Home › Forums › Siasi Discussion › پاکستانی کی سابقہ سیاسی اور ملٹری و عدلیہ
- This topic has 3 replies, 4 voices, and was last updated 2 years, 4 months ago by
BlackSheep. This post has been viewed 469 times
-
AuthorPosts
-
8 Sep, 2020 at 5:30 am #1
سواے جنرل اسلم بیگ کے پاکسان میں اب تک، جتنے بھی سابق آرمی چیفس ژندہ ھیں ان میں سے شاید کوئی ایک بھی اس وقت پاکستان میں موجود نہیں۔ سب کے سب اپنی اولادوں سمیت باہر سیٹلڈ ہیں۔
جبکہ کوئی ایک بھارتی آرمی چیف ایسا نہیں جس نے ریٹائرمنٹ کے بعد ملک سے باہر رہائش اختیار کی ہو، یا بیرون ملک ملازمت کی ہو۔ اور
انڈیا میں اب تک تقریباً تیس کے قریب آرمی چیف رہے ہیں اور بغیر کسی ایکسٹینشن کے ریٹائرڈ ہوتے گئے۔
جبکہ پاکستان میں ایکسٹینشن کی دم۔ لگتی رہی ھے
ہمارے حکمرانوں نوازشریف، زرداری، بینظیر، سب کے اثاثہ جات بیرون ملک اور جب وہ اقتدار سے باہر ہوں تو رہائش بھی وہیں اختیار کرلیتے ہیں۔
جبکہ بھارت کا کوئی بھی ایسا سابق حکمران نہیں جس کے بیرون ملک کاروبار و جائیدادیں ہوں اور وہ وہیں رہتا ہو
اسی طرح پاکستانی عدلیہ کے چیف جسٹس ریٹائرڈ ھوتے ھی اپنی اولادوں سمیت ملک سے باہر شفٹ ھو جاتے ھیں
جبکہ
انڈیا کا کوی چیف جسٹس۔ ملک سے باہر رہائش نہیں رکھتا۔
وطن سے محبت کا چورن عوام کو کھلا کر اپنی اولادوں کو بیرون ملک سیٹ کرتے ھیں یہ سیاسی اور ملٹری و عدلیہ قیادت اور اس ملک میں رہنا پسند نہیں کرتی۔
جب تک اس ملک میں ھر قسم سرکاری عہدے ( سیاست دان و بیوروکریٹ و فوج و عدلیہ )رکھنے والے لوگوں اور ان کے خاندان کے لیے تا حیات دہری شھریت پر پابندی عاید نہیں ھو گی اس ملک کو یہ لوگ لوٹ کر اپنی جائیدادوں کو توسیع دیتے رہیں گے
اور عوام رلتی رہے گی۔
-
This topic was modified 2 years, 4 months ago by
الشرطہ.
8 Sep, 2020 at 7:16 pm #3اس معاملہ میں پاکستان کا تقابل صرف ہندوستان ہی نہیں شاید دنیا کے کسی اور ملک سے نہیں بنتا ہوگا . تصور کریں کہ آپ کے والد وزیر اعظم ہوں اور آپ کے چچا ملک کی آبادی کے اعتبار سے سب سے بڑے صوبے کے وزیر اعلی ہوں مگر پھر بھی آپ اس ملک پر اعتبار کرنے کے لئے تیار نہ ہوں
ملک کی اشرافیہ اچھی طرح واقف ہے کہ اس ملک کا جو حشر ان لوگوں نے مل کر کردیا ہے اب یہ رہنے کے قابل نہیں رہ گیا ہے لہذا جب تک آگے پیچھے مسلح جتھے حفاظت کے لئے نہ ہوں یہاں رہنا ممکن نہیں ہے اس اشرافیہ کی کوشش یہی ہے کہ بچے بیرون ملک پیدا ہوں ، بیرون ملک ہی تعلیم حاصل کریں اور بیرون ملک ہی سیٹل ہوں جایں . اس اشرافیہ میں افسر شاہی، حکمران طبقہ کے سیاستدان ،عدلیہ و ملٹری کے اعلی افسران اور کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں نجی کاروباری شخصیات کا چونکہ براہ راست ملک کی انتظامیہ سے تعلق نہیں ہوتا تو شاید انکے اوپر اتنی اخلاقی ذمہ داری عاید نہیں ہوتی- thumb_up 1
- thumb_up unsafe liked this post
-
This topic was modified 2 years, 4 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.