Home › Forums › Health Knowledge › کورونا وائرس: ڈیکسامیتھازون زندگی بچانے والی پہلی دوا ثابت ہوگئی
- This topic has 12 replies, 6 voices, and was last updated 2 years, 7 months ago by
SAIT. This post has been viewed 690 times
-
AuthorPosts
-
17 Jun, 2020 at 2:54 am #1Source
کورونا وائرس سے شدید بیمار مریضوں کی زندگی ایک سستی اور وسیع پیمانے پر دستیاب دوا سے بچائی جا سکتی ہے۔
برطانیہ میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مہلک وائرس کے خلاف جنگ میں کم مقدار والی سٹیرائڈز دوا ڈیکسامیتھازون سے کامیاب علاج ایک ’زبردست پیش رفت‘ ہے۔
یہ دوا عالمی پیمانے پر جاری علاج کی اس بڑی آزمائش کا حصہ ہے جس کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ آیا مروجہ ادویات میں سے کورونا وائرس کے خلاف کوئی کارگر دوا ہے۔
اس دوا کے استعمال سے ان میں مریضوں کے اندر اموات کی شرح ایک تہائی کم ہوئی ہے جو مصنوعی تنفس یعنی وینٹیلیٹر پر تھے۔ اور جو مریض آکسیجن پر تھے ان کی اموات میں پانچواں حصہ کمی واقع ہوئی۔
محققین کا کہنا ہے کہ اگر برطانیہ میں وبا کے آغاز کے ساتھ ہی یہ دوا مریضوں کو دی جاتی تو پانچ ہزار کے لگ بھگ زندگیاں بچائی جا سکتی تھیں۔
اور غریب ملکوں میں جہاں کووڈ 19 کے مریضوں کی بڑی تعداد ہے وہاں اس سے بہت زیادہ فائدہ ہو سکتا ہے۔
کورونا وائرس کا شکار تقریباً 20 میں سے 19 افراد اس دوا کے استعمال سے بغیر ہسپتال جائے ٹھیک ہوئے۔ اور جو ہسپتال میں داخل کیے گئے ان میں سے بھی اکثریت شفایاب ہوئی، البتہ کچھ کو آکسیجن یا مصنوعی تنفس کی ضرورت پیش آئی۔ یہ وہ مریض ہیں جن کی حالت نازک تھی مگر ڈیکسامیتھازون کے استعمال سے انھیں فائدہ ہوا۔
یہ دوا کئی عوارض میں سوزش کم کرنے کے لیے پہلے ہی تجویز کی جاتی ہے، اور لگتا ہے کہ یہ دوا کورونا وائرس لگنے کے بعد جسم کے حد سے زیادہ فعال دفاعی نظام سے ہونے والے نقصان کو بھی کم کرتی ہے اور وائرس کا خاتمہ کرتی ہے۔
جسم کا حد سے زیادہ ردعمل سائٹوکائن کہلاتا ہے اور ہلاکت خیز ہو سکتا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک ٹیم کی نگرانی میں ہونے والی اس آزمائش کے دوران ہسپتال میں داخل کووِڈ19 کے دو ہزار مریضوں کو ڈیکسامیتھازون دی گئی اور پھر ان کا مقابلہ چار ہزار ایسے مریضوں سے کیا گیا جنھیں یہ دوا نہیں دی گئی۔
وینٹیلیٹرز پر رکھے گئے مریضوں کے موت کے خطرے میں 40 سے 25 فیصد کمی آئی۔ جن مریضوں کو آکسیجن کی ضرورت تھی ان میں موت کے خطرے میں 25 سے 20 فیصد کمی آئی۔
محققین کے سربراہ، پروفیسر پیٹر ہوربی کا کہنا ہے ‘اب تک صرف یہ ہی ایک دوا ہے جس نے ہلاکت کی شرح کو کم کیا ہے، اور خاصی حد تک کم کیا ہے۔ یہ بہت بڑی پیش رفت ہے۔’
ایک اور محقق پروفیسر مارٹن لینڈرے کہتے ہیں کہ جن مریضوں کو مصنوعی تنفس کی ضرورت ہوتی ہے ان میں آٹھ میں سے ایک مریض کی جان اس دوا سے بچ سکتی ہے۔
اسی طرح جو مریض آکسیجن پر ہیں ان میں 20 سے 25 مریضوں میں سے کم سے کم ایک مریض کی جان بچائی جا سکتی ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ ‘اس کا فائدہ بہت واضح ہے۔ اور 10 روز تک ڈیکسامیتھازون سے علاج پر فی مریض پانچ پاؤنڈ (تقریباً 6 ڈالر) خرچ آتا ہے۔ جس کا مطلب ہوا کہ زندگی بچانے کے لیے 35 پاؤنڈ اور یہ دوا دنیا بھر میں دستیاب ہے۔’
پروفیسر لینڈرے کا کہنا ہے کہ اگر مناسب ہو تو ہسپتالوں میں مریضوں کو یہ دوا دی جا سکتی ہے، تاہم لوگوں کو خود سے یہ دوا گھروں میں نہیں کھانی چاہیے۔
ڈیکسامیتھازون ان لوگوں کے لیے فائدہ مند نہیں جن میں کورونا وائرس کی علامات شدید نہیں ہیں اور انھیں سانس کی تکلیف بھی نہیں۔
ریکوری ٹرائل نامی یہ آزمائش مارچ کے مہینے سے جاری ہے۔ اس آزمائش میں ملیریا کی دوا ہائڈروکسی کلوروکوین بھی شامل تھی جسے بعد میں ان خدشات کے پیشِ نطر بند کر دیا گیا کہ یہ دل کے عوارض اور ہلاکتوں میں اضافے کا باعث ہے۔
ایک دوسری اینٹی وائرل دوا ریمڈسیور جو کورونا وائرس سے جلد شفایابی میں مددگار ثابت ہوتی ہے پہلے ہی برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس یا این ایچ ایس پر علاج کے لیے دستیاب ہے۔
بی بی سی کے صحت کے نامہ نگار فرگس والش کے مطابق ڈیکسامیتھازون سنہ 1960 سے دمے اور جوڑوں کے درد سمیت مختلف عوارض کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ کووڈ 19 میں مبتلا آدھے سے زیادہ مریض ہلاک ہو جاتے ہیں اس لیے ہلاکتوں کی شرح میں ایک تہائی کی کمی اہم کامیابی ہے۔
شدید بیمار افراد کو یہ دوا رگ کے ٹیکے کے ذریعے دی جاتی ہے جبکہ کم شدید مریضوں کو گولیوں کی شکل میں۔
-
This topic was modified 2 years, 7 months ago by
shami11.
17 Jun, 2020 at 2:10 pm #5اگر یہ سچ ہے تو یہ بہت بڑی پیشرفت ہے ویکسین کا متبادل تو نہیں ہے لیکن ویکسین کی تیاری سے پہلے کرونا کے مریضوں کے لئے بہت بڑی خوشخبری ہےانگلینڈ کے پاس اس دوای کا سٹاک پڑا پڑا ایکسپائر ہونے والا تھا اب ایکسپائر شدہ بھی دساں دا سیر بک جاے گا
- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
18 Jun, 2020 at 1:11 am #6انگلینڈ کے پاس اس دوای کا سٹاک پڑا پڑا ایکسپائر ہونے والا تھا اب ایکسپائر شدہ بھی دساں دا سیر بک جاے گامیں نے کل ڈان نیوز کے پروگرام ذرا ہٹ کے میں ڈاکٹر فہیم یونس کو سنا تھا۔ وہ بتا رہا تھا کہ یہ کوئی نئی دریافت نہیں ہے، ماضی میں بھی استعمال کی جا چکی ہیں۔ اس کے نقصانات بھی ہیں اور فوائد بھی لیکن اس کا فیصلہ ایک ڈاکٹر ہی کر سکتا ہے کہ کرونا کے کن مریضوں کے لئے یہ فائدہ مند ہے؟
ویڈیو سترہ منٹ پر دیکھیں
- local_florist 2
- local_florist GeoG, Believer12 thanked this post
18 Jun, 2020 at 2:05 am #8جی – یہ دوائی ہر مریض کو نہی دے سکتے ، اور ایسے مریض جو وینٹی لیٹر پر ہو ، ان کو تو بلکل بھی نہیکوئی بھی دوا ، سو فی صد ہر مریض پر کامیاب نہی ہوتی ، خاص طور پر جب مریض کو ملٹیپل دوائیاں دی جا رہی ہو
جن مریضوں کو یہ دو ا دی گئی ہے ان میں خاطر خواہ مریضوں کو فائدہ ہوا
- local_florist 1 thumb_up 1
- local_florist Believer12 thanked this post
- thumb_up Bawa liked this post
18 Jun, 2020 at 2:13 am #9وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے زور دیا ہے کہ کورونا وائرس سے انتہائی متاثرہ شخص کو ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ڈیکسامیتھازون دوا لینی چاہیے۔
واضح رہے حالیہ تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کے خلاف ڈیکسامیتھازون دوا کے نتائج حوصلہ افزا ہیں۔
نجی چینل جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے ظفر مرزا نے کہا کہ طبی تحقیق میں ڈیکسامیتھازون کے ‘نتائج مثبت’ آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ‘آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مذکورہ دوا پر آزمائشی تحقیق کی ہے اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے نتائج کا خیرمقدم کیا ہے لہذا یہ سب ایک اچھی خبر ہے۔
ظفر مرزا نے کہا کہ ‘یہ کوئی نئی دوائی نہیں ہے بلکہ سن 1960 کی دہائی سے استعمال ہورہی ہے لیکن وائرس سے متاثرہ وہ شخص جنہیں معمولی علامات ہیں، مذکورہ دوائی لینے سے گریز کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘وہ افراد ہرگز یہ دوائی استعمال نہ کریں جو سمجھتے ہے کہ اس کے لینے سے وہ کورونا وائرس سے محفوظ ہوجائیں گے کیونکہ یہ مضر صحت ہوسکتی ہے۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے افسوس کا اظہار کیا کہ دوائی مارکیٹ میں ناپید ہورہی ہے۔
ظفر مرزا نے کہا کہ ‘یہ دو وجوہات کی بنا پر خطرناک ہے، لوگ اسے جمع کر رہے ہیں یا انہوں نے خود دوائی لینا شروع کردی ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔
اس سے قبل ظفر مرزا نے کہا تھا کہ ایک ماہر ٹیم کووڈ 19 کے مریضوں کے علاج میں ڈیکسامیتھازون کے استعمال پر غور کرے گی۔
معاون خصوصی نے کہا تھا کہ یہ ایک سوزش کے تدارک کی دوائی کا ایک پرانا اور سستا انجکشن ہے اور پاکستان میں اس دوائی کو بہت سی کمپنیاں تیار کرتی ہیں۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ظفر مرزا نے خبردار کیا تھا کہ ڈیکسامیتھازون کوروناوائرس سے انتہائی متاثرہ مریضوں کےلیے ہے جو آکسیجن اور وینٹی لیٹرز پر ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ دوائی ابتدائی یا اس کے بعد کے درجے کے متاثرین کےلیے استعمال نہیں کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں 81 لاکھ سے زائد لوگوں کو متاثر اور 4 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ اموات کا سبب بننے والے مہلک نوول کورونا وائرس پاکستان میں ایک لاکھ 57 ہزار 738 لوگوں کو متاثر اور 3 ہزار 33 کی جانیں لے چکا ہے۔
١٧ جون کی شام تک ملک میں اس وبا کے نئے کیسز میں 5 ہزار 785 جبکہ اموات میں 133 کا اضافہ ہوا تاہم ملک میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ گئی اور آج مزید 2047 افراد اس وائرس سے مکمل شفایاب ہوگئے۔
ملک میں اس وبا کے پھیلاؤ کا سلسلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے اور وفاقی وزیر یہ خدشہ ظاہر کرچکے ہیں کہ رواں ماہ کے آخر تک کیسز کی تعداد 3 لاکھ جبکہ جولائی کے آخر تک 10 سے 12 لاکھ تک ہوسکتی ہے۔- local_florist 1
- local_florist Bawa thanked this post
18 Jun, 2020 at 2:09 pm #10میرے ایک دوست نے بتایا کہ انتہایسستی دوا تھی جو دس روپے کی سو گولی تھی اور تیس چالیس گولیاں کو ی لینے آتا تو یہ پیسے نہیں لیتے تھے، اب اسی دوا کی قیمت تین سو ہوچکی ہے اور آگے مزید مہنگی ہوجاے گیسو میں سے چار مریض بچ سکیں تو بھی یہ خاصی بڑی تعداد ہے مجھے لگتا ہے کہ پاکستانی غریب اس دوا کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں اگر یہ حکومتی اہل وزرا کی وجہ سے نایاب نہ ہوگئی تو
- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
20 Jun, 2020 at 11:40 pm #12پہلے تم لوگ سمجھ تو لو ، کرونا وائرس ہے کیاFood for thought:
"COVID19 means that the Corona Virus has 19 points that can be applied on any country based on their level of immunity" says Federal Minister for Climate Change. pic.twitter.com/r0D2Jz2z8b— Ahsan Hamid Durrani (@Ahsan_H_Durrani) June 20, 2020
21 Jun, 2020 at 12:46 am #13کلونجی کو آبِ زم زم میں رات کو بھگو کر صبح نہار منہہ کورونہ کے مریضوں کو پلایا جاۓ انشاءاللہ کوئ فائدہ نہیں ھوگا ۔تارے میرے کا تیل لوٹے میں ڈال کر صبح نہار منہ طہارت کریں – انشاللہ آپ کے اندر کا کیڑا بلکل مرجائے گا
-
This topic was modified 2 years, 7 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.