Home Forums Siasi Discussion وزیر اعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا

Viewing 12 posts - 1 through 12 (of 12 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    وزیر اعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا جس کے بعد انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا۔
    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصدیق کی کہ ‘عمران خان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے’۔
    انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا۔
    واضح رہے کہ 18 مارچ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے بھی کورونا وائرس کی ویکسین لگوائی تھی۔
    وزیر اعظم میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد ویکسین سے متعلق قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا جس پر وفاقی وزیر نے ویکسین سے متعلق افواہوں کی تردید کی اور کہا کہ ویکسین لینے کے چند دن بعد ہی جسم میں وائرس سے محفوظ رہنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔
    خیال رہے کہ گزشتہ وزیر اعظم خیبر پختونخوا کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے ملاکنڈ یونیورسٹی کا دورہ کیا اور ایک نئے تعلیمی بلاک کا افتتاح کیا اور طلبہ سے خطاب کیا تھا۔
    علاوہ ازیں انہوں نے سوات موٹر وے کا بھی دورہ کیا تھا اور سوات ایکسپریس وے سرنگ کا افتتاح کیا تھا۔
    وزیر اعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ٹوئٹر پر وفاقی وزرا سمیت دیگر شخصیات کے پیغامات کا بھرمار ہوگئی اور ٹوئٹر پر چند منٹ میں ہی ImranKhan# ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
    ان پیغامات میں وزیر اعظم کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔
    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گِل نے بھی ٹوئٹر پر وزیر اعظم عمران خان کے مثبت کورونا ٹیسٹ سے متعلق تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا کرونا کا ٹیسٹ آج ہی کیا گیا ہے۔
    انہوں نے مزید کہا کہ ‘براہ مہربانی اس کو کورونا ویکسین کے ساتھ منسلک مت کریں کیونکہ ویکسین لگنے کے کچھ ہفتے کے بعد قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے’۔
    شبہاز گل نے بتایا کہ عمران خان میں کورونا وائرس کی علامات شدید نہیں ہیں۔
    ان کا کہنا تھا کہ بہت ہلکی سی کھانسی اور ہلکا سا بخار ہے۔
    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے وزیر اعظم کی صحت کے لیے دعائیہ کلمات کہے۔
    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیر اعظم عمران کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور شہریوں پر بھی تاکید کی کہ وہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کے تناظر میں محتاط کریں۔
    انہوں نے کہا کہ کورونا کے کیسز میں حالیہ اضافے کی شرح تشویشناک ہے اور ہم سب کے لیے ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا ضروری ہے۔
    خیبر پختونخواہ کے وزیر صحت اور وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں اور اس ملک کو آپ کی ضرورت ہے۔
    وزیر صنعت حمد اظہر نے بھی وزیر اعظم کی جلد صحتیابی کے لیےدعا کی اور کہا کہ ویکسین کے دو ہفتوں بعد جسم میں 80 فیصد سے زیادہ قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔
    وزارت قومی ادارہ برائے صحت نے ٹوئٹر پر واضح کیا کہ وزیر اعظم عمران خان میں کورونا وائرس کی تشخیص ایسے وقت پر ہوئی ہے جب انہیں کورونا وائرس سے بچاؤ کی مکمل خوارکیں نہیں دی گئی۔
    وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ وزیر اعظم کو محض دو روز قبل ویکسین کی پہلی خوارک دی گئی۔
    انہوں نے کہا کہ ویکسین کی دوسری خوراک کے دو سے تین ہفتے بعد ہی جسم میں وائرس سے بچاؤ کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔
    وزیر اعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ سے متعلق خبر ایسے وقت پر آئی ہے جب ملک میں کورونا کی تیسری لہر کے دوران بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب جولائی کے بعد ملک میں ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
    اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی فیصل سلطان نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ اگر احتیاط نہ کی تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔
    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی طرف سے جاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 3 ہزار 876 افراد کے کووڈ19 کے ٹیسٹ مثبت آئے جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 6 لاکھ 23 ہزار 135 ہو گئی ہے۔

    https://www.dawnnews.tv/news/1156330/

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #2

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #3

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #4

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #5

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #6
    جب عمران خان حکومت میں نہیں تھا اگر اس وقت یہ خبر آتی تو سب سے زیادہ دکھ ہمیں ہوتا مگر ان تین سالوں میں جسطرح جنگلی سوور قوم پر مسلط ہوگئے ہیں اس کے بعد تو دعا کرنا بھی مشکل لگ رہا ہے پھر بھی یہ دعا ہے کہ اللہ تعالی اس کو ہدایت دے کہ وہ انصاف کرنے میں بزدلی مت دکھاے خواہ سامنے کتنا ہی طاقتور ہو یہ انصاف کرے
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    الله تعالیٰ عمران خان اور اس کی اہلیہ کو تندرستی عطا فرمائے اور انہیں لمبی عمر دے، آمین

    عمران خان، اس کے یوتھیوں اور فوجیوں کے بوٹ چاٹیوں کی طرح ہمارا شیوہ نہیں ہے کہ مخالفین کی بیماری پر انہیں بد دعائیں دیں یا انکی بیماری پر انکا مذاق اڑائیں

    یوتھیے تو اتنی غلیظ اور گھٹیا نسل ہے کہ وہ ہسپتال میں بستر مرگ پر لیٹی سیاسی مخالف خواتین کے پرائیویٹ روم میں گھسنے سے باز نہیں آئے تھے. یوتھیوں سے یہ گھٹیا حرکت کروانے والا شخص نہ صرف خود بلڈ کینسر کا مریض تھا بلکہ کینسر کے مرض میں مبتلا ایک خاتون کی مخبری کروانے کے بعد نہایت ہی بے شرمی سے یہ کہتے پایا گیا تھا کہ کلثوم نواز کی بیماری ڈھونگ ہے، ہسپتال میں ہمارے بھی سورسز ہیں

    خدا کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے. وہ شخص خود کینسر کے موزی مرض میں مبتلا ہو کر بیگم کلثوم نواز کی وفات کے ایک سال بعد ہی اپنے خالق حقیقی کے پاس پہنچ گیا. الله تعالیٰ اس کی مغفرت کرے، آمین

    اپنے جس لیڈر کی خوشنودی کی خاطر وہ شخص اس حد تک غلاظت میں گرا تھا، اسے اس کے جنازے میں تو کیا، اس کی فیملی کے پاس جا کر اظہار تعزیت کی بھی توفیق نہ ہو سکی تھی

    شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے والوں کا یہی انجام ہوتا ہے

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #8

    وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ اور خاتون اول بشریٰ بی بی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئیں۔
    تحریک انصاف کے سینیٹر اور سینئر رہنما فیصل جاوید خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصدیق کی کہ وزیر اعظم کی اہلیہ کا بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
    انہوں نے وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ سمیت وائرس کا شکار تمام افراد جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔
    وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری نے بھی خاتون اول میں وائرس کی تشخیص کی تصدیق کرتے ہوئے وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔
    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصدیق کی کہ ‘عمران خان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا ہے۔
    یاد رہے کہ وائرس کی تصدیق ہونے سے دو دن قبل ہی 18 مارچ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ ساتھ وزیراعظم عمران خان نے بھی کورونا وائرس کی ویکسین لگوائی تھی۔
    وزیر اعظم کے وائرس کا شکار ہونے کے بعد لوگوں نے ویکسین کی افادیت پر سوالات اٹھانا شروع کر دیے لیکن اسد عمر نے اس حوالے سے قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا۔
    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو جمعرات کی شام کو کورونا ویکسین لگائے جانے کے بعد سے کچھ لوگ ویکسی نیشن کی افادیت پر سوال اٹھا رہے ہیں لیکن وزیراعظم کورونا ویکسین لگوانے سے قبل ہی وائرس سے متاثر ہوچکے تھے۔
    خیال رہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر ملک میں تیزی سے پھیلتی جارہی ہے جس کے سبب تیزی سے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
    آج ملک میں گزشتہ جولائی کے بعد ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے جس پر ماہرین صحت نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 3 ہزار 876 افراد کے کووڈ۔19 کے ٹیسٹ مثبت آئے جو گزشتہ 8 ماہ میں کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
    اس سے قبل 2 جولائی 2020 کو ملک میں آخری بار 3 ہزار 800 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
    وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان نے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔
    انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور مثبت کیسز کا تناسب ساڑھے 4 فیصد سے بڑھ کر ساڑھے 9 فیصد تک پہنچ گیا ہے جو خطرناک ہے۔
    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ عوام میں صحت کے مروجہ اصولوں پر عملدرآمد کے حوالے سے فقدان دیکھنے میں آرہا ہے اور عوام اور صوبائی انتظامیہ سے اپیل کی کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ اس مہلک وائرس سے بچا جاسکے۔

    https://www.dawnnews.tv/news/1156356/

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #9
    الله تعالیٰ عمران خان اور اس کی اہلیہ کو تندرستی عطا فرمائے اور انہیں لمبی عمر دے، آمین عمران خان، اس کے یوتھیوں اور فوجیوں کے بوٹ چاٹیوں کی طرح ہمارا شیوہ نہیں ہے کہ مخالفین کی بیماری پر انہیں بد دعائیں دیں یا انکی بیماری پر انکا مذاق اڑائیں یوتھیے تو اتنی غلیظ اور گھٹیا نسل ہے کہ وہ ہسپتال میں بستر مرگ پر لیٹی سیاسی مخالف خواتین کے پرائیویٹ روم میں گھسنے سے باز نہیں آئے تھے. یوتھیوں سے یہ گھٹیا حرکت کروانے والا شخص نہ صرف خود بلڈ کینسر کا مریض تھا بلکہ کینسر کے مرض میں مبتلا ایک خاتون کی مخبری کروانے کے بعد نہایت ہی بے شرمی سے یہ کہتے پایا گیا تھا کہ کلثوم نواز کی بیماری ڈھونگ ہے، ہسپتال میں ہمارے بھی سورسز ہیں

    خدا کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے. وہ شخص خود کینسر کے موزی مرض میں مبتلا ہو کر بیگم کلثوم نواز کی وفات کے ایک سال بعد ہی اپنے خالق حقیقی کے پاس پہنچ گیا. الله تعالیٰ اس کی مغفرت کرے، آمین اپنے جس لیڈر کی خوشنودی کی خاطر وہ شخص اس حد تک غلاظت میں گرا تھا، اسے اس کے جنازے میں تو کیا، اس کی فیملی کے پاس جا کر اظہار تعزیت کی بھی توفیق نہ ہو سکی تھی

    شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے والوں کا یہی انجام ہوتا ہے

    Bawa sahib

    محترم باوا صاحب

    پہلے جملہ کے بعد باقی تمام تحریر کو تحریر کرنا آپکا حق ہے اور میرا سوال یقیناً غلط ہے مگر گستاخی کروں گا کے پہلے جملہ کے بعد باقی تحریر کی ضرورت کیوں پیش آئ اور اس سے کیا حاصل ہوا

    مجھے لگا کے پہلے جملہ کو چھوڑ کر باقی تحریر کے بعد آپ میں اور مجھ میں کوئی بھی فرق نہیں رہا

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    Bawa sahib

    محترم باوا صاحب

    پہلے جملہ کے بعد باقی تمام تحریر کو تحریر کرنا آپکا حق ہے اور میرا سوال یقیناً غلط ہے مگر گستاخی کروں گا کے پہلے جملہ کے بعد باقی تحریر کی ضرورت کیوں پیش آئ اور اس سے کیا حاصل ہوا

    مجھے لگا کے پہلے جملہ کو چھوڑ کر باقی تحریر کے بعد آپ میں اور مجھ میں کوئی بھی فرق نہیں رہا

    محترم جے بھائی جی

    آپ میں اور مجھ میں بہت واضح فرق ہے

    میں ہمیشہ غلطیاں کر جاتا ہے اور آپ ہمیشہ شفقت فرما جاتے ہیں اور میری غلطیوں پر پردہ ڈال دیتے ہیں

    جب میں نے اپنی پروفائل میں دیکھا کہ آپ نے مجھے “عمران خان کا کرونا ٹسٹ مثبت آگیا” والے تھریڈ پر یاد فرمایا ہے تو میں ڈر گیا تھا کہ آپ نے ضرور مجھے ڈانٹا ہوگا کہ میں نے عمران خان جیسے کم ظرف شخص کی صحتیابی کی دعا کیوں کی ہے جو اس حد تک پستی میں گرا ہوا ہے کہ وہ ایسے شخص کی بیماری کا مذاق اڑاتے ہوئے کوئی شرم محسوس نہیں کرتا ہے جو وزیر اعظم منتخب ہونے کے باوجود اپنی مصروفیات ترک کرکے اس کی تمام تر گالی گلوچ کو نظر انداز کرکے اس کی تیمارداری کرنے اس کے پاس ہسپتال پہنچ گیا تھا؟

    مجھے خوف تھا کہ آپ کہیں گے کہ ایک ایسا شخص دعا کے قابل کیسے ہو سکتا ہے جو سخت گرمی میں جیل میں بند دل کے مریضوں کے کمروں سے اے سی تک اتروا کر لے جاتا ہے اور جو اس کے باپ کی وفات پر افسوس کرنے چل کر اس کے گھر جاتا ہے وہ اس کی بیوی کے انتقال پر اظہار افسوس کرنا بھی اپنی توہین سمجھتا ہے؟

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #11
    محترم جے بھائی جی آپ میں اور مجھ میں بہت واضح فرق ہے میں ہمیشہ غلطیاں کر جاتا ہے اور آپ ہمیشہ شفقت فرما جاتے ہیں اور میری غلطیوں پر پردہ ڈال دیتے ہیں جب میں نے اپنی پروفائل میں دیکھا کہ آپ نے مجھے “عمران خان کا کرونا ٹسٹ مثبت آگیا” والے تھریڈ پر یاد فرمایا ہے تو میں ڈر گیا تھا کہ آپ نے ضرور مجھے ڈانٹا ہوگا کہ میں نے عمران خان جیسے کم ظرف شخص کی صحتیابی کی دعا کیوں کی ہے جو اس حد تک پستی میں گرا ہوا ہے کہ وہ ایسے شخص کی بیماری کا مذاق اڑاتے ہوئے کوئی شرم محسوس نہیں کرتا ہے جو وزیر اعظم منتخب ہونے کے باوجود اپنی مصروفیات ترک کرکے اس کی تمام تر گالی گلوچ کو نظر انداز کرکے اس کی تیمارداری کرنے اس کے پاس ہسپتال پہنچ گیا تھا؟ مجھے خوف تھا کہ آپ کہیں گے کہ ایک ایسا شخص دعا کے قابل کیسے ہو سکتا ہے جو سخت گرمی میں جیل میں بند دل کے مریضوں کے کمروں سے اے سی تک اتروا کر لے جاتا ہے اور جو اس کے باپ کی وفات پر افسوس کرنے چل کر اس کے گھر جاتا ہے وہ اس کی بیوی کے انتقال پر اظہار افسوس کرنا بھی اپنی توہین سمجھتا ہے؟

    Bawa sahib

    محترم باوا صاحب

    بہت شکریہ اور بہت ہی لاجواب کرنے والا جواب دیا ہے. اس کی تعریف نہ کرنا بے ادبی ہو گی

    دو باتوں کا اقرار کروں گا

    ١) آپ استادوں کے استاد ہیں. سب ایک طرف اور محترم باوا صاحب ایک طرف. اور آپ سے ہر بار مات کھانا میرے لئے اعزاز ہے
    ٢) میرا سوال اور آپ سے سوال کرنا انتہائی بھونڈا اور غیر ضروری تھا

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12
    Bawa sahib

    محترم باوا صاحب

    بہت شکریہ اور بہت ہی لاجواب کرنے والا جواب دیا ہے. اس کی تعریف نہ کرنا بے ادبی ہو گی

    دو باتوں کا اقرار کروں گا

    ١) آپ استادوں کے استاد ہیں. سب ایک طرف اور محترم باوا صاحب ایک طرف. اور آپ سے ہر بار مات کھانا میرے لئے اعزاز ہے ٢) میرا سوال اور آپ سے سوال کرنا انتہائی بھونڈا اور غیر ضروری تھا

    محترم جے بھائی جی

    آپ شرمندہ نہ کیا کریں، آپکے سوال ہمیشہ بہت ہی غور طلب اور لا جواب کر دینے والے ہوتے ہیں

    استاد بہت بڑا رتبہ ہے. استاد بننے کے قابل تو آپ جیسے محترم و مکرم دوست ہیں، میرے جیسا خلیفہ استاد کیسے ہو سکتا ہے؟

    آپکی شفقت اور آپکی ڈانٹ دونوں سے ہی مجھے ہمیشہ سیکھنے کو ملتا ہے اور اس کی روشنی میں اپنی اصلاح کرنے کی کوشش کرتا ہوں

    تاریخ کا طالب علم ہوں اس لیے جہاں تاریخ کا ذکر کرنا ضروری بھی نہیں ہوتا ہے وہاں بھی تاریخ لے کر بیٹھ جاتا ہوں

Viewing 12 posts - 1 through 12 (of 12 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi