھ نہیں آیا یعنی اپنے پیدائشی ملک سے حُب الوطنی کا مسئلہ۔۔۔۔۔ جب اپنے پیدائشی ملک کو چھوڑ کرایک نئے اختیار کردہ ملک کی حفاظت کی قسمیں اٹھا لیں، ملکہ اور اُس کی آل اولاد اور اُس کی تمام آنے والی آل اولاد کی حفاظت کے عُہد و پیماں کرلئے، جب اپنے نئے اختیار کردہ ملک میں اپنی زندگی ترتیب دے لی تو یہ واپس پیچھے مُڑ مُڑ کر اپنی مرضی سے چھوڑے ہوئے اپنے پرانے ملک کی طرف دیکھنا کیا ہے۔۔۔۔۔ وہ غالب کا جو مصرع ہے۔۔۔۔۔ کریدتے ہو جو اب راکھ، جستجو کیا ہے۔۔۔۔۔ میرے خیال میں آپ کی زندگی میں ایک مشکل وقت آیا ہوگا جب آپ کو ایک کٹھن فیصلہ لینا تھا۔۔۔۔۔ کہ پاکستان میں رہ کر روکھی سوکھی کھا کر پاکستان کی ترقی میں حصہ ڈالا جائے یا اپنی ذاتی ضرورت(ذاتی خودغرضی) کو ملک سے محبت پر ترجیح دی جائے۔۔۔۔۔ آپ نے ایک فیصلہ لیا جو کہ آپ کا حق تھا۔۔۔۔۔ آپ نے اپنے لئے جو بہتر سمجھا وہ کیا۔۔۔۔۔ لیکن اُس مشکل فیصلے کے کچھ نتائج بھی ہوں گے جو آپ کو بھگتنا ہوں گے۔۔۔۔۔ میرے ناقص خیال میں تو آپ کو اب پاکستانی قوم کے بجائے کینیڈین قوم کی فکر کرنی چاہئے۔۔۔۔۔ اور کینیڈا کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا چاہئے۔۔۔۔۔ :) ;-) :) ™© پسِ تحریر۔۔۔۔۔ میری باتیں آپ کو شاید تلخ لگیں مگر پولیٹکلی کریکٹ شخص تو مَیں کبھی نہ تھا۔۔۔۔۔ ;-) :) ;-) ™©

    بلیک شیپ صاحب ، کچھ مصروفیات کی وجہ سے آپ کو جواب نہ دے سکا ۔ میری پوسٹ کا عنوان اور اس تھریڈ کے عنوان سے شاید کوئ ملاپ نہ ہو اور میری پوسٹ مشرف کے دور اقتدار کے بارے میں تھی اور ان فیصلوں پر کھلی تنقید تھی جو اس نے ایک آمر کی حیثیت سے اس قوم پر مسلط کیے تھے اور جن کے دورس نتائج اس قوم کو بھگتنے پڑ رہے ہیں ۔ شاید آپکو وہ پوسٹ پسند نہیں آئ ۔ کسی بھی شخص نے مشرف صاحب کو یہ مشورہ نہیں دیا تھا کہ وہ طاقت کے زعم میں مبتلا ہوکر ایک مبتخب ، سیاسی حکومت کو اپنی ذاتی رنجش کی وجہ سے ھٹادیں اور بلا شرکت غیرے 14 کروڑ لوگوں کے سر پر مسلط ہوجائیں ۔ جب اس طرح کا حرام پن کرنا ہے تو پھر خصے بھی فٹبال سائز کے کریں کہ پلنگ پر ہی پیشاب باہر نہ نکل پڑے ۔

    باقی بات رہ گئ کہ وہ سب حضرات جو اپنی محنت کی روٹی کمانے کے لیے اپنے ملک کو چھوڑ چکے ہیں ، وہ پاکستان کی سیاست اور اس کے حالات اور فوجی حرام زدگی پر تنقید کا اپنا حق کھوچکے ہیں تو عرض ہے کہ 12 کروڑ لوگوں کی اس قسم کی جبری زیادتی پر تو غیر ملکی بھی چیخ پڑیں گے ، ھم نے ملک ضرور چھوڑا ہے لیکن ہمارے عزیز ، رشتے دار اور بہت قریبی رفقا ابھی تک ہم سے جڑے ہیں اور ان کے حقوق اور آزادی کے لیے ہم دنیا کے کسی کونے سے بھی آواز اٹھا سکتے ہیں ۔

    میں کینیڈا کے لیے بھی اتنا ہی مضطرب ہوں جتنا پاکستان کے لیے ۔لیکن چونکہ پاکستان میں فوجی حرام زدگی کی کوئ حد نہیں ، لہذا اس کا ذکر بھی زیادہ ہوگا ۔

Viewing 4 posts - 101 through 104 (of 104 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi