Thread:
واہ رے صاحب سے ایک ملاقات
- This topic has 36 replies, 11 voices, and was last updated 2 years, 5 months ago by
shami11. This post has been viewed 1565 times
-
AuthorPosts
-
3 Oct, 2020 at 1:59 am #1سوشل میڈیا کے توسط سے بننے والے احباب سے ملنا میرا شوق ہی نہیں بلکہ خواہش بھی رہی ہے۔ اسی شوق کو پورا کرنے کیلئے سب سے پہلے تاری بھائی پھر بارکا اور پھر حسن داور سے ملاقات کا شرف رہا۔ کافی عرصے سے اس سلسلے پر جمود سا طاری تھا اسلئے جب معلوم ہوا کہ جناب واہ رے صاحب پاکستان تشریف لائے ہیں تو سوچا ایسی شخصیت سے ملنا یقینا ایک اعزاز سے کم نہیں جو پچھلے کئی ماہ سے فورم کا مالی بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھائے ہوئے ہیں اور کبھی اپنی مدد کا ڈھنڈورا بھی نہیں پیٹا۔
چنانچہ ایک روز کراچی کیلئے رختِ سفر باندھا اور عازمِ سفر ہوا۔ راستے کی تکالیف و مشکلات تو بیان کرنا بدذوقی ہوگی کہ سفر نام ہی بےآرامی کا ہے لیکن حلقہ احباب میں ایک اور شائستہ دوست کے اضافے کی خوشی ایسی تھی جس نے کسی قسم کی بےآرامی کا احساس ہی نہیں ہونے دیا۔
کراچی پہنچ کر مقررہ وقت پر اس خاکسار نے حسن داور کو ساتھ لیا تاکہ مہمان کے بور ہونے کی صورت حسن اپنی آواز کا جادو جگا سکیں۔
واہ رے صاحب نے ایک کمال کام شفقت کا کیا کہ موو ان میں ملنے کا پروگرام کینسل کرتے ہوئے ایک اور ریسٹورنٹ کا انتخاب کیا جس سے راستہ کافی کم ہوگیا۔ مطلوبہ جگہ تک پہنچنے میں ہرگز دقت نہیں ہوئی کیونکہ پچھلے سال ایک کزن بھی اسی ریسٹورنٹ میں کھانا کھلانے لے گئے تھے البتہ جو افتاد اس بار پڑی اس سے پچھلی بار سامنا کرنے کی نوبت نہ آئی تھی۔
واہ رے صاحب کی مہربانی کہ انتہائی باذوق لوگوں کی طرح دروازے پر استقبال کیا اور ایسے کیا کہ لگا کہ ہم ہرگز پہلی بار نہیں مل رہے۔ (ادارہ واہ رے صاحب کا انتہائی مشکور پایا گیا۔) سیٹوں پر بیٹھ چکے اور رسمی سلام دعا کے بعد اچانک واہ رے صاحب کو یاد آیا کہ یہ پردیسی بہت دور سے آیا ہے اور شائید چہرے پر برستی مسکینیت دیکھ کر انہیں یہ بھی گمان ہوا ہو کہ پتہ نہیں کتنے دنوں سے کھانے سے بھی محروم ہو اسلئے فٹافٹ مینیو کارڈ سامنے کردیا کہ جوچاہیں منگوا لیں۔ ایسے مواقع پر نجانے کیوں میرا دماغ کام کرنا بند کردیتا ہے۔ بعض گمراہ اسے احساس کمتری یا غربت میں گذارے ہوئے بچپن کا شاخسانہ بھی گردانتے ہیں لیکن حقیقت یہی ہے کہ مجھے آج تک مینیو کارڈ میں لکھی ہوئی ڈشز سمجھ ہی نہیں آتیں۔ لہذا عرض کیا کہ آپ ہمارے میزبان ہیں آپ ہی للعہ فیصلہ فرمائیے “ہم بہو بیٹیاں یہ کیا جانیں؟؟”
اب واہ رے صاحب نے فرمایا کہ فلاں چیز منگوا لوں؟؟ ظاہر ہے ایک معزز آدمی آپ سے پوچھ رہا ہو تو انکار کی جسارت بھلا کس کافر میں ہوگی؟؟ عرض کیا جی ضرور منگوا لیں۔ اس کے بعد انہوں نے فرمایا کہ ایک ڈش سوشی کی بھی ہوجائے؟؟ نام سے لگا کہ یہ چائینیز یا تھائی ڈش ہے ویسے بھی اسلامی مملکت پاکستان میں کوئی ریسٹرنٹ حرام چیز کھلانے کی جرات تو کرہی نہیں سکتا لہذا یہ ظاہر کرتے ہوئے ایک پُراعتماد ہنکارہ بھرا جیسے یہ خاکسار اکثر فارغ وقت میں یہاں آکر سوشیاں ہی کھاتا رہتا ہے۔ میزبان نے ایک اور نہ سمجھ آنے والا سوال پوچھا کہ اس میں تین ورائٹی منگوا لوں یا پھر چار؟؟
مزہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں والا شعر ذہن میں تازہ ہوا اور دل کڑا کے جواب دیا کہ تین والا بہتر رہے گا۔ تس پر واہ رے صاحب نے ویٹر کو سوشی کا آرڈر دیا۔ اسی اثنا میں پہلی بتائی ہوئی ڈش سامنے آچکی تھی اور دیکھنے میں جھینگے جیسے لگ رہی تھی جسے فرائی کیا گیا ہو۔ واہ رے صاحب کے کہنے پر بسم اللہ کی اور سبحان اللہ کیا زبردست ذائقہ تھا۔ قریب تھا کہ اس ڈش کا نام پوچھتا واہ رے صاحب نے خود ہی مشکل آسان کردی کہ میاں یہ آکٹوپس ہے جسے آپ کھا رہے ہیں۔ اب پتہ نہیں یہ حلال ہوتا ہے یا نہیں لیکن بہت مزے کا تھا۔ سوچا آج پی لینے دے زاہد۔
ابھی آکٹوپس سے نبرد آزمائی ختم نہیں ہوئی تھی کہ ویٹر نے ایک پلیٹ میں کچی مچھلی لاکر رکھ دی۔ واہ رے صاحب نے بتایا کہ یہ والی پمفلٹ ہے یہ رہو ہے یہ فلاں ہے۔ یہاں تک تو ٹھیک تھا کہ ذہن میں یہی خیال آیا کہ یہ دکھانے کیلئے رکھی گئی ہے اور ابھی ویٹر صاحب یہ اٹھا کر لے جائیں گے اور تل کر یا کسی اور صورت پکا کر لائیں گے لیکن جب واہ رے صاحب نے کہا کہ لیں جناب یہی سوشی ہے اور اسے کھانا شروع کریں تو یقین جانیں میں بھونچکا رہ گیا۔ ہوسکتا ہے مذاق کررہے ہوں لیکن جب انہوں نے خود اٹھا کر کھانا شروع کی تو انکشاف ہوا کہ کوئٹہ کی سجی، نمکین روش، لاندھی اور کھڈی کباب کھانے والا آج یہاں کچی مچھلی کھانے پر مجبور ہے۔ یہ مچھلی جو بعد میں کئی گھنٹے پیٹ میں زندہ بھی پھرتی رہی کچھ عجیب سا ذائقہ لئے ہوئے تھی۔ میزبان کا اصرار کہ کھاو اور سچے مسلمان دل کی پکار کہ یہ کیا کھارہا ہے بدبخت؟؟ آخر گھر والوں کو کیا منہ دکھائے گا؟؟ حسن کی طرف مدد کیلیئے دیکھا تو اسکا اپنے سے بھی برا حال پایا کہ واہ رے صاحب یہ مچھلیاں اسے زبردستی کھلاتے پائے گئے۔
بہرحال جیسے تیسے یہ کھانا کھایا اور پھر باہر آکر کوئٹہ ہوٹل کی چائے پی جس سے معدے کے دُکھ کو کافی افاقہ نصیب ہوا، البتہ وہ کچی مچھلی اس وقت تک معدے میں آزادانہ پھرتی رہی جب تک کچھ دیگر دوستوں کے مشورے پر رات کو جاوید نہاری سے کھانا نہ کھالیا۔ البتہ خواب میں نجانے کہاں سے بار بار ایک مغموم سا آکٹوپس آکر شکوہ آمیز نگاہوں سے گھورتا رہا۔
یہ اپنے واہ رے صاحب اپنی تحریروں سے ایک انتہائی خشک مزاج اور سیریس قسم کے دوست جان پڑتے ہیں لیکن درحقیقت ایک انتہائی شاندار اور خوش مزاج شخصیت ہیں۔ اگرچہ بہت کم وقت ہم ساتھ رہے لیکن انہوں نے اپنی شگفتہ باتوں سے وقت گذرنے کا احساس ہی نہیں ہونے دیا۔ واپسی پر گھر تک چھوڑنے آئے اور اتفاق ایسا کہ کراچی کے جس علاقے میں میری رہائش رہی ان کا سارا بچپن اور جوانی بھی وہیں گذری۔ اس رشتے سے یہ اب اپنے ہمسائے بھی ہیں ۔ صاحب کا بہت زیادہ اصرار رہا کہ اگلے دن پھر ملاقات کی جائے اور کسی پُرفضا مقام پر دن گذارا جائے لیکن مصروفیات کا شیڈول کچھ اس طرح کا تھا کہ یہ ممکن نہیں تھا ۔ اس ملاقات کے نہ ہونے کا بہت افسوس رہے گا کیونکہ واہ رے صاحب کی کمپنی حقیقتا” بہت لطف اندوز ہونے والی ہے۔ یہ بھی اطمینان ہوا کہ بندہ چاہے امریکی کیوں نہ ہوجائے لیکن ہماری طرح اس پر بھی بیوی کی طرف سے بہت چیک رکھا جاتا ہے۔ وقعتا” فوقتا” فون کرکے تسلی بھی کی جاتی ہے کہ شوہر نامدار کہیں دیگر غیرنصابی سرگرمیوں میں مشغول تو نہیں؟؟
اگلے ہی روز کراچی میں بخار کا حملہ ہوا اور واپس کوئٹہ پہنچنے پر ٹائیفائیڈ تشخیص کیا گیا ، چنانچہ تقریبا” دس روز کی علالت بھگت کر اب آپ کی خدمت میں حاضر ہونے کا موقع ملا ہے۔ دعاوں میں یاد رکھئے اور آپس میں روابط بڑھانے پر توجہ فرمائیں۔ واہ رے صاحب سے ملنے کے بعد یہ افسوس دوچند رہا کہ ہم بہت پہلے ہی کیوں نہ ملے؟؟۔
-
This topic was modified 2 years, 5 months ago by
Atif Qazi.
- local_florist 2 thumb_up 9 mood 2
- local_florist GeoG, Bawa thanked this post
- thumb_up Believer12, حسن داور, Zaidi, Muhammad Hafeez, EasyGo, Ghost Protocol, JMP, Shirazi, صحرائی liked this post
- mood Awan, shami11 react this post
3 Oct, 2020 at 2:04 am #2انجان صاحب، جے بھائی، شامی اور دیگر دوست جو گاہے بگاہے بیماری کی بابت حال احوال دریافت کرتے رہے میں انکا تہہ دل سے مشکور ہوں۔پرہیز نے ہمت اور طاقت دونوں ہی ختم کردیں ہیں اور موبائل یا لیپ ٹاپ سکرین پر نظریں جمانے سے بھی آنکھوں میں جلن اور متلی کا احساس ہوتا ہے اسلئے رابطے میں شائید تسلسل نہ رہے لیکن خادم جہاں اور جس حال میں ہے آپ سب دوستوں کا مشکور اور دعاگو ہے۔
- local_florist 3 thumb_up 2
- local_florist Believer12, حسن داور, shami11 thanked this post
- thumb_up Ghost Protocol, Bawa liked this post
3 Oct, 2020 at 2:23 am #3واہ رے صاحب واہ۔۔۔۔۔ آپ تو امریکنوں سے زیادہ امریکن ہوگئے مچھلی تو پکا کر ہی کھای جاتی ہے اور مزہ بھی دیتی ہے کچی مچھلی تو سواے دل خراب کرنے کے اور کوی فائدہ نہیں دے سکتیبحرحال ہمیں کیا جنہاں کھادیاں گاجراں ٹڈ انہاں دے پیڑ
اللہ عاطف بھای کو صحت دے
3 Oct, 2020 at 7:10 am #4عاطف صاحب، واہ رے صاحب نے تو پاکستان جاکر ملاقات کا پروگرام بھی تشکیل دے دیا اور کچی مچھلی اور پکا اکٹوپس بھی کھلا بیٹھے ، ہو نہ ہو یہ امریکی ٹھری کا مسئلہ ہے وگرنہ اکٹوپس کی ڈش کھانے پاکستان نہ جاتے ۔ خواہش تو اپنی بھی ہمیشہ رہتی ہے کہ کسی کنیڈین ریسٹورنٹ میں بیٹھ کر پاکستانی تازہ رو مچھلی کھائ جائے پر یہ کینیڈین پاکستانیوں کی طرح خوش اخلاق واقع نہیں ہوئے ہیں ۔ ھاں آپکی تحریر سے تاری صاحب کو جاننے کا تجسس ضرور ابھرا ہے ، شاید اب وہ اس فورم پر نہیں لکھتے ، یا لکھتے ہیں ؟
کراچی میں چھڑوں کی ملاقات کے بعد “گھریلو” ٹائیفائڈ خوب خبر لیتا ہے ، امید ہے کہ دو ہفتوں میں درد میں کمی واقع ہو چکی ہوگی۔ ویسے آپ کو کچھ نذر نیاز کرنی چاہیے کیونکہ کراچی سے سوار کیا ہوا کرونا بھابھی کی للکار سے بھی کبھی نہ اترتا ۔ خوش رہیں ، صحت مند رہیں ۔
- thumb_up 2 mood 4
- thumb_up Ghost Protocol, Atif Qazi liked this post
- mood Believer12, shami11, GeoG, Bawa react this post
3 Oct, 2020 at 12:06 pm #6عاطف صاحب کیا خوبصورت تحریر لکھی ہے پڑھ کر مزہ آ گیا – ایسا لگا جیسے مستنصر حسین تارڑکی تحریر ہو – آپ تو اب پروفیشنل رائٹر ہو گئے ہیں – اب جب بھی پاکستان آنا ہوا آپ سے ملنے کا اشتیاق تو رہے گا مگر لاہور اور کوئٹہ میں بہت فاصلہ ہے اور ہر بار بھد میں قریبی رشتے داروں کے گلے بھی پاکستان میں میری فمیلی کو سننے پڑتے ہیں کہ ہمیں مل کر نہیں گیا ا اسلئے ہر ایک سے ملنا ممکن نہیں ہوتا خاص کر دور کے لوگوں سے – ایک ملازم پیشہ آدمی زیادہ لمبی چھٹی پر جا نہیں سکتا اور آج کل قریبی رشتے دار بھی پورے پاکستان میں بکھرے ہوئے ہوتے ہیں – میرے خیال ہے میری طرح فورم پر دوسرے غیر ملک میں رہنے والے پردیسیوں کو بھی پاکستان جانے پر ایسی ہی صورت حال سے واسطہ پڑتا ہو گا –- thumb_up 7
- thumb_up shami11, حسن داور, Believer12, GeoG, Ghost Protocol, Bawa, Atif Qazi liked this post
3 Oct, 2020 at 2:16 pm #7الله آپ کو صحت و تندرستی اور لمبی عمر دے ، آمینمیں نے تو اپنے پچاس ہزار ڈالر لینے کے لئے فون کیا تھا ، مجھے کیا معلوم ، موصوف کراچی میں گلچھرے اڑانے کے بعد بیمار ہونے کی ایکٹنگ کر رہے ہیں
- thumb_up 1 mood 6
- thumb_up حسن داور liked this post
- mood Believer12, Zaidi, GeoG, Ghost Protocol, Bawa, Atif Qazi react this post
3 Oct, 2020 at 2:47 pm #8الله آپ کو صحت و تندرستی اور لمبی عمر دے ، آمینمیں نے تو اپنے پچاس ہزار ڈالر لینے کے لئے فون کیا تھا ، مجھے کیا معلوم ، موصوف کراچی میں گلچھرے اڑانے کے بعد بیمار ہونے کی ایکٹنگ کر رہے ہیں
بھائی … پچاس ہزار ڈالرز میں سے ہی تو گلچھرے اڑے ہیں …. جاوید نہاری اور دہلی مسلم کی نہاری …. شنواری…. انور بلوچ اور ڈونیزل کی کڑھائی …. چائنیز …. کیفے پیالہ پر چاے …. ال آصف پر روش … افغانی بوٹی …. عائشہ منزل پر دھمتھل کی حلوہ پوری …. اتنا سب کرنے کے بعدبندا تھک جاتا ہے تو کلفٹن میں مساج سینٹر میں باڈی مساج … باقی حساب آپ خود لے لینا
- mood 5
- mood Believer12, shami11, Ghost Protocol, Bawa, Atif Qazi react this post
3 Oct, 2020 at 3:04 pm #9ملاقت میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا. فورم کی بہتری اور ترقی کے لئے ٹھوس اقدامات پر زور دیا گیا. جج صاحب کی ایکسٹنشن کا فیصلہ متفقہ رائے سے منظور کیا گیا. ملک کی گرتی ہوئی معیشت ، زبوں حالی اور محکمہ زراعت کی ناقص کارکردگی پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا
- thumb_up 1 mood 7
- thumb_up JMP liked this post
- mood حسن داور, Believer12, shami11, Ghost Protocol, Bawa, Atif Qazi, Amir Ali react this post
3 Oct, 2020 at 4:47 pm #10ملاقت میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا. فورم کی بہتری اور ترقی کے لئے ٹھوس اقدامات پر زور دیا گیا. جج صاحب کی ایکسٹنشن کا فیصلہ متفقہ رائے سے منظور کیا گیا. ملک کی گرتی ہوئی معیشت ، زبوں حالی اور محکمہ زراعت کی ناقص کارکردگی پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا
لوٹی ہوی دولت واپس لانے کا عزم اور شریف برادران کی ملک کے خلاف بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا گیا
3 Oct, 2020 at 6:59 pm #11لگتا ہے اب وقت آ گیا ہے کے تم دونوں پر بھی نیب کا کیس ٹھونکا جائےبھائی … پچاس ہزار ڈالرز میں سے ہی تو گلچھرے اڑے ہیں …. جاوید نہاری اور دہلی مسلم کی نہاری …. شنواری…. انور بلوچ اور ڈونیزل کی کڑھائی …. چائنیز …. کیفے پیالہ پر چاے …. ال آصف پر روش … افغانی بوٹی …. عائشہ منزل پر دھمتھل کی حلوہ پوری …. اتنا سب کرنے کے بعدبندا تھک جاتا ہے تو کلفٹن میں مساج سینٹر میں باڈی مساج … باقی حساب آپ خود لے لینا
- thumb_up 1 mood 6
- thumb_up JMP liked this post
- mood GeoG, حسن داور, Ghost Protocol, Bawa, Atif Qazi, Believer12 react this post
3 Oct, 2020 at 8:00 pm #12عاطف صاحب کیا خوبصورت تحریر لکھی ہے پڑھ کر مزہ آ گیا – ایسا لگا جیسے مستنصر حسین تارڑکی تحریر ہو – آپ تو اب پروفیشنل رائٹر ہو گئے ہیں – اب جب بھی پاکستان آنا ہوا آپ سے ملنے کا اشتیاق تو رہے گا مگر لاہور اور کوئٹہ میں بہت فاصلہ ہے اور ہر بار بھد میں قریبی رشتے داروں کے گلے بھی پاکستان میں میری فمیلی کو سننے پڑتے ہیں کہ ہمیں مل کر نہیں گیا ا اسلئے ہر ایک سے ملنا ممکن نہیں ہوتا خاص کر دور کے لوگوں سے – ایک ملازم پیشہ آدمی زیادہ لمبی چھٹی پر جا نہیں سکتا اور آج کل قریبی رشتے دار بھی پورے پاکستان میں بکھرے ہوئے ہوتے ہیں – میرے خیال ہے میری طرح فورم پر دوسرے غیر ملک میں رہنے والے پردیسیوں کو بھی پاکستان جانے پر ایسی ہی صورت حال سے واسطہ پڑتا ہو گا – Atif Qaziاعوان بھائی آپ سوشی سے پرہیز کا وعدہ کریں – بندا چاند پر بھی پہنچ جایے گا – لاہور تو یہ باجو میں ہے
- mood 4
- mood Ghost Protocol, Bawa, Atif Qazi, Believer12 react this post
3 Oct, 2020 at 9:35 pm #13عاطف بھائی،
اپنے علامہ سیالکوٹی دھائیوں قبل نصیحت فرما گئے تھے کہ
اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہیمجھے تقریبا یقین ہے کہ واہرے صاحب نے آپ کو سوشی کے نام پر کچی مچھلی کھلا کر انتقام لیا ہے ہے حسن داور کی تو سمجھ آتی ہے مگر آپ سے کیا جرم سرزد ہو گیا تھا ؟
ذاتی طور پر میں پاکستان آرمی میں جنرل بننے کو سوشی کھانے پر ترجیح دوں گا خاص طور اس کراچی میں آپ نے چند ڈالروں کے عیوض کچی مچھلی کھالی جہاں حسن اسکوائر اہل ذوق کو گرل اور فرائیڈ فش کا لذیذ ترین (کم سے کم میری نظر میں) ذائقہ پیش کرتا ہے
میں نے بھی پچھلے سال اپنے سفر نامہ پاکستان میں تذکرہ کیا تھا کہ ملنے کا اشتیاق تو مجھے بھی بہت تھا اور پاکستان آتے وقت مصمم ارادہ بھی تھا مگر وہاں جاکر اس گھما گہمی میں تین ہفتے کب اختتام پزیر ہوے ، اسکا احساس بھی نہ ہوا
کراچی والوں سے آپ کے بغض و حسد سے تو زمانہ آشنا ہے مگر یہاں بھی آپ باز نہ آے کویٹہ سے جیب میں ٹایفائد کے جراثیم چھپا کر لاے کہ کسی طرح اس شہر خموشاں کی پریشانیوں میں اضافہ کروں مگر قدرت نے تمام تدابیر پلٹ دیں اور آپ کو ایک اور مرض عشق میں مبتلا کردیا.
امید ہے آپ جلد ہی اپنے تمام امراض سے صحتیابی پاکر میاں صاحب کی ووٹ کو عزت دینے والی تحریک میں اپنا تن من دھن لے کر حاضر ہوجایں گے- thumb_up 2 mood 2
- thumb_up Zaidi, Bawa liked this post
- mood Atif Qazi, Believer12 react this post
4 Oct, 2020 at 12:17 am #15اعوان بھائی آپ سوشی سے پرہیز کا وعدہ کریں – بندا چاند پر بھی پہنچ جایے گا – لاہور تو یہ باجو میں ہےجیو جی بھائی کچی مچھلی سے تو مجھے دور سے ہی بدبو آتی ہے ایک دعوت میں ایک صاحب نے سوشی بھی رکھی اور اسرار کیا کہ ٹرائی کریں تو میں نے کہا آپ کیوں چاہتے ہیں میں سب کے سامنے قے کروں – یہاں اور چیزیں بھی ہیں مہربانی کر کے مجھے میری مرضی کی چیز کھانے دیں – باقی سوشی دنیا کی مقبول ترین ڈشوں میں سے ایک ہے اگر آدمی کچھ بار اسے یہ سمجھ کر کھا جائے کہ کوئی کنپٹی پر بندوق رکھ کر کھلا رہا ہے تو مجھے یقین ہے ٹیسٹ ڈویلوپ ہو ہی جائے گا – باقی گورے چینی جاپانی ویسے بھی ہر چیز جیسے کیکڑے کچا پکا چکن وغیرہ بھی کھاتے رہتے ہیں ان کے لئے پہلی بار بھی سوشی کھانا آسان ہو گا –
پس تحریر : میرا لگایا ہوا تازہ ترین نجم سیٹھی شو دیکھیں کیا خوبصورت تجزیہ کیا ہے سیٹھی نے –4 Oct, 2020 at 12:22 am #16گھوسٹ بھائی یہ صاحب فوت ہو گئے ہیں جن کا اموجی آپ نے لگایا ہے – ویسے اپنی تقریروں میں اچھا شغل لگاتے تھے مرحوم الله ان کی مغفرت کرے –
4 Oct, 2020 at 12:12 pm #17عاطف بھائی، واہ رے بھائی اور حسن بھائیامید ہے تین دانشگردوں کی کراچی میں ملاقات اچھی رہی ہوگی
مقام شکر ہے کہ فوج نے دانش گروں کو دہشتگرد سمجھ کر قابو نہیں کر لیا تھا
ویسے چھ دانشگروں کی کیلگری میٹنگ اب تک ایک ریکارڈ ہے
- thumb_up 3 mood 1
- thumb_up JMP, Atif Qazi, Shirazi liked this post
- mood Believer12 react this post
4 Oct, 2020 at 2:10 pm #18عاطف بھائی، واہ رے بھائی اور حسن بھائی امید ہے تین دانشگردوں کی کراچی میں ملاقات اچھی رہی ہوگی مقام شکر ہے کہ فوج نے دانش گروں کو دہشتگرد سمجھ کر قابو نہیں کر لیا تھاویسے چھ دانشگروں کی کیلگری میٹنگ اب تک ایک ریکارڈ ہے
باوا بھائی دو اصحاب غائب ہیں کوئی خیر خبر ؟
ایک مریم شہزادی والے
دوسرے آدھے پٹواری والے
4 Oct, 2020 at 3:58 pm #20 -
This topic was modified 2 years, 5 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.