Home › Forums › Siasi Discussion › ووٹوں کی ’خرید و فروخت‘ کی متنازع ویڈیو: صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیرِ قانون مستعفی
- This topic has 5 replies, 3 voices, and was last updated 2 years, 3 months ago by
حسن داور. This post has been viewed 650 times
-
AuthorPosts
-
10 Feb, 2021 at 8:31 pm #1
کچھ سابق اور موجودہ اراکینِ خیبرپختونخوا اسمبلی کی مبینہ طور پر پیسے وصول کرنے کی ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد خیبرپختونخوا کے موجودہ وزیرِ قانون سلطان محمد خان نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس سے قبل ویڈیو کے منظرِ عام پر آنے کے بعد وزیرِاعظم عمران خان نے سلطان محمد خان سے استعفیٰ لینے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔
دریں اثنا اس وڈیو میں نظر آنے والے ایک رکن نے دعویٰ کیا ہے کہ انھیں پیسے پی ٹی آئی کے وزیر اعلیٰ اور سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کے حکم پر اور اسپیکر کے کمرے دیے گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ یہ رقم انھوں نے مانگی نہیں تھی بلکہ انھیں خود دی گئی تھی۔ جن اراکین اسمبلی کو اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے انھوں نے کہا کہ یہ دو الگ الگ ویڈیوز ہیں جنھیں جوڑا گیا ہے اور ایسا تاثر دکھایا گیا ہے جیسے یہ ایک ہی ویڈیو ہو۔
سلطان محمد خان نے استعفی دیتے ہوئے اپنے آپ کو کسی بھی قسم کی انکوائری کے لیے پیش کیا اور کہا کہ انھیں یقین ہے کہ ان پر لگے تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوں گے۔
منظرِعام پر آنے والی اس ویڈیو میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے متعدد سابق اور موجودہ اراکین کے سامنے نوٹوں کے انبار لگے دیکھے جا سکتے ہیں تاہم تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ یہ ویڈیوز کس وقت بنائی گئی تھیں۔
وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے خیبرپختونخوا کے وزیرِ قانون سے استعفیٰ لینے سے متعلق اعلان اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو احکامات دے دیے ہیں اور جلد معاملے کی انکوائری کر کے رپورٹ پیش کی جائے گی۔
ادھر وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے اس حوالے سے تین ٹویٹس سامنے آئی ہیں جس میں انھوں نے سینیٹ انتخابات میں مبینہ خرید وفروخت سے متعلق پاکستان کے سیاسی نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ’ان ویڈیوز سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ سیاست دان سینیٹ میں کس طرح سے ووٹوں کی خرید و فروخت کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے سینیٹ انتخابات 2021 اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز دی گئی ہے تاہم اپوزیشن کی جانب سے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔
حکومت کا سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کا صدارتی ریفرنس بھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے جبکہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی آرڈیننس بھی جاری ہو چکا ہے۔ تاہم یہ صدارتی آرڈیننس سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط کیا گیا ہے۔
عمران خان نے اپنی ٹویٹس میں سیاست دانوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہماری سیاسی اشرافیہ پیسے کی مدد سے اقتدار میں آتی ہے اور پھر طاقت کے ذریعے بیوروکریٹس، میڈیا اور دوسرے اعلیٰ عہدیداروں کو خرید کر اپنی اجارہ داری قائم کرتی ہے اورپھر قوم کا پیسہ لوٹ کر اسے منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرونِ ملک اکاؤنٹس، غیرملکی اثاثے بنانے میں استعمال کرتی ہے۔
انھوں نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ‘پی ڈی ایم اس کرپشن دوست نظام کی حمایت کر کے اسے بچانا چاہ رہی ہے۔ ہم کرپشن اور منی لانڈرنگ کے اس نظام کو ختم کرنے کے لیے پرعظم ہیں جو ہماری قوم کو نقصان پہنچا رہا ہے۔سنہ 2018 کے سینیٹ انتخابات میں کیا ہوا تھا؟
حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو بظاہر 2018 میں سینیٹ انتخابات سے پہلے بنائی گئی تھی جب خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف مطلوبہ تعداد میں ووٹرز ہونے کے باوجود اپنے دو افراد کو سینیٹر منتخب نہیں کرا پائی تھی اور پاکستان پیپلز پارٹی جس کے پاس مطلوبہ تعداد میں اراکین اسمبلی نہیں تھے لیکن ان کے امیدوار کامیاب ہو گئے تھے۔
اس واقعہ کے بعد صوبائی سطح پر تحقیقات کی گئیں جس میں 14 ایسے اراکین تھے جن پر رقم لینے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور ان کی پارٹی رکنیت ختم کر دی گئی تھی۔
اب یہ ویڈیو تین سال بعد ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب حکومت سینیٹ انتحابات کے بارے میں ایک ایسی قانون سازی کے لیے کوششیں کر رہی ہے جس میں وہ سینیٹ کے انتخاب خفیہ رائے شماری کی بجائے اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانا چاہتی ہے۔
اس بارے میں چند روز پہلے صدر پاکستان عارف علوی کی جانب سے دستخط شدہ آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے۔ اس آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں دائر کردہ صدارتی ریفرنس پر پاکستان کی اعلیٰ عدالت کی رائے سے مشروط کیا گیا ہے۔
الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 میں پاکستان کے الیکشن ایکٹ 2017 کی سینیٹ الیکشن کے حوالے سے تین شقوں 81، 122 اور 185 میں ترمیم کی گئی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کی رائے اس کے حق میں ہو گی تو قوانین میں تبدیلی کے ساتھ اوپن ووٹنگ کرائی جائے گی۔اس ویڈیو میں کیا ہے؟
بظاہر اس ویڈیو میں سابق دور حکومت کے اراکین اسمبلی نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں عبید مایار کو دکھایا گیا ہے کہ ان کو نوٹوں کی گڈیاں دی جاتی ہیں اور وہ خود اپنے ہاتھوں سے بیگ میں رکھتے ہیں۔
یہ ویڈیو آج جیسے ہی جاری ہوئی تو سوشل میڈیا پر ایسی وائرل ہوئی کہ تمام میڈیا پر نشر کی گئی۔اراکین اسمبلی کیا کہتے ہیں؟
اس ویڈیو میں رقم لیتے دکھائی دینے والے متعدد اراکین اسمبلی میں سے عبید مایار ہیں جنھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہاں میں نے یہ رقم لی تھی اور یہ پی ٹی آئی حکومت کی دور میں وزیر اعلیٰ اور اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کے حکم پر دیے گئے تھے اور جس کمرے میں یہ رقم دی جا رہی تھی وہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں اسپیکر کا کمرہ تھا۔
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ رقم سب اراکین اسمبلی کو اپنی پارٹی اور پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے دی گئی تھی اور یہ رقم انھوں نے مانگی نہیں تھی بلکہ انھوں خود دی گئی تھی تاکہ اس وقت سینیٹ کے امیدوار کو ووٹ دے سکیں۔
انھوں نے کہا کہ یہ دو الگ الگ ویڈیو ہیں اور وہ حکومت کے امیدوار کی حمایت کر رہے تھے اور یہ رقم انھیں دی گئی تھی اور یہ رقم کوئی ترقیاتی کاموں کے لیے نہیں دی گئی تھی بلکہ ان سے کہا گیا تھا کہ اس سے پھر آپ اپنی ائندہ انتخابی مہم چلا سکیں گے۔
عبید مایار نے دعویٰ کیا کہ یہ کل ایک کروڑ روپے تھے اور تمام اراکین الگ الگ کمروں میں بیٹھے تھے اور ان سے الگ الگ کہا گیا تھا کہ انھوں نے سینیٹ کے انتخاب میں کس کس کو ووٹ دینا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اس وقت وزیر اعلیٰ پرویز خٹک تھے اور صوبائی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر تھے۔ عبید مایار نے کہا کہ انھیں نے یہ رقم 2018 کے سینیٹ کے انتخاب سے پہلے دی گئی تھی اور وہ اس وقت بھی یہی کہہ رہے تھے اوراب بھی یہی کہہ رہے ہیں۔
وزیر قانون سلطان محمد خان نے کہا ہے کہ اس ویڈیو میں وہ موجود نہیں ہیں اور انھوں نے اس ویڈیو سے لا تعلقی کا اظہار کیا ہے۔ سلطان محمد خان سابق دور میں قومی وطن پارٹی شیرپاؤ گروپ کا حصہ تھے۔
دوسری جانب ایک میز کے سامنے پیپلز پارٹی کے سابق پارلیمانی لیڈر محمد علی شاہ بیٹھے ہیں جو سگریٹ پی رہے ہیں اور ان کے سامنے میز پر بظاہر نوٹوں کی گڈیاں نظر آ رہی ہیں۔ محمد علی شاہ باچا نے جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ دو الگ الگ ویڈیوز ہیں اور ان کو جوڑا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک جانب جہاں اراکین اسمبلی رقم لے رہے ہیں وہ ویڈیو الگ ہے جبکہ جہاں وہ بیٹھے ہوئے دکھائی گئے ہیں وہ الگ ویڈیو ہے۔
ان سے جب پوچھا جاتا ہے کہ ان کے سامنے میز پر نوٹوں کی گڈیاں تو نظر آ رہی ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ یہ کچھ اور ہو سکتا ہے یہ کتابیں بھی ہو سکتی ہیں۔
اسی طرح مبینہ طور پر سردار ادریس بھی اس ویڈیو میں نظر آ رہے ہیں لیکن انھوں نے کہا ہے کہ وہ اس ویڈیو میں نہیں ہیں۔ اسی طرح اس ویڈیو میں معراج ہمایوں خان بھی موجود ہیں جو سابق دور میں آفتاب شیرپاؤ کی جماعت قومی وطن پارٹی میں شامل تھیں۔10 Feb, 2021 at 8:31 pm #2وزیراعظم عمران خان کا KP کے وزیر قانون سے استعفی لینے کا فیصلہ۔ وزیراعظم نے وزیراعلی Kp کو احکامات دے دئیے۔ اس بات کی تفصیلی انکوائری کر کے رپورٹ پیش کی جائے گی۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 9, 2021
- local_florist 1
- local_florist Bawa thanked this post
10 Feb, 2021 at 8:32 pm #3The videos showing the shameful way in which politicians buy & sell votes in Senate reflects the total destruction of the nation's morality by successive ruling elites as they drowned the nation in debt. Cycle of corruption & money laundering is a sordid tale of our pol elite:
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 9, 2021
- local_florist 1
- local_florist Bawa thanked this post
11 Feb, 2021 at 2:43 am #4حسن داور صاحب میں سمجھتا ہون کہ اس ویڈیو کے بہت گہرے اثرات مرتب ہونگے بلکہ پی ٹی آی اس ویڈیو کو ظاہر کرکے خود پھنس گئی ہے ، یہ سوالات کھڑے ہورہے ہیں کہ پی ٹی آی نے بہت سارے آزاد ممبران کو پی ٹی آی کا حصہ بنا کر مطلوبہ تعداد پوری کی تھی ظاہر ہے انہیں بھی اسی طرح مال حرام بڑی فیاضی سے دیا گیا ہوگا نادان دوست والا واقعہ ذہن میں رکھتے ہوے سوچیں کہ یہ ویڈیو جہاں ان لوگوں کی سیاست ختم کردے گی جو مال لے رہے ہیں وہیں ان کو بھی سیاسی طور پر دفن کروا دے گی جو ان کو خرید رہے ہیںعدالت یہ بھی پوچھ سکتی ہے کہ اتنے پاک صاف بن رہے ہو یہ تو بتاو کہ ڈھای سال ویڈیو کیوں چھپاے رکھی اور جس وزیر کو استعفی دلوا کر واہ واہ کروا رہے ہو اسے ڈھای سال کیوں وزیر بناے رکھا؟
ان باتوں کے جواب نہیں ہیں عمران خان کے پاس اور آج اس کے ترجمان بھی ان سوالات کے جواب دینے میں ناکام ہوگئے تھے
11 Feb, 2021 at 9:50 am #5حسن داور صاحب میں سمجھتا ہون کہ اس ویڈیو کے بہت گہرے اثرات مرتب ہونگے بلکہ پی ٹی آی اس ویڈیو کو ظاہر کرکے خود پھنس گئی ہے ، یہ سوالات کھڑے ہورہے ہیں کہ پی ٹی آی نے بہت سارے آزاد ممبران کو پی ٹی آی کا حصہ بنا کر مطلوبہ تعداد پوری کی تھی ظاہر ہے انہیں بھی اسی طرح مال حرام بڑی فیاضی سے دیا گیا ہوگا نادان دوست والا واقعہ ذہن میں رکھتے ہوے سوچیں کہ یہ ویڈیو جہاں ان لوگوں کی سیاست ختم کردے گی جو مال لے رہے ہیں وہیں ان کو بھی سیاسی طور پر دفن کروا دے گی جو ان کو خرید رہے ہیں عدالت یہ بھی پوچھ سکتی ہے کہ اتنے پاک صاف بن رہے ہو یہ تو بتاو کہ ڈھای سال ویڈیو کیوں چھپاے رکھی اور جس وزیر کو استعفی دلوا کر واہ واہ کروا رہے ہو اسے ڈھای سال کیوں وزیر بناے رکھا؟ ان باتوں کے جواب نہیں ہیں عمران خان کے پاس اور آج اس کے ترجمان بھی ان سوالات کے جواب دینے میں ناکام ہوگئے تھےبلیور بھیا،
آپ کی سیاسی بصیرت کے کنویں سے تو دنیا پیاس بجھاتی ہے حسب توفیق ہم بھی فیض پاتے ہیں مگر یہاں میں آپ کے تجزیہ سے اختلاف کی جرأت کروں گا کہ اس ویڈیو کے کویی گہرے اثرات مرتب ہوں گے اثرات ان معاشروں میں مرتب ہوتے ہیں جنکی کچھ اخلاقی اقدار ہوتی ہیں کیا اس ویڈیو سے قبل یہاں چھانگا مانگا نہیں ہوا ؟ اصغر خان کیس نہیں ہوا؟ کیا پی پی نے چھ سیٹوں کے ساتھ دو سیننیٹر منتخب نہیں کروائے؟ کیا آج یہی بھان متی کا کنبہ پی ڈی ایم کے سائے تلے جمع نہیں ہے؟ کیا براڈ شیٹ نے نیوکلئیر ریاست کے سینے پر جوتا رکھ کر میلینز آف ڈالرز نہیں نکلوالئ؟ کیا پی آئ اے کا طیارہ لیز کی عدم ادائیگی پر قبضہ میں نہیں لیا گیا ہے؟ جب ان تمام باتوں پر آسمان نہیں گرا تو پھر ابھی کیوں گرے گا؟ -
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.