Home Forums Siasi Discussion مڈ ٹرم الیکشن یا مائنس ون؟

  • This topic has 90 replies, 14 voices, and was last updated 2 years, 8 months ago by JMP. This post has been viewed 2613 times
Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 91 total)
  • Author
    Posts
  • Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    کافی عرصے سے سننے میں آ رہا تھا کہ عمران خان سے حکومت چل نہیں پا رہی ہے جس سے اسٹبلشمنٹ کی صفوں میں بے چینی بڑھتی جا رہی ہے

    سیاسی پنڈت حکومت کو اپوزیشن کو دبانے کی بجائے اپنی کارکردگی بہتر بنانے کے مشورے دے رہے تھے بصورت دیگر بجٹ کے چھ ماہ کے اندر اندر چھٹی کروائے جانے کی وارننگ بھی دے رہے تھے

    پچھلے دنوں فواد چوہدری نے بھی سہیل وڑائچ کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ عمران خان نے خود وزراء کو کارکردگی بہتر بنانے کیلیے چھ ماہ دیے ہیں. خود سہیل وڑائچ بھی کئی پروگرامز میں چھ ماہ کی مہلت کی بات کر چکے ہیں

    ہر سلیکٹڈ وزیر اعظم کے دائیں بائیں کھڑے نظر آنے والے اسٹبلشمنٹ کے بوٹ چاٹییے والے عمران خان کی بجٹ سے پہلے دی جانے والی دعوت میں شریک نہیں ہوئے تھے. کیا یہ عمران خان کیلیے کوئی خاص پیغام تھا؟ بقول شیخ رشید، مجھے آرمی چیف نے آرام کرنے کا حکم دیا تھا. کیا ایسا ہی کوئی حکم چوہدری برادران کو بھی دیا گیا تھا؟

    بوٹ چاٹنے والے حسن نثار، روف کلاسرا، ہارون الرشید، عارف حمید بھٹی، چوہدری غلام حسین جیسے کئی اینکرز توبہ کرکے عمران خان کی حکومت کی حمایت سےتائب ہو چکے ہیں اور جو ابھی تک حمایت سے دستبردار نہیں ہوئے ہیں، حکومت کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ان کی فریستیشن اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور وہ بات بات پر اپنے مہمانوں سے الجھتے اور بد تمیزی کرتے نظر آتے ہیں

    اب تو عمران خان کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے کالم نگار بھی چھ ماہ بعد مڈ ٹرم الیکشن کی خبریں دے رہے ہیں. منصور آفاق نے آج اپنے کالم “اگلے چھ ماہ میں مڈ ٹرم انتخابات؟” میں لکھا ہے کہ

    عمران خان اپنی تمام تر کوششیں کر چکے ہیں مگر مجموعی طور پر ملک کے حالات بہتر نہیں ہوئے۔ بے شک اس میں بہت سی آسمانی آفتیں بھی موجود ہیں مگر زمینی حقائق بھی وہ دیکھ رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے اگر انہیں کورونا سے تھوڑی سی نجات مل گئی تو وہ اگلے چھ ماہ میں مڈ ٹرم انتخابات کرا دیں گے

    https://jang.com.pk/news/791358

    کیا ملک مڈ ٹرم الیکشن کی طرف جائے گا یا اسٹبلشمنٹ عمران خان کے تانگے سے اپنی سواریاں اتار کر کسی اور کے تانگے سوار کروا کر اسی پارلیمنٹ کو پانچ سال چلائے گی؟

    کیا تانگہ خالی ہونے پر ہم عمران خان کو بھی فوجیوں سے یہ سوال کرتے پائیں گے کہ

    میرے علاوہ آپ کے پاس کوئی اور چوائس نہیں تھی تو پھر مجھے کیوں نکالا؟

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #2
    شاہد خاقان عباسی کے مطابق مائنس ون کامیاب نہیں ہوگا، مسلم لیگ نون بھی مڈ ٹرم الیکشن میں جانے کو ترجیع دے گی

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #3
    سہیل وڑائچ کے مطابق حکومت چھ ماہ میں کام کرگئی تو ٹھیک ورنہ ان ہاؤس تبدیلی آئے گی

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #4
    باوا بھائی ایک اچھی بحث شروع کرنے کا شکریہ – یقینآ یہ آج کل سب سے ہاٹ ٹوپک ہے – میرے خیال میں مائنس ون والی بات انجام تک پوھچتی نظر نہیں آ رہی – ماضی میں بھی بہت سے مائنس ون فارمولے دئے گئے مگر میاں صاحب کے مائنس ون کے علاوہ کوئی بھی منطقی انجام تک نہیں پوھنچا – مائنس ون کے لئے مسلم لیگ نون ایک اھم فریق ہو گی اگر یہ مائنس ون خان صاحب کی مرضی کے خلاف ہوا -خان صاحب کی مرضی کے بغیر نون لیگ اور پیپلز پارٹی کی مدد سے آنے والا مائنس ون نون لیگ کے لئے سیاسی خود کشی ہو گا اور میرے خیال میں نون لیگ پہلے بھی اس سے انکار کر چکی ہے اور اب بھی کرے گی اور صرف مڈ ٹرم الیکشن کا مطالبہ کرے گی – ابھی تو آپ اس چیز کو بھی خارج الامکان نہیں کہہ سکتے کہ یہ مائنس ون خان صاحب کی مرضی سے ہو – ایسی صورت میں کسی اپوزیشن پارٹی کی ضرورت نہیں ہو گی اور تحریک انصاف کے اندر سے وزارت عظمیٰ کے لئے کسی اور کو آگے لایا جائے گا – کیا یہ تحریک انصاف کے چاہنے والوں کے لئے قابل قبول ہو گا ؟ یہ خان صاحب کی اہلیت پر سوالیہ نشان ڈال دے گا اور تحریک انصاف کی ساری عمارت ہی خان صاحب کی بلند قابلیت کے سہارے کھڑی ہے – میرے خیال کے مطابق مڈ ٹرم الیکشن کے لئے خان صاحب پر دباؤ بڑھایا جائے گا – سوال یہ ہے کہ کیا خان صاحب مڈ ٹرم الیکشن کے لئے راضی ہونگے – خان صاحب کا ریکارڈ تو یہ بتاتا ہے وہ ہوائی باتوں پر یقین رکھنے والے ہیں اور آپ اس امکان کو بھی خارج نہیں کر سکتے کہ خان صاحب یہ سوچ کر الیکشن میں چلے جائیں کہ عوام انہیں پہلے سے زیادہ ووٹ دے گی – میرے خیال میں خان صاحب اب اتنے میچور ہو چکے ہیں اور انہیں خود بھی اس چیز کا ادراک ہو گا کہ اب پہلے جتنی سیٹیں ملنے کا بھی امکان نہیں – بہت سے سوال ایسے ہیں جن کے جواب کسی نہ کسی مفروضے کو سچ مان کر کئے گئے ہیں – سہیل وڑائچ کی اس بات سے متفق ہوں کہ یہ خان صاحب کی اگلے چھ مہینے کی کار کردگی بتائے گی – اگر گوورنس کے ایسے ہی اشو مزید آتے رہے اور محیشت کی بہتری کی کوئی امید نہ ہوئی تو اپوزیشن کو اشارہ مل سکتا ہے اور اپوزیشن تو صرف اشارے کی منتظر ہے ورنہ ان حالات میں عوام کو باہر نکالنا بظاھر مشکل نہیں لگ رہا –

    Bawa

    • This reply was modified 2 years, 8 months ago by Awan.
    EasyGo
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5
    مجھے تو اس میں بھی شک ہے

    کہ حکومت یا چہرے کی تبدیلی سے کوئی بہتری آئیگی

    چلنے دیں ایسے ہی

    شائد کسی منطقی انجام تک پہنچ ہی جائیں چیزیں

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #6
    مجھے تو اس میں بھی شک ہے کہ حکومت یا چہرے کی تبدیلی سے کوئی بہتری آئیگی چلنے دیں ایسے ہی شائد کسی منطقی انجام تک پہنچ ہی جائیں چیزیں

    نئے الیکشن سے تبدیلی آنے کا امکان ہے – اس حکومت کی سب سے بڑی ناکامی بیورو کریسی سے کام نہ لے سکنا اور سرمایہ کار کا اعتماد حاصل نہ کرنا ہے – پرانی تجربے کار حکومت آنے سے گوورناس بہتر ہو گی اور محیشت کے مثبت سمت میں جانے کا غالب امکان ہے

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    میرا بھی یہی خیال ہے کہ ۔۔۔۔۔ عمران خان کی حکومت کو چلنے دیا جائے ۔۔۔۔۔ پا نچ سال پور ے کرائے جائیں ۔۔۔۔

    اور اگلے پا نچ سال بھی عمران خان کو ہی وزیراعظم رکھا جائے ۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔

    تاکہ جو ہونا ہے وہ ایک دفعہ ہی ہوجائے ۔۔۔۔۔

    بھارت میں تو ۔۔۔۔ بھارتی عوام کو ۔۔۔۔ نریندر مودی ۔۔۔۔۔۔ کی تبد یلی ۔۔۔۔ گلے پڑچکی ہے ۔۔۔۔ اور چین اندر تک گھس آیا ہے ۔ ملک مذا حیہ بن چکا  ہے ۔۔۔۔۔۔۔

    کچھ ایسا  ہی انجام ۔۔۔۔ جب تک پا کستا نیوں کا بھی نہ ہوجائے ۔۔۔۔ عمران خان کو رھنا چا ھیے ۔ تا کہ مذاحیہ ملک بننے میں کوئی کسر نہ رھے ۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 2 years, 8 months ago by Guilty.
    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #8
    میرا بھی یہی خیال ہے کہ ۔۔۔۔۔ عمران خان کی حکومت کو چلنے دیا جائے ۔۔۔۔۔ پا نچ سال پور ے کرائے جائیں ۔۔۔۔ اور اگلے پا نچ سال بھی عمران خان کو ہی وزیراعظم رکھا جائے ۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ تاکہ جو ہونا ہے وہ ایک دفعہ ہی ہوجائے ۔۔۔۔۔ بھارت میں تو ۔۔۔۔ بھارتی عوام کو ۔۔۔۔ نریندر مودی ۔۔۔۔۔۔ کی تبد یلی ۔۔۔۔ گلے پڑچکی ہے ۔۔۔۔ اور چین اندر تک گھس آیا ہے ۔ ملک مذا حیہ بن چکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ کچھ ایسا ہی انجام ۔۔۔۔ جب تک پا کستا نیوں کا بھی نہ ہوجائے ۔۔۔۔ عمران خان کو رھنا چا ھیے ۔ تا کہ مذاحیہ ملک بننے میں کوئی کسر نہ رھے ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    گلٹی ایسے نا کہو – پانچ سال تو ملک میں رہنے والے اوکھے سوکھے گزار لیں گے مگر اس کے بحد مزید پانچ سال کی بات وہی کر سکتا ہے جو ملک میں نہ ہو – ویسے خان اگر پانچ سال گزار گیا تو اس کی سیٹیں دو ہزار تیرہ والی تیس پینتیس سے زیادہ کا امکان نہیں -ویسے تو اب بھی اگر اگلے سال مڈ ٹرم ہو جائیں تب بھی لگ بھگ اتنی ہی سیٹوں کا امکان ہے اگر اسٹیبلشمنٹ پھر مدد نہ کرے تو -اب تو اسٹیبلشمنٹ مدد کر کے بھی شاید ساٹھ سے زیادہ نہ دلا سکے

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #9
    گلٹی ایسے نا کہو – پانچ سال تو ملک میں رہنے والے اوکھے سوکھے گزار لیں گے مگر اس کے بحد مزید پانچ سال کی بات وہی کر سکتا ہے جو ملک میں نہ ہو – ویسے خان اگر پانچ سال گزار گیا تو اس کی سیٹیں دو ہزار تیرہ والی تیس پینتیس سے زیادہ کا امکان نہیں -ویسے تو اب بھی اگر اگلے سال مڈ ٹرم ہو جائیں تب بھی لگ بھگ اتنی ہی سیٹوں کا امکان ہے اگر اسٹیبلشمنٹ پھر مدد نہ کرے تو -اب تو اسٹیبلشمنٹ مدد کر کے بھی شاید ساٹھ سے زیادہ نہ دلا سکے

    اعوان بھائی

    میرے خیال میں مڈ ٹرم الیکشن کروانے یا مائنس ون کرنے سے ملک کے حالات بہتر نہیں ہو سکتے ہیں. جب تک پاکستان کے سیاسی کنویں میں گرا ہوا وردی والا کتا کنویں سے باہر نہیں نکالا جائے گا تب تک کسی بہتری کی توقع نہیں کی جا سکتی ہے

    پاکستان میں بغیر مدت پوری کیے حکومت کی تبدیلی میں فوج کا ہاتھ ہوتا ہے اس لیے فوج ایسا انتظام کرتی ہے کہ جانے والا کسی قیمت پر واپس نہ آ سکے

    پاکستان کی تاریخ میں تین سال کی مدت والا آرمی چیف تو اپنی اور اپنے ادارے کی بدمعاشی کے زور پر دس پندرہ سال آرمی چیف رہ سکتا ہے لیکن عوام کے پانچ سال کیلیے منتخب ہونے والے کسی بھی وزیر اعظم کو نہ تو سکون سے حکومت کرنی اور نہ ہی اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرنی نصیب نہیں ہوئی ہے

    فوجیوں کی اقتدار کی ہڈی کی بھوک مٹے تو ملک میں سیاسی نظام مستحکم ہو اور ملک ترقی کی راہ پر چلے، جب فوجیوں کی بھوک ہی ختم نہیں ہو رہی ہے تو کیا ملک چلے گا اور کونسا نظام یہاں چلے گا؟

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #10
    اعوان بھائی میرے خیال میں مڈ ٹرم الیکشن کروانے یا مائنس ون کرنے سے ملک کے حالات بہتر نہیں ہو سکتے ہیں. جب تک پاکستان کے سیاسی کنویں میں گرا ہوا وردی والا کتا کنویں سے باہر نہیں نکالا جائے گا تب تک کسی بہتری کی توقع نہیں کی جا سکتی ہے پاکستان میں بغیر مدت پوری کیے حکومت کی تبدیلی میں فوج کا ہاتھ ہوتا ہے اس لیے فوج ایسا انتظام کرتی ہے کہ جانے والا کسی قیمت پر واپس نہ آ سکے پاکستان کی تاریخ میں تین سال کی مدت والا آرمی چیف تو اپنی اور اپنے ادارے کی بدمعاشی کے زور پر دس پندرہ سال آرمی چیف رہ سکتا ہے لیکن عوام کے پانچ سال کیلیے منتخب ہونے والے کسی بھی وزیر اعظم کو نہ تو سکون سے حکومت کرنی اور نہ ہی اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرنی نصیب نہیں ہوئی ہے فوجیوں کی اقتدار کی ہڈی کی بھوک مٹے تو ملک میں سیاسی نظام مستحکم ہو اور ملک ترقی کی راہ پر چلے، جب فوجیوں کی بھوک ہی ختم نہیں ہو رہی ہے تو کیا ملک چلے گا اور کونسا نظام یہاں چلے گا؟

    باوا بھائی فلحال تو تبدیلی کا مطلب حالات کو دو ہزار اٹھارہ کی سطح تک لے جانا ہے جو کہ نا ممکن حد تک مشکل نظر آ رہا مگر اسے واپس اس لیول تک بھی وہی ٹیم لا سکتی ہے جو پہلے تھی – اب میاں صاحب کا دوبارہ وزیر اعظم بننا تو ممکن نہیں ہے البتہ ان کی باقی ٹیم واپس آ سکتی ہے – شہباز شریف اگر وزارت عظمیٰ کے لئے امید وار ہو تو نون لیگ کے پاس بھی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لئے کوئی موضوع آدمی نہیں ہے – چودھری پرویز الہی ہے مگر اسے ق لیگ چھوڑ کر نون میں آنا ہو گا ورنہ جیسے خان اسے یہ وزارت نہیں دے سکتا تو نون بھی نہیں دے گی – اتنی اہم وزارت اب رانا ثنا الله کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑی جا سکتی – میاں صاحب چودھری نثار سے صلح نہیں کریں گے اگر کرنی ہوتی تو اب تک کر لیتے بحرحال یہ صلح خارج الامکان نہیں ہے – مڈ ٹرم کی صورت میں تحریک انصاف کو کسی صورت نہیں آنے دیا جائے گا اور بھلے سارے بوٹ چاٹنے والے ہی بھرتی کئے جائیں انتظام اور محیشت موجودہ صورتحال سے بہتر ہی چلے گی – اس وقت سی پیک کو جلد از جلد مکمل کر کے چلانے کی ضرورت ہے تا کہ چین بھی اپنے حصے میں کچھ حرکت کرے ورنہ وہاں تو چین کی ایک فیصد انڈسٹری بھی نہیں جس علاقے کو سی پیک پاکستان سے ملا رہا ہے – ہمارے ملک سے چین کی ایکسپورٹ کا ایک فیصد بھی فلحال گزر جائے تو غنیمت ہے اور چین کی ہمارے ملک میں دلچسبی بڑھ جائے گی اور مزید انویسٹمنٹ ہونگی – ملک کی ایکسپورٹ بڑھنے کا کچھ خاص امکان نہیں ہے چین سے راہداری میں پانچ سات ارب ڈالر سالانہ مل جائیں اور چین بڑے پیمانے پر ہمارے ملک میں کارخانے لگائے اور دیگر سرمایہ کاری کرے یہ ہی ایک امید کی کرن ہے باقی جو الله کو منظور –

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #11
    جب تک یہ وردی پوش فدو اپنے آپ کو ماہر سماجیات اور معاشیات سمجھنا نہیں چھوڑیں گے اور واپس بیرکوں میں نہیں جائیں گے تب تک ملک کا بیڑہ غرق سے غرق تر ہوتا جائے گا

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #12
    پی ٹی آئی کی حمایت کرنے والوں کا اپنے اوپر لعنت ڈالنے کا وقت ہوا چاہتا ہے

    حسن نثار اور ڈاکٹر قاسم ٹی وی کیمروں کے سامنے کھڑے ہو کر پہلے ہی اپنے اوپر لعنت ڈال چکے ہیں

    پی ٹی آئی کے باقی حامی اپنے مقامی وقت کے مطابق اپنے اوپر لعنت ڈال سکتے ہیں

    :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    حسن نثار کا اعترافِ جرم

    Posted by Noor Ul Arfeen Siddiqui on Saturday, June 27, 2020

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13
    سہیل وڑائچ کے مطابق حکومت چھ ماہ میں کام کرگئی تو ٹھیک ورنہ ان ہاؤس تبدیلی آئے گی

    باوا جی سہیل وڑائچ کے تجزیے اچھے ہوتا ہوتے ہیں لیکن اس نے یہ بھی کہا تھا کہ عمران خان حکومت تو بنا لیں گے لیکن یہ ایک ڈیڑھ سال سے زیادہ نہیں چل پائے گی

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #14
    Bawa

    Qarar

    BlackSheep

    باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرے
    جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے

    نوبت یہ آگئی ہے کہ تنکے کا سہارہ  ایازامیر بھی باغبانوں کو کوسنے لگ گیا ہے ،
    یہ سوچ کر ہی کرب محسوس ہوتا ہے کہ کہ اگلی مرتبہ فلسفہ بوٹ چاٹی کے حق میں ارشاد بھٹی کا کالم پڑھنا پڑے گا

    :cry: :bigsmile: :cry:

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15
    Bawa Qarar BlackSheep باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرے جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے نوبت یہ آگئی ہے کہ تنکے کا سہارہ ایازامیر بھی باغبانوں کو کوسنے لگ گیا ہے ، یہ سوچ کر ہی کرب محسوس ہوتا ہے کہ کہ اگلی مرتبہ فلسفہ بوٹ چاٹی کے حق میں ارشاد بھٹی کا کالم پڑھنا پڑے گا :cry: :bigsmile: :cry:

    ارشاد بھٹی کا کالم پھر پڑھ لیں ذرا یہ سن کے کانوں کو ہاتھ لگائیں

    :lol: :lol:

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #16
    نئے الیکشن کی بات تو بہت ہی کم سننے میں آ رہی لیکن زیادہ چرچہ مائنس فارمولے کا ہی ہے

    فوج نے ملک کو جس دلدل میں دھکیل دیا ہے، اس کا حل نہ تو اب کسی مائنس فارمولے میں ہے اور نہ ہی نئے الیکشن میں جانے میں ہیں کیونکہ نواز شریف کے منظر سے ہٹ جانے سے سیاسی میدان میں کوئی ایسی قد آور اور تجربہ کار شخصیت نہیں رہی ہے جسے نہ صرف عوامی حمایت حاصل ہو بلکہ حکومت چلانے کی اہلیت بھی رکھتا ہو

    ایک مقبول عوامی لیڈر کو بدمعاشی کرکے سیاست سے نکالنے کا ملک کو کیا نقصان ہوتا ہے، اس کا اندازہ اب تک اسٹبلشمنٹ کو بخوبی ہو چکا ہوگا. کسی مسخرے کو لیڈر بنا کر زبردستی عوام کے سر پر بٹھا دینا جسے نہ تو عوامی حمایت حاصل ہو اور نہ ہی حکومت چلانے کی اہلیت رکھتا ہوں، ہمیشہ فائر بیک کرتا ہے. عمران خان سے بہتر تو شوکت عزیز نکلا تھا جو سلیکٹڈ وزیر اعظم ہونے کے باوجود پانچ سال تک حکومت چلا گیا تھا

    اسوقت مائنس ون فارمولے پر بظاہر عمل بہت مشکل لگتا ہے کیونکہ جہاں پارٹیاں صرف لیڈر کے وجود سے قائم ہوں وہاں لیڈر کی موجودگی میں پارٹیوں میں لیڈر سے بغاوت بہت کم دیکھنے میں آتی ہے. اس بات کے تو چانسز کم ہیں کہ پی ٹی آئی کے نظریاتی ایم این ایز پارٹی سے بغاوت کرکے کوئی فارورڈ گروپ بنا لیں لیکن اس کے الیکٹیبل ضرور اسٹبلشمنٹ کے اشارے پر پارٹی چھوڑ جائیں گے

    عمران خان کی حکومت تو بہت ہی کمزور ہے، اس کا تو تانگہ ہی مانگے تانگے کی سواریوں سے بھرا ہوا ہے. اسٹبلشمنٹ کے اس کے تانگے کی دو چار سواریاں اتارنے سے ہی اس کی حکومت ختم ہو سکتی ہے لیکن اس سے جو حکومت وجود میں آئے گی وہ بھی کوئی مستحکم حکومت نہیں ہوگی بلکہ عمران خان کی حکومت ہی کی طرح بہت ہی کمزور، نا اہل اور بوٹ چاٹنے والی حکومت ہوگی

    مسلم لیگ نون اور پی پی پی کچھ دوسری پارٹیوں کو ملا کر ایک اتحادی حکومت بنا سکتے ہیں لیکن مسلم لیگ نون اور پی پی پی دونوں اپوزیشن میں ہونے کے باوجود اپنے ماضی کے تجربات کی روشنی میں ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں ہونگی اور اگر چلیں گی بھی تو زیادہ دیر اکٹھے چل نہیں پائیں گی

    مڈ ٹرم الیکشن میں جانا اور عوام سے نیا مینیڈیٹ لے کر آنا ہی اسوقت بہتر آپشن ہے. سوال یہ ہے کہ جب حقیقی عوامی قیادت میدان میں نہ ہو تو عوام کسے اپنا مینیڈیٹ دیں؟ الیکشن تو حقیقی عوامی قیادت کے بغیر بھی ہو جائیں گے، ووٹ بھی پڑ جائیں گے اور نئی حکومت بھی وجود میں آ جائے گی لیکن

    جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا ناپائیدار ہوگا

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #17
    Bawa Qarar BlackSheep باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرے جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے نوبت یہ آگئی ہے کہ تنکے کا سہارہ ایازامیر بھی باغبانوں کو کوسنے لگ گیا ہے ، یہ سوچ کر ہی کرب محسوس ہوتا ہے کہ کہ اگلی مرتبہ فلسفہ بوٹ چاٹی کے حق میں ارشاد بھٹی کا کالم پڑھنا پڑے گا :cry: :bigsmile: :cry:

    گھوسٹ پروٹوکول بھائی

    میں کل یا پرسوں چوہدری غلام حسین اور صابر شاکر کے ایک حالیہ پروگرام کے کچھ ویڈیو کلپس دیکھ رہا تھا جس میں غلام حسین بھی فوجیوں کے پیچھے لگ کر پی ٹی آئی کی حمایت کرنے پر اپنے اوپر لعنت ڈال رہا تھا اور پی ٹی آئی کیلیے اپنی حمایت ختم کرنے کا اعلان کر رہا تھا. اس سے پہلے عارف حمید بھٹی کو پی ٹی آئی کی حمایت کرنے پر اپنے اوپر لکھ دی لعنت ڈال چکا ہے. یہ وہ بوت چاٹنے والے ہیں جو ہماری کالی اور نیلی بھیڑ نما فکری بیواؤں کی طرح بوٹ چاٹنا ہی اپنی زندگی کا نصب العین سمجھتے تھے

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #18
    باوا جی سہیل وڑائچ کے تجزیے اچھے ہوتا ہوتے ہیں لیکن اس نے یہ بھی کہا تھا کہ عمران خان حکومت تو بنا لیں گے لیکن یہ ایک ڈیڑھ سال سے زیادہ نہیں چل پائے گی

    عامر بھیا

    سہیل وڑائچ نے حالات کے مطابق بات ٹھیک کی تھی

    جب شیر کو زنجیروں میں جھکڑ دیا جائے تو اس کے سامنے کھڑے ہو کر کتے بھی بھڑکیں لگانے کی جرات کرنے لگتے ہیں

    آپ جھکڑے ہوئے شیر کے سامنے بھڑکیں لگانے کا کریڈٹ کتوں کی جرات کو دیں گے یا شیر کو زنجیروں میں جھکڑے والے مسلح وردی پوشوں کو؟

    :bigsmile:

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #19

    ارشاد بھٹی کا کالم پھر پڑھ لیں ذرا یہ سن کے کانوں کو ہاتھ لگائیں :lol: :lol:

    جیو جی بھائی

    جس ڈھٹائی، بے شرمی اور بے غیرتی سے ارشاد بھٹی فوجیوں اور عمران خان کے بوٹ چاٹ رہا ہے، وہ انجمن بوٹ چاٹاں پاکستان کے چیرمین ڈاکٹر شاہد مسعود کو بھی پیچھے چھوڑ گیا ہے

    ڈاکٹر شاہد مسعود تو فوجی بوٹ سونگھ کر بتا سکتا تھا کہ بوٹ کا چمڑا کس جانور کا ہے لیکن ارشاد بھٹی بوٹ کے ساتھ زبان لگا کر بتا سکتا ہے کہ بوٹ کس فوجی کا ہے

    :lol: :hilar:

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #20
    عامر بھیا سہیل وڑائچ نے حالات کے مطابق بات ٹھیک کی تھی جب شیر کو زنجیروں میں جھکڑ دیا جائے تو اس کے سامنے کھڑے ہو کر کتے بھی بھڑکیں لگانے کی جرات کرنے لگتے ہیں آپ جھکڑے ہوئے شیر کے سامنے بھڑکیں لگانے کا کریڈٹ کتوں کی جرات کو دیں گے یا شیر کو زنجیروں میں جھکڑے والے مسلح وردی پوشوں کو؟ :bigsmile:

    باوا جی کونسا شیر  ہے جیسے ہی زنجیر کھلی دم دبا کے بھاگ گیا اب واپس بھی نہیں آتا

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 91 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi