Home Forums Siasi Discussion قاسم سوری ’اپنے پرانے دوست کو گورنر بنانے میں کامیاب ہو گئے

Viewing 2 posts - 1 through 2 (of 2 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    پاکستان میں قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری جب اسلام آباد سے کوئٹہ ایئر پورٹ پہنچے تو حکمراں جماعت کے ایک کارکن نے گورنر بلوچستان ظہور آغا سے پہلے انھیں مٹھائی کھلائی۔
    تحریک انصاف کے رہنما اور پُرانے کارکن سید ظہور آغا کی گورنر بلوچستان کی حیثیت سے حلف اٹھانے کی تقریب میں پارٹی کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
    لیکن اس تقریب میں تحریک انصاف بلوچستان کے صدر اور اسمبلی میں پارلیمانی رہنما سردار یار محمد رند اور ان کے حامی نظر نہیں آئے۔
    تجزیہ کار شہزادہ ذوالفقار نے اس کی بڑی وجہ پارٹی کے اندرونی اختلافات کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اپنے پُرانے دوست کو گورنر بنانے میں کامیاب ہوئے۔
    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے نئے گورنر کی تقرری کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ وفاق سے منسلک بلوچستان کے جو مسائل ہیں سید ظہور آغا کی گورنر کی حیثیت سے تقرری ان کے حل میں مددگار ہوگی۔

    گورنر ہاﺅس کے ہال میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی

    بلوچستان میں جن گورنروں کی تقریب حلف برداری میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک رہی ہے ان میں سے ایک سید ظہور آغا کی بھی تھی۔
    گورنر ہاﺅس میں جو بڑا ہال ہے اس میں نہ صرف تمام کرسیاں بھر گئی تھیں بلکہ بڑی تعداد میں لوگ ہال میں کھڑے نظر آ رہے تھے۔
    اگرچہ کورونا کے کیسز کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہو رہا ہے لیکن یہاں کورونا سے بچاﺅ کے ایس او پیز پر عملدرآمد کا فقدان دیکھا گیا اور تقریب میں چند ایک کے سوا باقی تمام افراد بغیر ماسک کے تھے۔
    تقریب حلف برداری کے ’وزیر اعظم عمران خان زندہ‘ کے نعرے بھی لگے۔
    ہال میں اگرچہ بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما اور کارکن موجود تھے لیکن زیادہ تعداد تحریک انصاف کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی نظر آئی۔ مگر سردار یار محمد رند اور ان کے حامیوں کی کمی محسوس کی گئی۔
    تجزیہ کار شہزادہ ذوالفقار نے بتایا ’سردار یار محمد رند کی رائے کو گورنر کی تقرری میں بھی اہمیت نہیں دی گئی جس کے باعث وہ اور ان کے حامی شریک نہیں ہوئے۔
    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ گورنر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے قریبی دوست ہیں۔ جب سے گورنر کی تبدیلی کی باتیں شروع ہوگئیں تو قاسم سوری کی یہ کوشش تھی کہ ظہور آغا ہی گورنر بن جائیں اور وہ اپنی کوششوں میں کامیاب ہوگئے۔
    سید ظہور آغا اگرچہ تحریک انصاف کے پرانے کارکن ہیں لیکن وہ بلوچستان کے سیاسی منظرنامے پر بہت زیادہ نمایاں نہیں رہے۔
    شہزادہ ذوالفقار کا کہنا تھا کہ قاسم سوری اور بلوچستان کے نئے گورنر کی دوستی تحریک انصاف کی وجہ سے نہیں بلکہ سکول کے وقت سے قائم ہے۔
    قاسم سوری خصوصی طور پر ان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے اسلام آباد سے کوئٹہ آئے۔
    سید ظہور آغا کے گورنر کی حیثیت سے نامزدگی کے ساتھ ہی ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے ساتھ ان کی نوجوانی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں دو دیگر لوگ بھی نظر آرہے ہیں۔ اس تصویر میں ان کے سامنے ایک تربوز پڑا ہے اور وہ ایک کچی دیوار کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں۔
    اس تصویر میں گورنر نے اپنے بچپن میں ٹوپی الٹی پہنی ہوئی ہے۔
    جب تقریب حلف برداری کے بعد صحافیوں نے اس تصویر کی جانب قاسم سوری کی توجہ دلائی تو انھوں نے کہا کہ وہ ان کی ایک یادگار تصویر ہے۔
    انھوں نے اس تصویر کے حوالے سے یہ بھی انکشاف کیا کہ یہ تصویر بلوچستان کے کسی علاقے کی نہیں بلکہ افغانستان کے بلوچستان کے ضلع چاغی سے متصل صوبہ ہلمند کی ہے۔ تاہم صحافیوں نے ان سے یہ نہیں پوچھا کہ وہ نوجوانی میں وہاں کیوں گئے تھے۔
    شہزادہ ذوالفقار نے بتایا کہ جب وزیر اعظم کے اپریل کے دورے کے بعد بلوچستان میں گورنر کی تبدیلی کی بات شروع ہوئی تو ’تحریک انصاف میں مختلف لابیز اپنی پسند کی شخصیات کو گورنر کے طور پر لانے کے لیے کوشاں تھیں لیکن قرعہ ڈپٹی سپیکر کے دوست کے نام نکلا۔‘

    ظہور آغا کی نامزدگی کا سرے سے علم نہیں تھا

    تحریک انصاف سات اراکین کے ساتھ بلوچستان کی مخلوط حکومت میں دوسری بڑی جماعت ہے۔
    تحریک انصاف بلوچستان کے صدر اور اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی رہنما سردار یار محمد رند کو یہ شکایت ہے کہ بلوچستان میں دوسری بڑی اتحادی جماعت کی حیثیت سے پارٹی کو حکومت میں جو اہمیت ملنی چاہیے وہ اسے نہیں دی جارہی ہے۔
    سردار یار محمد بلوچستان کے وزیر تعلیم تھے لیکن وزیر اعلیٰ سے اختلافات کی بنیاد پر انھوں نے حالیہ بجٹ سیشن میں وزارت سے استعفے کا اعلان کیا اور اپنا استعفیٰ گورنر کو بھیج دیا۔
    شہزادہ ذوالفقار کے مطابق وہ جہاں وزیر اعلیٰ بلوچستان سے نالاں ہیں وہیں ان کو یہ شکایت تھی کہ سابق گورنر جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ خان یٰسین زئی کے دور میں گورنر ہاﺅس کے دروازے بھی پارٹی کے کارکنوں کے لیے بند تھے۔
    شہزادہ ذوالفقار نے بتایا کہ جب گذشتہ اپریل کو وزیر اعظم عمران خان کوئٹہ آئے تو تحریک انصاف کے ایک وفد نے سردار یار محمد رند کی قیادت میں ان سے جوملاقات کی۔ اس میں انھوں نے گورنر کی تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔
    انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ پارٹی کی کسی شخصیت کو گورنر بنایا جائے تاکہ جس طرح دوسرے صوبوں میں گورنر ہاﺅسز میں پارٹی کے کارکنوں کو رسائی حاصل ہے اسی طرح بلوچستان میں بھی ان کو رسائی حاصل ہو۔
    مطالبے کے مطابق پارٹی سے تعلق رکھنے والے پرانے کارکن کی گورنر کی حیثیت سے تقرری تو ہوئی مگر سردار یار محمد رند اور ان کے حامی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے نہیں آئے۔
    جب یہ سوال تحریک انصاف کے پارلیمانی کمیٹی کے ترجمان بابر یوسفزئی سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’پارلیمانی کمیٹی کو گورنر کی تقرری کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
    انھوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو ظہور آغا کی نامزدگی کے حوالے سے سرے سے علم نہیں تھا۔
    بابر یوسفزئی نے بتایا کہ وزیر اعظم نے گورنر کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی سے نام مانگے تھے لیکن ان سے ہٹ کر تقرری کی گئی ہے۔
    دریں اثنا وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے تقریب حلف برداری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے کئی پہلوﺅں کو دیکھ کر ظہور آغا کی تقرری کا فیصلہ کیا ہے۔
    ان کا کہنا تھا کہ ظہور آغا ایک متحرک سیاسی کارکن ہیں۔ جس طرح ہم دوسرے صوبوں میں دیکھ رہے ہیں کہ گورنر متحرک ہیں اسی طرح یہاں کے گورنر کا ایک متحرک کردار ہوگا اور یہ کبھی کبھار صوبوں کے لیے مددگار ہوتا ہے۔
    انھوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے وفاق سے منسلک جو مسائل ہیں سید ظہور آغا ان کو وفاق میں اٹھائیں گے اور ان کے حل کے لیے کوشش کریں گے۔

    https://www.bbc.com/urdu/pakistan-57786291

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2
    لگتا ہے کہ حکومت نے کچھ دفاعی اقدامات اٹھاے ہیں جن میں ایک یہ بھی ہے۔ عموما اسٹیبلشمینٹ سے پھڈے کے دوران سب سے پہلے بلوچستان کی حکومت گرای جاتی ہے جس میں گورنر کا استعمال کیا جاتا ہے لہذا اپنے بندے کی نامزدگی کے بعد پی ٹی آی بہتر فیل کرے گی
Viewing 2 posts - 1 through 2 (of 2 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi