Home Forums Non Siasi میری انتہا پسندی کے پیچھے چند ممکنہ عوامل

  • This topic has 34 replies, 9 voices, and was last updated 2 years ago by unsafe. This post has been viewed 1156 times
Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 35 total)
  • Author
    Posts
  • JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1

    کبھی کبھار مجھے لگتا ہے کے ہمارے معاشرے میں بڑھتی انتہا پسندی اور مسائل کے پیچھے جہاں میری منافقت کا بہت بڑا ہاتھ ہے وہاں میری مندرجہ ذیل سوچ کا بھی عمل دخل ہے

    میرا مذہب سب سے اچھا
    میری پسند کی سیاسی جماعت سب سے اچھی
    میری پسند کا رہنما سب سے اچھا

    تم کافر
    میں جنتی

    تمہارا رہنما چور میرا رہنما فرشتہ

    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #2

    اکثر برداشت کو معاشرے میں باہمی ہم آہنگی کے لئے سب سے اہم سمجھا جاتا ہے اور میرے خیال میں برداشت یقینی طور پر کسی بھی معاشرے میں ہم آہنگی کا ایک اہم جزو ہے . میرا خیال ہے کہ برداشت ایک طرح کی پابندی ہے اور چونکہ ہر ایک کی برداشت مختلف ہو سکتی ہے لہٰذا پاس برداشت کی پا بندی کے بوجھ کو اٹھانے کی ہمت ہر ایک کے لئے مختلف ہو سکتی ہے اور اس وجہ سے کچھ عرصہ بعد ہمت جواب دے جاتی ہے اور عدم برداشت چھا جاتی ہے اور ہم آہنگی ختم ہونا شروع ہو جاتی ہے

    مگر کیا اس برداشت سے زیادہ موثر ایک دوسرے کو سمجھنے کی خاطر ، ایک دوسرے کے زاویہ کوسمجھنے کی خاطر باہم گفتگو نہیں ہے؟

    میرے خیال میں گفتگو سے شاید ہم آہنگی مزید پروان چڑھ سکتی ہے اور یہ اس بات کے اقرار اور اتفاق میں مدد دے سکتی ہے کہ مختلف سوچ، مختلف نظریات ، مختلف عقائد ، مختلف رنگ و نسل اور زبان وغیرہ کا بھی وہی حق ہے جو میرا ہے اور مجھے ان مختلف لوگوں کو صرف برداشت نہیں کرنا ہے بلکہ ان کے مختلف ہونے کو محسوس کرنا ہےاور انکو انکا پورا حق دینا ہے

    شائد میں غلط ہوں

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    میرے خیال میں میرا لیڈر، مذہب یا میری سیاسی پارٹی کو درست سمجھنا شدت پسندی کی وجہ بالکل بھی نہیں۔ ایسا ہوتا تو کسی بھی سیاسی پارٹی یا مذہب کی ابتدا سے ہی مخالف سوچ رکھنے والوں سے تشدد کے ذریعے نمٹا جاتا۔ میری نظر میں شدت پسندی بڑھنے کا سب سے بڑا سبب ناانصافی اور عدم توازن ہے۔

    میں اپنی مثال دوں گا کہ ہنسی مذاق کے علاوہ میرا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں لیکن جب میں دیکھتا ہوں جس جرم پر ن لیگ کو نااہل کیا جاتا ہے، سزائیں سنائی جاتی ہیں وہی جرم اگر پی ٹی آئی کے لوگ کریں تو انکا کوئی احتساب نہیں کیا جاتا۔ یہ سوچ مجھے مجبور کرتی ہے کہ میں پی ٹی آئی کے خلاف سخت سے سخت حکمت عملی اپناوں اور موقع ملے تو اس کے سپورٹرز کو بھی چھتر ماروں۔ یہی مثال لیڈر اور مذہب پر بھی اسی طرح لاگو ہوتی ہے۔

    ضیاء دور سے پہلے پاکستان میں اقلیتوں کا تناسب بائیس فیصد تھا جو اب گھٹ  کر دو فیصد کے قریب رہ گیا ہے لیکن حیران کن طور پر اس دور سے  پہلے غیر مسلم کیلئے نفرت یا شدت پسندی وہ نہیں تھی جو آج ہے اور یقینا اس وقت بھی پاکستانی مسلمان اپنے مذہب کو افضل جانتے تھے۔ یہ مسلہ اپنے نظریات کو اعلیٰ سمجھنے سے زیادہ توازن کو کھودینے کا ہے۔

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    ہم ہر غلط کام میں بھی کوئی نہ کوئی ثواب ڈھونڈ لیتے ہیں ، اگر دوسرا آپ کے مسلک ، نسل اور سونے پر سہاگہ دوسرے مذھب سے ہو تو پھر اور آسانی ہو جاتی ہے

    میرے خیال میں میرا لیڈر، مذہب یا میری سیاسی پارٹی کو درست سمجھنا شدت پسندی کی وجہ بالکل بھی نہیں۔ ایسا ہوتا تو کسی بھی سیاسی پارٹی یا مذہب کی ابتدا سے ہی مخالف سوچ رکھنے والوں سے تشدد کے ذریعے نمٹا جاتا۔ میری نظر میں شدت پسندی بڑھنے کا سب سے بڑا سبب ناانصافی اور عدم توازن ہے۔ میں اپنی مثال دوں گا کہ ہنسی مذاق کے علاوہ میرا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں لیکن جب میں دیکھتا ہوں جس جرم پر ن لیگ کو نااہل کیا جاتا ہے، سزائیں سنائی جاتی ہیں وہی جرم اگر پی ٹی آئی کے لوگ کریں تو انکا کوئی احتساب نہیں کیا جاتا۔ یہ سوچ مجھے مجبور کرتی ہے کہ میں پی ٹی آئی کے خلاف سخت سے سخت حکمت عملی اپناوں اور موقع ملے تو اس کے سپورٹرز کو بھی چھتر ماروں۔ یہی مثال لیڈر اور مذہب پر بھی اسی طرح لاگو ہوتی ہے۔ ضیاء دور سے پہلے پاکستان میں اقلیتوں کا تناسب بائیس فیصد تھا جو اب گھٹ کر دو فیصد کے قریب رہ گیا ہے لیکن حیران کن طور پر اس دور سے پہلے غیر مسلم کیلئے نفرت یا شدت پسندی وہ نہیں تھی جو آج ہے اور یقینا اس وقت بھی پاکستانی مسلمان اپنے مذہب کو افضل جانتے تھے۔ یہ مسلہ اپنے نظریات کو اعلیٰ سمجھنے سے زیادہ توازن کو کھودینے کا ہے۔
    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #5
    میرے خیال میں میرا لیڈر، مذہب یا میری سیاسی پارٹی کو درست سمجھنا شدت پسندی کی وجہ بالکل بھی نہیں۔ ایسا ہوتا تو کسی بھی سیاسی پارٹی یا مذہب کی ابتدا سے ہی مخالف سوچ رکھنے والوں سے تشدد کے ذریعے نمٹا جاتا۔ میری نظر میں شدت پسندی بڑھنے کا سب سے بڑا سبب ناانصافی اور عدم توازن ہے۔ میں اپنی مثال دوں گا کہ ہنسی مذاق کے علاوہ میرا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں لیکن جب میں دیکھتا ہوں جس جرم پر ن لیگ کو نااہل کیا جاتا ہے، سزائیں سنائی جاتی ہیں وہی جرم اگر پی ٹی آئی کے لوگ کریں تو انکا کوئی احتساب نہیں کیا جاتا۔ یہ سوچ مجھے مجبور کرتی ہے کہ میں پی ٹی آئی کے خلاف سخت سے سخت حکمت عملی اپناوں اور موقع ملے تو اس کے سپورٹرز کو بھی چھتر ماروں۔ یہی مثال لیڈر اور مذہب پر بھی اسی طرح لاگو ہوتی ہے۔ ضیاء دور سے پہلے پاکستان میں اقلیتوں کا تناسب بائیس فیصد تھا جو اب گھٹ کر دو فیصد کے قریب رہ گیا ہے لیکن حیران کن طور پر اس دور سے پہلے غیر مسلم کیلئے نفرت یا شدت پسندی وہ نہیں تھی جو آج ہے اور یقینا اس وقت بھی پاکستانی مسلمان اپنے مذہب کو افضل جانتے تھے۔ یہ مسلہ اپنے نظریات کو اعلیٰ سمجھنے سے زیادہ توازن کو کھودینے کا ہے۔

    Atif Qazi sahib

    پیر و مرشد

    آپکا بہت شکریہ کہ آپ نے اپنی راۓ سے نوازا .

    آپکو اختلاف کرنے اور اپنی راۓ رکھنے کا پورا حق ہے

    ہرے حصے کی بنیادی وجہ کیا ہو سکتی ہے آپکے نظر میں

    نیلے حصے والی تحریر سے یہ اخذ نہیں کرنا چاہ رہا ہوں کے آپکو اختلاف جرم کے ہونے یا نہ ہونے سے زیادہ اس بات پر ہے کے جرم کرنے والوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہوتا ہے یا نہیں

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #6
    میرے نزدیک دوسروں کے مذھب کی توہین کرنا اور مذہبی شخصیات کا مذاق اڑانا بھی انتہا پسندی ہے

    میری یہ بھی سوچ انتہا پسندی ہے کہ میں اسلام چھوڑ کر ابّا مسلم پتر کافر بن گیا ہوں تو دوسروں کو بھی میری پیروی کرتے ہوئے ابّا مسلم پتر کافر بننا چاہیے ورنہ میں اپنا احساس کمتری مٹانے اور دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کیلیے دن رات اسلام کے خلاف بھونک بھونک کر مسلمانوں کے جذبات مجروح کروں گا

    بھئی تم نے اسلام چھوڑ دیا ہے تو اب دفع ہو جاؤ اور اسلام اور مسلمانوں کی جان بھی چھوڑ دو. تمہیں اٹھتے بیٹھتے اسلام اور مسلمانوں پر بھونکنے کا لائسنس کس نے دے دیا ہے؟

    جب کسی نے تمہارے اسلام چھوڑنے پر کوئی اعتراض نہیں کیا ہے تو پھر تمہارے اسلام پر بھونکنے کا جواز کیا ہے؟

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #7
    Dear JMP,

    Two centers of extremism in Pakistan
    Army / General … Fatwa of treason to cover up their crimes
    Religious / Maulvi … Fatwa of disbelief to continue running their business of opium

    Judges….. verdict to prove their innocence

    Sipah-e-Sahaba,  Lashkar-e-Taiba, Harkat-ul-Mujahideen, Harkat-ul-Ansar, Jaish-e-Muhammad, Lashkar-e-Jhangvi, and Tehreek-e-Labeek have all been formed and disbanded. These are the names of the organizations that our Establishment created and then dismantled

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #8

    برداشت کا شعور، برداشت کا رجحان اور برداشت کا مادہ ، ان تینوں چیزوں کا تعلق انسان کے ماحول ، انسانی تجربے اور مشاہدات اور ان سے اخذ کردہ نتائج کا اپنی فکری اور فطری صلاحیت کے استعمال سے ہوتا ہے ۔ کسی بھی عمل کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اثرات کا جائزہ ھر شخص اپنی عقلی اور فکری صلاحیت کے مطابق ہی لے سکتا ہے ۔ ایک ہی ماحول میں رہنے والے اور ایک ہی ذھنی ہم آہنگی رکھنے والے دو افراد ، ایک ہی عمل کے نتیجے میں پیدا ہونے والے عوامل کے جائزے میں دو مختلف اور متضادی نقطہ نظر رکھ سکتے ہیں ۔ اس نقطہ نظر کا انحصار دونوں کی اپنی ذھنی استعداد ، اپنا تجربہ اور اپنے ماحول کے اثرات پر ہوسکتا ہے ۔

    برداشت کی صلاحیت اور اس کا جائز استعمال بھی ھر فرد کے بس کی بات نہیں ۔ بہت اعلی ظرف ، اچھی برداشت کے مالک افراد بھی بسا اوقات ایک معمولی بات کے نتیجے میں اپنی حیوانی جبلیت پر اتر آتے ہیں ۔

    • This reply was modified 2 years ago by Developer.
    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #9
    Atif Qazi sahib

    پیر و مرشد

    آپکا بہت شکریہ کہ آپ نے اپنی راۓ سے نوازا .

    آپکو اختلاف کرنے اور اپنی راۓ رکھنے کا پورا حق ہے

    ہرے حصے کی بنیادی وجہ کیا ہو سکتی ہے آپکے نظر میں

    نیلے حصے والی تحریر سے یہ اخذ نہیں کرنا چاہ رہا ہوں کے آپکو اختلاف جرم کے ہونے یا نہ ہونے سے زیادہ اس بات پر ہے کے جرم کرنے والوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہوتا ہے یا نہیں

    جے بھائی محترم! جرم کے ہونے پر تو کوئی دو رائے ہیں ہی نہیں، میں تو جرم کے بعد کی کیفیات پر اظہار رائے کررہا ہوں۔

    جہاں تک ہرے حصے کا تعلق ہے تو یہ بھی آپکے نشان زدہ نیلے حصے سے منسلک ہے۔ میں سمجھتا ہوں طبقاتی تقسیم ناانصافی کو جنم دیتی ہے ، کسی بھی مذہب کا پیروکار یہ محسوس کرنا شروع کردے کہ اس کے اکثریتی حق کے باوجود وسائل میں اس کا حصہ بہت کم ہے یا نہیں ہے تو لازمی ہے کہ وہ مراعات یافتہ فریق کو قصور وار سمجھے گا۔ بلاشبہ اسے کچلے جانے کے ذمہ داران دوسرے فریق کے علاوہ کوئی اور بھی ہوسکتے ہیں لیکن اس کا احساس محرومی اس دوسرے فریق کو ہی موردِ الزام ٹہرائے گا۔ بہت زیادہ امکانات ہیں کہ اس کے نتیجے میں پہلا فریق شدت پسندی کی جانب مائل ہوجائے۔

    مذہبی مثال دینا اختلافی بحث کو بڑھانے والی بات ہوگی اسلئے میں بلوچستان کی مثال دوں گا کہ مسلمان ہونے کے باوجود یہاں بلوچ پنجابیوں کے خلاف ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں پنجاب ان کا استحصال کررہا ہے۔  یہ بات ہم سب جانتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کے من چاہے اقدامات کے باعث بلوچستان بہت پسماندہ ہے اور یہاں مستقل خانہ جنگی کی کیفیت رہتی ہے لیکن یہ جاننے کے باوجود پنجابیوں کے خلاف نفرت موجود ہے۔ وجہ صرف یہی ہے کہ بلوچ خود کو مظلوم سمجھتے ہیں اور ان کا یقین ہے کہ ان کے ساتھ انصاف نہیں کیا جاتا۔ یہی سوچ لے کر اچھے بھلے پڑھے لکھے نوجوان ہتھیار اٹھا کر فراری کیمپس جوائن کرتے ہیں اور فوج کے خلاف مسلح جدوجہد شروع کردیتے ہیں اور جس کا ایندھن عام بےگناہ نہتا پنجابی بنتا ہے۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    اگر مذاہب کا آپس میں مقابلہ کرنے کی بجاے تمام مذاہب کی بہترین باتیں جن پر ہم سب اتفاق کرتے ہوں نکال کر عوام کے سامنے رکھی جائیں تو مذہہبی اختلافات جنم لیں گے اور نہ ہی نفرت پھیلے گی۔ بطور خاص ہم انسان بن کر رہیں اور بھگوان بننے کی کوشش نہ ہی کریں تو فائدے میں ہے۔ خدا تعالی کے اختیارات اسی کے پاس رہنے دیں اور  خود کو خدا کا ایس ایچ او بنانے کو کوشش مت کریں ورنہ معاشرہ تباہ ہوجاے گا۔ ایکدوسرے کے بزرگوں کو گالی بھی نہ دی جاے۔ بلکہ اصل سمسیا ہی یہی ہے جس کی فرانس والوں کو سمجھ نہیں آتی۔ ایک ہستی ہیں جن کو ڈیڑھ ارب انسان اپنا سب سے برگزیدہ انسان مان کر ان کا احترام کرتے ہیں۔ تو کیا حرج ہے ان کی دلجوی کی خاطر تم بھی اس انسان کو احترام دے دو ، نہیں تم کو تو انہی کے کارٹون بنا کر ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دل جلانے ہیں پھر تمہیں سکون ملے گا اور سپیچ کی آزادی ملے گی۔۔ ہم یہ بھی نہیں کہتے کہ تم ان ہستی کے مذہبی عقائد کو مانو، یہ تمہاری اپنی صوابدید ہے۔ مگرخدارا دنیا کے امن کی خاطر ہی سہی تم اپنی حدود کو قائم  رکھو نہ کسی کی انسلٹ کرو اور نہ ہی کسی کے مذہبی جذبات کو پامال کرو

    اسی طرح مسلمان بھی اپنے تئیں ثواب کی خاطر دوسرے مذاہب بلکہ مسلمان اپنے ہی مذہب کے اندر دوسرے فرقوں کو جھوٹا کہہ رہے ہوتے ہیں ۔ ایک بہت مشہور مولوی ابتسام الہی جو بہت بڑے مدرسے اور گروپ کو چلا رہا ہے اس کا باپ بھی ایک بڑا مولوی تھا اس نے کچھ سال پہلے ایک  مذہبی اشو بنا کر ایک دوسرے فرقے کو ہدف تنقید بنایا اور خوب بنایا ۔ مبشر لقمان کا پروگرام اس مقصد کیلئے استعمال ہورہا تھا لہذا پروگرام کے پروڈیوسرز پر پریشر آنے گا کہ فریق مخالف کو بھی موقع دیا جاے۔ وہ آکر اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دیں ۔ جب فریق مخالف کو چند منٹ کا موقع دیا گیا تو چند منٹ میں ہی مولوی موصوف جھوٹا ثابت ہوگیا۔ اس میں زیادہ کریڈٹ مبشر لقمان  کو ہی جاتا ہے کیونکہ اس کو دلیل کا ملکہ حاصل ہے ۔ مبشر لقمان نے خاصی جرات دکھاتے ہوے مولوی کے بہت بڑے دعوے کو مولوی کے سامنے ہی جھوٹا کردیا مگر فریق مخالف کا موقف سننےسے ہی پانسہ پلٹا اور حقائق سامنے آسکے

    یوں جھوٹا ہونے پر ایکدم مولوی نے پینترا بدلا اور مبشر لقمان پر کاونٹر اٹیک کرتے ہوے یہ سوال داغ دیا کہ کیا تم فلاں اسلامی شق پر یقین نہیں رکھتے ؟

    مبشر لقمان نے فورا جواب دیا کہ میں کیا ہرمسلمان اس شق پر دل و جان سے یقین رکھتا ہے۔ اس پر مولوی نے مسکراتے ہوے کہا،، بس تو اتنی سی بات تھی

    دراصل مولوی نے آخر پر مبشر لقمان کو یہ پیغام دیا کہ حب رسول میں اگر اس نے جھوٹ بولا تھا جو پکڑا گیا تو کیا ہوا اس سے مولوی کا مرتبہ تو کم نہیں ہوا کیونکہ جھوٹ رسول خدا کی محبت میں بولا تھا

    انہی باتوں سے اسلام کی بدنامی ہوتی ہے اور مزاق اڑایا جاتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آج اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ تمام مذاہب کی تعلیمات کا نچوڑ نکال کر سامنے رکھا جاے اور دنیا کو بتایا جاے کہ دیکھو ہر مذہب ہی پیار و محبت اور امن کا درس دے رہا ہے۔ اگردنیا سے امن اٹھ جاے تو ہماارا حال افغانستان ، شام ،عراق ،صومالیہ جیسا ہوجاے گا ، آج فلسطین کے گلی کوچوں میں بٹنے والی موت اسی وجہ سے ہے کہ کوی امن کی بات نہین کررہا۔

    انڈیا میں مودی نے جتنا گند ڈالا ہے وہ صاف کرنے کیلئے صدیاں لگ جائیں گی ۔ مودی نے بین المذاہب  تعلقات کو زہریلا کرنے میں ہیرو کا کردار ادا کردیا ہے۔ جب پانچ سو سال پرانی مسجد کو ڈھایا گیا تھا تو حکومت بی جے پی کی تھی ، ہجوم نے گرا دیا تھا تو اسے پھر بنا دیا جاتا بلکہ ایڈوانی نے دوبارہ تعمیر کا اعلان بھی کیا تھا اس سے اقلیتی مسلمانوں کی دلجوی ہوجاتی معمولی بات تھی مگر ایسا نہین کیا گیا اور سپریم کورٹ سے آرڈر لے لیا گیا کہ مسجد دراصل مندر کو ڈھا کر بنای گئی تھی ۔ سبحان اللہ ، پانچ سو سال پرانی مسجد کو ہجوم کے ہاتھوں اینٹوں کی ڈھیری میں بدلتے تو سب نے دیکھا تھا البتہ مندر کو ڈھا کرمسجد بناتے کسی نے نہیں دیکھا ، مودی نے ڈاڑھی بڑھا کر خود کو بھگوان کا کوی اوتار سمجھنا شروع کردیا تھا اس کا پلان تھا کہ یہ کام کرجاے تو رہتی دنیا تک اس کا نام گونجے گا لہذا وہاں رام مندر بنوا کر مودی بھگوان کے آگے سرخرو ہوگیا بلکہ افتتاح کے دن  باندر کی طرح  اس مندر کے آگے لوٹنیاں لیتا رہا، یہ عبادت ہوگی مگر دو نمبر بندے کی لوٹنیاں ہی ہیں مجھے تواس کی حرکات پر ہنسی آرہی تھی کہ کبھی کسی ملک کا سربراہ بھی اس حد تک پاتال میں گر سکتا ہے؟

    آج وہاں اربوں کی لاگت سے رام مندر بن گیا ہے تو انڈیا کی عزت کو کونسے چار چاند لگ گئے ہیں۔ ایسے ہزار مندر بھی بن جائیں تو دنیا کو اس کی کوی پرواہ نہیں ہوگی بلکہ دنیا اس کو انتہا پسندی اور جاہلیت کا نام دیتی ہے۔ اسی طرح پاکستان میں  عیسائیوں کا چرچ ہو یا ہندووں کا مندر اس کو خاک میں ملا کر ہی مسلمانوں کو سکون ملتا ہے حالانکہ دنیا اس کو ایک جاہلانہ کام سمجھ کر نظر انداز کردیتی ہے

    آج دنیا کو امن کی ضرورت ہے ورنہ دنیا کی تباہی ہوجاے گی سب مذاہب امن کا درس دیتے ہیں اور اس وقت سب سے بڑا مسئلہ امن ہی ہے بہتر ہوگا کہ تمام مذاہب کی تعلیمات سے امن کے متعلق باتیں لے کرلوگوں کو بتایا جاے، تمام مذاہب کی اس کامن تعلیم کو ابھارا جاے اور دنیا کے سامنے لایا جاے تو امن قائم ہوجاے گا

    • This reply was modified 2 years ago by Believer12.
    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #11
    میرے نزدیک دوسروں کے مذھب کی توہین کرنا اور مذہبی شخصیات کا مذاق اڑانا بھی انتہا پسندی ہے میری یہ بھی سوچ انتہا پسندی ہے کہ میں اسلام چھوڑ کر ابّا مسلم پتر کافر بن گیا ہوں تو دوسروں کو بھی میری پیروی کرتے ہوئے ابّا مسلم پتر کافر بننا چاہیے ورنہ میں اپنا احساس کمتری مٹانے اور دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کیلیے دن رات اسلام کے خلاف بھونک بھونک کر مسلمانوں کے جذبات مجروح کروں گا بھئی تم نے اسلام چھوڑ دیا ہے تو اب دفع ہو جاؤ اور اسلام اور مسلمانوں کی جان بھی چھوڑ دو. تمہیں اٹھتے بیٹھتے اسلام اور مسلمانوں پر بھونکنے کا لائسنس کس نے دے دیا ہے؟ جب کسی نے تمہارے اسلام چھوڑنے پر کوئی اعتراض نہیں کیا ہے تو پھر تمہارے اسلام پر بھونکنے کا جواز کیا ہے؟

    حضور ..آپ نے ہمیشہ روتے ہی رہنا ہے

    ماشاء الله ایک وزیراعظم ملا ہے جو جہاں جاتا ہے خیرات مانگنا شروع کر دیتا ہے …اور اس فورم کو آپ کی شکل میں ایسے ”نامور” بلاگر ملے ہیں جن کا کام ہر پوسٹ میں صرف رنڈی رونا ہے

    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #12
    میرے نزدیک دوسروں کے مذھب کی توہین کرنا اور مذہبی شخصیات کا مذاق اڑانا بھی انتہا پسندی ہے میری یہ بھی سوچ انتہا پسندی ہے کہ میں اسلام چھوڑ کر ابّا مسلم پتر کافر بن گیا ہوں تو دوسروں کو بھی میری پیروی کرتے ہوئے ابّا مسلم پتر کافر بننا چاہیے ورنہ میں اپنا احساس کمتری مٹانے اور دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کیلیے دن رات اسلام کے خلاف بھونک بھونک کر مسلمانوں کے جذبات مجروح کروں گا بھئی تم نے اسلام چھوڑ دیا ہے تو اب دفع ہو جاؤ اور اسلام اور مسلمانوں کی جان بھی چھوڑ دو. تمہیں اٹھتے بیٹھتے اسلام اور مسلمانوں پر بھونکنے کا لائسنس کس نے دے دیا ہے؟ جب کسی نے تمہارے اسلام چھوڑنے پر کوئی اعتراض نہیں کیا ہے تو پھر تمہارے اسلام پر بھونکنے کا جواز کیا ہے؟

    Bawa sahib

    محترم باوا صاحب

    بہت شکریہ

    میں جھوٹ نہیں بولوں گا. جب میں نے مذہب کی بات کی تو کسی ایک مذہب کے حوالے سے نہیں کی تھی اور میں اس بات کا اقرار بھی کروں گا کہ میں نے اس میں مسلمانوں کو بھی شامل کیا تھا گو میں نے کہیں پر بھی اسلام پر تنقید نہیں کی تھی

    میرا مقصد انسانی رویہ کا ذکرتھا نہ کہ کسی مذہب کے بارے میں بات کرنا

    آپ کی دلیل اور راۓ پر میرے پاس نہ کبھی جواب ہوتا ہے نہ اب ہے اور خاص طور پر چونکہ اب اس گفتگو میں اسلام کا ذکر ہوا ہے تو میں خاص طور پر مزید کچھ نہیں کہوں گا

    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #13
    اگر مذاہب کا آپس میں مقابلہ کرنے کی بجاے تمام مذاہب کی بہترین باتیں جن پر ہم سب اتفاق کرتے ہوں نکال کر عوام کے سامنے رکھی جائیں تو مذہہبی اختلافات جنم لیں گے اور نہ ہی نفرت پھیلے گی۔ بطور خاص ہم انسان بن کر رہیں اور بھگوان بننے کی کوشش نہ ہی کریں تو فائدے میں ہے۔ خدا تعالی کے اختیارات اسی کے پاس رہنے دیں اور خود کو خدا کا ایس ایچ او بنانے کو کوشش مت کریں ورنہ معاشرہ تباہ ہوجاے گا۔ ایکدوسرے کے بزرگوں کو گالی بھی نہ دی جاے۔ بلکہ اصل سمسیا ہی یہی ہے جس کی فرانس والوں کو سمجھ نہیں آتی۔ ایک ہستی ہیں جن کو ڈیڑھ ارب انسان اپنا سب سے برگزیدہ انسان مان کر ان کا احترام کرتے ہیں۔ تو کیا حرج ہے ان کی دلجوی کی خاطر تم بھی اس انسان کو احترام دے دو ، نہیں تم کو تو انہی کے کارٹون بنا کر ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دل جلانے ہیں پھر تمہیں سکون ملے گا اور سپیچ کی آزادی ملے گی۔۔ ہم یہ بھی نہیں کہتے کہ تم ان ہستی کے مذہبی عقائد کو مانو، یہ تمہاری اپنی صوابدید ہے۔ مگرخدارا دنیا کے امن کی خاطر ہی سہی تم اپنی حدود کو قائم رکھو نہ کسی کی انسلٹ کرو اور نہ ہی کسی کے مذہبی جذبات کو پامال کرو اسی طرح مسلمان بھی اپنے تئیں ثواب کی خاطر دوسرے مذاہب بلکہ مسلمان اپنے ہی مذہب کے اندر دوسرے فرقوں کو جھوٹا کہہ رہے ہوتے ہیں ۔ ایک بہت مشہور مولوی ابتسام الہی جو بہت بڑے مدرسے اور گروپ کو چلا رہا ہے اس کا باپ بھی ایک بڑا مولوی تھا اس نے کچھ سال پہلے ایک مذہبی اشو بنا کر ایک دوسرے فرقے کو ہدف تنقید بنایا اور خوب بنایا ۔ مبشر لقمان کا پروگرام اس مقصد کیلئے استعمال ہورہا تھا لہذا پروگرام کے پروڈیوسرز پر پریشر آنے گا کہ فریق مخالف کو بھی موقع دیا جاے۔ وہ آکر اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دیں ۔ جب فریق مخالف کو چند منٹ کا موقع دیا گیا تو چند منٹ میں ہی مولوی موصوف جھوٹا ثابت ہوگیا۔ اس میں زیادہ کریڈٹ مبشر لقمان کو ہی جاتا ہے کیونکہ اس کو دلیل کا ملکہ حاصل ہے ۔ مبشر لقمان نے خاصی جرات دکھاتے ہوے مولوی کے بہت بڑے دعوے کو مولوی کے سامنے ہی جھوٹا کردیا مگر فریق مخالف کا موقف سننےسے ہی پانسہ پلٹا اور حقائق سامنے آسکے یوں جھوٹا ہونے پر ایکدم مولوی نے پینترا بدلا اور مبشر لقمان پر کاونٹر اٹیک کرتے ہوے یہ سوال داغ دیا کہ کیا تم فلاں اسلامی شق پر یقین نہیں رکھتے ؟ مبشر لقمان نے فورا جواب دیا کہ میں کیا ہرمسلمان اس شق پر دل و جان سے یقین رکھتا ہے۔ اس پر مولوی نے مسکراتے ہوے کہا،، بس تو اتنی سی بات تھی دراصل مولوی نے آخر پر مبشر لقمان کو یہ پیغام دیا کہ حب رسول میں اگر اس نے جھوٹ بولا تھا جو پکڑا گیا تو کیا ہوا اس سے مولوی کا مرتبہ تو کم نہیں ہوا کیونکہ جھوٹ رسول خدا کی محبت میں بولا تھا انہی باتوں سے اسلام کی بدنامی ہوتی ہے اور مزاق اڑایا جاتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آج اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ تمام مذاہب کی تعلیمات کا نچوڑ نکال کر سامنے رکھا جاے اور دنیا کو بتایا جاے کہ دیکھو ہر مذہب ہی پیار و محبت اور امن کا درس دے رہا ہے۔ اگردنیا سے امن اٹھ جاے تو ہماارا حال افغانستان ، شام ،عراق ،صومالیہ جیسا ہوجاے گا ، آج فلسطین کے گلی کوچوں میں بٹنے والی موت اسی وجہ سے ہے کہ کوی امن کی بات نہین کررہا۔ انڈیا میں مودی نے جتنا گند ڈالا ہے وہ صاف کرنے کیلئے صدیاں لگ جائیں گی ۔ مودی نے بین المذاہب تعلقات کو زہریلا کرنے میں ہیرو کا کردار ادا کردیا ہے۔ جب پانچ سو سال پرانی مسجد کو ڈھایا گیا تھا تو حکومت بی جے پی کی تھی ، ہجوم نے گرا دیا تھا تو اسے پھر بنا دیا جاتا بلکہ ایڈوانی نے دوبارہ تعمیر کا اعلان بھی کیا تھا اس سے اقلیتی مسلمانوں کی دلجوی ہوجاتی معمولی بات تھی مگر ایسا نہین کیا گیا اور سپریم کورٹ سے آرڈر لے لیا گیا کہ مسجد دراصل مندر کو ڈھا کر بنای گئی تھی ۔ سبحان اللہ ، پانچ سو سال پرانی مسجد کو ہجوم کے ہاتھوں اینٹوں کی ڈھیری میں بدلتے تو سب نے دیکھا تھا البتہ مندر کو ڈھا کرمسجد بناتے کسی نے نہیں دیکھا ، مودی نے ڈاڑھی بڑھا کر خود کو بھگوان کا کوی اوتار سمجھنا شروع کردیا تھا اس کا پلان تھا کہ یہ کام کرجاے تو رہتی دنیا تک اس کا نام گونجے گا لہذا وہاں رام مندر بنوا کر مودی بھگوان کے آگے سرخرو ہوگیا بلکہ افتتاح کے دن باندر کی طرح اس مندر کے آگے لوٹنیاں لیتا رہا، یہ عبادت ہوگی مگر دو نمبر بندے کی لوٹنیاں ہی ہیں مجھے تواس کی حرکات پر ہنسی آرہی تھی کہ کبھی کسی ملک کا سربراہ بھی اس حد تک پاتال میں گر سکتا ہے؟ آج وہاں اربوں کی لاگت سے رام مندر بن گیا ہے تو انڈیا کی عزت کو کونسے چار چاند لگ گئے ہیں۔ ایسے ہزار مندر بھی بن جائیں تو دنیا کو اس کی کوی پرواہ نہیں ہوگی بلکہ دنیا اس کو انتہا پسندی اور جاہلیت کا نام دیتی ہے۔ اسی طرح پاکستان میں عیسائیوں کا چرچ ہو یا ہندووں کا مندر اس کو خاک میں ملا کر ہی مسلمانوں کو سکون ملتا ہے حالانکہ دنیا اس کو ایک جاہلانہ کام سمجھ کر نظر انداز کردیتی ہے آج دنیا کو امن کی ضرورت ہے ورنہ دنیا کی تباہی ہوجاے گی سب مذاہب امن کا درس دیتے ہیں اور اس وقت سب سے بڑا مسئلہ امن ہی ہے بہتر ہوگا کہ تمام مذاہب کی تعلیمات سے امن کے متعلق باتیں لے کرلوگوں کو بتایا جاے، تمام مذاہب کی اس کامن تعلیم کو ابھارا جاے اور دنیا کے سامنے لایا جاے تو امن قائم ہوجاے گا

    Believer12 sahib

    حترم بلیور صاحب

    آپ کی راۓ اور تحریر کا شکریہ اور ہمیشہ کی طرح آپ نے بہت شاندار بات کی ہے

    آپ کی بات میں ایک حوالہ دیا ہے آپ نے اور یہ بات آپکی وسعت نظری ، احترام ، سوچ کی دیانتداری اور شفافیت کا عمدہ نمونہ ہے

    ایک بار پھر شکریہ . آپ نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی بلکل مایوس نہیں کیا

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #14
    حضور ..آپ نے ہمیشہ روتے ہی رہنا ہے ماشاء الله ایک وزیراعظم ملا ہے جو جہاں جاتا ہے خیرات مانگنا شروع کر دیتا ہے …اور اس فورم کو آپ کی شکل میں ایسے ”نامور” بلاگر ملے ہیں جن کا کام ہر پوسٹ میں صرف رنڈی رونا ہے

    قرار جی

    یہ ہوتا ہے شکار کرنے کا طریقہ

    ایسا دانہ پھینکو کہ شکار کی عقل ماری جائے اور وہ اندھا ہو کر گرتا سنبھلتا جال کی طرف بھاگا چلا آئے

    :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :bigthumb:

    لوگ آپکو واپس بلا بلا کر تھک گئے تھے، کوئی واپس کے کومنٹس کر رہا تھا، کوئی تھریڈ کھول رہا تھا اور کوئی گانے پوسٹ کر کرکے بلا رہا تھا

    فورم واپسی پر خوش آمدید

    چلیں اب جلدی سے اپنا چول نامہ پوسٹ کریں

    :lol: :bigsmile:

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15
    Bawa sahib

    محترم باوا صاحب

    بہت شکریہ

    میں جھوٹ نہیں بولوں گا. جب میں نے مذہب کی بات کی تو کسی ایک مذہب کے حوالے سے نہیں کی تھی اور میں اس بات کا اقرار بھی کروں گا کہ میں نے اس میں مسلمانوں کو بھی شامل کیا تھا گو میں نے کہیں پر بھی اسلام پر تنقید نہیں کی تھی

    میرا مقصد انسانی رویہ کا ذکرتھا نہ کہ کسی مذہب کے بارے میں بات کرنا

    آپ کی دلیل اور راۓ پر میرے پاس نہ کبھی جواب ہوتا ہے نہ اب ہے اور خاص طور پر چونکہ اب اس گفتگو میں اسلام کا ذکر ہوا ہے تو میں خاص طور پر مزید کچھ نہیں کہوں گا

    محترم جے بھائی جی

    میرے کومنٹس آپکے بارے میں نہیں تھے. اگر آپ کو ایسا کچھ محسوس ہوا ہے تو انتہائی معزرت خواہ ہوں

    میں نے جس کیلیے جال پھینکا تھا وہ شکار جال میں آ چکا ہے

    :)

    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #16

    محترم باوا صاحب

    اگر آپکی بدولت محترم قرار صاحب کی راۓ اور تحریریں پڑھنے کو جائیں تو میری خوش قسمتی اور آپ کا بہت بہت شکریہ

    Bawa sahib

    Qarar sahib

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #17

    قرار جی

    یہ ہوتا ہے شکار کرنے کا طریقہ

    ایسا دانہ پھینکو کہ شکار کی عقل ماری جائے اور وہ اندھا ہو کر گرتا سنبھلتا جال کی طرف بھاگا چلا آئے

    :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :bigthumb:

    لوگ آپکو واپس بلا بلا کر تھک گئے تھے، کوئی واپس کے کومنٹس کر رہا تھا، کوئی تھریڈ کھول رہا تھا اور کوئی گانے پوسٹ کر کرکے بلا رہا تھا

    فورم واپسی پر خوش آمدید

    چلیں اب جلدی سے اپنا چول نامہ پوسٹ کریں

    :lol: :bigsmile:

    .
    باواجی ۔۔۔۔
    ۔۔۔۔ آپ نے ۔۔۔۔ پرانی ۔۔۔ بد ۔۔۔ روحوں کو ۔۔۔۔ بلا حاضر کرلیا ۔۔۔۔
    ورنہ یہ بے چاری منکر بد روحیں فورم کے سخت دنوں میں ۔۔۔۔ انتظامیہ کو ۔۔۔۔ ایسے نہتا چھوڑ کر بھا گ کھڑی ہو ئی تھیں ۔۔۔
    ۔۔ جیسے ۔۔۔ دنیا سے ۔۔۔ ڈائنا سار ۔۔۔۔۔ نا پید ہو کر غائب ہوچکے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔
    مجھے لگا کہ ۔۔۔۔ شاید ۔۔ قرار ۔۔۔ بلیک شییپ ۔۔۔۔ و دیگر منکران ۔۔۔ بجا ئے لائل ہونے کے فورم سے مفرور و نا پید ہو کر
    کہیں ۔۔۔ مصری ۔۔ ممیوں اور فاسلز میں نہ تبد یل ہوگئے ہوں ورنہ ایسا بھی کیا نا پید ہونا ۔۔۔
    ۔۔۔۔ کافی لوگوں کا خیال تھا ۔۔۔ کہ اب نا پید ۔۔۔ منکرین ۔۔۔ کی ممیا ں ۔۔۔ بھی شاید ہی دیکھنے کو ملیں ۔۔۔ ۔۔۔۔
    ۔۔۔۔
    چلیں آپ کا آنا ۔۔۔۔ مبارک رھا ۔۔۔۔۔۔۔
    ۔۔۔۔
    ورنہ بقیہ ممبران اور انتظامیہ ۔۔۔۔۔۔ غائب و نا پید ۔۔۔ منکرین کی ۔۔۔۔ ممیا ن دیکھنے سے بھی نا امید ہوچکے تھے ۔۔۔۔۔
    ۔۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 2 years ago by Guilty.
    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #18
    دو چار مرتبہ قرار کی غیر حاضری کا ذکر پوسٹس میں کیا تھا ، اگر مجھے معلوم ہوتا تو میں باوا جی سے ایک فرمائشی پوسٹ کروالیتا

    پچھلے دنوں تو باوا جی بھی منظر سے غائب تھےاور بہانے زیادتی کے تھے ، وہ بھی کام والی

    Qarar

    قرار جی یہ ہوتا ہے شکار کرنے کا طریقہ ایسا دانہ پھینکو کہ شکار کی عقل ماری جائے اور وہ اندھا ہو کر گرتا سنبھلتا جال کی طرف بھاگا چلا آئے :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :bigthumb: لوگ آپکو واپس بلا بلا کر تھک گئے تھے، کوئی واپس کے کومنٹس کر رہا تھا، کوئی تھریڈ کھول رہا تھا اور کوئی گانے پوسٹ کر کرکے بلا رہا تھا فورم واپسی پر خوش آمدید چلیں اب جلدی سے اپنا چول نامہ پوسٹ کریں :lol: :bigsmile:
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #19
    . باواجی ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ آپ نے ۔۔۔۔ پرانی ۔۔۔ بد ۔۔۔ روحوں کو ۔۔۔۔ بلا حاضر کرلیا ۔۔۔۔ ورنہ یہ بے چاری منکر بد روحیں فورم کے سخت دنوں میں ۔۔۔۔ انتظامیہ کو ۔۔۔۔ ایسے نہتا چھوڑ کر بھا گ کھڑی ہو ئی تھیں ۔۔۔ ۔۔ جیسے ۔۔۔ دنیا سے ۔۔۔ ڈائنا سار ۔۔۔۔۔ نا پید ہو کر غائب ہوچکے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔ مجھے لگا کہ ۔۔۔۔ شاید ۔۔ قرار ۔۔۔ بلیک شییپ ۔۔۔۔ و دیگر منکران ۔۔۔ بجا ئے لائل ہونے کے فورم سے مفرور و نا پید ہو کر کہیں ۔۔۔ مصری ۔۔ ممیوں اور فاسلز میں نہ تبد یل ہوگئے ہوں ورنہ ایسا بھی کیا نا پید ہونا ۔۔۔ ۔۔۔۔ کافی لوگوں کا خیال تھا ۔۔۔ کہ اب نا پید ۔۔۔ منکرین ۔۔۔ کی ممیا ں ۔۔۔ بھی شاید ہی دیکھنے کو ملیں ۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ چلیں آپ کا آنا ۔۔۔۔ مبارک رھا ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ورنہ بقیہ ممبران اور انتظامیہ ۔۔۔۔۔۔ غائب و نا پید ۔۔۔ منکرین کی ۔۔۔۔ ممیا ن دیکھنے سے بھی نا امید ہوچکے تھے ۔۔۔۔۔ ۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    گلٹی بھائی

    آپکو بھی فورم واپسی پر خوش آمدید

    میں تو قرار جی کے چول نامے پڑھنے کو ترس گیا تھا

    پچھلے دنوں شیرازی جی کا میسج آیا تھا تو میں نے ان سے پہلی بات یہی پوچھی تھی کہ قرار جی واپس آئے ہیں یا نہیں؟

    عمران خان کی چولیں اور قرار جی کے چول نامے لا جواب ہوتے ہیں

    Shirazi

    Qarar

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #20
    دو چار مرتبہ قرار کی غیر حاضری کا ذکر پوسٹس میں کیا تھا ، اگر مجھے معلوم ہوتا تو میں باوا جی سے ایک فرمائشی پوسٹ کروالیتا پچھلے دنوں تو باوا جی بھی منظر سے غائب تھےاور بہانے زیادتی کے تھے ، وہ بھی کام والی Qarar

    شامی بھائی

    آپ بھی ایک تیر سے دو شکار کرنے کے ماہر ہیں

    :bigsmile:

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 35 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi