Thread:
کل کا المناک واقعہ
- This topic has 20 replies, 6 voices, and was last updated 2 years, 9 months ago by
Wahreh. This post has been viewed 721 times
-
AuthorPosts
-
31 May, 2020 at 6:11 pm #1میری زندگی کا تجربہ ہے کہ جب بھی مشتعل ہجوم کوی کام سرانجام دیتا ہے تو اس کا نتیجہ کسی انتہای دردناک واقعے کو جنم دیتا ہے جو برسوں تک حساس اور رحمدل لوگوں کو کوشش کے باوجود نہیں بھولتا
گوجرہ میں عیسائیوں کی بستی کو جلایا گیا تو چاروں طرف ایک ہجوم تھا شام تک مجمع چھٹا تو گھروں سے جلی ہوی لاشیں ملنے کا سلسلہ شروع ہوگیا، آج بھی وہ لاشیں دیکھ کر دل جلتا ہے کیونکہ واقعے میں نامزد مجرموں کو پکڑ کر چھوڑ دیا گیا، ظاہر ہے وہ لشکر جھنگوی کے بدمعاش تھے جو انہی کے ایک متحرک رکن کی فون کال پر دوپہر تک پنہچ گئے تھے،اس وقت تک کوی بندہ زخمی بھی نہیں ہوا تھا پولیس نے مجمع کو کنٹرول کرنے کیلئے مزید کمک طلب کرلی تھی جو پنہچ چکی تھی لیکن لشکر جھنگوی کے سات یا آٹھ تربیت یافتہ بدمعاشوں نے دیکھتے ہی دیکھتے پانسہ پلٹ دیا چرچ جلادئیے گئے گھروں کو فائرنگ کی زد پر رکھ کر آگ لگاتے گئے اور بھاگنے والوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور پولیس دیکھتی رہ گئی
پھر کوٹ رادھا کشن میں عیسای میاں بیوٰی توہین قرآن کے الزام میں بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان کی ادھ مری لاشوں کو ٹریکٹر کے پیچھے باندھ کر گھسیٹا گیا اس موقع پر ان کے بچے بھی موجود تھے رور ہے تھے یا سکتہ میں تھے بس اتنا سمجھ لیں کہ ظلم کی انتہا دیکھ کر ان کا رونا بھی تھم گیا تھا، نتیجہ وہی نکلا کہ وزیراعلی شہباز شریف کی بڑھکوں کے باوجود آج تک کسی مجرم کو پھانسی نہیں مل سکی۔
مشال حسین کے واقعہ نے تو جیسے بدنوں سے لہو نچوڑ لیا کسی نامعلوم توہین دینی کے الزام میں جو عدالت میں بھی ثابت نہ ہوسکا اسے مارا گیا، بہت سوہنا جوان اور انرجی سے بھرپور جسم تھا مار کھاتا رہا اوپری فلور سے گولی مار کر اسے نیچے پھینک دیا گیا مگر وہ زندہ رہا اور ہسپتال پنہچانے کا کہہ رہا تھا پھر درندوں نے اسے ڈنڈوں سے مارا اور جب تک سانس آتی رہی مارتے رہے اس کے بعد لاش کو بھی مارتے رہے، پچاس کے قریب ویڈیو میں ریکارڈ شیطان صفت درندے اس کی مردہ باڈی پر جمپ کرتے رہے مگر نتجہ کیا نکلا، پانچ چھ لوگوں کو سزا ہوی اور ایک کو موت کی سزا دی گئی، یہ سزائیں بھی کینسل کردی گئیں کیونکہ سول عدالت کا جج شائد اسی قسم کے سلوک کو مستحق سمجھتا تھا، میں اگرجج ہوتا تو مردہ لاش کی بے حرمتی کرنے والوں کو بھی پھانسی کی سزا دیتا کیونکہ ایسا وحشیانہ سلوک اسلام کے نام پر کیا جارہا تھا اور اسلام کو بدنام کرنے کی سزا اگر مشال حسین کو دے رہے تھے تو خود بھی اسی سزا کے مستحق تھے
گوجرانوالہ میں ایک ویڈیو کلپ جو یوٹیوب پر آج بھی موجو دہے کی وجہ سے تنازعہ ہوا اور احمدیوں کے انیس گھروں کو گھیر کر بندوں سمیت جلانا شروع کردیا دوکانوں کو لوٹ لیا گیا اور شام تک سو سال سے آباد احمدیوں میں سے ایک بھی اس جگہ پر موجود نہیں تھا بس جلے ہوے گھر ، دوکانیں اور چار عدد بچوں کی لاشیں تھیں باقی لوگ فرزندان اسلام نے بھگا دئیے، کسی کو سزا نہیں ملی بلکہ مدرسہ پہلے سے بھی زیادہ پررونق ہے
کل پھر ہجوم نے جمع ہوکر ہزارہ ٹاون میں تین نوجوانوں کو پکڑ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور ایک کو موقع پر ہی ہلاک کردیا، الزام جو بھی دھر دیں لیکن ہجوم کا فیصلہ ہمیشہ کسی دردناک نہ بھولنے والے واقعہ کو جنم دیتا ہے، یہی ہزارہ ٹاون کے شیعہ حضرات کو جب مارا جاتا تھا تو ہم ان کی حمایت میں سیاست پی کے پر خوب لکھتے تھے مگر آج انہوں نے وہی کام خود بھی کرکے یہ ثابت کیا کہ یہاں کو مظلوم نہیں ، سب کے سب ظالم ہیں بس چانس لگنے کی دیر ہے سب ایک جیسے ہیں
- thumb_up 5
- thumb_up GeoG, Shirazi, Atif Qazi, Bawa, Ghost Protocol liked this post
31 May, 2020 at 10:12 pm #2اس واقعہ کا میڈیا بلیک آوٹ کیا گیا ہے اور کسی قسم کی تفصیلات دستیاب نہیں ہوسکیں ، کیا ہوا اور کیون ہوا اوراب کیا صورتحال ہے؟عاطف بھای سے درخواست ہے کہ ہوسکے تو تازہ صورتحال پوسٹ کریں
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
Believer12.
31 May, 2020 at 10:23 pm #3عجیب روح فرسا اور وحشتناک واقعہ ہے۔ جس پٹھان نوجوان کو قتل کیا گیا ہے وہ وہاں ہزارہ ٹاون میں ایک ہزارے سے اپنی بیچی ہوئی گاڑی کے پیسے لینے گیا تھا کیونکہ دس دن بعد اس کی شادی تھی۔ جس نے پیسے دینے تھے وہ ایک حجام تھا اور اس کا نام جواد تھا۔ جواد نے بلال اور اس کے دو دوستوں کو حمام میں بٹھایا اور پھر اپنے چند دوستوں کی مدد سے ان لوگوں کو زبردستی محبوس رکھا اور موبائل چھین لئے۔ ان موبائلوں سے راہ چلتی پردہ دار خواتین کی ایک ویڈیو بنائی گئی اور پھر مشہور کردیا گیا کہ یہ لوگ ہمارے علاقے میں راہ چلتی لڑکیوں کی تصاویر بنا رہے تھے۔ اس کے بعد تقریبا” چار سو لوگوں نے مل کر ان تینوں پر وحشیانہ تشدد کیا۔ بلال کو جان سے مارنے کے بعد اس کی آنکھیں خنجر سے نکالی گئی اور لاش کو آگ لگائی گئی۔ کچھ لوگوں کے بیچ میں پڑنے کی وجہ سے لاش جلائی نہ جاسکی تو اس کے کپڑے پھاڑ کر اسے بیچ روڈ پر پھینک دیا گیا جہاں یہ افراد اس کی لاش پر کودتے رہے۔ بلال کے ساتھ جو دو پٹھان لڑکے اور تھے ان پر اتنا زیادہ تشدد کیا گیا ہے کہ ان کی صورتیں پہچاننے کے قابل نہیں، ساتھ میں جگہ جگہ خنجر سے زخم لگائے گئے ہیں اور دونوں ایک دن سیریس کنڈیشن میں رہنے کے بعد آج شام کو خطرے سے باہر آئے ہیں۔نسلی بنیاد پر میں ان ہزاروں کی نسل کشی پر ہمیشہ آواز آٹھاتا رہا ہوں لیکن ہمیشہ میں نے یہی لکھا کہ یہ ایک وحشی قوم ہے اور اگر سپاہ صحابہ والے وحشی مردود ان ہزاروں کی نسل کشی نہ کرتے تو یہ ہمارے لئے دوسرے داعش ثابت ہوتے۔ نوے کی دہائی میں ان ہزارہ لڑکوں کے غول کے غول شہر میں گشت کیا کرتے اور اکیلے سُنی لڑکوں سے بلاوجہ جھگڑے کرتے پھرتے اور انہیں خنجر ضرور مارتے۔ اس نسل پر ان سے بڑے وحشیوں یعنی رفیق مینگل وغیرہ کا عذاب اترا جس نے ان کی نسل کا ہی کوئٹہ سے صفایا کردیا۔ اب یہ کوئیٹ کے نواحی علاقے کے پہاڑ کے دامن میں اپنی کمیونٹی الگ کرکے رہائش رکھے ہوئے ہیں اور کسی کی مجال نہیں کہ کوئٹہ شہر کے اندر آئے۔
کل کے واقعے کے بعد پشتون قبائل میں انتہائی شدید غم و غصہ ہے اور آج شام تمام قبائلی مشر یعنی معززین اور بڑے لوگوں نے یہ متفقہ فیصلہ دیا ہے کہ آئیندہ ہزارہ افراد کے بلوچستان میں کسی بھی تفریحی مقام پر جانے یا پھر ہوٹل ریسٹورنٹ وغیرہ پر جانے پر پابندی ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان کے ساتھ لین دین کرنے والے کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا جائے گا جو ہزارہ قبیلے کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
- local_florist 2 thumb_up 2
- local_florist Believer12, Aamir Siddique thanked this post
- thumb_up GeoG, Bawa liked this post
31 May, 2020 at 10:37 pm #4عجیب روح فرسا اور وحشتناک واقعہ ہے۔ جس پٹھان نوجوان کو قتل کیا گیا ہے وہ وہاں ہزارہ ٹاون میں ایک ہزارے سے اپنی بیچی ہوئی گاڑی کے پیسے لینے گیا تھا کیونکہ دس دن بعد اس کی شادی تھی۔ جس نے پیسے دینے تھے وہ ایک حجام تھا اور اس کا نام جواد تھا۔ جواد نے بلال اور اس کے دو دوستوں کو حمام میں بٹھایا اور پھر اپنے چند دوستوں کی مدد سے ان لوگوں کو زبردستی محبوس رکھا اور موبائل چھین لئے۔ ان موبائلوں سے راہ چلتی پردہ دار خواتین کی ایک ویڈیو بنائی گئی اور پھر مشہور کردیا گیا کہ یہ لوگ ہمارے علاقے میں راہ چلتی لڑکیوں کی تصاویر بنا رہے تھے۔ اس کے بعد تقریبا” چار سو لوگوں نے مل کر ان تینوں پر وحشیانہ تشدد کیا۔ بلال کو جان سے مارنے کے بعد اس کی آنکھیں خنجر سے نکالی گئی اور لاش کو آگ لگائی گئی۔ کچھ لوگوں کے بیچ میں پڑنے کی وجہ سے لاش جلائی نہ جاسکی تو اس کے کپڑے پھاڑ کر اسے بیچ روڈ پر پھینک دیا گیا جہاں یہ افراد اس کی لاش پر کودتے رہے۔ بلال کے ساتھ جو دو پٹھان لڑکے اور تھے ان پر اتنا زیادہ تشدد کیا گیا ہے کہ ان کی صورتیں پہچاننے کے قابل نہیں، ساتھ میں جگہ جگہ خنجر سے زخم لگائے گئے ہیں اور دونوں ایک دن سیریس کنڈیشن میں رہنے کے بعد آج شام کو خطرے سے باہر آئے ہیں۔ نسلی بنیاد پر میں ان ہزاروں کی نسل کشی پر ہمیشہ آواز آٹھاتا رہا ہوں لیکن ہمیشہ میں نے یہی لکھا کہ یہ ایک وحشی قوم ہے اور اگر سپاہ صحابہ والے وحشی مردود ان ہزاروں کی نسل کشی نہ کرتے تو یہ ہمارے لئے دوسرے داعش ثابت ہوتے۔ نوے کی دہائی میں ان ہزارہ لڑکوں کے غول کے غول شہر میں گشت کیا کرتے اور اکیلے سُنی لڑکوں سے بلاوجہ جھگڑے کرتے پھرتے اور انہیں خنجر ضرور مارتے۔ اس نسل پر ان سے بڑے وحشیوں یعنی رفیق مینگل وغیرہ کا عذاب اترا جس نے ان کی نسل کا ہی کوئٹہ سے صفایا کردیا۔ اب یہ کوئیٹ کے نواحی علاقے کے پہاڑ کے دامن میں اپنی کمیونٹی الگ کرکے رہائش رکھے ہوئے ہیں اور کسی کی مجال نہیں کہ کوئٹہ شہر کے اندر آئے۔ کل کے واقعے کے بعد پشتون قبائل میں انتہائی شدید غم و غصہ ہے اور آج شام تمام قبائلی مشر یعنی معززین اور بڑے لوگوں نے یہ متفقہ فیصلہ دیا ہے کہ آئیندہ ہزارہ افراد کے بلوچستان میں کسی بھی تفریحی مقام پر جانے یا پھر ہوٹل ریسٹورنٹ وغیرہ پر جانے پر پابندی ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان کے ساتھ لین دین کرنے والے کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا جائے گا جو ہزارہ قبیلے کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ہماری ساری قوم ایک ہجوم ہے اور یہاں پر قانون کی عملداری اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک کہ مجرموں کو سخت ترین سزائیں نہیں دی جاتیں، سیالکوٹ میں دو بھائیوں کو جسطرح پورے گاوں نے جسطرح بہمانہ تشدد سے مارا ان کی ہڈیاں توڑیں اور پکی سڑک پر سر سے اوپر اٹھا کر پٹختے رہے
یوحنا آباد میں عیسای جو سب سے مظلوم کمیونٹی کہلاتی ہے جب ان کے ہاتھ مسلمان لگے تو انہوں نے جو سلوک کیا وہ شائد کسی نے بھی نہ کیا ہو، غرض یہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے، ان سب کمیونٹیز کے لیڈر جو ایسے مواقع پر اشتعال انگیز تقاریر کرکے نوجوانوں کو انتقام پر اکساتے ہیں انہیں پھانسیاں دی جائیں تو شائد حالات نارمل ہوجائیں
ب انصاف کا تقاضا ہے کہ اس حجام اور ان ساتھیوں کو نمونہ عبرت بنا دیا جاے تاکہ باقی لوگ عبرت پکڑیں
میں کل بھی سوچ رہا تھا کہ پشتون نوجوان اتنے بے وقوف تو نہیں ہونگے کہ ہزارہ ٹاون میں جاکر ان کی لڑکیوں کی ویڈیوز بناتے رہے اور پھر وہیں بیٹھ رہے کہ آو اور ہمیں مارو اور نہ ہی وہ اتنی دور بال کٹوانے گئے ہونگے
31 May, 2020 at 10:41 pm #5۔۔۔ا وئے ظا لموں ۔۔۔ منا فقو ۔۔۔۔۔۔ کبھی ۔۔۔ دھشت گردی ۔۔۔ نسل پرستی ۔۔۔۔ کی اصل ۔۔۔۔ ما ں جی ۔۔۔۔۔۔ پاک فوج ۔۔۔ خفیہ ایجنسی ۔۔۔۔۔ پربھی ۔۔۔۔۔ کوئی کلمہ پڑھ دیا کرو ۔۔۔۔۔۔
یا ساری عمر ۔۔۔۔۔ حجا موں ۔۔۔۔۔ کو ہی گا لیاں د یتے رھو گے ۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
31 May, 2020 at 10:42 pm #6=AZVn33kTyp6SPgrTfAS06Zlo2qkg0MPVTPSee_FtvQda0iWEyMjNrPaW6zeTpmkxE3hk0d1NnVgIsjrinzyxOVDK3y2UgPsgDTY4-R1-dWnw0lYlG9AfuRzBfNAaaxBcUNXTCh2yd-b2Neu5raYbFkr01I-vNge4vQtO6R3OWqn22V4aWSUCYpLo6NY8XrgmwzY&__tn__=%2CO%2CP-R” width=”500″ height=”400″ onlyvideo=”1″]
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
Host.
- local_florist 2
- local_florist Bawa, Believer12 thanked this post
31 May, 2020 at 10:45 pm #7ہماری ساری قوم ایک ہجوم ہے اور یہاں پر قانون کی عملداری اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک کہ مجرموں کو سخت ترین سزائیں نہیں دی جاتیں، سیالکوٹ میں دو بھائیوں کو جسطرح پورے گاوں نے جسطرح بہمانہ تشدد سے مارا ان کی ہڈیاں توڑیں اور پکی سڑک پر سر سے اوپر اٹھا کر پٹختے رہے یوحنا آباد میں عیسای جو سب سے مظلوم کمیونٹی کہلاتی ہے جب ان کے ہاتھ مسلمان لگے تو انہوں نے جو سلوک کیا وہ شائد کسی نے بھی نہ کیا ہو، غرض یہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے، ان سب کمیونٹیز کے لیڈر جو ایسے مواقع پر اشتعال انگیز تقاریر کرکے نوجوانوں کو انتقام پر اکساتے ہیں انہیں پھانسیاں دی جائیں تو شائد حالات نارمل ہوجائیں ب انصاف کا تقاضا ہے کہ اس حجام اور ان ساتھیوں کو نمونہ عبرت بنا دیا جاے تاکہ باقی لوگ عبرت پکڑیں میں کل بھی سوچ رہا تھا کہ پشتون نوجوان اتنے بے وقوف تو نہیں ہونگے کہ ہزارہ ٹاون میں جاکر ان کی لڑکیوں کی ویڈیوز بناتے رہے اور پھر وہیں بیٹھ رہے کہ آو اور ہمیں مارو اور نہ ہی وہ اتنی دور بال کٹوانے گئے ہونگےآپکو ویڈیوز بھیجی ہیں دیکھ لیں۔ اور بھی بہت زیادہ ہیں جن میں یہ معصوم سخت سہما ہوا ان کو بتا رہا ہے کہ میں نے ایسا کچھ نہیں کیا لیکن یہ بےشرم لوگ اس کو جانور کی طرح پکڑ کر لے جارہے ہیں تاکہ قتل کرسکیں۔
- thumb_up 2
- thumb_up Bawa, Believer12 liked this post
31 May, 2020 at 10:48 pm #8۔۔۔ ا وئے ظا لموں ۔۔۔ منا فقو ۔۔۔۔۔۔ کبھی ۔۔۔ دھشت گردی ۔۔۔ نسل پرستی ۔۔۔۔ کی اصل ۔۔۔۔ ما ں جی ۔۔۔۔۔۔ پاک فوج ۔۔۔ خفیہ ایجنسی ۔۔۔۔۔ پربھی ۔۔۔۔۔ کوئی کلمہ پڑھ دیا کرو ۔۔۔۔۔۔ یا ساری عمر ۔۔۔۔۔ حجا موں ۔۔۔۔۔ کو ہی گا لیاں د یتے رھو گے ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کل اور آج یہاں قبائیلیوں نے یہی شکوہ حکومت کے سامنے رکھا ہے کہ قدم قدم پر فوج اور ایف سی کے ہوتے ہوئے یہ کیسے ممکن ہے کہ چار پانچ گھنٹے تک ان لوگوں کو حبس بےجا میں رکھا گیا جب کہ ان کے لواحقین ان کو لے جانے کیلئے باہر کھڑے تھے اور وہ بچہ ابھی زندہ تھا لیکن اس کے باوجود ان لوگوں کو اندر نہیں آنے دیا اور نہ ہی پولیس کو۔ اسی دوران بچے کو مار دیا گیا اور دو گھنٹے تک اس کی لاش برہنہ سڑک پر پڑی رہی۔
پشتو سمجھ آتی ہے تو میں ویڈیو لگا دیتا ہوں تاکہ تمہارا یہ گلہ ختم ہو کہ فوج ، ایجنسی پر کوئی کلمہ کیوں نہیں پڑھا گیا۔
- thumb_up 3
- thumb_up Guilty, Bawa, Believer12 liked this post
31 May, 2020 at 11:12 pm #9میں تو کہتا ہوں ایجنسی کی اتنی اوقات کہاں یہ مدعا امریکہ پر ہی ڈالو ۔۔۔۔۔۔آپ لوگوں کو بس کوئی بہانہ چایئے ایجسنی کو گالیاں فرمانے کا ۔۔۔۔۔- thumb_up 1 mood 4
- thumb_up Aamir Siddique liked this post
- mood Guilty, shami11, Bawa, Ghost Protocol react this post
1 Jun, 2020 at 12:02 am #10میں تو کہتا ہوں ایجنسی کی اتنی اوقات کہاں یہ مدعا امریکہ پر ہی ڈالو ۔۔۔۔۔۔آپ لوگوں کو بس کوئی بہانہ چایئے ایجسنی کو گالیاں فرمانے کا ۔۔۔۔۔نہیں سلیم رضا ۔۔۔۔
ھماری اتنی اوقات نہیں ۔۔۔ کہ ٹرمپ سے متھا لگا لیں ۔۔۔۔۔ ھماری فلم ۔۔۔۔ اپنے فوجی بھا ئیوں تک ہی ٹھیک ہے ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔
- thumb_up 1 mood 3
- thumb_up Believer12 liked this post
- mood Bawa, SaleemRaza, Ghost Protocol react this post
1 Jun, 2020 at 12:43 am #11نہیں سلیم رضا ۔۔۔۔ ھماری اتنی اوقات نہیں ۔۔۔ کہ ٹرمپ سے متھا لگا لیں ۔۔۔۔۔ ھماری فلم ۔۔۔۔ اپنے فوجی بھا ئیوں تک ہی ٹھیک ہے ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔گلٹی بھائی
میرا ان کالوں گوروں سے روزانہ کا واسطہ ہے ۔۔یہاں اتنا قانون سخت ہونے کے باوجود کوئی پولیس سے ڈرتا نہیں ہے ۔۔۔۔ان کو کون سے تھانے میں الٹا لٹکنا ہوتا ہے ۔۔۔۔لیکن پاکستان میں قانون سے کوئی نہیں ڈرتا لیکن پولیس سے لوگ چل کھاتے ہیں ۔ روڈ پر جاتے ہوئے پولیس کی گاڑی کو ہارن مار کر گزرتے ہیے۔۔۔دوسری امریکہ میں اتنی جرت کوئی نہیں کرتا ۔۔۔۔جن علاقوں میں کالوں غلبہ ہے وہاں کوئی دوسرا کلر کا بندہ گزر نہیں سکتا ۔۔اس پولیس والے اگر بندے کی گردن پر گوڈا رکھا ہوا ہے تو سوچھیں اس بندے نے ان کو کتنا تنگ کئا ہوا ہوگا ۔۔۔جہاں پولیس والے کو علم بھی تھا اج کل ہر بندہ ویڈیو بنوانے کے شوق میں مرنا چاہتا ہے ۔۔۔
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
SaleemRaza.
- thumb_up 3
- thumb_up Guilty, Bawa, Believer12 liked this post
1 Jun, 2020 at 4:34 am #12میں تو کہتا ہوں ایجنسی کی اتنی اوقات کہاں یہ مدعا امریکہ پر ہی ڈالو ۔۔۔۔۔۔آپ لوگوں کو بس کوئی بہانہ چایئے ایجسنی کو گالیاں فرمانے کا ۔۔۔۔۔بات اس بہیمانہ قتلوں کی ہورہی ہے جو کوئٹہ میں نسلی یا فرقہ ورانہ رنجش اور کچھ مالی بددیانتی کے ملے جلے ارادوں کے ساتھ کئے گئے اور تو امریکہ جاپنہچا ہے اور ہم تیرے پیچھے ادھر کو چلے تو تو زقند لگا کر پاکستان واپس آگیا
بھای میرے تجھے مج کے نیچے چھوڑتے ہیں اور تو دوڑ کر کٹے کو لپٹ جاتا ہے؟
کسی ایجنسی کی بات نہیں کی میں نے بس اس ظلم کے خلاف سب سے کمزور مزاحمت یعنی آواز اٹھای ہے جبکہ خدا کے رسول
نے تو ظلم کو روکنے کا ارشاد فرمایا تھا
- thumb_up 1
- thumb_up SaleemRaza liked this post
1 Jun, 2020 at 4:36 am #13گلٹی بھائی میرا ان کالوں گوروں سے روزانہ کا واسطہ ہے ۔۔یہاں اتنا قانون سخت ہونے کے باوجود کوئی پولیس سے ڈرتا نہیں ہے ۔۔۔۔ان کو کون سے تھانے میں الٹا لٹکنا ہوتا ہے ۔۔۔۔لیکن پاکستان میں قانون سے کوئی نہیں ڈرتا لیکن پولیس سے لوگ چل کھاتے ہیں ۔ روڈ پر جاتے ہوئے پولیس کی گاڑی کو ہارن مار کر گزرتے ہیے۔۔۔دوسری امریکہ میں اتنی جرت کوئی نہیں کرتا ۔۔۔۔جن علاقوں میں کالوں غلبہ ہے وہاں کوئی دوسرا کلر کا بندہ گزر نہیں سکتا ۔۔اس پولیس والے اگر بندے کی گردن پر گوڈا رکھا ہوا ہے تو سوچھیں اس بندے نے ان کو کتنا تنگ کئا ہوا ہوگا ۔۔۔جہاں پولیس والے کو علم بھی تھا اج کل ہر بندہ ویڈیو بنوانے کے شوق میں مرنا چاہتا ہے ۔۔۔تو دور ہی رہا کر ان کالوں اور میکسیکن سے کہیں ہم اڈیکتے ہی رہ جائیں اور تو
- mood 1
- mood SaleemRaza react this post
1 Jun, 2020 at 4:42 am #14میں تو کہتا ہوں ایجنسی کی اتنی اوقات کہاں یہ مدعا امریکہ پر ہی ڈالو ۔۔۔۔۔۔آپ لوگوں کو بس کوئی بہانہ چایئے ایجسنی کو گالیاں فرمانے کا ۔۔۔۔۔نہیں گلٹی پاک فوج کے کسی بندے نے پاکستان کے اندر قتل وغارت کو کبھی سپورٹ نہیں کیا اور نہ ہی کرے گا ورنہ تو ان کی انڈیا سے پراکسی وارز کا مقصد ہی ختم ہوجاے گا، انڈیا اس قسم کے واقعات کے پیچھے ہوتا ہے اور یہ جواب افغانستان اور کشمیر میں دیتے ہیں، انہوں نے افغانستان میں پاکستانی ایمبیسی کو آگ لگوائ تھی جس میں سفیر تک جل کر ہلاک ہوگئے تھے جوابا انہوں نے ممبئی میں ایسا سبق دیا کہ پھر وہ ایسی حرکت نہیں کریں گے مگر فرقہ ورانہ چالیں تو ان کے ہاتھ میں ہیں امریکی تک اس کے ایکسپرٹ ہوچکے ہیں پاکستان میں اس وقت چین انڈیا تنازعے کی وجہ سے یہ پریشر ہے کہ نیوٹرل رہے اور دونوں کے جھگڑے میں جو جنگ کی طرف جارہا ہے پاکستان چین کا ساتھ نہ دے
1 Jun, 2020 at 4:59 am #15Another day in the Islamic Republic.
When the holiest of the holy books is teaching this, than such incidents are no surprise.
Surah Maidah, verse 33
إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُوا أَوْ يُصَلَّبُوا أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلَافٍ أَوْ يُنفَوْا مِنَ الْأَرْضِ ۚ ذَٰلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا ۖ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ – 5:33
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
Zed.
1 Jun, 2020 at 5:03 am #16تو دور ہی رہا کر ان کالوں اور میکسیکن سے کہیں ہم اڈیکتے ہی رہ جائیں اور توآپ دور رہنے کی بات کرتے ہیں ۔میں تو سوچ میکسیکن کی نشنلٹی لے لو ۔۔۔۔۔
عقل۔نوں ہتھ مار قوٹ مجھے کر رہا اور مخاطب گلٹی بھائی کو کر رہا ہے ۔۔کیوں مار کھانی ۔۔آں ۔۔ساڈے کولوں ۔
- mood 1
- mood Believer12 react this post
1 Jun, 2020 at 5:11 am #17آپ دور رہنے کی بات کرتے ہیں ۔میں تو سوچ میکسیکن کی نشنلٹی لے لو ۔۔۔۔۔ عقل۔نوں ہتھ مار قوٹ مجھے کر رہا اور مخاطب گلٹی بھائی کو کر رہا ہے ۔۔کیوں مار کھانی ۔۔آں ۔۔ساڈے کولوں ۔رات کا ٹیم ہے اندھیرے میں دکھای نہیں دیا، سوری
1 Jun, 2020 at 5:40 am #18Another day in the Islamic Republic. When the holiest of the holy books is teaching this, than such incidents are no surprise. Surah Maidah, verse 33 إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُوا أَوْ يُصَلَّبُوا أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلَافٍ أَوْ يُنفَوْا مِنَ الْأَرْضِ ۚ ذَٰلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا ۖ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ – 5:33
زیڈ بھای آنکھوں سے نفرت کا چشمہ اتار کر دیکھیں کہ اس آیت میں جن فسادیوں کو زکر کیا گیا ہے بالکل ویسے ہی فسادی کوئٹہ میں تھے اور اس سے پہلے بھی جو چند واقعات کے حوالے میں نے دیئے ہیں انہی فسادیوں کو اگر آپ ظلم کرتے ہوے دیکھ لیں یا آج کے واقعہ کی تصاویر ہی دیکھ لیں جس میں قتل ہونے والا سڑک پر ننگا پڑا ہے بغیر آنکھوں کے تو آپ ایک منٹ نہیں لگائیں گے اور قرآنی آیت سے متفق ہوجائیں گے کہ ایسے فسادی ننگ انسانیت لعنتیوں کو کاٹ دیا جاے
1 Jun, 2020 at 6:51 am #19نہیں گلٹی پاک فوج کے کسی بندے نے پاکستان کے اندر قتل وغارت کو کبھی سپورٹ نہیں کیا اور نہ ہی کرے گا ورنہ تو ان کی انڈیا سے پراکسی وارز کا مقصد ہی ختم ہوجاے گا، انڈیا اس قسم کے واقعات کے پیچھے ہوتا ہے اور یہ جواب افغانستان اور کشمیر میں دیتے ہیں، انہوں نے افغانستان میں پاکستانی ایمبیسی کو آگ لگوائ تھی جس میں سفیر تک جل کر ہلاک ہوگئے تھے جوابا انہوں نے ممبئی میں ایسا سبق دیا کہ پھر وہ ایسی حرکت نہیں کریں گے مگر فرقہ ورانہ چالیں تو ان کے ہاتھ میں ہیں امریکی تک اس کے ایکسپرٹ ہوچکے ہیں پاکستان میں اس وقت چین انڈیا تنازعے کی وجہ سے یہ پریشر ہے کہ نیوٹرل رہے اور دونوں کے جھگڑے میں جو جنگ کی طرف جارہا ہے پاکستان چین کا ساتھ نہ دے۔
بلوچستان ۔۔۔۔ افواج پا کستان کی ۔۔۔۔ سب سے بڑی ۔۔۔ چھاؤنی ہے ۔۔۔۔ بلکہ فوج ہی بلوچستان چلا تی ہے ۔۔۔۔۔
ابھی تک ایک فوجی گاڑی بھی ۔۔۔۔ گزری ہے ۔۔۔۔ حجام ۔۔۔۔ کی دکان کے پاس سے ۔۔۔۔۔۔ نہیں ۔۔۔۔
1 Jun, 2020 at 8:44 pm #20https://jang.com.pk/news/777946ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اےآئی جی ) کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کا کہنا ہے کہ ہزارہ ٹاؤن میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے واقعہ کی تحقیقات کے لیے قائم کی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جےآئی ٹی ) نے آج سے کام شروع کردیا ہے۔
عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ واقعہ کی مزید تفتیش کے لئے پولیس کی تین الگ ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں، جبکہ ملزمان کی گرفتاریوں سے متعلق کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ مزید ملزمان کو سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ بھی شناخت کیا جارہا ہے، جبکہ واقعہ میں زخمی دونوں افراد کو کراچی کے نجی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ہزارہ ٹاؤن واقعے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل
عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ ہزارہ ٹاؤن جھگڑے کی کوئی بھی وجہ ہو لیکن بعد کے ایکشن کا کوئی جواز نہیں بنتا، واقعہ کی تحقیقات مکمل ہونے پر چالان عدالت میں پیش کریں گے۔
ایڈیشنل آئی جی پولیس نےکہا کہ ایس ایچ او کو فرائض میں غفلت پر معطل کیا گیا، تاہم اسے صفائی کاموقع دیا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ سول اسپتال کے باہر ٹریفک پولیس اہلکار کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کررہے ہیں۔
اے آئی جی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف ایف آئی اے نے کارروائی شروع کردی ہے۔
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.