Thread:
نااھل الیون
Home › Forums › Siasi Discussion › نااھل الیون
- This topic has 22 replies, 8 voices, and was last updated 2 years, 5 months ago by
GeoG. This post has been viewed 1119 times
-
AuthorPosts
-
24 Dec, 2020 at 4:13 am #1
کراچی کے دور سر کشی میں بھائ صاحب نے امتحان میں بیٹھنے والے طلبا کی نقل خوری کو مذید آسان بنوانے کے لیے امتحان کے ھالوں میں چاقو بردار آل پاکستان مہاجر اسٹوڈنس کے غنڈے بھجوائے تھے جنہوں نے میز پر چاقو گاڑ کر بے خوف وخطرہال میں موجود ہر طالب علم کو اس سہولت سے مستفید کیا تھا۔ آج بیس سال بعد کراچی میں موجود مہاجروں کی قابل رشک ذھانت صرف ماضی کی ایک داستان ہو کر رہ گئ ہے ، جتنا نقصان نئ نسل کا اس مکروہ عمل نے کیا ہے ، شاید ہی کسی اور قابل نفرت عمل اس کا مقابلہ کر سکتا ہے ۔
پارس کے انٹرویو میں قوم کی مہنگائ کے باعث خودکشیوں کے سوال پر نااہل اعظم بقول ارشاد بھٹی فرماتے ہیں “ام کیا کریں ” ۔ ڈھائ سال کی چور ، اچکے ، کرپٹ اور ڈاکو کی مسلسل تکرار کے بعد موصوف آج فرماتے ہیں کہ ہماری تو تیاری ہی نہیں تھی ۔ یہ پستی کی سب سے نچلی سطح ہے جہاں ریاست مدینہ کو بنانے کے دعوہ دار اپنے منہ سے کہتے پائے گئے ہیں کہ انتخابات سے بیشتر تیاری کے جو دعوے کیے تھے ، وہ سب سفید جھوٹ تھے ۔ ایسا شخص جسے ثاقب نثار جیسا جج صادق اور امین کا اعزاز دیتا ہے ۔
لیکن میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ پی ٹی آئے کے شاہ بدولہ کے چوہے آ حضرت کی سچائ کے دل سے مذید قائل ہوچکے ہو نگے ۔الطاف صاحب نے نااہل بنانے میں بیس سال لگائے ، عمران نے وہی کام دو ڈھائ سال میں کر دکھایا۔
-
This topic was modified 2 years, 5 months ago by
Atif Qazi. Reason: font setting
- local_florist 3 thumb_up 2 mood 1
- local_florist Believer12, Ghost Protocol, Muhammad Hafeez thanked this post
- thumb_up GeoG, Atif Qazi liked this post
- mood Aamir Siddique react this post
24 Dec, 2020 at 8:16 am #3دنیا میں پاور حاصل کرنے کا سب سے آسان طریقہ آج بھی لسانیت ہے اور اگر اس قوم کو کسی دوسری قوم سےتضحیک کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہو تو یہ راستہ اور بھی مختصر ہوجاتا ہےمہاجرطلبا کو جماعت اسلامی کے غنڈوں سے کالجوں اور یونیورسٹیز میں چپیڑیں پڑتی تھیں اور اس پڑھی لکھی مہذب مڈل کلاس و ٹیکنیکل کلاس کو بہت ڈی گریڈ کیا جاتا تھا ایسے میں الطاف حسین کے لئے ان کی تنظیم سازی بہت ہی آسان ثابت ہوی، الطاف حسین بندہ واقعی دلیر تھا کیونکہ شروع شروع میں اسے بہت سی لڑائیاں لڑنی پڑیں ہوسکتا تھا قتل ہوجاتا کہ بھٹو سے ڈرے ہوے ضیا نے ہاتھ رکھ دیا
دنیا میں آج بھی کراچی جیسے حالات کئی ایسے ممالک میں دیکھنے کو مل سکتے ہیں جو ترقی میں پاکستان سے بہت اگے ہیں اٹلی، برازیل اورمیکسیکو وغیرہ
- thumb_up 1 mood 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
- mood Ghost Protocol react this post
24 Dec, 2020 at 10:08 am #4زیدی صاحب،
جب کویی چور، ڈاکو ، قاتل یا آیین کی خلاف ورزی جیسے جرائم کا مرتکب شخص پھڑا جاتا ہے تو مجبوری و شرمندگی میں اپنے ماضی کے اقدامات پر اظہار شرمندگی کرتا ہے اصول و قانون کی دنیا میں اسکی بحالت مجبوری اظہار ندامت کی کویی حیثیت نہیں ہوتی اور اسکو اپنے جرائم کی سزا تو بھگتنی پڑتی ہے
ضیاء کی گود میں خالصتا مفاد پرستی کے تحت پرورش پانے والے میاں صاحب نے بےنظیر کی جائز حکومت کے خلاف فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر جس کھیل کی بنیاد رکھی اور چھانگا مانگا کا کلچر سیاست میں متعارف کروایا اور ایک جائز جمہوری حکومت کو گرانے کے لئے پنجاب کارڈ کا کھیلا اس سارے عمل نے پاکستان کی سیاست کا رخ ہی تقریبا تبدیل کردیا.اور کرپشن اس قوم کی رگوں تک میں سرایت کر گئی
اب جبکہ اپنے ہی مفاد کے زیر سایہ میاں صاحب گنگا نہا کر پوتر ہونے کا جو ڈھونگ رچا رہے ہیں اور عمران خان کے انہی کی راہوں پر چہل قدمی پر جمہوریت کا لبادہ اوڑھے ہوے ہیں ایسے میں اگر وہ اپنے ماضی کے جرائم پر اظہار ندامت کرتے ہوے قوم سے معافی مانگتے تو پھر بھی اخلاقی لحاظ سے اس پوزیشن میں نہیں ہوتے کہ دوسرے چور کو چور ، ڈاکو کو ڈاکو یا قاتل کو قاتل کہہ سکتے یہاں تک کہ اپنے جرائم کی سزا بھگت چکے ہوتے.
میری نظر سے تو میاں صاحب کا اپنے جرائم پر اظہار ندامت یا معافی بھی نہیں گزری ہے سزا کاٹنے کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا. لہذا میاں صاحب کا عمران خان پر اسٹیبلشمنٹ کی کٹھ پتلی کے حوالے سے تنقید جچتی نہیں ہے
میاں صاحب کے تمام غیر متنازعہ جرائم سے کافی حد تک آگاہی کے باوجود میرے خیال میں آج بھی میاں صاحب پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سیاسی اثاثہ ہیں اور میرے پاس اس نظریہ کی حمایت میں کافی دلائل ہیں جنکا اظہار وقتا فوقتا میں انہی دھاگوں پر کرتا رہا ہوں24 Dec, 2020 at 3:59 pm #5میری نظر سے تو میاں صاحب کا اپنے جرائم پر اظہار ندامت یا معافی بھی نہیں گزری ہے سزا کاٹنے کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتAnd I have not come across an apology by Altaf Bhai yet!
- mood 2
- mood Atif Qazi, BlackSheep react this post
24 Dec, 2020 at 5:08 pm #6زیدی صاحب، جب کویی چور، ڈاکو ، قاتل یا آیین کی خلاف ورزی جیسے جرائم کا مرتکب شخص پھڑا جاتا ہے تو مجبوری و شرمندگی میں اپنے ماضی کے اقدامات پر اظہار شرمندگی کرتا ہے اصول و قانون کی دنیا میں اسکی بحالت مجبوری اظہار ندامت کی کویی حیثیت نہیں ہوتی اور اسکو اپنے جرائم کی سزا تو بھگتنی پڑتی ہے ضیاء کی گود میں خالصتا مفاد پرستی کے تحت پرورش پانے والے میاں صاحب نے بےنظیر کی جائز حکومت کے خلاف فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر جس کھیل کی بنیاد رکھی اور چھانگا مانگا کا کلچر سیاست میں متعارف کروایا اور ایک جائز جمہوری حکومت کو گرانے کے لئے پنجاب کارڈ کا کھیلا اس سارے عمل نے پاکستان کی سیاست کا رخ ہی تقریبا تبدیل کردیا.اور کرپشن اس قوم کی رگوں تک میں سرایت کر گئی اب جبکہ اپنے ہی مفاد کے زیر سایہ میاں صاحب گنگا نہا کر پوتر ہونے کا جو ڈھونگ رچا رہے ہیں اور عمران خان کے انہی کی راہوں پر چہل قدمی پر جمہوریت کا لبادہ اوڑھے ہوے ہیں ایسے میں اگر وہ اپنے ماضی کے جرائم پر اظہار ندامت کرتے ہوے قوم سے معافی مانگتے تو پھر بھی اخلاقی لحاظ سے اس پوزیشن میں نہیں ہوتے کہ دوسرے چور کو چور ، ڈاکو کو ڈاکو یا قاتل کو قاتل کہہ سکتے یہاں تک کہ اپنے جرائم کی سزا بھگت چکے ہوتے. میری نظر سے تو میاں صاحب کا اپنے جرائم پر اظہار ندامت یا معافی بھی نہیں گزری ہے سزا کاٹنے کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا. لہذا میاں صاحب کا عمران خان پر اسٹیبلشمنٹ کی کٹھ پتلی کے حوالے سے تنقید جچتی نہیں ہے میاں صاحب کے تمام غیر متنازعہ جرائم سے کافی حد تک آگاہی کے باوجود میرے خیال میں آج بھی میاں صاحب پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سیاسی اثاثہ ہیں اور میرے پاس اس نظریہ کی حمایت میں کافی دلائل ہیں جنکا اظہار وقتا فوقتا میں انہی دھاگوں پر کرتا رہا ہوں Zaidiگھوسٹ صاحب، اس بات میں کس شک کی گنجائش باقی ہے کہ سارے سیاستدانوں نے اس بوٹ کے خول میں اپنے اپنے پیروں کا پنجہ ڈالا ہے ۔ میاں نواز نے بھی ماشا اللہ کسی بھی قسم کی کسررکھ نہیں چھوڑی ہے اور نہ ہی وہ دودھ کے دھلے ہیں جو ان کے ماضی کو حدف تنقید نہ بنایا جائے ۔
تاہم ، اس سارے اعتراف کے بعد اور سیاستدانوں کو پانچ سو جوتے مارنے کے بعد ، کیا ہماری فوج کے جنرلوں کے غلیظ ماضی اور حال کے اعمال کا دفاع کیا جاسکتا ہے ؟
میں پاکستان کی موجودہ اور پہلے کی سیاسی قیادت سے انتہائ مایوس ہوں ۔ کیا میں ان سب پر اپنے آنے والے کل سے وابستہ مستقبل کے لیے اعتماد کر سکتا ہوں ؟ کیا یہ میرے اعتماد کو ٹوکری میں رکھ کر پھر دوبارہ فروخت کے لیے جی ایچ کیو کے دروازے نہیں کھٹکٹائیں گے ؟
بلاشبہ مجھے اپنے ملک میں ہونے والی، غیر اخلاقی، غیر قانونی فوجی مداخلت سے نفرت ہے لیکن کیا مجھے اس کے خلاف کھڑے ہونے والی کوئ مخلص اور ایماندار سیاسی سوجھ بوجھ رکھنے والی شخصیت نظر آتی ہے یا لائق اعتبار ہے ؟ ھر گز نہیں ۔اس کا حل کیا ہے ؟ کیا میں اس خلا کی وجہ سے اس بڑھتی ہوئ مداخلت اور جنگل کے قانون کے خلاف خاموش رہوں جہاں دن دھاڑے لوگ صرف نقطہ نظر کے اختلاف پر اغوا کر لیے جاتے ہیں ۔ کیا میں مخلص سیاسی لیڈر کے انتظار میں فوجی گدھوں کے غول کو قوم کی ادھ موئ لاش کو ادھیڑنے کی اجازت دے دوں ۔ کیا میں فوج کے مراسیوں کی جماعت کو جوائن کرکے ان کے غیر قانونی اقدامات پر گلہ پھاڑ کے ان کی حمایت کے پرچے لکھوں ؟ یا پھر اپنی ضمیر کی آواز کو سن کر اپنی وساعت کے مطابق غلط کو غلط اور حق کو حق کہتا رہوں ؟
میرا خیال ہے کہ آپ بھی ہمیشہ دوسرے آپشن کو اختیار کریں گے ۔
- thumb_up 4
- thumb_up GeoG, Atif Qazi, Awan, Believer12 liked this post
24 Dec, 2020 at 5:51 pm #7@ GeoG: Where have you been GeoG brother….Salam Zaidi Bhai,
Was away to Pakistan for a short period, back in London now.
Hope you and everyone else on the Forum have been keeping well.
- thumb_up 2
- thumb_up Atif Qazi, Muhammad Hafeez liked this post
24 Dec, 2020 at 5:52 pm #8Salam Zaidi Bhai, Was away to Pakistan for a short period, back in London now. Hope you and everyone else on the Forum have been keeping well.Good to see you back. Things are getting hot up in England . Keep safe , stay away from crowd.
- local_florist 1 thumb_up 4
- local_florist GeoG thanked this post
- thumb_up Atif Qazi, Believer12, Ghost Protocol, Muhammad Hafeez liked this post
24 Dec, 2020 at 5:58 pm #9زیدی صاحب، جب کویی چور، ڈاکو ، قاتل یا آیین کی خلاف ورزی جیسے جرائم کا مرتکب شخص پھڑا جاتا ہے تو مجبوری و شرمندگی میں اپنے ماضی کے اقدامات پر اظہار شرمندگی کرتا ہے اصول و قانون کی دنیا میں اسکی بحالت مجبوری اظہار ندامت کی کویی حیثیت نہیں ہوتی اور اسکو اپنے جرائم کی سزا تو بھگتنی پڑتی ہے ضیاء کی گود میں خالصتا مفاد پرستی کے تحت پرورش پانے والے میاں صاحب نے بےنظیر کی جائز حکومت کے خلاف فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر جس کھیل کی بنیاد رکھی اور چھانگا مانگا کا کلچر سیاست میں متعارف کروایا اور ایک جائز جمہوری حکومت کو گرانے کے لئے پنجاب کارڈ کا کھیلا اس سارے عمل نے پاکستان کی سیاست کا رخ ہی تقریبا تبدیل کردیا.اور کرپشن اس قوم کی رگوں تک میں سرایت کر گئی اب جبکہ اپنے ہی مفاد کے زیر سایہ میاں صاحب گنگا نہا کر پوتر ہونے کا جو ڈھونگ رچا رہے ہیں اور عمران خان کے انہی کی راہوں پر چہل قدمی پر جمہوریت کا لبادہ اوڑھے ہوے ہیں ایسے میں اگر وہ اپنے ماضی کے جرائم پر اظہار ندامت کرتے ہوے قوم سے معافی مانگتے تو پھر بھی اخلاقی لحاظ سے اس پوزیشن میں نہیں ہوتے کہ دوسرے چور کو چور ، ڈاکو کو ڈاکو یا قاتل کو قاتل کہہ سکتے یہاں تک کہ اپنے جرائم کی سزا بھگت چکے ہوتے. میری نظر سے تو میاں صاحب کا اپنے جرائم پر اظہار ندامت یا معافی بھی نہیں گزری ہے سزا کاٹنے کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا. لہذا میاں صاحب کا عمران خان پر اسٹیبلشمنٹ کی کٹھ پتلی کے حوالے سے تنقید جچتی نہیں ہے میاں صاحب کے تمام غیر متنازعہ جرائم سے کافی حد تک آگاہی کے باوجود میرے خیال میں آج بھی میاں صاحب پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سیاسی اثاثہ ہیں اور میرے پاس اس نظریہ کی حمایت میں کافی دلائل ہیں جنکا اظہار وقتا فوقتا میں انہی دھاگوں پر کرتا رہا ہوں Zaidiجی پی بھائی – لکھا تو آپ نے درست ہے کہ اپنے اب کے جمہوری میاں صاحب نے ضیا کی گود میں پرورش پائی لیکن آپ کا دھیان شاید دوسرے پٹ پر نہیں گیا وہاں اپنے لندن والے بھائی تشریف فرما تھے اور پھر اس گود کا ان کو اتنا مزہ آیا کہ جب اپنے مشرف صاحب وارد ہوے تو انہوں نے گود کے درمیانی حصے پر بیٹھنا مناسب سمجھا تاکہ دونوں اطراف میں کوئی اور بیٹھ نہ سکے
- mood 3
- mood Atif Qazi, Believer12, Ghost Protocol react this post
24 Dec, 2020 at 7:29 pm #10زیدی صاحب، جب کویی چور، ڈاکو ، قاتل یا آیین کی خلاف ورزی جیسے جرائم کا مرتکب شخص پھڑا جاتا ہے تو مجبوری و شرمندگی میں اپنے ماضی کے اقدامات پر اظہار شرمندگی کرتا ہے اصول و قانون کی دنیا میں اسکی بحالت مجبوری اظہار ندامت کی کویی حیثیت نہیں ہوتی اور اسکو اپنے جرائم کی سزا تو بھگتنی پڑتی ہے ضیاء کی گود میں خالصتا مفاد پرستی کے تحت پرورش پانے والے میاں صاحب نے بےنظیر کی جائز حکومت کے خلاف فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر جس کھیل کی بنیاد رکھی اور چھانگا مانگا کا کلچر سیاست میں متعارف کروایا اور ایک جائز جمہوری حکومت کو گرانے کے لئے پنجاب کارڈ کا کھیلا اس سارے عمل نے پاکستان کی سیاست کا رخ ہی تقریبا تبدیل کردیا.اور کرپشن اس قوم کی رگوں تک میں سرایت کر گئی اب جبکہ اپنے ہی مفاد کے زیر سایہ میاں صاحب گنگا نہا کر پوتر ہونے کا جو ڈھونگ رچا رہے ہیں اور عمران خان کے انہی کی راہوں پر چہل قدمی پر جمہوریت کا لبادہ اوڑھے ہوے ہیں ایسے میں اگر وہ اپنے ماضی کے جرائم پر اظہار ندامت کرتے ہوے قوم سے معافی مانگتے تو پھر بھی اخلاقی لحاظ سے اس پوزیشن میں نہیں ہوتے کہ دوسرے چور کو چور ، ڈاکو کو ڈاکو یا قاتل کو قاتل کہہ سکتے یہاں تک کہ اپنے جرائم کی سزا بھگت چکے ہوتے. میری نظر سے تو میاں صاحب کا اپنے جرائم پر اظہار ندامت یا معافی بھی نہیں گزری ہے سزا کاٹنے کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا. لہذا میاں صاحب کا عمران خان پر اسٹیبلشمنٹ کی کٹھ پتلی کے حوالے سے تنقید جچتی نہیں ہے میاں صاحب کے تمام غیر متنازعہ جرائم سے کافی حد تک آگاہی کے باوجود میرے خیال میں آج بھی میاں صاحب پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سیاسی اثاثہ ہیں اور میرے پاس اس نظریہ کی حمایت میں کافی دلائل ہیں جنکا اظہار وقتا فوقتا میں انہی دھاگوں پر کرتا رہا ہوں Zaidiجی پی بھائی! اس تھریڈ کے شروع میں زیدی صاحب نے انتہائی آسان اردو میں الطاف حسین صاحب /ایم کیو ایم کی ایک غلط پالیسی کا ذکر کیا چاقو چھرے گاڑنا وغیرہ اور پھر عمران خان کے معیشت سے لاعلم ہونے پر طنزکے تیر و تفنگ چلائے۔ اب مجھے سمجھ نہیں آئی کہ اس کے جواب میں آپ نے ہمارے ہردلعزیز لیڈر جناب میاں نواز شریف پر اُنگل نمائی کرنا کیوں مناسب سمجھا؟؟ میاں صاحب اور جیلانی کا اکٹھ محدود عرصے کیلئے اقتدار کی پینگیں پاکر اپنا راستہ ہموار کرنے کیلئے تھا جس کے بعد میاں صاحب نے اس غلطی کی تلافی کرنے کیلئے تین بار اپنے اقتدار کی قربانی دی ہے۔ جب کہ جناب الطاف حسین بھائی جنہیں اکثر جذباتی نوجوان اپنا یعنی قوم کا باپ بھی قرار دیتے ہیں بار بار یہی غلطی دہرائی اور ندامت یا تلافی کا کوئی موقع جبرا” آنے نہیں دیا۔ ایں چیست است؟؟ بسیار دغابازی است۔
آپ نظام تعلیم پر چاقو چھریوں سے وار کرنے کے سوال کا جواب دیں ، میاں صاحب کی ماضی کی غلطیوں کا حساب ہم نئے پٹواری اچھے طریقے سے لینا جانتے ہیں۔ ہم کوئی امریکہ یا کینیڈا میں بیٹھے پرانے بوسیدہ پٹواری نہیں کہ ذہنی غلامی کا مظاہرہ کریں اور بعد میں پچھتاتے پھریں۔
- mood 6
- mood BlackSheep, Zaidi, GeoG, Believer12, Ghost Protocol, shami11 react this post
24 Dec, 2020 at 7:45 pm #11Salam Zaidi Bhai, Was away to Pakistan for a short period, back in London now. Hope you and everyone else on the Forum have been keeping well.یعنی اس بات سے آپ یہ بتانا چاہ رہے ہیں کہ آپ میری امانت مجھ تک نہیں پہنچا سکے
۔
شامی! مجھے یہ تیرا پلان لگتا ہے کہ نہ رہے گا بانس اور نہ بجے گی بانسری
۔۔
- mood 4
- mood GeoG, shami11, Believer12, Ghost Protocol react this post
24 Dec, 2020 at 10:31 pm #12محترم مفکرین کی تحریروں سے جو میں کند ذہن سمجھ پایا ہوں وہ یہ ہے کے کچھ دائیں بیٹھے، کچھ بائیں ، کچھ درمیان ، کچھ بار بار بیٹھے ، کچھ ایک بار بیٹھ کر دوبارہ اترے ہی نہیں ، کچھ بیٹھ کر اترے اور دوبارہ بیٹھے ، کچھ دائیں سے بائیں براستہ درمیان ہوتے ہوے بیٹھے ، کچھ اب بھی بیٹھنے کی حسرت لئے ہوے ہیں اور کچھ آئندہ بھی بیٹھیں گے
البتہ سب کو یہی نظر آ رہا ہے کے صرف دوسرا ہی اس سعادت سے لطف اندوز ہونے کا جرم کر بیٹھا ہے
یا شاید سب یہ سمجھتے ہیں کے وہاں بیٹھنا بھی ایک دنیاوی ضرورت ہے اور جب ضرورت ہے تو شرم کیسی
- thumb_up 3 mood 2
- thumb_up Atif Qazi, BlackSheep, Believer12 liked this post
- mood Ghost Protocol, Zaidi react this post
24 Dec, 2020 at 11:46 pm #13محترم مفکرین کی تحریروں سے جو میں کند ذہن سمجھ پایا ہوں وہ یہ ہے کے کچھ دائیں بیٹھے، کچھ بائیں ، کچھ درمیان ، کچھ بار بار بیٹھے ، کچھ ایک بار بیٹھ کر دوبارہ اترے ہی نہیں ، کچھ بیٹھ کر اترے اور دوبارہ بیٹھے ، کچھ دائیں سے بائیں براستہ درمیان ہوتے ہوے بیٹھے ، کچھ اب بھی بیٹھنے کی حسرت لئے ہوے ہیں اور کچھ آئندہ بھی بیٹھیں گے
البتہ سب کو یہی نظر آ رہا ہے کے صرف دوسرا ہی اس سعادت سے لطف اندوز ہونے کا جرم کر بیٹھا ہے
یا شاید سب یہ سمجھتے ہیں کے وہاں بیٹھنا بھی ایک دنیاوی ضرورت ہے اور جب ضرورت ہے تو شرم کیسی
مُرشد! بنیادی معاملہ یہی ہے کہ ہر ایک اپنا بابا اوپر رکھنا چاہتا ہے ورنہ پکڑے تو سب کے بابے رنگے ہاتھوں گئے ہیں۔ نواز شریف کے سپورٹرز میں اتنا سیاسی شعور البتہ آچکا ہے کہ وہ نہ صرف تسلیم کرتے ہیں بلکہ مذمت بھی کرتے ہیں۔ دیگر پارٹیوں کے سپورٹرز ابھی تک اس بلوغت کو نہیں پہنچے۔
پیپلز پارٹی والوں کو ایوب ڈیڈی والا مکالمہ یاد دلایا جائے تو ان کا بھی وہی ردعمل ہوتا ہے جو تحریک انصاف والوں کا ہے یعنی کہ تمہارے لیڈر نے بھی تو یہی کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔ لیکن اب جی پی بھائی کی شمولیت سے مجھے لگنے لگا ہے کہ ہم بھی نواز شریف کے اس قبیح فعل کا کوئی نہ کوئی جواز مہیا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے کیونکہ ماشاللہ جی پی بھائی کی دفاعی صلاحیتوں کے سامنے مرشد گوئبلز بھی پانی بھرتا نظر آتا ہے
۔
- local_florist 1 mood 5
- local_florist JMP thanked this post
- mood shami11, Zaidi, Believer12, Ghost Protocol, GeoG react this post
25 Dec, 2020 at 9:11 am #14مُرشد! بنیادی معاملہ یہی ہے کہ ہر ایک اپنا بابا اوپر رکھنا چاہتا ہے ورنہ پکڑے تو سب کے بابے رنگے ہاتھوں گئے ہیں۔ نواز شریف کے سپورٹرز میں اتنا سیاسی شعور البتہ آچکا ہے کہ وہ نہ صرف تسلیم کرتے ہیں بلکہ مذمت بھی کرتے ہیں۔ دیگر پارٹیوں کے سپورٹرز ابھی تک اس بلوغت کو نہیں پہنچے۔ پیپلز پارٹی والوں کو ایوب ڈیڈی والا مکالمہ یاد دلایا جائے تو ان کا بھی وہی ردعمل ہوتا ہے جو تحریک انصاف والوں کا ہے یعنی کہ تمہارے لیڈر نے بھی تو یہی کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔ لیکن اب جی پی بھائی کی شمولیت سے مجھے لگنے لگا ہے کہ ہم بھی نواز شریف کے اس قبیح فعل کا کوئی نہ کوئی جواز مہیا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے کیونکہ ماشاللہ جی پی بھائی کی دفاعی صلاحیتوں کے سامنے مرشد گوئبلز بھی پانی بھرتا نظر آتا ہے۔
میرا خیال ہے کہ سارے ممبران اپنے اپنے لیڈر مار کر ایک نیا جمہوری اتحاد تشکیل دے دیں۔ ہر ذی شعورجانتا ہے کہ عمران خان کی حکومت کا بھی وہی حشر ہونا ہے جو سابقہ کنگز پارٹیزکا ہوتا آیا ہے، ابھی کل کی بات ہے ق لیگ کا طوطی بولتا تھا۔ مگر بے نظیر کی مشرف کے ہاتھوں موت کے بعد عوامی نفرت کی لہر اٹھی تو اسکو دوسری طرف موڑنے کیلئے اپنی ہی پیدائش ق لیگ کو الیکشن میں سپورٹ نہیں کیا گیا اور بے نظیر کی یتیم ہوی پارٹی کو حکومت دے دی گئی اور زرداری کو وہ عہدہ دے دیا گیا جو اس نے بے نظیر کے وزیراعظم ہوتے ہوے بھی تصور نہیں کیا تھا
اسسے پہلے کہ موجودہ حکومت اپنے آپ کو واقعی منتخب حکومت سمجھنے لگے اسٹیبلشمینٹ ان کو فارغ کردے گی اور یہ ہوکر رہنا ہے۔ اگرچہ موجودہ حکومت نے بوٹ پالش کرنے کیلئے ترجمانوں کی آدھی درجن مختص کررکھی ہے لیکن انہیں یہ نہیں معلوم کہ وہ کام جو شیخ رشید جیسے تیس سال سے کرتے آرہے ہیں اس سے انہیں کوی دلچسپی نہیں ہے۔ وہ صرف اپنا فائدہ دیکھتے ہیں اگر اس میں کمی رہ گئی تو معافی کی کوی گنجائش نہیں ہوگی۔ درانی کو ایکدم ایکٹیو کرنے والے وہی ہیں جو اس سے پہلے ق لیگ کو فارغ کرچکے ہیں، درانی کا شہبازے کو ملنا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے
-
This reply was modified 2 years, 5 months ago by
Believer12.
25 Dec, 2020 at 10:57 am #15اس بات میں کس شک کی گنجائش باقی ہے کہ سارے سیاستدانوں نے اس بوٹ کے خول میں اپنے اپنے پیروں کا پنجہ ڈالا ہے ۔ میاں نواز نے بھی ماشا اللہ کسی بھی قسم کی کسررکھ نہیں چھوڑی ہے اور نہ ہی وہ دودھ کے دھلے ہیں
زیدی صاحب،
میرا ایسا کویی ارادہ تو نہیں تھا کہ مزید گہرائی میں جایا جائے مگر اگلے چند روز چھٹیاں ہیں تو شغل میلہ لگاتے ہیںاب مجھے معلوم تھا کہ اس فورم پر میاں صاحب کے چاہنے والے کثرت سے پائے جاتے ہیں اور جیسے ہی میاں صاحب کے ماضی پر ٹارچ کی روشنی پڑے گی تو کہیں نہ کہیں ارتعاش ضرور پیدا ہوگا مگر عموما لوگ یہاں سلجھے ہوے ہیں تو بہر حال میرے خیال میں درست تاریخ درست ترتیب میں بیان کرنے پر اعتراض نہیں ہو گا.
اب میں آتا ہوں آپ کے اس جملہ پر جسمیں آپ نے میاں صاحب کو ایک طرح سے تمام سیاستدانوں کے ساتھ ملا کر انکے ماضی کے (بد)کرداری کی شدت کم کرنے کی شائد غیر شعوری کوشش کی ہے آپ واپس ١٩٨٧ / ١٩٨٨ میں جایں اور اس وقت کے حالات کا جائزہ لیں . بے نظیر آمریت اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف عوامی لہر کی قیادت کررہی تھی اس کے مقابلہ پر قومی سطح پر کویی نیچرل قیادت موجود نہیں تھی شائد قدرت بھی ملک پر مہربان تھی کہ ضیاء کا جہاز ہواؤں میں پھٹ گیا اب بےنظیر کو اقتدار میں آنے سے روکنے والا کویی نہیں تھا اس موقع پر بادی انظر سے دیکھا جائے تو اگراسٹیبلشمنٹ کو میاں صاحب کا خود غرضی پر مبنی کاندھا میسر نہیں ہوتا تو شائد آج پاکستان کی تاریخ بہت مختلف ہوتی. لہذا میاں صاحب کے کردار کا حقیقت پسندی سے جائزہ لیا جائے تو انکا کردار شائد دوسروں سے کہیں زیادہ موثر تھا اسی حوالے کہیں زیادہ گھناونا بھی تھاگکیا ہماری فوج کے جنرلوں کے غلیظ ماضی اور حال کے اعمال کا دفاع کیا جاسکتا ہے ؟
بلکل بھی نہیں
میں پاکستان کی موجودہ اور پہلے کی سیاسی قیادت سے انتہائ مایوس ہوں ۔ کیا میں ان سب پر اپنے آنے والے کل سے وابستہ مستقبل کے لیے اعتماد کر سکتا ہوں ؟ کیا یہ میرے اعتماد کو ٹوکری میں رکھ کر پھر دوبارہ فروخت کے لیے جی ایچ کیو کے دروازے نہیں کھٹکٹائیں گے ؟ بلاشبہ مجھے اپنے ملک میں ہونے والی، غیر اخلاقی، غیر قانونی فوجی مداخلت سے نفرت ہے لیکن کیا مجھے اس کے خلاف کھڑے ہونے والی کوئ مخلص اور ایماندار سیاسی سوجھ بوجھ رکھنے والی شخصیت نظر آتی ہے یا لائق اعتبار ہے ؟ ھر گز نہیں ۔
زیدی صاحب،
آپ ایک انتہائی محب وطن اور درد دل رکھنے والی شخصیت محسوس ہوتے ہیں مجھ پر ایسی کویی تہمت نہیں ہے ویسے بھی میں اپنے اعتماد دینے لینے کے حق سے دستبردار ہو چکا ہوں سیاسی بلاگنگ کرتے ہوے بہت عرصہ تک مجھے اس بات کا شعور نہیں تھا میں کس حیثیت میں بلاگنگ کرتا ہوں مگر شائد ان ہی صفحات پر بحث و مباحثہ سے اتنا شعور حاصل ہو گیا ہے کہ اپنی حیثیت کا تعین ہوگیا ہے لہذا اب دل بہت زیادہ دکھتا نہیں ہے نیند تو پہلے بھی کبھی خراب نہیں ہویی تھیاس کا حل کیا ہے ؟
اپنی حد تک تو شائد ہم نے نہ صرف حل تلاش بھی کرلیا ہے بلکہ اس کو عملی جامع بھی پہنا دیا ہے ہجوم کے بارے میں میری رائے ضرور ہے مگر اسکی کچھ زیادہ اہمیت نہیں ہے
؟ یا پھر اپنی ضمیر کی آواز کو سن کر اپنی وساعت کے مطابق غلط کو غلط اور حق کو حق کہتا رہوں ؟
بلکل جناب ضمیر صاحب کو سنیں بھی اور اسکی بات بھی مانیں دھیان صرف ایک بات کا رہے کہ ضمیر دھوکہ بھی دیتا ہے احتیاط لازم ہے
25 Dec, 2020 at 11:05 am #16Good to see you back. Things are getting hot up in England . Keep safe , stay away from crowd.زیدی صاحب،
آپ نے پکارا ضرور تھا جیو جی بھائی کو ، مگر انکو لانے کا سہرہ میرے سر ہی ہےجی پی بھائی – لکھا تو آپ نے درست ہے کہ اپنے اب کے جمہوری میاں صاحب نے ضیا کی گود میں پرورش پائی لیکن آپ کا دھیان شاید دوسرے پٹ پر نہیں گیا وہاں اپنے لندن والے بھائی تشریف فرما تھے اور پھر اس گود کا ان کو اتنا مزہ آیا کہ جب اپنے مشرف صاحب وارد ہوے تو انہوں نے گود کے درمیانی حصے پر بیٹھنا مناسب سمجھا تاکہ دونوں اطراف میں کوئی اور بیٹھ نہ سکے
جیو جی،
جی آیا نوں، آپ کو واپس لانے کے لئے گستا خیاں کرنی پڑ گئیں، امید ہے اب اس پاس ہی رہیں گے25 Dec, 2020 at 11:29 am #17جی پی بھائی! اس تھریڈ کے شروع میں زیدی صاحب نے انتہائی آسان اردو میں الطاف حسین صاحب /ایم کیو ایم کی ایک غلط پالیسی کا ذکر کیا چاقو چھرے گاڑنا وغیرہ اور پھر عمران خان کے معیشت سے لاعلم ہونے پر طنزکے تیر و تفنگ چلائے۔ اب مجھے سمجھ نہیں آئی کہ اس کے جواب میں آپ نے ہمارے ہردلعزیز لیڈر جناب میاں نواز شریف پر اُنگل نمائی کرنا کیوں مناسب سمجھا؟؟ میاں صاحب اور جیلانی کا اکٹھ محدود عرصے کیلئے اقتدار کی پینگیں پاکر اپنا راستہ ہموار کرنے کیلئے تھا جس کے بعد میاں صاحب نے اس غلطی کی تلافی کرنے کیلئے تین بار اپنے اقتدار کی قربانی دی ہے۔ جب کہ جناب الطاف حسین بھائی جنہیں اکثر جذباتی نوجوان اپنا یعنی قوم کا باپ بھی قرار دیتے ہیں بار بار یہی غلطی دہرائی اور ندامت یا تلافی کا کوئی موقع جبرا” آنے نہیں دیا۔ ایں چیست است؟؟ بسیار دغابازی است۔ آپ نظام تعلیم پر چاقو چھریوں سے وار کرنے کے سوال کا جواب دیں ، میاں صاحب کی ماضی کی غلطیوں کا حساب ہم نئے پٹواری اچھے طریقے سے لینا جانتے ہیں۔ ہم کوئی امریکہ یا کینیڈا میں بیٹھے پرانے بوسیدہ پٹواری نہیں کہ ذہنی غلامی کا مظاہرہ کریں اور بعد میں پچھتاتے پھریں۔عاطف بھائی،
میرا تبصرہ سو فیصد موضوع پر تھا
اگر آپ کو یا کسی اور صاحب کو ” ایم قیو ایم کی تعلیمی پالیسی اور اس کے مہاجر لونڈوں پر پڑنے والے اثرات” کے موضوع پر تحقیقی مقالہ لکھنے کا شوق ہے تو اس موضوع پر علحیدہ دھاگہ شروع کریں مقالہ کے مندرجات پر تنقیدی نگاہ ڈال کر اپنا نکتہ نگاہ بیان کردوں گا
آپ کو معلوم ہے کہ اس میدان میں بڑے بڑے دم دونوں ٹانگوں کے درمیان پھنسا کر بھاگتے پائے جاتے ہیں- mood 1
- mood Zaidi react this post
25 Dec, 2020 at 11:32 am #18محترم مفکرین کی تحریروں سے جو میں کند ذہن سمجھ پایا ہوں وہ یہ ہے کے کچھ دائیں بیٹھے، کچھ بائیں ، کچھ درمیان ، کچھ بار بار بیٹھے ، کچھ ایک بار بیٹھ کر دوبارہ اترے ہی نہیں ، کچھ بیٹھ کر اترے اور دوبارہ بیٹھے ، کچھ دائیں سے بائیں براستہ درمیان ہوتے ہوے بیٹھے ، کچھ اب بھی بیٹھنے کی حسرت لئے ہوے ہیں اور کچھ آئندہ بھی بیٹھیں گے
البتہ سب کو یہی نظر آ رہا ہے کے صرف دوسرا ہی اس سعادت سے لطف اندوز ہونے کا جرم کر بیٹھا ہے
یا شاید سب یہ سمجھتے ہیں کے وہاں بیٹھنا بھی ایک دنیاوی ضرورت ہے اور جب ضرورت ہے تو شرم کیسی
جے بھیا،
یہ بیٹھنے اٹھنے کی ترکیب آپ نے کتنی خوبصورتی سے استعمال کی ہے ساتھ میں مستقل لٹکنے والوں کا تذکرہ بھی ہو جاتا تو چار چاند لگ جاتے25 Dec, 2020 at 6:34 pm #19زیدی صاحب، میرا ایسا کویی ارادہ تو نہیں تھا کہ مزید گہرائی میں جایا جائے مگر اگلے چند روز چھٹیاں ہیں تو شغل میلہ لگاتے ہیںاب مجھے معلوم تھا کہ اس فورم پر میاں صاحب کے چاہنے والے کثرت سے پائے جاتے ہیں اور جیسے ہی میاں صاحب کے ماضی پر ٹارچ کی روشنی پڑے گی تو کہیں نہ کہیں ارتعاش ضرور پیدا ہوگا مگر عموما لوگ یہاں سلجھے ہوے ہیں تو بہر حال میرے خیال میں درست تاریخ درست ترتیب میں بیان کرنے پر اعتراض نہیں ہو گا. اب میں آتا ہوں آپ کے اس جملہ پر جسمیں آپ نے میاں صاحب کو ایک طرح سے تمام سیاستدانوں کے ساتھ ملا کر انکے ماضی کے (بد)کرداری کی شدت کم کرنے کی شائد غیر شعوری کوشش کی ہے آپ واپس ١٩٨٧ / ١٩٨٨ میں جایں اور اس وقت کے حالات کا جائزہ لیں . بے نظیر آمریت اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف عوامی لہر کی قیادت کررہی تھی اس کے مقابلہ پر قومی سطح پر کویی نیچرل قیادت موجود نہیں تھی شائد قدرت بھی ملک پر مہربان تھی کہ ضیاء کا جہاز ہواؤں میں پھٹ گیا اب بےنظیر کو اقتدار میں آنے سے روکنے والا کویی نہیں تھا اس موقع پر بادی انظر سے دیکھا جائے تو اگراسٹیبلشمنٹ کو میاں صاحب کا خود غرضی پر مبنی کاندھا میسر نہیں ہوتا تو شائد آج پاکستان کی تاریخ بہت مختلف ہوتی. لہذا میاں صاحب کے کردار کا حقیقت پسندی سے جائزہ لیا جائے تو انکا کردار شائد دوسروں سے کہیں زیادہ موثر تھا اسی حوالے کہیں زیادہ گھناونا بھی تھا بلکل بھی نہیں زیدی صاحب، آپ ایک انتہائی محب وطن اور درد دل رکھنے والی شخصیت محسوس ہوتے ہیں مجھ پر ایسی کویی تہمت نہیں ہے ویسے بھی میں اپنے اعتماد دینے لینے کے حق سے دستبردار ہو چکا ہوں سیاسی بلاگنگ کرتے ہوے بہت عرصہ تک مجھے اس بات کا شعور نہیں تھا میں کس حیثیت میں بلاگنگ کرتا ہوں مگر شائد ان ہی صفحات پر بحث و مباحثہ سے اتنا شعور حاصل ہو گیا ہے کہ اپنی حیثیت کا تعین ہوگیا ہے لہذا اب دل بہت زیادہ دکھتا نہیں ہے نیند تو پہلے بھی کبھی خراب نہیں ہویی تھی اپنی حد تک تو شائد ہم نے نہ صرف حل تلاش بھی کرلیا ہے بلکہ اس کو عملی جامع بھی پہنا دیا ہے ہجوم کے بارے میں میری رائے ضرور ہے مگر اسکی کچھ زیادہ اہمیت نہیں ہے بلکل جناب ضمیر صاحب کو سنیں بھی اور اسکی بات بھی مانیں دھیان صرف ایک بات کا رہے کہ ضمیر دھوکہ بھی دیتا ہے احتیاط لازم ہے
گھوسٹ صاحب ، شغل میلہ تو پوری زندگی ہی لگا رہتا ہے ، شرط یہ ہے کہ آپ کا مائنڈ سیٹ بھی اس سے موافقت رکھتا ہو ۔ ویسے فرصت کے دنوں میں سب سے پہلے زندگی کے اس پہلو پر غور کیا جاتا ہے جسے سب سے زیادہ نگلیکٹ کیا گیا ہو ۔
میری شعوری اور غیر شعوری مشقت کوئ معنی نہیں رکھتی اور نہ ہی میں سمجھتا ہوں کہ اتنا وقت بچا ہے کہ زندگی میں کسی بھی فرد کے اعمال کا احاطہ کروں یا اس کے نتیجے میں پیدا ہونی والی خفت مٹانے کے لیے غلط یا صحیح کوئ بھی توجیح پیش کروں ۔ جو زندگی کے چار دن بچے ہیں اگر وہ اپنی ہی اصلاح اور عاقبت سنوارنے میں گزر جائیں تب بھی غنیمت ہے ۔پاکستان چھوڑے ایک عرصہ گزرا ،ماضی میں زندگی کے چند سال جو پاکستان میں گزارے ، وہ اس وطن سے بہت مختلف تھا جو آج میں دیکھ رہا ہوں ۔ یہ نہیں کہ اس زمانے میں سب کچھ ٹھیک تھا لیکن اتنا غلط بھی نہیں تھا جو آجکل ہے ۔ اس اتنے عرصے بعد اگر حادثاتی طور پر ہی صحیح ، اس شر کے شرارے سے کوئ خیر کی چنگاری پھوٹ پڑے تو صرف اللہ کا شکریہ ہی ادا کیا جاسکتا ہے کہ وہ ہر شے پہ قادر ہے ۔ لا تقنطو من رحمۃ اللہ۔
ہم نے بھی کشتیاں جلا ڈالیں
ورنہ کب کے پلٹ گئے ہوتے ۔- thumb_up 2
- thumb_up Ghost Protocol, GeoG liked this post
26 Dec, 2020 at 5:45 pm #20مُرشد! بنیادی معاملہ یہی ہے کہ ہر ایک اپنا بابا اوپر رکھنا چاہتا ہے ورنہ پکڑے تو سب کے بابے رنگے ہاتھوں گئے ہیں۔ نواز شریف کے سپورٹرز میں اتنا سیاسی شعور البتہ آچکا ہے کہ وہ نہ صرف تسلیم کرتے ہیں بلکہ مذمت بھی کرتے ہیں۔ دیگر پارٹیوں کے سپورٹرز ابھی تک اس بلوغت کو نہیں پہنچے۔ پیپلز پارٹی والوں کو ایوب ڈیڈی والا مکالمہ یاد دلایا جائے تو ان کا بھی وہی ردعمل ہوتا ہے جو تحریک انصاف والوں کا ہے یعنی کہ تمہارے لیڈر نے بھی تو یہی کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔ لیکن اب جی پی بھائی کی شمولیت سے مجھے لگنے لگا ہے کہ ہم بھی نواز شریف کے اس قبیح فعل کا کوئی نہ کوئی جواز مہیا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے کیونکہ ماشاللہ جی پی بھائی کی دفاعی صلاحیتوں کے سامنے مرشد گوئبلز بھی پانی بھرتا نظر آتا ہے۔
وہ اس فورم پر ایک رؤف کلاسرا ہوا کرتا ہوا تھا الله بخشے کسی موٹی سی کتاب کا حوالہ دے کر بودھی سی لاجک دینے والا آپے چوہدری
اپنے جی پی بھائی اسی لال ہری چند کے قابو آیئں گے
- mood 2
- mood Zaidi, Ghost Protocol react this post
-
This topic was modified 2 years, 5 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.