Home › Forums › Islamic Corner › 🕹 نتبلیغی جماعت اور اس کی شرعی حثیت کتاب و سنت کی روشنی میں
- This topic has 16 replies, 8 voices, and was last updated 2 years, 9 months ago by
unsafe. This post has been viewed 774 times
-
AuthorPosts
-
13 Jun, 2020 at 4:35 pm #1تبلیغی جماعت کا مولانا الیاس صوفی طریقت کا پیروکار تھا اور چشتی مراقبے میں اپنے ایک بزرگ کی قبر پر بیٹھ کر اس سے چولیں مارتا تھا … اور کہتا تھا بزرگ میری خواب میں اتا ہے اور مجھے تبلیغ کرتا ہے اور جس مسجد میں اس نے تبلیغی جماعت کی دعوت کا آغاز سفر ہوا اس میں چار قبریں ہیں ۔ حلانکے رسول اللہ نے مسجدوں میں قبریں بنانے سے منع کیا ہے امولانہ الیاس اپنے بزرگوں کی قبروں پر جایا کرتا تھا جہاں پر شائد اس پر کوئی چڑیل چمٹ گئی یا پھر کوئی سایہ ہو گیا اور وہ قرآن شریف کی اس آیت کے بارے میں” کنتم خیرامتہ اخرجت للناس” مولانا الیاس کا قول ہے کہ اس آیت کی تفسیر انهیں خواب میں القاء (الھام) ہوئی
یہ جو طارق جمیل کا تبلیغی ٹولہ ہے اس کی جماعت کا بھی اسلام اور سنت نبوی سے کوئی لینا دینا نہیں … یہ لوگ جو گشت کرتے اور لوگوں کے گھروں کا دروازہ کھٹکاتے ہیں اور ان کو تنگ کرتے ہیں یہ سنت کے بلکل خلاف ہے آج تک کسی صحابی نے ایسی جماعت بنا کر لوگوں کے گھروں میں گشت نہیں کیا اور ان کو تنگ نہیں کیا … اصل میں یہ ایک بدعتی جماعت ہے جو منفقین کے ٹولے پر مشتمل ہے .. رسول نے فرمایا کہ ہر بدعت گمراہی ہے اور یہ جہنم کی طرف لے کر جاے گی .. اور یہ تبلیغی شائد جہنم میں کفار سے بھی نچلے درجے میں ہوں …
اور مولانا یہ جو حوروں کی کہانیاں بنا کر تبلیغیوں کو رائونڈ بلاتے ہیں اور ان کو جھوٹے جنت کے خواب بتاتے ہیں یہ بھی سب خرافات ہیں
-
This topic was modified 2 years, 9 months ago by
unsafe.
13 Jun, 2020 at 5:36 pm #3تبلیغی جماعت دراصل قرآن کریم کے احکام کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہ کرسکنے کے نتیجے میں بدنام ہورہی ہے، نبی پاک تبلیغی وفود دوسرے ملکوں میں بھیجتے تھے مگر گلیوں میں منادی کروانے کی بجاے اس ملک کے بادشاہ کو خط لکھوا کر جید اور عقل مند صحابہ کے ہاتھ بھجواتے تھے، مثلا ایران کے بادشاہ کسری اور روم کے بادشاہ قیصر کو تبلیغی خطوط روانہ کئے، اس وقت پیغام بھی زبانی ہی دیا جاتا تھا اور مہینوں کا سفر درپیش ہوتا تھا عموما ایسے وفود کئی مہینے یا سالوں کے بعد جواب لے کر آتے تھےاب دور بدل چکا ہے یوٹیوب پر آپ کو ہر قسم کی انفارمیشن مل جاتی ہے، نہ صرف مذہب بلکہ تعلیم حاصل کرنےکے روایتی طریقے بھی بدل چکے ہیں آن لائین ایجوکیشن کالجز کی نسبت طالبعلموں کو سستی اوربہت بہتر تعلیمی نتائج دے رہی ہے
تبلیغ کیلئے بھی گلیوں میں آوارہ گردی کرنے کی بجاے اب سوشل میڈیا اور دیگر ٹولز کا استعمال کرنا چاہئے، پڑھے لکھے لوگ خود سرچ کر لیتے ہیں اور فرقہ ورانہ الزامات جو ایک دوسرے پر عائد کئے جاتے تھے ان سب کا جواب بھی مل جاتا ہے جس سے غلط فہمیاں رفا ہورہی ہیں اور بہت ساری دھند چھٹ رہی ہے
تبلیغی جماعت کو بھی چاہئے کہ اب اجتماع وغیرہ کرکے ماحولیات کی تباہی کرنے کی بجاے جدید میڈیا کے طریقوں کو اپناے اور لاکھوں لوگوں کو جمع کرنے کی بجاے ان کو اپنی جگہوں پر رہتے ہوے سوشل میڈیا کے تھرو لوگوں سے رابطے کرنے اور ان کو تبلیغی لٹریچر ارسال کرنے کی طرف توجہ دے
ایک گلوکار اور ایکٹر اگر پچاس لاکھ تک فالوورز رکھ سکتے ہیں تو آپ کیون ایسا نہیں کرسکتے؟
- thumb_up 1
- thumb_up unsafe liked this post
13 Jun, 2020 at 5:41 pm #4یہ مناطر قابل تحسین نہیں ہیں بلکہ قابل مزمت ہیں اتنے لاکھ لوگ فری سفر کرنے کیلئے ٹرین کے ہر کونے سے بندروں کی طرح لٹک جائین ، یہ تبلیغی جماعت کم اور بندوروں کا اجتماع زیادہ لگ رہا ہے براے کرم اپنے آپ کو بدلیں اور کہانیوں سے باہر آکر کچھ علمی تحقیق پر توجہ دیںان مناظر کو دیکھ کر کوی آپ سے متاثر ہوسکتا ہے؟ اور اگر کوی متاثر ہوگا بھی تو وہ جاہل انسان ہوگا پڑھا لکھا اور شائستہ انسان تو کانوں کو ہاتھ لگاے گا
- thumb_up 1
- thumb_up unsafe liked this post
13 Jun, 2020 at 6:16 pm #5چھاپے تو درست طریقے سے مار لیا کروhttps://www.facebook.com/kulbiddah/posts/1840671936164052/
- mood 3
- mood Jack Sparrow, Bawa, SAIT react this post
13 Jun, 2020 at 6:25 pm #613 Jun, 2020 at 6:25 pm #7Tablighi Jammat is front office of terrorist organizations, most terrorists are alumnus of Tablighi Jammat. They may claim and sound peaceful but they are not. Who can forget their role in recent Corona spread both in India and Pakistan.- thumb_up 1
- thumb_up unsafe liked this post
13 Jun, 2020 at 7:19 pm #8یار بیلیور صاحب – آپ کے خیال سے پاکستان کے کتنے فی صد لوگ انٹرنیٹ پر تعلیم حاصل کرتے ہونگے ؟ باتیں آپ کی کافی بے ربط سی ہوتی ہیں ، ایک جملہ یہاں دوسرا وہاںجدید میڈیا پاکستان میں اب کا من ہونا شروع ہوا ہے ، مولانا طارق جمیل سب سے زیادہ سننے والے عالم دین میں سے ہونگے ، یو ٹیوب پر ان کے شائد چار ملین فالورذ ہیں
تبلیغی جماعت دراصل قرآن کریم کے احکام کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہ کرسکنے کے نتیجے میں بدنام ہورہی ہے، نبی پاک تبلیغی وفود دوسرے ملکوں میں بھیجتے تھے مگر گلیوں میں منادی کروانے کی بجاے اس ملک کے بادشاہ کو خط لکھوا کر جید اور عقل مند صحابہ کے ہاتھ بھجواتے تھے، مثلا ایران کے بادشاہ کسری اور روم کے بادشاہ قیصر کو تبلیغی خطوط روانہ کئے، اس وقت پیغام بھی زبانی ہی دیا جاتا تھا اور مہینوں کا سفر درپیش ہوتا تھا عموما ایسے وفود کئی مہینے یا سالوں کے بعد جواب لے کر آتے تھے اب دور بدل چکا ہے یوٹیوب پر آپ کو ہر قسم کی انفارمیشن مل جاتی ہے، نہ صرف مذہب بلکہ تعلیم حاصل کرنےکے روایتی طریقے بھی بدل چکے ہیں آن لائین ایجوکیشن کالجز کی نسبت طالبعلموں کو سستی اوربہت بہتر تعلیمی نتائج دے رہی ہے تبلیغ کیلئے بھی گلیوں میں آوارہ گردی کرنے کی بجاے اب سوشل میڈیا اور دیگر ٹولز کا استعمال کرنا چاہئے، پڑھے لکھے لوگ خود سرچ کر لیتے ہیں اور فرقہ ورانہ الزامات جو ایک دوسرے پر عائد کئے جاتے تھے ان سب کا جواب بھی مل جاتا ہے جس سے غلط فہمیاں رفا ہورہی ہیں اور بہت ساری دھند چھٹ رہی ہے تبلیغی جماعت کو بھی چاہئے کہ اب اجتماع وغیرہ کرکے ماحولیات کی تباہی کرنے کی بجاے جدید میڈیا کے طریقوں کو اپناے اور لاکھوں لوگوں کو جمع کرنے کی بجاے ان کو اپنی جگہوں پر رہتے ہوے سوشل میڈیا کے تھرو لوگوں سے رابطے کرنے اور ان کو تبلیغی لٹریچر ارسال کرنے کی طرف توجہ دے ایک گلوکار اور ایکٹر اگر پچاس لاکھ تک فالوورز رکھ سکتے ہیں تو آپ کیون ایسا نہیں کرسکتے؟- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
13 Jun, 2020 at 7:21 pm #9یار یہ اتنا بڑا ڈنگر ہے اس نے ایموجی تک وہاں سے کاپی پیسٹ کر دیفیر کہندے نے بوٹا گالاں کڈ دا
- mood 4
- mood Jack Sparrow, Bawa, GeoG, SAIT react this post
13 Jun, 2020 at 7:36 pm #10تبلیغی جماعت دراصل قرآن کریم کے احکام کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہ کرسکنے کے نتیجے میں بدنام ہورہی ہے، نبی پاک تبلیغی وفود دوسرے ملکوں میں بھیجتے تھے مگر گلیوں میں منادی کروانے کی بجاے اس ملک کے بادشاہ کو خط لکھوا کر جید اور عقل مند صحابہ کے ہاتھ بھجواتے تھے، مثلا ایران کے بادشاہ کسری اور روم کے بادشاہ قیصر کو تبلیغی خطوط روانہ کئے، اس وقت پیغام بھی زبانی ہی دیا جاتا تھا اور مہینوں کا سفر درپیش ہوتا تھا عموما ایسے وفود کئی مہینے یا سالوں کے بعد جواب لے کر آتے تھے اب دور بدل چکا ہے یوٹیوب پر آپ کو ہر قسم کی انفارمیشن مل جاتی ہے، نہ صرف مذہب بلکہ تعلیم حاصل کرنےکے روایتی طریقے بھی بدل چکے ہیں آن لائین ایجوکیشن کالجز کی نسبت طالبعلموں کو سستی اوربہت بہتر تعلیمی نتائج دے رہی ہے تبلیغ کیلئے بھی گلیوں میں آوارہ گردی کرنے کی بجاے اب سوشل میڈیا اور دیگر ٹولز کا استعمال کرنا چاہئے، پڑھے لکھے لوگ خود سرچ کر لیتے ہیں اور فرقہ ورانہ الزامات جو ایک دوسرے پر عائد کئے جاتے تھے ان سب کا جواب بھی مل جاتا ہے جس سے غلط فہمیاں رفا ہورہی ہیں اور بہت ساری دھند چھٹ رہی ہے تبلیغی جماعت کو بھی چاہئے کہ اب اجتماع وغیرہ کرکے ماحولیات کی تباہی کرنے کی بجاے جدید میڈیا کے طریقوں کو اپناے اور لاکھوں لوگوں کو جمع کرنے کی بجاے ان کو اپنی جگہوں پر رہتے ہوے سوشل میڈیا کے تھرو لوگوں سے رابطے کرنے اور ان کو تبلیغی لٹریچر ارسال کرنے کی طرف توجہ دے ایک گلوکار اور ایکٹر اگر پچاس لاکھ تک فالوورز رکھ سکتے ہیں تو آپ کیون ایسا نہیں کرسکتے؟بھائی بلکل اپ نے ٹھیک بات کی ہے … مولانا طارق جمیل کو چاہے ان کو حوروں اور لنگوروں کے لیکچر دینے کی بجاے راے ونڈ میں کمپیوٹر اکیڈمی کھول کر دیں اور ان کو کمپیوٹر کی تعلیم دے اور یہ لوگ گھر بیٹھے فیس بک اور انٹرنیٹ کی مدد سے لوگوں کو قائل کریں بجاے لوگوں کے گھروں میں جا کر ان کو پریشان کریں
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
unsafe.
13 Jun, 2020 at 7:40 pm #11Tablighi Jammat is front office of terrorist organizations, most terrorists are alumnus of Tablighi Jammat. They may claim and sound peaceful but they are not. Who can forget their role in recent Corona spread both in India and Pakistan.Inn early days when there were two or three cases in Pakistan. Few tablighees who are tested positive for corona and were in quarantine they ran off from hospital… after that the corona virus cases in Pakistan started Jumping
13 Jun, 2020 at 9:30 pm #12یہ مناطر قابل تحسین نہیں ہیں بلکہ قابل مزمت ہیں اتنے لاکھ لوگ فری سفر کرنے کیلئے ٹرین کے ہر کونے سے بندروں کی طرح لٹک جائین ، یہ تبلیغی جماعت کم اور بندوروں کا اجتماع زیادہ لگ رہا ہے براے کرم اپنے آپ کو بدلیں اور کہانیوں سے باہر آکر کچھ علمی تحقیق پر توجہ دیں ان مناظر کو دیکھ کر کوی آپ سے متاثر ہوسکتا ہے؟ اور اگر کوی متاثر ہوگا بھی تو وہ جاہل انسان ہوگا پڑھا لکھا اور شائستہ انسان تو کانوں کو ہاتھ لگاے گاجہاں تک اس تصویر میں دیکھا جا رہا ہے ۔۔۔ میں اپ سے اتفاق کرتا ہوں ۔۔۔یہ ایک غیر منظم طریقہ کار ہے اور ایسا نہیں کرنا چاھیے ۔۔۔اس سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں بلکہ اپنی جان کو خطرے میں ڈالنی والی بات ہے ۔۔۔عموما تبلیغی جماعت والے ایسے کام نہیں کرتے ۔۔۔یہ تبلیغی جماعت والے کم اور عوام زیادہ ہیں جو ہر صورت میں اجتماع میں شرکت حاصل کرنے کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈال رہے ہیں ۔۔۔۔
13 Jun, 2020 at 9:31 pm #13بھائی بلکل اپ نے ٹھیک بات کی ہے … مولانا طارق جمیل کو چاہے ان کو حوروں اور لنگوروں کے لیکچر دینے کی بجاے راے ونڈ میں کمپیوٹر اکیڈمی کھول کر دیں اور ان کو کمپیوٹر کی تعلیم دے اور یہ لوگ گھر بیٹھے فیس بک اور انٹرنیٹ کی مدد سے لوگوں کو قائل کریں بجاے لوگوں کے گھروں میں جا کر ان کو پریشان کریںمیں بعد میں اس کا جواب دوں گا۔۔۔ ابھی تھوڑی فیملی مصروفیت ہے اس لیے ٹائم نہیں ۔۔۔۔
- local_florist 1
- local_florist unsafe thanked this post
13 Jun, 2020 at 9:47 pm #14میں بعد میں اس کا جواب دوں گا۔۔۔ ابھی تھوڑی فیملی مصروفیت ہے اس لیے ٹائم نہیں ۔۔۔۔Ok momin bhai take your time. no problem. Tablighee jamat should be updated with technology. There is no way to use old outdate method. Tableeghis can use loud speaker for their sermons what is problem in using Technology. Tariq Jameel go to tableegh on land cruiser. If he really love talibghis why dont he educate them. They will get jobs and pray for him. Actually he desnot want them to be educated because one they started thinking for themselves… no one will list his fairy tales
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
unsafe.
14 Jun, 2020 at 2:09 am #16Ok momin bhai take your time. no problem. Tablighee jamat should be updated with technology. There is no way to use old outdate method. Tableeghis can use loud speaker for their sermons what is problem in using Technology. Tariq Jameel go to tableegh on land cruiser. If he really love talibghis why dont he educate them. They will get jobs and pray for him. Actually he desnot want them to be educated because one they started thinking for themselves… no one will list his fairy talesشکریہ ۔۔۔مجھے حیرت ہوتی ہے اپ لوگوں پر ۔۔۔۔ایک طرف اپ کہتے ہیں کہ دین کی تبلیغ کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کریں اور دوسری طرف جو عالم دین ٹیکنالوجی کے ذریعے دین کی بات کرتے ہیں تو ان کو ڈرمے باز اور بکواسی کا لقب دیتے ہیں ۔۔۔
اصل میں بات یہ ہے کہ جیسے اللہ کسی کے محتاج نہیں اس طرح دین کیسی کا محتاج نہیں ۔۔۔
اللہ جس سے چاہتے ہیں اپنے دین کے پھیلانے کا کام لیتے ہیں ۔۔۔دین کو پھیلانے کے لیے نہ ہی وہ میرے گشت کے محتاج ہیں نہ کسی عالم دین کے بیان کے اور نہ ہی کسی سائنسدان کے نہ ہی کسی ٹیکنالوجی کے۔۔
اللہ کی ذات بے نیاز ہے ۔۔اللہ کے راز اللہ ہی جانتا ہے ۔۔۔لیکن سنت اللہ یہ ہے کہ وہ نیک لوگوں سے محبت کرتا ہےاور نیکی کو ضائع نہیں کرتا ۔۔۔چاہے کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو۔۔۔
انسان جب نیکی کی نیت کرتا ہے چاہے اس نے وہ نیکی نہ بھی کی ہو پھر بھی اس کو اس کا اجر مل جاتا ہے۔۔۔
اور گناہ کی نیت کرتا ہے تو جب تک ادمی وہ گناہ نہ کر لے اس وقت تک وہ گناہ شمار نہیں ہوتا۔۔بلکہ اگر انسان کسی گناہ سے روک جائے تو اس کا بھی اسے اجر ملتا ہے ۔۔۔
نیکی کے بے شمار درجے ہیں ۔۔۔لا اله الا الله کہنا نیکی ہے۔۔۔راستے سے کوئی رکاوٹ ہٹا دینا نیکی ہے ۔۔۔کسی سے مسکرا کر بات کرنا نیکی ہے ۔۔۔نیکی کی طرف بلانا اور برائی سے روکنا نیکی ہے ۔۔۔
اب ادمی جیسے بھی چاہے ان نیکیوں کو کما سکتا ہے ۔۔۔
میرا تجربہ یہ ہے کہ انسان دوسرے انسانوں سے مل کر یہ نیکیاں اسانی سے کما سکتا بنسبت کمپیوٹر یا موبائل فون پر بیٹھ کر دوسرو ں پر اعتراض کرنے سے یا اپنی بات منوانے کے لیے دوسروں کو نامناسب الفاظ سے پکارنے سے ۔۔ ۔
14 Jun, 2020 at 11:40 am #17مومن
اس میں کوئی شک نہیں مولانا طارق جمیل سے بڑا ایکٹر کوئی نہیں اس نے اپنی ایکٹنگ میں ہالی ووڈ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے . وہ لوگ تو نقلی کی ایکٹنگ کرتے ہیں اور یہ اصلی کی . ابھی پچھلے دنوں کورونہ پر رونے والا ڈرامہ لگایا اس نے . کوئی اس سے پوچھے رونے دونے یا دعاؤں سے کورونہ چلا جاے گا یا پھر تحقیق کرنے سے یا ویکسین تیار کرنے سے .
کونسا مولانا تیکنولجی کی بات کرتا ہے . بات اصل میں یہ ویسے تو تبلیغی جماعت ہونی ہی نہیں چاہے اگر ہے بھی تو اس کو آن لائن کرو ویسے ہی لوگوں کو مشکل میں ڈالا ہوا ہے . ہر تبلیغی کو کسی کے گھر جانے کی ضرورت نہیں بلکے ہر چیز آن لائن کر دیں . کسی کو نماز کے لئے بلانا ہے تو فیس بک یا ٹویٹر پر پوسٹ کر دو جس نے آنا ہے آ جاے گا جس نے نہیں آنا وہ نہیں . اذان تو پرانے زمانے میں مسجدوں میں اس لئے دی جاتی تھی کیوں کہ لوگوں کے پاس موبائل فون نہیں تھے .. اب مسجد میں اذان دینے کی ضرورت نہیں لوگوں کو موبائل فون پر اذان والی ٹیوں سے بلاو . اگر اپ نے اپنے اپ کو وقت کے ساتھ نہیں چلایا تو نیست و نابود ہو جاؤ گے
اپ نے کہا الله اپنے دین کا محتاج نہیں تو پھر اس کو تبلیغیوں کی کیا ضرورت اس کو اپ کے گشت کی کیا ضرورت . خدا اپنی کتاب میں کہتا ہے وہ جس کو چاہتا ہے ہدیت دیتا ہے جس کو چاہتا ہے گھمرا کرتا ہے پھر شیطان کو کس لئے پیدا کیا ہے . اپ لوگ خوا مخوا میں اس کے دین کے کیوں پیرے دار بنے ہو . اس کو تو کسی کی ضرورت نہیں . اور دوسری بات جب اس کے پیغمر اور صحابہ نے بغیر کسی تبلیغی جماعت کے اسلام کی اشاعت تو اپ کو کیا ضرورت ہے اس جماعت کی
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
unsafe.
-
This topic was modified 2 years, 9 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.