Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 50 total)
  • Author
    Posts
  • Awan
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1
    اگر دو ہزار اٹھارہ میں اقتدار نون کو ملتا تو کیا ہوتا ؟
    آپ سے یہ وعدہ کیا تھا ایک تھریڈ ضرور ایسا بناؤں گا جہاں تحریک انصاف کی جگہ نون کو رکھ کر سیاسی اور معاشی منظر نامہ پیش کروں گا
    سب سے پہلے تو نواز شریف کی نااہلی کے دن سے ابتدا کرتا ہوں – جس دن نواز ایک اقامے کی وجہ سے نااہل کر دیا گیا اس دن ملک کی معیشت یہ منظر پیش کر رہی تھی

    GDP 5.37, Foreign Currency reserves in US Dollars 22 Billion, Pakistani rupee versus US$ 107, inflation rate 3.8%, tax collection twenty percent higher than every previous year and 80% higher in four years, stock exchange at historic high of 53,000 , sixty billion dollars in foreign investment

    https://tradingeconomics.com/pakistan/foreign-exchange-reserves

    World’s leading financial magazines  Economist, Bloomberg and Forbes were praising Pakistani economy despite heavy loans.

    نواز کی نااہلی اور اسحاق ڈار کے بھاگنے کے بعد تمام نون لیگی قیادت کے خلاف کیس کھول دئے گئے ایک جیو کے سوا سب چینلز کو نون کی کردار کشی پر لگا دیا جیو پر حملے شروع ہو گئے ، فیض آباد جیسے واقعے رونما ہووے ، بلوچستان میں نون کی حکومت گرا دی گئی ، سینٹ میں اکثریتی پارٹی کو اقتدار سے محروم کیا گیا – قومی حکومت اور مارشل لاء کی باتیں ہونے لگیں اس سیاسی غیر استحکام کی فضا میں بہت سے معاشی اشارئیے خراب ہوے

    Inflation increased from 3.8 to 4.5%

    Stock Market dropped from 53,000 to 43,000

    Foreign currency reserves decreased from $22 billion to $17 Billion

    Pakistani rupee fell from 107 to 115

    Some economic factors still kept on rising like tax collection at the same pace and GDP at the same pace

    یہ وہ وقت تھا اگر اس وقت حکومت نون کی ہوتی ، آئیڈیل تو یہ تھا کہ نواز اور اسحاق ڈار اپنی اپنی سیٹ پر ہوتے بہرحال – پاکستانی کی مجموعی مثبت معاشی تصویر کی وجہ سے پاکستان کو اتنا قرض ضرور ملتا جتنا کہ پرانے قرض چکانے کے لئے کام آتا یا اس سے کسی قدر زیادہ -اب بہت زیادہ قرضوں کی ضرورت بھی نہیں تھی بجلی کے منصوبے مکمل ہو چکے تھے امن و امان قائم ہو چکا تھا اور سی پیک کے لئے بڑے قرض بھی پہلے ہی لئے جا چکے تھے – موٹروے اور لاہور اورنج لائن پر بھی فنانسنگ تقریبا مکمل ہو چکی تھی – لاہور کراچی موٹروے کے سواۓ ملتان سکھر سیکشن کے سب پرائیویٹ کمپنیوں نے خود بنا کر بعد میں وصولی کرنی تھی – پچھلی حکومت ہی کے رہنے سے معیشت اور سیاست میں استحکام آتا جس سے نہ ڈالر ریٹ اتنا گرتا اور نہ مہنگائی اتنی بڑھتی – ٹیکس پچھلے پانچ سال میں ڈبل ہو چکا تھا یہ رفتار تیز یا اتنی ہی رہتی – قرض لینے میں نو مہینے نہ لگتے – ایکسپورٹ جو نون کے پہلے چار سال کم ہوئی مگر آخری سال بارہ فیصد بڑھی جس کے مزید بڑھنے کا امکان تھا – نون اگر کمال کارکردگی نہ بھی دکھاتی تو کم از کم ایسی صورتحال نہ ہوتی جیسے اب ہے :

    GDP fell from 5.79 to 3%

    Dollar fell from 115 to 160

    Foreign currency reserves are nearly 8 billion dollars only

    Stock exchange from 53000/43000 to 35000 now

    Inflation rise from 3.8/4.5 to close to 10%

    There is a 500 billion rupees shortfall in revenue

    Foreign and national investment each fell 50% due to bleak economy

    I am not a financial expert but I see those numbers every where when health of a national economy is determined. All international investors look at these number to invest or even to give loans. I understand that you cannot always rely on foreign loans and even PML(N) has to reduce it because economy was breathing now. Big ticket items like energy projects, big percentage of CPEC projects completed, major infrastructure projects and  army operations to restore peace were done and no huge money was required any more.

    • This topic was modified 54 years, 3 months ago by .
    Awan
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #3
    نواز شریف بیک وقت پاکستان کا سب سے خوش قسمت اور بدقسمت انسان ہے

    اسے تین دفعہ موقع ملا اور وہ تینوں دفعہ مدت پوری نہ کرسکا اور یوں وہ آج بھی عوام کے قابل ذکر حصے میں مظلوم ہے

    ورنہ اپنے کئے کا حساب دینا پڑتا تو شاید اتنا آسان نہ ہوتا

    casanova
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #4
    میں روز سپنوں میں اپنے مہاراج کی ٹنڈ پر “تارے مِیرے” کا تیل لگاتا ہوں۔۔۔انکی بُدھی میں آس کے چراغ جلا کر جینے کا حوصلہ بڑھاتا ہوں۔۔۔شکمِ زودی کے تبخیری اثرات ہٹانے کیلئے اپنے گنجے محبوب کو عطر و عود لگاتا ہوں۔۔۔کوٹ لکھپت کی ویران شاموں میں دلجوئی کا ساز بجاتا ہوں۔۔۔ بریانی کے ڈبے کی چاہ میں تھرکتے ہوئے اپنے جنوں کو یوں بہلاتا ہوں۔۔۔

    کہ ۔۔۔

    گر آج میرے سرکار وزیراعظم و وزیر اعلی کےسنگھاسن پر کھنگاڑے مار رہے ہوتے۔۔۔توڈبلو، ببلو، کُکڑی، ،نِکی کُکڑی،لوہاری جوائی، حتی کہ جنید اعوانی بھی مسیحائی کا لبادہ اوڑھ کر لیگی کھوتوں کو ٹیکا لگا رہے ہوتے۔۔۔ ٹی ٹیؤں کی گُپت برکات سے لوہاری ٹبر کی ذاتی معشیت مزید پھیل چکی ہوتی۔۔۔

    لیکن یہ ہو نہ سکا۔۔

    اور اب یہ عالم ہے کہ جیل کی تنہائی میں آلو گوشت کے سوا کسی کی سنگت بھی نہیں۔۔۔جاہ پسندی کا منتر پڑھنے والے وفادار پنڈت بھی نہیں۔۔۔کٹ سکتی تھی زندگی جن پکوانوں کے ساتھ ۔۔ اب انکا کوئی جھنجٹ بھی نہیں۔۔

    ۔کبھی کبھی میرے دل میں خیال اتا ہے۔۔

    کبھی کبھی۔۔

    Awan
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #5
    قرار صاحب نواز شریف آخری دفع پاکستان کے لئے اتنا ضرور کر گیا کہ اگر آزادانہ الیکشن ہوتے اور کسی طرح کی پولیٹیکل انجینرنگ نہ ہوتی تو وہ بھی بھٹو کی طرح لگا تار دو بار منتخب ہوتا یہی فوج کے لئے ہضم کرنا بہت مشکل تھا – اس ملک میں بجلی اور گیس کا بوهران نواز شریف نہیں لایا تھا مگر اس نے اس مسئلے کو حل کیا – امن و امان کی سنگین صورتحال بھی اس کی پیدا کردہ نہیں تھی مگر کراچی سمیت ملک بھر میں اس سے امن و امان بحال کیا – تاجر اور صنعت کار برادری کا اس کی حکومت پر اعتماد تھا کہ اس کے آتے ہی اقتصادی سرگرمیاں بحال ہونے لگیں -سی پیک کو اسی نے کاغذوں سے نکال کر حقیقت بنا دیا – نواز شریف کو اگر دوسری دوسری اور تیسری بار اقتدار ملا تو اس نے اپنے کام سے پنجاب کی عوام کو متاثر کیا اس کے پاس شہباز شریف کی شکل میں ایک ایسا پروجیکٹ مینجر تھا جو وقت سے پہلے منصوبے مکمل کرنے کی حیرت انگیز صلاحیت رکھتا تھا -عمران خان نے ملک کی معشیت کو بگاڑنے میں سب سے اہم رول یہ ادا کیا کیا کہ اس نے ملک میں سیاسی اور محا شی استحکام نہ آنے دیا – آٹھ مہینے تک قرض کا پیکیج اس کی ٹیم فائنل نہ کر سکی جس سے زر مبادلہ کے ذخیرے گردے گئے جس سے مارکیٹ کی اعتماد مجروح ہوا – سیاسی میدان میں بھونچال خود حکومت نے ڈالے رکھا حالانکے ماضی میں اپوزیشن ایسا کرتی تھی اور حکومت جلتی پر تیل ڈالتی تھی مگر اس دفع حکومت نے خود آگ بھڑکا رکھی تھی جسے دیکھ کر اندرونی بیرونی کوئی آدمی سرمایہ لگانے کو تیار نہ تھا پروپرٹی کی قیمتیں بھی گر گئیں تھی کیونکے پروپرٹی کے خریداروں میں بھی نمایاں کمی ہو چی تھی – اس کی جگہ اگر حکومت پہلے دو مہینے میں ایک مناسب قرض لے لیتی جو بحد میں

    بھی لینا پڑا – نیب کو آزاد ادارہ بنا کر اپنی توجہ گورننس کی طرف کرتی- تاجروں ، سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں سے مزاکرات کر کے ان کا اعتماد بحال کراتی تو کوئی وجہ نہ تھی کہ ملک میں محا شی سرگرمیوں میں تیزی نہ آتی –

    Qarar

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Awan
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #6
    میں روز سپنوں میں اپنے مہاراج کی ٹنڈ پر “تارے مِیرے” کا تیل لگاتا ہوں۔۔۔انکی بُدھی میں آس کے چراغ جلا کر جینے کا حوصلہ بڑھاتا ہوں۔۔۔شکمِ زودی کے تبخیری اثرات ہٹانے کیلئے اپنے گنجے محبوب کو عطر و عود لگاتا ہوں۔۔۔کوٹ لکھپت کی ویران شاموں میں دلجوئی کا ساز بجاتا ہوں۔۔۔ بریانی کے ڈبے کی چاہ میں تھرکتے ہوئے اپنے جنوں کو یوں بہلاتا ہوں۔۔۔ کہ ۔۔۔ گر آج میرے سرکار وزیراعظم و وزیر اعلی کےسنگھاسن پر کھنگاڑے مار رہے ہوتے۔۔۔توڈبلو، ببلو، کُکڑی، ،نِکی کُکڑی،لوہاری جوائی، حتی کہ جنید اعوانی بھی مسیحائی کا لبادہ اوڑھ کر لیگی کھوتوں کو ٹیکا لگا رہے ہوتے۔۔۔ ٹی ٹیؤں کی گُپت برکات سے لوہاری ٹبر کی ذاتی معشیت مزید پھیل چکی ہوتی۔۔۔ لیکن یہ ہو نہ سکا۔۔ اور اب یہ عالم ہے کہ جیل کی تنہائی میں آلو گوشت کے سوا کسی کی سنگت بھی نہیں۔۔۔جاہ پسندی کا منتر پڑھنے والے وفادار پنڈت بھی نہیں۔۔۔کٹ سکتی تھی زندگی جن پکوانوں کے ساتھ ۔۔ اب انکا کوئی جھنجٹ بھی نہیں۔۔ ۔کبھی کبھی میرے دل میں خیال اتا ہے۔۔ کبھی کبھی۔۔

    یہ کروں گا وہ کروں گا مگر ہوتا کچھ نہیں یہ خان صاحب کے کام ہیں – میں نے اوپر جو نمبر دیے ہیں وہ نواز کے آنے سے پہلے اور جانے کے بحد کی حکومت کے ساتھ موازنہ کر لیں پھر بات کریں – میں تو سوچتا ہوں اگر اس حکومت کو دو ہزار تیرہ میں اقتدار ملا ہوتا تو بجلی ، گیس اور امن و امان کا مسئلہ بھی حل نہ ہوتا سی پیک تو خیر چھوڑیں وہ تو کسی کی ڈیمانڈ ہی نہیں تھی – آج موازنہ کرنے کے لئے سب کچھ موجود ہے خان صاحب چیلنج قبول کریں اور یہ کر کے دکھا دیں – لوگوں پر جھوٹے سچے کیس ڈال کر گرفتار تو ایک عام تھانے کا ایس ایچ او بھی کر لے گا اگر اسے اوپر والوں کی آشیرواد حاصل ہو –

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    اعوان بھائی،
    کیا آپ آفاق احمد کی حقیقی اور مصطفیٰ کمال کی پی ایس پی بنانے کا  کریڈٹ بھی میاں صاحب کے کھاتے میں ڈالتے ہیں؟

    :thinking: :thinking: :thinking:

    Awan
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #8
    اعوان بھائی، کیا آپ آفاق احمد کی حقیقی اور مصطفیٰ کمال کی پی ایس پی بنانے کا کریڈٹ بھی میاں صاحب کے کھاتے میں ڈالتے ہیں؟ :thinking: :thinking: :thinking:

    گھوسٹ بھائی میں اس بارے میں زیادہ نہیں جانتا اور جہاں علم بہت محدود ہو وہاں بحث نہیں کرنی چاہہے – اس بارے میں آپ بہتر بتا سکتے ہیں کیا ہوا کیونکے آپ کا تحلق بھی کراچی سے ہے اور آپ ایم قیو ایم کی سیاست پر گہری نظر بھی رکھتے ہیں بہتر ہے آپ ہی اس بارے میں ایجوکیٹ کریں –

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #9
    السلامُ علیکم اعوان بھائی

    سب سے پہلے تو شکریہ کہ آپ نے مجھ کو اس تھریڈ میں مدعو کیا

    آپ نے میرے دل کی بات تحریر کی ہے جس پر میں کافی عرصہ سے کچھ تحریر کرنے کا لکھ رہا تھا لیکن یہاں بہت بڑے بڑے ریاضی دان حسابی کتابی بال کی کھال کھینچنے والوں کی ڈر سے کچھ تحریر نہیں کر پا رہا تھا کہ لمبے چوڑے حسابی فارمولے اور ہندسوں کے الٹ پھیر سے بالکل نابلد ہوں۔

    آپ کی تمام باتوں کے جواب میں اُن لوگوں کے لیئے جوآپ کو جھٹلانا چاہیں گے اُن کے لیئے میں جگ بیتی نہیں آپ بیتی تحریر کر رہا ہوں

    میری جو تنخواہ 2015میں تھی وہی تنخواہ آج بھی ہےاُس وقت میری ایک اولاد تھی دو ہزار سترہ میں میری اولادیں دو ہوگئیں تب بھی میرا گزارہ اُسی تنخواہ میں بہت عمدگی سے ہوتا رہا

    اب پچھلے چند ماہ سے میرا بجٹ اُس تنخواہ میں پورا نہیں ہوپاتا بلکہ مہینے کے آخری چند دن اچھے وقتوں کی بچت میں سے خرچ کر کے گزارنے پڑتے ہیں

    میں نہیں جانتا نواز چور کو میں نہیں جانتا نیازی امین کو میں جانتا ہوں تو بس اتنا کہ پہلے جن پیسوں میں نہ صرف میرا گزارہ ہوجاتا تھا بلکہ کچھ پس انداز بھی کر لیتا تھا اب وہی رقم میرا مہینہ پورا کرنے میں مددگار نہیں

    تمام حسابی کتابی ہندسوں کے الٹ پھیر والے اپنی جگہ درست ہونگے لیکن میری حقیقت میری جیب ہے۔

    وہی میرا حساب ہے وہی میرا کتاب ہے وہی میری چور ہے وہی میری امین ہے

    اسی کے آئنے میں عام پاکستانیوں کو دیکھ سکتے ہیں تو دیکھ لیں ورنہ خالی ٹین حسابیوں کے ہاتھ میں ہے بجائے جائیں چور چور چور لُٹ گئے لُٹ گئے لُٹ گئے۔

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    گھوسٹ بھائی میں اس بارے میں زیادہ نہیں جانتا اور جہاں علم بہت محدود ہو وہاں بحث نہیں کرنی چاہہے – اس بارے میں آپ بہتر بتا سکتے ہیں کیا ہوا کیونکے آپ کا تحلق بھی کراچی سے ہے اور آپ ایم قیو ایم کی سیاست پر گہری نظر بھی رکھتے ہیں بہتر ہے آپ ہی اس بارے میں ایجوکیٹ کریں –

    اعوان بھائی،
    آپ کے دھاگہ کے مرکزی خیال سے مجھے بھر پور اتفاق ہے میرا سوال کراچی میں امن و امان کے کریڈٹ لینے کے پس منظر میں تھا -آپ ہی نہیں تقریبا تمام ہی لیگی برادری کراچی کے امن کا کریڈٹ لینے میں بخل کا مظاہرہ نہیں کرتی ہے
    حقیقت تو یہ ہے کہ میاں صاحب نے کراچی میں آپریشن کی منظوری اپنی آمد کے پہلے ہی سال دے دی تھی اور رینجرز کو اختیارات دیئے تھے حقیقت یہ بھی ہے کہ ٢٠٠٨ سے ٢٠١٣ تک کا عرصہ کراچی اور ملک میں بد ترین امن و امان کا دور تھا کراچی رینجرز اور فوجی آپریشن کے نتیجہ میں واقعی امن بحال ہوا ہے مگر اس آپریشن کا لازمی جز کراچی میں پولیٹیکل انجینیرنگ کی کوشش بھی ہے جو بظاہر کامیاب بھی ہے تو میرا سوال اسی پس منظر میں ہے کہ جب آپ اس آپریشن کے نتائج کا کریڈٹ لیتے ہیں تو کیا اس کے ذرئیے جو پولیٹیکل انجینیرنگ کی کوششیں ہویی ہیں کیا انکو بھی اون کرتے ہیں؟
    پس تحریر : آپ کہہ سکتے ہیں کہ کراچی میں پولیٹیکل انجنیرنگ کی کوششوں سے آپ ناواقف ہیں تو میں اس پر ایک شارٹ کورس کروانے پر غور کروں گا

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #11
    السلامُ علیکم اعوان بھائی سب سے پہلے تو شکریہ کہ آپ نے مجھ کو اس تھریڈ میں مدعو کیا آپ نے میرے دل کی بات تحریر کی ہے جس پر میں کافی عرصہ سے کچھ تحریر کرنے کا لکھ رہا تھا لیکن یہاں بہت بڑے بڑے ریاضی دان حسابی کتابی بال کی کھال کھینچنے والوں کی ڈر سے کچھ تحریر نہیں کر پا رہا تھا کہ لمبے چوڑے حسابی فارمولے اور ہندسوں کے الٹ پھیر سے بالکل نابلد ہوں۔ آپ کی تمام باتوں کے جواب میں اُن لوگوں کے لیئے جوآپ کو جھٹلانا چاہیں گے اُن کے لیئے میں جگ بیتی نہیں آپ بیتی تحریر کر رہا ہوں میری جو تنخواہ 2015میں تھی وہی تنخواہ آج بھی ہےاُس وقت میری ایک اولاد تھی دو ہزار سترہ میں میری اولادیں دو ہوگئیں تب بھی میرا گزارہ اُسی تنخواہ میں بہت عمدگی سے ہوتا رہا اب پچھلے چند ماہ سے میرا بجٹ اُس تنخواہ میں پورا نہیں ہوپاتا بلکہ مہینے کے آخری چند دن اچھے وقتوں کی بچت میں سے خرچ کر کے گزارنے پڑتے ہیں میں نہیں جانتا نواز چور کو میں نہیں جانتا نیازی امین کو میں جانتا ہوں تو بس اتنا کہ پہلے جن پیسوں میں نہ صرف میرا گزارہ ہوجاتا تھا بلکہ کچھ پس انداز بھی کر لیتا تھا اب وہی رقم میرا مہینہ پورا کرنے میں مددگار نہیں تمام حسابی کتابی ہندسوں کے الٹ پھیر والے اپنی جگہ درست ہونگے لیکن میری حقیقت میری جیب ہے۔ وہی میرا حساب ہے وہی میرا کتاب ہے وہی میری چور ہے وہی میری امین ہے اسی کے آئنے میں عام پاکستانیوں کو دیکھ سکتے ہیں تو دیکھ لیں ورنہ خالی ٹین حسابیوں کے ہاتھ میں ہے بجائے جائیں چور چور چور لُٹ گئے لُٹ گئے لُٹ گئے۔

    اتھر صاحب،
    آپ کے کومنٹس میں لکھی گئی آپ بیتی کے مرکزی خیال پر مبنی ایک کہانی یہاں چند روز قبل پوسٹ کی تھی اپنے خیال سے ضرور آگاہ کرئیے گا

    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #12

    میرے سمیت زیادہ ترفورمی دوست اکانومی میں پیدل ہے اور اعداد و شمار سے واقفیت بھی کم ہے … لہذا سوالات ہی کر سکتے ہے

    اعوان صاحب ن لیگ حکومت کے پاس کرنٹ اکاونٹ خسارہ کم کرنے کی کوئی حکمت عملی تھی ؟ اگر تھی تو ذرا شیئر کریں

    دوسری بات قرضے لینا کوئی بری بات نہیں ، لیکن انہی قرض کے پیسوں سے آپ سبسڈاذڈ پراجیکٹس لگا لیں ، مطلب میٹرو قرض پر بنا لی ، پھر اس کی ٹکٹوں پر بھی سبسڈی دو …کیا یہ ایک ترقی پذیر معیشیت افورڈ کر سکتی ہے ؟

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13

    میرے سمیت زیادہ ترفورمی دوست اکانومی میں پیدل ہے اور اعداد و شمار سے واقفیت بھی کم ہے … لہذا سوالات ہی کر سکتے ہے

    اعوان صاحب ن لیگ حکومت کے پاس کرنٹ اکاونٹ خسارہ کم کرنے کی کوئی حکمت عملی تھی ؟ اگر تھی تو ذرا شیئر کریں

    دوسری بات قرضے لینا کوئی بری بات نہیں ، لیکن انہی قرض کے پیسوں سے آپ سبسڈاذڈ پراجیکٹس لگا لیں ، مطلب میٹرو قرض پر بنا لی ، پھر اس کی ٹکٹوں پر بھی سبسڈی دو …کیا یہ ایک ترقی پذیر معیشیت افورڈ کر سکتی ہے ؟

    صحرائی صاحب ۔۔۔

    الم ناک حد تک پس ماندہ  ۔۔اور درماندہ قوم پر جس طرح قرضوں سے  میڑو اورنجن ٹرین  چلائی گئی  ۔۔اس کی یاداشت  میں آج یہ حکمران دان رات  خجل اور خوار یو رے ہیں ۔۔۔۔جس شہر میں آب نکاس کا ذریعہ نہ ہو جہاں پینے کا صاف پانی نہ ہو ۔ وہاں اس طرح کی  سبسڈی دے کر چند مفت خوروں کو جس طرح  نوازا گیا اس کی مثال نہیں ملتی ۔۔۔۔۔۔

    لیکن کہتے ہیں چپ رے گی زبان خنجر ۔۔لہو پکارے گا غربیوں کا ۔۔

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #14
    عام عوام کو حکومتی قرضوں سے کوئی سروکار نہی ، مگر بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ٹیکسز سے عام عوام پریشان حال ہے ، یہ سب مہنگائی موجودہ حکومت کے کھاتے میں لکھی جائے گی اور اسے ان کی نا اہلی سمجھا جائے گا بلکے جا رہا ہے
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15

    عام عوام کو حکومتی قرضوں سے کوئی سروکار نہی ، مگر بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ٹیکسز سے عام عوام پریشان حال ہے ، یہ سب مہنگائی موجودہ حکومت کے کھاتے میں لکھی جائے گی اور اسے ان کی نا اہلی سمجھا جائے گا بلکے جا رہا ہے

    واہ  ۔۔ماشاللہ  ۔۔۔اللہ نطر بد سے بچائے ۔۔۔

    کچھ دن غائب رہنے کے بعد کیا بصیرت لیکر حاضر ہوئے ہیں ۔۔۔۔۔

    :mash:

    :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh:

    :omg: :omg: :omg: :omg: :omg: :omg: :omg:

    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #16
    عام عوام کو حکومتی قرضوں سے کوئی سروکار نہی ، مگر بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ٹیکسز سے عام عوام پریشان حال ہے ، یہ سب مہنگائی موجودہ حکومت کے کھاتے میں لکھی جائے گی اور اسے ان کی نا اہلی سمجھا جائے گا بلکے جا رہا ہے

    لیکن عام عوام اور پڑھے لکھے لوگوں میں فرق ضرور ہونا چاہئے۔

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #17
    لیکن عام عوام اور پڑھے لکھے لوگوں میں فرق ضرور ہونا چاہئے۔

    فورم پر بہت اچھا لکھنے والوں کی سوچ بھی   ایک جگہ پر آکر رک گئی ہے ۔۔۔مطلب جمود کا شکار ہوگئی ہے ۔ ۔۔لکھاری ایک سایہ دار درخت کی مانند ہوتا ہے جس کی  تحریروں سے لوگ فصیاب ہوتے ہیں  ۔۔لیکن  جب ۔۔الفاظ  منھ چھپانے لگیں اور  تحریریں خود کشی کرنے لگیں ۔۔تو ایسے میں  جیسے  ملنگ بندے کو چایئے کسی جنگل میں جکر ڈیراہ ڈال  ۔۔لے اور ۔۔۔وہاں منگل ماننا شروع کردے ۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #18
    تو اس میں غلط کیا ہے ؟

    اب آپ کو اپنے مطلب کا جواب نہی مل پا رہا تو اس میں میرا کوئی قصور نہی

    پوسٹ کو سات کے فونٹ پر رکھنے اور سرخ کرنے کی کیا لاجک ہے ؟

    عام عوام کو حکومتی قرضوں سے کوئی سروکار نہی ، مگر بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ٹیکسز سے عام عوام پریشان حال ہے ، یہ سب مہنگائی موجودہ حکومت کے کھاتے میں لکھی جائے گی اور اسے ان کی نا اہلی سمجھا جائے گا بلکے جا رہا ہے

    واہ ۔۔ماشاللہ ۔۔۔اللہ نطر بد سے بچائے ۔۔۔ کچھ دن غائب رہنے کے بعد کیا بصیرت لیکر حاضر ہوئے ہیں ۔۔۔۔۔ :mash: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :doh: :omg: :omg: :omg: :omg: :omg: :omg: :omg:

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #19
    تو اس میں غلط کیا ہے ؟ اب آپ کو اپنے مطلب کا جواب نہی مل پا رہا تو اس میں میرا کوئی قصور نہی پوسٹ کو سات کے فونٹ پر رکھنے اور سرخ کرنے کی کیا لاجک ہے ؟

    شامی بھائی ۔۔

    حکومتی قرضوں سے عام عوام کو کیوں سرو کار  نہیں ہے ۔۔۔۔یہ آپ کمال کا نکتہ کہاں سے اٹھا لائے ہیں ۔۔۔اج یہ جو مہنگائی   کا طوفان بد تمزی  بر پا ہے ۔۔یہ ان قرضوں کی بدولت ہے خیر نال ۔۔۔جو پہلے  عرصے میں لیئے گئے تھے ۔۔۔۔۔۔آپ پتہ نہیں کس عوام کی نمائندگی کر رے ہیں جس کو کوئی سروکار نہیں ہے ۔۔ پھر آپ مجھ سے پوچھ  ہیں  کہہ اس میں  غلط کیا ہے ۔۔۔

    یا پھر آپ اس عوام کی بات کر رے ۔۔جو پیسے  کو  آپنی  جیب میں دھل جانے کو منی لانڈرنگ  سمجھتے ہیں ۔۔کچھ ۔خوف خدا کریں  اچھے بھلے لکھنے والے ۔۔ آپ بھی فورم کے رنگ میں رنگ کر  بے ربطگی کا شکار ہو نے لگے ہیں ۔

    :jhanda: :jhanda: :jhanda: :jhanda:

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #20
    سلیم بھائی – آپ کے خیال سے کتنے لوگ پاکستان میں ایسے ہیں جنھیں ان قرضوں کے بارے میں درست معلومات ہیں ؟ یا وہ یہ جاننا چاہیں گے ؟ جن لوگوں کی میں بات کر رہا ہو وہ یہ تھریڈ پر تھریڈ کالے نہی کرتے ، جسے پیٹرول اب ایک سو پندرہ کا ڈلوانا پڑھ رہا ہو ، روٹی کے بارہ اور نان کے بیس روپے دینا پڑھ رہے ہو ، دوائی وں کی قیمتیں زیادہ دینا پڑھ رہی ہو ، بجلی اور گیس کے بے پناہ بل دینے پڑ رہے ہو ، وہ اب ملک کے قرضے کا اچار ڈالیں گے ؟

    یاد رہے ایسا سبق پڑھانے والے ہمارے سیاست دان ہی ہیں جنھیں شوق تھا کے ڈالر ایک روپے بڑھنے سے میرے پاکستانی کتنا غریب ہو رہے ہیں

    :jhanda: :jhanda: :jhanda: :jhanda:

    شامی بھائی ۔۔ حکومتی قرضوں سے عام عوام کو کیوں سرو کار نہیں ہے ۔۔۔۔یہ آپ کمال کا نکتہ کہاں سے اٹھا لائے ہیں ۔۔۔اج یہ جو مہنگائی کا طوفان بد تمزی بر پا ہے ۔۔یہ ان قرضوں کی بدولت ہے خیر نال ۔۔۔جو پہلے عرصے میں لیئے گئے تھے ۔۔۔۔۔۔آپ پتہ نہیں کس عوام کی نمائندگی کر رے ہیں جس کو کوئی سروکار نہیں ہے ۔۔ پھر آپ مجھ سے پوچھ ہیں کہہ اس میں غلط کیا ہے ۔۔۔ یا پھر آپ اس عوام کی بات کر رے ۔۔جو پیسے کو آپنی جیب میں دھل جانے کو منی لانڈرنگ سمجھتے ہیں ۔۔کچھ ۔خوف خدا کریں اچھے بھلے لکھنے والے ۔۔ آپ بھی فورم کے رنگ میں رنگ کر بے ربطگی کا شکار ہو نے لگے ہیں ۔ :jhanda: :jhanda: :jhanda: :jhanda:
Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 50 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi