Viewing 20 posts - 61 through 80 (of 146 total)
  • Author
    Posts
  • shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #61
    پچھلے کئی ہفتوں سے ٹمبکٹو کی عدلیہ کے لچھن دیکھتے ہوئے باوا بھائی کا تجزیہ بالکل درست معلوم ہوتا ہے کہ اس بار طالع آزماوں نے کِسے ہمبستری کیلئے چُنا ہے۔ ظاہر ہے سیاست میں آنے کی کسی متعصب منصف کی اوقات نہیں اور جو آیا بھی ہے تو عوام نے اُسے دوسری آنکھ بھی کانڑی کردینے والی نظر سے دیکھا ہے اسلئے نمود ونمائش کے رسیا یہ ایکٹر محض اسی اعزاز کو پاکر مطمئن ہیں کہ ٹمبکٹو کی فوج نے انہیں اپنے لمحات کو رنگین بنانے کیلئے چُنا ہے۔ چین کی اعلیٰ عدلیہ آجکل ایک سیاسی لیڈر کیلئے جو پیمانے مقرر کررہی ہے کسی دوسرے سیاسی مسخرے جو خود کو لیڈر گردانتا ہو کے معاملے میں اپنے مقرر کئے ہوئے پیمانوں سے ہٹ کر فیصلے اور ریمارکس دے رہی ہے۔ جین کی ایسی متعصب عدلیہ پر ہزارہا لعنت جو انصاف کے بجائے چینی فوج کی داشتہ بننے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔ کل کلاں کو ایسے چینی جج تاریخ میں اپنے مکروہ کردار کی وجہ سے جانے جائیں گے۔

    :lol:  آپ کا مطلب چینی کے بنے جج، چینی جیسے میٹھے جج یا ملک چین کے جج ہیں

    جمہور پسند
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #62
    جمہوریت نہ ہوئی کوئی آسمانی وحی ہوئیمغربی جمہوریت کے خواب دیکھنے والوں ..وہ یہ پھل کئی سو سالوں کی مشقت کے بعد کھا رہے ہے …ادھر توپودا زمین سے نمودار نہیں ہوتا ..اور پھر کھیتوں میں ہل چلا دیتے ہے کہ بیچ دو نمبر ہے دوسرا اگانا ہے

    کونسی جمہوریت۔ جمہوریت تو آئی ہی نہیں بابو۔۔ مقابلہ ڈاکوکریسی اور بوٹوں والے تھگوں کا رہا ہے۔
    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #63
    جمہوریت نہ ہوئی کوئی آسمانی وحی ہوئی مغربی جمہوریت کے خواب دیکھنے والوں ..وہ یہ پھل کئی سو سالوں کی مشقت کے بعد کھا رہے ہے …ادھر توپودا زمین سے نمودار نہیں ہوتا ..اور پھر کھیتوں میں ہل چلا دیتے ہے کہ بیچ دو نمبر ہے دوسرا اگانا ہے

    نہیں ایسا نہیں ہے۔لوگ تو نرگس بوتے ہیں لیکن پودا ہر دفعہ کیکٹس کا نکل آتا ہے۔تو لازمی بات ہے کہ کوئی نہ کوئی اسے کاٹ ہی دے گا۔

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #64
    کونسی جمہوریت۔ جمہوریت تو آئی ہی نہیں بابو۔۔ مقابلہ ڈاکوکریسی اور بوٹوں والے تھگوں کا رہا ہے۔

    ہم آمریت سے ٹپکے ہیں ۔۔۔اور بادشیت میں اٹکے۔۔ہیں ۔۔ہمارے ساتھ بھی اس  بندے والا حساب ہوا ہے  ۔۔جو آسمان سے ٹپکا تھا۔۔اور کجھور پر اٹکا تھا۔۔۔یعنی کہہ کجھور کا درخت بھی اونچا ہوتا ہے۔ ۔ نہ تو  بندہ واپس آسمان پر چڑ سکتا ہے ۔۔اور نہ اس کجھور کے اونچے درخت سے نیچےاتر سکتا ہے ۔۔لہذا ساری عمر کجھور پر بیٹھا کجھوریں ہی  کھاتا رہے

    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #65
    Bawa JeeMiyan Sahib was found in bed with establishment’s londi in not so distant past. In fact he dressed up to confuse establishment who is the real londi?If Judges wanted to disqualify PM they would have in the first go. Instead of 2 Judges disqualifying him and 3 seeking JIT they could have reversed the numbers – 2 seeking JIT 3 disqualifying. Miyan Sahib wants hand picked JIT that gives him clean slip anything short of that is establishment conspiracy.
    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #66
    Bawa Jee Miyan Sahib was found in bed with establishment’s londi in not so distant past. In fact he dressed up to confuse establishment who is the real londi? If Judges wanted to disqualify PM they would have in the first go. Instead of 2 Judges disqualifying him and 3 seeking JIT they could have reversed the numbers – 2 seeking JIT 3 disqualifying. Miyan Sahib wants hand picked JIT that gives him clean slip anything short of that is establishment conspiracy.

    شیرازی جیپریشان نہ ہوا کریںآپکے برعکس میں منافقت سے دور رہتا ہوں:bigsmile:میں نے نواز شریف کے انٹی اسٹبلشمنٹ ہونے کا کوئی دعوا نہیں ہےنواز شریف کی اسٹبلشمنٹ سے محبت اور نفرت کی داستان کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے

    Gulraiz
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #67
    پچھلے کئی ہفتوں سے ٹمبکٹو کی عدلیہ کے لچھن دیکھتے ہوئے باوا بھائی کا تجزیہ بالکل درست معلوم ہوتا ہے کہ اس بار طالع آزماوں نے کِسے ہمبستری کیلئے چُنا ہے۔ ظاہر ہے سیاست میں آنے کی کسی متعصب منصف کی اوقات نہیں اور جو آیا بھی ہے تو عوام نے اُسے دوسری آنکھ بھی کانڑی کردینے والی نظر سے دیکھا ہے اسلئے نمود ونمائش کے رسیا یہ ایکٹر محض اسی اعزاز کو پاکر مطمئن ہیں کہ ٹمبکٹو کی فوج نے انہیں اپنے لمحات کو رنگین بنانے کیلئے چُنا ہے۔ چین کی اعلیٰ عدلیہ آجکل ایک سیاسی لیڈر کیلئے جو پیمانے مقرر کررہی ہے کسی دوسرے سیاسی مسخرے جو خود کو لیڈر گردانتا ہو کے معاملے میں اپنے مقرر کئے ہوئے پیمانوں سے ہٹ کر فیصلے اور ریمارکس دے رہی ہے۔ جین کی ایسی متعصب عدلیہ پر ہزارہا لعنت جو انصاف کے بجائے چینی فوج کی داشتہ بننے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔ کل کلاں کو ایسے چینی جج تاریخ میں اپنے مکروہ کردار کی وجہ سے جانے جائیں گے۔

    یہ وقت نہیں ہے رونے دھّونے کا

    یہ وقت ہے فیصلہ ھّونے کا

    اسوقت کیوں نہ بولے تھے

    اسوقت کیوں خوش ہولے تھَ

    اسوقت کیوں پھدک پھد ک کے بولے تھے

    جب جج ایجنسیہ حرامیہ کی یہ بولی بولے تھے

    کراچی میں ایک پارٹی کی نہ چلے گی اجارہ داری

    یسی عدلیہ کو لیکر کیا کیجئے — جسمیں ہوں لاکھوں کنجر و بندر

    ابے کیا یہ خیرات ہے جو کراچی والے ہر خچر پارٹی کو چارچار بتاشے بانٹیں

    :cwl: :cwl:   :cwl:   :sorry:   :sorry:   :sorry:   :bye:   :bye:  

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #68
    آپ تو کہہ رہے تھے کہ سپریم کورٹ نے ابصار کی سٹوری پر مہر ثبت کر دی ہے۔ اب آپ کہہ رہے ہیں کیونکہ انہوں نے اس سے انکار نہیں کیا اس لئے اسے اقرار سمجھا جائے۔ رہی بات رجسٹرار کی تو کیا اس میں کوئی شک ہے کہ رجسٹرار وہی کچھ کرتا ہے جو کورٹ کی منشا ہو۔ اب اگر یہ ساری سٹوری سچ بھی ہو تو اس میں استیبلشمنٹ کہاں سے آ گئی ۔ یہی نہ کہ آپ سپیکولیٹ کر رہے ہیں۔ اگر ایسا ہوا بھی ہو کہ ججز کے حکم پر رجسٹرار نے کچھ خاص بندوں کو جے آئی ٹی میں شامل کروایا ہو تو یہ غلط کیوں ہے۔ انہیں بھی تو معلوم تھا کہ جن اداروں سے نام مانگے گئے ہیں وہ ملزم ہی کے انڈر کام کر رہے ہیں۔ ساری دنیا میں جے آئی ٹیز بنتی ہیں اور ان میں ممبرز ججز چوز کرتے ہیں خود بغیر اداروں سے نام مانگے۔ بلفرض بھارت میں بی سی سی آئی کی انویسٹیگیشن کے لئے سپریم کورٹ نے جو جے آئی ٹی بنائی وہ اداروں سے نام لے کر نہیں بلکہ کورٹ نے اپنی مرضی کے بندے اپوائینٹ کر کے بنائی۔

    شاہد عباسی بھائیجسٹس اعجاز افضل نے کہا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے جو کچھ بھی کیا ہے وہ ہمارے کہنے پر کیا ہے. رجسٹرار نے کیا کیا ہے، وہ اسکی تفصیل میں نہیں گئے ہیں لیکن اسکا واضح اشارہ انصار عباسی کی سٹوری کی طرف ہی تھا. جب آپ خود ہی مانتے ہیں کہ “رجسٹرار وہی کچھ کرتا ہے جو کورٹ کی منشا ہو” تو پھر ہم بحث کس بات پر کر رہے ہیں؟ میرا بھی یہی موقف ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے جو کچھ بھی کیا ہے وہ اس پانامہ کیس کے بنچ کے ججز کے احکامات پر ہی کیا ہے. میرا اختلاف اس بات پر ہے کہ جو سپریم کورٹ نے طریقہ کار اختیار کیا ہے وہ بد نیتی، بد دیانتی اور سازشی طریقہ کار تھا.  انہیں مخصوص نام لسٹوں میں شامل کرنے کی غرض سے رجسٹرار سے فون کروانے کی کیا ضرورت تھی؟آپ نے مزید لکھا ہے کہ “اب اگر یہ ساری سٹوری سچ بھی ہو تو اس میں استیبلشمنٹ کہاں سے آ گئی؟”. چلیں ایک لمحے کیلیے فرض کر لیتے ہیں کہ سپریم کورٹ نے یہ سب اسٹبلشمنٹ کے کہنے پر نہیں کیا ہے تو پھر سپریم کورٹ کے ججز کا چوروں کی طرح چھپ چھپ کر ان اداروں کے سربراہان کو فون کروانے اور ان افراد کے نام لسٹوں میں ڈلوانے میں کیا مفاد تھا؟سپریم کورٹ کے ججز کے حکم پر رجسٹرار کا کچھ خاص بندوں کو جے آئی ٹی میں شامل کروانا اس لیے غلط تھا کہ اول تو سپریم کورٹ چوروں کی طرح چھپ کر کوئی کام نہیں کرتی ہے. سپریم کورٹ کے تمام احکامات اوپن اور تحریری ہوتے ہیں اور سپریم کورٹ کے ریکارڈ پر ہوتے ہیں. سپریم کورٹ کے ججز نے رجسٹرار کو جو خفیہ احکامات دیے ہیں وہ کہاں ریکارڈ پر ہیں؟ دوسری بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کی صریحا خلاف ورزی بھی ہے کیونکہ فیصلے میں صاف صاف لکھا تھا کہ ان چھ اداروں کے سربراہان اپنے اپنے اداروں سے نام دیں گے اور جے آئی ٹی کے ممبران کا انتخاب انہی ناموں میں سے کیا جائے گا

    2. In normal circumstances, such exercise could be conducted by the NAB but when its Chairman appears to be indifferent and even unwilling to perform his part, we are constrained to look elsewhere and therefore, constitute a Joint Investigation Team (JIT) comprising of the following members :

    i) a senior Officer of the Federal Investigation Agency (FIA), not below the rank of Additional Director General who shall head the team having firsthand experience of investigation of white collar crime and related matters;

    ii) a representative of the National Accountability Bureau (NAB);

    iii) a nominee of the Security & Exchange Commission of Pakistan (SECP) familiar with the issues of money laundering and white collar crimes;

    iv) a nominee of the State Bank of Pakistan (SBP);

    v) a seasoned Officer of Inter Services Intelligence (ISI) nominated by its Director General; and

    vi) a seasoned Officer of Military Intelligence (M.I.) nominated by its Director General.

    3. The Heads of the aforesaid departments/ institutions shall recommend the names of their nominees for the JIT within seven days from today which shall be placed before us in chambers for nomination and approval.

    https://www.docdroid.net/38AuyFO/panama-leaks-case-verdict.pdf.html#page=546 

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #69
    باوا بھائی! جب پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ چلایا جانے لگا تو اس کے حمایتی بھی یہی کہتے تھے کہ ہمیں پرویز مشرف کے ٹرائل پر کوئی اعتراض نہیں، مگر فلاں کو بھی شامل کیا جائے اور ڈھمکاں کو بھی شامل کیا جائے ، آپ کا اعتراض بھی کچھ ایسا ہی ہے، جب جے آئی ٹی ممبران چوز کرنے کا پورا کا پورا اختیار سپریم کورٹ کا ہے تو پھر کیا فرق پڑتا ہے کہ انہوں نے کس کس کو منتخب کیا اور کس ذریعے سے منتخب کیا۔۔۔۔ اگر بندے کے پاس ریکارڈ پورا ہو تو اسے ڈرنے کی ضرورت کیا ہے، ہاں اگر سارا مال چوری کا ہو پھر سب سے بیسٹ سٹریٹجی یہی ہوتی ہے کہ کسی نہ کسی چیز پر اعتراض جڑ کر احتساب کے عمل میں رخنہ ڈالا جائے اور ن لیگ اس وقت اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

    ضیاء یاسر بھائییہی تو مسئلہ ہے کہ ہم فیصلہ پڑھے بغیر ہی بیان داغ دیتے ہیںاوپر میں نے شاہد عباسی بھائی کے پوسٹ کے جواب میں پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کا ریفرنس دیا ہے. فیصلے میں صاف لکھا ہے کہ اداروں کے سربراہان سات دن میں اپنے اپنے ادارے سے افراد کا انتخاب کریں گے اور سربراہان کے منتخب کردہ ناموں میں سے ججز جے آئی ٹی کیلیے افراد کا انتخاب کرے گی اور اسکی منظوری دے گیاس فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز صرف اداروں کے سربراہان کے منتخب کردہ افراد میں سے جے آئی ٹی کے ممبرز کا انتخاب کرنے اور انکی منظوری دینے کے پابند تھےسپریم کورٹ کے ججز کا اپنے رجسٹرار سے چوروں کی طرح چھپ چھپ کر ان اداروں کے سربراہان کو فون کروا کراپنے پسندیدہ افراد کو لسٹوں میں ڈلوانا نہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ یہ قدم بد نیتی، بد دیانتی اور سازشی بھی ہے

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #70
    وہ بھی کیا سنہرے دن تھے جب عدلیہ اسٹیبلشمنٹ کی لونڈی نہیں ہوا کرتی تھی اور میاں صاحب کالا کوٹ پہن کر عدالت پہنچ جایا کرتے تھے۔۔۔۔۔۔ ہائے پرانے سنہرے دن۔۔۔۔۔

    حضرت عیسا کی طرح یہ جدہ کی سولی چڑھ کر تمام شریف فیملی کے اگلے پچھلے گناہوں کا کفارہ ادا کر چکے ہیں:serious:

    Abdul jabbar
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #71
    بادی النظر میں چہار سمت سے جس طاقت اور جوش سے مخالفت کی تیز آندھیاں اٹھی ہوئی ہیں۔ سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ غیر مرئی قوتوں  کی طرف سے تابڑ توڑ حملے ہو رہے ہیں،میڈیا دن رات ایک ایجنڈے کے تحت بے توقیر اور بے وقار کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لگتا ہےصرف  عوام کے مینڈٹ کی ناتواں اخلاقی طاقت کے حامل  بازو چومکھی لڑائی لڑتے لڑتے شل ہو جائیں گے۔ ،اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کومیں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھاافسوس کے سانپ سیڑھی کے اس کھیل میں قوم کا قیمتی وقت قیام پاکستان سے آج دن تک  ضائع کیا گیا اور  جا رہا ہے۔ دنیا کہاں کی کہاں جا چکی ہے مگر ہم باہم دست و گریباں ہیں۔کاسہ گدائی ہمارے ہاتھ میں ہے اور ہمیں احساس زیاں بھی نہیں۔بہر حالتیل دیکھو، تیل کی دھار دیکھو۔ہمارا ایمان ہے اقتدار، عزت و ذلت سب رب کاینات کے ہاتھ میں ہے۔ اگر اسے اس خاندان کو نوازنا مقصود ہے تو کوئی دنیا کی طاقت ان کے راستے کی دیوار نہیں بن سکتی۔ اور اگراس کی منشا ان سے اقتدار لے لینے کی ہے توکوئی ایسا ہونے کی راہ میں حائل نہیں ہو سکتا۔اے خدائے بزرگ و برتر، ہمارے گناہ معاف فرما دے۔ ہمیں سیدھا راستہ دکھا۔ راستہ ان لوگوں کا جن پر تیرا انعام ہوا۔ وہ زمانے میں معزز ہو گئے۔ جن کی عزت نفس نے روکھی سوکھی کھانا گوارا کر لیا مگر کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھلائے۔ اے میرے خدا ہمارے ذہن  بدل دے۔ ہمیں اپنی ہی عزت کرنے کی توفیق عطا فرما۔ ہمیں اتحاد، و اتفاق سے ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہنے۔ ایک دوسرے کا بھلا کرنے، اور خوشیاں تقسیم کرنے کی توفیق عطا فرما۔    آمین
    Zia Yasir
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #72
    ضیاء یاسر بھائی یہی تو مسئلہ ہے کہ ہم فیصلہ پڑھے بغیر ہی بیان داغ دیتے ہیں اوپر میں نے شاہد عباسی بھائی کے پوسٹ کے جواب میں پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کا ریفرنس دیا ہے. فیصلے میں صاف لکھا ہے کہ اداروں کے سربراہان سات دن میں اپنے اپنے ادارے سے افراد کا انتخاب کریں گے اور سربراہان کے منتخب کردہ ناموں میں سے ججز جے آئی ٹی کیلیے افراد کا انتخاب کرے گی اور اسکی منظوری دے گی اس فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز صرف اداروں کے سربراہان کے منتخب کردہ افراد میں سے جے آئی ٹی کے ممبرز کا انتخاب کرنے اور انکی منظوری دینے کے پابند تھے سپریم کورٹ کے ججز کا اپنے رجسٹرار سے چوروں کی طرح چھپ چھپ کر ان اداروں کے سربراہان کو فون کروا کراپنے پسندیدہ افراد کو لسٹوں میں ڈلوانا نہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ یہ قدم بد نیتی، بد دیانتی اور سازشی بھی ہے

    باوا بھائی! آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ تین مئی کو سپریم کورٹ نے سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی طرف سے جے آئی ٹی کے لئے بھیجے گئے ناموں کو مسترد کردیا تھا اور حکم دیا تھا کہ گریڈ 18 اور اس سے سینئر تمام افسران کی فہرست پیش کی جائے۔۔۔تمام افسران کی لسٹ طلب کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں لامحالہ طور پر مذکورہ دو ممبران کا نام بھی شامل ہوگا، ایسے میں سپریم کورٹ کو علیحدہ سے کالیں کرکے یہ کہنے کی کیا ضرورت ہے کہ فلاں دو ممبران کا نام بھی لسٹ میں ڈالا جائے جبکہ وہ پہلے ہی تمام ممبران کی فہرست طلب کرچکی ہے۔ ایسی صورت میں وٹس ایپ سٹوری اپنے آپ غیر موثر ہوجاتی ہے۔۔۔http://www.dailymotion.com/video/x5ko01j_sc-reject_news 

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #73
    جمہوریت نہ ہوئی کوئی آسمانی وحی ہوئی مغربی جمہوریت کے خواب دیکھنے والوں ..وہ یہ پھل کئی سو سالوں کی مشقت کے بعد کھا رہے ہے …ادھر توپودا زمین سے نمودار نہیں ہوتا ..اور پھر کھیتوں میں ہل چلا دیتے ہے کہ بیچ دو نمبر ہے دوسرا اگانا ہے

    بھائی ہمیں پھلوں والا پودا چاہیے ، یہ کانٹے اگا رہے ہیںپہلے کہا جاتا ہے عدالت جاؤ ، جمہوری راستہ اختیار کرو ، سڑکوں پے آنے سے جمہوریت کو خطرہ ہے ، حالانکہ احتجاج جمہوریت کی بنیادوں میں موجود ہے ، اب سارا کام عدالتوں کے تھرو ہو رہا ہے تو پھر تکلیف . آپ ڈائریکٹ ہی کیوں نہیں کہہ دیتے کہ میاں صاحب کا جھوٹ فریب لوٹ مار سب جمہوری ہے اور اس کے خلاف ہونے والا کوئی بھی ایکشن جہموریت کے خلاف سازش ہے

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #74
    ضیاء یاسر بھائی یہی تو مسئلہ ہے کہ ہم فیصلہ پڑھے بغیر ہی بیان داغ دیتے ہیں اوپر میں نے شاہد عباسی بھائی کے پوسٹ کے جواب میں پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کا ریفرنس دیا ہے. فیصلے میں صاف لکھا ہے کہ اداروں کے سربراہان سات دن میں اپنے اپنے ادارے سے افراد کا انتخاب کریں گے اور سربراہان کے منتخب کردہ ناموں میں سے ججز جے آئی ٹی کیلیے افراد کا انتخاب کرے گی اور اسکی منظوری دے گی اس فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز صرف اداروں کے سربراہان کے منتخب کردہ افراد میں سے جے آئی ٹی کے ممبرز کا انتخاب کرنے اور انکی منظوری دینے کے پابند تھے سپریم کورٹ کے ججز کا اپنے رجسٹرار سے چوروں کی طرح چھپ چھپ کر ان اداروں کے سربراہان کو فون کروا کراپنے پسندیدہ افراد کو لسٹوں میں ڈلوانا نہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ یہ قدم بد نیتی، بد دیانتی اور سازشی بھی ہے

    تو باوا جی آپ حکومت کو مشورہ دیں کہ اپیل کریں اگر یہ سب قانون کے خلاف ہو رہا ہے ، یا اب آپ کا بھی عدالتوں پے اعتبار ختم ہو گیا ہے

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #75
    شیرازی جی پریشان نہ ہوا کریں آپکے برعکس میں منافقت سے دور رہتا ہوں :bigsmile: میں نے نواز شریف کے انٹی اسٹبلشمنٹ ہونے کا کوئی دعوا نہیں ہے نواز شریف کی اسٹبلشمنٹ سے محبت اور نفرت کی داستان کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے

    :lol:باوا جی تحریک انصاف سڑکوں پے آئے تو حکومت کے خلاف سازش ، تب کہتے ہیں پارلیمنٹ میں او ، عدالت جاؤ ، پارلیمنٹ میں ایک ڈیڑھ سال پہلے ہی رولا ڈال چکے تھے کچھ نہیں ہوا ، اب عدالت گئے ہیں تو بھی آپ کو مسلہ ، منافقت کیا ہوتی ہے اور ؟؟ کچھ وضاحت فرمائیں گے پلیز ؟؟

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #76
    :lol: آپ کا مطلب چینی کے بنے جج، چینی جیسے میٹھے جج یا ملک چین کے جج ہیں

    نا ان کا مطلب ہے فرشتے بھی نواز شریف کے احتساب کی بات کریں تو وہ بھی شیطان کے چیلے ہیں ، قصہ مختصرمجھے ویسے عدالتوں سے بھی کوئی امید نہیں ، کیس کھینچا جائے گا ، الیکشن کا وقت آ جائے گا پھر پیسے ، لالچ طمع کے زور پے زرداری یا نواز کو لایا جائے گا اور پھر مٹی پا کے روٹی شوٹی کھائی جائے گی ، عوام پھر وہیں کی وہیں

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #77
    سلیم بھائی ! یوٹیوب کالنک ہے، ذرا زور لگا کر کلک کریں گے تو ضرور چل پڑے گا۔۔۔

    شاید اس لئے نہیں چل رہا کہ اے آر وائی  کا لنک ہے ….

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #78
    شکریہ یاسر بھائی ۔۔ لیکن لنک کام نہیں کر رہا ۔۔خیر میں دوسرے کسی طریقے سے دیکھ لو۔ گا۔۔۔

    ڈیلی موشن ٹرائی  کریں ..یو ٹیوب پر اے آر وائی  کا نہیں چلے گا .کیونکہ یہ چینل ڈش  نیٹ ورک پر ہے

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #79
    باوا بھائی! آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ تین مئی کو سپریم کورٹ نے سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی طرف سے جے آئی ٹی کے لئے بھیجے گئے ناموں کو مسترد کردیا تھا اور حکم دیا تھا کہ گریڈ 18 اور اس سے سینئر تمام افسران کی فہرست پیش کی جائے۔۔۔تمام افسران کی لسٹ طلب کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں لامحالہ طور پر مذکورہ دو ممبران کا نام بھی شامل ہوگا، ایسے میں سپریم کورٹ کو علیحدہ سے کالیں کرکے یہ کہنے کی کیا ضرورت ہے کہ فلاں دو ممبران کا نام بھی لسٹ میں ڈالا جائے جبکہ وہ پہلے ہی تمام ممبران کی فہرست طلب کرچکی ہے۔ ایسی صورت میں وٹس ایپ سٹوری اپنے آپ غیر موثر ہوجاتی ہے۔۔۔

    شاباش اے بھئی ضیاء یاسر بھائیابھی تک آپکو اصل کیس کی سمجھ ہی نہیں آئی ہے اور آپ پانچ دن سے بحث کیے جا رہے ہیں:hilar: :hilar:   :hilar:کسی بھی مسئلے پر بات کرنے سے پہلے اسے سمجھنا ضروری ہوتا ہے. مسئلے کو سمجھکر بحث کی جائے تو بحث کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور دوسرے جس سے آپ بحث کرتے ہیں اسکا قیمتی وقت بھی ضائع نہیں ہوتا ہے:bigsmile: :lol:   :hilar:یار اصل میں یہ سب کچھ تین مئی سے پہلے کی بات ہے. چھبیس اپریل کو سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی طرف سے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کے مطابق جے آئی ٹی کے لئے سپریم کورٹ کو ایک ایک نام بھیجا گیا تھا جس کے جواب میں سپریم کورٹ کی طرف سے انہیں دو دو مزید نام بھیجنے کا کہا گیا تھا. ابھی انہوں نے نام فائنل کرکے نہیں بھیجے تھے کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے انہیں اپنی لائیو سے فون کیا اور میسج چھوڑا جس کے جواب میں سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کے سٹاف نے انکی بات کروانے کیلیے رجسٹرار کی لائیو لائین کیا تو انہیں بتایا گیا کہ وہ جلد ہی وہ واٹس اپ پر سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ سے بات کریں گے. جس کے فورا بعد سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کو واٹس اپ پر فون آیا اور بلال رسول کا نام ان مزید دو افراد کی لسٹ میں ڈالنے کا کہا گیا. چونکہ واٹس اپ پر ٹیلی فون نمبر مختلف تھا لہذا سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ نے بات ریکارڈ پر لانے کیلیے رجسٹرار سپریم کورٹ کو لیٹر لکھ دیا اور بلال رسول کا نام ڈالے بغیر دو نام سپریم کورٹ کو بھیج دئیے. اسی طرح سٹیٹ بنک کے سربراہ نے بھی عامر عزیز کا نام لسٹ میں ڈالے بغیر مزید دو نام سپریم کورٹ کو بھیج دئیے. سپریم کورٹ کے ججز اپنے پسندیدہ نام لسٹ میں نہ دیکھکر برہم ہو گئے اور سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے بھیجے گئے نام مسترد کر دیے اور ان اداروں کے سربراہان کو گریڈ اٹھارہ اور اس سے اوپر کے تمام آفیسرز کی لسٹوں کے ساتھ طلب کر لیا اور ان لسٹوں سے اپنے پسندیدہ افراد کا انتخاب کر لیا

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zia Yasir
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #80
    شاباش اے بھئی ضیاء یاسر بھائی ابھی تک آپکو اصل کیس کی سمجھ ہی نہیں آئی ہے اور آپ پانچ دن سے بحث کیے جا رہے ہیں :hilar: :hilar: :hilar: کسی بھی مسئلے پر بات کرنے سے پہلے اسے سمجھنا ضروری ہوتا ہے. مسئلے کو سمجھکر بحث کی جائے تو بحث کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور دوسرے جس سے آپ بحث کرتے ہیں اسکا قیمتی وقت بھی ضائع نہیں ہوتا ہے :bigsmile: :lol: :hilar: یار اصل میں یہ سب کچھ تین مئی سے پہلے کی بات ہے. چھبیس اپریل کو سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی طرف سے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کے مطابق جے آئی ٹی کے لئے سپریم کورٹ کو ایک ایک نام بھیجا گیا تھا جس کے جواب میں سپریم کورٹ کی طرف سے انہیں دو دو مزید نام بھیجنے کا کہا گیا تھا. ابھی انہوں نے نام فائنل کرکے نہیں بھیجے تھے کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے انہیں اپنی لائیو سے فون کیا اور میسج چھوڑا جس کے جواب میں سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کے سٹاف نے انکی بات کروانے کیلیے رجسٹرار کی لائیو لائین کیا تو انہیں بتایا گیا کہ وہ جلد ہی وہ واٹس اپ پر سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ سے بات کریں گے. جس کے فورا بعد سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کو واٹس اپ پر فون آیا اور بلال رسول کا نام ان مزید دو افراد کی لسٹ میں ڈالنے کا کہا گیا. چونکہ واٹس اپ پر ٹیلی فون نمبر مختلف تھا لہذا سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ نے بات ریکارڈ پر لانے کیلیے رجسٹرار سپریم کورٹ کو لیٹر لکھ دیا اور بلال رسول کا نام ڈالے بغیر دو نام سپریم کورٹ کو بھیج دئیے. اسی طرح سٹیٹ بنک کے سربراہ نے بھی عامر عزیز کا نام لسٹ میں ڈالے بغیر مزید دو نام سپریم کورٹ کو بھیج دئیے. سپریم کورٹ کے ججز اپنے پسندیدہ نام لسٹ میں نہ دیکھکر برہم ہو گئے اور سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے بھیجے گئے نام مسترد کر دیے اور ان اداروں کے سربراہان کو گریڈ اٹھارہ اور اس سے اوپر کے تمام آفیسرز کی لسٹوں کے ساتھ طلب کر لیا اور ان لسٹوں سے اپنے پسندیدہ افراد کا انتخاب کر لیا

    باوا بھائی! آپ جو اتنی لمبی چوڑی داستانیں سنا رہے ہیں، آپ سے سیدھا سادا سوال ہے کہ جب سپریم کورٹ سارے افسران کے نام طلب کرنے کا بھی اختیار رکھتی ہے تو اسے کیا ضرورت ہے یہ ٹامک ٹوئیاں مارنے کی، جیسا کہ سپریم کورٹ نے اگلی پیشی پر تمام افسران کا نام طلب کرلیا اورپھر اپنی مرضی سے افسران کو منتخب بھی کرلیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کہانی تو اس صورت میں بھی غیر موثر ہوجاتی ہے۔۔۔۔

Viewing 20 posts - 61 through 80 (of 146 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi