Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 20 total)
  • Author
    Posts
  • Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    میں نے کافی دن انتظار کیا کہ کوی دانشورافغانستان پر اپنا تجزیہ پیش کرے تو آگے کا احوال دکھای دے مگر لگتا ہے میرے بعد ہی کوی (اقرار) اپنا تجزیہ پیش کرناچاہے گا

    کوی چاہے کچھ بھی کہے یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستانی فوج اس وقت ایک جیتی ہوی فوج کی طرح اور بھارتی اسٹیبلشمینٹ یا حکومت ایک ہارے ہوے جواری کی طرح ری ایکٹ کررہی ہیں۔ امریکی اور نیٹو اس لئے مکمل طور پر ناکام نہیں کہے جاسکتے کیونکہ انہیں افغانستان کی جنگ سے ایک محفوظ راستہ ملنے کی وجہ سے سالانہ ڈیڑھ  سو ارب ڈالر کی بچت ہوگی، ان کے فوجی مرنے سے بچیں گے۔ انکی عوام تنقید کم کرے گی اور انہیں دیگر کاموں کو مکمل کرنے کی سٹریس بھی نہیں رہے گی۔

    ابتدا میں انگلینڈ کے انڈین نواز وزیراعظم نے اپنے بھارتی وزیروں کے زیراثر ایک عجیب سا بیان داغ دیا تھا مگر اس کے دو تین دن بعد برطانوی چیف آف سٹاف نے وزیراعظم کے برخلاف طالبان اور پاکستان کی پالیسی کو کامیاب قرار دیتے ہوے طالبان کو ایک چانس دینے پر زور دیا تاکہ وہاں امن ہو اورچالیس سالہ ہجرت کا سلسلہ بند ہوسکے۔  اس کے بعد اب وزیراعظم کی ٹون بھی بدل چکی ہے۔ یا شائد انڈیا کی درگت بنتے دیکھ کر اس نے بھی انڈین نژاد وزیروں کو تھوڑا دفع دور کیا ہے ورنہ ان وزرا کی نسل پرستانہ گھٹیا سوچ برطانیہ جیسے خوبصورت اور لبرل معاشرے کو بھی گھٹے ہوے انڈین معاشرے جیسا بنا دیتی۔

    بھارت کوامریکی اور نیٹو فورسز کے انخلا کا زبردست نقصان ہوا ہے۔ کیونکہ بھارتی اپرچونسٹ ہیں محنت کوی کرے، فوجی کوی مرواے، تین ٹریلین ڈالرز کسی کے خرچ ہوں اور یہ صرف اپنے ناکارہ سے واجبی کوالیفائیڈ بندے دے کر دونوں ہاتھوں سے مال بناتے رہیں۔ انڈیا کی جیب میں صرف چینی اور پاکستانی کارڈ تھے۔ جو اب نہیں چل سکیں گے۔ بالکل ایسے ہی جیسے مولانا فضل الرحمان بڑے کروفر سے کہتا تھا کہ اس کی جیب میں طالبان کارڈ ہے۔ امریکہ کی مرضی کا صرف ایک ہی ملک قریب تھا اور وہ بھارت تھا جس کا فائدہ اٹھانے سے پہلے ہی امریکہ کسی بڑے مقصد کی خاطر انڈیا کو لاوارث چھوڑ کر اس خوفناک جگہ سے نکل چکا ہے

    ایک غریب ترین ملک ہونے کے ناطے بھارت کے شہری عرب ریاستوں ، امریکہ، یورپ حتی کہ لاطینی امریکہ اور افریقہ کے بھی ہر ملک میں لاکھوں کی تعداد میں محنت مزدوری کررہے ہیں اور انہی کی وجہ سے بھارت پونچھل پر کھڑا ہورہا ہے ورنہ اپنی اس کی اوقات یہ ہے کہ جتنی بھی انڈسٹری چل رہی ہے اس کو میٹریل کی سپلای چین سے ہوتی ہے اگرآج یہ سپلای بند ہو جاتی ہے تو انڈسٹری کا پہیہ بھی رک جاے گا

    افغانستان کی جنگ کا اختتام ایک امن معاہدے کے تحت ہوا طالبان کو کہا گیا تھاکہ افغان حکومت کے ساتھ مل کر کولیشن گورنمنٹ بنائیں کیونکہ امریکہ کو اور بھی ضروری کام ہیں  جس کے لئے جانا ضروری ہے لیکن امداد ملتی رہے گی اور علاقے میں ڈویلپمینٹ کی ذمہ داری بھارت کی ہوگی۔ ڈیم، ائر پورٹ،  سڑکیں، پل اور چھاونیاں بھارت بناتا رہے گا اور امریکی اس مقصد کیلئے بھارت کو انویسٹمینٹ دیتے رہیں گے

    طالبان نے معاہدے کی ان شقوں کو پاوں تلے روند ڈالا اور بھارت کو وہاں سے دڑکی لگا کر بھاگنا پڑا، بھارتی امریکہ کی اس بے قدری پر سخت ناراض ہیں۔ قندھار میں تو غلط فہمی کی وجہ سے یہ مرتے مرتے بچے ۔ بھارتی وہاں سے منٹوں کے فرق سے نکلے ورنہ طالبان کے گھیرے میں آجاتے۔ جب بھارتی قندھار سے نکلے تو وہاں کوی اور غیر ملکی باقی نہیں رہا تھا اس سے پتا چلتا ہے کہ امریکیوں نے بھارتیوں کو تقریبا مروا ہی دیا تھا ورنہ جب امریکی قندھار سے نکلے تھے تو بھارتیوں کو بھی بتا دیتے کہ مترو ہن رب راکھا مگر نہیں امریکیوں نے بھارتیوں کے ساتھ ہی نہیں افغانیوں کے ساتھ بھی باگرام بیس کو چھوڑتے وقت یہی کارستانی کی تھی۔

    دیکھا جاے تو طالبان کو امن معاہدے پر عمل کرنے میں بہت فائدہ تھا مگر انہوں نے پاکستان کی حمایت میں وہاں سے بھارتیوں کو بھگا دیا اگر بھارتیوں کو طالبان کا تحفظ مل جاتا تب بھی امریکی امداد اور یورپی حمایت مل جانی تھی۔ اب سارا بوجھ پاکستان چین اور روس کے کندھوں پر ہے۔ چین تو امریکی امداد کی جگہ اپنی امداد اور پراجیکٹس کو مکمل کرنے کی گارنٹی د ے چکا ہے پاکستانی ایک قسم کے گارنٹر ہیں اور روس سابقہ ریاستوں کے تھرو تجارت کا خواہاں ہے جس سے افغانیوں کو فائدہ ہوگا

    بھارت نے اپنے تکبر اور نفرت کی وجہ سے پاکستان کو بای پاس کرتے ہوے اپنی تمام تجارت سمندر کے راستے ایرانی بندرگاہ چاہ بہار اور پھر وہاں سے ایک سڑک اور ریلوے لائین کے تھرو افغانستان اور آگے وسطی ایشین ریاستوں تک لے جانے کا پلان بنایا ہوا تھا حالانکہ بھارت یہ تجارت پاکستان کے تھرو کرتا تو اسے فاصلہ کم ہونے کی وجہ سے اور بندرگاہ سے سامان اتارنے اور چڑھانے کی زحمت سے نجات مل جاتی اور ترسیل کا خرچہ بھی کم ہوجاتا چاہ بہار پر سرمایہ کاری کی جاچکی تھی جبکہ ریلوے کا منصوبہ ابھی شروع ہونا تھا کہ چین نے کوی ڈیڑھ سو ارب ڈالر کے معاہدے کرکے بھارت کو دودھ میں سے مکھی کی طرح نکال باہر کیا اور اب چین یہ منصوبے مکمل کرکے انہیں بیلٹ اینڈ روڈ پراجیکٹ کا حصہ بنانے جارہا ہےیہ بھی ہوسکتا ہے قراقرم پاس سے گزرنے والی شاہراہ ریشم یا سی پیک کی طرح ایک راہداری افغانستان کے علاقے واخان سے ایران اور پاکستان کو روسی ریاستوں سے ملانے کیلئے استعمال کی جاے

    اس ساری تمہید کا مقصد یہ ہے کہ افغانستان میں ابھی جنگ کااختتام اور ڈویلپمینٹ کا عظیم دور شروع ہونے والا ہے۔ طالبان چونکہ کرپشن فری ہیں لہذا اگر اتنے سارے پراجیکٹس ایک ساتھ وہاں شروع ہوتے ہیں تو پانچ سال میں افغانستان پاکستان سے بہت آگے نکل چکا ہوگا۔ پانچ سال میں ہی ملائشیا کو مہاتیر نے ایک جدید ملک میں تبدیل کردیا تھا، نئی سڑکیں ، ائرپورٹس ، بلڈنگیں، ہای رائیزز اور سرنگیں، پانچ سال میں ہی بنے تھے

    افغان مہاجرین جو آج وہاں سے بھاگ رہے ہیں شائد واپس جانے کیلئے لائنوں میں لگے دکھای دیں، ہاں اگر سپر پاورز نے وہاں چالیں شروع کردیں تو کچھ کہا نہیں جاسکتا انڈیا کو اپنی دو تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا بہت دکھ ہورہا ہے نیز ان کے شہری جو دنیا بھر میں جابز کے تھرو کما کما کر بھارت کو آج پونچھل پر کھڑا ہونے کے قابل بنا چکے ہیں وہ بھی بہت بھرے بیٹھے ہیں۔ فی الحال انڈیا کی طرف سے کوی کھلا پنگا کرنے کا امکان کم ہے۔ کیونکہ اسطرح کے پنگے سے مزید نقصان اور ہزیمت اٹھانی پڑ سکتی ہے ہاں انڈیا افغانستان پر میزائل اٹیک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایسا ہونے کا بہت چانس بھی موجود ہے۔ لیکن انڈیا ابھی یہ بھی سوچ رہا ہے کہ اس کی طرف سے کوی بھی حماقت طالبان کو اس کا ہمیشہ کیلئے دشمن بنادے گی

    • This topic was modified 54 years, 3 months ago by .
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2
    انڈیا اگر افغانستان پر میزائل مارنا بھی چاہتا ہے ۔تو کون سی فضائی حدود استمال کرے گا ۔۔ سب سے بڑا سوال تو یہ ہے کیوں کرے گا ۔۔۔۔۔

    میں تو کہتا ہوں ۔ضرور کرے ۔۔۔۔اس حملے سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا ۔ ۔ویسے انڈین کے غیں غبارے سے ہوا نکل چکی ہے ۔وہ اب ڈھیلے ڈھیلے بیان دینا شروع ہوگئے ہیں کہہ ہم آپنی انوسٹمنٹ کو جاری رکھیں گے ۔۔

    طالبان کو چایئے بندے دے پتر بن کر سب لوگوں کو واپس بلائیں ۔امریکہ سے آپنے تعلقات بہتر کریں ۔۔اس سے ہی طالبان کی بقا ہے ۔۔۔۔ہاں اگر چین نے ۔مکمل ہاتھ تھام لیا تو اور بات ہے ۔پھر روس ایران ترکی پاکستان ۔۔۔کی تجارت سے افغانوں کی ریڑی چل پڑے گی ۔۔۔۔

    انڈین کو جو مفت میں تنخواہیں مل رہی اس کے کھو جانے کا غصہ ہے ۔۔۔اس  سارے کت خانے میں اگر افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف ہونا بند ہوگئی ۔۔تو اس سے بڑی کوئی اور جیت  نہیں ہوگی ۔۔۔۔۔

    :jhanda: :jhanda: :jhanda: :jhanda:

    باقی آپ نے کہا ہے کہہ مین نے کافی دن انتظار کیا ہے ۔۔۔قسم لے لو اگر پاکستانی فوج کے ساتھ اس قسم کی کوئی واردات ہوئی ہوتی ۔۔۔۔تو انہوں نے دن رات یہاں پر وہ بندر کلا کھیلنا تھا ۔۔رے نام ۔۔عاشہ اکرام کا ۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    انڈیا  افغانستان کی زمین پاکستان کے خلاف استمعال کرنے سے باز رے

    اسلام آباد: (دنیا نیوز) افغانستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ بھارت کو اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کی جدوجہد کا بدلہ لینے کیلئے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے سے باز رہنا چاہیے۔

    انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ نئی حکومت کی تشکیل کیلئے افغان دھڑوں کے درمیان باضابطہ مذاکرات آئندہ چند روز میں افغانستان سے غیر ملکی فوج کے مکمل انخلا کے بعد شروع ہوںگے۔

    کابل میں سرکاری میڈیا کو ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد کابل میں ایک ایسی حکومت قائم ہوگی جو افغان عوام اور عالمی برادری کیلئے قابل قبول ہوگی۔ تمام فریقوں کو اس بات کا احساس ہے کہ افغانستان میں نئی حکومت کی تشکیل کیلئے افغان سیاسی رہنماؤں اور طالبان کو باضابطہ طور پر مذاکرات کرنے چاہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے غیر رسمی روابط جاری ہیں جو جلد باضابطہ مذاکرات میں تبدیل ہو جائیںگے۔ گلبدین حکمت یار نے کہا کہ طالبان اپنے بیانات میں یہ کہتے رہے کہ وہ اپنی مرضی کی اسلامی امارات مسلط نہیں کرنا چاہتے اور تمام فریقوں کی مشاورت سے ایک مخلوط حکومت کے قیام کو ترجیح دیںگے۔

    ایک سوال کے جواب میں حزب اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ کچھ امن دشمن افغانستان میں ایک مستحکم اور مضبوط مرکزی حکومتی نہیں چاہتے۔ بعض غیر ملکی خفیہ ادارے افغان عوام کو بغاوت پر اکسا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے بیانات جاری کرنے کے بجائے اپنے اندرونی مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔ گلبدین حکمت یار نے افغانستان میں امن کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے دیرینہ موقف کی بھی تعریف کی۔

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    سلیم بھائی – انڈیا کی ایئر بیس فارخور ، تاجکستان میں ہے ، جب تک اسے یہاں سے بھگایا نہی جاتا سکون نہی ہونا ، میرے خیال سے قندھار میں آخری دنوں میں یہاں سے طالبان پر بمباری بھی کی گئی تھی

    انڈیا اگر افغانستان پر میزائل مارنا بھی چاہتا ہے ۔تو کون سی فضائی حدود استمال کرے گا ۔۔ سب سے بڑا سوال تو یہ ہے کیوں کرے گا ۔۔۔۔۔ میں تو کہتا ہوں ۔ضرور کرے ۔۔۔۔اس حملے سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا ۔ ۔ویسے انڈین کے غیں غبارے سے ہوا نکل چکی ہے ۔وہ اب ڈھیلے ڈھیلے بیان دینا شروع ہوگئے ہیں کہہ ہم آپنی انوسٹمنٹ کو جاری رکھیں گے ۔۔ طالبان کو چایئے بندے دے پتر بن کر سب لوگوں کو واپس بلائیں ۔امریکہ سے آپنے تعلقات بہتر کریں ۔۔اس سے ہی طالبان کی بقا ہے ۔۔۔۔ہاں اگر چین نے ۔مکمل ہاتھ تھام لیا تو اور بات ہے ۔پھر روس ایران ترکی پاکستان ۔۔۔کی تجارت سے افغانوں کی ریڑی چل پڑے گی ۔۔۔۔ انڈین کو جو مفت میں تنخواہیں مل رہی اس کے کھو جانے کا غصہ ہے ۔۔۔اس سارے کت خانے میں اگر افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف ہونا بند ہوگئی ۔۔تو اس سے بڑی کوئی اور جیت نہیں ہوگی ۔۔۔۔۔ :jhanda: :jhanda: :jhanda: :jhanda: باقی آپ نے کہا ہے کہہ مین نے کافی دن انتظار کیا ہے ۔۔۔قسم لے لو اگر پاکستانی فوج کے ساتھ اس قسم کی کوئی واردات ہوئی ہوتی ۔۔۔۔تو انہوں نے دن رات یہاں پر وہ بندر کلا کھیلنا تھا ۔۔رے نام ۔۔عاشہ اکرام کا ۔
    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #5
    انڈیا افغانستان کی زمین پاکستان کے خلاف استمعال کرنے سے باز رے اسلام آباد: (دنیا نیوز) افغانستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ بھارت کو اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کی جدوجہد کا بدلہ لینے کیلئے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے سے باز رہنا چاہیے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ نئی حکومت کی تشکیل کیلئے افغان دھڑوں کے درمیان باضابطہ مذاکرات آئندہ چند روز میں افغانستان سے غیر ملکی فوج کے مکمل انخلا کے بعد شروع ہوںگے۔ کابل میں سرکاری میڈیا کو ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد کابل میں ایک ایسی حکومت قائم ہوگی جو افغان عوام اور عالمی برادری کیلئے قابل قبول ہوگی۔ تمام فریقوں کو اس بات کا احساس ہے کہ افغانستان میں نئی حکومت کی تشکیل کیلئے افغان سیاسی رہنماؤں اور طالبان کو باضابطہ طور پر مذاکرات کرنے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے غیر رسمی روابط جاری ہیں جو جلد باضابطہ مذاکرات میں تبدیل ہو جائیںگے۔ گلبدین حکمت یار نے کہا کہ طالبان اپنے بیانات میں یہ کہتے رہے کہ وہ اپنی مرضی کی اسلامی امارات مسلط نہیں کرنا چاہتے اور تمام فریقوں کی مشاورت سے ایک مخلوط حکومت کے قیام کو ترجیح دیںگے۔ ایک سوال کے جواب میں حزب اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ کچھ امن دشمن افغانستان میں ایک مستحکم اور مضبوط مرکزی حکومتی نہیں چاہتے۔ بعض غیر ملکی خفیہ ادارے افغان عوام کو بغاوت پر اکسا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے بیانات جاری کرنے کے بجائے اپنے اندرونی مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔ گلبدین حکمت یار نے افغانستان میں امن کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے دیرینہ موقف کی بھی تعریف کی۔

    باقی سب بھی دشمن نہیں ہیں دوست ہی ہیں ان کو اختلاف ہوسکتا ہے مگر میرے اور آپ سے کم پاکستانی نہیں ہیں ، ویسے بھی آپ کونسا پی ٹی آی ورکرہو جو حب الوطنی ناپنے کا فرض ہمیں ہی سونپا گیا ہے؟  پاکستان کا اندرونا ابھی بہت زیادہ گندہ ہے جو کلین ہونے والا باقی ہے۔ ہر سرکاری ملازم کرپشن کرتا ہے کوی کہے کہ وہ نہیں کرتا تو اسے آج ہی ظاہر جعفر والے ری ہیبیلیٹیشن کلینک میں داخل کروا دیناچاہئے کہ پاگل کا پتر کہتا ہے میں کرپشن نہیں کرتا جب سارے کررہے ہیں تو یہ بیچ میں کیوں پارسا؟

    پارسا سے یاد آیا کہ پارسا کہاں ہے؟

    :yapping:

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #6
    سلیم بھائی – انڈیا کی ایئر بیس فارخور ، تاجکستان میں ہے ، جب تک اسے یہاں سے بھگایا نہی جاتا سکون نہی ہونا ، میرے خیال سے قندھار میں آخری دنوں میں یہاں سے طالبان پر بمباری بھی کی گئی تھی

    میں نے جو میزائل اٹیک ہوتے دیکھا ہے وہ انڈین کشمیر سائیڈ کی کسی میزائیل سائیٹ سے کیا گیا ہے میزائل بھی آگے سے گول ہیں ایٹمی والے

    :serious:

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #7
    سلیم بھای ابھی دیکھو شامی کی پوسٹ کس قدر زبردست ہے اور آپ کی اس بات کا جواب بھی کہ انڈیا میزایل کیسے چلا سکتا ہے آگے پاکستان ہے؟

    ایسے ہی آپ بے چارے شامی پر چڑھای کرتے رہتے ہو

    :jhanda:

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8
    سلیم بھائی – میری ذہانت سے جیلس ہوتے ہیں اور کچھ نہی

    سلیم بھای ابھی دیکھو شامی کی پوسٹ کس قدر زبردست ہے اور آپ کی اس بات کا جواب بھی کہ انڈیا میزایل کیسے چلا سکتا ہے آگے پاکستان ہے؟ ایسے ہی آپ بے چارے شامی پر چڑھای کرتے رہتے ہو :jhanda:
    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #9
    تو کیا دوربین لگا کر چھت پر کھڑا تھا ؟

    میں نے جو میزائل اٹیک ہوتے دیکھا ہے وہ انڈین کشمیر سائیڈ کی کسی میزائیل سائیٹ سے کیا گیا ہے میزائل بھی آگے سے گول ہیں ایٹمی والے :serious:
    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #10
    تو کیا دوربین لگا کر چھت پر کھڑا تھا ؟

    آپ کو سلیم رضا سے زیادہ عقلدان ہونے کا دعوی ہے مگر مجھے ابھی بھی شبہ ہے۔ آپ کے اسی سوال کو دیکھ لو کہ اگر دوربین لگا کر دیکھ رہا ہوتا تو میزائل کدھر گئے؟

    سلیم رضا نے یہ سوال نہیں پوچھا آپ نے پوچھا ہے

    کون ہوا زیادہ عقلدان؟؟؟

    :thinking:

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #11
    افغانستان اور پاکستان کی صورتحال کے پیش نظر آپ کے خیالات کو جاننے کا بہت شوق ہے براے مہربانی کچھ وقت نکال کر چکر لگا لیں کیا ہوگیا یار اتنی بھی کیا بے رخی؟؟

    کوی تنگ کررہا ہے تو بتاو اس کا دھڑن تختہ ایک دو دن میں کردیتے ہیں ؟؟؟

    :angry_smile:

    Atif Qazi

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12
    آپ کو سلیم رضا سے زیادہ عقلدان ہونے کا دعوی ہے مگر مجھے ابھی بھی شبہ ہے۔ آپ کے اسی سوال کو دیکھ لو کہ اگر دوربین لگا کر دیکھ رہا ہوتا تو میزائل کدھر گئے؟ سلیم رضا نے یہ سوال نہیں پوچھا آپ نے پوچھا ہے کون ہوا زیادہ عقلدان؟؟؟ :thinking:

    میں نے سوال اس لیے نہیں پوچھا تھا کیونکہ  میں نے خود آپکو کانپتے ہاتھوں سے میزائل چلاتے دیکھا تھا ۔۔

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13
    امریکہ کو بیس سال افغانستان میں جنگ کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس جنگ کا فائدہ صرف اور صرف پاکستانی جرنیلوں کو ہورہا ہے اور وہ مزید بیس سال بھی لڑتا رہے تب بھی طالبان قابو میں نہیں آنے کے لہذا امریکہ نے فیصلہ کیا کہ جتنا پیسہ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کو دیا جارہا ہے اس کا ایک چوتھائی طالبان کو دے کر انہیں اپنا پالتو بنایا جاسکتا ہے۔ طالبان پہلے پاکستان کیلئے کرائے پر کام کرتے تھے اب امریکہ کیلئے کریں گے۔ پاکستان، چین، ایران اور روس کے ممکنہ اتحاد کر بےچین کئے رکھنے کیلئے یہاں ایک ایسی قوت درکار تھی جو بےلگام ہو اور اس پر بین الاقوامی قوانین کا اطلاق ہی نہ ہوتا ہو۔ ایران کا کردوار اگرچہ مشکوک ہی ہے لیکن بظاہر وہ امریکہ مخالف خود کو مشہور کرتا ہے  لیکن جس طرح اپنے ازلی دشمن طالبان کیلئے اس بار ایران نے ہمدردی دکھائی ہے اس سے واضح معلوم ہورہا ہے کہ ایران امریکہ کے مفادات کے خلاف نہیں جاسکتا۔

    پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اس بار امریکہ کے اس چمتکار کے بعد چیں بچیں ہے کہ یا میرے مولہ ، اے کی پے گیا اے رولہ۔ طالبان اگر افغانستان میں مستحکم ہوگئے ججس کی بہت زیادہ امید ہے تو آنے والے چند ماہ میں آپ دیکھیں گے کہ بےوفائی کے جرم میں طالبان نے پاکستان کو بہت مطعون کرنا ہے اور دشمنیاں نکالنی ہیں۔ اس وقت طالبان کو سعودی عرب، پاکستان اور چین کی اخلاقی حمائیت درکار ہے جس کی وجہ سے یہ عفریت کچھ کینڈے میں نظر آرہا ہے ورنہ یہ اجڈ اور وحشی پاکستان پر بڑے عرصے سے دانت تیز کئے بیٹھے ہیں۔

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #14
    کوی تنگ کررہا ہے تو بتاو اس کا دھڑن تختہ ایک دو دن میں کردیتے ہیں ؟؟؟ :angry_smile: Atif Qazi

    سر ادھر ایک آدمی ایسا ہے جس نے کشمیر سے میزائل فائر ہوتے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ، باوجود اس کے کہ ایسی کاروائیاں عموما” خفیہ طور پر سرانجام دی جاتی ہیں تاوقتیکہ ریڈار انہیں ٹریس کرلے لیکن ہمارے جاسوس جنگجو نے پہلے سے ہی دشمن پر کڑی نظر رکھی ہوئی تھی۔ ایسے فتنہ شخص سے ڈر لگتا ہے سر۔ پلیز کچھ کریں۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #15
    سر ادھر ایک آدمی ایسا ہے جس نے کشمیر سے میزائل فائر ہوتے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ، باوجود اس کے کہ ایسی کاروائیاں عموما” خفیہ طور پر سرانجام دی جاتی ہیں تاوقتیکہ ریڈار انہیں ٹریس کرلے لیکن ہمارے جاسوس جنگجو نے پہلے سے ہی دشمن پر کڑی نظر رکھی ہوئی تھی۔ ایسے فتنہ شخص سے ڈر لگتا ہے سر۔ پلیز کچھ کریں۔

    کونسے کشمیر آزاد یا مقبوضہ؟

    مزید وضاحت کریں تواس بندے تک پنہچ جاوں گا

    :thinking:

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #16
    امریکہ کو بیس سال افغانستان میں جنگ کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس جنگ کا فائدہ صرف اور صرف پاکستانی جرنیلوں کو ہورہا ہے اور وہ مزید بیس سال بھی لڑتا رہے تب بھی طالبان قابو میں نہیں آنے کے لہذا امریکہ نے فیصلہ کیا کہ جتنا پیسہ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کو دیا جارہا ہے اس کا ایک چوتھائی طالبان کو دے کر انہیں اپنا پالتو بنایا جاسکتا ہے۔ طالبان پہلے پاکستان کیلئے کرائے پر کام کرتے تھے اب امریکہ کیلئے کریں گے۔ پاکستان، چین، ایران اور روس کے ممکنہ اتحاد کر بےچین کئے رکھنے کیلئے یہاں ایک ایسی قوت درکار تھی جو بےلگام ہو اور اس پر بین الاقوامی قوانین کا اطلاق ہی نہ ہوتا ہو۔ ایران کا کردوار اگرچہ مشکوک ہی ہے لیکن بظاہر وہ امریکہ مخالف خود کو مشہور کرتا ہے لیکن جس طرح اپنے ازلی دشمن طالبان کیلئے اس بار ایران نے ہمدردی دکھائی ہے اس سے واضح معلوم ہورہا ہے کہ ایران امریکہ کے مفادات کے خلاف نہیں جاسکتا۔ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اس بار امریکہ کے اس چمتکار کے بعد چیں بچیں ہے کہ یا میرے مولہ ، اے کی پے گیا اے رولہ۔ طالبان اگر افغانستان میں مستحکم ہوگئے ججس کی بہت زیادہ امید ہے تو آنے والے چند ماہ میں آپ دیکھیں گے کہ بےوفائی کے جرم میں طالبان نے پاکستان کو بہت مطعون کرنا ہے اور دشمنیاں نکالنی ہیں۔ اس وقت طالبان کو سعودی عرب، پاکستان اور چین کی اخلاقی حمائیت درکار ہے جس کی وجہ سے یہ عفریت کچھ کینڈے میں نظر آرہا ہے ورنہ یہ اجڈ اور وحشی پاکستان پر بڑے عرصے سے دانت تیز کئے بیٹھے ہیں۔

    چونکہ آپ کو آبیل مجھے مار کہہ کر تبصرے کیلئے بلوایا گیا تھا اور آپ کا تجزیہ بھی بہت مختصر ٹو دی پوائینٹ اور مبنی بر حقائق ہے لہذا اس پر کچھ لچ دلنا اپنا فرض سمجھتا ہوں

    میرے جیسے لوگ جو سوات وغیرہ میں طالبان کی غیر شرعی حرکات اور ظلم و ستم کا تاریک دور پھر ان کی پاک فوج کے ہاتھوں دھلای دیکھ چکے ہیں کبھی بھی طالبان نام کی کسی تنظیم کو پسند نہیں کریں گے مگر اس بار حالات کچھ ایسے ہوچکے ہیں کہ جتنے بھی مخلص پاکستانی ہیں یا فوج میں بھی ملک کے وفادار لوگ ہیں وہ خوش دکھای دے رہے ہیں اور جن لوگوں کے مستقبل امریکہ سے وابستہ ہیں وہ امریکی انخلا کے بعد واقعی  پریشان ہیں کیونکہ سالہا سال سے یہ باتیں سنتے آرہے تھے کہ امریکی جارہے ہیں اب امریکی چلے گئے ہیں تو یقین نہیں آرہا اور جسطرح بغیر بتاے گئے ہیں اس سے پتا چلتا ہے کہا امریکیوں کو صرف اپنے شہریوں کی پرواہ ہے بھارتی جائیں بھاڑ میں انہیں کوی پرواہ نہیں۔ بھارتیوں نے خوامخواہ امریکی سالے بننے کی کوشش بھی کی ہے لیکن بایڈن نے ان سے وہی سلوک کیا ہے جو عمران نیازی سے کررہا ہے یعنی اتنی اہمیت بھی نہیں دے رہا جتنی کوی امیر بندہ اپنے گیٹ پر کھڑے گارڈ کو دیتا ہے

    اس امریکی روئیے پر پاکستان اسٹیبلشمینٹ بہت جزبز ہے جس کی مثال دیکھنی ہو تو معید پیرزادہ کے امریکی صدر کی فون کال والے بیانات کو دیکھ کر اندازہ ہوجاتا ہے دوسری طرف انڈین حکومت بھی بہت پریشان ہے بلکہ مودی تو جیسے گم صم ہوگیا ہے بے عزتی اتنی ہوی ہے اوپر سے لیٹرینیں کھرچ کھرچ کر کمایا گیا شہریوں کا پیسہ اربوں ڈالر افغانستان میں جھونک کر ملا کچھ بھی نہیں اور پاکستان کو نقصان دینے کی سٹریٹیجی بھی دھڑام سے آگری۔ آپ دیکھیں گے کہ دھشت گرد حملے اب بہت کم ہوجائین گے یہ جو چند واقعات ہوے ہیں یہ سلیپرز پہلے سے موجود تھے جن تک ایجنسیاں پنہچ جائین گی تو مستقل ختم ہوجائیں گے بس دعا کریں کہ اب ایران کی زمین نہ استعمال ہونے لگے جو بھارتیون کی اب آخری امید ہے

    نچوڑ یہ ہے کہ فی الوقت پاکستان کو طالبان کے آنے کے بہت سارے فوائد ملیں گے، دھشت گردی کم ہوگی، کاروبار بڑھے گا، امن ہوگا اور افغانستان ترقی کرے گا تو مہاجرین بھی واپس جانے لگین گے اور اسٹیبلشمینٹ کو امریکہ جانے کا نقصان ہوا ہے ان کی اہمیت نہیں رہی اور مال پانی بنانے کی اے ٹی ایم نیٹو سپلای روٹ بند ہوچکا ہے

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #17
    سر ادھر ایک آدمی ایسا ہے جس نے کشمیر سے میزائل فائر ہوتے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ، باوجود اس کے کہ ایسی کاروائیاں عموما” خفیہ طور پر سرانجام دی جاتی ہیں تاوقتیکہ ریڈار انہیں ٹریس کرلے لیکن ہمارے جاسوس جنگجو نے پہلے سے ہی دشمن پر کڑی نظر رکھی ہوئی تھی۔ ایسے فتنہ شخص سے ڈر لگتا ہے سر۔ پلیز کچھ کریں۔

    جب کوی تین ماہ بعد آے تو سب سے پہلے نہ آنے کی وجہ بیان کرتا ہے۔ آپ کی عمر اور صحت سے یہ اندیشہ تو نہیں مگر پھر بھی مجھے شک بلکلہ حسد ہے کہ آپ نے ایک خفیہ شادی رچا لی ہے اور جو ٹائم دانشگردی کو دیتے تھے وہ اب اس دوسری خاتون کی نزرہوجاتا ہے؟

    :thinking:

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #18
    جب کوی تین ماہ بعد آے تو سب سے پہلے نہ آنے کی وجہ بیان کرتا ہے۔ آپ کی عمر اور صحت سے یہ اندیشہ تو نہیں مگر پھر بھی مجھے شک بلکلہ حسد ہے کہ آپ نے ایک خفیہ شادی رچا لی ہے اور جو ٹائم دانشگردی کو دیتے تھے وہ اب اس دوسری خاتون کی نزرہوجاتا ہے؟ :thinking:

    آپکو تو شک ہے مجھے بقائمی ہوش و حواس علم ہے کہ میرے روزگار  نے مجھ سے شادی کرلی ہے اور ہر وقت مجھ سے وظیفہ زوجیت ادا کرنے کا مطالبہ کرتا رہتا ہے۔

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #19
    آپکو تو شک ہے مجھے بقائمی ہوش و حواس علم ہے کہ میرے روزگار نے مجھ سے شادی کرلی ہے اور ہر وقت مجھ سے وظیفہ زوجیت ادا کرنے کا مطالبہ کرتا رہتا ہے۔

    !!! یعنی آپکی اس پوسٹ کو دست مشتی کے طور پر پڑھا اور سمجھا جایے

    :bigsmile:

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #20
    آپکو تو شک ہے مجھے بقائمی ہوش و حواس علم ہے کہ میرے روزگار نے مجھ سے شادی کرلی ہے اور ہر وقت مجھ سے وظیفہ زوجیت ادا کرنے کا مطالبہ کرتا رہتا ہے۔

    براے مہربانی ذومعنی گفتگو سے پرہیز کریں ورنہ ابھی انجان کو بلواتا ہوں

    :serious:

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 20 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi