Home Forums Non Siasi موافق اور غیر موافق حالات کا اثر

  • This topic has 3 replies, 3 voices, and was last updated 2 years, 5 months ago by JMP. This post has been viewed 566 times
Viewing 4 posts - 1 through 4 (of 4 total)
  • Author
    Posts
  • JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1

    کیا کسی شخص، معاشرہ ، قوم کی ترقی کا سبب موافق یا غیر موافق حالات کا ہونا ہے یا کوئی شخص، کوئی معاشرہ ، کوئی قوم کسی بھی حال کے باوجود ترقی کر سکتی ہے . کیا غیر موافق حالات کا سامنا کر کر بھی کوئی شخص، کوئی معاشرہ یا قوم بڑے اور عظیم ہو سکتے ہیں.

    کیا کوئی شخص، معاشرہ، قوم تنزلی کا شکار بھی غیر موافق یا موافق حالات کی وجہ سے ہو سکتی ہے . کیا غیر ماقفق حالات ہے تنزلی کا سبب ہیں

    ترقی سے مراد صرف معاشی اور مادی ترقی نہیں . گو معاشی اور مادی ترقی بھی شامل ہے مگر ترقی سے مراد سوچ، سمجھ، ادب، ثقافت ، کھیل، باہمی یگانت ، اظہار خیال کی آزادی، قانون کی پاسداری ، بنیادی حقوق کی یکساں فراہمی ، تشخص ، نظریات ، اصول ، وقار ، ابلاغ ، حق اور فرض وغیرہ سب شامل ہیں . ان میں سے کچھ شخصی سطح پر زیادہ اہم ہیں مگر میرا خیال ہے کے اشخاص سے ہی معاشرے اور قومیں وجود میں آتی ہیں

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2
    موافق یا غیر موافق کو آپ کنٹرولد اور ان کنٹرولڈ معاشرہ کہہ لیں، دنیا بھر میں جتنی بھی ترقی یافتہ قومیں ہیں انہوں نے اس وقت تک ترقی نہیں کہ جب تک کہ انہیں ایک آزاد سوچ کو پروان چڑھانے والا ماحول میسر نہیں آیا،،،، آج یورپ میں جو  ترقی دکھای دیتی ہے اس کی وجہ یہی آزاد سوچ تھی۔ مثلا کسی دور میں جب یورپ ایک اندھیرا خطہ تھا تو اسپین میں دنیا بھر سے جمع ہونے والے ذہین دماغوں نے اپنے ریسرچ ورک  کی بدولت اسپین کو ایک بہت ہی روشن، ترقی یافتہ اور خوشحال خطہ بنا دیا تھا، انہی روشن دماغ لوگوں کو جب پہلے جیسی آزادی اور ماحول میسر نہ آیا تو یہ وہاں سےنکل کر یورپ کے ان ملکوں میں آبسے جس کی وجہ سے مغربی یورپ کہ یہ خطے بھی ترقی کرگئے اور  آج یہ ترقی کی معراج پر ہیں، باقی دنیا نے بعد میں انہی سے سیکھ کر ترقی کی
    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #3

    اگر قدرتی آفات کا مطالعہ کیا جائے اور انسانی تاریخ کے اوراق کو پلٹا جائے تو نامساعد حالات اور فطری تباہیوں کے بعد بھی انسانی ارتقائ عمل پہلے سے زیادہ رفتار سے دوبارہ سرگرم عمل رہا ہے ۔ قومیں جنگ عظیم دوئم کی تباہیوں کے باوجود اپنی محنت اور عمل سے بگڑے ہوئے ناموافق حالات کے دھارے کو بھی اپنے حق میں بدل سکی ہیں اور آج ترقی پسند اور جدید قوموں میں سر فہرست ہیں ۔ ناموافق حالات، وقتی ناکامی اور مایوسی کا سبب ضرور بنے ہیں مگر قومیں اپنے کردار سے حالات کی منجھدار سے نکل کر سرخرو ضرور ہوئ ہیں ۔ قوموں کی تاریخ میں کردار سازی ، ترقی سے زیادہ مشکل رہی ہے اور کردار سازی ہی ناموافق حالات کو اپنے حق میں بدل کر ترقی، خوشحالی اور کامیابی کی ضمانت رہی ہے ۔یورپ کی تاریخ جاننے والے پیگن سوسائٹی کے اس تاریک دور کو کسطرح بھول سکتے ہیں جہاں راہ چلتے جاھل باہر سے فضلہ اٹھا کر گھروں کے مکینوں کے دروازے اور کھڑکیاں نجاست سے بھر دیتے تھے ۔ لیکن آج حالات قدرے مختلف ہیں اور ان ہی قوموں کی زندگی میں شعور انہیں نہ صرف احساس دے گیا بلکہ تاریک اور گھٹے ہوئے راستوں سے باہر لے آیاہے ۔
    اقبال نے تو بڑی خوبصورتی سے باد مخالف کو اپنا ہمدرد اور رفیق کہا ہے ۔

    مائ ٹو پاؤنڈ آف فلش ۔

    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #4

    میری راۓ میں حالات کیسے بھی ہوں انفرادی اور اجتمائی سطح پر انسان ترقی کرتا رہا ہے اور امید ہے کہ کرتا رہے گا. مجھے لگتا ہے کے ترقی یا ارتقاء کی رفتار زیادہ اور سمت مثبت ہوتی ہے جب حالات بھی موافق ہوں

Viewing 4 posts - 1 through 4 (of 4 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi