Home › Forums › Siasi Discussion › عوام نے فیصلہ دے دیا، سلیکٹڈ کو اب جانا ہوگا، آصفہ بھٹو زرداری
- This topic has 2 replies, 3 voices, and was last updated 2 years, 6 months ago by
unsafe. This post has been viewed 390 times
-
AuthorPosts
-
1 Dec, 2020 at 1:09 am #1
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہمشیرہ آصفہ بھٹو زرداری اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج عوام نے حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا، اب حکومت کو جانا ہوگا
ملتان میں گھنٹہ گھر چوک پر پی ڈی ایم کے جلسے میں پیپلز پارٹی کی نمائندگی کرنے والی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ میں خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ سلکیٹڈ حکومت کے ظلم و جبر کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ آج عوام نے حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا، اب حکومت کو جانا ہوگا۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس پر جیالوں کی آمد پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے اس پارٹی کی بنیاد عوامی جمہوری اور فلاحی ریاست کے لیے رکھی تھی اور وہ اس مقصد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے اپنے والد کا مشن جاری رکھا اور اس راہ میں شہادتیں قبول کیں۔
آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے 18ویں ترمیم کے ذریعے عوامی جدوجہد جاری رکھی۔
انہوں نے کہا کہ میں ایسے وقت پر آپ کے سامنے آئی ہوں جب پارٹی چیئرمین اور میرے بھائی بلاول کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔
آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ ایم آر ڈی کی طرح پی ڈی ایم کی تحریک میں بلاول بھٹو زرداری کا ساتھ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے، اگر ہمارے بھائیوں کو گرفتار کیا تو پیپلز پارٹی کی ہر عورت اپنی گرفتاری دینے اور اس عمل میں جدوجہد کے لیے تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس سلیکٹڈ حکومت سے عوام کو بچائیں گے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وائس چیئرمین یوسف رضا گیلانی نے کہا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کورونا میں مبتلا ہونے کے باعث جلسے میں شریک نہیں ہوسکتے، لہٰذا آصفہ بھٹو یوم تاسیس کے موقع پر پی ڈی ایم جلسے سے خطاب کریں گی۔
ملتان کی ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم کے جلسے کی درخواست کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر مسترد کردی تھی، تاہم پی ڈی ایم رہنما جلسہ کرنے پر بضد تھے جس کے بعد پولیس نے گزشتہ رات قلعہ کہنہ قاسم باغ کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا تھا۔
تاہم پیر کی صبح پی ڈی ایم کو جلسے کے انعقاد کی اجازت دے دی گئی تھی لیکن قلعہ کہنہ قاسم باغ سیل ہونے کے باعث اپوزیشن جماعتوں نے گھنٹہ گھر چوک کو ہی جلسہ گاہ بنا لیا۔
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی بڑھتی لہر اور انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ دینے کے باوجود اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے 22 نومبر کو پشاور میں اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا تھا۔
22 نومبر کو ہونے والا پشاور کا جلسہ حکومت مخالف پی ڈی ایم کا چوتھا سیاسی پاور شو تھا۔
اس سے قبل اپوزیشن اتحاد نے اپنے جلسوں کا باقاعدہ آغاز 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ سے کیا تھا، جس کے بعد 18 اکتوبر کو کراچی میں جلسہ کیا گیا تھا جبکہ 25 اکتوبر کو پی ڈی ایم نے کوئٹہ میں سیاسی طاقت دکھائی تھی۔1 Dec, 2020 at 5:39 am #2آصفہ میں بے نظیر کی جھلک دکھای دیتی ہے مگر صحیح معنوں میں بے نظیر بننے کیلئے اسے بے نظیرکیطرح فی البدیہہ تقاریر کرنی ہونگی کرنٹ افئیرز اور سیاست کے اہم پہلو اس کے دماغ میں خودبخود آنے چاہیئں، آئینی موشگافیاں اور موقع پرستوں کی پہچان ہونی چاہئے اگر یہ سارا کچھ ہوجاے تو پی پی کا ایک ہی ریلا اس چوں چوں کے مربے کیلئے کافی ہوگا- thumb_up 1
- thumb_up nayab liked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.