Home › Forums › Siasi Discussion › نیب نے قانون کی دھجیاں بکھیرکر رکھ دیں، سپریم کورٹ
- This topic has 7 replies, 7 voices, and was last updated 2 years, 8 months ago by
EasyGo. This post has been viewed 450 times
-
AuthorPosts
-
21 Jul, 2020 at 2:19 am #1Source
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
فیصلے میں عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب نے قانون کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں، قانون کی کھلے عام خلاف ورزی کی، قانون اور آئین کا جائزہ لینے کے باوجود یہ راز میں ہے کہ یہ مقدمہ کیسے بنایا گیا۔
فیصلے میں قرار دیا گيا کہ نیب قانون ملک میں بہتری کے بجائے مخالفین کا بازو مروڑنے کےلیے استعمال کیا گیا، نیب آرڈیننس اپنے اجراء سے ہی انتہائی متنازع رہا ہے۔
پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار خواجہ سعدی رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت کا یہ فیصلہ جسٹس مقبول باقر نے تحریر کیا جو 87 صفحات پر مشتمل ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ذہن میں رہنا چاہیے کہ ضمانت کا مقصد ملزم کی ٹرائل میں حاضری کو یقینی بنانا ہے، مقصد سزا دینا، جیل بھیجنا یا آزادی سے محروم کرنا نہیں ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ تمام مہذب معاشروں میں مجرم قرار دینے کے بعد ہی سزا شروع ہوتی ہے، جب تک ٹرائل کے بعد سزا نا سنادی جائے ملزم بے گناہ تصور ہوتا ہے، ٹرائل سے پہلے یا ٹرائل کے دوران سزا اذیت کا باعث ہے۔
تفصیلی فیصلہ میں کہا گیا کہ آئینِ پاکستان بننے کے47 سال گزرنے کے باوجود ہم ان اصولوں پر عمل نہیں کر رہے، ملک میں آئین کے برعکس پاکستان کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق کے منافی عمل ہو رہا ہے۔
جسٹس مقبول باقر نے فیصلے میں لکھا کہ قانون کی حکمرانی، آئین کی بالادستی کی کوشش کی گئی جسے پوری قوت سے دبانے کی کوشش کی گئی تھی، ملک میں مسلسل غیرآئینی مداخلت کی گئی۔
سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ غیر جمہوری قوتوں کی طرف سے طاقت کی ہوس، قبضہ کا لالچ آئینی و جمہوری اصولوں کی نفی بنتا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ مقدمہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی، غیر قانونی طور پر آزادی سلب کرنے کی اہم مثال ہے، نیب نے اس مقدمے میں قانون کی کھلے عام خلاف ورزی کی۔
خواجہ برادران کی ضمانت کے فیصلے میں کہا گیا کہ کرپشن کا خاتمہ ایک انتہائی نیک بات ہے، لیکن نیب نے اس مقدمے میں قانون کی دھجیاں بکھیر کے رکھ دیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ قانون اور آئین کا جائزہ لینے کے باوجود یہ راز میں ہے کہ یہ مقدمہ کیسے بنایا گیا، اختیارات کی تقسیم کے آئینی اصول کی انتہائی توہین کی گئی۔
اس میں یہ بھی کہا گیا کہ نیب قانون ملک میں بہتری کے بجائے مخالفین کا بازو مروڑنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ملک کا کوئی بھی ادارہ کرپشن سے پاک نہیں، ایسے لوگ جنہوں نے ملک میں تباہی اور موت کا کھیل رچایا انہیں تحفظ فراہم کیا جاتا رہا۔
اس فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ نیب قانون وفاداری تبدیل کروانے، سیاسی مخالفین کو سبق سکھانے کے لیے استعمال کیا گیا اور نیب قانون کو سیاسی جماعتوں کو توڑنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے میں لکھا گیا کہ چھوٹے لوگوں کو منتخب اور ان کی نشو نما کرکے اہم عہدوں پر بٹھایا گیا، بدنما ماضی اور مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والوں کو قوم پر مسلط کیا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ملک میں کرپشن میں اضافہ ہوتا گیا، ملک میں جمہوری قدروں، آئین کی حکمرانی اور برداشت کو ہوا میں اڑایا گیا۔
اس تفصیلی فیصلے کے آخر میں جسٹس مقبول باقر نے انقلابی شاعر حبیب جالب کے شعر کا حوالہ بھی دیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 17 مارچ کو پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت منظور کی تھی۔
سپریم کورٹ میں خواجہ برادران کی ضمانت کی درخواست پر جسٹس مقبول باقر اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے سماعت کی تھی۔
سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے 30-30 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض خواجہ برادران کی ضمانت منظور کی تھی۔
میر شکیل الرحمٰن کا جرم یہ ہے وہ حکمرانوں کو للکارتے ہیں، سعد رفیق
عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) عدالت کو مطمئن نہیں کر سکی، نیب کے پاس ابھی بھی کوئی واضح شواہد موجود نہیں ہیں۔
سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکیل کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے ریکارڈ میں مقدمہ غیر قانونی اختیارات کا ہے۔
انھوں نے مزید کہا تھا کہ نیب کی جانب سے انکوائری کے دوران تین خطوط سامنے لائے گئے، پیراگون سوسائٹی کی حد تک یہ خطوط جھوٹے ہیں۔
سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار د یتے ہوئے کہا تھا کہ نیب میں نیت اہلیت یا دونوں کا فقدان نظر آتا ہے۔
21 Jul, 2020 at 3:36 am #2یہ کوئ ڈھکی چھپی بات نہیں ہے ، صرف اب دو سال کی سلاجیت اتنی طاقت پکڑ گئ ہے کہ ان سب کے بڑے دلال نے بھی رونے پیٹنے کا آغاز کردیا ہے ۔ بے شک اس لوٹا حکومت نے یہ کام اول دن سے پکڑا ہوا ہے لیکن اسی حرام المغز کورٹ کے بڑے ناول کے شوقین نے اس گند میں سے اپنے آپ کو پہلے گزارا تھا جب جے آئ ٹی بھی واٹس ایپ کی کال پر منتخب کی گئ تھی ۔ شلواریں تو سب کی اتارنی چاھیں مگر اس کورٹ میں بیٹھنے والے ججوں کو کبھی دوبارہ شلواریں واپس نہیں ملنی چاھیں کہ اس گندے کھیل میں یہ سب سے بڑی مکھی ہیں جو ہر جگہ بیٹھتی ہے ۔
- thumb_up 4 thumb_down 1
- thumb_up shami11, Bawa, Muhammad Hafeez, EasyGo liked this post
- thumb_down SaleemRaza disliked this post
21 Jul, 2020 at 4:58 am #3یہ کوئ ڈھکی چھپی بات نہیں ہے ، صرف اب دو سال کی سلاجیت اتنی طاقت پکڑ گئ ہے کہ ان سب کے بڑے دلال نے بھی رونے پیٹنے کا آغاز کردیا ہے ۔ بے شک اس لوٹا حکومت نے یہ کام اول دن سے پکڑا ہوا ہے لیکن اسی حرام المغز کورٹ کے بڑے ناول کے شوقین نے اس گند میں سے اپنے آپ کو پہلے گزارا تھا جب جے آئ ٹی بھی واٹس ایپ کی کال پر منتخب کی گئ تھی ۔ شلواریں تو سب کی اتارنی چاھیں مگر اس کورٹ میں بیٹھنے والے ججوں کو کبھی دوبارہ شلواریں واپس نہیں ملنی چاھیں کہ اس گندے کھیل میں یہ سب سے بڑی مکھی ہیں جو ہر جگہ بیٹھتی ہے ۔
واہ ماشااللہ ۔۔اللہ نظر بد سے بچائے ۔۔۔۔کیا طرز تکلم ہے ۔۔۔۔۔۔۔پتہ نہیں یہ سو کالڈ پڑھے لکھے بدکلامی کو ہی کیوں حاصل کلام سمجھتے ہیں ۔۔۔۔جتنا نقصان اس قوم کو پڑھے لکھوں نے پہنچایا ہے ۔اتنے کسی کم پڑھے لکھے یا ان پڑھ نے نہیں ۔۔۔۔میں اگر دل کی بات کہوں تو جو جتنا زیادہ پڑا اتنا ہی ۔۔۔۔۔۔بڑا ۔۔۔۔۔۔ہے ۔
- thumb_up 3
- thumb_up Zaidi, Bawa, Believer12 liked this post
21 Jul, 2020 at 5:59 am #4واہ ماشااللہ ۔۔اللہ نظر بد سے بچائے ۔۔۔۔کیا طرز تکلم ہے ۔۔۔۔۔۔۔پتہ نہیں یہ سو کالڈ پڑھے لکھے بدکلامی کو ہی کیوں حاصل کلام سمجھتے ہیں ۔۔۔۔جتنا نقصان اس قوم کو پڑھے لکھوں نے پہنچایا ہے ۔اتنے کسی کم پڑھے لکھے یا ان پڑھ نے نہیں ۔۔۔۔میں اگر دل کی بات کہوں تو جو جتنا زیادہ پڑا اتنا ہی ۔۔۔۔۔۔بڑا ۔۔۔۔۔۔ہے ۔طرز کلام ، مخاطب کی برہنگی کو چھپانے کے لیے کچھ کم ہے ؟ کیا اب مجھے بھی کسی تاریخی ناول کے برہنہ فقروں کو اپنے قلم سے نکلے ہوئے لفظوں کی حرمت کے ثبوت کے طور پر پیش کرنا ضروری قرار پایا ہے ۔ یا پھر آپ مجھ سے بخارا کی سہانی راتوں کی طلسماتی کیفیت کی خواجہ نصر الدین روداد سننا چاہتے ہیں ۔ لفظ کڑوے کسیلے ہیں لیکن عین حق ہیں ۔ جہالت تو ایک روایت ہے ، اسے اس سے واسطہ نہیں کہ لفظ کتنے سچے ہیں ۔ کیا ستر پچہتر سال کی تاریخ کو لفظوں کے ھیر پھیر سے بدل سکتے ہیں ۔
صرف احساس کا ہے کھیل یہاں
علم بھی جہل کے برابر ہے ۔- thumb_up 3
- thumb_up Bawa, Muhammad Hafeez, shami11 liked this post
21 Jul, 2020 at 9:14 am #5اچھا لگتا ہے جب کوئی جج اپنے ہی ساتھی ججز کو ننگا کرتا ہے اور ساتھ ساتھ اسٹبلشمنٹ، سلیکٹڈ حکومت اور سر سے پاؤں تک چومنے والی ایک ویڈیو کی مار چیرمین نیپ کو بھگو بھگو کر چھتر مارتا ہےمجھے یقین تھا کہ ایک دن ایسا آئے گا جب فوج اور اس کے بوٹ چاٹنے والے ادارے ایک دوسرے کے ساتھ کتے والی کریں گے
تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خودکشی کرے گی
جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا، ناپائیدار ہوگا21 Jul, 2020 at 9:54 am #6یہ گھٹیا ثاقب نثار کا بنایا ہوا کیس تھا ، سعد رفیق کا قصور صرف یہ تھا کہ اس نے عمران خان کے خلاف الیکشن لڑا اور جیت لیا تھا ، ابھی تک اس الیکشن رزلٹ کی دوبارہ گنتی پر عمران خان نے اسٹے لے رکھا ہے ، وہ الگ بات ہے کہ سعد رفیق ضمنی الیکشن میں دوبارہ جیت گیا ، الیکشن سے صرف چند دن پہلے ایک محنتی ، نیک نام وزیر کو یوں رگڑا لگایا اور اسے برے ناموں سے پکارا ، ایک چیف جسٹس کو یہ زیب دیتا تھا؟؟ اب جب کچھ نہیں نکلا تو سپریم کورٹ کے جج مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں21 Jul, 2020 at 10:41 am #7اچھا لگتا ہے جب کوئی جج اپنے ہی ساتھی ججز کو ننگا کرتا ہے اور ساتھ ساتھ اسٹبلشمنٹ، سلیکٹڈ حکومت اور سر سے پاؤں تک چومنے والی ایک ویڈیو کی مار چیرمین نیپ کو بھگو بھگو کر چھتر مارتا ہے مجھے یقین تھا کہ ایک دن ایسا آئے گا جب فوج اور اس کے بوٹ چاٹنے والے ادارے ایک دوسرے کے ساتھ کتے والی کریں گے تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خودکشی کرے گی جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا، ناپائیدار ہوگانیب چئرمین کا ٹیلی فون ریکارڈ چیک کرلیں کونسا وزیر اسے فون کرکے ہدایات دیتا ہے سب باہر آجاے گا
سب اپنی اپنی مارتے رہتے ہیں کبھی بے چارےنیب چئرمین سے بھی دو بول ہمدردی کے بولے ہیں؟؟؟
کبھی کسی اپوزیشن لیڈر نے اسے تسلی دی ہے کہ فکر نہ کرو جن لوگوں نے تمہاری ویڈیوز کے تھرو تمہیں بلیک میل کررکھا ہے ہم ان سے نپٹ لیں گے نیز تمہاری ویڈیوز بھی واہگزار کروائیں گے؟؟
- thumb_up 1
- thumb_up shami11 liked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.