Home › Forums › Siasi Discussion › پنجاب پولیس: دو سال کے عرصہ میں کتنے آئی جی تبدیل ہوئے؟
- This topic has 10 replies, 6 voices, and was last updated 2 years, 4 months ago by
Anjaan. This post has been viewed 589 times
-
AuthorPosts
-
8 Sep, 2020 at 5:20 pm #1پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے پنجاب میں جب سے اقتدار سنبھالا ہے، تب سے اہم عہدوں پر تقرر و تبادلوں کا سلسلہ جاری ہے۔ دو سال کے عرصہ میں پنجاب پولیس کے چار آئی جیز تبدیل ہوئے ہیں۔
تحریک انصاف کے دور میں چھبیس نومبر دو ہزار انیس کو تعینات ہونیوالے ڈاکٹر شعیب دستگیر پانچویں انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس مقرر ہوئے،جن کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شعیب دستگیر سے پہلے اس عہدے پر کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز خان موجود تھے،جنہیں سترہ اپریل دو ہزار انیس کو تعینات کیا گیا تھا۔ ان سے قبل امجد جاوید سلیمی نے پندرہ اکتوبر دو ہزار اٹھارہ کو بطور سربراہ پنجاب پولیس قلمدان سنبھالا اور وہ اس عہدے پر سولہ اپریل دو ہزار انیس تک موجود رہے۔
پی ٹی آئی کے دور حکومت میں دوسرے مقرر ہونیولے آئی جی پنجاب محمد طاہر تھے، جن کی تقرری دس ستمبر دو ہزار اٹھارہ کو عمل میں لائی گئی اور صرف ایک ماہ بعد ہی چودہ اکتوبر دو ہزار اٹھارہ کو تبدیلی کے نشانے پر آ گئے تھے۔
جنرل الیکشن دو ہزار اٹھارہ کے وقت کلیم امام آئی جی پنجاب پولیس تھے جنہیں موجودہ پنجاب حکومت نے دس ستمبر دو ہزار اٹھارہ کو تبدیل کر دیا تھا۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس شعیب دستگیر کو تبدیل کرنے کا کرلیا گیا ہے۔
شعیب دستگیر کو 26 نومبر 2019 کو آئی جی پنجاب تعینات کیا گیا تھا۔ شعیب دستگیر بطور آئی جی پنجاب 10 ماہ بھی مکمل نہ کرسکیں۔ پنجاب میں دو سالوں میں پانچ آئی جی تبدیل ہوچکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مشاورت کے بغیر سی سی پی او لاہور کی تعیناتی پر انسپکٹر جنرل آف پنجاب پولیس شعیب دستگیر صوبائی حکومت سے ناراض ہوئے تھے اور احتجاجا تین روز سے دفتر نہیں گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق آئی جی شعیب دستگیر کی مرضی کے خلاف عمر شیخ کو سی سی پی او لاہور تعینات کیا گیا تھا، جس کے سبب انہوں نے تین دن سے دفتر کا رخ نہیں کیا تھا۔
8 Sep, 2020 at 5:25 pm #2عمر شیخ آئی جی پنجاب کو گالیاں دیتے ہوۓ پایا گیا ، جس کی وڈیو مختلف وٹس ایپ گروپوں میں گردش کررہی ہے ، کرپشن کی شکایات پر پچھلے سال عمران خان نے عمر شیخ کی گریڈ اکیس میں تقرری روک دی تھی ، کل سے لاہور کا میڈیا اس انتظار میں تھا کہ دیکھیں کس کی چھٹی ہوتی ہے ، عمر شیخ اور شہزاد اکبر جیت گئے اور نیک نام آئی جی پنجاب کو فارغ کردیا گیا8 Sep, 2020 at 5:29 pm #3اک دفعہ چوہی تبدیل کر کے دیکھ لو- mood 2
- mood Muhammad Hafeez, Bawa react this post
8 Sep, 2020 at 6:12 pm #4اچھا ہے چلا گیا ، کسی کام کا نہی تھا- mood 2
- mood Muhammad Hafeez, Bawa react this post
8 Sep, 2020 at 9:11 pm #5استعفیٰ تو اسلامآباد کے آئی جی سے لینا چاہیے جو ہر ہائی پروفائل اغوا کے بعد دم ہلاتا عدالت پونھچ جاتا ہے کہ میں کیا کروں کوئی فوٹیج نہیں دیتا ..نادرا سمیت کوئی ادارہ تعاون نہیں کرتا- thumb_up 3
- thumb_up Muhammad Hafeez, Bawa, shami11 liked this post
9 Sep, 2020 at 9:31 am #6استعفیٰ تو اسلامآباد کے آئی جی سے لینا چاہیے جو ہر ہائی پروفائل اغوا کے بعد دم ہلاتا عدالت پونھچ جاتا ہے کہ میں کیا کروں کوئی فوٹیج نہیں دیتا ..نادرا سمیت کوئی ادارہ تعاون نہیں کرتااسلام آباد کا آئی جی آبپارہ کے ڈی جی کے سامنے ایسے ہی ہے جیسے پرویز خٹک جنرل باجوہ کے سامنے
9 Sep, 2020 at 10:41 am #9پشاور میں موصوف ایس پی الائچی کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں پشاور میں ایس ایس پی آپریشن کے دور میں الائچی کا ٹرک پکڑا اور اس میں سے ایک بوری بازار میں فروخت کے لئے گئی شومئی قسمت سے بوری اسی دکاندار کے پاس گئی جس کی الائچی پکڑی گئی تھی انہوں نے احتجاج کیا پھر تحقیقات کے بعد ایسے نکلے کہ کبھی اس صوبے واپس نہ گئے9 Sep, 2020 at 2:25 pm #10عمران خان جب کنٹینر پہ تھا تو اسے پنجاب پولیس گلو بٹ نظر آتی تھی اور آج وہ تارا مسیح بنی ہوئی ہے …
پنجاب پولیس کا کردار بھی تو طوائفوں والا ھے اگر آپکی جیب میں پیسے اور طاقت ہے تو آپکے سامنے کپڑے اتار کر ناچے گی اور اگر آپکی جیب خالی ھے تو سربازار آپکو ننگا کرکے نچواے گی
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.