Thread: اسٹبلشمنٹ کی لونڈی جوڈیشری
- This topic has 145 replies, 21 voices, and was last updated 6 years, 9 months ago by Bawa.
-
AuthorPosts
-
2 Jun, 2017 at 1:17 am #61پچھلے کئی ہفتوں سے ٹمبکٹو کی عدلیہ کے لچھن دیکھتے ہوئے باوا بھائی کا تجزیہ بالکل درست معلوم ہوتا ہے کہ اس بار طالع آزماوں نے کِسے ہمبستری کیلئے چُنا ہے۔ ظاہر ہے سیاست میں آنے کی کسی متعصب منصف کی اوقات نہیں اور جو آیا بھی ہے تو عوام نے اُسے دوسری آنکھ بھی کانڑی کردینے والی نظر سے دیکھا ہے اسلئے نمود ونمائش کے رسیا یہ ایکٹر محض اسی اعزاز کو پاکر مطمئن ہیں کہ ٹمبکٹو کی فوج نے انہیں اپنے لمحات کو رنگین بنانے کیلئے چُنا ہے۔ چین کی اعلیٰ عدلیہ آجکل ایک سیاسی لیڈر کیلئے جو پیمانے مقرر کررہی ہے کسی دوسرے سیاسی مسخرے جو خود کو لیڈر گردانتا ہو کے معاملے میں اپنے مقرر کئے ہوئے پیمانوں سے ہٹ کر فیصلے اور ریمارکس دے رہی ہے۔ جین کی ایسی متعصب عدلیہ پر ہزارہا لعنت جو انصاف کے بجائے چینی فوج کی داشتہ بننے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔ کل کلاں کو ایسے چینی جج تاریخ میں اپنے مکروہ کردار کی وجہ سے جانے جائیں گے۔
آپ کا مطلب چینی کے بنے جج، چینی جیسے میٹھے جج یا ملک چین کے جج ہیں
2 Jun, 2017 at 1:20 am #62جمہوریت نہ ہوئی کوئی آسمانی وحی ہوئیمغربی جمہوریت کے خواب دیکھنے والوں ..وہ یہ پھل کئی سو سالوں کی مشقت کے بعد کھا رہے ہے …ادھر توپودا زمین سے نمودار نہیں ہوتا ..اور پھر کھیتوں میں ہل چلا دیتے ہے کہ بیچ دو نمبر ہے دوسرا اگانا ہےکونسی جمہوریت۔ جمہوریت تو آئی ہی نہیں بابو۔۔ مقابلہ ڈاکوکریسی اور بوٹوں والے تھگوں کا رہا ہے۔- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
2 Jun, 2017 at 1:35 am #63جمہوریت نہ ہوئی کوئی آسمانی وحی ہوئی مغربی جمہوریت کے خواب دیکھنے والوں ..وہ یہ پھل کئی سو سالوں کی مشقت کے بعد کھا رہے ہے …ادھر توپودا زمین سے نمودار نہیں ہوتا ..اور پھر کھیتوں میں ہل چلا دیتے ہے کہ بیچ دو نمبر ہے دوسرا اگانا ہےنہیں ایسا نہیں ہے۔لوگ تو نرگس بوتے ہیں لیکن پودا ہر دفعہ کیکٹس کا نکل آتا ہے۔تو لازمی بات ہے کہ کوئی نہ کوئی اسے کاٹ ہی دے گا۔
2 Jun, 2017 at 1:47 am #64کونسی جمہوریت۔ جمہوریت تو آئی ہی نہیں بابو۔۔ مقابلہ ڈاکوکریسی اور بوٹوں والے تھگوں کا رہا ہے۔ہم آمریت سے ٹپکے ہیں ۔۔۔اور بادشیت میں اٹکے۔۔ہیں ۔۔ہمارے ساتھ بھی اس بندے والا حساب ہوا ہے ۔۔جو آسمان سے ٹپکا تھا۔۔اور کجھور پر اٹکا تھا۔۔۔یعنی کہہ کجھور کا درخت بھی اونچا ہوتا ہے۔ ۔ نہ تو بندہ واپس آسمان پر چڑ سکتا ہے ۔۔اور نہ اس کجھور کے اونچے درخت سے نیچےاتر سکتا ہے ۔۔لہذا ساری عمر کجھور پر بیٹھا کجھوریں ہی کھاتا رہے
- thumb_up 1 mood 4
- thumb_up نادان liked this post
- mood shahidabassi, Ghost Protocol, Bawa, Atif Qazi react this post
2 Jun, 2017 at 7:45 am #65Bawa JeeMiyan Sahib was found in bed with establishment’s londi in not so distant past. In fact he dressed up to confuse establishment who is the real londi?If Judges wanted to disqualify PM they would have in the first go. Instead of 2 Judges disqualifying him and 3 seeking JIT they could have reversed the numbers – 2 seeking JIT 3 disqualifying. Miyan Sahib wants hand picked JIT that gives him clean slip anything short of that is establishment conspiracy.- thumb_up 3 mood 1
- thumb_up Ghost Protocol, نادان, Atif Qazi liked this post
- mood Bawa react this post
2 Jun, 2017 at 11:23 am #66Bawa Jee Miyan Sahib was found in bed with establishment’s londi in not so distant past. In fact he dressed up to confuse establishment who is the real londi? If Judges wanted to disqualify PM they would have in the first go. Instead of 2 Judges disqualifying him and 3 seeking JIT they could have reversed the numbers – 2 seeking JIT 3 disqualifying. Miyan Sahib wants hand picked JIT that gives him clean slip anything short of that is establishment conspiracy.شیرازی جیپریشان نہ ہوا کریںآپکے برعکس میں منافقت سے دور رہتا ہوں:bigsmile:میں نے نواز شریف کے انٹی اسٹبلشمنٹ ہونے کا کوئی دعوا نہیں ہےنواز شریف کی اسٹبلشمنٹ سے محبت اور نفرت کی داستان کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے
- thumb_up 2 mood 1
- thumb_up GeoG, SaleemRaza liked this post
- mood Atif Qazi react this post
2 Jun, 2017 at 11:25 am #67پچھلے کئی ہفتوں سے ٹمبکٹو کی عدلیہ کے لچھن دیکھتے ہوئے باوا بھائی کا تجزیہ بالکل درست معلوم ہوتا ہے کہ اس بار طالع آزماوں نے کِسے ہمبستری کیلئے چُنا ہے۔ ظاہر ہے سیاست میں آنے کی کسی متعصب منصف کی اوقات نہیں اور جو آیا بھی ہے تو عوام نے اُسے دوسری آنکھ بھی کانڑی کردینے والی نظر سے دیکھا ہے اسلئے نمود ونمائش کے رسیا یہ ایکٹر محض اسی اعزاز کو پاکر مطمئن ہیں کہ ٹمبکٹو کی فوج نے انہیں اپنے لمحات کو رنگین بنانے کیلئے چُنا ہے۔ چین کی اعلیٰ عدلیہ آجکل ایک سیاسی لیڈر کیلئے جو پیمانے مقرر کررہی ہے کسی دوسرے سیاسی مسخرے جو خود کو لیڈر گردانتا ہو کے معاملے میں اپنے مقرر کئے ہوئے پیمانوں سے ہٹ کر فیصلے اور ریمارکس دے رہی ہے۔ جین کی ایسی متعصب عدلیہ پر ہزارہا لعنت جو انصاف کے بجائے چینی فوج کی داشتہ بننے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔ کل کلاں کو ایسے چینی جج تاریخ میں اپنے مکروہ کردار کی وجہ سے جانے جائیں گے۔یہ وقت نہیں ہے رونے دھّونے کا
یہ وقت ہے فیصلہ ھّونے کا
اسوقت کیوں نہ بولے تھے
اسوقت کیوں خوش ہولے تھَ
اسوقت کیوں پھدک پھد ک کے بولے تھے
جب جج ایجنسیہ حرامیہ کی یہ بولی بولے تھے
کراچی میں ایک پارٹی کی نہ چلے گی اجارہ داری
یسی عدلیہ کو لیکر کیا کیجئے — جسمیں ہوں لاکھوں کنجر و بندر
ابے کیا یہ خیرات ہے جو کراچی والے ہر خچر پارٹی کو چارچار بتاشے بانٹیں
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
- mood 4
- mood Bawa, GeoG, Atif Qazi, Muhammad Hafeez react this post
2 Jun, 2017 at 11:32 am #68آپ تو کہہ رہے تھے کہ سپریم کورٹ نے ابصار کی سٹوری پر مہر ثبت کر دی ہے۔ اب آپ کہہ رہے ہیں کیونکہ انہوں نے اس سے انکار نہیں کیا اس لئے اسے اقرار سمجھا جائے۔ رہی بات رجسٹرار کی تو کیا اس میں کوئی شک ہے کہ رجسٹرار وہی کچھ کرتا ہے جو کورٹ کی منشا ہو۔ اب اگر یہ ساری سٹوری سچ بھی ہو تو اس میں استیبلشمنٹ کہاں سے آ گئی ۔ یہی نہ کہ آپ سپیکولیٹ کر رہے ہیں۔ اگر ایسا ہوا بھی ہو کہ ججز کے حکم پر رجسٹرار نے کچھ خاص بندوں کو جے آئی ٹی میں شامل کروایا ہو تو یہ غلط کیوں ہے۔ انہیں بھی تو معلوم تھا کہ جن اداروں سے نام مانگے گئے ہیں وہ ملزم ہی کے انڈر کام کر رہے ہیں۔ ساری دنیا میں جے آئی ٹیز بنتی ہیں اور ان میں ممبرز ججز چوز کرتے ہیں خود بغیر اداروں سے نام مانگے۔ بلفرض بھارت میں بی سی سی آئی کی انویسٹیگیشن کے لئے سپریم کورٹ نے جو جے آئی ٹی بنائی وہ اداروں سے نام لے کر نہیں بلکہ کورٹ نے اپنی مرضی کے بندے اپوائینٹ کر کے بنائی۔شاہد عباسی بھائیجسٹس اعجاز افضل نے کہا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے جو کچھ بھی کیا ہے وہ ہمارے کہنے پر کیا ہے. رجسٹرار نے کیا کیا ہے، وہ اسکی تفصیل میں نہیں گئے ہیں لیکن اسکا واضح اشارہ انصار عباسی کی سٹوری کی طرف ہی تھا. جب آپ خود ہی مانتے ہیں کہ “رجسٹرار وہی کچھ کرتا ہے جو کورٹ کی منشا ہو” تو پھر ہم بحث کس بات پر کر رہے ہیں؟ میرا بھی یہی موقف ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے جو کچھ بھی کیا ہے وہ اس پانامہ کیس کے بنچ کے ججز کے احکامات پر ہی کیا ہے. میرا اختلاف اس بات پر ہے کہ جو سپریم کورٹ نے طریقہ کار اختیار کیا ہے وہ بد نیتی، بد دیانتی اور سازشی طریقہ کار تھا. انہیں مخصوص نام لسٹوں میں شامل کرنے کی غرض سے رجسٹرار سے فون کروانے کی کیا ضرورت تھی؟آپ نے مزید لکھا ہے کہ “اب اگر یہ ساری سٹوری سچ بھی ہو تو اس میں استیبلشمنٹ کہاں سے آ گئی؟”. چلیں ایک لمحے کیلیے فرض کر لیتے ہیں کہ سپریم کورٹ نے یہ سب اسٹبلشمنٹ کے کہنے پر نہیں کیا ہے تو پھر سپریم کورٹ کے ججز کا چوروں کی طرح چھپ چھپ کر ان اداروں کے سربراہان کو فون کروانے اور ان افراد کے نام لسٹوں میں ڈلوانے میں کیا مفاد تھا؟سپریم کورٹ کے ججز کے حکم پر رجسٹرار کا کچھ خاص بندوں کو جے آئی ٹی میں شامل کروانا اس لیے غلط تھا کہ اول تو سپریم کورٹ چوروں کی طرح چھپ کر کوئی کام نہیں کرتی ہے. سپریم کورٹ کے تمام احکامات اوپن اور تحریری ہوتے ہیں اور سپریم کورٹ کے ریکارڈ پر ہوتے ہیں. سپریم کورٹ کے ججز نے رجسٹرار کو جو خفیہ احکامات دیے ہیں وہ کہاں ریکارڈ پر ہیں؟ دوسری بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کی صریحا خلاف ورزی بھی ہے کیونکہ فیصلے میں صاف صاف لکھا تھا کہ ان چھ اداروں کے سربراہان اپنے اپنے اداروں سے نام دیں گے اور جے آئی ٹی کے ممبران کا انتخاب انہی ناموں میں سے کیا جائے گا
2. In normal circumstances, such exercise could be conducted by the NAB but when its Chairman appears to be indifferent and even unwilling to perform his part, we are constrained to look elsewhere and therefore, constitute a Joint Investigation Team (JIT) comprising of the following members :
i) a senior Officer of the Federal Investigation Agency (FIA), not below the rank of Additional Director General who shall head the team having firsthand experience of investigation of white collar crime and related matters;
ii) a representative of the National Accountability Bureau (NAB);
iii) a nominee of the Security & Exchange Commission of Pakistan (SECP) familiar with the issues of money laundering and white collar crimes;
iv) a nominee of the State Bank of Pakistan (SBP);
v) a seasoned Officer of Inter Services Intelligence (ISI) nominated by its Director General; and
vi) a seasoned Officer of Military Intelligence (M.I.) nominated by its Director General.
3. The Heads of the aforesaid departments/ institutions shall recommend the names of their nominees for the JIT within seven days from today which shall be placed before us in chambers for nomination and approval.
https://www.docdroid.net/38AuyFO/panama-leaks-case-verdict.pdf.html#page=546
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
- local_florist 3 thumb_up 3
- local_florist Atif Qazi, SaleemRaza, Muhammad Hafeez thanked this post
- thumb_up barca, جمہور پسند, GeoG liked this post
2 Jun, 2017 at 11:37 am #69باوا بھائی! جب پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ چلایا جانے لگا تو اس کے حمایتی بھی یہی کہتے تھے کہ ہمیں پرویز مشرف کے ٹرائل پر کوئی اعتراض نہیں، مگر فلاں کو بھی شامل کیا جائے اور ڈھمکاں کو بھی شامل کیا جائے ، آپ کا اعتراض بھی کچھ ایسا ہی ہے، جب جے آئی ٹی ممبران چوز کرنے کا پورا کا پورا اختیار سپریم کورٹ کا ہے تو پھر کیا فرق پڑتا ہے کہ انہوں نے کس کس کو منتخب کیا اور کس ذریعے سے منتخب کیا۔۔۔۔ اگر بندے کے پاس ریکارڈ پورا ہو تو اسے ڈرنے کی ضرورت کیا ہے، ہاں اگر سارا مال چوری کا ہو پھر سب سے بیسٹ سٹریٹجی یہی ہوتی ہے کہ کسی نہ کسی چیز پر اعتراض جڑ کر احتساب کے عمل میں رخنہ ڈالا جائے اور ن لیگ اس وقت اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ضیاء یاسر بھائییہی تو مسئلہ ہے کہ ہم فیصلہ پڑھے بغیر ہی بیان داغ دیتے ہیںاوپر میں نے شاہد عباسی بھائی کے پوسٹ کے جواب میں پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کا ریفرنس دیا ہے. فیصلے میں صاف لکھا ہے کہ اداروں کے سربراہان سات دن میں اپنے اپنے ادارے سے افراد کا انتخاب کریں گے اور سربراہان کے منتخب کردہ ناموں میں سے ججز جے آئی ٹی کیلیے افراد کا انتخاب کرے گی اور اسکی منظوری دے گیاس فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز صرف اداروں کے سربراہان کے منتخب کردہ افراد میں سے جے آئی ٹی کے ممبرز کا انتخاب کرنے اور انکی منظوری دینے کے پابند تھےسپریم کورٹ کے ججز کا اپنے رجسٹرار سے چوروں کی طرح چھپ چھپ کر ان اداروں کے سربراہان کو فون کروا کراپنے پسندیدہ افراد کو لسٹوں میں ڈلوانا نہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ یہ قدم بد نیتی، بد دیانتی اور سازشی بھی ہے
2 Jun, 2017 at 12:43 pm #70وہ بھی کیا سنہرے دن تھے جب عدلیہ اسٹیبلشمنٹ کی لونڈی نہیں ہوا کرتی تھی اور میاں صاحب کالا کوٹ پہن کر عدالت پہنچ جایا کرتے تھے۔۔۔۔۔۔ ہائے پرانے سنہرے دن۔۔۔۔۔حضرت عیسا کی طرح یہ جدہ کی سولی چڑھ کر تمام شریف فیملی کے اگلے پچھلے گناہوں کا کفارہ ادا کر چکے ہیں:serious:
- thumb_up 1 mood 1
- thumb_up Shirazi liked this post
- mood SaleemRaza react this post
2 Jun, 2017 at 12:48 pm #71بادی النظر میں چہار سمت سے جس طاقت اور جوش سے مخالفت کی تیز آندھیاں اٹھی ہوئی ہیں۔ سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ غیر مرئی قوتوں کی طرف سے تابڑ توڑ حملے ہو رہے ہیں،میڈیا دن رات ایک ایجنڈے کے تحت بے توقیر اور بے وقار کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لگتا ہےصرف عوام کے مینڈٹ کی ناتواں اخلاقی طاقت کے حامل بازو چومکھی لڑائی لڑتے لڑتے شل ہو جائیں گے۔ ،اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کومیں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھاافسوس کے سانپ سیڑھی کے اس کھیل میں قوم کا قیمتی وقت قیام پاکستان سے آج دن تک ضائع کیا گیا اور جا رہا ہے۔ دنیا کہاں کی کہاں جا چکی ہے مگر ہم باہم دست و گریباں ہیں۔کاسہ گدائی ہمارے ہاتھ میں ہے اور ہمیں احساس زیاں بھی نہیں۔بہر حالتیل دیکھو، تیل کی دھار دیکھو۔ہمارا ایمان ہے اقتدار، عزت و ذلت سب رب کاینات کے ہاتھ میں ہے۔ اگر اسے اس خاندان کو نوازنا مقصود ہے تو کوئی دنیا کی طاقت ان کے راستے کی دیوار نہیں بن سکتی۔ اور اگراس کی منشا ان سے اقتدار لے لینے کی ہے توکوئی ایسا ہونے کی راہ میں حائل نہیں ہو سکتا۔اے خدائے بزرگ و برتر، ہمارے گناہ معاف فرما دے۔ ہمیں سیدھا راستہ دکھا۔ راستہ ان لوگوں کا جن پر تیرا انعام ہوا۔ وہ زمانے میں معزز ہو گئے۔ جن کی عزت نفس نے روکھی سوکھی کھانا گوارا کر لیا مگر کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھلائے۔ اے میرے خدا ہمارے ذہن بدل دے۔ ہمیں اپنی ہی عزت کرنے کی توفیق عطا فرما۔ ہمیں اتحاد، و اتفاق سے ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہنے۔ ایک دوسرے کا بھلا کرنے، اور خوشیاں تقسیم کرنے کی توفیق عطا فرما۔ آمین- local_florist 1 thumb_up 3
- local_florist SaleemRaza thanked this post
- thumb_up GeoG, Atif Qazi, shahidabassi liked this post
2 Jun, 2017 at 12:54 pm #72ضیاء یاسر بھائی یہی تو مسئلہ ہے کہ ہم فیصلہ پڑھے بغیر ہی بیان داغ دیتے ہیں اوپر میں نے شاہد عباسی بھائی کے پوسٹ کے جواب میں پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کا ریفرنس دیا ہے. فیصلے میں صاف لکھا ہے کہ اداروں کے سربراہان سات دن میں اپنے اپنے ادارے سے افراد کا انتخاب کریں گے اور سربراہان کے منتخب کردہ ناموں میں سے ججز جے آئی ٹی کیلیے افراد کا انتخاب کرے گی اور اسکی منظوری دے گی اس فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز صرف اداروں کے سربراہان کے منتخب کردہ افراد میں سے جے آئی ٹی کے ممبرز کا انتخاب کرنے اور انکی منظوری دینے کے پابند تھے سپریم کورٹ کے ججز کا اپنے رجسٹرار سے چوروں کی طرح چھپ چھپ کر ان اداروں کے سربراہان کو فون کروا کراپنے پسندیدہ افراد کو لسٹوں میں ڈلوانا نہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ یہ قدم بد نیتی، بد دیانتی اور سازشی بھی ہےباوا بھائی! آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ تین مئی کو سپریم کورٹ نے سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی طرف سے جے آئی ٹی کے لئے بھیجے گئے ناموں کو مسترد کردیا تھا اور حکم دیا تھا کہ گریڈ 18 اور اس سے سینئر تمام افسران کی فہرست پیش کی جائے۔۔۔تمام افسران کی لسٹ طلب کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں لامحالہ طور پر مذکورہ دو ممبران کا نام بھی شامل ہوگا، ایسے میں سپریم کورٹ کو علیحدہ سے کالیں کرکے یہ کہنے کی کیا ضرورت ہے کہ فلاں دو ممبران کا نام بھی لسٹ میں ڈالا جائے جبکہ وہ پہلے ہی تمام ممبران کی فہرست طلب کرچکی ہے۔ ایسی صورت میں وٹس ایپ سٹوری اپنے آپ غیر موثر ہوجاتی ہے۔۔۔http://www.dailymotion.com/video/x5ko01j_sc-reject_news
- thumb_up 1 mood 1
- thumb_up SaleemRaza liked this post
- mood Bawa react this post
2 Jun, 2017 at 1:46 pm #73جمہوریت نہ ہوئی کوئی آسمانی وحی ہوئی مغربی جمہوریت کے خواب دیکھنے والوں ..وہ یہ پھل کئی سو سالوں کی مشقت کے بعد کھا رہے ہے …ادھر توپودا زمین سے نمودار نہیں ہوتا ..اور پھر کھیتوں میں ہل چلا دیتے ہے کہ بیچ دو نمبر ہے دوسرا اگانا ہےبھائی ہمیں پھلوں والا پودا چاہیے ، یہ کانٹے اگا رہے ہیںپہلے کہا جاتا ہے عدالت جاؤ ، جمہوری راستہ اختیار کرو ، سڑکوں پے آنے سے جمہوریت کو خطرہ ہے ، حالانکہ احتجاج جمہوریت کی بنیادوں میں موجود ہے ، اب سارا کام عدالتوں کے تھرو ہو رہا ہے تو پھر تکلیف . آپ ڈائریکٹ ہی کیوں نہیں کہہ دیتے کہ میاں صاحب کا جھوٹ فریب لوٹ مار سب جمہوری ہے اور اس کے خلاف ہونے والا کوئی بھی ایکشن جہموریت کے خلاف سازش ہے
- thumb_up 3
- thumb_up Zia Yasir, نادان, SaleemRaza liked this post
2 Jun, 2017 at 1:47 pm #74ضیاء یاسر بھائی یہی تو مسئلہ ہے کہ ہم فیصلہ پڑھے بغیر ہی بیان داغ دیتے ہیں اوپر میں نے شاہد عباسی بھائی کے پوسٹ کے جواب میں پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کا ریفرنس دیا ہے. فیصلے میں صاف لکھا ہے کہ اداروں کے سربراہان سات دن میں اپنے اپنے ادارے سے افراد کا انتخاب کریں گے اور سربراہان کے منتخب کردہ ناموں میں سے ججز جے آئی ٹی کیلیے افراد کا انتخاب کرے گی اور اسکی منظوری دے گی اس فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز صرف اداروں کے سربراہان کے منتخب کردہ افراد میں سے جے آئی ٹی کے ممبرز کا انتخاب کرنے اور انکی منظوری دینے کے پابند تھے سپریم کورٹ کے ججز کا اپنے رجسٹرار سے چوروں کی طرح چھپ چھپ کر ان اداروں کے سربراہان کو فون کروا کراپنے پسندیدہ افراد کو لسٹوں میں ڈلوانا نہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ یہ قدم بد نیتی، بد دیانتی اور سازشی بھی ہےتو باوا جی آپ حکومت کو مشورہ دیں کہ اپیل کریں اگر یہ سب قانون کے خلاف ہو رہا ہے ، یا اب آپ کا بھی عدالتوں پے اعتبار ختم ہو گیا ہے
- thumb_up 2
- thumb_up SaleemRaza, Bawa liked this post
2 Jun, 2017 at 1:51 pm #75شیرازی جی پریشان نہ ہوا کریں آپکے برعکس میں منافقت سے دور رہتا ہوں میں نے نواز شریف کے انٹی اسٹبلشمنٹ ہونے کا کوئی دعوا نہیں ہے نواز شریف کی اسٹبلشمنٹ سے محبت اور نفرت کی داستان کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے:lol:باوا جی تحریک انصاف سڑکوں پے آئے تو حکومت کے خلاف سازش ، تب کہتے ہیں پارلیمنٹ میں او ، عدالت جاؤ ، پارلیمنٹ میں ایک ڈیڑھ سال پہلے ہی رولا ڈال چکے تھے کچھ نہیں ہوا ، اب عدالت گئے ہیں تو بھی آپ کو مسلہ ، منافقت کیا ہوتی ہے اور ؟؟ کچھ وضاحت فرمائیں گے پلیز ؟؟
2 Jun, 2017 at 2:08 pm #76آپ کا مطلب چینی کے بنے جج، چینی جیسے میٹھے جج یا ملک چین کے جج ہیںنا ان کا مطلب ہے فرشتے بھی نواز شریف کے احتساب کی بات کریں تو وہ بھی شیطان کے چیلے ہیں ، قصہ مختصرمجھے ویسے عدالتوں سے بھی کوئی امید نہیں ، کیس کھینچا جائے گا ، الیکشن کا وقت آ جائے گا پھر پیسے ، لالچ طمع کے زور پے زرداری یا نواز کو لایا جائے گا اور پھر مٹی پا کے روٹی شوٹی کھائی جائے گی ، عوام پھر وہیں کی وہیں
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
- thumb_up 1
- thumb_up SaleemRaza liked this post
2 Jun, 2017 at 2:36 pm #77سلیم بھائی ! یوٹیوب کالنک ہے، ذرا زور لگا کر کلک کریں گے تو ضرور چل پڑے گا۔۔۔شاید اس لئے نہیں چل رہا کہ اے آر وائی کا لنک ہے ….
2 Jun, 2017 at 2:38 pm #78شکریہ یاسر بھائی ۔۔ لیکن لنک کام نہیں کر رہا ۔۔خیر میں دوسرے کسی طریقے سے دیکھ لو۔ گا۔۔۔ڈیلی موشن ٹرائی کریں ..یو ٹیوب پر اے آر وائی کا نہیں چلے گا .کیونکہ یہ چینل ڈش نیٹ ورک پر ہے
2 Jun, 2017 at 3:05 pm #79باوا بھائی! آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ تین مئی کو سپریم کورٹ نے سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی طرف سے جے آئی ٹی کے لئے بھیجے گئے ناموں کو مسترد کردیا تھا اور حکم دیا تھا کہ گریڈ 18 اور اس سے سینئر تمام افسران کی فہرست پیش کی جائے۔۔۔تمام افسران کی لسٹ طلب کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں لامحالہ طور پر مذکورہ دو ممبران کا نام بھی شامل ہوگا، ایسے میں سپریم کورٹ کو علیحدہ سے کالیں کرکے یہ کہنے کی کیا ضرورت ہے کہ فلاں دو ممبران کا نام بھی لسٹ میں ڈالا جائے جبکہ وہ پہلے ہی تمام ممبران کی فہرست طلب کرچکی ہے۔ ایسی صورت میں وٹس ایپ سٹوری اپنے آپ غیر موثر ہوجاتی ہے۔۔۔شاباش اے بھئی ضیاء یاسر بھائیابھی تک آپکو اصل کیس کی سمجھ ہی نہیں آئی ہے اور آپ پانچ دن سے بحث کیے جا رہے ہیں:hilar: :hilar:کسی بھی مسئلے پر بات کرنے سے پہلے اسے سمجھنا ضروری ہوتا ہے. مسئلے کو سمجھکر بحث کی جائے تو بحث کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور دوسرے جس سے آپ بحث کرتے ہیں اسکا قیمتی وقت بھی ضائع نہیں ہوتا ہے:bigsmile: :hilar:یار اصل میں یہ سب کچھ تین مئی سے پہلے کی بات ہے. چھبیس اپریل کو سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی طرف سے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کے مطابق جے آئی ٹی کے لئے سپریم کورٹ کو ایک ایک نام بھیجا گیا تھا جس کے جواب میں سپریم کورٹ کی طرف سے انہیں دو دو مزید نام بھیجنے کا کہا گیا تھا. ابھی انہوں نے نام فائنل کرکے نہیں بھیجے تھے کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے انہیں اپنی لائیو سے فون کیا اور میسج چھوڑا جس کے جواب میں سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کے سٹاف نے انکی بات کروانے کیلیے رجسٹرار کی لائیو لائین کیا تو انہیں بتایا گیا کہ وہ جلد ہی وہ واٹس اپ پر سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ سے بات کریں گے. جس کے فورا بعد سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کو واٹس اپ پر فون آیا اور بلال رسول کا نام ان مزید دو افراد کی لسٹ میں ڈالنے کا کہا گیا. چونکہ واٹس اپ پر ٹیلی فون نمبر مختلف تھا لہذا سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ نے بات ریکارڈ پر لانے کیلیے رجسٹرار سپریم کورٹ کو لیٹر لکھ دیا اور بلال رسول کا نام ڈالے بغیر دو نام سپریم کورٹ کو بھیج دئیے. اسی طرح سٹیٹ بنک کے سربراہ نے بھی عامر عزیز کا نام لسٹ میں ڈالے بغیر مزید دو نام سپریم کورٹ کو بھیج دئیے. سپریم کورٹ کے ججز اپنے پسندیدہ نام لسٹ میں نہ دیکھکر برہم ہو گئے اور سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے بھیجے گئے نام مسترد کر دیے اور ان اداروں کے سربراہان کو گریڈ اٹھارہ اور اس سے اوپر کے تمام آفیسرز کی لسٹوں کے ساتھ طلب کر لیا اور ان لسٹوں سے اپنے پسندیدہ افراد کا انتخاب کر لیا
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
- local_florist 3
- local_florist GeoG, SaleemRaza, Atif Qazi thanked this post
2 Jun, 2017 at 4:46 pm #80شاباش اے بھئی ضیاء یاسر بھائی ابھی تک آپکو اصل کیس کی سمجھ ہی نہیں آئی ہے اور آپ پانچ دن سے بحث کیے جا رہے ہیں کسی بھی مسئلے پر بات کرنے سے پہلے اسے سمجھنا ضروری ہوتا ہے. مسئلے کو سمجھکر بحث کی جائے تو بحث کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور دوسرے جس سے آپ بحث کرتے ہیں اسکا قیمتی وقت بھی ضائع نہیں ہوتا ہے یار اصل میں یہ سب کچھ تین مئی سے پہلے کی بات ہے. چھبیس اپریل کو سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی طرف سے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کے مطابق جے آئی ٹی کے لئے سپریم کورٹ کو ایک ایک نام بھیجا گیا تھا جس کے جواب میں سپریم کورٹ کی طرف سے انہیں دو دو مزید نام بھیجنے کا کہا گیا تھا. ابھی انہوں نے نام فائنل کرکے نہیں بھیجے تھے کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے انہیں اپنی لائیو سے فون کیا اور میسج چھوڑا جس کے جواب میں سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کے سٹاف نے انکی بات کروانے کیلیے رجسٹرار کی لائیو لائین کیا تو انہیں بتایا گیا کہ وہ جلد ہی وہ واٹس اپ پر سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ سے بات کریں گے. جس کے فورا بعد سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کو واٹس اپ پر فون آیا اور بلال رسول کا نام ان مزید دو افراد کی لسٹ میں ڈالنے کا کہا گیا. چونکہ واٹس اپ پر ٹیلی فون نمبر مختلف تھا لہذا سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے سربراہ نے بات ریکارڈ پر لانے کیلیے رجسٹرار سپریم کورٹ کو لیٹر لکھ دیا اور بلال رسول کا نام ڈالے بغیر دو نام سپریم کورٹ کو بھیج دئیے. اسی طرح سٹیٹ بنک کے سربراہ نے بھی عامر عزیز کا نام لسٹ میں ڈالے بغیر مزید دو نام سپریم کورٹ کو بھیج دئیے. سپریم کورٹ کے ججز اپنے پسندیدہ نام لسٹ میں نہ دیکھکر برہم ہو گئے اور سٹیٹ بینک اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے بھیجے گئے نام مسترد کر دیے اور ان اداروں کے سربراہان کو گریڈ اٹھارہ اور اس سے اوپر کے تمام آفیسرز کی لسٹوں کے ساتھ طلب کر لیا اور ان لسٹوں سے اپنے پسندیدہ افراد کا انتخاب کر لیاباوا بھائی! آپ جو اتنی لمبی چوڑی داستانیں سنا رہے ہیں، آپ سے سیدھا سادا سوال ہے کہ جب سپریم کورٹ سارے افسران کے نام طلب کرنے کا بھی اختیار رکھتی ہے تو اسے کیا ضرورت ہے یہ ٹامک ٹوئیاں مارنے کی، جیسا کہ سپریم کورٹ نے اگلی پیشی پر تمام افسران کا نام طلب کرلیا اورپھر اپنی مرضی سے افسران کو منتخب بھی کرلیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کہانی تو اس صورت میں بھی غیر موثر ہوجاتی ہے۔۔۔۔
- local_florist 1 thumb_up 1
- local_florist SaleemRaza thanked this post
- thumb_up نادان liked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.