Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 23 total)
  • Author
    Posts
  • JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1

    اس محفل میں اور ملک پاکستان میں بد عنوانی یا کرپشن ایک اہم موضوع گفتگو ہے . کہیں اس بد عنوانی کا خاتمہ ملک کے تمام مسائل کا حل سمجھا جاتا ہے، کہیں یہ مخالفوں سے بدلے کی علامت ہے، کہیں یہ کسی کی تضحیک کا سبب ہے تو کہیں کسی کی اس بد عنوانی کے خلاف آواز مدح سرائی کی وجہ بنتی ہے .

    عموماً نظرآتا ہے کد بد عنوانی کو صرف مالی ہیر پھیر کے تناظر میں لیا جاتا ہے. اس کے علاوہ کسی اور قسم کی بد عنوانی سے ہمیں کوئی زیادہ سروکار نہیں ہے

    یہ بد عنوانی ہے کیا ، کہاں کہاں پائی جاتی ہے ، کیسے ہمارے معاشرے کا حصہ بن گئی اور کیسے ہمارے تمام مسائل کا بنیادی حل ہے کچھ سوالات ہیں ساتھ ساتھ کیا مالی بد عنوانی ہی بد عنوانی ہے میری نظرمیں ایک اہم سوال ہے

    میری نظر میں مالی بد عنوانی یقیناً ایک اہم مسلہء ہے اور گو اس پر مکمل قابو شائد ممکن نہ ہو مگر اس کو کم کرنا ضروری ہے . مگر میری نظر میں یہ وہ مسلہء ہے جو ہمیں نظر آتا ہے اور ہماری توجہ آسانی سے حاصل کر لیتا ہے مگر یہ سب سے اہم نہیں ہے . میرے خیال میں ہماری اہم بد عنوانیاں کچھ اور ہیں مثَلاً

    ١) جھوٹے وعدے کرنا اور جھوٹے وعدوں پر اعتبار کرنا . جھوٹے خواب دکھانا اور جھوٹے خواب دیکھنا
    ٢) بے دھڑک غلط بیانی کرنا، الزام لگانا اور اسی طرح بے دھڑک ان غلط بیانیوں غلط الزامات پر یقین کر لینا
    ٣) اپنی اپنی حدود سے باہر نکلنا. اپنا کام چھوڑ کر دوسرے کے کام میں دخل اندازی کرنا
    ٤) اپنے مفادات کی خاطر کسی بھی قسم کا انتہائی قدم اٹھا لینا
    ٥) اپنے لئے کچھ اور اصول اور دوسرے کے لئے کچھ اور اصول
    ٦) مذہب اور سماجی اقدار کا سہارا لے کر دوسروں کو گمراہ کرنا.
    ٧) اپنی کوتاہیوں، اپنی غلطیوں، اپنے جرائم، کا اعتراف نہ کرنا مگر دوسرے پر الزامات لگانا اور اکثر پہلے سے ہی مجرم بنا دینا
    ٩) اپنی مرضی سے کسی کی بھی باتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا
    ١٠) اپنے ہر عمل کی کوئی نہ کوئی توجیہ بنا لینا اور اگر کسی سے عقیدت ہے تو اسکے ہر عمل کی کوئی نہ کوئی توجیہ گھڑ لینا
    ١١) اپنے اپنے شہنشاہ کے تن پر کپڑا نہ بھی ہو تو اس کے کپڑوں کی تعریف کرنا اور کچھ حد سے زیادہ ہی کرنا
    ١٢) اپنی ترجیحات کا علم نہ ہونا
    ١٤) یا تو فیصلہ نہ کرنا اور اگر کر لیا تو عمل نہیں کرنا اور اگر عمل کر بھی لیا تو کچھ دن کے بعد عمل کو ادھورا چھوڑ دینا
    ١٥) اپنی طاقت ، رتبہ، دولت، سماجی حثیت کا غلط فائدہ اٹھانا
    ١٦) اپنے حقوق کی آگاہی کا نہ ہونا اور اگر آگاہی ہے بھی تو آواز نہیں اٹھانا
    ١٧) منافقت کرنا اور اپنے اپنے شاہوں کی منافقت کو نظر انداز کرنا
    ١٨) جو کرنا جذبات میں کرنا
    ١٩) فتویٰ اور سندیں جاری کرنا
    ٢٠) سوچ کی شفافیت سے عاری ہونا اور اگر سوچنے کی صلاحیت ہے بھی تو اسکو استعمال نہیں کرنا
    ٢١) دوسرے کی نہ سننا نہ سمجھنے کوشش کرنا

    اس فہرست میں ممکن ہے کے کافی باتیں ملتی جلتی ہوں اور اس فہرست میں مزید باتوں کا اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے اور ساتھ ساتھ اس فہرست سے کسی حد تک یا مکمل اختلاف بھی کیا جا سکتا ہے . اسی لئے شاید ضروری ہے کے بد عنوانی کی کوئی تعریف طے کی جاۓ

    بات یہ ہے کے کیا جو نظر آ رہا ہے یا دکھایا جا رہا ہے وہی سب کچھ ہے یا کچھ اور بھی ہے .

    Shah G
    Participant
    Offline
    • Professional
    #2
    سبحان الله

    .

    آپ  کے انسان دوست ہونے پر کوئی شک نہیں

    .

    لیکن  یہ سب کچھ بد عنوانی میں ڈالنا ٹھیک نہیں . . .  . . . در حقیقت یہ سب “نا انصافی ” یعنی ظلم کے زمرے میں آتا ہے

    ہماری کتاب قرآن میں جگہ جگہ ظالم نہ بننے کا جو ذکر ملتا ہے وہ یہی برائیاں ہیں جو آپ نے تحریر کی ہیں

    .

    بد عنوانی ، ظلم کا ایک طریقہ ہے

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    جے بھائی کے تھریڈ اس قدر علمی اور دقیق ہوتے ہیں کہ ایک لائن کا جواب بھی لکھتے لکھتے دماغ کی چولیں ہِل کر رہ جاتی ہیں۔ یہ شُکر ہے کہ یہاں بعض دوستوں نے مائی بیسٹ فرینڈ کی طرز پر کچھ مضامین زبانی یاد کئے ہوئے ہیں اور وہ جے بھائی کے ہر تھریڈ پر وہی مائی بیسٹ فرینڈ کا مضمون چپیک دیتے ہیں۔ اگر ایسا نہ ہوپاتا تو ہم جے بھائی سے شرمندہ رہتے کہ ان کے تھریڈ پر کمنٹ نہیں کرپائے۔ براوو مائی بیسٹ فرینڈ۔
    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    یہ تمام نفسی برائیاں ہماری قوم میں بدرجہ اتم پای جاتی ہیں حتی کہ یورپ جاکر بھی یہ برائیاں ساتھ نہیں چھوڑتیں جیسے منہ کو لگی ہوی نہیں چھوٹتی

    میں نے پڑھا تھا کہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہوتا ہے، اگر کوی کمپنی حلال جانور گاے ، بھیڑ مرغی وغیرہ کا گوشت کھانے کی غرض سے بیچتی ہے تو وہ حلال ہے آپ اس کو بسم اللہ پڑھ کر کھائیں اور پکائیں اوسلو میں ایک پاکستانی نے سویڈن جاکر کسی نامعلوم بندے سے اٹ سٹ کی اور واپس آکر مرکزی مسجد کے امام کو ما ل پانی لگا کر خطبہ کے اینڈ پر یہ فتوی دلوا دیا کہ حلال گوشت صرف فلاں کمپنی کا ہوگا جس کے نتیجے میں تمام گاہک اس کمپنی کو مل گئے، اب انگریزوں کی کمپنیز میں صفای اور کوالٹی کا جو معیار ہوتا ہے اس کا مقابلہ ہمارے لوگ کہاں کرسکتے ہیں، شکایات آتیں تو مولوی صاحب شیلڈ بن جاتے

    پھر جانے گورے کو بھی کسی پاکستانی نے ہی مت دے دی ، اس نے ایک ٹیپ ریکارڈر تکبیرات کی فیکٹری کے سلاٹر ہاوس میں چلا دی جو ذبیحہ کے دوران مسلسل چلتی رہتی اور جانور ذبح ہوتے رہتے، پھر اس نے کئی مساجد کے مولویوں کو اکٹھا کرکے فیکٹری کا دورہ کروا کے دکھایا تو سب نے اس کا گوشت بھی حلال قرار دے دیا اس کا کاروبار دوبارہ چمک اٹھا، کوالٹی تو اسی کی اچھی تھی ساتھ میں مذہبی تڑکا بھی لگ گیا

    :disco:

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #5
    یہ تمام نفسی برائیاں ہماری قوم میں بدرجہ اتم پای جاتی ہیں حتی کہ یورپ جاکر بھی یہ برائیاں ساتھ نہیں چھوڑتیں جیسے منہ کو لگی ہوی نہیں چھوٹتی میں نے پڑھا تھا کہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہوتا ہے، اگر کوی کمپنی حلال جانور گاے ، بھیڑ مرغی وغیرہ کا گوشت کھانے کی غرض سے بیچتی ہے تو وہ حلال ہے آپ اس کو بسم اللہ پڑھ کر کھائیں اور پکائیں اوسلو میں ایک پاکستانی نے سویڈن جاکر کسی نامعلوم بندے سے اٹ سٹ کی اور واپس آکر مرکزی مسجد کے امام کو ما ل پانی لگا کر خطبہ کے اینڈ پر یہ فتوی دلوا دیا کہ حلال گوشت صرف فلاں کمپنی کا ہوگا جس کے نتیجے میں تمام گاہک اس کمپنی کو مل گئے، اب انگریزوں کی کمپنیز میں صفای اور کوالٹی کا جو معیار ہوتا ہے اس کا مقابلہ ہمارے لوگ کہاں کرسکتے ہیں، شکایات آتیں تو مولوی صاحب شیلڈ بن جاتے پھر جانے گورے کو بھی کسی پاکستانی نے ہی مت دے دی ، اس نے ایک ٹیپ ریکارڈر تکبیرات کی فیکٹری کے سلاٹر ہاوس میں چلا دی جو ذبیحہ کے دوران مسلسل چلتی رہتی اور جانور ذبح ہوتے رہتے، پھر اس نے کئی مساجد کے مولویوں کو اکٹھا کرکے فیکٹری کا دورہ کروا کے دکھایا تو سب نے اس کا گوشت بھی حلال قرار دے دیا اس کا کاروبار دوبارہ چمک اٹھا، کوالٹی تو اسی کی اچھی تھی ساتھ میں مذہبی تڑکا بھی لگ گیا :disco:

    نیویارک بروکلین میں جب نئی نئی پاکستانی کمیونٹی  اباد ہونا شروع ہوئی تو حلال گوشت کی دوکانیں کھولنا شروع ہوگئی ۔۔۔تو ایک پولش کی  گوشت کی دوکان پر کوئی پاکستانی نہیں جاتا تھا ۔۔۔اور پولش کیمونٹی وہاں سے نکلنا بھی شروع ہوئی ۔تو اس کو آپنے بزنس کے لالے پڑ  گئے ۔تو کسی سے پوچھا ۔بھئی میری دوکان سے لوگ گوشت کیوں نہیں لیتے ۔۔۔۔حانکہ میرا ریٹ بھی دوسری دوکانوں کی نسبت کم ہے ۔تو اس کو بتایا گیا کہہ پاکستانی  ۔لیمب اور گھوٹ کا حلال گوشت فروخت کرتے ہیں ۔۔۔اس لیے پاکستانی وہاں جاتے ہیں ۔

    پھر کچھ دن بعد امت مسلمہ  کی چشم نے ایک نیے سائن بورڈ پر لکھا ہوا دیکھا ۔

    حلال پورک 

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    جے بھای، آپ نے  بیماری کی نشاندھی تو بڑی عمدگی سے کردی ہے اگر اس کا بیماری کا کوی علاج بھی تجویز کردیتے تو بہتر تھا

    پاکستان میںاس بیماری کا علاج علما کرام کی تقاریر میں ڈھونڈا جاتا ہے جیسے حال ہی میں عمران حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ سیگریٹ پر گناہ ٹیکس لگا دیا جاے جس کے نتیجے میں لوگ خود ہی سیگریٹ چھوڑ دیں گے، اس طرح کے احمقانہ مشورے ان کو ایک مولانا صاحب دے رہے ہیں جنکے معتقد وزیر داخلہ اور کئ دوسرے ہیں بلکہ ساری حکومت ہی انکے گھر کی باندی بنی ہوی ہے

    اس طرح کے سلوشنز  سے کوی بہتری نہیں ہوسکتی اور نہ ہی معاشرہ سدھر سکتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ مغربی معاشرے کو سدھارنے میں سب سے بڑا فیکٹر یہاں قانون کی حکمرانی ہے اسی وجہ سے کاروبار شفاف ہیں، ملاوٹ کا تصور بھی نہیں ، ٹیکس ہر بندہ دیتا ہے حتی کہ جو ٹیکس چوری کرتا ہے وہ بھی سو فیصد چوری نہیں کرتا بلکہ دس بیس فیصد چوری کرتا ہوگا مگر ایسے لوگ بہت کم ہیں اور وہ پکڑے جائیں تو یہ سارے اگلے پچھلے پیسے پورے کرتے ہیں باقاعدہ کیلکولیشن کی جاتی ہے کہ کتنے سال تک کتنا ٹیکس چوری کیا ہوگا، حکومتی محمکے اپنے ذمہ کام انتہای ایمانداری اور محنت سے کررہے ہوتے ہیں بلکہ ایک قسم کا جذبہ ان کے اندر کارفرما ہوتا ہے، جرائم ضرور ہوتے ہیں مگر سزا بھی مل کر رہتی ہے یہی وجہ ہے کہ جرم کم ہیں

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8
    ہر وہ عمل جو انسانوں کے درمیان برابری کی بنیاد پر حاصل ہونے والے مواقعوں میں قد غن کا موجب بنے بدعنوانی کے زمرہ میں آسکتا ہے
    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #9
    جے بھای، آپ نے بیماری کی نشاندھی تو بڑی عمدگی سے کردی ہے اگر اس کا بیماری کا کوی علاج بھی تجویز کردیتے تو بہتر تھا پاکستان میںاس بیماری کا علاج علما کرام کی تقاریر میں ڈھونڈا جاتا ہے جیسے حال ہی میں عمران حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ سیگریٹ پر گناہ ٹیکس لگا دیا جاے جس کے نتیجے میں لوگ خود ہی سیگریٹ چھوڑ دیں گے، اس طرح کے احمقانہ مشورے ان کو ایک مولانا صاحب دے رہے ہیں جنکے معتقد وزیر داخلہ اور کئ دوسرے ہیں بلکہ ساری حکومت ہی انکے گھر کی باندی بنی ہوی ہے اس طرح کے سلوشنز سے کوی بہتری نہیں ہوسکتی اور نہ ہی معاشرہ سدھر سکتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ مغربی معاشرے کو سدھارنے میں سب سے بڑا فیکٹر یہاں قانون کی حکمرانی ہے اسی وجہ سے کاروبار شفاف ہیں، ملاوٹ کا تصور بھی نہیں ، ٹیکس ہر بندہ دیتا ہے حتی کہ جو ٹیکس چوری کرتا ہے وہ بھی سو فیصد چوری نہیں کرتا بلکہ دس بیس فیصد چوری کرتا ہوگا مگر ایسے لوگ بہت کم ہیں اور وہ پکڑے جائیں تو یہ سارے اگلے پچھلے پیسے پورے کرتے ہیں باقاعدہ کیلکولیشن کی جاتی ہے کہ کتنے سال تک کتنا ٹیکس چوری کیا ہوگا، حکومتی محمکے اپنے ذمہ کام انتہای ایمانداری اور محنت سے کررہے ہوتے ہیں بلکہ ایک قسم کا جذبہ ان کے اندر کارفرما ہوتا ہے، جرائم ضرور ہوتے ہیں مگر سزا بھی مل کر رہتی ہے یہی وجہ ہے کہ جرم کم ہیں

    Believer12 sahib

    خود احتسابی

    دوسرے پر نظر کرم عطا کرنے سے پہلے اپنے پر غور

    معاشرہ باہر سے نہیں اندر سے بنتا اور بگڑتا ہے اور میں اس معاشرے کے اندر رہتا ہوں نہ کے باہر

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #9
    جے بھاہی ہر محاشرہ ایک ارتقائی عمل سے گزرتا ہے ہم بھی اس میں سے گزر رہے ہیں – جو اخلاقی مسائل جنہیں آپ کرپشن کا نام دیتے ہیں دوسرے مہاشرے بھی اسی عمل سے گزر کر آگے بڑھے ہے فرق یہ ہے کہ ہر مہاشرے کا اس عمل سے گزر کر آگے بڑھنے کا وقت مختلف ہے – کوئی چند سالوں میں آگے بڑھ گیا اور کوئی صدیوں سے وہیں کھڑا ہے – سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آگے بڑھنے کا اصل نسخہ کیا ہے؟ بلیور بھاہی نے بھی یہی پوچھا ہے کہ اس کا حل کیا ہے ؟ کیا اس سے آگے بڑھنے کی کی کوئی شارٹ کٹ ہے ؟ کیا کسی بازار سے کوئی ایسی کک بک ملتی ہے جو ہمیں ان مسائل سے نجات دلا سکے – اگر ایسی کوئی کتاب ہے بھی تو اس پر عمل درآمد کا کیا کامیاب طریقہ ہے ؟ اس کے لئے ایک الگ کتاب درکار ہے – جن قوموں نے ترقی کی کیا انھوں نے ایسی کوئی کتاب پڑھ   کر یا عمل کرنے والی کتاب پر عمل کر کے ترقی کی – کوئی کہتا ہے اپنے جی ڈی پی کا بیس فیصد بیس سال تک خرچ کر لیں آپ ترقی کر جاہیں گے اور کرپشن بھی ختم یا بہت کم ہو جاہے گی – اس کے لئے مہاتیر محمّد اور ملائشیا کی مثال دی جاتی ہے – کیا یہ کامیاب فارمولا ہے ؟ میرے خیال میں دنیا میں قوموں کی ترقی کے لئے نہ کوئی کک بک ہے نہ کوئی کامیاب فارمولا ہے جو سب کے لئے ایک ہو – جیسے ہر ملک اور قوم الگ ہے ایسے ہی ان کے مسائل سے نکلنے کے حل بھی مختلف ہے – تحلیم اور کرپٹ لوگوں کو الٹا لٹکانے سے کرپشن میں کمی میں مدد تو مل سکتی ہے مگر کیا ختم ہو سکتی ہے – میں جانتا ہوں میں نے جے بھاہی کے موضوح کو دوسری طرف پھیر دیا ہے مگر یہی تو ہے جسے ہم سب جاننا چاہتے ہے – بات وہیں پے ختم کروں گا جہاں سے شرو ع کی تھی – یہ ایک ارتقائی عمل ہے اور کوئی نہیں جانتا اس میں کتنا عرصہ لگے گا –

    JMP

    Believer12

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    bluesheep
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #10
    JMP

    میرا جے پی ایم آپ سے سوال ہے کے کیا اس معاشی نظام میں یہ ممکن بھی ہے کے انسان بدعنوانی اور کرپشن کو ختم کردے ؟

    ہر نظام کے کچھ فائدے اور نقصان ہوتے ہیں، کچھ سائیڈ افیکٹ ہوتے ہیں، کچھ ” بائی پراڈکٹ ” ہوتی ہیں اور میرے خیال میں کرپشن بھی اس موجودہ معاشی نظام کی بائی پروڈکٹ ہے، آپ اس کو کسی بھی صورت میں ختم نہیں کرسکتے، چاہے اس کیلئے آپ خدا کی بھی مدد مانگ لیں.

    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #11
    JMP میرا جے پی ایم آپ سے سوال ہے کے کیا اس معاشی نظام میں یہ ممکن بھی ہے کے انسان بدعنوانی اور کرپشن کو ختم کردے ؟ ہر نظام کے کچھ فائدے اور نقصان ہوتے ہیں، کچھ سائیڈ افیکٹ ہوتے ہیں، کچھ ” بائی پراڈکٹ ” ہوتی ہیں اور میرے خیال میں کرپشن بھی اس موجودہ معاشی نظام کی بائی پروڈکٹ ہے، آپ اس کو کسی بھی صورت میں ختم نہیں کرسکتے، چاہے اس کیلئے آپ خدا کی بھی مدد مانگ لیں.

    bluesheep sahib

    محترم بلیو شیپ صاحب

    بہت شکریہ

    آپ نے بجا فرمایا کے بد عنوانی ختم نہیں ہو سکتی اور میں نے بھی یہی کچھ کہنے کی کوشش کی تھی.

    پچھلے کئی سالوں سے پاکستان کی ہر برائی کی جڑ کو مالی بدعنوانی قرار دیا جاتا تھا اور میرا بھی یہی خیال تحت مگر پھر کافی علم یافتہ اور سوچ اس وسعت رکھنے والے اس محفل کی چند چیدہ چیدہ ہستیوں جیسا کے محترم قرار صاحب، محترم ،شیرازی صاحب وغیرہ وغیرہ کی توسط سے یہ سمجھ آیا کے مالی بدعنوانی گو ایک اہم مسئلہ ہے مگر سب سے اہم نہیں

    موجودہ حکومت بھی صرف مالی بدعنوانی کو ایک اہم ہدف بناۓ ہوئی ہے اور میری تحریر کا ایک مقصد یہ بھی تھا کے بدعنوانی صرف مالی نہیں ہوتی ہے بلکہ بہت سے اقسام کی ہوتی ہے اور ان میں سے چند ایک مالی بدعنوانی سے زیادہ نقصاندہ ہیں

    Shirazi sahib

    Qarar sahib

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12
    JMP میرا جے پی ایم آپ سے سوال ہے کے کیا اس معاشی نظام میں یہ ممکن بھی ہے کے انسان بدعنوانی اور کرپشن کو ختم کردے ؟ ہر نظام کے کچھ فائدے اور نقصان ہوتے ہیں، کچھ سائیڈ افیکٹ ہوتے ہیں، کچھ ” بائی پراڈکٹ ” ہوتی ہیں اور میرے خیال میں کرپشن بھی اس موجودہ معاشی نظام کی بائی پروڈکٹ ہے، آپ اس کو کسی بھی صورت میں ختم نہیں کرسکتے، چاہے اس کیلئے آپ خدا کی بھی مدد مانگ لیں.

    خدا چاہے تو کرپشن سرے سے ختم کروا سکتا ہے مگر زبردستی کی ختم کروای تو کیا کروای

    :bigthumb:

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13
    جے بھاہی ہر محاشرہ ایک ارتقائی عمل سے گزرتا ہے ہم بھی اس میں سے گزر رہے ہیں – جو اخلاقی مسائل جنہیں آپ کرپشن کا نام دیتے ہیں دوسرے مہاشرے بھی اسی عمل سے گزر کر آگے بڑھے ہے فرق یہ ہے کہ ہر مہاشرے کا اس عمل سے گزر کر آگے بڑھنے کا وقت مختلف ہے – کوئی چند سالوں میں آگے بڑھ گیا اور کوئی صدیوں سے وہیں کھڑا ہے – سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آگے بڑھنے کا اصل نسخہ کیا ہے؟ بلیور بھاہی نے بھی یہی پوچھا ہے کہ اس کا حل کیا ہے ؟ کیا اس سے آگے بڑھنے کی کی کوئی شارٹ کٹ ہے ؟ کیا کسی بازار سے کوئی ایسی کک بک ملتی ہے جو ہمیں ان مسائل سے نجات دلا سکے – اگر ایسی کوئی کتاب ہے بھی تو اس پر عمل درآمد کا کیا کامیاب طریقہ ہے ؟ اس کے لئے ایک الگ کتاب درکار ہے – جن قوموں نے ترقی کی کیا انھوں نے ایسی کوئی کتاب پڑھ کر یا عمل کرنے والی کتاب پر عمل کر کے ترقی کی – کوئی کہتا ہے اپنے جی ڈی پی کا بیس فیصد بیس سال تک خرچ کر لیں آپ ترقی کر جاہیں گے اور کرپشن بھی ختم یا بہت کم ہو جاہے گی – اس کے لئے مہاتیر محمّد اور ملائشیا کی مثال دی جاتی ہے – کیا یہ کامیاب فارمولا ہے ؟ میرے خیال میں دنیا میں قوموں کی ترقی کے لئے نہ کوئی کک بک ہے نہ کوئی کامیاب فارمولا ہے جو سب کے لئے ایک ہو – جیسے ہر ملک اور قوم الگ ہے ایسے ہی ان کے مسائل سے نکلنے کے حل بھی مختلف ہے – تحلیم اور کرپٹ لوگوں کو الٹا لٹکانے سے کرپشن میں کمی میں مدد تو مل سکتی ہے مگر کیا ختم ہو سکتی ہے – میں جانتا ہوں میں نے جے بھاہی کے موضوح کو دوسری طرف پھیر دیا ہے مگر یہی تو ہے جسے ہم سب جاننا چاہتے ہے – بات وہیں پی ختم کروں گا جہاں سے شرو ع کی تھی – یہ ایک ارتقائی عمل ہے اور کوئی نہیں جانتا اس میں کتنا عرصہ لگے گا – JMP Believer12

    اعوان بھای

    پاکستان میں کرپشن اتنی زیادہ ہےکہ دو سو ملکوں میں ہم ایک سینچری بنانے کے بعد دوسری بنانے کے قریب ہیں ، اس لحاظ سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ہمیں باقی دنیا کے برابر اپنا سسٹم صاف بنانے کیلئے پچاس یا کم از کم تیس سال کا عرصہ درکارہے، ہونے کو راتوں رات بھی ہوسکتی ہے مگر اس کیلئے چنگیز خان جیسا کوی لیڈر چاہئے، پاکستان میں نادرا واحد ایک ادارہ ہے جس میں کرپشن قابل قدر حد تک کم ہوی ہے، ابھی بھی کرپشن ہے مگر پہلے سے بہت کم، اگر جائزہ لیا جاے تو معلوم ہوجاے گا کہ بہترین سیلریز پیکیج اور کمیٹرائزڈ سسٹم کی بدولت ایسا ہوا ہے، یعنی آج اگر کوی نادرا اہلکار رشوت لے کر کسی کا کارڈ بنا دے تو وہ کمپیوٹر میں بحرحال رہے گا آج نہیں تو سال بعد وہ بندہ پکڑا جاے گا کیونکہ ریکارڈ میں یہ بات درج ہوگی کہ کس نادرا اہلکار نے اس کا فارم پر کیا اور کس نے تصدیق کی وغیرہ

    اسی طرح اگر سسٹم جدید ہوجاے اور سیلریز اچھی ملیں تو کرپشن بہت حد تک کم کی جاسکتی ہے، ایک نادرا اہلکار نے بتایا کہ انہیں رشوت لینے کی کوی ضرورت نہیں کیونکہ جتنی رشوت لیں گے اتنی تو ہم تنخواہ کے اندر ہی کمای کرسکتے ہیں، پینشن اور دیگر مراعات بھی ہیں لیکن اگر رشوت میں پکڑے گئے تو تما کیریر ختم اور سزا علیحدہ سے ہوگی

    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #14

    جے صاحب میرے خیال میں پاکستان کا بڑا مسلہ عوام کا نان پراڈ کٹو ہونا ہے ، یہاں نہ کوئی انوویشن ہوتی ہے ، نہ کوئی کریٹیو صنعت جمتی ہے

    اکیس کروڑ عوام دنیا بھر کو چوبیس ارب ڈالر کی اشیا برامد کرتے ہے ، اس میں بھی اکثریت سبزی ، فروٹ ، اور دوسری اشیاء خوردنوش

    اب لیڈران نو جوانوں کو بتاتے ہے کہ ہم ففتھ جنریشن وار میں انٹر ہو رہے ہے لہذا اس کی تیاری پکڑو

    بجائے کہ نوجوانوں میں کریٹیکل سوچ ڈیولپ کریں انھیں انوویشن اور کریٹو ٹیٹی کی جانب لے جائے ، معاشرتی علوم اور جہادی نصاب سے چھٹکارہ دلوائے

    انٹر پرینورشپ اور نالج بیس اکانومی کے طرف ملک جائے گے تو ہمارے مسائل کم ہوتے جائے گے

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #15
    اعوان بھای پاکستان میں کرپشن اتنی زیادہ ہےکہ دو سو ملکوں میں ہم ایک سینچری بنانے کے بعد دوسری بنانے کے قریب ہیں ، اس لحاظ سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ہمیں باقی دنیا کے برابر اپنا سسٹم صاف بنانے کیلئے پچاس یا کم از کم تیس سال کا عرصہ درکارہے، ہونے کو راتوں رات بھی ہوسکتی ہے مگر اس کیلئے چنگیز خان جیسا کوی لیڈر چاہئے، پاکستان میں نادرا واحد ایک ادارہ ہے جس میں کرپشن قابل قدر حد تک کم ہوی ہے، ابھی بھی کرپشن ہے مگر پہلے سے بہت کم، اگر جائزہ لیا جاے تو معلوم ہوجاے گا کہ بہترین سیلریز پیکیج اور کمیٹرائزڈ سسٹم کی بدولت ایسا ہوا ہے، یعنی آج اگر کوی نادرا اہلکار رشوت لے کر کسی کا کارڈ بنا دے تو وہ کمپیوٹر میں بحرحال رہے گا آج نہیں تو سال بعد وہ بندہ پکڑا جاے گا کیونکہ ریکارڈ میں یہ بات درج ہوگی کہ کس نادرا اہلکار نے اس کا فارم پر کیا اور کس نے تصدیق کی وغیرہ اسی طرح اگر سسٹم جدید ہوجاے اور سیلریز اچھی ملیں تو کرپشن بہت حد تک کم کی جاسکتی ہے، ایک نادرا اہلکار نے بتایا کہ انہیں رشوت لینے کی کوی ضرورت نہیں کیونکہ جتنی رشوت لیں گے اتنی تو ہم تنخواہ کے اندر ہی کمای کرسکتے ہیں، پینشن اور دیگر مراعات بھی ہیں لیکن اگر رشوت میں پکڑے گئے تو تما کیریر ختم اور سزا علیحدہ سے ہوگی

     بلیور بھاہی بات یہ ہے کہ غیر قانونی یا جعلی کام کے لئے رشوت کی تو سمجھ آتی ہے مگر لیگل اور قانونی کام کے لئے بھی رشوت دینی پڑتی ہے انہیں کون پکڑے گا جنہوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا مگر قانونی کام کر کر کے خوب نوٹ بناۓ – یہ 2001 -2002 کی بات ہے لاہور میں میری موٹر سائیکل کے کاغذات گم ہو گئے – دھکے کھا کھا کر بھی جب کاغذ نہ بنے تو اپنے ایک کراۓ دار کی مدد لی جو میرے بھتیجو ں کوٹیوشن بھی پڑھاتا تھا – اس وقت تک نظام کمپیوٹرا ئز ہو چکا تھا اور اسے صرف ایک پیپر کا پرنٹ مجھے دینا تھا جس کے لئے باقیوں نے تنگ کیا اور اس نے پیسے لے کر دے دیا – رشوت کا بہانہ یہ بنایا کے اوپر تک سب کو پیسے دینے پڑتے ہے – یہ ہمارے مہاشرے میں عام سی بات ہے اور کسی کو میری اس بات سے حیرت نہیں ہوئی ہو گی – وہ صاحب بحد میں اتنے مالدار ہو گئے کہ ٹیوشن پڑھانی بھی چھوڑ دی اور ہمارے کراۓ کے گھر سے کسی بڑے گھر میں شفٹ ہو گئے – نہ کمپیوٹرا ئز نظام حل ہے نہ ڈنڈا مستقل حل – تحلیم کی بہتری ، تنخوواؤں کا بہتر ہونا ، نظام میں مزید چیک اور بیلنس وغیرہ سےآ ئستہ آ ئستہ بہتری آۓ گی – جمہوریت کا مستقل چلنا بھی ضروری ہے – مارشل لاؤں میں کرپشن خوب پہلی پھولی ہے بلکے اس کی ابتدا ہی ضیاء دور میں ہوئی-

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #16
    .

    کرپشن  ۔۔۔۔۔۔ پا کستان سے کبھی ختم نہ ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔

    یہ مزید بڑھے گی اور بڑھتی ہی جائے گی ۔۔۔۔

    پہلے کرپشن ھزاروں میں ہوا کرتی تھی ۔۔۔۔ بے نطیر کے دور میں کرپشن کروڑوں میں ہوتی تھی ۔۔۔۔ ق لیگ مشرف کے دور میں کرپشن اربوں تک پہنچی ۔۔

    ۔۔ موجودہ سینٹ کا چیئرمین ۔۔۔۔ زرداری اور عمران خان نے ۔۔۔۔ بیس ارب ۔۔۔ روپے میں ۔۔۔ دن کی روشنی میں بنا یا  ۔۔۔۔۔۔

    تبد یلی کے سراب و خواب ۔۔۔۔ دیکھنے والی ۔۔۔۔ احمق قوم ۔۔۔۔۔ منہ دھو کر رکھے ۔۔۔۔۔۔

    کرپشن نہ ختم ہوئی ہے نہ کبھی ختم ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔

    کسی نے د و تین ملین ڈالر کی شرط لگانی ہے تو لگا لے میرے ساتھ ۔۔۔۔۔۔

    کبھی پا کستان سے کرپشن ختم ہوگئی ۔۔۔۔ میں پانچ ملین ڈالر ھرجانہ دوں گا ۔۔۔۔ اگر  نہ ختم ہوگئی تو مجھے صرف ۔۔۔۔ سو ڈ الر  دے دے ۔۔۔۔

    کرپشن کا مزہ تو ابھی اور نکھرنے والا  ہے جب ۔۔۔ لمبے منہ والا وزیراعظم ۔۔۔۔ کرپشن سمیت ملک کو چلا تا رھے گا ۔

    ۔۔ اور ۔۔۔ کرپشن کے ہوتے ہوئے ہی ۔۔۔ مدت بھی پوری کرلے گا ۔۔۔۔  کرسی سے نیچے بھی اتر جائے گا

    لیکن کرپشن وہیں کھڑی اس لمبے منہ والے ۔۔۔۔۔ احمق ۔۔۔۔ کا مذ اق ۔۔۔۔ اڑاتی رھے گی ۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #17
    . کرپشن ۔۔۔۔۔۔ پا کستان سے کبھی ختم نہ ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ مزید بڑھے گی اور بڑھتی ہی جائے گی ۔۔۔۔ پہلے کرپشن ھزاروں میں ہوا کرتی تھی ۔۔۔۔ بے نطیر کے دور میں کرپشن کروڑوں میں ہوتی تھی ۔۔۔۔ ق لیگ مشرف کے دور میں کرپشن اربوں تک پہنچی ۔۔ ۔۔ موجودہ سینٹ کا چیئرمین ۔۔۔۔ زرداری اور عمران خان نے ۔۔۔۔ بیس ارب ۔۔۔ روپے میں ۔۔۔ دن کی روشنی میں بنا یا ۔۔۔۔۔۔ تبد یلی کے سراب و خواب ۔۔۔۔ دیکھنے والی ۔۔۔۔ احمق قوم ۔۔۔۔۔ منہ دھو کر رکھے ۔۔۔۔۔۔ کرپشن نہ ختم ہوئی ہے نہ کبھی ختم ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔ کسی نے د و تین ملین ڈالر کی شرط لگانی ہے تو لگا لے میرے ساتھ ۔۔۔۔۔۔ کبھی پا کستان سے کرپشن ختم ہوگئی ۔۔۔۔ میں پانچ ملین ڈالر ھرجانہ دوں گا ۔۔۔۔ اگر نہ ختم ہوگئی تو مجھے صرف ۔۔۔۔ سو ڈ الر دے دے ۔۔۔۔ کرپشن کا مزہ تو ابھی اور نکھرنے والا ہے جب ۔۔۔ لمبے منہ والا وزیراعظم ۔۔۔۔ کرپشن سمیت ملک کو چلا تا رھے گا ۔ ۔۔ اور ۔۔۔ کرپشن کے ہوتے ہوئے ہی ۔۔۔ مدت بھی پوری کرلے گا ۔۔۔۔ کرسی سے نیچے بھی اتر جائے گا لیکن کرپشن وہیں کھڑی اس لمبے منہ والے ۔۔۔۔۔ احمق ۔۔۔۔ کا مذ اق ۔۔۔۔ اڑاتی رھے گی ۔۔۔۔۔۔

     گلٹی بھاہی آپ نے جسے اپنی پروفائل پکچر کی زینت بنا رکھا ہے اس کی مکمل سیریز نارکوس آج ہی میں نے مکمل کی ہے – شو دیکھتے دیکھتے آپ کو پابلو سے ہمدردی پیدا ہو جاتی ہے مگر ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہہے کہ اس نے بیشمار بڑے اور بچوں کا قتل عام کیا ہے جو محصوم شہری تھے – ایسکوبار بلا کا زہین تھا اسی لئے اتنا اوپر گیا اور ایک وقت میں دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے اور دنیا کا سب سے بڑا ڈرگ کنگ تھا – آخری وقت تک کولمبیا نہ چھوڑنے اور سررینڈر نہ کرنے کی زد اسے لے ڈوبی ورنہ وہ کافی عرصہ اور گزارسکتا تھا – ایسے ظالم آدمی کو اپنا آئیڈیل بنانا میری سمجھ سے باہر ہے لیکن بہرحال آپ کی مرضی جسے چاہیں آئیڈ لایز کریں –

    Shah G
    Participant
    Offline
    • Professional
    #18

    جے صاحب میرے خیال میں پاکستان کا بڑا مسلہ عوام کا نان پراڈ کٹو ہونا ہے ، یہاں نہ کوئی انوویشن ہوتی ہے ، نہ کوئی کریٹیو صنعت جمتی ہے

    اکیس کروڑ عوام دنیا بھر کو چوبیس ارب ڈالر کی اشیا برامد کرتے ہے ، اس میں بھی اکثریت سبزی ، فروٹ ، اور دوسری اشیاء خوردنوش

    اب لیڈران نو جوانوں کو بتاتے ہے کہ ہم ففتھ جنریشن وار میں انٹر ہو رہے ہے لہذا اس کی تیاری پکڑو

    بجائے کہ نوجوانوں میں کریٹیکل سوچ ڈیولپ کریں انھیں انوویشن اور کریٹو ٹیٹی کی جانب لے جائے ، معاشرتی علوم اور جہادی نصاب سے چھٹکارہ دلوائے

    انٹر پرینورشپ اور نالج بیس اکانومی کے طرف ملک جائے گے تو ہمارے مسائل کم ہوتے جائے گے

    آپ کی باتیں سچ ہیں

    صرف ایک اختلاف ہے

    انفرادی طور پر پاکستانی نوجوان میں کوئی کمی نہیں

    کمی ہے تو اتحاد کرنے اور ایک اچھی ٹیم بنانے میں . . .  .

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #19
    گلٹی بھاہی آپ نے جسے اپنی پروفائل پکچر کی زینت بنا رکھا ہے اس کی مکمل سیریز نارکوس آج ہی میں نے مکمل کی ہے – شو دیکھتے دیکھتے آپ کو پابلو سے ہمدردی پیدا ہو جاتی ہے مگر ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہہے کہ اس نے بیشمار بڑے اور بچوں کا قتل عام کیا ہے جو محصوم شہری تھے – ایسکوبار بلا کا زہین تھا اسی لئے اتنا اوپر گیا اور ایک وقت میں دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے اور دنیا کا سب سے بڑا ڈرگ کنگ تھا – آخری وقت تک کولمبیا نہ چھوڑنے اور سررینڈر نہ کرنے کی زد اسے لے ڈوبی ورنہ وہ کافی عرصہ اور گزارسکتا تھا – ایسے ظالم آدمی کو اپنا آئیڈیل بنانا میری سمجھ سے باہر ہے لیکن بہرحال آپ کی مرضی جسے چاہیں آئیڈ لایز کریں –

    اعوان جی ۔۔۔۔۔

    پا بلو ایسکوبار ۔۔۔۔۔۔ میرا آئیڈ یل نہیں ہے ۔۔۔۔۔ میں ایسکوبار کی کچھ خوبیوں کی وجہ سے اس سے متاثرہوا اس لیئے اس کی تصویر لگائی ہے ۔۔۔

    آپ کی بات ٹھیک ہے ۔۔۔۔ پابلو ایسکوبار ۔۔۔۔۔ ڈرگ ڈیلر تھا ۔۔۔ کرمنل تھا اس نے بے گناہوں کا قتل بھی کیا ۔۔۔۔۔۔۔

    میں اس کے جرائم کو جسٹی فائی نہیں کرتا ۔۔۔۔ لیکن اس کے جرائم اس کے  ساتھ ۔۔۔۔ مجھے اس کی خوبیوں نے متاثر کیا

    ۔۔ پا بلو ایسکوبار کا احوال جان کر مجھے یہ احساس ہوا کہ ۔۔ کو لمبیا میں ایک کرمنل شخص اتنا آرگا نا ئزڈ تھا کہ اس نے نہ صرف اپنی فوج بنا رکھی تھی بلکہ اس نے

    امریکہ جیسے ملک میں نقب لگا رکھی تھی ۔۔۔ اس نے امریکہ کی سیکورٹی حصار تہہ بالا کرکے ۔۔۔۔۔ امریکہ کے اندر تک ۔۔۔۔ فورسزز کو نتھ ڈال دی تھی ۔۔۔۔۔

    اور ھمارے ملک میں ھم لوگ تو ڈاکہ زنی کا بھی کوئی قابل زکر گروہ نہیں بنا پائے ۔۔۔۔ مطلب ھم قوم کو کیا آ گا نا ئز کریں گے ھم ایک  ڈاکو گینگ کو بھی آرگا نا ئز کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے   ۔۔۔

    ھم لوگ جرائم بھی بس اتنا کرتے ہیں ۔۔ مرے بھائی کے بچوں کی زمین پر قبضہ کرلیا ۔۔۔۔  بہنوں کا حصہ کھا گئے ۔۔۔۔۔ پڑوسی پر گٓاڑی چوری کا پرچہ کروادیا

    ھم لوگوں میں ۔۔۔۔ جرات بہادری ۔۔۔ مہارت ۔۔۔۔ جرائم تک میں دیکھنے میں نہیں آتی ۔۔۔۔۔ محاز پر تو ھم  ۔۔۔۔ کیا کسی کا فون اٹھا پا ئیں گے  ۔۔۔۔

    مجھے کولمیبا ۔۔۔ برازیل ۔۔۔ میکسیکو ۔۔۔ کے لوگوں کی اند ر بہادری ۔۔۔۔ مہار ت ۔۔۔ زھانت ۔۔۔۔ پسند آئی ۔۔۔۔۔

    اس لیئے بحیثیت انسان وہ ھم سے بہتر انسان ثا بت ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔ اس لیئے میں متاثر ہوا ۔۔۔۔

    وہ الگ بات ہے کہ ۔۔۔ پابلو ایسکو بار ۔۔۔ کا پیشہ ہی ایسا تھا کہ اس کو بندے قتل کرنے پڑتے تھے ۔۔۔

    ۔۔ بالکل ایسے ہی جیسے ایف سکسٹین کا پا ئلٹ اپنے پیشے سے مجبور ۔۔۔ آدھے پارہ چنار کو بھون دیتا ہے  ۔

    ۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #20
    . کرپشن ۔۔۔۔۔۔ پا کستان سے کبھی ختم نہ ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ مزید بڑھے گی اور بڑھتی ہی جائے گی ۔۔۔۔ پہلے کرپشن ھزاروں میں ہوا کرتی تھی ۔۔۔۔ بے نطیر کے دور میں کرپشن کروڑوں میں ہوتی تھی ۔۔۔۔ ق لیگ مشرف کے دور میں کرپشن اربوں تک پہنچی ۔۔ ۔۔ موجودہ سینٹ کا چیئرمین ۔۔۔۔ زرداری اور عمران خان نے ۔۔۔۔ بیس ارب ۔۔۔ روپے میں ۔۔۔ دن کی روشنی میں بنا یا ۔۔۔۔۔۔ تبد یلی کے سراب و خواب ۔۔۔۔ دیکھنے والی ۔۔۔۔ احمق قوم ۔۔۔۔۔ منہ دھو کر رکھے ۔۔۔۔۔۔ کرپشن نہ ختم ہوئی ہے نہ کبھی ختم ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔ کسی نے د و تین ملین ڈالر کی شرط لگانی ہے تو لگا لے میرے ساتھ ۔۔۔۔۔۔ کبھی پا کستان سے کرپشن ختم ہوگئی ۔۔۔۔ میں پانچ ملین ڈالر ھرجانہ دوں گا ۔۔۔۔ اگر نہ ختم ہوگئی تو مجھے صرف ۔۔۔۔ سو ڈ الر دے دے ۔۔۔۔ کرپشن کا مزہ تو ابھی اور نکھرنے والا ہے جب ۔۔۔ لمبے منہ والا وزیراعظم ۔۔۔۔ کرپشن سمیت ملک کو چلا تا رھے گا ۔ ۔۔ اور ۔۔۔ کرپشن کے ہوتے ہوئے ہی ۔۔۔ مدت بھی پوری کرلے گا ۔۔۔۔ کرسی سے نیچے بھی اتر جائے گا لیکن کرپشن وہیں کھڑی اس لمبے منہ والے ۔۔۔۔۔ احمق ۔۔۔۔ کا مذ اق ۔۔۔۔ اڑاتی رھے گی ۔۔۔۔۔۔

    گلٹی گپوڑ
    کرائم کبھی بلکل ختم نہیں ہوتے۔کرپشن بھی کبھی ختم نہیں ہوتی یا زیادہ ہوتی ہے یا کم۔ بات اس ناسور کو کنٹرول کرنے کی ہے۔

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 23 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi