Thread:
میں اس دیس میں رہتا ہوں
Home › Forums › Siasi Discussion › میں اس دیس میں رہتا ہوں
- This topic has 14 replies, 6 voices, and was last updated 2 years ago by
Zaidi. This post has been viewed 1002 times
-
AuthorPosts
-
5 Mar, 2021 at 11:14 pm #1
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں ایک نمبر ہونے کے لیے دو نمبر ہونا ضروری ہوتا ہے
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں ناجائز قبضہ والے پلاٹ پر حرام کمائی سے بنائے گئے گھر کے ماتھے پہ ‘ہذا من فضل ربی’ جلی حروف سے لکھا جاتا ہے
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں ذخیرہ اندوزی کی بدولت بیس روز لوٹ مار کرنے کے بعد رمضان کا آخری عشرہ گزارنے کے لیے حاجی صاحب مدینہ شریف کا رخ کرتے ہیں
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں بڑے راشی کے ماتھے پر بڑا محراب بنا ہوتا ہے
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں سب سے بڑا سمگلر ہمیشہ حاجی صاحب کہلاتا ہے
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں تھانے دار کے باپ کے جنازے میں پورا شہر امڈ آتا ہے لیکن اسی تھانے دار کے اپنے جنازے میں اس وجہ سے کوئی شرکت نہیں کرتا کہ اس کی میت کسی کے کام نہیں آسکتی
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں پورا دن چوک میں کھڑے ہو کر دوسروں کی ماؤں بہنوں کو گھورنے والوں کے سامنے اگر ان کی اپنی بہن کا نام بھی لے لیا جائے تو ان کا خون رگیں پھاڑ کر باہر نکل آتا ہے
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں وکیل کی بجائے جج ہائر کرنے کو ترجیح دی جاتی ہے
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں حرام نہ کھانے والے کو بزدل اور بےوقوف گردانا جاتا ہے
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں پندرہ بیس بندے اکٹھے ہو کر ایک شخص کی پھینٹی لگانے کے بعد خود کو پہلوان کہلواتے ہیں
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں موروثیت کو جمہوریت گردانا جاتا ہے اور جہاں خاندانی جائیداد کے ساتھ ساتھ پارٹیاں بھی وراثت میں دی جاتی ہیں
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں حق رائے دہی گولڈ لیف کی ڈبی, قیمے والے نان اور بریانی کے ایک پیکٹ کے عوض فروخت کیا جاتا ہے
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں اربوں ہڑپ کر جانے والے “ایک دھیلے کی کرپشن” نہ کرنے کی قسم کھا لیتے ہیں
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں عوام کے نمائندے سرعام اپنا ووٹ بیچنے کے بعد فخر سے مٹھائیاں تقسیم کرتے ہیں اور یہ قوم انہیں ہار پہناتی ہے
میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں محلے میں لگائی بجھائی کرنے والا مشہور ہو کر صحافی بن جاتا ہے
ایک داڑھی والے معزز رکن اسمبلی سے کسی نے کہا شرم نہیں آتی داڑھی رکھ کر کرپشن کرتے ہو؟
جواب ملا کہ داڑھی گلے تک جاکر ختم ہو جاتی ہے۔ اس سے آگے پیٹ شروع ہو جاتا ہےمیں اس قوم کا فرد ہوں جس کو اپنے گناہ صرف تب یاد آتے ہیں جب زمین لرزتی اور آسمان کپکپاتا ہے
سردار ساجد عارف
-
This topic was modified 2 years ago by
الشرطہ.
- thumb_up 3
- thumb_up Ghost Protocol, Bawa, Believer12 liked this post
6 Mar, 2021 at 12:13 am #2سلام عرض ہے سردار صاحب، آج آپ فیصل واوڈا کی چڑھی ہوئ گڈی پر بھی چند حروف لکھ دیں ، سنا ہے اسکا وکیل ھائیکورٹ کے گیٹ پر کھڑا اس کے فون کا انتظار کررہا تھا ۔ جیسے ہی واوڈا نے اپنے مبارک ھاتھوں سے سینیٹر کے لیے ملنے والا ووٹ ڈالا ، معزز وکیل نے ھائیکورٹ کے جج سے کہا کہ کیسا کیس ؟ فیصل واوڈا نے تو اسمبلی سے استعفا دے دیا ہے ۔
سردار صاحب، آپ کو صادق اور امین کا پاکستان کے اداروں کے ساتھ کھلواڑہ کیسا لگا ؟
- thumb_up 2 mood 2
- thumb_up Ghost Protocol, Bawa liked this post
- mood GeoG, Believer12 react this post
6 Mar, 2021 at 1:30 am #3میں اس دیس میں رہتا ہوں جہاں اپوزیشن بھڑکیں مارنے کے کے بعد دم دبا کر بھاگ جاتی ہے ۔ ڈرپوکپہلے خود بھاگی
پھر باپ بھگا دیا
اب پوری اپوزیشن بھگا دی
-
This reply was modified 2 years ago by
کک باکسر.
- thumb_up 1 mood 1
- thumb_up Sardar Sajid liked this post
- mood Bawa react this post
6 Mar, 2021 at 12:46 pm #4- thumb_up 2 mood 2
- thumb_up Bawa, Sardar Sajid liked this post
- mood Believer12, Zaidi react this post
6 Mar, 2021 at 5:09 pm #5ویزے کے لیے اپلائی کیا تھا لیکن نہ مل سکا
- mood 2
- mood Believer12, Ghost Protocol react this post
6 Mar, 2021 at 5:43 pm #6ویزے کے لیے اپلائی کیا تھا لیکن نہ مل سکاجنکو ویزہ مل چکا ہے ان کو دوبارہ اپنے دیس کی یاد ستاتی ہے کیوں؟
- thumb_up 1
- thumb_up Sardar Sajid liked this post
6 Mar, 2021 at 5:53 pm #7سلام عرض ہے سردار صاحب، آج آپ فیصل واوڈا کی چڑھی ہوئ گڈی پر بھی چند حروف لکھ دیں ، سنا ہے اسکا وکیل ھائیکورٹ کے گیٹ پر کھڑا اس کے فون کا انتظار کررہا تھا ۔ جیسے ہی واوڈا نے اپنے مبارک ھاتھوں سے سینیٹر کے لیے ملنے والا ووٹ ڈالا ، معزز وکیل نے ھائیکورٹ کے جج سے کہا کہ کیسا کیس ؟ فیصل واوڈا نے تو اسمبلی سے استعفا دے دیا ہے ۔
سردار صاحب، آپ کو صادق اور امین کا پاکستان کے اداروں کے ساتھ کھلواڑہ کیسا لگا ؟
فیصل واوڈا کو تنہا چھوڑ دیں پلیز ان پرتو سینیٹر بننے کی مبارکباد بھی یوں گری ہے جیسے زلزلے میں کمرے کی چھت
- mood 1
- mood Zaidi react this post
6 Mar, 2021 at 6:15 pm #8ہوں گرمئ نشاط تصور سے نغمہ سنج
میں عندلیب گلشن نا آفریدہ ہوں- thumb_up 3
- thumb_up Sardar Sajid, Ghost Protocol, Believer12 liked this post
6 Mar, 2021 at 9:08 pm #9ویزے کے لیے اپلائی کیا تھا لیکن نہ مل سکاسردار صاحب،
اس مجبوری کی تشخیص اور علاج چچا غالب دو صدیاں قبل تجویز کر گئے ہیںقید حیات و بند غم اصل میں دونوں ایک ہیں
موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پاے کیوں
ہمت کریں
- thumb_up 2
- thumb_up Sardar Sajid, Believer12 liked this post
6 Mar, 2021 at 9:10 pm #10جنکو ویزہ مل چکا ہے ان کو دوبارہ اپنے دیس کی یاد ستاتی ہے کیوں؟سستے اور ذائقہ دار کھانوں کی وجہ سے
- mood 1
- mood Believer12 react this post
6 Mar, 2021 at 9:29 pm #11سستے اور ذائقہ دار کھانوں کی وجہ سےگھوسٹ صاحب ہو سکتا ہے ، وجہ کوئ اور ہو ۔
پھر تمہارا خط آیا
شام حسرتوں کی شام
رات تھی جدائی کی
صبح صبح ہر کارہ
ڈاک سے ہوائی کیگم شدہ محبت کا
نامۂ وفا لایا
پھر تمہارا خط آیاپھر کبھی نہ آؤنگی
موجۂ صبا ہو تم
سب کو بھول جاؤنگی
سخت بے وفا ہو تم
دشمنوں نے فرمایا
دوستوں نے سمجھایا
پھر تمہارا خط آیاہم تو جان بیٹھے تھے
ہم تو مان بیٹھے تھے
تیری طلعتِ زیبا
تیرا دید کا وعدہ
تیری زلف کی خوشبو
دشتِ دور کے آہو
سب فریب سب مایا
پھر تمہارا خط آیاساتویں سمندر کے
ساحلوں سے کیوں تم نے
پھر مجھے صدا دی ہے
دعوت وفا دی ہے
تیرے عشق میں جانی
اور ہم نے کیا پایا
درد کی دوا پائی
دردِ لادوا پایا
کیوں تمہارا خط آیا- thumb_up 2
- thumb_up Believer12, Ghost Protocol liked this post
6 Mar, 2021 at 9:40 pm #12جنکو ویزہ مل چکا ہے ان کو دوبارہ اپنے دیس کی یاد ستاتی ہے کیوں؟قربتوں میں بھی جدائ کے زمانے مانگے
دل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے ۔Nostalgia
-
This reply was modified 2 years ago by
Zaidi.
- thumb_up 1
- thumb_up Believer12 liked this post
7 Mar, 2021 at 12:48 am #13گھوسٹ صاحب ہو سکتا ہے ، وجہ کوئ اور ہو ۔
پھر تمہارا خط آیا شام حسرتوں کی شام رات تھی جدائی کی صبح صبح ہر کارہ ڈاک سے ہوائی کی
گم شدہ محبت کا نامۂ وفا لایا پھر تمہارا خط آیا
پھر کبھی نہ آؤنگی موجۂ صبا ہو تم سب کو بھول جاؤنگی سخت بے وفا ہو تم دشمنوں نے فرمایا دوستوں نے سمجھایا پھر تمہارا خط آیا
ہم تو جان بیٹھے تھے ہم تو مان بیٹھے تھے تیری طلعتِ زیبا تیرا دید کا وعدہ تیری زلف کی خوشبو دشتِ دور کے آہو سب فریب سب مایا پھر تمہارا خط آیا
ساتویں سمندر کے ساحلوں سے کیوں تم نے پھر مجھے صدا دی ہے دعوت وفا دی ہے تیرے عشق میں جانی اور ہم نے کیا پایا درد کی دوا پائی دردِ لادوا پایا کیوں تمہارا خط آیا
زیدی صاحب،
اس موقع پر فیض کی شہرہ آفاق غزل یاد آگئیﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﯽ ﺳﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺮﯼ ﻣﺤﺒﻮﺏ ﻧﮧ ﻣﺎﻧﮓ
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺳﻤﺠﮭﺎ ﮐﮧ ﺗُﻮ ﮨﮯ ﺗَﻮ ﺩﺭﺧﺸﺎﮞ ﮨﮯ ﺣﯿﺎﺕ
ﺗﯿﺮﺍ ﻏﻢ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻏﻢِ ﺩﮨﺮ ﮐﺎ ﺟﮭﮕﮍﺍ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ
ﺗﯿﺮﯼ ﺻﻮﺭﺕ ﺳﮯ ﮨﮯ ﻋﺎﻟﻢ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺎﺭﻭﮞ ﮐﻮ ﺛﺒﺎﺕ
ﺗﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ؟
ﺗﻮ ﺟﻮ ﻣﻞ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺗﻘﺪﯾﺮ ﻧﮕﻮﮞ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ
ﯾﻮﮞ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ، ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻓﻘﻂ ﭼﺎﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﯾﻮﮞ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ
ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﺩﮐﮫ ﮨﯿﮟ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ
ﺭﺍﺣﺘﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﺻﻞ ﮐﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ
ﺍَﻥ ﮔﻨﺖ ﺻﺪﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﺗﺎﺭﯾﮏ ﺑﮩﯿﻤﺎﻧﮧ ﻃﻠﺴﻢ
ﺭﯾﺸﻢ ﻭ ﺍﻃﻠﺲ ﻭ ﮐﻤﺨﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﻮﺍﺋﮯ ﮨﻮﺋﮯ
ﺟﺎ ﺑﺠﺎ ﺑﮑﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﻮﭼﮧ ﻭ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﺟﺴﻢ
ﺧﺎﮎ ﻣﯿﮟ ﻟﺘﮭﮍﮮ ﮨﻮﺋﮯ ﺧﻮﻥ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﻼﺋﮯ ﮨﻮﺋﮯ
ﺟﺴﻢ ﻧﮑﻠﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻣﺮﺍﺽ ﮐﮯ ﺗﻨﻮﺭﻭﮞ ﺳﮯ
ﭘﯿﭗ ﺑﮩﺘﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮔﻠﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻧﺎﺳﻮﺭﻭﮞ ﺳﮯ
ﻟﻮﭦ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﺩﮬﺮ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﻧﻈﺮ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺠﯿﮯ
ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﺩﻟﮑﺶ ﮨﮯ ﺗﺮﺍ ﺣﺴﻦ، ﻣﮕﺮ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺠﯿﮯ
ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﺩﮐﮫ ﮨﯿﮟ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ
ﺭﺍﺣﺘﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﺻﻞ ﮐﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ
ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﯽ ﺳﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺮﯼ ﻣﺤﺒﻮﺏ ﻧﮧ ﻣﺎﻧﮓ- thumb_up 1
- thumb_up Zaidi liked this post
7 Mar, 2021 at 3:46 am #15زیدی صاحب، اس موقع پر فیض کی شہرہ آفاق غزل یاد آگئی ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﯽ ﺳﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺮﯼ ﻣﺤﺒﻮﺏ ﻧﮧ ﻣﺎﻧﮓ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺳﻤﺠﮭﺎ ﮐﮧ ﺗُﻮ ﮨﮯ ﺗَﻮ ﺩﺭﺧﺸﺎﮞ ﮨﮯ ﺣﯿﺎﺕ ﺗﯿﺮﺍ ﻏﻢ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻏﻢِ ﺩﮨﺮ ﮐﺎ ﺟﮭﮕﮍﺍ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ﺗﯿﺮﯼ ﺻﻮﺭﺕ ﺳﮯ ﮨﮯ ﻋﺎﻟﻢ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺎﺭﻭﮞ ﮐﻮ ﺛﺒﺎﺕ ﺗﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ؟ ﺗﻮ ﺟﻮ ﻣﻞ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺗﻘﺪﯾﺮ ﻧﮕﻮﮞ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﯾﻮﮞ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ، ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻓﻘﻂ ﭼﺎﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﯾﻮﮞ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﺩﮐﮫ ﮨﯿﮟ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ﺭﺍﺣﺘﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﺻﻞ ﮐﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ﺍَﻥ ﮔﻨﺖ ﺻﺪﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﺗﺎﺭﯾﮏ ﺑﮩﯿﻤﺎﻧﮧ ﻃﻠﺴﻢ ﺭﯾﺸﻢ ﻭ ﺍﻃﻠﺲ ﻭ ﮐﻤﺨﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﻮﺍﺋﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺟﺎ ﺑﺠﺎ ﺑﮑﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﻮﭼﮧ ﻭ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﺟﺴﻢ ﺧﺎﮎ ﻣﯿﮟ ﻟﺘﮭﮍﮮ ﮨﻮﺋﮯ ﺧﻮﻥ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﻼﺋﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺟﺴﻢ ﻧﮑﻠﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻣﺮﺍﺽ ﮐﮯ ﺗﻨﻮﺭﻭﮞ ﺳﮯ ﭘﯿﭗ ﺑﮩﺘﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮔﻠﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻧﺎﺳﻮﺭﻭﮞ ﺳﮯ ﻟﻮﭦ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﺩﮬﺮ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﻧﻈﺮ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺠﯿﮯ ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﺩﻟﮑﺶ ﮨﮯ ﺗﺮﺍ ﺣﺴﻦ، ﻣﮕﺮ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺠﯿﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﺩﮐﮫ ﮨﯿﮟ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ﺭﺍﺣﺘﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﺻﻞ ﮐﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﯽ ﺳﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺮﯼ ﻣﺤﺒﻮﺏ ﻧﮧ ﻣﺎﻧﮓیا
رقیب ( فیض احمد فیض)آ کہ وابسطہ ہیں اُس حُسن کی یادیں تجھ سے ۔
- thumb_up 1
- thumb_up Ghost Protocol liked this post
-
This topic was modified 2 years ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.