Home Forums Non Siasi علامہ خادم حسین,ایدھی اور محترمہ عاصمہ جہانگیر

  • This topic has 69 replies, 12 voices, and was last updated 2 years, 5 months ago by JMP. This post has been viewed 2233 times
Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 70 total)
  • Author
    Posts
  • Democrat
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #1
    مرنے والوں کی تذلیل و تحقیر کو خادم رضوی نے ثواب ہی نہیں بتایا تھا، ہاتھ کھڑے کروا کر اس روایت کو آگے بڑھانے کا وعدہ بھی لیا تھا۔ عاصمہ جہانگیر ابھی دفنائی بھی نہیں گئی تھیں کہ خادم رضوی نے اُن کا کفن اور تابوت انسانیت سوز جملوں کے بھاڑ میں جھونک دیا تھا۰

    عاصمہ جہانگیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا، میں اس کا نام بھی نہیں لے سکتا کہ کہیں مائک نہ پلید ہو جائے۰ ایک موقعے پر کہا، مسجد میں بیٹھا ہوں اس لیے اس کا نام نہیں لے رہا۰ عاصمہ جہانگیر تو چلیے مردودِ حرم تھیں، جنید جمشید تو کم از کم حرم کے پاسبانوں میں شمار رکھتے تھے

    عین اس وقت کہ جب جنید جمشید کے جنازے کی تکبیر کہی جا رہی تھی، خادم رضوی کے مریدوں نے آگے بڑھ کر تابوت کو لات ماردی تھی۔ یعنی جنید کے وجود میں بچا ہی کیا تھا جو ہم تین دن تک نوچ رہے تھے؟

    عبدالستار ایدھی کا انتقال ہوا تو خادم رضوی بہشت کے دروازوں پر کھڑا ہو گیا وہ کسی طور اس بات پر آمادہ نہیں تھا کہ ایدھی صاحب کی بخشش ہو سکے۰ وہ اس بات پر احتجاج کر رہا تھا کہ ایدھی صاحب نے کسی بچے کو کبھی ناجائز کیوں نہیں سمجھا
    خادم رضوی کو ایدھی صاحب پر اعتراض تھا کہ پیدا ہونے والے کسی بھی بچے کا زندگی پر وہ حق کیوں تسلیم کرتے تھے۰ خادم رضوی کو اس بات پر بھی اعتراض تھا کہ جاتے جاتے ایدھی صاحب نے اپنی آنکھیں کیوں دان کر دی تھیں؟

    خادم رضوی دنیا سے گیا تو پیچھے ’سر تن سے جدا‘ جیسے نعرے چھوڑ گیا، جو اس کی گلی میں مسلسل لاؤڈ سپیکروں پر گونج رہے ہیں۰

    ایدھی گئے تھے تو اپنی دو آنکھیں چھوڑ گئے تھے، جو 16 سال سے نابینا ایک خاتون کو لگا دی گئی تھیں۰ وہ چپ چاپ آنکھیں کہیں سے دیکھ رہی ہیں کہ ایک ایمبولینس خادم رضوی کا جسدِ خاکی لے کر گزر رہی ہے، جسے لوگ عقیدت سے چھو رہے ہیں۰ جس جگہ کو وہ چھورہے ہیں وہاں جلی حروف میں ”ایدھی” لکھا ہے۰

    احمد وقاص

    Democrat
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #2
    میری رائے میں مولانا خادم حسین رضوی صرف اپنے نام کی ساتھ مولانا لگانے کا تکلف ہی فرماتے تھے ورنہ انکے پاس اس ہجوم کو ایک پرتشدد دین ،تعلیم اور نعرے دینے کے سوا کچھ نہیں رکھا تھا
    اتنا بڑا جنازہ دیکھ کر یہ احساس ہوا کہ پچھلے گزرے چند سالوں میں ہم نے مزید تنزلی،پاگل پن اور دماغی طور پر مفلوج
    ہونے کا سفر جاری رکھا ہے
    اور اب حالت یہ ہو گئی کہ ہر جگہ اسٹیبلشمنٹ کے پالے ہے ،سر پر پگڑیاں باندھے {کے کہیں دماغ کو ہوا نہ لگ جائے} دولے شاہ کے چوہے دندناتے پھر رہے ہیں
    اور کل لاہور میں کسی جید عالم کا نہیں جسے عالم اسلام کو خاص طور پر باقی اقوام کو ایک ٹکے کا بھی فائدہ پہنچا ہو کا انتقال ہوا تو دولے شاہ کے چوہے تمام پاکستان سے پھدکتے لاہور آ پہنچے اور عہد کیا کے ہم باقی زندگی بھی دولے شاہ کا چوہے بن کر ہی گزاریں گے
    PML-N
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #3
    جانے والے چلے گۓ اب موت کے بعد برا بھلا کہنے کا فائدہ نہیں۔ ان سب کا معاملہ اللہ اور انکے درمیان ہوگیا ہے۔
    نادان
    Keymaster
    Offline
      #4
      ایک بات سمجھ نہیں آئی ..اگر جانے والوں کے بعد انہیں کچھ نہیں کہا جا سکتا تو پھر ضیاء الحق . یحیح ، بے نظیر ، یزید اور بہت سے دوسروں کو برا کہنے کا جواز کہاں سے لاتے ہیں .

      یہ پبلک فگر تھے ..جنہوں نے لوگوں کی زندگیوں پر ، قوموں پر اثرات ڈالے ..ان کے خلاف بولنا نہ غیبت کے زمرے میں آتا ہے اور میرے خیال میں ان کے جانے کے بعد ان کے ” کارنامے ” اجاگر کرنا گناہ کے …

      تھریڈ سے متفق ہوں ..پوری قوم جنونی بنا دی گئی ہے ..ایک  گالیاں دینے والا عالم دین کہاں سے ہو گیا ..

      BlackSheep
      Participant
      Offline
      • Professional
      #5
      ایک بات سمجھ نہیں آئی ..اگر جانے والوں کے بعد انہیں کچھ نہیں کہا جا سکتا تو پھر ضیاء الحق . یحیح ، بے نظیر ، یزید اور بہت سے دوسروں کو برا کہنے کا جواز کہاں سے لاتے ہیں

      ;-) :cwl: ;-) ™©

      JMP
      Participant
      Offline
      • Professional
      #6
      ایک بات سمجھ نہیں آئی ..اگر جانے والوں کے بعد انہیں کچھ نہیں کہا جا سکتا تو پھر ضیاء الحق . یحیح ، بے نظیر ، یزید اور بہت سے دوسروں کو برا کہنے کا جواز کہاں سے لاتے ہیں . یہ پبلک فگر تھے ..جنہوں نے لوگوں کی زندگیوں پر ، قوموں پر اثرات ڈالے ..ان کے خلاف بولنا نہ غیبت کے زمرے میں آتا ہے اور میرے خیال میں ان کے جانے کے بعد ان کے ” کارنامے ” اجاگر کرنا گناہ کے … تھریڈ سے متفق ہوں ..پوری قوم جنونی بنا دی گئی ہے ..ایک گالیاں دینے والا عالم دین کہاں سے ہو گیا ..

      نادان sahiba

      محترمہ نادان صاحبہ

      بہت عمدہ

      وہ ایک چیز جو ناپید ہونی چاہے کثرت سے پائی جاتی ہے مجھ میں اور شاید ایک آدھ اور میں

      آپکی اور باقی سب کی بات نہیں ہو رہی ہے لہٰذا عقل کامل کو ذہن میں مت لائیے گا

      JMP
      Participant
      Offline
      • Professional
      #7

      قصور ہجوم کا ہے، ہجوم کو ترغیب دینے والوں کا، ترغیب دینے والوں کی تشکیل اور نشونما کرنے والوں کا یہ میرا

      Ghost Protocol
      Participant
      Offline
      • Expert
      #8
      کویی برق دریافت کرکے چھوڑ گیا
      کویی ٹیلی فون ایجاد کرکے چھوڑ گیا
      کویی جہاز ایجاد کرکے چھوڑ گیا
      کسی نے انسولین کا انجکشن ایجاد کیا
      کوی سر تن سے جدا کے نعرے چھوڑ گیا

      اپنی اپنی میراث ہے

      Ghost Protocol
      Participant
      Offline
      • Expert
      #9

      قصور ہجوم کا ہے، ہجوم کو ترغیب دینے والوں کا، ترغیب دینے والوں کی تشکیل اور نشونما کرنے والوں کا یہ میرا

      چپک رہا ہے بدن پر لہو سے پیراہن
      ہمارے جَیب کو اب حاجتِ رفو کیا ہے
      جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا
      کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے

      نادان
      Keymaster
      Offline
        #10
        نادان sahiba

        محترمہ نادان صاحبہ

        بہت عمدہ

        وہ ایک چیز جو ناپید ہونی چاہے کثرت سے پائی جاتی ہے مجھ میں اور شاید ایک آدھ اور میں

        آپکی اور باقی سب کی بات نہیں ہو رہی ہے لہٰذا عقل کامل کو ذہن میں مت لائیے گا

        عقل کامل تو گروی رکھ دی ..یہاں اس کا کیا کام

        نادان
        Keymaster
        Offline
          #11

          قصور ہجوم کا ہے، ہجوم کو ترغیب دینے والوں کا، ترغیب دینے والوں کی تشکیل اور نشونما کرنے والوں کا یہ میرا

          آپ کے علاوہ سب قصوروار ہیں .

          سب نے میری طرح عقل گروی رکھ دی ہے

          نادان
          Keymaster
          Offline
            #12
            کویی برق دریافت کرکے چھوڑ گیا کویی ٹیلی فون ایجاد کرکے چھوڑ گیا کویی جہاز ایجاد کرکے چھوڑ گیا کسی نے انسولین کا انجکشن ایجاد کیا کوی سر تن سے جدا کے نعرے چھوڑ گیا اپنی اپنی میراث ہے

            شکر کریں اس کی سیاسی زندگی لمبی نہیں تھی ..الله نے قوم پر کرم کیا

            نادان
            Keymaster
            Offline
              #13
              چپک رہا ہے بدن پر لہو سے پیراہن ہمارے جَیب کو اب حاجتِ رفو کیا ہے جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے

              اسی راکھ  سے گل کھلیں گے ..الله سے پوری امید ہے

              Ghost Protocol
              Participant
              Offline
              • Expert
              #14
              شکر کریں اس کی سیاسی زندگی لمبی نہیں تھی ..الله نے قوم پر کرم کیا

              اٹس ناٹ اباوٹ کوانٹیٹی اٹس اباوٹ کوالٹی

              میرے خیال میں جو چنگاریاں یہ چھوڑ گیا ہے طویل عرصہ تک گلستان کو خاکستر کرتی رہیں گیں

              نادان
              Keymaster
              Offline
                #15
                اٹس ناٹ اباوٹ کوانٹیٹی اٹس اباوٹ کوالٹی میرے خیال میں جو چنگاریاں یہ چھوڑ گیا ہے طویل عرصہ تک گلستان کو خاکستر کرتی رہیں گیں

                متفق ہونے کے با وجود متفق نہیں ہوں ..اس دفعہ  الله سے بہت امیدیں لگا رکھی ہیں ..دل میں کہیں یقین ہے کہ اب بہت ہو گیا ..اب بہتری کا سفر شروع ہہو گا  ..اوپر والے ” لیڈر  ”  نہ رہیں تو باقی خود ہی سب گرد کی طرح بیٹھ جاتا ہے .جو اس کے جلسوں میں آتے تھے ان بیچاروں کو تو پتا بھی نہیں  ہوتا کہ آئے کیوں ہیں ..

                مدارس میں نارمل تعلیم ہونی ضروری ہے ..انشاء الله ایسا ہو بھی جائے گا ..پھر یہ دولہے شاہ کے چوہے نہ پیدا کر سکیں گے لیکن سب ایک دم میں نہیں ہوگا ..بس تھوڑا سا صبر ..

                • This reply was modified 2 years, 6 months ago by نادان.
                Zaidi
                Participant
                Offline
                • Advanced
                #16
                میری رائے میں مولانا خادم حسین رضوی صرف اپنے نام کی ساتھ مولانا لگانے کا تکلف ہی فرماتے تھے ورنہ انکے پاس اس ہجوم کو ایک پرتشدد دین ،تعلیم اور نعرے دینے کے سوا کچھ نہیں رکھا تھا اتنا بڑا جنازہ دیکھ کر یہ احساس ہوا کہ پچھلے گزرے چند سالوں میں ہم نے مزید تنزلی،پاگل پن اور دماغی طور پر مفلوج ہونے کا سفر جاری رکھا ہے اور اب حالت یہ ہو گئی کہ ہر جگہ اسٹیبلشمنٹ کے پالے ہے ،سر پر پگڑیاں باندھے {کے کہیں دماغ کو ہوا نہ لگ جائے} دولے شاہ کے چوہے دندناتے پھر رہے ہیں اور کل لاہور میں کسی جید عالم کا نہیں جسے عالم اسلام کو خاص طور پر باقی اقوام کو ایک ٹکے کا بھی فائدہ پہنچا ہو کا انتقال ہوا تو دولے شاہ کے چوہے تمام پاکستان سے پھدکتے لاہور آ پہنچے اور عہد کیا کے ہم باقی زندگی بھی دولے شاہ کا چوہے بن کر ہی گزاریں گے

                عجب حریف تھا میرے ہی ساتھ ڈوب گیا

                مرے سفینے کو غرقاب دیکھنے کے لیے

                Believer12
                Participant
                Offline
                • Expert
                #17
                متفق ہونے کے با وجود متفق نہیں ہوں ..اس دفعہ الله سے بہت امیدیں لگا رکھی ہیں ..دل میں کہیں یقین ہے کہ اب بہت ہو گیا ..اب بہتری کا سفر شروع ہہو گا ..اوپر والے ” لیڈر ” نہ رہیں تو باقی خود ہی سب گرد کی طرح بیٹھ جاتا ہے .جو اس کے جلسوں میں آتے تھے ان بیچاروں کو تو پتا بھی نہیں ہوتا کہ آئے کیوں ہیں .. مدارس میں نارمل تعلیم ہونی ضروری ہے ..انشاء الله ایسا ہو بھی جائے گا ..پھر یہ دولہے شاہ کے چوہے نہ پیدا کر سکیں گے لیکن سب ایک دم میں نہیں ہوگا ..بس تھوڑا سا صبر ..

                تھوڑا سا صبر نہیں کافی لمبا صبر کرنا پڑے گا کیونکہ جنکی طرف آپ کا اشارہ ہے وہ ڈھای سال میں حالات کو مزید بگاڑ چکے ہیں، سرحد اور پنجاب میں جو کچھ ہورہا ہے وہ قابل مذمت ہے ہمارے ہی پاکستانی بھائیوں کو مذہب اور عقیدے کی بنا پر ٹارگٹ کرکے قتل کیا جارہا ہے اور حکومتی وزرا اس قتل و غارت کو ٹی وی پر سپورٹ کرتے رہے ہیں،

                JMP
                Participant
                Offline
                • Professional
                #18
                شکر کریں اس کی سیاسی زندگی لمبی نہیں تھی ..الله نے قوم پر کرم کیا

                @nadan sahibe

                محترمہ نادان صاحبہ

                یقین مانیں میرا مقصد مذہب کے حوالے سے بات کرنے کا نہیں ہے

                میں صرف یہ سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں کے ان صاحب کے انتقال سے پہلے اور ان کی تعلیمات کے سبب اگر کوئی منفی بات ہوئی ہے یا ہو تو اس پر کس سے شکوہ کروں

                JMP
                Participant
                Offline
                • Professional
                #19
                متفق ہونے کے با وجود متفق نہیں ہوں ..اس دفعہ الله سے بہت امیدیں لگا رکھی ہیں ..دل میں کہیں یقین ہے کہ اب بہت ہو گیا ..اب بہتری کا سفر شروع ہہو گا ..اوپر والے ” لیڈر ” نہ رہیں تو باقی خود ہی سب گرد کی طرح بیٹھ جاتا ہے .جو اس کے جلسوں میں آتے تھے ان بیچاروں کو تو پتا بھی نہیں ہوتا کہ آئے کیوں ہیں .. مدارس میں نارمل تعلیم ہونی ضروری ہے ..انشاء الله ایسا ہو بھی جائے گا ..پھر یہ دولہے شاہ کے چوہے نہ پیدا کر سکیں گے لیکن سب ایک دم میں نہیں ہوگا ..بس تھوڑا سا صبر ..

                نادان sahiba

                محترمہ نادان صاحبہ

                امید دلوانے اور قائم رکھنے کا بہت بہت دلی شکریہ

                میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کے اچھے یا برے دن ہمیشہ نہیں رہتے ہیں اور اس قوم کے بھی اچھے دن آئیں گے . کوئی اندرونی تحریک یا کوئی بیرونی واقعہ یا کچھ اور بہتری کی جانب ہمارے سفر کا آغاز بن سکتا ہے اور بنے گا. جلدی کی گو امید نہیں مگر میرا تجزیہ ہمیشہ غلط ثابت ہوتا ہے لہٰذا بہت حد تک ممکن ہے کے بہتری بہت جلد رونما ہو. مجھے اچھنبا ضرور ہو گا کے خود بخود بہتری کیسے رونما ہو گئی

                میرے خیال میں تقریباً تمام انسانوں میں جن کے پاس فعال دماغ موجود ہوتا ہے اپنے اچھے برے کی تمیز کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے اور چاہے وہ محترم نواز شریف صاحب کے حامی ہوں یا محترم خان صاحب کے یا مرحوم خادم رضوی صاحب کے یا فوج کے یا کسی اور کے انکو کافی کچھ خبر ہے کے اس حمایت کے کیا فوائد حاصل ہو سکتے ہیں اور کیا نقصانات اور یہ کے حمایت یا مخالفت میں کن کن پہلوں کو نظر انداز کرنا ہے .

                میں اس بات کو مانتا ہوں کے معاشی ، سماجی، مذہبی عوامل کا بھی دباؤ ہوتا ہے مگر آخر میں ہر شخص وہ کرتا ہے جس سے اسکو فائدہ ہو چاہے وہ جان کی سلامتی ہو، عزت کی بچت ہو ، مذہب کی پیروی کا اطمینان ہو ، معاشی ترقی ہو یا کچھ اور ہو .

                سیاست دانوں کو الگ رکھ کر اگر مذہبی اور فوج کی پیروی کے سبب کی بنیادی اساس یا جڑ تک پہنچیں تو شاید علم ہو سکے ہم سب یہ سب کچھ کیوں کرتے ہیں اور اسی طرح اگر سیاست دانوں کی حمایت یا مخالفت کی بنیادی وجہ کو ڈھونڈیں تو شاید وہ بھی عیاں ہو جاۓ

                Atif Qazi
                Participant
                Offline
                • Expert
                #20
                تمام تر اخلاقیات کے باوجود میں یہ کہنے سے قاصر ہوں کہ خدا اس فسادی کی مغفرت فرمائے۔ جس طرح فوج کے اشارے پر اس نے عام پاکستانیوں کی زندگیاں اجیرن کیں اور جس طرح اس نے ایک منتخب حکومت کے خلاف مہم چلائی، میری نظر میں یہ ایک فسادی تھا اور فسادی کے مرنے پر یہی کہنا چاہیئے کہ خس کم جہاں پاک۔

                اس کی تعلیمات گزیدہ جانور تشدد کو پھیلاتے رہے، سیاستدان، پولیس اور عام عوام اس کی بھڑکائی ہوئی آگ سے محفوظ نہ رہے۔ کسی پر گولیاں چل رہی تھیں کسی پر سیاہی پھینکی جارہی تھی اور کسی کو حرمت رسول کے پاک نام پر پیٹا جارہا تھا۔  عقل اور شعور اتنا محدود کہ فرانس یا یورپی ممالک پر ایٹم بم پھینکنے کی بات کرتا تھا۔ ایسے شرپسند سے اس دنیا کا پاک ہوجانا زیادہ بہتر ہے۔ کعبہ سے زیادہ محترم انسانی جان کا تو احترام کر نہیں سکا البتہ دعوے تھے حرمت رسول پر مر مٹنے کے۔ بہرحال موصوف کی وجہ سے ایک اور ڈھونگی طاہرالقادری کے ریٹ اور اہمیت بہت کم ہوگئی تھی اور اب قوی امید ہے کہ کچھ عرصے تک وہ پھر سے ماڈل ٹاون کی لاشوں کی قیمت وصولنے دوبارہ پاکستان میں گند پھیلا رہا ہوگا۔

              Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 70 total)

              You must be logged in to reply to this topic.

              ×
              arrow_upward DanishGardi