Viewing 15 posts - 41 through 55 (of 55 total)
  • Author
    Posts
  • SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #41
    میرے ساتھ یہ سب نہیں ہوتا کیونکہ فورم کو مجھ پر انھا اعتبار ہے، مال خرچ کرو مفت خوروں کو پزلز حل کرنے پڑتے ہیں کمرشل ممبرز کو نہیں :disco:

    بیلور بھائی ۔۔

    آ پکو پتہ میں ا یک جانباز قسم کا بندہ یاروں اور فورم کے لیے  آپنی  جان کی بازی لگا دوں ۔۔۔۔

    پر میرے کول پیسے کوئی ۔۔۔نے ۔۔۔جے ۔۔۔

    اے ۔۔۔یہ اس کی زبانی بھی سن لے ۔وگڑ گئی اے تھوڑے دنااں ۔توں ۔۔۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #42
    بیلور بھائی ۔۔ آ پکو پتہ میں ا یک جانباز قسم کا بندہ یاروں اور فورم کے لیے آپنی جان کی بازی لگا دوں ۔۔۔۔ پر میرے کول پیسے کوئی ۔۔۔نے ۔۔۔جے ۔۔۔ اے ۔۔۔یہ اس کی زبانی بھی سن لے ۔وگڑ گئی اے تھوڑے دنااں ۔توں ۔۔۔

    پیسے نئیں تے جوانی وی سنبھال کے رکھ کم آے گی

    ویسے یہ نظامی کا ذہن بھی اپنے سے ملتا جلتا نہیں؟

    :thinking:

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #43
    :lol: :bigsmile: :lol: آپس کی بات ہے مجھے آپ کبھی کبھی پڑھے لکھے لگتے ہو۔ یار یہ مرتضی سولنگی نے یہی ٹائیٹل دیا ہے اپنے ٹوئیٹ کو اس لئے حفیظ بھائی نے دے دیا ہے۔ آپ کا انجن مجھے کوئی پرانا ماڈل لگتا ہے جلد ہی گرم ہوجاتا ہے۔

    آئڈیا واقعی سولنگی صاحب کا تھا میں ان کا ٹویٹ ریفرینس میں ڈالنا بھول گیا ، میں عام طور پر ایسا کرتا نہیں ہوں اس لئے معذرت خواہ ہوں

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #44
    رولا کیا ہے؟ مجھے تو نہ شاعری کی سمجھ آرہی ہے اور نہ ہی تمہاری، ٹائیٹل اچھا بھلا تو ہے اباجان کا قبر سے سندیسہ؟ :thinking:

    عسکری اور محافظ والے شعروں پر دھیان دیں سارا سیاق و سباق سمجھ آ جائے گا

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #45
    آئڈیا واقعی سولنگی صاحب کا تھا میں ان کا ٹویٹ ریفرینس میں ڈالنا بھول گیا ، میں عام طور پر ایسا کرتا نہیں ہوں اس لئے معذرت خواہ ہوں

    آپ مجاہد اور میری گفتگو کو سیرئیس لے کر اپنے سیاسی شعور کو مشکوک بنارہے ہیں۔

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #46
    Sadesa not Urdu. The movie you mention is an Indian Movie. What word should have been in the song is not upto you or me. It was upto the Lyricist hired by the producer/director of the movie. I know the song by heart and could sing it with my beautiful voice. Jealous?

    اردو میں بے شمار شعرأ نے اس لفظ کو استعمال کیا ہے ، خواجہ نظام الدین کی ایک کتاب کا نام ہی سندیسہ ہے ، داغ دہلوی اپنے خطوط میں یہی لفظ پیغام کیلئے استعمال کرتے تھے

    فرشتو یوں نہ مجھ سے پیش آؤ
    سندیسہ بھیج بلوایا گیا ہوں

    عبید الرحمان

    بہت دنوں سے مجھے تیرے خواب آتے ہیں
    کوئی پیام کوئی خیر کا سندیسہ بھیج

    رؤف امیر

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #47
    آپ مجاہد اور میری گفتگو کو سیرئیس لے کر اپنے سیاسی شعور کو مشکوک بنارہے ہیں۔

    نہیں ، میں واقعی میں شرمندہ ہوں

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #48
    رولا کیا ہے؟ مجھے تو نہ شاعری کی سمجھ آرہی ہے اور نہ ہی تمہاری، ٹائیٹل اچھا بھلا تو ہے اباجان کا قبر سے سندیسہ؟ :thinking:

    یہ اشعار دیکھئے ، غلیل والوں ، عدل کے نام پر دھبوں اور درباری مبلغوں سب کو رگید ڈالا

    اسے ہے سطوت شمشیر پر گھمنڈ بہت
    اسے شکوہ قلم کا نہیں ہے اندازہ

    مرا قلم نہیں کردار اس محافظ کا
    جو اپنے شہر کو محصور کر کے ناز کرے

    مرا قلم نہیں کاسہ کسی سبک سر کا
    جو غاصبوں کو قصیدوں سے سرفراز کرے

    مرا قلم نہیں اوزار اس نقب زن کا
    جو اپنے گھر کی ہی چھت میں شگاف ڈالتا ہے

    مرا قلم نہیں اس دزد نیم شب کا رفیق
    جو بے چراغ گھروں پر کمند اچھالتا ہے

    مرا قلم نہیں تسبیح اس مبلغ کی
    جو بندگی کا بھی ہر دم حساب رکھتا ہے

    مرا قلم نہیں میزان ایسے عادل کی
    جو اپنے چہرے پہ دہرا نقاب رکھتا ہے

    مرا قلم تو امانت ہے میرے لوگوں کی
    مرا قلم تو عدالت مرے ضمیر کی ہے

    Mujahid
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #49

    آپ کی تمام پوسٹس پڑھنے کے بعد میں قسم کھانے کو تیار ہوں کہ آپ لڑکی ہو :serious:

    قسم کی کیا بات ہے، لوگ تو میری خاطر زہر تک کھانے کو تییار ہیں

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #50
    آپ کی تمام پوسٹس پڑھنے کے بعد میں قسم کھانے کو تیار ہوں کہ آپ لڑکی ہو :serious:

    قسم کی کیا بات ہے، لوگ تو میری خاطر زہر تک کھانے کو تییار ہیں

    میرا اندازہ درست نکلا

    :)

    حسن داور
    Participant
    Offline
    • Expert
    #51

    از آسمانِ شعر و ادب

    عالمِ بالا

    عزیز من شبلی فراز

    ارے بھتیجے یہ نامہ دیکھ کر تم حیران تو ہو گے، سوچو گے کہ یہ کون میرا چچا بن بیٹھا، مان نہ مان میں تیرا مہمان مگر میری سنو گے تو مجھے چچا مان لو گے، ویسے بھی غالب خستہ کے بغیر کون سے کام بند ہیں۔ تم میرے لئے بیٹے زین العابدین یا پھر میرے شاگرد منشی ہرگوپال تفتہ کی مانند ہو۔
    تمہارا والد فراز جب سے عالمِ بالا میں آیا ہے ہر روز اُس کے ساتھ میری شعر و ادب پر نشست ہوتی ہے، فارسی اور اردو کی بندشوں پر بات ہوتی ہے۔ کبھی کبھار فیض بھی آ جاتا ہے لیکن میں اور تمہارا باپ فراز تو ہم نوالہ و ہم پیالہ ہیں۔
    فراز نے مجھے تمہارے بارے میں بتایا کہ تم اطلاعات کے وزیر بن گئے ہو تو میں نے فراز کو کہا کہ میں اس کو نصیحت نامہ لکھوں گا مگر فراز نے مجھے منع کیا اور کہا نوجوان نسل کہاں سنتی ہے، دوسرا آپ کے زمانے میں نہ ٹی وی تھا نہ ریڈیو تھا، نہ چینل تھے نہ سوشل میڈیا تھا اور نہ ٹرولنگ تھی اس لئے آپ اسے کیا سمجھائیں گے۔
    میں نے فراز کو کہا کہ جب سرسید احمد خان آئینِ اکبری اور آثار الصنادید لکھ کر اپنے مغلیہ ماضی کو یاد کر رہا تھا میں نے اسے اس وقت سمجھایا تھا کہ دنیا کے آئین دیکھو، انسان نے کس قدر ترقی کر لی ہے، کس قدر آزادی حاصل کر لی ہے اور جب میں کلکتہ گیا تو میں نے آنے والے زمانے کی آہٹ سن لی تھی۔
    اس لئے میں ہمیشہ سے جدید زمانے کا آدمی رہا ہوں۔ فراز اس پر چپ ہو گیا اور یوں میں یہ خط تمہیں لکھ رہا ہوں تاکہ تم ہمارے ادبی قبیلے کی عزت اور شان سلامت رکھ سکو۔

    شبلی

    سنو کہیں وزارت کی طاقت اور نشے میں نہ بہہ جانا اپنے ضمیر اور آزادانہ منصفانہ سوچ کو برقرار رکھنا۔ مجھے علم ہے کہ تمہارا والد اور چچا بیرسٹر مسعود کوثر سیاست میں بھرپور حصہ لیتے رہے ہیں، مجھے فراز نے پاکستان میں ہونے والی سیاسی اکھاڑ پچھاڑ کی ساری تفصیل بتائی ہے۔
    میری تمہیں نصیحت یہ ہے کہ آزادیٔ فکر کو کبھی مت روکنا، اسے روکا تو ترقی رک جائے گی۔ میں فراز کو بتاتا ہوں کہ بہادر شاہ ظفر کے دربار میں خوشامد اور قصیدوں کا دور دورہ رہتا تھا، مجھ سے بھی فرمائش کی جاتی تھی کہ نت نیا قصیدہ لکھوں، بادشاہِ ہندوستان کے استاد اور ملک الشعراء کی حیثیت سے مجھے یہ کام کرنا پڑتا تھا حالانکہ میرا دل اس میں نہیں لگتا تھا۔ فراز مجھے بتاتا ہے کہ ریاستِ پاکستان میں جو بھی حکومت پر تنقید کرے وہ حکومت کا ہدف بن جاتا ہے اور یوں تعمیری تنقید بھی نہیں ہو پاتی۔
    مجھے 1857کی آزادی (جنگِ غدر) کے واقعات یاد ہیں کہ کس طرح کانپور سے آنے والے گروہ نے جامع مسجد کے سامنے گائے ذبح کر کے دلی کے ہندو مسلم اتحاد کو پارہ پارہ کر دیا تھا۔ مجھے یہ بھی یاد ہے کہ استاد ابراہیم ذوق کے حوالے سے میں نے کہیں ایک دو فقرے کہہ دیے تو لڑکے بالے میرے پیچھے پڑ گئے، بادشاہ تک نے سرزنش کی۔ ایسے میں معاشرہ زوال کا شکار ہونا ہی تھا۔
    نہ سائنس نہ ٹیکنالوجی، نہ اختلاف کا حق، نہ نئی بات کہنے اور سوچ کی اجازت ایسی قوم ترقی کیسے کر سکتی ہے؟

    جناب عالی وزیر والا تبار صاحب

    فدوی غالب آپ سے یہ درخواست کرتا ہے کہ آپ اپنے خاندانی رتبے اور پسِ منظر کو ذہن میں رکھتے ہوئے میڈیا اور حکومت میں واقعی پل بنیں۔ حکومت بلکہ پوری قوم کو سمجھائو کہ آزادی اظہار ہی سے ملک آگے بڑھ سکتا ہے۔
    آواز دبانے یا گلہ دبانے میں کوئی فرق نہیں، کسی کو چپ کرانا یا قتل کرانا ہم معنی ہیں بس اس بات کو سمجھ لیا جائے تو تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
    میں نے فراز کو بتایا کہ کیسے میں نے سر سید احمد خان کو فارسی نظم لکھ کر انگریزی زبان اور جدیدیت کی طرف مائل کیا پھر مولوی میر حسن سیالکوٹی سرسید کے روحانی پیروکار بنے اور پھر میر حسن نے اقبال کو تربیت دی، یوں میں غالبؔ اور اقبال ہی پاکستان کے خواب کی دو کڑیاں ہیں۔
    پاکستان ایک شاعر کا خواب ہے مگر یہاں اہلِ قلم، اہلِ ادب اور میڈیا کی جتنی قدر ہونی چاہئے وہ نہیں ہے، ہر آنے والا حکمران نئی سے نئی پابندیاں لگاتا ہے اور سوچتا ہے کہ اس سے اس کی حکومت سدا قائم رہے گی۔
    ایسا نہ کبھی ہوا ہے نہ کبھی ہو گا۔ کوئی حکومت، کوئی وزیر ہمیشہ نہیں رہ سکتا۔ اس لئے میرے بیٹے میری نصیحت یہی ہے کہ جتنے دن اقتدار میں رہو پابندیاں ختم کرو اور لوگوں کو عزت دو، دیکھنا تمہیں بھی جواب میں عزت ملے گی۔

    ارے شبلی بیٹا

    مجھے یاد ہے کہ دلی دربار سو سال تک انگریزوں کے چشمِ ابرو پر چلتا رہا، بادشاہ بس نام کا تھا حکم انگریز ہی کا چلتا تھا۔ بادشاہ کو سال کا گیارہ لاکھ روپیہ ملتا تھا جس سے دربار اور بادشاہ سب کا کام چلتا تھا۔
    سو سال ملنے کے باوجود مغلیہ شہزادے طوقِ غلامی نہ اُتار سکے اور یوں 1857میں ان کا رہا سہا اقتدار بھی جاتا رہا، غدر میں بہت سے شرفاء اُجڑ گئے، میں خود کئی دن بھوکا پیاسا رہا۔
    خوش قسمتی یہ رہی کہ ہمارے محلے کے باہر مہاراجہ پٹیالہ کے محافظ تعینات تھے سو ہماری جان بچی رہی مگر پھر بھی سازشی شکایتیں کرتے رہے، دو دفعہ سپاہی آ کر میری پوچھ گچھ کر گئے مگر خیر رہی۔

    جانِ من

    فراز بتا رہا تھا کہ عمران ایماندار ہے، اچھا بندہ ہے اور یہ بھی کہہ رہا تھا کہ اس کی ٹیم نالائق ہے، اب تو تم اس کی ٹیم کے اوپنر بن گئے ہو، امید ہے کہ اب تم لوگ اردو کے مرکز پاکستان کو خوشحالی اور آزادی کا تحفہ دے جائو گے۔
    تم پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ اہلِ ادب و فن کی سرپرستی کرو۔ میڈیا جن مشکلات کا شکار ہے اس سے اسے نکالنے میں مدد دو۔ مجھے علم ہے کہ تم وزارتِ اطلاعات نہیں لینا چاہتے تھے۔
    تمہیں علم تھا کہ اس میں بڑی مشکلات ہیں مگر مجھے امید ہے کہ اگر تم نے مسائل حل کرنا چاہے تو عاصم سلیم باجوہ کے ساتھ مل کر تم کامیاب ہو جائو گے لیکن اگر آپس میں تنازع رہا تو پھر دونوں ہی ناکام ہو جائو گے۔
    عالمِ بالا میں کہا جا رہا ہے کہ آپ کی حکومت کے پاس کارکردگی دکھانے کے لئے یہی دو چار ماہ ہیں اگر ناکام ہو گئے تو دوبارہ چانس نہیں ملے گا، محنت کی تو کامیاب رہو گے۔ فی الحال کارکردگی اتنی اچھی نہیں، معیشت خراب اور گورننس بھی خراب، جلدی کچھ کر لو۔

    تمہارا چچا غالبؔ

    بشکریہ ……. سہیل وڑائچ

    https://www.mukaalma.com/98576/

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #52
    شبلی فراز کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے

    کل جو فراز کے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑا ہوتا تھا، آج شبلی فراز اس کے بوٹ چاٹتا ہے

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #53
    اس ٹاکرے میں شبلی فراز کی کارکردگی عمران کی وزارت عظمی سے بھی ناقص ہے

    :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    https://youtu.be/p8KsBFA5WJM

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #54
    شبلی فراز کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے کل جو فراز کے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑا ہوتا تھا، آج شبلی فراز اس کے بوٹ چاٹتا ہے

    لیا ہے صاحب نے فراز سے انتقام بہترین
    صاف کرالئے ہیں شبلی سے بوٹ بہترین

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #55
    وہ احمد فراز جو پریس کی آزادی کے لئے فوجیوں کے خلاف سراپا اعتجاج بن جایا کرتا تھا، اب اس کا بیٹا انہی فوجیوں اور ان کے بوٹ چاٹنے والوں سے مل کر پریس کا گلا گھونٹے گا

Viewing 15 posts - 41 through 55 (of 55 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward