Home › Forums › Siasi Discussion › عامر لیاقت کا قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کا اعلان
- This topic has 18 replies, 9 voices, and was last updated 2 years, 6 months ago by
Believer12. This post has been viewed 578 times
-
AuthorPosts
-
16 Jul, 2020 at 2:08 pm #1
کراچی سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایک اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے اپنی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
استعفیٰ دینے کا عندیہ انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں دیا جس میں استعفے کی وجہ کراچی میں بجلی بحران کے حل کے لیے کچھ نہ کرپانے کو قرار دیا۔
اپنے پیغام میں عامر لیاقت نے بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے جس میں وہ انہیں استعفیٰ پیش کریں گے۔
خیال رہے اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اور کراچی کے حلقہ 256 سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہونے والے محمد نجیب ہارون نے اپنی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
انہوں نے بھی استعفے کی وجوہات میں لکھا تھا کہ ’ وہ 20 ماہ کی مدت کے دوران اپنے حلقے یا شہر کراچی کے لیے کچھ نہ کرسکے اس لیے وہ اس پوزیشن کے حقدار نہیں۔
ادھر عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ میں اعتراف کرتا ہون کہ میں کراچی کا ایک بے بس رکن قومی اسمبلی ہوں اور اپنے شہر کے لوگوں کو بجلی فراہم کروانے سے قاصر ہوں۔
انہوں نے لکھا کہ مجھ سے کراچی اور بالخصوص اپنے حلقے کے لوگوں کا تڑپنا، سسکنا اور مونس علوی (سی ای او کے الیکٹرک) کے جھوٹ سہنا نہیں دیکھا جاتا۔
یاد رہے کہ عامر لیاقت نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز متحدہ قومی موومنٹ سے کیا تھا اور سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں وہ 3 سال تک وزیر مذہبی امور بھی رہے تھے، تاہم مارچ 2018 میں انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
جس کے چند ماہ بعد ہی ان کی تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ تلخیاں بھی سامنے آگئی تھیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کو 2018 کے عام انتخابات میں پہلی مرتبہ شہر قائد سے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہوئی تھی اور وہ یہاں قومی اسمبلی کی 14 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی تاہم نجیب ہارون کے مستعفی ہونے کے بعد یہ تعداد 13 رہ گئی تھی۔16 Jul, 2020 at 3:35 pm #2عامر لیاقت جیسے بھانڈ بس بول بچن ہی کر وا سکتے ہیں اور کچھ نہی ، اس نے استعفیٰ نہی دینا- mood 4
- mood Believer12, GeoG, Bawa, Ghost Protocol react this post
16 Jul, 2020 at 5:39 pm #5سب ٹوپی ڈرامہ ہےجھوٹے اور منافق انسان کو کبھی عزت نہیں ملتی ایسے استعفے روزانہ آتے اور اگلے دن واپس ہوجاتے ہیں
16 Jul, 2020 at 6:14 pm #6اس کو گرتی الطاف حسین نے دی تھی اور اس میں چھوٹا الطاف حسین بننے کی پوری صلاحیتیں موجود ہیں- mood 2
- mood Bawa, Ghost Protocol react this post
16 Jul, 2020 at 6:40 pm #7اس کو گرتی الطاف حسین نے دی تھی اور اس میں چھوٹا الطاف حسین بننے کی پوری صلاحیتیں موجود ہیںیعنی ……….غدّار
17 Jul, 2020 at 11:07 am #11کراچی کے اصل مسائل پر آپ کی گرفت قابل تعریف ہےHahahaha this was elite Pakistani humor back then. RIP Moin Akhtar. pic.twitter.com/oHOzLAhxEA
— تلمیذ (@Talmeez92) July 14, 2020
- mood 2
- mood Believer12, Ghost Protocol react this post
17 Jul, 2020 at 1:30 pm #12کراچی کے اصل مسائل پر آپ کی گرفت قابل تعریف ہےکراچی کا مسئلہ بجلی بھی ہے مگر ترجیہات بدلتی ہیں ، کبھی جرائم، بھتہ ، اغوا اور ٹارگلٹ کلنگ سب سے بڑا مسئلہ بھی تو تھا، اگر وہ مسئلہ لوڈشیڈنگ کے پیچھے چلا گیا ہے تو دیگر مسائل بھی اگلی صفوں میں آتے رہیں گے
- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
17 Jul, 2020 at 7:14 pm #13یہ عامر لیاقت کوئی معمولی شخصیت نہیں پی ایچ ڈی بھی ہیں .. ڈگری سے تو ان کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا البتہ عالم آن لائن ہو کر اور دو منٹ دو عالموں کو ان لائن لڑوا بہت کمایا ہے .. پچھلے کچھ عرصے سے مذھب اور حب آل بیت کے عشق میں گرفتار ہو کر کراچی والوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں .. قومی اسلمبی میں شائد ٹھیک طرح سے لڑوا نہیں سکے تو استعفیٰ دے دیا
- mood 1
- mood Ghost Protocol react this post
18 Jul, 2020 at 12:08 am #14کراچی کا مسئلہ بجلی بھی ہے مگر ترجیہات بدلتی ہیں ، کبھی جرائم، بھتہ ، اغوا اور ٹارگلٹ کلنگ سب سے بڑا مسئلہ بھی تو تھا، اگر وہ مسئلہ لوڈشیڈنگ کے پیچھے چلا گیا ہے تو دیگر مسائل بھی اگلی صفوں میں آتے رہیں گےجناب کیا اس فہرست میں پانی، مردم شماری ، غیر منصفانہ وسائل کی تقسیم ، کوٹہ سسٹم ، غیر مقامی قیادت ، ٹرانسپورٹ کا ناقص نظام ، بے اختیار بلدیاتی نظام وغیرہ بھی جگہ پاسکتیں ہیں؟
- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
18 Jul, 2020 at 5:02 am #15جناب کیا اس فہرست میں پانی، مردم شماری ، غیر منصفانہ وسائل کی تقسیم ، کوٹہ سسٹم ، غیر مقامی قیادت ، ٹرانسپورٹ کا ناقص نظام ، بے اختیار بلدیاتی نظام وغیرہ بھی جگہ پاسکتیں ہیں؟بالکل کیوں نہیں میرا سوال بس اتنا ہے کہ ان مسائل میں سے اگر چند ایک کو حل کرنے کا آپشن ہو تو کونسا مسئلہ ہماری پہلی ترجیح ہوگی؟
- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
19 Jul, 2020 at 9:57 am #18بجلیجو شہر بد ترین حالات میں بھی ملک کے محصولات کا تقریبا ساٹھ فیصد جمع کرتا ہے بجلی کے مسلہ اسکے سامنے حقیر مسلہ ہے اصل مسلہ شہر کی اونرشپ کا ہے کہ ہر شخص اس شہر کو ایک دودھ دینے والی بھینس کے طور ٹریٹ کرنا چاہتا ہے مگر اسکو چارہ کھلانے کے لئے کویی تیار نہیں ہے اس شہر کی انتظامیہ کا اس شہر سے نہ تعلق ہے اور نہ ہی انکے سیاسی مفادات یہاں سے وابسطہ ہیں آپ جیسے بیرون شہر کے لوگ ان مسائل کو امن و امان کے مسائل سے زیادہ دیکھنے کے لئے تیار نہیں ہیں. جس شہر کی آبادی کو ہی نصف کرکے گنا جائے گا اور اس کو ہر قسم کی سرکاری اور غیر سرکاری مافیاوں کے حوالے کردیا جائے گا جنکا مطمع نگاہ صرف وسائل کو لوٹنا ہو تو جو حال شہر کا ہو سکتا ہے وہی ہو رہا ہے مقامی شہریوں کا اپنی زندگیوں کے کسی پہلو پر کویی کنٹرول نہیں ہے ایک بات میں ضرور جانتا ہوں کہ ایسا ہمیشہ کے لئے چلتے رہنا غیر فطری ہے اور اسکا ردعمل آے گا کب اے گا کہنا کچھ مشکل ہے مگر ضرور اے گا ابھی تو جو بھی شہر کی بات کرتا ہے سامنے سے طوطے کی طرح رٹے ہوے جملے چلنے شروع ہو جاتے ہیں . دیکھتے ہیں کب تک ایسا چلتا ہے
- thumb_up 2
- thumb_up Bawa, Believer12 liked this post
19 Jul, 2020 at 10:01 pm #19جو شہر بد ترین حالات میں بھی ملک کے محصولات کا تقریبا ساٹھ فیصد جمع کرتا ہے بجلی کے مسلہ اسکے سامنے حقیر مسلہ ہے اصل مسلہ شہر کی اونرشپ کا ہے کہ ہر شخص اس شہر کو ایک دودھ دینے والی بھینس کے طور ٹریٹ کرنا چاہتا ہے مگر اسکو چارہ کھلانے کے لئے کویی تیار نہیں ہے اس شہر کی انتظامیہ کا اس شہر سے نہ تعلق ہے اور نہ ہی انکے سیاسی مفادات یہاں سے وابسطہ ہیں آپ جیسے بیرون شہر کے لوگ ان مسائل کو امن و امان کے مسائل سے زیادہ دیکھنے کے لئے تیار نہیں ہیں. جس شہر کی آبادی کو ہی نصف کرکے گنا جائے گا اور اس کو ہر قسم کی سرکاری اور غیر سرکاری مافیاوں کے حوالے کردیا جائے گا جنکا مطمع نگاہ صرف وسائل کو لوٹنا ہو تو جو حال شہر کا ہو سکتا ہے وہی ہو رہا ہے مقامی شہریوں کا اپنی زندگیوں کے کسی پہلو پر کویی کنٹرول نہیں ہے ایک بات میں ضرور جانتا ہوں کہ ایسا ہمیشہ کے لئے چلتے رہنا غیر فطری ہے اور اسکا ردعمل آے گا کب اے گا کہنا کچھ مشکل ہے مگر ضرور اے گا ابھی تو جو بھی شہر کی بات کرتا ہے سامنے سے طوطے کی طرح رٹے ہوے جملے چلنے شروع ہو جاتے ہیں . دیکھتے ہیں کب تک ایسا چلتا ہےلسانی معاملات اپنی جگہ مگر یہ بھی درست ہے کہ اس شہر کو لندن یا ٹوکیو کی طرح ایک خوبصورت شہر ہونا چاہئے تھا، کبھی اپنے دوست بتایا کرتے تھے کہ کراچی میں تریفک کا نظام بہت اچھا ہے وہاں کی صفای ستھرای بھی عمدہ تھی مگر ہوا یہ کہ کوی سہولت وہاں نہیں دی گئی یہی وجہ ہے کہ رفتہ رفتہ لاہور وغیرہ کراچی سے زیادہ سہولیات والے شہر بن گئے
اللہ بہتر کرے گا کراچی ایکدن ضرور بہترین شہر بن جاے گا کیونکہ ساحلی شہروں کو ایک بہت بڑا ذریعہ آمدن سمندر ہوتا ہے اور کراچی سے سمندر کوی نہیں چھین سکتا
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.