Viewing 3 posts - 1 through 3 (of 3 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکناں گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہوگئے۔
    پی ٹی آئی کے کارکنوں نے منحرف اراکین قومی اسمبلی سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے سندھ ہاؤس پہنچے اور ہاتھوں میں لوٹے اٹھائے ہوئے مرکزی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئے، پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان اور عطااللہ نیازی کی قیادت میں کارکن سندھ ہاؤس کے قریب احتجاج کر رہےتھے۔
    مظاہرین وزیراعظم عمران خان کے حق میں اور منحرف اراکین قومی اسمبلی کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔
    اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور پارٹی کے منحرف اراکین قومی اسمبلی سے فوری طور پر اپنی نشستوں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے اراکین اپنی سیٹوں سے استعفیٰ دیں۔
    واضح رہے کہ گزشتہ روز حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 4 منحرف ارکان جو سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں میڈیا کے سامنے آگئے تھے جہاں راجا ریاض نے کہا تھا کہ ہمارے ساتھ 24 ارکان ہیں جو اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے۔ ’ ٹی وی فوٹیج میں پی ٹی آئی کے رکن اسبملی نور عالم خان اور باسط بخاری سمیت دیگر کئی اراکین کو بھی دیکھایا گیا تھا جو سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں اور واضح اشارہ دے رہے تھے کہ وہ وزیراعظم کے خلاف پیش ہونے والی تحریک عدم اعتماد پر کس کو ووٹ دیں گے۔
    اسلام آباد میں سندھ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے والے مظاہرین نے ہاتھوں میں لوٹے اٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے منحرف اراکین کے خلاف اور اور اعظم عمران خان نے حق میں نعرے لگائے۔
    اسلام آباد میں سندھ ہاؤس کے قریب احتجاج کے دوران پولیس افسران اور مظاہرین کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔
    اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری سندھ ہاؤس کے باہر پہنچ گئی اور پی ٹی آئی کارکنوں کو واپس جانے کی ہدایت کی۔ اس دوران پی ٹی آئی کارکنوں نے اسلام آباد پولیس کے ایس پی سے تلخ کلامی کی اور سندھ ہاؤس کے باہر سے واپس جانے سے انکار کردیا.
    پی ٹی آئی قیادت نے اپنے کارکنوں کو اشتعال دلایا، شیری رحمٰن
    سندھ ہاؤس میں تحریک انصاف کے کارکنوں کے داخلے کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کی نائب صدر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے اپنے کارکنوں کو اشتعال دلایا جس کے باعث کارکن اس طرح کی غنڈہ گردی کی حرکتیں کر رہے ہیں۔
    شیری رحمٰن کا ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف تحریک عدم اعتماد ہوچکا، منحرف اراکین اس لیے اپنے فیصلے کر رہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ اب پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن نہیں جیت سکتے،
    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون نافذ کرنا حکومت کی ذمےداری ہوتی ہے، یہ حکومت اپنی بنیادی ذمے داری ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
    حملے جاری رہے تو جواب دینے پر مجبور ہونگے، شرجیل میمن
    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن و دیگر رہنماؤں کا سندھ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حملے جاری رہے تو پھر ہم بھی جواب دینے پر مجبور ہونگے اور بنی گالا و وزیراعظم ہائوس ہم نے دیکھے ہوئے ہیں۔
    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس پرحملہ صوبےپرحملہ سمجھتے ہیں، اسلام آباد کے ریڈ زون میں دہشت گردی کامظاہرہ کیاگیا، اپیل کرتے ہیں کہ دوبارہ اس طرح کا واقعہ پیش نہ آئے، ورنہ ہم بھی جواب دینے پر مجبور ہوجائیں گے.
    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ہم بھی اپنے ورکرز جمع کرسکتے تھے لیکن ہم نے ایسا کچھ نہیں کیا، حملے میں پی ٹی آئی کے ایم این ایز بھی موجود تھے، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم بھی ایسی کارروائی کریں۔
    آج اگر سندھ پولیس موجود نہ ہوتی تو آپکو سندھ ہاوس میں موجود پارلیمنٹرین کی لاشیں نظر آتی، انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس سب غنڈہ گردی پیچھے وزیر داخلہ شیخ رشید ہے، ایک ایک ظلم کا حساب لیا جائے گا۔

    بچی کھچی عزت بچا کر جائیں

    پی ٹی آئی کارکنوں کے سندھ ہاؤس میں داخلے پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز کا حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت تو نہیں بچا سکتے انشاءاللّہ، اگر کوئی بچی کھچی عزت ہے تو وہی بچا کر گھر چلے جائیں۔
    ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں مریم نواز کا موجودہ حکمرانوں کو مخاطب کرکے کہنا تھا کہ آپ ایک منتخب حکومت نہیں کہ ڈٹ جائیں، اس لیے حکمرانوں کے پاس اب غنڈہ گردی کا ہی آپشن رہ گیا ہے، لیکن غندہ گردی کا اقدام ہمیشہ الٹا ہی پڑتا ہے۔

    پی ٹی آئی کا لاہور میں احتجاج

    دوسری جانب ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاج کیا، پارٹی کارکنوں نے لوٹے اٹھا کر خاتون رکن قومی اسمبلی وجیہہ قمر گجر کے گھر کا گھیراؤ کرتے ہوئے ان سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا۔
    لاہور میں پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے مظاہرے کے دوران رکن قومی اسمبلی وجیہہ قمر گجر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیٹ عمران خان کی امانت ہے، واپس دی جائے۔
    لاہور میں وجیہہ اکرم کے گھر کے باہر انصاف یوتھ ونگ کے کارکنان کا لوٹوں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جو اپنے طور پر کونسلر نہیں بن سکتی تھی انہیں تحریک انصاف نے عزت دے کر مخصوص نشست پر ایم این اے بنایا اور پارلیمانی سیکرٹری بنایا، وجیہہ اکرم پی ٹی آئی کی سیٹ سے استعفی دے کر جہاں مرضی جائیں ہمیں کوئی سروکار نہیں۔

    فیصل آباد میں احتجاج

    دوسری جانب فیصل آباد میں جہانگیر ترین گروپ میں شامل راجا ریاض کے خلاف احتجاج کیا گیا، مظاہرین کی بڑی تعداد نے احتجاج کے دوران راجا ریاض سمیت دیگر منحرف اراکین کے خلاف ہاتھوں میں لوٹے اٹھاکر احتجاج کیا اور سخت نعرے باری کی۔
    فیصل آباد میں راجا ریاض کے خلاف احتجاج پر رد عمل دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فرخ حبیب کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ آپ کا جو ایک ووٹ ہے یہ عوام کے لاکھوں ووٹوں کی بدولت ہے اور عمران خان کی امانت ہے، لہذا ووٹرز کی جانب سے استعفی کا مطالبہ جائز ہے۔

    پشاور میں احتجاج

    ادھر پشاور میں منحرف رکن قومی اسمبلی نور عالم خلاف کے بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سخت احتجاج کیا، مظاہرین نے سڑکوں پر لگے نور عالم خان کے پوسٹرز بھی پھاڑ دیے، پشاور پریس کلب کے باہر موجود مظاہرین کا کہنا تھا کہ نور عالم خان ضمیر فروش ہیں۔
    پشاور میں مظاہرین نے ہاتھوں میں لوٹے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے، مظاہرین نے منحرف اراکین قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف اور وزر اعظم عمران خان کے حق میں نعرے لگائے۔
    دوسری جانب پیپلزپارٹی کے رہنما اور وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے سندھ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے پی ٹی آئی کارکنوں کے احتجاج پر ٹوئٹر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سندھ ہاؤس سے پی ٹی آئی کے غنڈے فوری واپس نہیں گئے تو گورنر ہاؤس سندھ کا راستہ ہمارے کارکنوں نے بھی دیکھا ہے۔
    سعید غنی نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس پر حملہ آور ہونے کے بعد اب عمران نیازی کے شیرو سندھ ہاؤس پر حملہ آور ہوئے ہیں، اپوزیشن ارکان اسمبلی کے نیازی حکومت کے متعلق شبہات درست ثابت ہورہے ہیں، عمران نیازی اسمبلی میں اکثریت کھونے کے بعد حواس باختہ ہوچکا ہے۔
    وزیر اطلاعات سندھ نے مزید کہا کہ نالائق پی ٹی آئی حکمراں جو کریں گے اسی زبان میں انہیں جواب دیا جائے گا، اگر کسی رکن اسمبلی کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری عمران نیازی اور شیخ رشید پر ہوگی، اگر پی ٹی آئی کے شیرو سندھ ہاؤس سے واپس نہیں گئے تو پی پی پی کے جیالے گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔

    https://www.dawnnews.tv/news/1179215/

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #2

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #3

Viewing 3 posts - 1 through 3 (of 3 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi