Home Forums Islamic Corner علم الدین اور ممتازی قادری کے بعد ایک اور عاشق رسول غازی خالد

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 239 total)
  • Author
    Posts
  • Zinda Rood
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1

    پشاور کی ایک عدالت میں سرکارِ دو عالم کی ناموس بچاتے ہوئے عاشقِ رسول غازی خالد نے “گستاخِ رسول” کو قتل کردیا۔۔ 

    ۔”گستاخِ رسول”۔

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #2

    پشاور ضلعی عدالت: توہین رسالت کا ملزم جج کے سامنے قتل

    شاور کی ایک مقامی عدالت میں پشاور کے رہائشی کو جج کے سامنے اس وقت قتل کیا گیا جب عدالت میں توہین رسالت کیس کی سماعت ہورہی تھی۔

    سٹی کیپیٹل پولیس آفیسر محمد علی گنڈاپور نے عدالت کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ایک شخص کو سیشن جج شوکت علی کے سامنے قتل کر دیاگیاہے جبکہ قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیاگیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پولیس تفتیش کر رہی ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کو بھی دیکھے گی کہ قتل کرنے والے ملزم پستول کے ساتھ کیسے کمرہ عدالت میں داخل ہوا ہے۔

    قتل ہونے والے شخص کانام طاہر احمد بتایا جاتا ہے اور پشاور کےاچینی بالا علاقے سے ان کا تعلق ہے۔ عدالتی ریکارڈ کے مطابق قتل ہونے والے شخص پر توہین رسالت کا کیس گزشتہ دو سالوں سے چل رہا تھا۔

    ملزم کے خلاف درج ایف آئی آر میں ان کے اوپر آئین پاکستان کی دفعہ295اے،بی، سی جو توہین رسالت کے بارے میں ہیں اور دفعہ 198 سمیت دفعہ 253 کے تحت مقدمہ درج تھا۔

    ملزم کے خلاف کون سا مقدمہ درج تھا؟

    قتل ہونے والے ملزم پر آئین پاکستان کی دفعہ 295 اور دفعہ 198 سمیت 253 کے تحت مقدمہ نوشہرہ کے ایک رہائشی کی مدعیت میں 2018 میں درج کیا گیا تھا۔

    ملزم پر درج ایف آئی آر کی کاپی جو انڈپینڈنٹ اردو کے پاس موجود ہے، اس میں درخواست گزار کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ مذکورہ شخص طاہر نسیم نے درخواست گزار کو فیس بک پر دوستی کا پیغام بھیج دیا اور اس کے بعد انھوں نے اپنے عقیدے کا پرچار شروع کیا۔

    مقدمے کے مطابق درخواست گزار کا کہنا ہے کہ مذکورہ ملزم نے بعد میں یہ دعوی کیا کہ وہ اس صدی کے مجدد ہیں اور انھیں مناظرے کا چیلنج دے دیا جو قبول کر لیا گیا۔ درخواست گزار اس وقت اسلام آباد کے ایک مدرسے میں دینی تعلیم حاصل کر رہے تھے.

    درخواست گزار کے مطابق مناظرے کے لیے وہ پشاور پہنچ گئے اور مناظرے کے دوران ملزم نے کہا کہ وہ مرزا غلام احمد قادیانی ہیں اور پندرہویں صدی کے مجدد ہیں جبکہ درخواست گزار کے مطابق ملزم نے یہ بھی بتایا کہ ان کا ذکر قران میں بھی موجود ہے۔

    مقدمے کے مطابق درخواست گزار نے لکھا ہے کہ اس بات کے ثبوت ان کے پاس موجود ہیں کہ اس شخص نے نبوت کا دعوی کیا ہے اس لیے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

    اسی کیس کی سماعت کے دوران ملزم طاہر نسیم کو جج کے سامنے قتل کیا گیا۔

    کمرہ عدالت میں موجود ایک وکیل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ قتل کرنے سے پہلے گولی چلانے والے شخص یہی کہہ رہے تھے کہ یہ شخص احمدی ہے اور یہ توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں جس کے بعد انھوں نے پستول نکال کر ملزم پر فائرنگ کی۔

    Source: https://www.independenturdu.com/node/42951

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #5
    اس موضوع پر تو اب کچھ لکھتے ہوئے بھی خوف محسوس ہوتا ہے۔ الفاظ تو دور کی بات زیر زبر پیش بھی غلط لگ گئے تو زندگی کی کوئی گارنٹی نہیں۔ جن بچوں کو ابھی غسل کا طریقہ ٹھیک سے نہ آتا ہو وہ بھی اب مجاہد اسلام کی شکل میں سامنے آرہے ہیں۔
    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #6

    جب اسلام جیسے متشدد مذہب کو ریاستی سرپرستی میں فروغ دیا جائے گا، سیاست میں استعمال کیا جائے گا، تعلیمی اداروں اور نصاب میں گھسایا جائے گا تو اس کا نتیجہ یہی نکلنا ہے، پھر سرکارِدو عالم کے عاشقان اس معاشرے میں انسانوں کا جینا دوبھر کردیں گے۔ جب ملک کا وزیراعظم ریاستِ مدینہ، ریاستِ مدینہ، اسلام اور پیغمبر اسلام کے نام کی گردان ہر جگہ کرتا پھرے تو پھر نیچے والے حکومتی چمچے بھی مذہبی لبادہ اوڑ کر باس کو خوش کرنا فرض سمجھ لیتے ہیں اور ہر طرف مذہبی فضاء پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔۔ دورِ حاضر میں پرسکون اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے ضروری ہے کہ جس قدر ہومعاشرے میں اسلام کا اثر کم کیا جائے۔ اسلام تو سیدھا سیدھا، جنگ و جدل، قتل و غارتگری، خون خرابے کا حکم دیتا ہے۔سرکارِ دو عالم سے لے کر ایک عام صحابی تک، سب کی زندگی جنگ و جدل سے بھری ہوئی ہے اور یہ جنگ و جدل مار دھاڑ جب گلوریفائی کرکے لوگوں کے سامنے پیش کی جاتی ہے تو علم الدین، ممتاز قادری، خادم رضوی جیسے متشدد  لوگ وجود میں آتے ہیں اور  ان کے پیچھے وہ کروڑوں پاکستانی حمایت میں ہردم موجود رہتے ہیں جو اسی متشدد سوچ کے حامل ہیں اور ممتاز قادری جیسے قاتلوں کے جنازے پرامڈآتے ہیں اور اپنی عددی طاقت کا اظہار کرتے ہیں۔ 

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #6

    This is the man who was killed today in court room. Listen carefully to what he is saying. "Peghambari ka dawa"

    Posted by Naveed Mansoor on Wednesday, July 29, 2020

    کیا تھا اگر بے چارے نے نبوت کا دعویٰ کردیا تھا۔۔ ایک لاکھ چوبیس ہزار گمنام نبیوں میں اس کو بھی کہیں ایڈجسٹ کرلیتے۔۔۔۔ 

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    بہت احمقانہ حرکت کی ہے جو عدالت میں دوسرے بندے کی جان لے لی

    عدالت کو چاہئیں کے فاسٹ ٹریک پر مرڈر کیس کا فیصلہ کیا جائے

    Democrat
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #8

    جب اسلام جیسے متشدد مذہب کو ریاستی سرپرستی میں فروغ دیا جائے گا، سیاست میں استعمال کیا جائے گا، تعلیمی اداروں اور نصاب میں گھسایا جائے گا تو اس کا نتیجہ یہی نکلنا ہے، پھر سرکارِدو عالم کے عاشقان اس معاشرے میں انسانوں کا جینا دوبھر کردیں گے۔ جب ملک کا وزیراعظم ریاستِ مدینہ، ریاستِ مدینہ، اسلام اور پیغمبر اسلام کے نام کی گردان ہر جگہ کرتا پھرے تو پھر نیچے والے حکومتی چمچے بھی مذہبی لبادہ اوڑ کر باس کو خوش کرنا فرض سمجھ لیتے ہیں اور ہر طرف مذہبی فضاء پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔۔ دورِ حاضر میں پرسکون اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے ضروری ہے کہ جس قدر ہومعاشرے میں اسلام کا اثر کم کیا جائے۔ اسلام تو سیدھا سیدھا، جنگ و جدل، قتل و غارتگری، خون خرابے کا حکم دیتا ہے۔سرکارِ دو عالم سے لے کر ایک عام صحابی تک، سب کی زندگی جنگ و جدل سے بھری ہوئی ہے اور یہ جنگ و جدل مار دھاڑ جب گلوریفائی کرکے لوگوں کے سامنے پیش کی جاتی ہے تو علم الدین، ممتاز قادری، خادم رضوی جیسے متشدد لوگ وجود میں آتے ہیں اور ان کے پیچھے وہ کروڑوں پاکستانی حمایت میں ہردم موجود رہتے ہیں جو اسی متشدد سوچ کے حامل ہیں اور ممتاز قادری جیسے قاتلوں کے جنازے پرامڈآتے ہیں اور اپنی عددی طاقت کا اظہار کرتے ہیں۔

    بھائی صاحب ھم بھی اسی اسلام کے پیروکار ھیں جو آپکے نزدیک ایک متشدد  مذھب ھے لیکن میں اس واقعے کی کھلے دل سے مزمت کرتا ھوں اور اسے اسلامی تعلیمات سے متصادم سمجھتا ھوں

    دوسرا بات یہ کہ آپ کو اردو زبان پر عبور حاصل ھے اپ نے یقینا”  ایک لفظ “انفرادی” سنا ھو گا  اگر نہیں بھی سنا اور نہ ھی کہیں پڑھا تو اسکے بارے جانکاری حاصل کریں اور اس بیہودہ عمل کو اس میں ڈال کر ثواب دارین حاصل کریں

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #9
    بھائی صاحب ھم بھی اسی اسلام کے پیروکار ھیں جو آپکے نزدیک ایک متشدد مذھب ھے لیکن میں اس واقعے کی کھلے دل سے مزمت کرتا ھوں اور اسے اسلامی تعلیمات سے متصادم سمجھتا ھوں دوسرا بات یہ کہ آپ کو اردو زبان پر عبور حاصل ھے اپ نے یقینا” ایک لفظ “انفرادی” سنا ھو گا اگر نہیں بھی سنا اور نہ ھی کہیں پڑھا تو اسکے بارے جانکاری حاصل کریں اور اس بیہودہ عمل کو اس میں ڈال کر ثواب دارین حاصل کریں

    آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ آپ ہی کے مذہب کی تعلیمات کی روشنی میں ریاستِ پاکستان کے آئین میں توہینِ رسالت کے “جرم” کی سزا موت ہے۔ کیا اس کو بھی انفرادی کھاتے میں ڈالا جائے؟

    • This reply was modified 2 years, 10 months ago by Zinda Rood.
    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    اس میں اور آپ میں زیادہ فرق نہی ہے ، آپ جیسے تجزیہ کاروں اور قاتل جیسے جاہلوں کا شکریہ جو نفرت اور شدت پسندی کی آگ میں جل رہے ہیں

    جب اسلام جیسے متشدد مذہب کو ریاستی سرپرستی میں فروغ دیا جائے گا، سیاست میں استعمال کیا جائے گا، تعلیمی اداروں اور نصاب میں گھسایا جائے گا تو اس کا نتیجہ یہی نکلنا ہے، پھر سرکارِدو عالم کے عاشقان اس معاشرے میں انسانوں کا جینا دوبھر کردیں گے۔ جب ملک کا وزیراعظم ریاستِ مدینہ، ریاستِ مدینہ، اسلام اور پیغمبر اسلام کے نام کی گردان ہر جگہ کرتا پھرے تو پھر نیچے والے حکومتی چمچے بھی مذہبی لبادہ اوڑ کر باس کو خوش کرنا فرض سمجھ لیتے ہیں اور ہر طرف مذہبی فضاء پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔۔ دورِ حاضر میں پرسکون اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے ضروری ہے کہ جس قدر ہومعاشرے میں اسلام کا اثر کم کیا جائے۔ اسلام تو سیدھا سیدھا، جنگ و جدل، قتل و غارتگری، خون خرابے کا حکم دیتا ہے۔سرکارِ دو عالم سے لے کر ایک عام صحابی تک، سب کی زندگی جنگ و جدل سے بھری ہوئی ہے اور یہ جنگ و جدل مار دھاڑ جب گلوریفائی کرکے لوگوں کے سامنے پیش کی جاتی ہے تو علم الدین، ممتاز قادری، خادم رضوی جیسے متشدد لوگ وجود میں آتے ہیں اور ان کے پیچھے وہ کروڑوں پاکستانی حمایت میں ہردم موجود رہتے ہیں جو اسی متشدد سوچ کے حامل ہیں اور ممتاز قادری جیسے قاتلوں کے جنازے پرامڈآتے ہیں اور اپنی عددی طاقت کا اظہار کرتے ہیں۔

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #11
    اسلام زندہ ہوتا ہے ہر گستاخِ رسول کے قتل کے بعد۔۔۔۔۔

    :cwl: ;-) :cwl: ™©

    سرکار کی حُرمت و تقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔۔۔۔۔

    Democrat
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #12

    آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ آپ ہی کے مذہب کی تعلیمات کی روشنی میں ریاستِ پاکستان کے آئین میں توہینِ رسالت کے جرم کی سزا موت ہے۔ کیا اس کو بھی انفرادی کھاتے میں ڈالا جائے؟

    ھمارا ملک کب سے اسلامی ھو گیا؟ ویسے یہ ملک بھی اتنا ھی اسلامی ھے جتنا یہ عمل اسلامی ھے اب آپ خود اندازہ لگا لیں

    باقی آپ نے جس کھاتے میں ڈالنا ھے ڈال لیں اس واقعے کو لیکن اجتماعیت اور عقل اس عمل کی مزمت ھی کرے گی

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13

    آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ آپ ہی کے مذہب کی تعلیمات کی روشنی میں ریاستِ پاکستان کے آئین میں توہینِ رسالت کے “جرم” کی سزا موت ہے۔ کیا اس کو بھی انفرادی کھاتے میں ڈالا جائے؟

    جرم ثابت ہو تو سزا ریاست دینے کا استحقاق رکھتی ہے لیکن انفرادی طور پر اگر لوگ اس طرح سزائیں دینا شروع کردیں تو معاشرہ تباہی کا شکار ہوجاتا ہے جیسا کہ ہورہا ہے۔ اس میں مذہب کا قصور نہیں بلکہ مذہب کی تشریح کرنے والوں کا قصور نظر آرہا ہے۔

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #14
    غازی خالد کے مطابق مقتول ، اسلام اور ملک دشمن تھا

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #15
    ھمارا ملک کب سے اسلامی ھو گیا؟ ویسے یہ ملک بھی اتنا ھی اسلامی ھے جتنا یہ عمل اسلامی ھے اب آپ خود اندازہ لگا لیں باقی آپ نے جس کھاتے میں ڈالنا ھے ڈال لیں اس واقعے کو لیکن اجتماعیت اور عقل اس عمل کی مزمت ھی کرے گی

    اگر زحمت نہ ہو تو کیا آپ گن کر بتاسکتے ہیں کہ ان ویڈیوز میں کتنے “انفرادی” ہیں۔۔۔

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #16
    بہت ہی افسوسناک واقعہ ہوا ہے کسی بھی شخص کو دوسرے کی جان لینے کا حق حاصل نہیں ہے ۔۔  ۔۔لوگوں کو بھی چایئے کہہ سوشل میڈیا پر کچھ بولنے سے پہلے سوچ لیں  کہہ اس کا انجام کیا ہو سکتا ہے ۔۔اور خاص کرکے جس معاشرے میں  برداشت کی  کمی ہو ۔۔۔

    ایک انسان کا عدالت کے اندر قتل ہوجانا  لمہ فکریہ ہے ۔

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #17
    غازی خالد کے مطابق مقتول ، اسلام اور ملک دشمن تھا

    اور آپ کے مطابق۔۔۔؟

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #18
    جرم ثابت ہو تو سزا ریاست دینے کا استحقاق رکھتی ہے لیکن انفرادی طور پر اگر لوگ اس طرح سزائیں دینا شروع کردیں تو معاشرہ تباہی کا شکار ہوجاتا ہے جیسا کہ ہورہا ہے۔ اس میں مذہب کا قصور نہیں بلکہ مذہب کی تشریح کرنے والوں کا قصور نظر آرہا ہے۔

    جب “گستاخِ رسول” کو مارنے کا مطلب سیدھا جنت کا ٹکٹ اور جنت کی حوروں کی سواری ہو۔۔ تو کون کافر اس دوڑ میں پیچھے رہ سکتا ہے۔۔۔ مسئلہ جرم، قانون، سزا کا نہیں، اس جنونی تعلیم کا ہے جو ہر گلی، نکڑ اور محلے میں کھلی مولوی کی ہر دوکان میں زور شور سے بلا روک ٹوک عوام کو دی جاتی ہے۔۔۔ 

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #19
    میرے نزدیک غازی خالد ایک بیوقوف ، جاہل اور متشدد انسان ہے ، جو اب اپنی بات میں وزن ڈالنے کے لئے مذہب اور وطن کارڈ کھیل رہا ہے

    اور آپ کے مطابق۔۔۔؟

    EasyGo
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #20

    لوگوں کی کسی بھی قسم کی نشونما

    چاہے وہ اقتصادی ہو یا اخلاقی

    ریاست کی ترجیحات میں دور دور تک نہیں ہے

    بجائے اس کے کہ کوئی کسی بھی مسئلے کے حل کا سوچے

    فوج بلی چوہے کا کھیل کھیلتی رہے گی

    ایسے واقعات بھی ہوتے رہیں گے

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 239 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi